اسلام آباد(ویب ڈیسک): وزیراعظم عمران خان کی اپیل پر کراچی سے خیبر تک پوری قوم اپنے کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے باہر نکل آئی، احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔دوپہر 12 بجتے ہی وزیراعظم عمران خان اور کابینہ اراکین سمیت دیگر شخصیات وزیراعظم سیکریٹریٹ کے سامنے جمع ہو گئے جہاں سائرن بجائے گئے جس کے بعد پاکستان اور کشمیر کا قومی ترانہ پڑھا گیا۔کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر دوپہر 12 سے ساڑھے 12 بجے تک ٹریفک بھی روک دی جب کہ ٹرینیں بھی ایک منٹ کے لیے روکی گئیں۔اسلام ا?باد میں دن 12 بجے سے ا?دھے گھنٹے کے لیے ٹریفک سگنل سرخ رہے جس کے باعث شہر بھر میں ٹریفک رکا گیا۔وزیر ریلوے شیخ رشید نے ملک میں چلنے والی تمام 138 ٹرینیں ایک منٹ کیلئے روکنے کا اعلان کیا تھا۔’کشمیر آور’ کی مرکزی تقریب سے وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری پاکستانی قوم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے اور میں بطور سفیر کشمیر کا مسئلہ دنیا کے ہر فورم پر اٹھاو¿ں گا۔انہوں نے بھارتی وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کے پتھر کا جواب اینٹ سے دیں گے، پاکستان کی مسلح افواج اور پوری قوم جنگ کے لیے تیار ہے۔وزیراعظم عمران خان کی اپیل پر ملک کے دیگر شہروں میں بھی مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے عوام اپنی مصروفیات چھوڑ کر باہر نکلے۔کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی سے لیکر خیبر تک ریلیاں نکالی گئیں جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔وزیراعظم کی ہدایت پر عوامی نمائندوں نے اپنے حلقوں میں احتجاج کی قیادت کی جب کہ احتجاجی ریلیوں میں سول سوسائٹی اور طلبائ کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔پارلیمنٹ ہاو¿س میں بھی کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے تقریب کا اہتمام کیا گیا۔چئیرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین کشمیر کمیٹی اور ارکان پارلیمنٹ اور افسران و ملازمین نے شرکت کی۔اس موقع پر پاکستان کا قومی ترانہ بجایا گیا، سائرن بجایا گیا اور کشمیر کے حق میں نعرے لگائے گئے۔کراچی کے مختلف علاقوں میں ریلیاں نکالی گئیں۔ قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے بھی کراچی میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی۔راولپنڈی میں کمشنر آفس کے باہر کشمیر ڈے کے حوالے سے تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں وزیر ریلوے شیخ رشید سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔لاہور میں وزیر تعلیم پنجاب مراد راس کی قیادت میں ریلی نکالی گئی جب کہ وزیر خواندگی راجہ راشد حفیظ، وزیر ہاو¿سنگ میاں محمود الرشید اور فیاض الحسن چوہان کی زیر قیادت بھی مختلف علاقوں میں ریلیاں نکالی گئیں۔لاہور چیمبر کے زیر اہتمام بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلی نکالی گئی جس میں صنعتکاروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔کشمیری عوام سے یکجتی کے لیے پاکستان ریلوے لیبر یونین نے لوکو انجن شیڈ میں بھارتی جارحیت کے خلاف شدید احتجاج کیا۔لاہور کے ارفع کریم ٹاور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے زیر اہتمام یوم یکجہتی شو کا انعقاد کیا گیا جس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم کیخلاف نعرے بازی کی گئی۔پشاور، کوئٹہ، بنوں، فیصل آباد، ملتان، گجرانوالہ، جہلم، اٹک، بہاولپور، روہٹری، سکھر اور حیدرآباد سمیت مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں۔ دوسری جانب حکومت نے قومی اسمبلی میں پارلیمانی سال کے آغاز پر بلایا گیا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی مو¿خر کر دیا۔
Monthly Archives: August 2019
وادی پر جبری پابندیوں کا 26 واں روز، کشمیریوں کا احتجاج، زبردست مظاہرے
سرینگر: (ویب ڈیسک) جنت نظیر وادی پر قابض فوج کی جبری پابندیوں کا 26 واں روز ہے، کشمیریوں نے آج کرفیو اور پابندیاں توڑ کر باہر نکلنے کا اعلان کر دیا۔ بھارتی فوج ک خلاف زبردست مظاہرے کیے جائیں گے۔وادی میں تمام کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں۔ سڑکوں پر سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب ہے، طالبعلم سکول سے غیر حاضر ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کرفیو اور پابندیوں کے باجود آج نماز جمعہ کے بعد کشمیری مظاہروں کے لیے باہر نکلیں گے، بھارتی فوج کے خلاف زبردست احتجاج کیا جائے گا۔قابض فوج نے سرچ آپریشن کی آڑ میں بارہمولا میں ایک نوجوان کو شہید کر دیا۔ 5 اگست سے اب تک 500 چھوٹے بڑے مظاہرے ہوچکے ہیں۔ بھارتی فوج کی فائرنگ، پیلٹ گن اور آنسو گیس کی شیلنگ سے سیکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے، حکومتی اہلکار کے مطابق اب تک 36 افراد پیلٹ گن سے زخمی ہوئے ہیں۔
کشمیریوں کے حقوق سلب نہیں ہونے دیں گے: صدر مملکت کا کشمیریوں سے اظہار یکجہتی تقریب سے خطاب
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ ہم متحد ہوں گے تو کشمیر ضرور آزاد ہوگا، کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف پوری قوم متحد ہے، کشمیریوں کے حقوق کو کسی صورت سلب نہیں ہونے دیں گے۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا بھارتی پروپیگنڈے کا ہر سطح پر جواب دینا ہوگا۔
عمران خان کی اپیل پر شوبز شخصیات بھی کشمیر آور کا حصہ بنیں، سوشل میڈیا پر پیغامات
لاہو ر (ویب ڈیسک)شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے ستارے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی اپیل کے بعد ‘کشمیر آور’ منایا۔خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے پہلے اپنے خطاب میں اور پھر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستانی عوام سے اپیل کی تھی کہ سب جمعہ کے روز کشمیریوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف اکٹھے ہوں۔عمران خان کے بعد کئی نامور شخصیات نے کشمیریوں سے یکجہتی کے لیے سوشل میڈیا پر پیغامات جاری کیے، جبکہ خود بھی کشمیر آور کا حصہ بننے کا اعلان کرنے کے ساتھ لوگوں سے بھی اس کا حصہ بننے کی درخواست کی۔اداکارہ ماہرہ خان نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ‘کشمیریوں اور عمران خان کے ساتھ یکجہتی میں کھڑے ہیں، اس وقت ہم صرف امن کی دعا کرتے ہیں’۔نامور اداکار شان شاہد نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ عمران خان کے کہنے پر سامنے آئیں اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کریں۔اداکار فخر عالم نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ‘ہر دن کشمیریوں کا سپورٹ کریں، خاص کر جمعہ کے دن جب سب اکٹھے ہورہے ہوں، تاکہ دنیا دیکھ لے کہ ہم ایسے وقت خاموش نہیں تھے جب انسانیت تکلیف میں تھی’۔ہمایوں سعید نے کہا کہ ‘کشمیریوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے خلاف آواز اٹھائیں اور وزیر اعظم عمران خان کی اپیل پر اس احتجاج کا حصہ ضرور بنیں’۔گلوکار شہزاد رائے نے اعلان کیا کہ ‘میں فاطمہ جناح گوورمنٹ اسکول کی 2500 طلبات کے ہمراہ کشمیر آوز مناو¿ں گا، کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہمارا ساتھ دیں’۔خیال رہے کہ کشمیر آور دن 12 سے ساڑھے 12 بجے تک منایا گیا، اس دوران ملک بھر میں سائرن بجائے گئے جس پر تمام ٹریفک اور حکومتی مشینری نے کام روک دیا۔اس کے ساتھ ساتھ پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کا قومی ترانہ بھی بجایا گیا، جس کے ساتھ ہی تمام افراد اپنے مقامات پر کھڑے ہوگئے۔
پاکستانی قوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے کشمیر آور منارہی ہے
(ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان کے اعلان پر مظلوم کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے دن 12 بجے سے ساڑھے 12 بجے تک پوری قوم ”کشمیر ا?ور “ منارہی ہے۔”کشمیر ا?ور“ کی مرکزی تقریب شاہراہ دستور پر ہورہی ہے جہاں وزیراعظم عمران خان ارکان پارلیمنٹ کیساتھ موجود ہیں۔ وزیراعظم پارلیمنٹ ہاو?س کے لان میں طلبا اور نوجوانوں سے خطاب بھی کریں گے۔ملک بھر میں دن 12 بجے سائرن بجائے گئے، سرکاری پروگرام کے مطابق دن کے 12 بجتے ہی وفاقی دارالحکومت کی تمام شاہراہوں پر ٹریفک سگنل سرخ ہوگئے اور قومی ترانے کے ساتھ کشمیر کا ترانہ بھی پڑھا گیا۔ سرکاری ملازمین نے دفاتر سے نکل کر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ وفاقی وزرا اور تحریک انصاف کے قائدین بھی ڈی چوک میں جمع ہیں۔دوسری جانب حکومت نے قومی اسمبلی میں پارلیمانی سال کے ا?غاز پر بلایا گیا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بھی مو¿خر کر دیا ہے۔ سرکاری پروگرام کے مطابق ملک بھر کے تمام اضلاع میں مخصوص مقامات پر احتجاج کیا جارہا ہے۔وزیراعظم کی ہدایت پر عوامی نمائندے اپنے حلقوں میں احتجاج کی قیادت کر رہے ہیں جس میں سول سوسائٹی اور طلبا نے بھی شرکت کی۔ ملک بھر کے تمام ایئرپورٹس پر ا?پریشنل معاملات ا?دھے گھنٹے کیلیے جزوی طور پر معطل ہیں۔ ایئر پورٹس پر قائم دفاتر، ایوی ایشن ڈویڑن ، پی ا?ئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مرکزی اور ریجنل دفاتر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔پنجاب حکومت نے بھی وزیراعظم عمران خان کے کشمیریوں سے مکمل اظہار یکجہتی کرنے کے اعلان کی مکمل حمایت کرتے ہوئے اس بابت ”کشمیر موبلائیزیشن کمپین“ کے پروگرام کا پلان جاری کردیا ہے۔ اس ضمن میں ایک باقاعدہ سرکلر اور اظہار یکجہتی کا طریقہ کار جاری کیا گیا ہے۔دن 12 بجے سے ساڑھے12 بجے تک پوری پاکستانی قوم سڑکوں اور گلیوں میں نکل ا?گئی۔ دن 12 بجے سے 3 منٹ تک قومی ترانہ پڑھاگیا۔ 12 بجکر 3 منٹ سے 12 بجکر 5 منٹ تک ا?زاد کشمیر کا ترانہ پڑھا گیا۔ وزیر اعلیٰ سردارعثمان بزدار بھی وزرائ ، اراکین اسمبلی اور افسران سمیت سی ایم سیکریٹریٹ سے باہر نکلے۔ کمشنر، ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز، پولیس افسران اپنے دفاتر کے باہر اسی ٹائم پر باہر سڑکوں پر جمع ہوئے۔شہری گھروں سے باہر گلیوں، دکاندار سڑکوں پر نکل آئے۔ 12 بجے سے ساڑھے 12 بجے تک تمام ٹریفک سگنل سرخ ہوگئے تمام گاڑیاں جہاں ہیں وہیں کھڑی ہوگئیں۔ ٹیچرز اور طلبہ بھی اسکولوں سے باہر نکل آئے۔ ان تمام ایونٹس کی ہیلی کاپٹرز اور ڈرون کیمروں سے کوریج کی گئی۔
فارورڈ بلاک ختم بلاول بھٹو نے سندھ حکومت کو ٹوٹنے سے بچا لیامگر کیسے ،معرو ف صحافی کے چشم کشا انکشا فا ت
کراچی (ویب ڈیسک) معروف صحافی عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ حکومت کا پانسا پلٹنے والے ایم پی ایز سے اہم میٹنگ کی ہے۔جس کے بعد ان ارکان نے پیپلز پارٹی کو نہ چھوڑنے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔اس سے قبل خبریں گردش کر رہی تھیں کہ سندھ میں 27 ارکان پر مشتمل فارورڈ بلاک تیار ہو گیا ہے معروف صحافی طاہر ملک کا کہنا ہے کہ سندھ سے اطلاعات آ رہی ہیں کہ مراد علی شاہ کی گرفتاری کی صورت میں آصفہ بھٹوزرداری کو وزیراعلیٰ سندھ بنائے جانے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر مراد علی شاہ گرفتار ہوتے ہیں تو آصفہ بھٹو زرداری کو الیکشن لڑوا کر وزیراعلیٰ یا ااپوزیشن لیڈر بنایا جا سکتا ہے۔طاہر ملک نے مزید کہا کہ سندھ میں 27 ارکان پر مشتمل فارورڈ بلاک تیار ہے، جس میں تھرپار کر اور نواب شاہ کے ایم پی ایز بھی شامل ہیں۔اس میں مخدوم فیملی اور نادر مگسی کا نام بھی سامنے آ رہا ہے۔27 ارکان پر مشتمل فارورڈ بلاک تیار مراد علی شاہ کی گرفتاری کا انتظار کر رہا ہے.انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ اگر مراد علی شاہ گرفتار ہو جائیں تو سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہی نہ رہے کیونکہ 27اراکین صوبائی اسمبلی پر مشتمل فارورڈ بلاک تیار ہو چکا ہے اور جیسے ہی مراد علی شاہ گرفتار ہوتے ہیں یہ گروپ پیپلز پارٹی چھوڑ کر الگ ہو سکتا ہے جس کے بعد پیپلز پارٹی کی سندھ میں حکومت نہیں رہے گی ایسی صورت میں آصفہ بھٹو زرداری سندھ میں اپوزیشن لیڈر بنیں گی۔
پا ک فو ج کی ور دی میں ملبو س یہ شخص دراصل کون تھا؟ جان کر آپ کے بھی رونگٹے کھڑے ہوجائیں گے
اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی دارالحکومت کی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے خود کو پاک فوج کا لیفٹیننٹ بتانے والے نوسرباز کو گرفتار کرلیا۔ایس ایچ او تھانہ سبزی منڈی نے اپنی ٹیم کے ساتھ کارروائی کرتے ہوئے خود کو پاک فوج کا لیفٹیننٹ آفیسر ظاہر کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔ ملزم حمیر اشرف کے قبضے سے مکمل آرمی یونیفارم ، پسٹل و زندہ روند معہ جعلی لائسنس بھی برآمد کیا گیا ہے۔پو لیس نے ملزم کے خلاف تھانہ سبزی منڈی میں مقدمہ درج کر لیا۔ ڈی آئی جی آپریشنز وقارالدین سید نے کارروائی پر سبزی منڈی پولیس کو شاباش دی ہے۔
وزیراعظم نے اپوزیشن کیلئے اب تک کے سب سے بڑے ریلیف کا اعلان کردیا
اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وزیراعظم نے اقتدار میں آنے کے بعد اپوزیشن کیلئے اب تک کے سب سے بڑے ریلیف کا اعلان کردیا، تمام وفاقی وزراء اور ترجمانوں کو اپوزیشن رہنماوں اور جماعتوں پر زیادہ تنقید کرنے سے گریز کرنے کی ہدایت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن پر جاری سختیوں میں کچھ نرمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے تمام وفاقی وزرائ اور ترجمانوں کو خصوصی ہدایت جاری کی ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ اپوزیشن جماعتوں اور رہنماوں پر زیادہ تنقید کرنے سے گریز کیا جائے۔ وزیراعظم نے وفاقی وزراء اور ترجماوں کو ہدایت کی ہے کہ اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنانے کی بجائے عوام کو حکومت کی کارکردگی سے آگاہ کیا جائے۔
‘ہندوستان کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے در پے ہے ’، شا ہ محمو د کی سعودی عرب کے وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک گفتگو
اسلام آباد(ویب ڈیسک): وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہندوستان نے 5 اگست کو غیر قانونی یکطرفہ اقدامات کے ذریعے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا اور اب جبراً مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے در پہ ہے۔انہوں نے یہ بات سعودی عرب کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ابراہیم بن عبدالعزیز العساف سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کہی اور انہیں مقبوضہ جموں و کشمیر کی تشویشناک صورتحال کے حوالے سے ا?گاہ کیا۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں گذشتہ پچیس روز سے مسلسل کرفیو نافذ ہے، ذرائع مواصلات پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے، بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں، مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندھی کر رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے مسلمانوں کو عید اور نماز جمعہ کی ادائیگی تک نہیں کرنے دی گئی اور مساجد کو مقفل کر دیا گیا، مسلسل کرفیو کی وجہ سے مقبوضہ وادی میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اٹھائے گئے یکطرفہ اقدامات بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کے یکسر منافی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے مسلمانوں کو بھارتی بربریت سے بچانے کے لیے عالمی برادری کو اپنا مو¿ثر کردار ادا کرنا ہو گا۔وزیر خارجہ نے اپنے سعودی ہم منصب کو اس سلسلے میں مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ سے ہونیوالے حالیہ روابط اور سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ،صدر سیکورٹی کونسل اور سیکریٹری جنرل او آئی سی کو لکھے گئے خطوط کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔
کیا پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کا ترانہ، پاکستان کے ترانے سے بھی پراناہے؟بی بی سی کی دلچسپ رپو رٹ
سری نگر (ویب ڈیسک)پاکستان بھر میں آج سرکاری سطح پر انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر میں بسنے والوں سے اظہار یکجہتی کا دن منایا جا رہا ہے۔حکومت کی جانب سے اس دن کو منانے کے لیے ترتیب دیے گئے پروگرام میں کہا گیا ہے کہ ملک کے تمام ٹی وی، ریڈیو اور ایف ایم سٹیشنز سے آج کے دن نہ صرف پاکستان کا قومی ترانہ بلکہ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے قومی ترانے کو بھی نشر کیا جائے گا۔پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کا قومی ترانہ ملک بھر میں 12 بج کر تین منٹ پر نشر کیا جائے گا۔پاکستان کے قومی ترانے پر تحقیق کرنے والے محقق عقیل عباس جعفری نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دراصل پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کا قومی ترانہ ایک نظم ہے جسے سنہ 1949 میں حفیظ جالندھری نے تحریر کیا تھا اور سنہ 1958 میں اسے پہلی مرتبہ ریڈیو پاکستان راولپنڈی میں ریکارڈ کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ ریڈیو پاکستان راولپنڈی سٹیشن پر اس نظم کو سب سے پہلے منور سلطانہ اور عنیقہ بانو نے گایا تھا۔حفیظ جالندھری کی سنہ 1949 میں لکھی گئی نظم کو سنہ 1972 میں کشمیر کے قومی ترانے کا درجہ دیا گیا۔ جالندھری پاکستان کے قومی ترانے کے خالق بھی ہیںعقیل عباس جعفری کے مطابق حفیظ جالندھری کی اس نظم کو سنہ 1972 میں پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے قومی ترانے کا درجہ دیا گیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس نظم کو قومی ترانے کا درجہ دینے سے قبل اس میں ایک آدھ مصرعہ بھی بدلا گیا۔ حفیظ صاحب کی نظم میں مصرعہ تھا ’جاگ اٹھے گی ساری وادی‘ جس کو دوبارہ ترتیب دے کر ’جاگ اٹھی ہے ساری وادی‘ لکھا گیا۔عقیل عباس جعفری کے مطابق اس نظم میں ’آزاد کشمیر‘ سے مراد صرف پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر نہیں بلکہ متحدہ کشمیر (پاکستان اور انڈیا دونوں کے زیر انتظام منقسم کشمیر) تھا۔انھوں نے بتایا کہ اس کی موسیقی عنایت شاہ اور رشید عطرے نے ترتیب دی تھی۔ ’فلمی دنیا میں آنے سے قبل رشید عطرے ریڈیو پاکستان راولپنڈی سے وابستہ تھے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اگر دیکھا جائے تو پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کا قومی ترانہ پاکستان کے اپنے قومی ترانے سے بھی پہلے لکھا گیا۔انھوں نے بتایا کہ ’پاکستان کے قومی ترانے کی موسیقی یا دھن سنہ 1950 میں منظور ہوئی تھی۔ ریڈیو پاکستان سے روز یہ دھن بجائی جاتی اور لوگوں کو کہا گیا کہ وہ اس دھن کو ذہن میں رکھتے ہوئے ترانے کے بول تجویز کریں۔ سات اگست 1954 کو حکومت پاکستان نے حفیظ جالندھری کے قومی ترانے کے بول منظور کیے جبکہ 13 اگست 1954 کو پاکستان کا ترانہ نشر ہوا۔‘عقیل عباس جعفری پاکستان کے قومی ترانے پر لکھی جانے والی تحقیقی کتاب ’پاکستان کا قومی ترانہ- کیا ہے حقیقت؟ کیا ہے فسانہ؟‘ کے مصنف بھی ہیں۔کشمیر کے وزیر اطلاعات مشتاق منہاس نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حکومتِ کشمیر اپنے قومی ترانے کو ’ری کمپوز‘ کرنے کا سوچ رہی ہے اور اس حوالے سے آئندہ دنوں میں ایک میٹنگ بھی بلائی جائے گی۔’ترانے میں الفاظ کی کافی تکرار ہے اور چند سطریں بار بار دہرائی گئی ہیں جیسا کہ ’وطن ہمارا آزاد کشمیر‘۔ ہم اس کو مختصر کرنے کا سوچ رہے ہیں۔‘مشتاق منہاس کے مطابق ترانے کی دھن کو بھی تازہ (ریفریش) کیا جائے گا کیونکہ اصل ریکارڈنگ بہت پرانی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی حکومت چاہتی ہے کہ موسیقی کی کوئی بڑی کمپنی جیسا کہ ’کوک سٹوڈیو‘ یا کوئی نامور موسیقار یہ کام کرے تاکہ ترانے کو مزید پرجوش اور سننے میں بہتر بنایا جا سکے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اپنے طور پر انھوں نے کشمیر کے قومی ترانے کا ’مختصر‘ ورڑن تیار کر رکھا ہے مگر اس کی منظوری ہونا باقی ہے۔وہ قومی ترانہ جو کشمیر میں سرکاری سکولوں میں پڑھائی جانے والی کتابوں پر چھاپا جاتا ہے’سکولوں میں پاکستان کا قومی ترانہ ہی پڑھا جاتا ہے‘پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں کشمیر کے قومی ترانے سے زیادہ پاکستان کا قومی ترانہ مقبول ہے اور نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں بھی صبح کے وقت کشمیر کے ترانے کے بجائے پاکستان کا ترانہ پڑھا جاتا ہے۔کشمیر کی تحصیل میرپور کے علاقے پولاک میں نجی تعلیمی ادارے کے پرنسپل زبیر حسین کا کہنا ہے کہ وہاں کے تعلیمی اداروں میں عموماً پاکستان کے قومی ترانے کو کشمیر کے قومی ترانے پر ترجیح دی جاتی ہے۔’میں جس سکول میں پرنسپل ہوں وہاں روزانہ صبح اسمبلی میں پاکستان کا قومی ترانہ پڑھا جاتا ہے۔ البتہ خاص مواقع، جیسے کہ کشمیر ڈے پر پاکستان کے ترانے کے ساتھ ساتھ کشمیر کا ترانہ بھی پڑھا جاتا ہے اور اس پر بچے ٹیبلو پیش کرتے ہیں۔‘زبیر حسین کے مطابق یہ صورتحال پورے کشمیر میں ایک ہی جیسی ہے یہاں تک کہ سرکاری سکولوں میں بھی۔انھوں نے بتایا کہ ’میں میرپور کے سرکاری سکول اور کالج سے فارغ التحصیل ہوں۔ ہمارے سرکاری سکول میں بھی پاکستان کا ترانہ ہی پڑھا جاتا تھا۔‘ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ کشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ کی کتابوں پر بھی پہلے صفحے پر پاکستان کا ترانہ جبکہ کتاب کے آخری صفحے پر کشمیر کا ترانہ چھپا ہوتا ہے۔
مہنگائی کا نیا طو فا ن ،آٹا کی قیمت میں 2 ہفتوں میں تیسری مرتبہ اضافہ
کراچی: (ویب ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے صوبائی حکام کو تمام ضروری اشیا کی قیمتوں میں استحکام کی یقین دہانی کرانے کی ہدایت دیتے ہی سندھ ملرز نے اس ہی دن آٹے کی قیمتوں میں 2 روپے فی کلو اضافہ کردیا۔نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق 15 اگست کے بعد سے یہ تیسری مرتبہ آٹے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، اس سے قبل یہ اضافہ 15 اگست، پھر 22 اگست کو کیا گیا تھا۔صوبائی حکام کی مداخلت نہ ہونے کی وجہ سے سندھ ملرز نے آٹے کی قیمت میں اپریل کے ماہ سے نویں مرتبہ اضافہ کیا ہے اور اس کی وجہ گندم کی قیمت میں اضافہ بتایا ہے۔اپریل سے اب تک صارفین نے آٹے کی قیمت میں 11 روپے فی کلو اضافہ دیکھا۔ملوں سے پیدا ہونے والے 10 کلو آٹے کی قیمت جو اپریل کے ماہ میں 340 تھی، اب 450 روپے کی ہوگئی ہے۔چیئرمین پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن (پی ایف ایم اے) سندھ زون، محمد جاوید یوسف کا کہنا تھا کہ اوپن مارکیٹ میں 100 کلو گندم کا تھیلا 4 ہزار روپے کا ملتا ہے جو چند روز قبل ہی 3900 روپے کا تھا کہ جبکہ اپریل کے مہینے میں اس کی قیمت 3 ہزار روپے تھی۔
انڈا ایسی غذا جو بانجھ پن کا خطرہ کم کردے
نیو یا رک (ویب ڈیسک)گزرتے سالوں کے ساتھ بانجھ پن کا مرض بہت تیزی سے پھیل رہا ہے جس کی وجہ عام طور پر آلودگی، نیند کی کمی اور طرز زندگی کی چند دیگر عادات ہوتی ہیں۔آج کل خواتین میں ‘PCOS’ نامی بیماری بھی تیزی سے پھیل رہی ہے، اس بیماری کے باعث خواتین کے ہاں بچے کی پیدائش میں مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے۔ضروری نہیں کہ کوئی مرد یا خاتون بانجھ ہو درحقیقت ہارمونز کا نظام درست نہ ہونا بھی بچوں کی پیدائش میں تاخیر کا باعث بن جاتا ہے۔ہارمونز کو متاثر کرنے والے کیمیکلز اور ذہنی تنا? ہمارے جسم پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔تاہم طبی سائنس کا کہنا تھا کہ غذائی عادات بھی اس خطرے سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں اور انڈا ان میں سب سے اہم مانا جاتا ہے۔انڈوں میں کولائن نامی جز موجود ہوتا ہے جو بانجھ پن کے خطرے سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔اس کے علاوہ بھی یہ مختلف وٹامنز اور منرلز کا مجموعہ ہوتے ہیں جو مختلف طبی فوائد کا باعث بنتے ہیں۔انڈے کے علاوہ مچھلی، انار اور اخروٹ بھی ایسی غذاو¿ں میں شامل ہیں جو بانجھ پن کے خطرے کو کم کرسکتے ہیں۔
کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں آج بھی بارش کی پیشگوئی
کراچی (ویب ڈیسک)مختلف علاقوں میں گزشتہ روز بھی بادل وقفے وقفے سے برستے رہے جس کے باعث کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش ہوئی۔بارش کے باعث کچھ علاقوں میں پانی کھڑا ہوگیا جب کہ کئی علاقوں سے بجلی غائب رہی جس سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔کراچی میں وقفے وقفے سے ہلکی و تیز بارش کا سلسلہ جاری ،محکمہ موسمیات کے مطابق آج بھی سندھ بھر میں ہلکی بارش کا امکان ہے لیکن بادل برسانے والے مون سون سسٹم کا مرکز کراچی سے نکل چکا ہے۔ڈائریکٹر محکمہ موسمیات شاہد عباس نے بتایا کہ مون سون سسٹم کا مرکز جنوب مغرب کی جانب سمندر میں چلا گیا ہے لیکن شہر قائد میں سسٹم کے اثرات آئندہ 6سے 8 گھنٹوں کے دوران برقرار رہیں گے۔