راولپنڈی(ویب ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کی زیر صدارت کورکمانڈرز کانفرنس میں ملک میں جیو اسٹرٹیجک ماحول اور سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں ملک میں جیو اسٹرٹیجک ماحول اور سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا اور آپریشن ردالفساد کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ترجمان پاک فوج کے مطابق کور کمانڈرز نے ملک میں پائیدار امن کے لیے کوششیں جاری رکھنے کا اعادہ کیا اور یہ بھی کہا گیا کہ علاقائی امن کے لیے اقدامات کی بھی حمایت کی جائے گی۔
Monthly Archives: May 2019
نیب لاہور کا شہر میں حجام اور عطائی ڈاکٹروں کے زریعے موذی امراض کے پھیلاﺅ کی شکایات پر نوٹس
لاہور(ویب ڈیسک)جان لیوا امراض کے پھیلاﺅ کی شکایت پر نیب کا آگاہی و تدارک ونگ حرکت میں آگیا،تمام موذی بیماریوں کے پھیلاﺅ کی روک تھام میں غفلت برتنے پر ہیلتھ منسٹری سے فوری رابطہ کیا جائیگا،ڈی جی نیب لاہور کی نیب کے اے اینڈ پی ونگ کو تمام متعلقہ فورمز اور حکام کو کانفرنس موڈ پر رابطہ کی ہدایت جاری،نیب کی سرپرستی میں تمام متعلقہ افسران آن لائن کانفرنس پر لاہور میں موذی امراض کے بے جا پھیلاﺅ کی روک تھام کیلئے مشاورت کرینگے،نیب آگاہی و تدارک ونگ کی جانب سے وفاقی وزارت صحت، ڈی جی ہیلتھ، چیف سیکرٹری پنجاب اور ہیلتھ سیکرٹری و دیگر کو خط لکھنے کا فیصلہ،جان لیوا امراض کے پھیلاﺅ کیخلاف نیب کے اس اقدام سے حجام کی دکانوں کو ان بیماریوں کیخلاف آگاہی فراہم کرنے کے باقاعدہ طریقہ کار کا تعین کیا جائیگا۔
2009 میں ایک سینئر بلے باز نے یونس خان کے خلاف بغاوت کی: شاہد آفریدی
لاہور(ویب ڈیسک )قومی ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز آل راﺅنڈر شاہد خان آفریدی نے انکشاف کیا ہے کہ 2009 میں ایک سینئر بلے باز نے یونس خان کے خلاف بغاوت کی۔شاہد آفریدی نے اپنی سوانح عمری ’گیم چینجر‘ میں انکشاف کیا ہے کہ ٹیم کے ایک سینئر بلے باز نے 2009 میں یونس خان کے خلاف بغاوت کی، چیمپئنز ٹرافی کے دوران اس بیٹسمین نے سب کو یونس خان کے خلاف اکسایا تھا۔سابق کپتان نے مزید کہا کہ رانا نوید الحسن، شعیب ملک اور سعید اجمل نے بھی باغی کرکٹر کا ساتھ دیا، باغی کرکٹر بعد میں کپتان بنا، ایک میچ بھی نہیں جیت سکا۔آفریدی نے کہا کہ 2009 میں جو کچھ ہوا غلط ہوا، یونس کے خلاف بغاوت کرنے والے کے ساتھ جو ہوا وہ جیسی کرنی ویسی بھرنی تھا۔سابق آل راﺅنڈر نے کہا کہ ہمارے یہاں ہر کپتان خود کو عمران خان سمجھنا شروع کر دیتا ہے، ہر کھلاڑی الگ ہے، کوئی عمران خان نہیں بن سکتا۔
سپریم کورٹ نے نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کردی
اسلام آباد(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ نے نواز شریف کی سزا معطلی اور ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کردی۔چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی خصوصی بینچ نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا معطلی اور ضمانت میں توسیع کی نظر ثانی درخواست کی سماعت کی۔نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی حالت مزید خراب ہوگئی ہے اور بیماریوں میں پیچیدگیاں آتی جارہی ہیں، انہیں جو علاج درکار ہے وہ پاکستان میں ممکن نہیں، دوران ضمانت ان کا ہائپر ٹینشن اور شوگر کا علاج ہوا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ڈاکٹرز نے اینجیو گرافی کی سفارش کی تھی، اور اس کے لیے ہی عدالت نے ضمانت دی تھی، فیصلہ میں نوازشریف کو پورا پیکج دیا تھا، ان کے پاس بہت سے قانونی آپشن موجود ہیں، پاکستان میں علاج کے لیے بہترین ڈاکٹرز موجود ہیں، عدالت نے ضمانت علاج کے لیے دی تھی صرف ٹیسٹ کرانے کے لیے نہیں، 6 ہفتہ بعد بھی ان کی اینجیو گرافی نہیں ہوئی۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہر چیز کو سیاسی رنگ میں دیکھ کر عدالت کو بدنام کیا جاتا ہے، صرف سزائے موت کے مقدمہ میں ہی سزا معطل ہوتی ہے، عدالتی حکم واضح ہے اگر نواز شریف نے سرنڈر نہ کیا تو ان کی گرفتاری ہوگی۔سپریم کورٹ نے سماعت کے بعد نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کردی۔26 مارچ کو سپریم کورٹ نے نواز شریف کی طبی بنیادوں پر 6 ہفتوں کے لیے عبوری ضمانت منظور کی تھی، تاہم ان کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کی تھی۔نواز شریف نے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وہ دل کے امراض، ہائی بلڈ پریشر، شوگر اور گردوں کی تیسرے درجے کی بیماری میں مبتلا ہیں، لہذا انہیں علاج کے لیے پاکستان کے اندر پابند کرنے کے 26 مارچ کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔
لاپتہ شہباز شریف لندن میں سیروتفریح کررہے ہیں، فردوش عاشق اعوان
اسلام آباد(ویب ڈیسک) مشیراطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ شریف برادران کی بیماری ایک بہانہ ہے اصل مقصد لندن جانا ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ شریف برادران عدالت کو قائل نہیں کرسکے توعوام کو کیسے قائل کریں گے، نوازشریف ضمانت کے بعد ایک دن بھی اسپتال میں داخل نہیں ہوئے، ان کی بیماری تو ایک بہانہ ہے اصل مقصد لندن جان ہے۔فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ نیب جب شہباز شریف کو بلاتا ہے تو وہ بیمارہوجاتے ہیں لیکن لاپتا لیڈر آف اپوزیشن لندن کی سڑکوں پر سیروتفریح کرتے دکھائی دیتے ہیں جب کہ ہم نے پاکستان میں اصلاحات کی بات کی ہے، نئے پاکستان کی منزل کی طرف رواں دواں ہیں۔
ڈیم نہ بناناسابق حکمرانوں کی نا کامی :عمران خان
مہمند (آئی این پی‘ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چینی ٹیکنالوجی سے ایک ہفتے میں گھر کی ایک منزل بنائی جا سکتی ہے، اس سے فائدہ اٹھائیں گے اور غریبوں کےلئے گھر بنائیں گے جو اپنی کرسی بچانے کی فکر میں رہے وہ کبھی اچھا لیڈر نہیں بن سکتا، نئے پاکستان میں چوروں کو این آر او دے کر اس ملک سے غداری نہیں کروں گا،عدلیہ کا کام ڈیم بنانے کی فکر کرنا نہیں تھا لیکن حکومت فیل ہوئی اس لئے مجبوری میں چیف جسٹس نے ڈیم کا معاملہ اٹھایا ، ڈیم بنانے کےلئے چیئرمین واپڈا کو ہر ممکن معاونت فراہم کریں گے، این ایف سی ایوارڈ میں سارے صوبے اپنے حصے میں سے قبائلی علاقوں کو 3فیصد فنڈ دیں گے، افغانستان میں امن آئے اور ہم افغانستان سے تجارت شروع کریں گے، قبائلی علاقوں کو اکسانے کےلئے بیرونی سازش کی جا رہی ہے، ہم پاکستان میں قانون کی بالادستی اور عدل و انصاف کی بات کرتے ہیں ۔جمعرات کو مہمند ڈیم کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ منافق کا درجہ کافر سے بھی کم ہے، منافق کہتا ہے کہ جمہوریت بچا رہا ہوں لیکن وہ اپنا چوری کا پیسہ بچا رہا ہوتا ہے، عدلیہ کا کام ڈیم بنانے کی فکر کرنا نہیں تھا لیکن حکومت فیل ہوئی اس لئے مجبوری میں چیف جسٹس نے ڈیم کا معاملہ اٹھایا اس پر ثاقب نثار کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، پاک فوج نے قبائلی علاقوں میں قربانی دے کر امن قائم کیا ہے، امن کے بغیر خوشحالی نہیں آسکتی، پر امن ملک میں سرمایہ کاری آتی ہے، آج لوگ پاکستان میں پیسہ لگانا چاہ رہے ہیں، بے روزگاری ختم ہو گی جب سرمایہ کاری آئے گی، میں سارا پاکستان پھرا ہوں اس پر فخر ہے، میں قبائلی لوگوں کے مسائل سمجھتا ہوں ان کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کروں گا، قبائلی علاقے تعلیم میں پیچھے رہ گئے ہیں اور صحت کی سہولیات موجود نہیں ہیں، آج ملک قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے، چین کی ترقی دنیا کےلئے مثال ہے، چین کی قیادت الیکشن کا نہیں سوچتی بلکہ دور کی سوچ رکھتے ہیں، ڈیم بنانے کےلئے دور کی سوچ چاہیے، ایوب خان نے تربیلا اور منگلا ڈیم بنایا، لاہور میں ایک انسان پر سالانہ 70ہزار روپے خرچ ہوئے جبکہ راجن پور میں 2.5ہزار خرچ ہوا، جس سے کچھ علاقے پیچھے رہ گئے اور تھوڑے علاقے ترقی کر گئے ہیں، ہم چین کے ماڈل پر عملدرآمد کرتے ہوئے پاکستان کے کم ترقی یافتہ علاقوں کو اٹھانا ہے، چین نے 70کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا جس سے ترقی ہوئی، مدینہ کی ریاست میں ریاست غریب عوام کی ترقی کےلئے اقدامات کئے، مہمند ایجنسی میں ساڑھے 4ارب روپے خرچ کیا جائے گا، پوری کوشش ہے کہ افغانستان میں امن آئے اور ہم افغانستان سے تجارت شروع کریں گے، اس سے قبائلی علاقے ترقی کریں گے، افغانستان کے ساتھ تجارت کے راستے کھولے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں سارے صوبے اپنے حصے میں سے قبائلی علاقوں کو 3فیصد فنڈ دیں گے، قبائلی علاقوں کو اکسانے کےلئے بیرونی سازش کی جا رہی ہے، اس انتشار کو روکنے کےلئے قبائلی علاقوں کو ترقی دینا ہو گی، ڈیم بنانے کےلئے چیئرمین واپڈا کو ہر ممکن معاونت فراہم کریں گے، چینی ٹیکنالوجی سے ایک ہفتے میں گھر کی ایک منزل بنائی جا سکتی ہے، اس سے فائدہ اٹھائیں گے اور غریبوں کےلئے گھر بنائیں گے جو اپنی کرسی بچانے کی فکر میں رہے وہ کبھی اچھا لیڈر نہیں بن سکتا،ہم پاکستان میں قانون کی بالادستی اور عدل و انصاف کی بات کرتے ہیں، نئے پاکستان میں چوروں کو این آر او دے کر اس ملک سے غداری نہیں کروں گا۔وزیر اعظم عمران خان مہمند ڈیم کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار بھی موجود ہیں۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ 10 سال میں قرض 6 ہزار ارب سے 30 ہزار ارب ہوگیا، شور کرنیوالے صرف این آر او لینا چاہتے ہیں، میں اگر این آر او دوں تو عوام اور اللہ سے بیوفائی کروں گا۔ وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا سابق چیف جسٹس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، ڈیم بنانا حکومت کا کام ہے، سابق چیف جسٹس نے مسئلہ اٹھایا، ماضی میں حکومتیں ملک سے متعلق سوچنے میں ناکام رہیں۔ انہوں نے کہا پاک فوج نے بڑی جنگ لڑی ہے، خراج تحسین پیش کرتا ہوں، قیام امن پر پاک فوج کو سلام پیش کرتا ہوں، امن کے بغیر ملک میں خوشحالی نہیں آسکتی، امن کے بغیر ملک میں سرمایہ کاری بھی ممکن نہیں۔عمران خان کا کہنا تھا سرمایہ کاری شروع ہونے پر بیروزگاری ختم ہوگی، سسٹم کو نقصان پہنچانے والے کہتے ہیں کہ جمہوریت بچا رہے ہیں، 60 کی دہائی میں ہم سب ممالک سے آگے جا رہے تھے، ترقی کرنے میں چین کی مثال نہیں، چین نے آئندہ 20 سال کی تیاری کی ہوئی ہے، چین صرف الیکشن کی تیاری کا نہیں سوچتا۔ انہوں نے کہا چین انتخابات کی تیاری نہیں کرتا، دور کی سوچتا ہے، ہم نے چین کی طرح ملک کو ترقی دینی ہے، سی پیک کے ذریعے ترقی کا بہت بڑا موقع ملا ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ چین نے 30 سال میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا، انسانی فلاح کا نظریہ ریاست مدینہ سے شروع ہوا، مہمند پر ساڑھے 4 ارب روپے خرچ کیا جائے گا، جس علاقے سے گیس نکلتی ہے وہاں کے لوگوں کو فائدہ نہیں۔ انہوں نے کہا کوشش ہے افغانستان میں امن آئے، افغانستان میں امن سے تجارت بڑھے گی، افغانستان کیساتھ راستے کھولنے کا مطالبہ پورا کروں گا، فور جی اور تعلیمی اداروں کے مطالبے بھی پورے کریں گے، این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں نے قبائل کو حصہ دینے کا طے کیا تھا، سب کو مل کر قبائل کی مدد کرنی چاہئے۔عمران خان نے کہا کہ سسٹم کو نقصان پہنچانے والے جمہوریت کی آڑ لیتے ہیں، کرسی بچانے کی کوشش کرنیوالا لیڈر کبھی کامیاب نہیں ہوتا، کامیاب لیڈر اپنے نظریے پر قائم رہتا ہے، ہم ملک میں قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، آپ پر کوئی الزام لگتا ہے تو جواب دیں۔ انہوں نے کہا سابق چیف جسٹس نے مجھ سے گھر کے متعلق سوال پوچھا، میں نے ایک سال میں 60 دستاویزات پیش کیں، ملک میں طبقاتی قانون ختم کرنا ہے، یہ لوگ ایسے ہاتھ ہلاتے ہیں جیسے کشمیر فتح کر کے آئے ہیں۔ قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان نے مہمند ڈیم کا سنگ بنیاد کھا۔ تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار بھی موجود تھے۔ منظور شدہ پی سی ون کے مطابق مہمند ڈیم 5 سال 8 ماہ میں مکمل ہو گا، جس پر 309 ارب روپے لاگت آئیگی۔ ڈیم کی تعمیر کے بعد 1.2 ایم اے ایف پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش کے ساتھ 800 میگاواٹ بجلی بھی بنائی جائیگی۔چارسدہ، نوشہرہ اور پشاور سیلابی پانی سے بھی بچ جائیں گے، دریائے سوات پر بنائے جانے والے ڈیم سے ایک لاکھ 60 ہزار ایکڑ زمین کو پانی ملے گا اور 16 ہزار ایکڑ اضافی زمین کو بھی زیر کاشت لایا جائے گا۔ پشاور کے شہریوں کو 30 کروڑ گیلن پانی میسر ہو گا اور اس سے 52 ارب روپے سالانہ فائدہ ہوگا، ذرائع کے مطابق سی جی جی سی اور ڈیسکون کمپنی کا جوائنٹ وینچر اس منصوبے کو مکمل کرے گا۔
سی پی این ای کے سالانہ انتخابات ،عارف نظامی صدر ،امتنان شاہد سینئر نائب صدر ،جبار خٹک سیکرٹری جنرل منتخب
کراچی (نمائندہ خصوصی) کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے سالانہ انتخابات میں پاکستان ٹوڈے کے چیف ایڈیٹر عارف نظامی صدر جبکہ روزنامہ عوامی آواز کے چیف ایڈیٹر ڈاکٹر جبار خٹک کو سیکریٹری جنرل، روزنامہ خبریں کے ایڈیٹر امتنان شاہد کو سینئر نائب
صدر، 92میڈیا گروپ کے گروپ ایڈیٹر ارشاد احمد عارف کو نائب صدر (پنجاب)، ماہنامہ ڈیفنس جرنل کے چیف ایڈیٹر اکرام سہگل کو نائب صدر (سندھ)، روزنامہ طاقت (عزم میڈیا گروپ) کے چیف ایڈیٹر رحمت علی رازی کو نائب صدر (اسلام آباد)، روزنامہ انتخاب کے چیف ایڈیٹر انور ساجدی کو نائب صدر (بلوچستان)، روزنامہ فرنٹیئر اسٹار کے چیف ایڈیٹر حافظ ثناءاللہ کو نائب صدر (خیبرپختونخوا) منتخب کیا گیا۔ ماہنامہ کرن کے چیف ایڈیٹر عامر محمود ڈپٹی سیکریٹری جنرل، روزنامہ اتحاد کے چیف ایڈیٹر طاہر فاروق جوائنٹ سیکریٹری (خیبرپختونخوا)، روزنامہ بلوچستان ایکسپریس کے چیف ایڈیٹر عارف بلوچ جوائنٹ سیکریٹری(بلوچستان)، روزنامہ غریب فیصل آباد کے چیف ایڈیٹر تنویر شوکت جوائنٹ سیکریٹری (پنجاب)، روزنامہ پاک کے ایڈیٹر غلام نبی چانڈیو جوائنٹ سیکریٹری (سندھ)، صباح نیوز ایجنسی کے شکیل احمد ترابی جوائنٹ سیکریٹری (اسلام آباد)، روزنامہ امن کے ایڈیٹر حامد حسین عابدی فنانس سیکریٹری، روزنامہ انڈس پوسٹ کے عبدالرحمان منگریو انفارمیشن سیکریٹری منتخب ہوگئے۔ سی پی این ای کے عہدیداروں کا انتخاب سی پی این ای کی نو منتخب اسٹینڈنگ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت سی پی این ای کے صدر عارف نظامی نے کی۔ قبل ازیں اجلاس عام میں رواں سال کے لئے اسٹینڈنگ کمیٹی کے نئے 44 اراکین پاکستان ٹوڈے کے چیف ایڈیٹر عارف نظامی، روزنامہ خبریں کے ایڈیٹر امتنان شاہد، 92 میڈیا گروپ کے ایڈیٹر ارشاد احمد عارف، روزنامہ عوامی آواز کے چیف ایڈیٹر ڈاکٹر جبار خٹک، ماہنامہ کرن کے چیف ایڈیٹر عامر محمود، ماہنامہ ڈیفنس جرنل کے چیف ایڈیٹر اکرام سہگل، روزنامہ طاقت (عزم میڈیا گروپ) کے چیف ایڈیٹر رحمت علی رازی، روزنامہ انتخاب کے چیف ایڈیٹر انور ساجدی، روزنامہ پاک کے ایڈیٹر غلام نبی چانڈیو، روزنامہ امن کے ایڈیٹر حامد حسین عابدی ، روزنامہ انڈس پوسٹ کے ایڈیٹرانچیف عبدالرحمان منگریو، روزنامہ نئی بات کے ایڈیٹر مقصود یوسفی، روزنامہ اپیل کے چیف ایڈیٹر شیر محمد کھاوڑ، روزنامہ جرا¿ت کے چیف ایڈیٹر محمد طاہر، روزنامہ ایکسپریس کے گروپ ایڈیٹر ایاز خان، روزنامہ ہاٹ لائن کے چیف ایڈیٹر ذوالفقار احمد راحت، ڈیلی ٹائمز کے منیجنگ ایڈیٹر کاظم خان، روزنامہ دن کے ایڈیٹر سہیل دانش، روزنامہ لیڈ پاکستان کے چیف ایڈیٹر یحییٰ خان سدوزئی، صباح نیوز ایجنسی کے چیف ایڈیٹر شکیل احمد ترابی، روزنامہ اسلام کے گروپ ایڈیٹر خلیل الرحمن، روزنامہ اتحاد کے چیف ایڈیٹر طاہر فاروق، روزنامہ آزادی سوات کے چیف ایڈیٹر ممتاز احمد صادق، روزنامہ فرنٹیئر اسٹار کے چیف ایڈیٹر حافظ ثناءاللہ خان، روزنامہ غریب کے چیف ایڈیٹر تنویر شوکت، روزنامہ صورتحال کے چیف ایڈیٹر زبیر محمود، روزنامہ وفا بہاولپور کے چیف ایڈیٹر اکمل چوہان، روزنامہ جہاں نما کے ایڈیٹر وقاص طارق، روزنامہ بلوچستان ایکسپریس کے چیف ایڈیٹر عارف بلوچ، روزنامہ مہران کے چیف ایڈیٹر فقیر منٹھار منگریو، روزنامہ نجات کے ایڈیٹر بشیر احمد میمن، آن لائن نیوز ایجنسی کے ایڈیٹر عبدالخالق علی، روزنامہ الفلاح کے چیف ایڈیٹر شمس الضحیٰ شاہ، روزنامہ لیڈر علی احمد ڈھلوں، روزنامہ اذکار کے ایڈیٹر تزئین اختر، روزنامہ قائد کے چیف ایڈیٹر سردار نعیم، ہفت روزہ تکبیرکے چیف ایڈیٹر رفیق افغان، ماہنامہ نئے افق کے چیف ایڈیٹر مشتاق احمد قریشی، ماہنامہ دوشیزہ کی چیف ایڈیٹر منزہ سہام، ماہنامہ فروزاں کے ایڈیٹر محمود عالم خالد، ماہنامہ ہاسپٹلٹی پلس کے چیف ایڈیٹر احمد شفیق، ماہنامہ نیا رخ کے چیف ایڈیٹر سردار خان نیازی اور روزنامہ سندھ افیئرز کی ایڈیٹر بلقیس جہاں منتخب ہوئے۔ سی پی این ای کے نو منتخب صدر عارف نظامی نے کہا کہ سی پی این ای نے میڈیا کے لئے گراں قدر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اور ان کی نو منتخب اسٹینڈنگ کمیٹی کو میڈیا کو درپیش شدید چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہوگا تاکہ میڈیا اور آزادی صحافت کو درپیش ہر قسم کے سیاسی، ریاستی اور معاشی دباو¿ سے آزاد کرایا جاسکے۔ سالانہ اجلاس عام میں ملک میں میڈیا کی صورتحال اور صحافتی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور اس ضمن میں متعدد اہم اور دور رس فیصلے کئے گئے اور متعدد قراردادیں بھی منظور کی گئیں جن کی تفصیلات سی پی این ای کی جانب سے جمعہ سے جاری کی جائے گی۔
مہمند سب سے بڑا ڈیم اور آنیوالی نسلوں کیلئے تحفہ ہے ،چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں گفتگو
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاراشرف سہیل نے کہا ہے کہ مہمند ڈیم بلندی کے اعتبار سے پاکستان کا سب سے بڑا ڈیم اور آنیوالی نسلوں کے لیے تحفہ ہے ، پاکستان کا پانی اور بجلی کا بڑا مسئلہ حل ہوگا۔عمران خان کے کرپشن پر باتوں کی بجائے عملی قدامات کرنے چاہئیں۔ دیکھتے ہیں عمران خان ڈلیور کرتے ہیں یا نہیں۔ شریف برادران 30سال میں پاکستان میں ایسا ہسپتال نہیں بنا سکے جہاں انکا علاج ہوسکے۔آج تک بلدیاتی الیکشن نہیں ہوسکے اٹھارویں ترمیم پر کیا بات کرنا۔ تجزیہ اشرف عاصمی نے کہا کہ عمران خان نے سٹیٹس کو کو توڑنے کی کوشش کی مگر معاشی اور انتظامی طور پر صورتحال بہتر ہوتی نظر نہیں آرہی۔ لیڈر عوام کے لیے اولاد کی طرح سوچتا ہے۔ عمران خان کو مہنگائی سمیت عوام کو ریلیف دینا ہوگا، عوام مانیٹری پالیسی سے کوئی لگاﺅ نہیں رکھتی۔ حکومتی وزراءمیں تضادہونا المیہ ہے جسکی وجہ حکومت میں آنے سے پہلے کیے گئے دعووں پر پورا نہ اترنا ہے۔ اشرافیہ نے معاشی دہشتگردی کر کے عوام کو یرغمال بنایا ہوا ہے، نیب چئیرمین کے اقدامات کی تائید کرتے ہیں۔ شریف خاندان حکومت مخالف تحریک کی بجائے راستہ نکالنے کی کوشش میں ہے۔معاملات ڈیل کی طرف جاتے نظر آتے ہیں۔ بلدیاتی قانون کی مخالفت کرنے والوں کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے۔میزبان تجزیہ کار عبدالباسط خان نے کہاکہ پاکستانی چاہتے ہیں کہ کم از کم لوٹی ہوئی دولت ہی واپس آجائے۔ تحریک انصاف کے وزراءکے درمیان کم عمری کی شادی کے مسئلے پر اختلافات نہیں ہونے چاہیے تھے۔پارٹی میں اختلافات کے باعث وزراءکا ایک دوسرے کا گریبان پکڑنا افسوسناک ہے۔ بیرون ملک ہمارے وزیراعظم کا خوبصورت امیج ہے۔نیب ہر صورت غریبوں کی لوٹی رقم واپس کرے گا۔ اپوزیشن نے طے کر لیا ہے کہ حکومت کو 5سال پورے کرنے دئیے جائیں۔ موروثی سیاست پاکستان کے لیے زہر قاتل ہے، اسے ختم ہونا چاہیے۔غریبوں کی بات کرنے والے سیاستدانوں میں 3 دن کسی غریب کے جھونپڑے میں رہنے کی ہمت نہیں۔اٹھارویں ترمیم کے خاتمے سے ملک ٹوٹنے کی باتیں کرنے والے بتائیںکہ سندھ میں انہوں نے عوام کو اس ترمیم کا کیا فائدہ دیا۔تھر میں لوگ مر رہے ہیں، بلوچستان میںہسپتال میں مریض کو چادر پر گھسیٹا جارہا ہے، پنجاب میں عوام کے پاس دوائی کے پیسے نہیں ہیں۔ اٹھارویں ترمیم نے صوبوں کو کیا دیا۔ کالم نگارضمیر آفاقی کا کہنا تھاکہ ڈیم کے افتتاح کے موقع پر عمران خان کو سیاسی گفتگو کی بجائے اس علاقے کے لوگوں کی بات کرنی چاہیے تھی۔ مہمند ڈیم کا افتتاح خوش آئند اور بہت فائدہ مند ہے۔تحریک انصاف نظریاتی اساس میں یکسو نہیں ہے،پارٹی میں گروپوں میں بٹے لوگ اقتدار سے فائدہ اٹھانے آئے ہیں۔ حکومت کو 5سال ملنے چاہئیںمگر انکی مسائل کے حل کے لیے تیاری نہ ہونا نااہلی ہے۔حکومت نے کرپشن کا ڈھنڈورا پیٹا ہوا ہے ، پہلے سسٹم کو ٹھیک کریں۔ پبلک اکاﺅنٹ کمیٹی کے چئیرمین کو بدلنا اچھا فیصلہ ہے تاکہ کام جاری رہے۔ شہباز شریف کا دورہ برطانیہ طویل ہو سکتا ہے۔اٹھارویں ترمیم کو نہیں چھیڑنا چاہیے۔
بھارت کشمیریوں کی جدوجہد کو دہشتگردی سے جوڑنے کی کوشش میں ہے:شاہد لطیف،18 ویں ترمیم کا معاملہ نہیں‘ زرداری کے کیس کیلئے تاخیری حربے استعمال کئے جارہے ہیں:عارف چودھری،نیب کی کوئی کارکردگی نہیں‘ احتساب بلاامتیاز ہوتا ہے ‘ صرف سیاستدانوں کا ہی کیوں:اخونزادہ چٹانکی، چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7 “ میں گفتگو
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی ضیاشاہد نے کہا ہے کہ پاکستان میں ڈیمز کی بڑی کمی ہے اس پر صوبوں کے درمیان عرصے تک سیاست بھی ہوتی رہی۔گزشتہ دور میں جسٹس (ر) ثاقب نثار نے بھاشا ڈیم کے لئے فنڈز جمع کرنے کا بیڑا اٹھایا اربوں روپے اکٹھے بھی ہوئے لیکن ابھی تک بھاشا پر کام شروع نہیں ہو سکا۔ چینل ۵ کے پروگرام نیوز ایٹ 7میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف دور سے سنتے آرہے ہیں کہ مہمند ڈیم بننے والا ہے لیکن اس کا کبھی افتتاح نہیں ہوا مگر کل عمران خان نے مہمند ڈیم کا افتتاح کیا۔اپنے خطاب میں عمران خان نے ڈیمز کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔مہمند ڈیم سے ایک امید ملی ہے اب بھاشا ڈیم کی تعمیر بھی شروع ہونی چاہئے۔تقریب میں سابق چیف جسٹس کو بھی بلایا گیا تھا۔میرے خیال میں یہ ایک علامت ہے کہ نئے ڈیمزکا آغاز کیا جائے ۔اصل کام بھاشا ڈیم کی تعمیر کا آغاز ہے ۔سننے میں آیا ہے سڑکوں کی تعمیر میں چین کی بھی مدد شامل ہو گی۔ سابق چیف جسٹس ڈیمز کی تعمیروں کے حوالے سے سابق چیف جسٹس پر ذمہ داری نہیں تھی لیکن پھر بھی انہوں نے کام کیا ان کی کوششں خوش آئند ہیں۔ قوم اب بھی ان کا بہت احترام کرتی ہے۔ انہوں نے اپنے فرائض منصبی سے کہیں آگے جا کر ڈیم کا کام اپنے ذمہ لیا جس کے لئے ملک و بیرون ملک دورے کئے،ایک شخص کا تن تنہا اتنے بڑے منصوبے کا آغاز بڑی کامیابی ہے۔ میرے خیال میں مہمند ڈیم کا افتتاح تاریخی دن ہے۔توقع رکھنی چاہئے اب بھاشا ڈیم پر بھی عملاً کام ہو گا۔آپس میں الجھنے کے بچائے ہمیں مثبت سوچنا چاہئے۔پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ پانی کے سلسلے میں بھاشا کی تعمیر سے شروع ہو گا ہمیں تمام اختلافات چھوڑ کر بھاشا ڈیم کی جانب توجہ دینی چاہئے۔ایئر مارشل (ر) شاہد لطیف نے کہا سب کو بھارت کی نیت کا پتہ ہے،بھارت کشمیر کی جدوجہد کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش میں ہے۔ دنیا پر واضح ہو گیا چین پاکستان کا دوست ملک ہے جسے چین نے ثابت بھی کیا۔پاکستان سے افغانستان کا رویہ ہمیشہ منفی رہا جو ہندوستان کے ہاتھوں میں کھیل رہا ہے۔ قانون دان عارف چودھری نے کہاکہ آٹھویں ترمیم کا معاملہ نظر نہیں آیا نہ کسی کے پاس اتنی اکثریت ہے۔نیب کو کسی شخص کو گرفتاری کے بعد 90دن رکھنے کا اختیار ہے جس پر اعتراض کیا جا رہا ہے۔ آصف زرداری کے کیس میں تاخیری حربے استعمال کئے جا رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنمااخونزادہ چٹان نے کہا کہ آصف زرداری کا کوئی جرم سامنے نہیں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آرہی زرداری درست کہتے ہیں یہ احتسا ب نہیں انتقام ہے۔ احتساب تو بلاامتیاز ہوتا ہے صرف سیاستدانوں کا ہی احتساب کیوں۔ نیب کے ادارے کی کوئی پراگرس نہیں۔
شہباز کی جگہ رانا تنویرچیئر مین پی اے سی ،خواجہ آصف پارلیمانی لیڈر،ن لیگ میں دراڑ پڑ گئی ،معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ مہمند ڈیم کا افتتاح تو ہو گیا ہے اب ایک دن بھی ضائع نہیں ہونا چاہئے تا کہ عملی طور پر کام کا آغاز ہو جائے۔ یہ ڈیم کب سے سننے میں آ رہا ہے کہ مہمند ڈیم بننے والا ہے لیکن جس طرح سے آج اس کا افتتاح ہو گیا ہے اس طرح سے جو اصل کام ہے وہ پاکستان کا جو سب سے بڑا ڈیم وہ بھاشا ڈیم بننے والا ہے کالا باغ تو صوبوں کے درمیان مناقشت کی وجہ سے اور مخالفت کی بنا پر شروع نہیں ہو سکا لیکن اب اگر بھارا پر کسی کو کوئی اختلاف نہیں ہے تو پھر وہ بھاشا کا بھی آغاز نہیں ہو سکا۔ پرویز مشرف کے دور میں بھاشا کے بارے میں بار بار یہ اعلان ہوتا ہے کہ عنقریب شروع ہو جائے گا اور یہ بھی خبریں آتی تھیں کہ وہاں کالونی بننی شروع ہو گئی ہے لیکن پرویز مشرف کو گئے ہوئے بھی تیارہ سال ہو گئے۔ اب تک تو بھاشا میں کوئی ایک اینٹ بھی لگنی شروع نہیں ہوئی۔ ن لیگ کی پریس کانفرنس یہ ہمارے پراجیکٹ پر تختی لگا دی گئی ہے اس پر ضیا شاہد نے کہا کہ یہ بات صحیح ہے کہ یقینا اس دور میں ٹینڈر کال ہوا ہو گا جس طرح کہ انہوں نے کہا لیکن یہ سمجھتا ہوں کہ بڑے منصوبے ہمیشہ اسی طرح سے بتدریج بنتے ہیں اور اگر اس وقت کچھ ہوا بھی تھا تو اصل کام کا آغاز تو آج ہوا ہے۔ لہٰذا جو کریڈٹ ان کو دینا چاہئے وہ ان کو دینا چاہئے کہ صرف اس وجہ سے کہ وہ ن لیگ ہے تو اس کا کریڈٹ نہیں چھیننا چاہئے لیکن جو کریڈٹ عمران خان کو ملنا ہے بھئی عملاً ایک کام کا افتتاح کر دیا۔ یہ کریڈٹ بہر حال عمران خان کو جائے گا۔ میں سمجھتا ہوں کہ بہرحال یہ خوش آئند بات ہے اور اب اس سے اُمید پیدا ہو چلی ہے کہ اب ہم اس سے اگلے مرحلے میں بھاشا ڈیم کا بھی افتتاح ہونا چاہئے۔ اور یقینی طور پر شاہراہ ریشم کا بہت سا حصہ دوبارہ بننے والا ہے کیونکہ اس ڈیم تک پہنچنے کے لئے دیامیر جانے کے لئے ضرورت ہو گی زیادہ چوڑی اور کھلی سرکوں کی پہلی سڑک اتنی چوڑی نہیں ہے اس پر بھاری مشینری نہیں ٹریول کر سکتی لہٰذا جو اس کی ابتدائی تیاریاں ہیں وہ تو کم از کم کرنی چاہئیں سڑک تو کم از کم کھلی کرنی چاہئے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ چین کی ٹیکنالوجی سے ایک دن میں گھر کی ایک منزل تیار کی جا سکتی ہے ہم اس کا بھی استعمال اپنے ملک میں لائیں گے۔ ہمارے اپوزیشن لیڈر خواجہ آصف نے کہا ہے کہ یہ تو ہمارے دور میں ٹینڈر ہوا تھا ایسے ہی جا کر تختی لگا لی ہے۔ بہرحال مہمند ڈیم پورے علاقے کے لوگوں کے لئے اور خیبر پی کے کے لوگوں کے بھی ایک خوش آئند بات ہے کہ ان 20 ہزار ایکڑ رقبہ بھی سیراب ہو گا اور پشاور کو پینے کا صاف پانی بھی مل سکے گا اور پاکستان کے لئے خوش آئند ہے کہ 800 میگا واٹ بجلی اس سے پیدا ہو گی اوور یہ بجلی انتہائی کم نرخوں پر پیدا ہو گی جو بجلی جنریٹ کی جاتی ہے تیل سے اس کی لاگت بہت زیادہ آتی ہے۔ 800 میگا واٹ سستی بجلی آئے گی تو پہلے سے موجود بجلی کی شرح کم ہو جائے گی۔ نیب کے سربراہ کی بات درست ہے وہ نیب کا کام کسی بندے کی تنقید سے ظاہر ہے کہ آصف زرداری کے بارے میں نیب کا شکنجہ اگر سخت اور تنگ ہو رہا ہے تو ان کے صاحبزادے کی تنقید سے نہیں گھبرانا چاہتے۔ وہ تو کہیں گے یہ برا کام ہو رہا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ نیب کو کام جاری رکھنا چاہئے کہ نیب کا اصل کام پاکستان کو کرپشن سے نجات دلانا ہے۔ اس راستے میں جو بھی سامنے آتا ہے تو وہ پکڑا جاتا ہے تو پکڑا جائے۔ میں سمجھتا ہوں کہ نیب قوانین میں ترامیم ہروقت ہو سکتی ہیں لیکن ترمیم کوئی ایسی نہیں ہو سکتی کہ فلاں کو چھوڑ دو۔ ترمیم تو یہ ہو گی کہ طریق کار کو اور زیادہ سہل کیا جائے ترمیم کا مطلب اصلاح تو ہو سکتا ہے ترمیم کا مطلب کسی کو رہائی دلوانا نہیں ہو سکتا۔
پاک افغان سکیورٹی کے حوالے سے قومی اسمبلی میں ایک جانب سے تنقید کی گئی کہ عمران خان جب ایران گئے تو وہاں جو بیان دیا وہ ملک دشمنی کو ثابت کرتا ہے اس پر وزیرخارجہ نے کہا کہ دونوں ملکوں کی سکیورٹی حکام کی طرف سے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے اور کچھ عناصر نہیں چاہتے کہ پاکستان کے ایران کے ساتھ تعلقات اچھے ہوں۔ ضیا شاہد نے کہا کہ اصل میں یہ سیاست ہو رہی ہے اور ہمیشہ اپوزیشن حکومتی پارٹی پر تنقید کرتی ہے تو اب وہ بھی حکمران پر تنقید کا ایک موقع ہاتھ آیا ہے تو وہ اس کو ہاتھ سے نہیں جانے دے رہے۔ لہٰذا میں سمجھتا ہوں کہ ایک پڑوسی ملک کے ساتھ جو ہمارے تعلقات ہیں اگر واقعی ہی کوئی ایسی بات ہوئی ہے تو کوئی جملہ آﺅٹ ااف دی کنٹیکٹ نہ نکل آیا ہے تو ہبار بار اس کا تذکرہ کر کے ہم کیا چاہتے ہیں، میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ اصل میں بیانیہ ہے پی پی پی کم۔ بی بی سی نے ایران اور پاکستان کے درمیان جو معاہدہ ہوا ہے جو دو طرفہ اعلامیہ آیا ہے اس کے انہی الفاظ پر تنقید کی تھی اب دیکھیں بی بی سی کہاں بیٹھا ہوا ہے کیا اس کے مقاصد ہے۔ یہ وہی بی بی سی ہے جس نے 1965ءکی جنگ میں یہ خبر نشر کر دی تھی کہ انڈیا کے جرنیلوں کی بڑھک کہ ہم نے لاہور پر قبضہ کر لیا ہے انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ شام کی چائے لاہور جم خانہ میں پئیں گے۔ میں سمجھتا ہوں کہ بی بی سی کیا کہنا ہے کیا نہیں کہنا۔ ہمارے اپنے مفادات بی بی سی سے مختلف ہیں ہمیں اپنے مفادات کا خیال رکھنا چاہئے اور صرف مخافلت برائے مخالفت میں بی بی سی کو کوٹ نہیں کرنا چاہئے۔ شہباز شریف کی جگہ چیئرمین پی اے سی بنا دیا گیا ہے آج ن لیگ کا جوپارلیمانی اجلاس ہوا اس میں خواجہ آصف کو پارلیمانی لیڈر نامزد کر دیا گیا ہے۔ اس پر بات کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا کہ لگتا ہے مسلم لیگ ن کی صفوں میں مایوسی پھیل گئی ہے اور ن لیگ اگرچہ کہا جا رہا ہے کہ 15 تاریخ کو واپس آ رہے ہیں لیکن غالباً محسوس ہو رہا ہے کہ شہباز شریف ابھی واپس نہیں آ رہے اس لئے متبادل انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ شہباز شریف آ بھی جائیں تو خواجہ آصف کا تعلق دوسرے کیمپ سے ہے۔ خواجہ آصف وہی خواجہ آصف ہیں جنہوں نے اپنی زبان سے کہا تھا جن کے حوالہ سے یہ کہا جا رہا تھا کہ شیخ رشید کوٹ کیا کرتے تھے کہ اصل پیسہ تو شہباز شریف نے کمایا ہے بیچارہ نوازشریف تو بے گناہ ہے۔ بات یہ ہے کہ دوسرا رانا تنویر کا تعلق بھی نوازشریف گروپ سے ہے لہٰذا دونوں تقرریاں جو ہوئی ہیں وہ دونوں تقرریاں شہبازشریف کے خلاف ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ نواز اور شہباز ابھی تو آپس میں لڑیں جھگڑیں گے نہیں کیونکہ ابھی تو مشترکہ خطرہ ان کے سر پر ہے لیکن یہ کبھی بھی ایک دوسرے کے ساتھ نہیں چل سکتے۔ اگر آپ نوازشریف کی بات کریں تو ان کا واپس آنے کا ارادہ نہیں ہے وہ تو یہاں سے جان چھڑا کر جانا چاہتے ہیں مریم نواز خاموش ہیں ان کے والد صاحب گھر میں ہیں اور ملک سے باہر جانے کی تیاریاں کر رہے ہیں اب وہ کیوں بولیں گی وہ کوئی بات کر کے اپنے لئے یا اپنے والد صاحب کے کئے کوئی پرابلم نہیں پیدا کرنا چاہتیں۔
لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے والا ڈاکٹر اذیت پسند لگتا ہے جو دوسروں کو تکلیف پہنچا کر خوش ہوتا ہے۔ دوسروں کے بچوں کو ایڈز کے انجکشن لگانے والے نے اپنے بچوں کو تو یہ انجکشن نہیں لگائے۔ اس ذہنی مریض نے جو نقصان کرنا تھا وہ تو کر دیا اب حکومت کو فوری تمام متاثرہ افراد کا فوری علاج شروع کرنا چاہئے۔ عام عوام کو ایڈز کے حوالے سے آگاہی دینا بہت ضروری ہے۔ سی پی این ای میں اس سال بھی تھوڑی بہت کمی پیشی کے ساتھ وہی عہدیداران منتخب ہوئے جو پچھلے سال تھے جو ظاہر کرتا ہے کہ گزشتہ سال ان کی کارکردگی بہتر رہی ہے۔ عہدیداران کا انتخاب باقاعدہ ووٹنگ کے ذریعے کیا گیا محض خانہ پری نہیں کی گئی عہدیداروں کو دوبارہ منتخب ہونا ان کی صلاحیتوں پر اعتماد کے مترادف ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی سی پی این ای کے نومنتخب عہدیداران کو مبارکباد
لاہور(صدف نعیم سے)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی سی پی این ای کے نومنتخب عہدیداران کو مبارکباد،وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا سی پی این ای کے نو منتخب صدر عارف نظامی، سینئر نائب صدر امتنان شاہد، سیکرٹری جنرل ڈاکٹر جبار خٹک اور دیگر عہدیدران کیلئے نیک تمناﺅں کا اظہارکیاانہوں نے امید ظاہر کی کہ سینئر صحافی عارف نظامی اور نومنتخب عہدیداران اپنی ان تھک محنت کی بدولت سی پی این ای کو مزید موثر اورمتحرک کرے گی،امید ہے کہ سی پی این ای کی نئی قیادت اخباری صنعت کو درپیش مسائل کے حل کیلئے بھرپور کردار ادا کرے گی۔
پی ٹی ایم کے کچھ لوگ بیرونی ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں، آرمی چیف
راولپنڈی(ویب ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پشتون تحفظ کے کچھ لوگ بیرونی ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پشاور میں خیبرپختونخوا کی مختلف جامعات کے طلبہ سے ملاقات اور بات چیت کی۔اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ پشتون تحفظ موومنٹ بذات خود کوئی مسئلہ نہیں لیکن پی ٹی ایم کے کچھ لوگ بیرونی عناصر کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں، بھٹکے ہوئے لوگ عوام کے جذبات مجروح کررہے ہیں لیکن یہ منفی قوتیں اپنی سازشوں میں کامیاب نہیں ہوں گی۔آرمی چیف کا کہنا تھا کہ قوم اورمسلح افواج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عظیم کردار ادا کیا، قوم اور پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف بے پناہ قربانیاں دیں، قبائلی عوام دہشت گردی سے متاثر ہوئے تاہم فورسز قبائلیوں کے مسائل پر بلاتفریق کام کررہی ہیں۔سربراہ پاک فوج نے کہا کہ پاکستانیوں کا مستقبل باصلاحیت نوجوانوں سے وابستہ ہے اور پائیدارامن کی جانب پیش رفت کے لیے سماجی ترقی پہلا قدم ہے،اب وقت آگیا ہے سماجی اورمعاشی ترقی پرتوجہ دی جائے جب کہ تعلیم اہم شعبہ جس پرتوجہ کی ضرورت ہے۔
اطلاعات تھیں شہباز شریف لندن سے واپس نہیں آئیں گے: فردوس عاشق
اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف لندن جا کر اپنی کرپشن کو دفن کرنا چاہتے تھے اور ہمارے پاس اطلاعات تھیں کہ وہ واپس نہیں آئیں گے۔ذرائع سے بات کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کا پاکستان واپس نہ آنا ثابت کرتا ہے کہ ریڑھی والوں کے اکاﺅنٹس کے پیسے وہ انہیں دینے کو تیار نہیں، ایک بھائی فرار ہوگیا اور دوسرا فرار ہونے کی تیاریوں میں ہے، یہ لوگ این آر او لینے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ اور قومی اسمبلی میں شہباز شریف کی جگہ لیگی رکن کو پارلیمانی لیڈر نامزد کیے جانے پر اپنے ردعمل میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ یہ لوگ اپنے گھر سے باہر چوکیدار بھی تعینات نہیں کرتے، نئی نامزدگیوں نے ثابت کردیا کہ شہباز شریف کی بیماری ڈرامہ ہے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی بیماری سے متعلق اب تک حتمی اطلاعات پاکستان کے عوام کے سامنے نہیں آئیں، خودساختہ جلاوطنی کے لیے ان کی صحت کے امور آڑے آئیں گے اور کسی ڈاکٹر سے رابطے کریں گے جب کہ سوشل میڈیا پر ان کی تصاویر گردش کرتی ہیں جس میں انہیں شاپنگ مالز میں یا ویڈیو گیمز کھیلتے دیکھا گیا۔معاون خصوصی برائے اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی لیڈرشپ عوام کو باور کراتی رہی ہے کہ یہ لوگ لوٹے گئے پیسہ کو چھپانے کی حکمت عملی میں مصروف ہیں اور کہیں نہ کہیں عدالتوں کا سہارا لینے یا طبی بنیاد پر بیرون ملک جانے کی کوششوں میں ہیں۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ حکومت کے خلاف تحریک چلانے والے انتشار کا شکار ہیں، سارا ٹبر خود ساختہ جلاوطنی کے ذریعے اپنے آپ کو ماضی میں کیے گئے کاموں پر بے نقاب کرنے میں مصروف ہے۔