تازہ تر ین

شہباز کی جگہ رانا تنویرچیئر مین پی اے سی ،خواجہ آصف پارلیمانی لیڈر،ن لیگ میں دراڑ پڑ گئی ،معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ مہمند ڈیم کا افتتاح تو ہو گیا ہے اب ایک دن بھی ضائع نہیں ہونا چاہئے تا کہ عملی طور پر کام کا آغاز ہو جائے۔ یہ ڈیم کب سے سننے میں آ رہا ہے کہ مہمند ڈیم بننے والا ہے لیکن جس طرح سے آج اس کا افتتاح ہو گیا ہے اس طرح سے جو اصل کام ہے وہ پاکستان کا جو سب سے بڑا ڈیم وہ بھاشا ڈیم بننے والا ہے کالا باغ تو صوبوں کے درمیان مناقشت کی وجہ سے اور مخالفت کی بنا پر شروع نہیں ہو سکا لیکن اب اگر بھارا پر کسی کو کوئی اختلاف نہیں ہے تو پھر وہ بھاشا کا بھی آغاز نہیں ہو سکا۔ پرویز مشرف کے دور میں بھاشا کے بارے میں بار بار یہ اعلان ہوتا ہے کہ عنقریب شروع ہو جائے گا اور یہ بھی خبریں آتی تھیں کہ وہاں کالونی بننی شروع ہو گئی ہے لیکن پرویز مشرف کو گئے ہوئے بھی تیارہ سال ہو گئے۔ اب تک تو بھاشا میں کوئی ایک اینٹ بھی لگنی شروع نہیں ہوئی۔ ن لیگ کی پریس کانفرنس یہ ہمارے پراجیکٹ پر تختی لگا دی گئی ہے اس پر ضیا شاہد نے کہا کہ یہ بات صحیح ہے کہ یقینا اس دور میں ٹینڈر کال ہوا ہو گا جس طرح کہ انہوں نے کہا لیکن یہ سمجھتا ہوں کہ بڑے منصوبے ہمیشہ اسی طرح سے بتدریج بنتے ہیں اور اگر اس وقت کچھ ہوا بھی تھا تو اصل کام کا آغاز تو آج ہوا ہے۔ لہٰذا جو کریڈٹ ان کو دینا چاہئے وہ ان کو دینا چاہئے کہ صرف اس وجہ سے کہ وہ ن لیگ ہے تو اس کا کریڈٹ نہیں چھیننا چاہئے لیکن جو کریڈٹ عمران خان کو ملنا ہے بھئی عملاً ایک کام کا افتتاح کر دیا۔ یہ کریڈٹ بہر حال عمران خان کو جائے گا۔ میں سمجھتا ہوں کہ بہرحال یہ خوش آئند بات ہے اور اب اس سے اُمید پیدا ہو چلی ہے کہ اب ہم اس سے اگلے مرحلے میں بھاشا ڈیم کا بھی افتتاح ہونا چاہئے۔ اور یقینی طور پر شاہراہ ریشم کا بہت سا حصہ دوبارہ بننے والا ہے کیونکہ اس ڈیم تک پہنچنے کے لئے دیامیر جانے کے لئے ضرورت ہو گی زیادہ چوڑی اور کھلی سرکوں کی پہلی سڑک اتنی چوڑی نہیں ہے اس پر بھاری مشینری نہیں ٹریول کر سکتی لہٰذا جو اس کی ابتدائی تیاریاں ہیں وہ تو کم از کم کرنی چاہئیں سڑک تو کم از کم کھلی کرنی چاہئے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ چین کی ٹیکنالوجی سے ایک دن میں گھر کی ایک منزل تیار کی جا سکتی ہے ہم اس کا بھی استعمال اپنے ملک میں لائیں گے۔ ہمارے اپوزیشن لیڈر خواجہ آصف نے کہا ہے کہ یہ تو ہمارے دور میں ٹینڈر ہوا تھا ایسے ہی جا کر تختی لگا لی ہے۔ بہرحال مہمند ڈیم پورے علاقے کے لوگوں کے لئے اور خیبر پی کے کے لوگوں کے بھی ایک خوش آئند بات ہے کہ ان 20 ہزار ایکڑ رقبہ بھی سیراب ہو گا اور پشاور کو پینے کا صاف پانی بھی مل سکے گا اور پاکستان کے لئے خوش آئند ہے کہ 800 میگا واٹ بجلی اس سے پیدا ہو گی اوور یہ بجلی انتہائی کم نرخوں پر پیدا ہو گی جو بجلی جنریٹ کی جاتی ہے تیل سے اس کی لاگت بہت زیادہ آتی ہے۔ 800 میگا واٹ سستی بجلی آئے گی تو پہلے سے موجود بجلی کی شرح کم ہو جائے گی۔ نیب کے سربراہ کی بات درست ہے وہ نیب کا کام کسی بندے کی تنقید سے ظاہر ہے کہ آصف زرداری کے بارے میں نیب کا شکنجہ اگر سخت اور تنگ ہو رہا ہے تو ان کے صاحبزادے کی تنقید سے نہیں گھبرانا چاہتے۔ وہ تو کہیں گے یہ برا کام ہو رہا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ نیب کو کام جاری رکھنا چاہئے کہ نیب کا اصل کام پاکستان کو کرپشن سے نجات دلانا ہے۔ اس راستے میں جو بھی سامنے آتا ہے تو وہ پکڑا جاتا ہے تو پکڑا جائے۔ میں سمجھتا ہوں کہ نیب قوانین میں ترامیم ہروقت ہو سکتی ہیں لیکن ترمیم کوئی ایسی نہیں ہو سکتی کہ فلاں کو چھوڑ دو۔ ترمیم تو یہ ہو گی کہ طریق کار کو اور زیادہ سہل کیا جائے ترمیم کا مطلب اصلاح تو ہو سکتا ہے ترمیم کا مطلب کسی کو رہائی دلوانا نہیں ہو سکتا۔
پاک افغان سکیورٹی کے حوالے سے قومی اسمبلی میں ایک جانب سے تنقید کی گئی کہ عمران خان جب ایران گئے تو وہاں جو بیان دیا وہ ملک دشمنی کو ثابت کرتا ہے اس پر وزیرخارجہ نے کہا کہ دونوں ملکوں کی سکیورٹی حکام کی طرف سے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے اور کچھ عناصر نہیں چاہتے کہ پاکستان کے ایران کے ساتھ تعلقات اچھے ہوں۔ ضیا شاہد نے کہا کہ اصل میں یہ سیاست ہو رہی ہے اور ہمیشہ اپوزیشن حکومتی پارٹی پر تنقید کرتی ہے تو اب وہ بھی حکمران پر تنقید کا ایک موقع ہاتھ آیا ہے تو وہ اس کو ہاتھ سے نہیں جانے دے رہے۔ لہٰذا میں سمجھتا ہوں کہ ایک پڑوسی ملک کے ساتھ جو ہمارے تعلقات ہیں اگر واقعی ہی کوئی ایسی بات ہوئی ہے تو کوئی جملہ آﺅٹ ااف دی کنٹیکٹ نہ نکل آیا ہے تو ہبار بار اس کا تذکرہ کر کے ہم کیا چاہتے ہیں، میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ اصل میں بیانیہ ہے پی پی پی کم۔ بی بی سی نے ایران اور پاکستان کے درمیان جو معاہدہ ہوا ہے جو دو طرفہ اعلامیہ آیا ہے اس کے انہی الفاظ پر تنقید کی تھی اب دیکھیں بی بی سی کہاں بیٹھا ہوا ہے کیا اس کے مقاصد ہے۔ یہ وہی بی بی سی ہے جس نے 1965ءکی جنگ میں یہ خبر نشر کر دی تھی کہ انڈیا کے جرنیلوں کی بڑھک کہ ہم نے لاہور پر قبضہ کر لیا ہے انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ شام کی چائے لاہور جم خانہ میں پئیں گے۔ میں سمجھتا ہوں کہ بی بی سی کیا کہنا ہے کیا نہیں کہنا۔ ہمارے اپنے مفادات بی بی سی سے مختلف ہیں ہمیں اپنے مفادات کا خیال رکھنا چاہئے اور صرف مخافلت برائے مخالفت میں بی بی سی کو کوٹ نہیں کرنا چاہئے۔ شہباز شریف کی جگہ چیئرمین پی اے سی بنا دیا گیا ہے آج ن لیگ کا جوپارلیمانی اجلاس ہوا اس میں خواجہ آصف کو پارلیمانی لیڈر نامزد کر دیا گیا ہے۔ اس پر بات کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا کہ لگتا ہے مسلم لیگ ن کی صفوں میں مایوسی پھیل گئی ہے اور ن لیگ اگرچہ کہا جا رہا ہے کہ 15 تاریخ کو واپس آ رہے ہیں لیکن غالباً محسوس ہو رہا ہے کہ شہباز شریف ابھی واپس نہیں آ رہے اس لئے متبادل انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ شہباز شریف آ بھی جائیں تو خواجہ آصف کا تعلق دوسرے کیمپ سے ہے۔ خواجہ آصف وہی خواجہ آصف ہیں جنہوں نے اپنی زبان سے کہا تھا جن کے حوالہ سے یہ کہا جا رہا تھا کہ شیخ رشید کوٹ کیا کرتے تھے کہ اصل پیسہ تو شہباز شریف نے کمایا ہے بیچارہ نوازشریف تو بے گناہ ہے۔ بات یہ ہے کہ دوسرا رانا تنویر کا تعلق بھی نوازشریف گروپ سے ہے لہٰذا دونوں تقرریاں جو ہوئی ہیں وہ دونوں تقرریاں شہبازشریف کے خلاف ہیں۔ میں سمجھتا ہوں کہ نواز اور شہباز ابھی تو آپس میں لڑیں جھگڑیں گے نہیں کیونکہ ابھی تو مشترکہ خطرہ ان کے سر پر ہے لیکن یہ کبھی بھی ایک دوسرے کے ساتھ نہیں چل سکتے۔ اگر آپ نوازشریف کی بات کریں تو ان کا واپس آنے کا ارادہ نہیں ہے وہ تو یہاں سے جان چھڑا کر جانا چاہتے ہیں مریم نواز خاموش ہیں ان کے والد صاحب گھر میں ہیں اور ملک سے باہر جانے کی تیاریاں کر رہے ہیں اب وہ کیوں بولیں گی وہ کوئی بات کر کے اپنے لئے یا اپنے والد صاحب کے کئے کوئی پرابلم نہیں پیدا کرنا چاہتیں۔
لاڑکانہ میں ایڈز پھیلانے والا ڈاکٹر اذیت پسند لگتا ہے جو دوسروں کو تکلیف پہنچا کر خوش ہوتا ہے۔ دوسروں کے بچوں کو ایڈز کے انجکشن لگانے والے نے اپنے بچوں کو تو یہ انجکشن نہیں لگائے۔ اس ذہنی مریض نے جو نقصان کرنا تھا وہ تو کر دیا اب حکومت کو فوری تمام متاثرہ افراد کا فوری علاج شروع کرنا چاہئے۔ عام عوام کو ایڈز کے حوالے سے آگاہی دینا بہت ضروری ہے۔ سی پی این ای میں اس سال بھی تھوڑی بہت کمی پیشی کے ساتھ وہی عہدیداران منتخب ہوئے جو پچھلے سال تھے جو ظاہر کرتا ہے کہ گزشتہ سال ان کی کارکردگی بہتر رہی ہے۔ عہدیداران کا انتخاب باقاعدہ ووٹنگ کے ذریعے کیا گیا محض خانہ پری نہیں کی گئی عہدیداروں کو دوبارہ منتخب ہونا ان کی صلاحیتوں پر اعتماد کے مترادف ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv