اظہر نے باﺅلرز کی خراب پرفارمنس پر سر پکڑ لیا

لاہور(نیوزایجنسیاں)قومی کر کٹ ٹیم کے باﺅلنگ کوچ اظہر محمود نے کہا ہے کہ ورلڈکپ قریب آگیا ہے اورہمیں اپنی غلطیوں پر قابوپانے کےلئے بہت محنت کی ضرورت ہے۔باﺅلنگ لائن اپ کی حالیہ پرفارمنس ناقص رہی۔پاکستانی ٹیم کو غلطیوں سے سبق سیکھنا ہوگا۔ناقص کارکردگی کے باوجود بولنگ کوچ اظہر محمود کا کہنا ہے کہ بولنگ پاکستانی ٹیم کی قوت ہے، ورلڈ کپ کو ذہن میں رکھتے ہوئے مختلف کمبی نیشن آزما رہے ہیں، کینگروز سے سیریز میں ہم مجموعی طور پر زیادہ وکٹیں نہیں لے سکے۔ انہوں نے کہا کہ حریف بولرز بھی زیادہ شکار نہیں کرپائے، ابوظہبی میں آخری اوورز میں پاکستانی بیٹسمین ڈگمگائے ، شارجہ میں پچز بھی بے جان تھیں، ان مسائل کے باوجود کئی مثبت چیزیں نظر آئی ہیں، عثمان شنواری نے بڑی اچھی بولنگ کی، جنید خان نے بھی متاثر کیا، محمد حسنین کی صورت میں نیا ٹیلنٹ میسر آیا ہے۔بولنگ کوچ کا کہنا تھا کہ ہم سیریز ہار چکے لیکن اپنے بولرز کی قوت اور کمزوریوں کا اندازہ ہوگیا، انھوں نے کہا کہ بولنگ لائن اپ میں 1،2خلا پر کرنے کیلیے ممکنہ کھلاڑیوں کی آزمائش کرلی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم بالکل درست اندازہ کرنا چاہتے ہیں کہ کون سے بولرز اسکواڈ میں شامل ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں،انگلینڈ میں ورلڈکپ کے دوران موسم میں پچز خشک ہوں گی، ایک اضافی اسپنر کی ضرورت کو پیش نظر رکھتے ہوئے یاسر شاہ کی آزمائش کا فیصلہ کیا گیا تھا۔اظہرمحمود نے کہا کہ بیٹنگ میں بھی مثبت پہلو سامنے آئے ہیں، حارث سہیل اور محمد رضوان نے سنچریاں بنائیں۔، ابوظبی میں کھیلے جانے والے تیسرے میچ میں کنڈیشنز آسان نہیں تھیں، اس لیے بیٹنگ لائن اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکی۔انھوں نے کہاکہ ٹیم کے مستقل رکن واپس آئیں گے تو بیٹنگ اور بولنگ دونوں مضبوط ہوں گی،آسٹریلیا کیخلاف سیریز نوجوان کھلاڑیوں کی صلاحیتیں پرکھنے کا ایک اچھا موقع تھا، اسی لیے ہم مختلف کمبی نیشنز آزما رہے ہیں، اگر تمام اہم کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلتے اور کوئی زخمی ہوجاتا تو متبادل تلاش کرنے میں مشکل ہوتی۔

خواجہ آصف پرسوں نیب راولپنڈی میں طلب :سمن جاری

اسلام آباد (این این آئی)نیب راولپنڈی نے اثاثہ جات کیس میں سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ آصف کو یکم اپریل کو طلب کرلیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق نیب راولپنڈی نے اثاثہ جات کیس میں سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف کو یکم اپریل کو طلب کرلیا۔ اس سلسلے میں نیب راولپنڈی نے خواجہ آصف کی طلبی کا سمن جاری کر دیا۔ نیب راولپنڈی نے لیگی رہنما سے اثاثوں کی تفصیلات بھی مانگی ہیں۔نیب نے ہدایت کی کہ خواجہ آصف اکانٹس کی تفصیلات بھی ہمراہ لائیں، خواجہ آصف بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات بھی فراہم کریں۔یاد رہے تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کی جانب سے نیب کو خواجہ آصف کیخلاف مبینہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کیلئے خط لکھا گیا تھا۔ خط میں کہا گیا تھا کہ خواجہ آصف 2013 سے اہم ترین وزارتوں پر فائز چلے آرہے ہیں، ان کی منی لانڈرنگ اور مالی بدعنوانیوں کے واضح اور دستاویزی ثبوت منظر عام پر ہیں جبکہ غیر ملکی بینکوں کے ذریعے کروڑوں روپے کی بے نامی منتقلی کا ریکارڈ بھی دستیاب ہے۔خط میں کہا گیا کہ خواجہ آصف نے بیرون ملک اثاثوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کی جس کے لئے انہوں نے اپنی اہلیہ کے غیر ملکی اکانٹس بھی استعمال کئے، غیر ملکی ہوٹلوں اور مشکوک بینک اکانٹس کا ریکارڈ حاصل کر لیا جو انہوں نے الیکشن کمیشن کے گوشواروں میں ظاہر نہیں کیا۔عثمان ڈار کی جانب سے لکھے گئے خط میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ خواجہ آصف اپنا اقامہ اور غیر ملکی ادارے کی ملازمت کا معاہدہ پہلے ہی قبول کر چکے ہیں، نیب خواجہ آصف کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز کرے۔

الیکشن کمیشن کے 2ارکان کی تقرری میں تاخیر سے تمام امور متاثر

اسلام آباد(اے این این)الیکشن کمیشن کے بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے ارکان کے تقرر کی ڈیڈ لائن ختم ہوئے 2 ہفتے گزر گئے، تاحال تقرری کا قانونی عمل ہی شروع نہیں ہو سکا، الیکشن کمیشن کا کام چوپٹ ہونے لگا۔ عجب تماشہ ہے کہ بلوچستان کے بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں شروع ہیں مگر الیکشن کمیشن میں بلوچستان کا رکن ہی نہیں، اسی طرح فاٹا کی صوبائی نشستوں کے انتخابات بھی سر پر آن پہنچے مگر کمیشن کے پی رکن کے بغیر اور ادھورا ہے۔ مقدمات کی سماعت کا سارا بوجھ چیف الیکشن کمشنر اور باقی 2 اراکین پر پڑگیا۔الیکشن کمیشن اراکین کے تقرر کا پہلا قدم، وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت ہے، دونوں الیکشن کمیشن ممبر کیلئے متفقہ تین نام پارلیمانی کمیٹی کو تجویز کرتے ہیں، اتفاق رائے نہ ہو تو تین، تین الگ نام بھجواتے ہیں، آئین کے تحت رکن الیکشن کمیشن کا عہدہ خالی ہونے کے 45 روز میں نئی تقرری ضروری ہے۔

بھارتی پارلیمنٹ میں جرائم پیشہ اراکین کی تعداد میں مسلسل اضافہ

نئی دلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی پارلیمنٹ میں جرائم پیشہ اراکین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور موجودہ پارلیمان کی 33 فیصد اراکین پر فوجداری مقدمات قائم ہیں جن میں اکثریت بھارتیہ جنتا پارٹی کی ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک این جی او ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک رائٹس(اے ڈی آر) نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بھارتی پارلیمان میں جرائم پیشہ اراکین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے، 2014 میں لوک سبھا کے نو منتخب اراکین میں سے 33 فیصد کے خلاف جرائم کے مقدمات درج تھے جب کہ 2009 اور 2004 میں منتخب ہونے والے اراکین کے خلاف درج مقدمات کی شرح بالترتیب 30 اور 24 فیصد تھی۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 521 اراکین میں سے 174 یعنی 33 فیصد کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں۔ ان میں سے 106 کے خلاف سنگین مقدمات جیسے قتل، اقدام قتل، فرقہ ورانہ منافرت کو ہوا دینے، اغوا اور خواتین پر تشدد جیسے مقدمات درج تھے۔ 14 ارکان کے خلاف اقدام قتل کے مقدمات چل رہے ہیں جن میں سے 8 کا تعلق بی جے پی سے ہے۔ اسی طرح دیگر 14 ارکان کے خلاف فرقہ ورانہ منافرت پھیلانے کے الزامات ہیں اور ان میں سے بھی 10 کا تعلق بی جے پی سے ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2014 میں بی جے پی کی اکثریت سامنے آئی اور ساتھ ہی پارلیمان میں جرائم پیشہ اراکین کی تعداد بھی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی، لوک سبھا میں بی جے پی کے 276 اراکین میں سے 92، کانگریس کے 45 اراکین میں سے 7، اے آئی اے ڈی ایم کے 37 میں سے 6، شیو سینا کے 18 میں سے 15 اور ترنمول کانگریس کے 34 میں سے 7 اراکین پر مختلف جرائم کے مقدمات درج ہیں۔

نواز شریف کو زبان بند رکھنے پر ضمانت ملی ، اب پلی بارگین بھی کرینگے : اعتزاز احسن

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیر رہنما اور بیرسٹر اعتزاز احسن نے دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف پلی بارگین بھی کرسکتے ہیں۔ اعتزاز احسن نے یہ دعوی بھی کیا کہ نواز شریف کو طبی بنیادوں پر ضمانت زبان بند رکھنے کی شرط پر ملی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر اعتزاز کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نندی پور مقدمے میں استغاثہ کے گواہ بن گئے ہیں، ایک بڑے ملزم نے قلابازی ماری ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیر رہنما اور بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ حکومت دشوار مراحل میں ہے، عمران خان کی حکومت اپوزیشن میں اتحاد نہ ہونے کے باعث قائم ہے۔ حکومتی رویے کی شکایت کرتے ہوئے اعتزاز کا کہنا تھا کہ رعایتیں اور عنایتیں صرف شریف خاندان کے لیے ہیں، نواز شریف کو ملنے والا ریلیف آصف زرداری کو نہیں ملتا، ماضی میں بھی نواز شریف کو کئی مقدمات میں ریلیف ملا۔انہوں نے گلہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست اور عدلیہ کا نواز شریف پر ہاتھ نرم رہتا ہے لیکن زرداری پر سخت ہے،مگر خیال رہے کہ زرداری اور بلاول اس وقت فرنٹ فٹ پر کھیل رہے ہیں، فیصلہ کرنے والے چاہتے ہیں انہیں کنٹرول کیا جائے، تاہم ایسا مشکل ہے، عدالتیں سیاسی جماعتوں کے خلاف تو ایکشن لیتی ہیں، مگر آمروں کے خلاف نہیں لیتے ہیں، مشرف مفررو ملزم ہیں، ان کی واپسی کا کوئی امکان نہیں۔پی پی رہنما نے کہا کہ ماضی میں نواز شریف ملک سے گئے تو مارشل لا تھا، قانون نہیں تھا، ابھی ملک میں قانون کی حکمرانی ہے وہ باہر نہیں جا سکتے، سیاست کرنا شریف خاندان کے لیے دشوار ہوگیا ہے، میاں برادران ایسے راستے پر چل رہے ہیں جہاں رویے نرم اور خاموشی ہیں، نواز شریف کو ملنے والی رعایت بے مثال ہے کسی مجرم کو نہیں ملتی، سب جیل کی روایت ہے لیکن ایسا کبھی نہیں سنا، قانون میں ایسے کسی ریلیف کی گنجائش نہیں ہے۔بلاول کے ٹرین مارچ پر انہوں نے کہا کہ بلاول ٹرین مارچ کر رہے ہیں، جس پر میاں برادران کے لب سل گئے ہیں، سب جماعتوں کے موڈ الگ الگ ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے انکشاف کرتے ہوئےکہا کہ مسلم لیگ ن اور پی پی ایک ساتھ نہیں چل سکتے، دونوں سمجھتے ہیں کہ اکھٹے ہوگئے تو انہیں نقصان ہوگا، ن لیگ لڈو اور رس گلے جلدی کھانا شروع کردیتی ہے، ن لیگ نے اپنے فائدے کیلئے اپوزیشن کا کردار ہی چھوڑ دیا ہے۔ن لیگی سیاست پر کیے گئے سوال پر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے ٹوئٹس کرنا ہی بند کردیں ہیں، انہوں نے امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف پلی بارگین بھی کرسکتے ہیں، اربوں روپے واپس کرنے ہیں یا نہیں یہ شریف برادران کیلئے امتحان ہے، نواز شریف کی بیماری پر ضمانت ہوئی ہے، اس لیے وہ سیاست نہیں کرسکتے، جس دن گھر پر سیاست شروع کی، تو اس روز معاملات اور ہوں گے۔

پاکستان ، بھارت میں کشیدگی کم کرانے کیلئے سعودی عرب نے اہم کردار ادا کیا : فواد چودھری

ریاض (اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ عمران خان کی وزارت عظمی سنبھالنے کے ساتھ ہی پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں گرمجوشی آئی ،پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرانے کے لئے سعودی عرب نے کلیدی کردار ادا کیا ،سعودی وزیر خارجہ نے پاکستان اور بھارت کے ہنگامی دورے بھی کیے ،پاکستان میں گزشتہ ایک سال سے اچھی فلمیں بننا شروع ہوئی ہیں،دنیا میں پاکستانی ڈراموں کا معیار بہترین ہے،سعودی عرب میں پاکستانی فلموں کی نمائش ،ڈراموں اور فلموں کے تبادلے اور سعودی ائر لائن سے پاکستانی ٹی وی پروگرام دکھانے کے حولے سے بات ہو چکی ہے ،پاکستانی سعودی عرب میں سینما اور فلم کے شعبے میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔وہ جمعہ کو سعودی دارلحکومت ریاض میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے سعودی عرب میں دو ملین پاکستانیوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں پاکستانی کمیونٹی اپنا زرمبادلہ بجھواکر پاکستان معیشت کو مستحکم کرنے میں اپنا بنیادی کردار ادا کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں وزارت ثقافت کے اجراءکی افتتاحی تقریب میں شرکت کے لئے سعودی وزیر ثقافت کی دعوت پر سعودی عرب کے دورے پر آیا تھا،سعودی عرب کا پاکستان کے ساتھ گہرا تعلق ہے ،جب سے عمران خان نے وزارت عظمی سنبھالی ہے تک سے دونوں ممالک میں تعلقات میں مزید گرمجوشی آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد نے جب پاکستان کا دورہ کیا اور پاکستان کے لئے جو الفاظ انہوں نے استعمال کیے اسکی مثال نہیں ملتی بالخصوص سعودی ولی عہد کا یہ کہنا ہے کہ وہ سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر ہیں کسی اعزاز سے کم نہیں ہے دراصل ان کا پاکستان سے تعلق ظاہر ہوتا ہے اور اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں ممالک کی قیادت کے آپس میں تعلقات کتنے گہرے ہیں ۔وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے مابین جو کشیدگی شروع ہوئی اسے کم کرنے کے لئے سعودی عرب کا اہم کردار ہے ،سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے پاکستان اور بھارت کے دورے کیے اور کشیدگی کم کرنے پر زور دیا ۔انہوں نے کہاکہ سعودی عرب میں وزارت ثقافت کا قیام احسن اقدام ہے ،سعودی عرب کی وزارت ثقافت کے فروغ کے لئے پاکستان اپنا بھر پور کردار ادا کریگا ،پاکستان کی ثقافت پانچ ہزار سال پرانی ہے اور ارتقائی عمل سے گذری ہوئی ہے،ہمارے ادارے مضبوط ہیں اسی لئے ہم نے پیشکیش کی ہے کہ سعودی عرب ثقافت کے حوالے سے اکیڈمیز کے لئے پاکستانی آرٹسٹ کی خدمات فراہم کیں جائیں گی ،سعودی وزیر ثقافت نے اس پیشکیش کا خیر مقدم کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال سعودی عرب میں راحت فتح علی خان آئے تھے اور پرفارم کیا ،آئندہ ماہ اپریل میں دوبارہ سعودی عرب میں پاکستانی ثقافت کا میلہ سجے گا ،سعودی عرب کے شہریوں سمیت یہاں موجود پاکستانیوں کو بھی دیکھنے کے لئے بہت کچھ ملے گا ۔انہوں نے کہا کہ سیاحت کے فروغ کے لئے پاکستان نے مختلف ممالک کے ساتھ ویزہ رجیم میں تبدیلی کی ہے اسی طرح سعودی عرب کے شہریوں کے لئے ویزہ اور فیس ختم کر دی گئی ہے ،سعودی شہریوں کو پاکستانی ائرپورٹس پر ہی ویزہ جاری کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے پاکستان میں سیاحت کو فروغ حاصل ہو رہا ہے،سعودی سیاحوں کا پاکستان آنا ہماری معیشت کیلئے فائدہ مند ہو گا۔وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ بڑی تعداد میں سعودی شہریوں کے آنے سے عوامی رابطوں کو فروغ ملے گا۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ پاکستانی ڈراموں اور فلموں کا تبادلہ بھی کرینگے،سعودی ائر لائن سے پاکستانی ٹی وی پروگرام دکھانے کی بات ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے پاکستانی فلموں کی نمائش کی اجازت پر بھی بات ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ 1971کے بعد پاکستانی سینما زوال پذیر تھا جو اب بہتر ہو رہا ہے،پاکستان میں گزشتہ ایک سال سے اچھی فلمیں بننا شروع ہوئی ہیں،دنیا میں پاکستانی ڈراموں کا معیار بہترین ہے،حکومت اچھی فلمیں بنانے والوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی سعودی عرب میں سینما اور فلم کے شعبے میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں پاکستانی ثقافت کے ذریعے مثبت ملکی تشخص اجاگر کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔

تجارتی خسارہ کم ہو گیا ، مہنگائی میں مسلسل اضافہ

کراچی(کامرس رپورٹر) بینک دولت آف پاکستان نے اگلے دوماہ مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ہے، اسٹیٹ بینک کی زری پالیسی کمیٹی نے یکم اپریل 2019ءسے پالیسی ریٹ کو 50 بی پی ایس بڑھا کر 10.75 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔جنوری 2019ء میں منعقدہ گذشتہ زری پالیسی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے معاشی اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ استحکام کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے اثرات مسلسل سامنے آرہے ہیں۔ خاص طور پر 2019ء کے پہلے دو ماہ کے دوران جاری کھاتے کے خسارے میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی جس کے ہمراہ دو طرفہ تعلقات پر مبنی رقوم کی آمد نے اسٹیٹ بینک کے زرِ مبادلہ کے ذخائر پر دباو¿ کم کرنے میں مدد دی۔ بیرونی محاذ پر اس پیش رفت نے مالی منڈیوں میں استحکام کو بہتر بنایا، غیریقینی کیفیت کو کم کیا اور کاروباری اعتماد میں بہتری پیدا کی جس کی عکاسی مختلف سرویز سے ہوتی ہے۔ تاہم جاری کھاتے کا خسارہ کم ہونے کے باوجود ابھی تک بلند ہے، مالیاتی یکجائی (consolidation) توقع سے کم رفتار سے واقع ہورہی ہے اور قوزی (core)مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے۔جولائی تا فروری مالی سال 19ء میں اوسط عمومی مہنگائی بلحاظ صارف اشاریہ قیمت (CPI) 6.5 فیصد تک پہنچ گئی جبکہ پچھلے برس کی اسی مدت میں 3.8 فیصد تھی۔ اس دوران سال بسال مہنگائی بلحاظ صارف اشاریہ قیمت میں خاصا اضافہ ہوا جو جنوری 2019ء میں7.2 فیصد اور فروری 2019ء میں 8.2 فیصد تک جاپہنچی جو جون 2014ء سے اب تک مہنگائی میں بلند ترین سال بسال اضافہ ہے۔ عمومی مہنگائی پر دباو¿ کی وضاحت بجلی اور گیس کی مقررہ قیمتوں میں ردّوبدل، تلف پذیر (perishable)غذائی اشیا کی قیمتوں میں نمایاں اضافے اور شرح مبادلہ میں کمی کے مسلسل ظاہر ہوتے ہوئے اثرات سے ہوتی ہے۔ قوزی مہنگائی میں اضافے کا 13 ماہ کا رجحان جاری رہا جو فروری 2019ء میں 8.8 فیصد تک پہنچ گئی جبکہ ایک سال قبل 5.2 فیصد تھی۔ مزید یہ کہ فعال زری انتظام کی وجہ سے مجموعی طلب معتدل ہونے کے باوجود توانائی کی بلند قیمتوں اور شرح مبادلہ میں کمی کے مو¿خر اثر کی وجہ سے امکان ہے کہ خام مال کی بڑھتی ہوئی قیمتیں مہنگائی میں اضافے کے لیے دباو¿ ڈالتی رہیں گی۔ نتیجتاً پیش گوئی کے مطابق عمومی مہنگائی بلحاظ صارف اشاریہ قیمت مالی سال 19ء میں 6.5 سے 7.5 فیصد کے درمیان رہے گی۔مہنگائی کا دباو¿ گھٹانے اور دیگر بڑھتے ہوئے معاشی عدم توازن کو کم کرنے کی کوششوں کے دوران ملکی معاشی سرگرمی کو استحکام کے ا±ن اقدامات کا بوجھ برداشت کرنا پڑا جن پر اب تک عملدرآمد ہوا ہے۔ خاص طور پر جولائی تا جنوری مالی سال 19ء کے دوران بڑے پیمانے کی اشیا سازی (LSM) 2.3 فیصد کم ہوگئی جبکہ پچھلے سال کی اسی مدت میں 7.2 فیصد نمو ہوئی تھی۔ اہم فصلوں کے تازہ ترین دستیاب تخمینوں سے بھی شعبہ زراعت کی ناقص کارکردگی کی عکاسی ہوتی ہے۔ اجناس پیدا کرنے والے شعبوں میں سست رفتاری کے شعبہ خدمات کی نمو کے لیے بھی منفی مضمرات ہیں۔ اسی طرح صارفی طلب اور کیپٹل سرمایہ کاریوں میں کمی –جس کی عکاسی ترقیاتی اخراجات میں کٹوتی اور معینہ سرمایہ کاریوں کے قرضوں کی رفتار گھٹنے سے ہوتی ہے—سے ملکی طلب میں اعتدال کی نشاندہی ہوتی ہے۔ اس پس منظر میں مالی سال 19ءمیں حقیقی جی ڈی پی نمو کے بارے میں پیش گوئی ہے کہ یہ 3.5 فیصد کے آس پاس رہے گی۔استحکام کے اقدامات کے باعث جولائی تا فروری مالی سال 19ء میں جاری کھاتے کا خسارہ کم ہوکر 8.8 ارب ڈالر ہوگیا جبکہ گذشتہ سال کے اسی عرصے میں 11.4 ارب ڈالر خسارہ تھا، یعنی 22.7 فیصد کمی ا?ئی۔ اس میں پچھلے برس کی یکساں مدت کے مقابلے میں 2019ء کے پہلے دو ماہ کے دوران جاری کھاتے کے خسارے کی 59.9فیصدکی واضح کمی کی رفتار بھی شامل ہے۔بیرونی توازن میں اس کمی کا بنیادی سبب اشیا اور خدمات کے تجارتی خسارے میں 29.7 فیصد کی کمی کے ہمراہ ترسیلات ِزر میں مضبوط نمو تھی۔تجارتی خسارے میں کمی بڑی حد تک درآ?مدات میں کمی کی بنا پر آئی –اگر تیل کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہوتا تو یہ کمی مزید نمایاں ہوتی۔ ڈالر کی قدر میں برآمدات اس مدت کے دوران یکساں رہیں تاہم حجم کے لحاظ سے نمایاں بہتری آئی ہے۔ اگرچہ جاری کھاتے کا خسارہ مالکاری کے حوالے سے ابھی تک ہمت آزما ہے تاہم اس کی کمی زر ِمبادلہ کی مارکیٹ میں کچھ استحکام کی شکل میں نمودار ہوئی ہے۔بیرونی توازن میں بہتری کے ساتھ دوطرفہ تعلقات پر مبنی سرکاری رقوم کی آمد میں اضافے کی بنا پر اسٹیٹ بینک کے زر ِمبادلہ کے ذخائر میں بتدریج بہتری آئی ہے اور 25 مارچ 2019ءکو بڑھ کر 10.7 ارب ڈالر ہوگئے ہیں۔ اگرچہ ذخائر ابھی تک معیاری سطح کفایت (تین مہینے کی درآمدات کے مساوی) سے کم ہیںتاہم بیرونی محاذ پر حالیہ بہتری نے کاروباری اعتماد میں اضافہ کیا ہے۔ اس کی عکاسی حالیہ آی بی اے اسٹیٹ بینک سرویز سے ہوتی ہے جس میں صنعت اور خدمات کے شعبوں کی متعدد فرمیں شامل ہیں۔ بہرکیف ملک کے بیرونی کھاتوں میں وسط تا طویل مدت استحکام حاصل کرنے کے لیے نجی رقوم کی آمد کے حصے میں پائیدار بنیادوں پر اضافے کی ضرورت ہے۔ اسی طرح، جیسا کہ پچھلے بیانات میں واضح کیا گیا، تجارتی خسارے میں کمی لانے کے لیے برآمدی شعبوں میں پیداواریت اور مسابقت کو بہتر بنانے کی خاطر مربوط ساختی اصلاحات درکار ہیں۔ مالی سال 19ء کی پہلی ششماہی کا مالیاتی خسارہ پچھلے سال کی اسی مدت کے 2.3 فیصد کے مقابلے میں جی ڈی پی کا 2.7 فیصدیعنی زیادہ تھا۔ محاصل کی وصولی میں کمی اور امن و امان سے متعلق بڑھتے ہوئے اخراجات کے بوجھ کی وجہ سے بہت امکان ہے کہ مالی سال 19ء کا مالیاتی خسارہ ہدف سے تجاوز کرجائے گا۔ اب تک مالیاتی خسارے کا خاصا حصہ اسٹیٹ بینک سے قرض لے کر پورا کیا گیاہے۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو نہ صرف زری پالیسی کی ترسیل میں پیچیدگیاں پیدا ہوں گی بلکہ اس کا اثر بھی کم ہوجائے گا اور یکجائی کے لیے کی جانےوالی کوششیں طویل تر ہوجائیں گی۔مطلق لحاظ سے یکم جولائی سے 15 مارچ مالی سال 19ءکے دوران حکومت نے اسٹیٹ بینک سے 3.3 ٹریلین روپے قرض لیا اور جدولی بینکوں کے 2.2 ٹریلین روپے کے قرضے (نقد بنیاد پر)واپس کیے۔ اس سے بینکوں کو مارکیٹ کی شرح سود پر دباو¿ ڈالے بغیر نجی شعبے کے قرضے کی طلب پورا کرنے میں سہولت ملی اور یہ قرضے 9.2 فیصد بڑھ گئے۔قرضے کی طلب میں زیادہ تر اضافہ خام مال کی بلند قیمتوں کی بنا پر جاری سرمائے اور بجلی اور تعمیرات سے متعلق صنعتوں میں استعداد میں توسیع کے لیے تھا۔ مجموعی طور پر رسد ِزر (ایم ٹو) یکم جولائی سے 15 مارچ مالی سال 19ءکے دوران 3.6 فیصد بڑھ گئی جبکہ گذشتہ سال کی اسی مدت کے دوران اس میں 2.4 فیصد اضافہ ہوا تھا۔ ایم ٹو میں اس نمو کا واحد محرک خالص ملکی اثاثوں میں اضافہ تھا کیونکہ خالص بیرونی اثاثے کم ہوئے۔مذکورہ بالا حالات اور ابھرتی ہوئی معاشی صورت ِحال کے پیش نظر زری پالیسی کمیٹی نے نوٹ کیا کہ پائیدار نمو اور مجموعی معاشی استحکام کے لیے مزید پالیسی اقدامات کی ضرورت ہے کیونکہ (i)مہنگائی کے مضمر دباو¿ میں اضافہ جاری ہے؛(ii) مالیاتی خسارہ بلند ہے، اور (iii) بہتری کے باوجود جاری کھاتے کا خسارہ بلند ہے۔

آسٹریلیا کی پاکستان کو مسلسل چوتھی شکست

دبئی (ویب ڈیسک ) پانچ ایک روزہ میچز کی سیریز کے چوتھے میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 6 رنز سے ہرادیا۔آسٹریلیا کے 278 رنز کے ہدف میں قومی ٹیم مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 271 رنز بناسکی۔دبئی میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا اور آسٹریلیا کی جانب سے اننگز کا آغاز ایرون فنچ اور عثمان خواجہ نے کیا لیکن ایرون فنچ 17 رنز بنا کر محمد حسنین گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔شان مارش، پیٹر ہینڈس کومب اور اسٹونس بھی یکے بعد دیگرے جلد ہی پویلین لوٹ گئے جب کہ عثمان خواجہ نے 62 رنز کی اچھی اننگز کھیلی۔پانچ کھلاڑیوں کے جلد آﺅٹ ہونے کے بعد گلین میکسویل اور ایلکس کیرے نے ذمہ دارانہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا اور دونوں کھلاڑیوں نے نصف سنچریاں اسکور کیں۔میکسویل 98 رنز بنا کر رن آو¿ٹ ہوئے جب کہ کیرے نے 55 رنز کی اننگز کھیلی۔پاکستان کی جانب سے محمد حسنین، عماد وسیم اور یاسر شاہ نے دو، دو کھلاڑیوں کو آﺅٹ کیا۔آسٹریلیا کی جانب سے دیئے گئے 278 کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز شان مسعود اور عابد علی نے کیا لیکن شان مسعود پہلے ہی اوور میں بغیر کوئی رن بنائے بولڈ ہوگئے۔خراب کارکردگی کے باعث شعیب ملک کی ورلڈکپ میں شمولیت کھٹائی میں پڑ گئی پاکستان کو دوسرا نقصان حارث سہیل کی صورت میں ہوا جو 25 رنز بنا کر ناتھن لیون کی گیند پر گلین میکسویل کے ہاتھوں کیچ آﺅٹ ہوئے۔دو کھلاڑیوں کے جلد آﺅٹ ہونے کے بعد اپنا پہلا میچ کھیلنے والے نوجوان بلے باز عابد علی نے وکٹ کیپر محمد رضوان کے ہمراہ ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا۔عابد علی نے اپنے ون ڈے کیرئیر کے پہلے ہی میچ میں 8 چوکوں کی مدد سے شاندار سنچری اسکور کی۔عابد علی پاکستان کی جانب سے ڈیبیو پر سنچری کرنے والے تیسرے کھلاڑی بن گئے ہیں، اس سے قبل اپنے پہلے ایک روزہ میچ میں سنچری کرنے والوں میں سلیم الٰہی اور امام الحق شامل ہیں۔عابد علی اور محمد رضوان نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 144 رنز کی پارٹنر شپ بنائی تاہم 218 کے مجموعی اسکور پر عابد علی 112 رنز بناکر آﺅٹ ہوئے۔ عابد علی کے آﺅٹ ہونے کے بعد پاکستان بیٹنگ لائن لڑکھرا گئی اور عمر اکمل، سعد علی اور عماد وسیم ڈبل فگر میں داخل ہوئے بغیر پویلین لوٹ گئے۔ محمد رضوان بھی 104 رنز بناکر آﺅٹ ہوئے جس کے بعد گرین شرٹس مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 271 رنز بناسکی۔ عابد علی اور محمد رضوان کی سنچریاں بھی رائیگاں گئی اور قومی ٹیم کو 6 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا جب کہ 5 ایک روزہ میچز کی سیریز میں پاکستان کی مسلسل چوتھی شکست ہے۔گرین شرٹس کی جانب سے عابد علی 112 اور محمد رضوان 104 رنز بناکر نمایاں رہے۔ آسٹریلیا کی جانب سے کولٹر نائل نے 3 اورمارکوس اسٹوئینس نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔

پرانا پاکستان ترقی نہیں کر سکا ، تبدیلی لائینگے : عمران خان

گوادر + کوئٹہ+کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے گوادر میں ملک کے بڑے ایئرپورٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا ، گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) کا اہم منصوبہ قرار دیا جارہا ہے ۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے نیوگوادرانٹرنیشنل ایئرپورٹ کاسنگ بنیاد رکھ دیا، آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہیں جبکہ وفاقی وزیر علی زیدی ،کمانڈرسدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ بھی موجود تھے۔افتتاح کے موقع پر پاکستان میں چینی سفیر یا ژنگ بھی شریک تھے۔نیوگوادرانٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اے 380 جیسے بڑے طیارے بھی لینڈ کر سکیں گے، ایئرپورٹ میں سالانہ 30ہزار ٹن کارگو ہینڈلنگ کی گنجائش ہوگی۔خیال رہے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ چالیس ارب روپے کی لاگت سے تین سال میں مکمل کیا جائے گا، گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا اہم منصوبہ قراردیاجارہا ہے ، چائنہ کے اشتراک سے سول ایوی ایشن اتھارٹی ایئرپورٹ کو تعمیر کرے گی ۔نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو دورجدید کے تقاضوں کے مطابق تعمیر کیاجائے گا۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ میں مختلف میگا پراجیکٹس کارڈیک سینٹراورکوئٹہ ژوب موٹروے کا افتتاح کیا تھا، منصوبے پاک فوج اور صوبائی حکومت کے تعاون سے مکمل کیے گئے۔بعد ازاں وزیرِ اعظم عمران خان شام کو کراچی پہنچیں گے، جہاں وہ کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے، کمیٹی وزیر اعظم کو منصوبوں پر عمل درآمد سے متعلق بریفنگ دے گی۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان 30 مارچ کو گھوٹکی میں جلسے سے خطاب کریں گے، اور اتحادی جماعتوں کے رہنماں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے ہما ری حکومت فیصلہ کرکےآئی ہےہم نےترقی دینی ہے،آئندہ الیکشن نہیں دیکھنا، ہماری کوشش ہے کہ ترقی ایسےہوکہ ملک کےتمام لوگ آگےآئیں، بلوچستا ن میں فوج کےساتھ مل کرکینسر اسپتال بناناچاہتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا مجھےبہت خوشی ہوئی کہ بلوچستان میں ایساوزیراعلی ہےجودردرکھتاہے، جب انسان دل سےبات کرتاہےتواس کااثرہوتاہے، بلوچستان خوش قسمت ہےکہ اس کے وزیراعلی جام کمال ہیں۔بلوچستان خوش قسمت ہےکہ اس کے وزیراعلی جام کمال ہیںوزیراعظم کا کہنا تھا پاکستان پرانے طریقوں سے چل رہاتھاکنگال ہوگیا، ہم صرف سودکی مدمیں ہر روز 6 ارب دے رہےہیں ، ریاست کاکام ہےکہ عوام کو تحفظ ،صحت اور تعلیم دے، جب ملک اشرافیہ کےلیےہوتوعوام محروم ہوجاتے ہیں۔عمران خان نے کہا صرف الیکشن کےلیے بلوچستان کاسوچاجاتاہے، ملک کےلیےآرمی چیف کاشکرگزارہوں ، آرمی چیف کی مددسےکارڈیک سینٹر بنایا گیا ہے، علاج کےلیےبلوچستان کےعوام کوکراچی جاناپڑتاتھا۔ان کا کہنا تھا کینسراوردل کےاسپتال کےلیے خصوصی سہولتیں درکارہوتی ہیں ، عمارت توبن سکتی ہےلیکن اس کےلیےافرادی قوت نہیں ملتی، بلوچستان میں فوج کےساتھ مل کرکینسر کے علاج کااسپتال بناناچاہتے ہیں، ہمیں مغربی راہداری کوپہلے بناناچاہیے تھا۔بلوچستان میں فوج کےساتھ مل کرکینسر کے علاج کااسپتال بناناچاہتے ہیں،وزیراعظم نے کہا یہ علاقہ ترقی میں پیچھےرہ گیااس کی طرف پہلےتوجہ دی جانی تھی، پاکستان کےلیےاس 305 کلومیٹر کے روٹ سے بہت تبدیلی آئے گی، سوچ رہےہیں کہ کوئٹہ سےتفتان تک ایک ریلوےٹریک بنے، کوئٹہ سے تفتان اور پھر ایران تک ریلوے ٹریک بنانے پر کام کررہے ہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کوئٹہ کےلیےایک ماسٹرپلان بنانابہت ضروری ہے،ماسٹرپلان کےنہ ہونےپرشہروں کوسہولتیں نہیں دی جاسکتیں، بلوچستان میں ایک خوف یہ ہےکہ یہاں کےلوگ اقلیت بن جائیں گے۔انھوں نے کہا ہماری کوشش ہےکہ بلوچستان میں تربیت کےلیےزیادہ ادارےبنائیں، بلوچستان میں مقامی حکومت کاایک مضبوط نظام لاناہوگا، سوچ یہ ہے کہ بلوچستان کےعوام کوترقی دی جائے،وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ میں کینسر ہسپتال بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان ترقی کرے گا تو ملک ترقی کرے گا ، کہ اب نئے پاکستان کے سامنے پرانا پاکستان نئی چل سکتا تھا کیونکہ پرانے پاکستان میں ملک کو تباہ کردیا گیا تھا ، پچھلے قرضوں پر ہم سولہ ارب روزانہ کا سود دیتے ہیں ، بلوچستان کو صرف الیکشن جیتنے کیلئے استعمال کیاجاتا رہا ، صوبے میں لوکل حکومت سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے ایک چھوٹا طبقہ امیر اور باقی غریب ہوتے گئے ، پاک فوج کے ساتھ مل کر کوئٹہ میں کینسر ہسپتال بنائے گئے ، کوئٹہ سے ژوب مشرقی راہداری کے افتتاح بڑا گیم چینجر ہے ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کوئٹہ میں کارڈیک سنٹر بنانے پر پوری قوم کی طرف سے مشکور ہوں ۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ میںکارڈیک سنٹر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ بلوچستان کو جام کمال جیسا وزیراعلیٰ ملا جو اپنے لوگوں کیلئے درد رکھتا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کئی مرتبہ آیا اور وزراءاعلیٰ کی تقرریں سنیں لیکن جو انسان دل سے بات کرتا ہے اس کا زیادہ اثر ہوتا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعلی بلوچستان کی سوچ بھی تبدیلی کی سوچ جیسی ہے جس کو ہم نیا پاکستان کہتے ہیں کیونکہ اب نئے پاکستان کے آگے پرانا پاکستان نہیں چل سکتا تھا پرانے طریقوںسے چلنے والے پاکستان نے ملک کو کنگال اور بینک کرپٹ کردیا تھا پچھلی حکومتوںکے قرضوں کا سود ہم روزانہ سولہ ارب روپے کی صورت میںدیتے ہیں اور جس طرح ملک چلایا جارہا تھا اس سے تو وہ تباہی کی طرف ہی جارہا تھا ۔ عمران خان نے ایک انگلش کتاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس میں تمام طریقے بتائے گئے کہ کس طرح ملکوں کو قرضہ دے کر ایلیٹ کو کرپٹ کیاجاتا ہے کس طرح ایلیٹ ملک سے باہر جا کر قوم کو مقروض کرتے ہیں اور نتیجتاً عوام بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہوکر رہ جاتی ہیں حالانکہ حکومت کا کام عوام کو صحت ، روزگار ، تحفظ ، تعلیم جیسے بنیادی حقوق دینا ہوتا ہے لیکن بنیادی سہولیات کے فقدان سے عوام کو محروم رکھا گیا جس سے آج ملک کی حالت سب کے سامنے ہے وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کا ایک سپیشل کیس ہے یہاں پر صرف بلوچستان کو الیکشن جیتنے کیلئے استعمال کیاجاتا ہے یہاں پر فیصل آباد ڈویژن کی بہت زیادہ سیٹیں ہیں اگر صرف الیکشن جیت کر سیاست میں آنا ہے تو پھر کون اتنا دور بلوچستان جائے اور ہمارے زیادہ وزرائے اعظم بلوچستان کا دورہ کرنے کی بجائے لندن کے دورے کرتے رہے کیونکہ یہاں پر کچھ لوگ سیاسی اتحاد بنالیتے تھے اور جو بھی عوام کی فلاح و بہبود کیلئے پیسہ دیاجاتا تھا وہ تھوڑے سے لوگ اپنے پاس رکھ کر لوکل لوگوں کو بنیادی سہولیات سے محروم کردیتے تھے این ایف سی ایوارڈ میں جب پیسہ بلوچستان کیلئے بڑھا تو لوگوں کیلئے وہ نیچے نہیں گیا جس سے عوام مزید غریب ہوگئی اور پورے پاکستان کے ٹرینڈ کی طرح ایک چھوٹا سا طبقہ امیر ہوگیا ۔ عمران خان نے آرمی چیف کا کوئٹہ میں کارڈیک سنٹر بنانے پر پور قوم کی طرف سے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا میں دو ٹاپ کلرز بیماریاں کینسر اور دل کے امراض ہیں تو اب لوگوں کو کراچی نہیں بلکہ کوئٹہ میں ہی علاج کی سہولیات دستیاب ہونگی وزیراعظم نے کہا کہ آرمی چیف نے اپنے کنکشنز سے متحدہ عرب امارات سے فنڈنگ لے کر منصوبہ شروع کیا ہے جس کا آج ہم نے سنگ بنیاد رکھ دیا ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ وفاق کی بھی کوشش ہے کہ ہم بھی کوئٹہ میں پاک فوج کے تعاون سے کینسر ہسپتال بنائیں کیونکہ یہاں بلوچستان سے کینسر کے علاج کیلئے لاہور جانا بہت مشکل ہوتا ہے پہلے ہمارے لئے یہاں پر کینسر ہسپتال قائم کرنا اور اس کیلئے سازوسامان اور انجینئرز کو لانے سمیت مالی وسائل میں مشکلات تھیں لیکن اب ہم پاک فوج اور صوبائی حکومت کے تعاون سے کینسر ہسپتال شروع کرینگے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ کوئٹہ سے ژوب 305 کلو میٹر کی مشرقی راہداری کا سنگ بنیاد رکھنا میرے لئے بڑی خوشی کی بات ہے یہ پراجیکٹ حقیقت میں گیم چینجرز ہیں ان پراجیکٹس سے بلوچستان کے سارے پسماندہ علاقے پاکستان کے ساتھ مل جائینگے حالانکہ ہمیں مغربی روٹ کو پہلے بنانا چاہیے تھا کیونکہ چین کا مغربی حصہ کافی پیچھے رہ گیا اور مشرقی چائنہ بہت آگے نکل گیا تو تو ہمیں بھی اپنے مغربی روٹ کو ترقی دینا چاہیے تھی کوئٹہ ژوب کے روٹس سے پورے بلوچستان سمیت پاکستان میں تبدیلی آئیگی اور یہاں پر سنٹرز اور انڈسٹریل زونز بنیں گے جس سے بلوچستان کے اندر چھٹی ہوئی صلاحتیں بھی باہر آئینگی ۔ وزیراعظم نے خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ سے تفتان ایران تک ایک ریلوے ٹریک بننا چاہیے اور اس کیلئے وزیر ر یلوے شیخ رشید پوری پلاننگ بھی کررہے ہیں اس کے علاوہ کوئٹہ کا ماسٹر پلان بنانا بھی بہت ضروری ہے پچھلے تیس سالوں میں کوئٹہ میں جب بھی جہاز پر آیا تو اسے پھیلتے ہوئے دیکھا اور پورے پاکستان کے شہر اسی طرح پھیل رہے ہیں کیونکہ ملک کے دیگر شہروں کے ماسٹر پلان بھی نہیں ہیں ہم اسلام آباد ، لاہور ، پشاور میں ماسٹر پلان بنا رہے کیونکہ ماسٹر پلان کے بغیر بنیادی سہولیات کی فراہمی مشکل ہوتی ہے ترقی یافتہ ممالک میں بھی بالکل ایسا نہیں کہ شہر پھیلتے جائیں ہم نے ڈیمز کو بھی سپورٹ کرنی ہے کیونکہ پانی کا مسئلہ دن بدن بڑھتا جارہا ہے یہاں پر درخت بھی لگانے ہیں کیونکہ یہ ہماری آنے والی نسلوں کیلئے بہت ضروری ہیں وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کو خوف ہے کہ یہاں پر اقلیتیں آکر ان کی نوکریوں پر قبضہ کرلینگی لیکن حقیقت میں ہمیں یہاں پر سکلز سنٹرز بنانے کی ضرورت ہے کیونکہ اب جس طرح گوادر ترقی کرتا جائے تو اس کی ضروریات بھی بڑھتی جائینگی تو پھر بھی تربیت یافتہ کی ضرورت ہوگی تو اس سے بہتر ہے کہ مقامی لوگوں کی مہارتوں سے فائدہ اٹھایا جائے گا جس سے روزگار میں بھی اضافہ ہوگا ۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کو اوپر لانے کیلئے ایک مضبوط لوکل گورنمنٹ نظام لانا ہوگا کیونکہ لوکل سسٹم کے بغیر اتنے بڑے بلوچستان میں لوگوں کو بنیادی سہولیات نہیں دی جاسکتی ہیں پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بھی لوکل حکومتوں نے ترقی کی ہے جس سے دوسری مرتبہ تحریک انصاف خیبر پختونخوا میں الیکشن جیت کر اکثریتی وفاق میں آئی۔ عمران خان نے کہا کہ ہم نے ہر حالت میں پاکستان کی ترقی کا فیصلہ کرلیاہے۔

جنونی شخص نے مطلقہ بیوی کی قینچی سے زبان کاٹ دی ، ملزم گرفتار

پنڈی بھٹیاں(نمائندہ خبریں) مشتعل شوہر نے بیوی کی زبان کاٹ دی، ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا، لاہور میں سسرال والوں کے مظالم سے تنگ خاتون نے وزیراعلی پنجاب سے تحفظ کی اپیل کردی۔تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے علاقے تھانہ صدر پنڈی بھٹیاں کی حدود میں گھریلو جھگڑے کے بعد شوہر نے بیوی پر بہیمانہ تشدد کیا، مضروبہ کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔اس حوالے سے اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ گھریلو جھگڑے کے بعد مشتعل شوہر نے بیوی نسرین کی زبان کاٹ دی، تھانہ صدر پنڈی بھٹیاں پولیس نے ملزم جہانگیر کو گرفتار کرلیا۔زخمی نسرین کے رشتہ دار نے پولیس کو بتایا ہے کہ جھگڑے کے بعد ملزم جہانگیر نے پہلے نسرین کو طلاق دی پھر اسے قتل کرنے کی کوشش کی، جس کے باعث تیز دھار آلے سے اس کی زبان کٹ گئی۔نواحی گاﺅں مصطفی آباد میں سابق خاوند نے قینچی سے مطلقہ بیوی کی زبان کاٹی، قینچی سے 26سالہ نسرین کے چہرے اور بازو پر بھی زخم، الائیڈ اسپتال منتقل کرایا گیا، تھانہ صدر پنڈی بھٹیاں پولیس نے ملزم جہانگیر کو گرفتار کر لیا، رشتے دار گھریلوں جھگڑے پر جہانگیر نے طلاق دی اور پھر نسرین کوقتل کرنے کی کوشش کی زخمی ہونے ہونے والی نسرین چار بچوں کی ماں ہے، ملزم ٹینٹ سروس کا کام کرتا ہے۔

اعجاز شاہ کو تحریک انصاف میں شامل کرنےکا مطلب مشرفکو لانا ہے:چوہدری منظور ، ایشیا پیسفک گروپ کی چیئرمین شپ بھارت کے پاس ہونے کے باعث ٹاسک فورس مسئلہ ہے:ماریہ سلطان ، بلوچستان کی تقدیر بدلنے کے دعویدار پی پی ، ن لیگ اور مشرف بھی رہے ہیں:عثمان کاکڑکی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7 “ میں گفتگو

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)چینل فائیو کے پروگرام ”نیوز ایٹ سیون“میں گفتگو کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کارماریہ سلطان نے کہا ہے کہ ایشیا پیسفک گروپ کی چیئرمین شپ بھارت کے پاس ہونے کے باعث ایف اے ٹی ایف پاکستان کے لیے بڑا مسئلہ ہے۔ پاکستا ن کے بینکنگ اور ریگولیٹری سیکٹر نے اپنی حدود سے بڑھ کر اقدامات کیے ہیں۔ بھارت کیساتھ تحفظات سے دنیا کو آگاہ کرنا نہایت ضروری ہے وگرنہ ایف اے ٹی ایف کے نام پرپاکستان سے دنیا کے تحفظات میں کمی نہیں لائی جا سکے گی۔ امریکہ سمیت دیگر ممالک کوپاکستان کی دہشتگردی مہم پر تحفظات نہیں ، وہ مسئلہ کشمیر کو دنیاکے سامنے دہشتگرد تحریک کے طور پر اٹھانا چاہتے ہیں۔پاکستان کو اقوام متحدہ سے کشمیر میں امن و امان کی سلامتی کی ذمہ داری کے حوالے سے جواب طلب کرنا چاہیے، کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی جیسی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ کشمیریوں کا حق خودارادیت اقوام متحدہ کے موقف کے مطابق آرٹیکل 3314کے تحت اسلحہ کے زور پر تحریک کے تحفظ کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ اقوام متحدہ کے آرٹیکل 1کے مطابق حق خود ارادیت پر ظلم و بربریت کیخلاف سیاسی ،عسکری اور معاشی مدد فراہم کرنے کی سہولت کا حق رکھا گیا ہے ۔پاکستان اقوام متحدہ، امریکا اور ہندوستان کو حاضر جواب کرے کہ خطے میں کشمیر کے مسئلے کیساتھ کیسے ایٹمی جنگ منسلک کی گئی ہے۔ نائن الیون کے بعد پاکستان خارجہ پالیسی اورپاکستانی عوام کی خواہشات کو امریکہ کیساتھ تعلقات کیساتھ منسلک کرکے مذاکرات کیے جاتے تو پاکستان کی آج یہ صورتحال نہ ہوتی۔امریکا، بھارت گٹھ جوڑپاکستان کی ایٹمی پروگرام میں علاقائی برتری کو بھارتی برتری میں تبدیل کرنے کی سرتوڑ کوشش میں ہے، جسکے تحت حالیہ جنگ میں بھارت ناکام ہوا ہے۔ پلوامہ پر پاک بھارت معاملات ٹھیک نہیں ہوںگے،پاکستان کو تکنیکی جنگ لڑنا ہوگی۔ بھارت پاکستان کو عسکری ضرب دینے کی ہر کوشش کرے گا، پاکستانی عوام تیار ہے تاہم ہندوستان بھرپور جوابی وار کے لیے تیار رہے۔سینئر تجزیہ کار ، صحافی صابر شاکر نے کہا کہ نئی حکومت کو سول ایوارڈز کی لٹریچر اور دیگر ایوارڈ سے محروم رہ جانے والی کیٹگریز پرغور کرنا ہوگا۔ محوش حیات کو سول ایوارڈ دئیے جانے پر سوشل میڈیا پر تنقید کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کسی ایوارڈ پر خوش نہیں، سوشل میڈیا پر ہوتا تو موجودہ حکومت بھی نہ ہوتی۔ایوارڈ ز ملنے کی تقریب میں سیاسی اثر و رسوخ رہتا ہے۔ محوش حیات کو تحریک انصاف سے تعلقات کیوجہ سے ایوارڈ ملنے کی باتیں کرنے والے ثبوت سامنے لائیں۔ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنماعثمان کاکڑ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی تقدیر بدلنے کے دعویدار پرویز مشرف، ن لیگ اور پیپلز پارٹی بھی رہی ہے۔ ژوب روڈ ایک سال قبل مکمل ہو جانا چاہیے تھامگرسنگ بنیاد اب رکھا گیا ہے۔ گوادر ائیرپورٹ بلوچستان کے عوام کے لیے نہیں چین کے لیے ہے۔ پشتون بیلٹ میں امن و امان اور حق ملکیت کا مسئلہ ہے، لیویز اور عوام پر حملے ہورہے ہیں۔بلوچستان کے بنیادی حقوق ملنا ہم پر احسان نہیں ،ہمارے اختیارات ، وسائل اور معدنیات ایف سی کے کنٹرول میں ہیں، معدنیات پر قبضہ کرنے کے لیے سکیورٹی کا مسئلہ بنایا گیا۔ہماری سکیورٹی کے لیے لیویز ، عوام اور پولیس کافی ہیں، ہم دہشتگردی کیخلاف ہیں۔ پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری منظور کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے دیر کر دی انہیں بہت پہلے سندھ کا دورہ کرنا چاہیے تھا اور ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرنا چاہیے تھے۔ پیپلز پارٹی اگر حکومت کیخلاف احتجاج کر رہی ہے تو عمران خان کس کے خلاف احتجاج کرنے جارہے ہیں۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے مریدین کی بڑی تعداد ہونے کیوجہ سے تحریک انصاف گھوٹکی میں جلسہ کرتی ہے ، پیپلزپارٹی کو انکے جلسوں سے کوئی دشواری نہیں۔پاکستان میں بلاول بھٹو کو اصل خطرہ سمجھا جارہا ہے کیونکہ مستقبل کے لیڈر بلاول ہیں۔سابق ڈی جی آئی بی اعجاز شاہ کووفاقی وزیربرائے پارلیمانی امور بنائے جانے کی منظوری پر انکا کہنا تھا کہ اعجاز شاہ کے تحریک انصاف میں شامل ہونے کا مطلب مشرف کو شامل کرنا ہے۔ ن لیگ کے ہم خیال اور ق لیگ اعجاز شاہ نے بنائی تھی۔ محترمہ نے اپنی ای میل میں لکھا تھا کہ اگر میری جان کو کوئی خطرہ ہو تو تفتیش اعجاز شاہ سے شروع کی جائے۔انہیں کیا سیاسی جماعتوں کو توڑنے پھوڑنے کے لیے وزارت دی جارہی ہے؟پیپلزپارٹی اعجاز شاہ کو وفاقی وزیر بنائے جانے کے پس پردہ پلان کو دیکھ رہی ہے۔

گوادر ائیر پورٹ ، کوئٹہ تک ریلوے ٹریک خطے کی تقدیر بدل دینگے : معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ سب سے بڑی خوشی کی بات یہ ہے کہ گوادر کو ٹرین کے ذریعے جوڑا جائے گا اور چین کی مدد سے 4 گھنٹے میں ٹرین کوئٹہ سے گوادر پہنچ جائے گی اس قدر تیز رفتار ٹرین ہو گی کہ اس کے حساب سے اس کا ٹریک بچھایا جائے گا اور اسی حساب سے ڈبے اور اس کا انجن اور بوگیاں ہوں گی سارا سسٹم جو ہے وہ تیزی کے ساتھ چلنے والا ہو گا میں یہ سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں جو رفتار ٹرینوں کی ہے اس کی نسبت گوادر کوئٹہ ٹریم جو ہے یہ اپنی مثال آپ ہو گی اور اس کی موجودگی میں نئی ٹیکنالوجی پاکستان میں متعارف ہو گی۔ اس کے ساتھ گوادر ایئرپورٹ کا افتتاح بھی کیا گیا اور کہا گیا کہ گوادر ایئرپورٹ پاکستان کا سب سے بڑا ایئرپورٹ ہو گا۔ اس کے ساتھ ساتھ گوادر میں جو تعمیر اور ترقی کے منصوبہ بن رہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ کوئٹہ کی بھی ترقی جاری ہے اور کوئٹہ میں کینسر اور کارڈیالوجی کے سپیشل وارڈز بنائے جا رہے ہیں۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ چین کا انٹرسٹ اس میں ہے کہ کوئٹہ سے گوادر تک اور گوادر کے ایک شاندار انٹرنیشنل کا سٹینڈرڈ کا ایک ایئرپورٹ میں یہ سمجھتا ہوں کہ اس میں ہمیں چین کی امداد بھی حاصل ہو گی اور یقین ہے کہ انشاءاللہ یہ پروجیکٹ مکمل ہوں گے۔ یہ کام ضرور ہو گا ایک تو عمران خان خود بڑے کنوکشن ہے مثال کے طور پر اگر کبھی انہوں نے کسی کام کا کہا ہے تو کر کے دکھایا ہے جہاں جہاں انہوں نے کہا وہاں وہاں کینسر ہسپتال بنا اور بڑے انٹرنیشنل سٹینڈرڈ کا ہسپتال بنا۔ جیسا کہ آپ کے پشاور میں دیکھتے دیکھتے ہی اس کا اعلان ہوا پھر اب یہ تکمیل کے مراحل طے کر رہا ہے۔ اگر انہوں نے کوئٹہ میں کینسر ہسپتال کا اعلان کیا ہے تو وہ مکمل ہوکر رہے گا۔
کرتار پور راہداری پربھارت کے مداکرات کے انکار پر بات کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا ہے کہ اصل میں انڈیا کے لئے مشکل یہ ہے کہ اس کا جی تو چاہتا ہے کہ یہ تکمیل کے مراحل طے کرے لیکن یہ بھی ساتھ احساس ہے کہ اگر تیزی کے ساتھ یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ گیا تو اس کے اثرات انڈیا جو بہت انڈیا میں اور پوری حکومت کے خلاف جائیں گے۔ اور سمجھا جائے گا کہ اس کا کریڈٹ جو ہے وہ پاکستان کی حکومت کو دیا جائے گا لہٰذا بھارت جان بوجھ کر روڑے اٹکا رہی ہے اور آہستہ آہستہ اس کو لٹکائی جا رہی ہے یہ صرور کام کرے گی لیکن آہستہ آہستہ اس کا پیریڈ کو بڑھایا جائے گا۔ انڈین حکومت کو خدشہ ہے کہ کرتار پور راہداری پر دنیا بھر کی سکھ برادری پاکستان کی واہ واہ کرے گی۔ یہ بات مودی حکومت کو کسی طریقے سے 12,10 دن اور لگا دے گی تا کہ زیادہ سے زیادہ دیر سے اس پر کام ہو تا کہ آہستہ آہستہ جو جوش و خروش ٹھنڈا پڑتا جائے۔ بھارتی میڈیا نے ہی یہ بھانڈا پھوڑ دیا ہے کہ پچھلے دونوں جو بھارتی ہیلی کاپٹر گرا تھا وہ بھارتی میزائل نے گرایا ہے اس پر بات کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا کہ جب کچھ بن نہ پڑتا ہو اور اپنی کمزوریوں کو ماننے کو جی نہ چاہتا ہو پھر اسی قسم کے واقعات پیش آتے ہیں۔ بھارت آہستہ آہستہ خود ہی دنیا کے سامنے ننگا ہو رہا ہے کیونکہ اس قسم کے طرز عمل سے لگتا ہے کہ وہ یہ ان کی اپنی جھنجھلاہٹ ہے وہ غصہ پر قابو پا نہیں سکتے وہ دائیں بائیں کسی بھی ایسی بات پر نکالتے ہیں جس طرح سے اپنے ہی ہیلی کاپٹر کو مار گرایا ہے۔ جب بھرت کھلے میدان میں پاکستان سے مقابلہ کرنے سے عاجز آ گیا تو پھر عام طور پر ایسی ہی چیزوں کا سہارا لیتا ہے وہ غصے میں آ کر اپنی ہی صفوں کو روندنے لگتا ہے عام طور پر اپنے ہی لوگوں کو مورد الزام بھی ٹھہراتا ہے۔ انڈیا کو سمجھ نہیں آ رہا کہ اپنی بے عزتی کا بدلہ کس سے لے۔
آمدن سے زائد اثاثوں کے حوالہ سے نیب آئے دن نئے سے نئے ریفرنس دائر کرتا جا رہا ہے اب خواجہ آصف کو طلب کر لیا گیا۔ فردوس عاشق اعوان بھی گاہے بگاہے خواجہ آصف پرالزامات لگاتی رہی ہیں۔ خواجہ آصف پر آمدن سے زیادہ اثاثوں کا کیس عدالت میں ہے صداقت اب سامنے آ جائے گی۔ خواجہ فیملی کو کافی دیر سے جانتتا ہو ںیہ مڈل کلاس خاندان تھا جس کے پاس اتنے زیادہ پیسے نہیں تھے پھر دیکھتے ہی دیکھتے دولت کی ریل پیل ہو گئی۔
کینیڈا کے علاقے کیوبک میں مذہبی علامات پر پابندی کا فیصلہ صوبائی سطح کی قانون سازی ہے جس کی کینیڈین وزیراعظم نے بڑی سختی سے مخالفت کی ہے۔ کینیڈا میں اس وقت لبرل حکومت ہے اور وہاں لوگوں میں بھی دوسروں کے لئے بڑی فراخی پائی جاتی ہے۔ مختلف ممالک میں مذہب کے نام پر پابندی کا جو سلسلہ ہے یہ اصل میں اسلام اور مسلمانوں کے بڑھتے اثر و رسوخ سے خوف کے باعث ہے۔ برطانیہ میں دنیا بھر سے بھاگے ہوئے لوگ جمع ہیں کیونکہ وہاں شہری آزادیاں بہت زیادہ ہیں اور چھپنے کو آسانی سے جگہ مل جاتی ہے۔ الطاف حسین اور علیحدگی پسند بلوچ عناصر بھی برطانیہ میں پناہ گزین ہیں یہ گنتی کے لوگ ہیں مگر وہاں ان کی مذہبی آﺅ بھگت ہوتی اور سہولتیں دی جاتی ہیں برطانیہ کو اس حوالے سے محتاط رویہ اپنانے کی ضرورت ہے۔