ابوظہبی( ویب ڈیسک ) آسٹریلیا نے پاکستان کو تیسرے ون ڈے میں 80 رنز سے ہرا کر سیریز بھی اپنے نام کرلی۔ابوظہبی میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلے گئے تیسرے ایک روزہ میچ میں پاکستان کو جیت کے لیے 267 رنز کا ہدف ملا تھا تاہم پوری ٹیم 186 رنز پر ہی آو¿ٹ ہوگئی۔ تیسرے ون ڈے میں شکست کے بعد آسٹریلیا نے سیریز بھی اپنے نام کرلی ہے۔پاکستان کی جانب سے امام الحق اور شام مسعود نے اننگ کا محتاط انداز میں آغاز کیا لیکن پانچویں ہی اوور میں شان مسعود صرف 2 رنز بناکر آو¿ٹ ہوگئے۔ شان مسعود کے بعد آنے والے بلے باز حارث سہیل بھی صرف ایک رن بناکر چلتے بنے۔ دونوں کھلاڑیوں کو پیٹ کمنز نے پویلین کی راہ دکھائی۔ کمنز کا تیسرا شکار محمد رضوان بنے جو اپنا کھاتہ بھی نہ کھول سکے۔
امام الحق اور شعیب ملک کے درمیان چوتھی وکٹ کی شراکت میں 59 رنز بنے اور 75 رنز پر امام الحق آو¿ٹ ہوگئے، انہوں نے 72 گیندوں پر 46 رنز کی سست اننگ کھیلی اور میکسویل کا شکار بنے۔ امام الحق کے بعد عمر اکمل میدان میں اترے۔ 96 رنز پر شعیب ملک بھی آو¿ٹ ہوگئے۔ انہوں نے 32 رنز کی اننگ کھیلی۔ 149 رنز کے اسکور پر عمر اکمل بھی آو¿ٹ ہوگئے۔
عماد وسیم اور یاسر شاہ نے ساتویں وکٹ کی شراکت میں کینگروز کے سامنے کچھ مزاحمت دکھائی تاہم 178 رنز پر عماد وسیم بھی آو¿ٹ ہوگئے۔ جس کے بعد عثمان شنواری بھی پویلین لوٹ گئے۔ 186 رنز پر پاکستان کی نویں وکٹ جنید خان کی صورت میں گری۔
اس سے پہلے آسٹریلوی ٹیم کے کپتان ایرون فنچ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، آسٹریلیا کی جانب سے عثمان خواجہ اور ایرون فنچ نے اننگز کا آغاز کیا۔
پاکستان کو پہلے اوور کی آخری گیند پر عثمان خواجہ کی صورت میں پہلی وکٹ ملی، کینگروز کو دوسرا نقصان 20 کے مجموعی اسکور پر شان مارش کی صورت میں ا±ٹھانا پڑا، جس کے بعد ایرون فنچ اور ہینڈ کومب نے 84 رنز کی شراکت قائم کی۔ 104 رنز پر ہینڈ کومب کو حارث سہیل نے چلتا کیا اور پھر فنچ کا ساتھ دینے مارکس اسٹونیس کریز پر آئے۔
فنچ اوراسٹونیس نے آسٹریلیا کے مجموعی اسکور کو 140 رنز تک پہنچایا تو عماد وسیم نے اسٹونیس کو آو¿ٹ کردیا۔ 188 رنز پر ایرون فنچ کو یاسر شاہ نے پویلین کی راہ دکھائی، فنچ نے 90 رنز کی ایک اور دلکش اننگ کھیلی، فنچ کے میدان بدر ہونے کے باوجود گلین میکسویل اسکور کو آگے بڑھاتے رہے۔ انہوں نے 55 گیندوں پر 71 رنز بنائے اور رن آو¿ٹ ہوئے۔ اس طرح آسٹریلیا نے مقررہ 50 اوورز میں 266 رنز بنائے اور پاکستان کو جیت کے لیے 267 رنز کا ہدف دیا۔
Monthly Archives: March 2019
ڈیل یا ڈھیل کا اختیار جن کے پاس ہے سب کو پتہ ہے: کامران مرتضیٰ ، اگر پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالا گیا تو یہ بڑا نقصان ہو گا: ائیر مارشل (ر) شاہد لطیف ، نواز شریف کی طبیعت مزید خراب رہی تو مزید توسیع کیلئے ہائیکورٹ جائینگے:راجہ عامر عباس کی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7 “ میں گفتگو
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر قانون دان کامران مرتضی نے کہا ہے کہ عدالت نے نواز شریف کو چھ ہفتے کے لئے رہائی تو دے دی لیکن وہ ملک سے باہر نہیں جا سکتے یعنی رہائی مشروط ہے۔اگر نواز شریف کوئی سیاسی سرگرمی میں مصروف ہوتے ہیں تو پھر سوال اٹھے گا یہ تو ٹھیک ہیں کیونکہ انہیں ضمانت تو میڈیکل گراﺅنڈ پر ملی ہے۔ چینل فائیو کے پروگرام نیوز ایٹ 7میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے ملاقاتی اگر ان سے سیاسی گفتگو کریں گے تو حکومت اور نیب اعتراض اٹھائے گی ۔میرے خیال میں نواز شریف کی چھ ہفتوں کی رہائی کا پروانہ قید کا پروانہ ہے۔ نواز شریف کو چھوٹ دی گئی لیکن اب مجھے آگے پیپلز پارٹی کے دن خراب نظر آ رہے ہیں۔حکومت کے پاس ڈیل یا ڈھیل کا اختیار نہیں جن کے پاس اختیار ہے سب کو پتہ ہے۔سابق نیب پراسیکیوٹر راجہ عامر عباس نے کہا ہے کہ چھ ہفتوں کے بعد نواز شریف گرفتار ہوں گے اگر طبیعت خراب رہی تو مزید توسیع کے لئے ہائیکورٹ جائیں گے۔عیادت کرنے والے اگر سیاسی گفتگو کرتے ہیں تو سوال اٹھ سکتا ہے۔اگر نواز شریف کے وکلاءعدالت کو باور کرا سکے کہ نواز شریف کا علاج ملک میں ممکن نہیں تو عدالتیں دیکھیں گی۔صوبائی وزیر امتیاز شیخ نے کہا کہ عوامی رابطے کی مہم پیپلز پارٹی ہمیشہ چلاتی ہے یہ کوئی ٹرین مارچ نہیں تھا۔ وسائل کی تقسیم میںسندھ کے ساتھ وفاق زیادتی کر رہا ہے نیب احتساب بھی انتقام میں تبدیل کر دیا گیا۔ابھی تو ٹرین کا سفر شروع ہوا اور چیخیں اسلام آباد سے نکل رہی ہیں۔فواد چوہدری کے بیانات کی کوئی حیثیت نہیں۔ایئرمارشل ر شاہد لطیف نے کہا کہ ماضی میں جب کالعدم تنظیموں کے خلاف آپریشن کئے گئے تو یہ تنظیمیں چھپ کر کسی اور نام سے کام کرنے لگیں اب وزیراعظم اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر میں جو ہورہا ہے وہ دنیا کو نظر آ رہا ہے اس کی طرف ہمیں دنیا کی توجہ بھی دلانی ہے دنیا کچھ بھی کرے لیکن ہمیں اپنا گھر صاف کرنا ہے۔ اگر پاکستان کو بلیک لسٹ میں ڈالا گیا تو یہ بڑا نقصان ہو گا۔
ٹوئٹر پر یہ کام کسی صورت مت کریں
لاہور (ویب ڈیسک ) سوشل میڈیا پر متعدد افواہیں سامنے آتی ہیں مگر کچھ ایسی ہوتی ہیں جن پر کمپنیوں کو بھی صارفین کو انتباہ جاری کرنا پڑ جاتا ہے۔
ایسا ہی کچھ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے صارفین کے ساتھ ہوا جن کو ایک افواہ کے نتیجے میں اپنے اکا?نٹ لاک ہونے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
یہ افواہ جتنی سادہ اور احمقانہ ہے، اتنی ہی لوگوں کو اپنی سیٹنگز میں جاکر پیدائش کا سال 2007 کرنے پر اکساتی ہے تاکہ اس سائٹ پر رنگارنگ فیڈ کو ان لاک کرسکیں۔
مگر جب کوئی صارف اپنے پیدائش کا سال 2007 کرتا ہے تو اس کا اکا?نٹ لاک ہوجاتا ہے۔
ٹوئٹر کی پالیسی کے تحت اس سوشل نیٹ ورک کو استعمال کرنے والے صارفین کی عمر 13 سال یا اس سے زائد ہونی چاہئے۔
تو پیدائش کا سال 2007 کرنے پر ٹوئٹر کو لگتا ہے کہ صارف صرف 12 سال کا ہے اور اس کا اکا?نٹ بلاک ہوجاتا ہے۔
ٹوئٹر نے اس حوالے سے صارفین کو انتباہ کیا ہے کہ وہ اس طرح کے پیغامات کے جھانسے میں مت آئیں اور اگر بدقسمتی سے اس کا شکار ہوچکے ہیں تو ان ہدایات پر عملدرآمد کریں جو اس کمپنی نے ای میل کے ذریعے ارسال کی ہوں گی۔
حکمرانوں کے وعدے سن سن کر کان پک گئے ، عمران خان پورے کر کے دکھائیں : معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے جتنے اعلانات کئے بہت اچھے ہوئے خدا کرے ان پر 50 فیصد بھی عمل درآمد ہو جائے گا تو کافی ہے۔ یہ تب ہی ممکن ہو گا جب عملدرآمد شروع ہو۔ عمران خان کی وزیراعظم بننے کے بعد جو ان کی پہلی نشری تقریر تھی اس میں بھی انہی باتوں کا ذکر تھا لیکن کتنے مہینے گزر گئے لیکن عملاً کچھ نہیں ہو سکا۔ خدا کرے جن باتوں کا اعلان ہوا ہے ان پر عملدرآمد شروع ہو جائے۔ سورج چڑھتا ہے تو دنیا دیکھتی ہے۔ اگر ان میں 10 باتوں پر بھی عمل ہو گیا توکم از کم ابتداءہو جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان کا یہ کہنا کہ اس وقت جو دودھ دکانوں پر دستیاب ہے اس میں 75 فیصد دودھ پینے کے قابل نہیں ہے وہ دودھ واشنگ مشینوں کے ذریعے بنایا جاتا ہے جو اصل میں دودھ پہلے ہی نہیں ہے اس حوالے سے ریسرچ کرنے کا اعلان کیا ہے ضیا شاہد نے کہا ہے کہ عمران خان صاحب نے اپنی پوری تقریر میں اس کی طرف بار بار اشارہ ہوا ہے۔ کوئی تجویز تو سامنے نہیں آئی کہ اس ملک کے لوگوں کو خالص دودھ دینے کے لئے حکومت کیا کام کر رہی ہے۔ یہ تو مستقبل کا ارادہ ظاہر کیا گیا ہے کہ جس طرح بلاول بھٹو زرداری نے ذوالفقار علی بھٹو کا جو زبردست پروگرام تھا ”روٹی کپڑا اور مکان“ کہاں روٹی، کدھر کپرا، مکان کہاں ہے۔ مکان کی بات اب آ کر عمران خان نے 50 لاکھ گھروں کی بات کی ہے کوئی ایک گھر بھی شروع ہوا ہو تو مجھے بتا دیں تا کہ میں اسے کل صبح جا کر دیکھ کر آﺅں۔ اسی طرح تیسری نسل کے جناب بلاول بھٹو، ذوالفقار علی بھٹو کے نواسہ ہیں اور تیسری نسل آ گئی ہے ابھی تک بلاول جو ہیں ان کی گردان روٹی کپڑا اور مکان سے آگے نہیں بڑھی۔ نہ روٹی، نہ کپڑا نہ مکان ملا۔ یہ بات جو ہے کہ ہو جائے گا۔ ہو جائے گی والا کلیہ اچھی طرح سے ذہن نشین کر لیں اور صحافت کے استاد کہا کرتے تھے کہ جب یہ ہو جائے گا کہ کل صبح 10 بجے ایک ہزار بندوں کو پلاٹ دیئے جا رہے ہیں لسٹ لگ جائے گی۔ 10 بج کر 5 منٹ پر آویزاں ہو جائے گی سرکاری دفاتر کے سامنے وہ خبر ہو جائے گی۔ ذوالفقار علی بھٹو کے روٹی کپڑا اور مکان کے دعوے سے لے کر آج تک جتنی بھی حکومتیں آئیں انہوں نے بڑے زبردست دلفریب نعرے دیئے لیکن اصل خبریت تو یہ ہے کہاں ملے اور کب ملے۔ پچاس لاکھ گھر اگر غریبوں کو دیئے جائیں گے تو کیا کل صبح 11 بجے پہلے ”غریبوں کو مکان مل گئے ہیں تو پھر تو یہ خبر ہے اسی تقریر کے سلسلے میں کیا آپ کے خیال میں اس پروگرام میں جتنے پیسے مختص کئے ہیں کیا آپ کے خیال میں اتنی رقم سے یہ کام ہو سکتا ہے۔ اصل چیز یہ ہے اب تک حکومت کی کارکردگی رہی ہے کیا اس کارکردگی کے نتیجے میں عوام کو کچھ ریلیف ملا ہے آج بھی جتنی تقریر ہوتی ہے بڑی زبردست رہی ہے، اچھی اصلاحات کا ذکر ہے لیکن ان اصلاحات پر عملدرآمد سرگرم کل صبح سے شروع ہو جائے تو پھر کہا جا سکتا ہے کہ عوام کو کچھ ریلیف ملے گا۔ ایک ہفتے بعد کچھ ریلیف ملے گا جب تک کچھ سامنے نہ آئے اعلانات سے پیٹ بھرا نہیں جا سکتا۔ سپریم کورٹ کے جج حضرات سوالات کرتے ہیں اوربڑے معقول سوالات کرتے ہیں لیکن بعد میں جو فیصلے ہوتے ہیں ضروری نہیں کہوہ سوالات اس میں آئیں۔ مثال کے طور پر نوازشریف صاحب کو ریلیف ملا ہے بڑی اچھی بات ہے۔ بیماری کی وجہ سے ان کو ریلیف ملا ہے جو انت ہوا ہے وہ یہ ہے انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ شریف میڈیکل سٹی سے علاج کروائیں گویا اپنے گھر سے علاج کروائیں گے ان کے جو ڈاکٹر صاحب ہیں عرفان صاحب ان کے ذاتی معالج ہیں اور کہاں گئے عدالت کے وہ ریمارکس، کہاں گئے قانون دانوں کے وہ دعوے کہ جناب سرکاری معالج وہی ان کا علاج کر سکتا ہے اب وہ پابندی بھی ختم ہو گئی۔ پرائیویٹ ڈاکٹر ان کا علاج کریں گے اس کے بعد انہوں نے پہلا قدم ہی اٹھا لیا ہے کہ ان کے ڈاکٹر نے کہا ہے کہ جناب 6 ہفتے تو بہت کم ہیں۔ 6 ہفتے میں تو علاج نہیں ہو سکتا گویا انہوں نے پیش بندی کر دی ہے کہ جب 6 ہفتے ہو جائیں گے تو وہ ایک رپورٹ دیں گے کہ جناب 6 ہفتے میں علاج پورا نہیں ہو سکتا لہٰدا علاج کے بہانے غیر معینہ مدت تک وہ اپنے گھر میں رہ سکیں گے اگر یہی انصاف ہے جس کا ڈھنڈورا پیٹا جاتا ہے کہ ہم ہر کام انصاف کے مطابق کر رہے ہیں اس سے تو ایک ہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ روبکار لانے کے لئے نوازشریف کی اگر کوئی چار گھنٹے گاڑی میں بیٹھتا ہے تو پانچویں گھنٹے پہنچتی ہے ان کو گھر جانے کی جلدی تھی۔ جو پیش بندی ہوئی ہے جس طریقے سے ان کی روبکار لائی گئی ہے اس سے ثابت ہوتا ہے اس ملک میں زندہ رہنا امیر آدمیوں کا حق ہے اور جو خود عمران خان کہا کرتے تھے کہ رسول پاک کی حدیث سنایا کرتے تھے کہ تم سے پہلے دور میں ان لوگوں کو انصاف ملتا تھا جو مالدار ہوتے تھے جو غریب آدمی ہوتے تھے ان کو سزائیں ملتی تھیں۔ امیر آدمی کے لئے کوئی سزانہ تھی اس کو کوئی چھوتا تک نہیں تھا۔ آج یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ جناب نوازشریف کی روبکار لینے کے لئے اگر وہ بائی روڈ آتی تو 5 گھنٹے میں پہنچتی۔ چونکہ وہ پانچ گھنٹے تک انتظار نہیں کر سکتے تھے انہیں جلد ہی گھر جانا تھا لہٰذا ایک چارٹرڈ طیارہ پورا کرائے پر لیا گیا اور اس کو طلال چودھری نے جہاز کرائے پر لیا اور اس میں روبکار لانے والے کو ہوائی جہاز پر بٹھا کر لاہوہر لایا گیا۔ کیا اس سے ثابت نہیں ہوتا کہ اس ملک میں صرف پیسے والے کیلئے سب قوانین نرم ہو جاتے ہیں اور اس کے لئے سہولتیں بچھتی چلی جاتی ہیں اور دراصل مسائل تو غریب آدمی کے لئے ہیں۔
صورتحال بتا رہی ہے کہ پاکستان میں زندہ رہنا ہے تو خوب لوٹ مار کرنی چاہئے کیونکہ یہاں صرف لوٹ مار کرنے والے کو ہی ہر جگہ سے سہولت ملتی ہے۔ نیب کی پکڑ دھکڑ کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ سارا سسٹم ہی کرپٹ ہے۔ نوازشریف کیس میں پہلے کہا گیا کہ صرف سرکاری ڈاکٹر علاج کر سکتے ہیں دباﺅ بڑھا تو کہا کہ کسی بھی ہسپتال سے علاج کرا سکتے ہیں اور دباﺅ بڑھا تو کہا کہ جس ڈاکٹر کا نام لیں وہ علاج کرے گا۔ سپریم کورٹ نے 6 ہفتے کا وقت دے دیا اب ذاتی معالج نے کہہ دیا ہے کہ 6 ہفتے بعد بھی گھر پر ہی رہیں گے کیونکہ عدالت سے ریلیف مل جائے گا۔
سمجھوتہ ایکسپریس کیس میں 43 بے گناہ مسلمانوں کا خون بہایا گیا اس کیس کیس کو عالمی عدالت میں لے جانے کا عزم ظاہر کرنے پر شیخ رشید کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ بھارتی عدلیہ نے دباﺅ کے تحت فیصلہ کیا۔ پاکستان کو انصاف کیلئے عالمی عدالت سمیت تمام بڑے فورمز پر بات کرنا ہو گی۔ شیخ رشید کا بلاول کو اپنا سیلون دینے کا بیان محض سیاسی ہے۔ سرکاری سیلون کسی ایسے شخص کو کیسے دیا جا سکتا ہے جو اپنے والد کے خلاف جاری قانونی کارروائی رکوانا چاہتا ہے۔ آصف زرداری اور بلاول کے پاس بہت دولت ہے وہ خود لگژری ریل گاڑی لے سکتے ہیں۔ سندھ میں بلاول کے ٹرین مارچ کو عوامی پذیرائی حاصل ہو گی کیونکہ وہاں صوبائی حکومت پیپلزپارٹی کی ہے۔
دوستوں کے سامنے رقص نہ کرنے پر بیوی پر تشدد کرنے اور بال مونڈھنے والے بے شرم شخص کے سر، بھنوﺅں اور ابروﺅں کے بال مونڈھ دینے چاہئیں، منہ کالا کر کے بازار میں گھمانا چاہئے۔ ایسے واقعات کا تعلق اجتماعی بے حسی سے بھی ہے۔ ماڈرل فیملیوں میں بھی کسی خاتون کی مرضی کے خلاف کوئی بات نہیں کی جا سکتی۔
فیس بک کا سفید فام نسل پرستی کے خلاف نئی پالیسی کا اعلان
لاہور (ویب ڈیسک ) فیس بک نے اپنے پلیٹ فارم پر سفید فام نسل پرستی کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔فیس بک کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کمپنی نے سفید فام قوم پرستی اور نسل پرستی سے متعلق پوسٹس، تصاویر اور دیگر مواد پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور یہ فیصلہ مختلف حلقوں کی تنقید کے بعد کیا گیا جس میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر نسل پرستی کے پھیلنے میں سہولت فراہم کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ابھی فیس بک کی جانب سے صارفین کو ایسے پیغامات شیئر کرنے سے روکا جاتا ہے جس میں سفید فام بالادستی کو اجاگر کیا جاتا ہے مگر سفید فام قوم پرستی، نسل پرستی اور دیگر مواد سے نظرچرا لی جاتی ہے۔اب فیس بک نے نئے قوانین کے نفاذ کا فیصلہ کیا ہے جس کا اطلاق انسٹاگرام پر بھی ہوگا۔فیس بک پر سفید فام نسل پرستی 2017 کے بعد سے زیادہ تیزی سے پھیلنا شروع ہوئی تھی اور گزشتہ سال ایک دستاویز سامنے آئی تھی جس میں انکشاف ہوا تھا کہ فیس بک میں سفید فام نسل پرستی کی ستائش، سپورٹ اور نمائنسدگی کی اجازت دی گئی ہے۔اس دستاویز کے بعد فیس بک پر شدید تنقید ہوئی تھی۔سول رائٹس کے ادارے مہینوں سے فیس بک پر پالیسیوں میں تبدیلی کے لیے زور ڈال رہے تھے اور اب نئی پالیسی کے اطلاق کا اعلان ہوا ہے جس پر عملدرآمد آئندہ ہفتے سے شروع ہوگا۔فیس بک کی اے آئی ٹیکنالوجی بھی اکثر ایسی پوسٹس کو پکڑنے میں ناکام رہتی ہے جس کی ایک مثال رواں ماہ کرائسٹ چرچ میں 2 مساجد پر دہشتگرد حملے کی فوٹیج وائرل ہونا ہے، جس کی فوری روک تھام میں یہ کمپنی ناکام رہی۔
خاتون پر شوہر کا تشدد بھیانک واقعہ پولیس کو دودھ کا دودھ پانی کا پانی کرنا ہو گا: آغا باقر ،شیخ رشید کے ہوتے ہوئے عمران خان کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں، انکے بیان غیرسنجیدہ: اعجاز حفیظ، بھارت پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا‘ تنگ نظر حکمرانوں کو اپنی انا کی تسلی کرنا ہوتی ہے: طارق ممتاز ، امریکہ چاہتا ہے کہ بھارت محا ذ آرائی کرے‘ مودی نے انڈیا کا بیڑا غرق کر دیا: ناصر اقبال ، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں گفتگو
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) کالم نگار طارق ممتاز نے کہا ہے کہ مودی سے کبھی خیر کی توقع نہیں رکھنی چاہئے اس وقت الیکشن مودی کےلئے زندگی موت کا مسئلہ ہے اقتدار کے لئے وہ کچھ بھی کر سکتا ہے مودی انتہائی منافق شخص ہے۔ بھارت پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔ چینل فائیو کے پروگرام کالم نگار میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام ریلیف چاہتے ہیں لیکن جو ہو رہا ہے اس سے عوام مطمئن نہیں۔ نواز شریف کو چھ ہفتے کے لئے چھوڑا گیا باقی قیدیوں کے لئے قانون الگ کیوں کیا باقی قیدی انسان نہیں۔ نوازشریف کے گردے خراب ہیں تو ڈائیلسز کیوں نہیں کراتے۔ لاہور میں شوہر کے دوستوں کے سامنے بیوی نے ڈانس سے انکار کیا جو بھی ہوا تفتیش میں سب سامنے آ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب الحمرا میں سٹیج ڈرامے شروع ہوئے تو فیملیز جاتی تھیں بہت اچھا ماحول ہوتا تھا لیکن اب کچھ جاہل لوگ ڈرامہ انڈسٹری میں آ گئے ہیں۔ کالم نگار اعجاز حفیظ نے کہا کہ سیاست بہت بے رحم ہوتی ہے بھارت میں الیکشن ہونے کے ہیں میرے خیال میں الیکشن کے بعد بھی کچھ ہو سکتا ہے۔نواز شریف اور مودی کے تو ذاتی تعلقات ہیں۔کچھ بھی ہو ملکی مفاد سب سے مقدم ہونا چاہئے۔نوازشریف کو عمران خان نے آفر کی تھی ملک میں جہاں کہیں گے آپ کا علاج کرانے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کے ہوتے عمران خان کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سٹیج ڈرامے ایسے ہونے چاہئیں جس سے لوگوں کو شعور ملے۔ کالم نگار ناصر اقبال نے کہا کہ امریکہ بھی چاہتا ہے بھارت محاذ آرائی کرے‘ مودی نے پانچ سالوں میں بھارت کا بیڑا غرق کر دیا بھارت میں مسائل گھمبیر ہوئے کشمیر کا مسئلہ اجاگر ہوا۔ نوازشریف نے بھارت سے ملکی سطح پر نہیں ذاتی دوستیاں پروان چڑھائیں اور اپنے کاروباری تعلقات بڑھائے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ عام قیدیوں اور نواز شریف کے کیس میں فرق ہے وہ ملک کے تین مرتبہ وزیراعظم رہ چکے ہیں۔ شیخ رشید کے حوالے سے انہوں نے کہا انہیں شائستگی سے بات کرنی چاہئے۔لاہور میں جس طرح خاتون کا سرمونڈھا گیا لگتا ہے جیسے کسی حجام نے سر مونڈھا ہے ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے ہمدردیاں سمیٹنے کے لئے بہت کچھ کیا جاتا ہے۔ کالم نگار آغا باقر نے کہا کہ وزیراعظم جب کوئی بات کرتے ہیں تو اس کے پیچھے کوئی نہ کوئی معلومات ضرور ہوتی ہیں کہ بھارت الیکشن سے قبل کچھ بھی کر سکتا ہے۔ نوازشریف کے دور میں بھارت میں کہا جاتا تھا ہمیں کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہم نے نواز شریف کو پاکستان میں رکھا ہوا ہے۔نواز شریف کی رہائی پر ن لیگ کے کارکن بہت خوش ہیں۔نواز شریف رہا تو ہو گئے لیکن اب چھ ہفتے بعد کیا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ لاہو ر میں خاتون پر شوہر کا اس لئے تشدد کہ وہ اس کے دوستوں کے سامنے ڈانس نہیں کرتی تھی آخر کچھ تو ہے جو بات نکلی ہے بہر حال ہم توقع کرتے ہیں پولیس دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کر دے گی۔
پاکستان آرمی بہت مضبوط ہے، حملہ آور کو منہ کی کھانی پڑے گی: مہاتیر محمد
کولاالمپور(ویب ڈیسک) ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد پاک فوج اور پاکستانی لڑاکا طیارے جے ایف 17 تھنڈر کے مداح نکلے۔ ملائشیا کے وزیر اعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد کا ٹی وی انٹرویو میں کہنا تھا کہ پاکستان آرمی بہت مضبوط ہے، حملہ آور کو منہ کی کھانی پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی میزائل ایٹمی ہتھیار بھی لے جا سکتے ہیں اور پاکستان پر حملہ کرنے سے پہلے دشمن کو دو بار سوچنا ہوگا۔ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اب جہاز بنانے کے قابل ہے اور جے ایف 17 تھنڈر طیارے کی کارکردگی بہت زبردست ہے جن کی نمائش بھی کی گئی۔ڈاکٹر مہاتیرمحمد کا کہنا تھا کہ مجھے معلوم تھا کہ پاکستان اپنے جہاز ہمیں فروخت کرنا چاہے گا، اگر پاکستان ایک یا دو جہاز ہمیں دے تاکہ ہم انہیں اڑا کر دیکھیں۔یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ملائیشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد 3 روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے جہاں وہ یوم پاکستان کی پریڈ کے مہمان خصوصی تھے۔ ڈاکٹر مہاتیر محمد نے پریڈ کے بعد جے ایف 17 تھنڈر کا معائنہ بھی کیا تھا
معروف گلوکارعطاءاللہ خان عیسیٰ خیلوی کی طبیعت ناساز، اسپتال داخل
لاہور(ویب ڈیسک) بین الاقوامی شہرت یافتہ گلوکار عطاءاللہ خان عیسیٰ خیلوی کی طبیعت ناساز ہونے کے باعث انہیں اسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے۔پاکستان کے معروف گلوکارعطاءاللہ خان عیسیٰ خیلوی کو لاہور کے نجی اسپتال میں داخل کرادیا گیا ہے جہاں ڈاکٹروں نے ان کے مختلف ٹیسٹ کرنے کے بعد علاج شروع کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق عطاءاللہ عیسیٰ خیلوی کی کمر میں شدید درد کے باعث انہیں اسپتال داخل کرایا گیا ہے جب کہ اب ان کی طبیعت پہلے سے بہتر محسوس ہورہی ہے۔واضح رہے عطاءاللہ عیسیٰ خیلوی کی طبعیت ناساز ہونے کے باعث لاہور آرٹس کونسل کے زیر اہتمام 29 مارچ کو ہونے والا گرینڈ شو کو بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔
بنگلہ دیش ،پہلے بچے کی پیدائش کے 26 دن بعد ہی جڑواں بچوں کا جنم، ڈاکٹر بھی حیران رہ گئے
ڈھاکہ (ویب ڈیسک)بنگلہ دیشی خاتون نے قبل از وقت بچے کی پیدائش کے 26 دن بعد جڑواں بچوں کو جنم دے کر ڈاکٹروں کو حیران کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق 20 سالہ عارفہ سلطان نے گزشتہ ماہ بچوں کو جنم دیا تھا۔گائنی کولوجسٹ شیلا پوڈر نے بتایا کہ انہیں معلوم نہیں ہوا کہ قبل از وقت بچے کی پیدائش کے وقت بھی خاتون دو بچوں سے حاملہ تھی۔انہوں نے بتایا کہ عافہ سلطان کو 26 دن بعد ہی دوبارہ ہسپتال لایا گیا جہاں انہوں نے صحت مند جڑواں بچوں کو جنم دیا۔ماہر امراض نسواں نے کہاکہ حاملہ خاتون نے ایک لڑکا اور ایک لڑکی کو جنم دیا تاہم تینوں بچے اب صحت مند ہیں۔سرکاری ہسپتال کے چیف ڈاکٹر دلیپ روئے نے کہا کہ میں نے اپنی 30 سالہ طبی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں دیکھا کہ خاتون نے بچے کو جنم دیا اور محض 26 دن بعد ہی ایک بیٹے اور ایک بیٹی کو جنم دیا ہو۔دوسری جانب سلطانہ نے کہاکہ وہ تین بچوں کی پیدائش پر بہت خوش ہیں لیکن بچوں کی پرورش سے متعلق خدشات سے پریشان ہوں۔انہوں نے کہا کہ وہ غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں اور ان کے شوہر ماہانہ صرف 70 ڈالر کماپاتے ہیں۔سلطانہ نے واضح کیا کہ مجھے نہیں معلوم کہ معمولی رقم سے اتنی بڑی ذمہ داری کیسے انجام دے سکوں گی۔
آکسفورڈ یونیورسٹی راحت فتح علی خان کو اعزازی ڈگری دیگی
لندن (ویب ڈیسک) آکسفورڈ یونیورسٹی رواں سال 8 افراد کو اعزازی ڈگری دیگی جس میں پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ گلوکار راحت فتح علی خان کا نام بھی شامل ہے۔لندن میں انکائینیا کے نام سے ہونے والی اس سالانہ تقریب میں گلوکار یونیورسٹی کی جانب سے اعزازی ڈگری حاصل کریں گے۔یونیورسٹی کی جانب سے راحت فتح علی خان کا تعارف ’صوفیانہ موسیقی قوالی کے پاکستانی گلوکار کے طور پر کیا گیا ، راحت فتح علی خان سات سال کی عمر میں اپنی باقاعدہ تربیت کا آغاز کیا اور اب تک وہ 50 سے زائد البم ریلیز کرچکے ہیں۔یونیورسٹی نے تعارف میں لکھا کہ راحت فتح علی خان نے ٹیلی ویڑن سیریلز کے 50 سے زائد ٹائٹل ٹریک گائے اور وہ ہالی وڈ اور بالی وڈ دونوں میں 100 سے زائد فلموں کے گیت گا چکے ہیں۔برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے اعزازی ڈگری دینے کی تقریب 26 جون کو ہوگی۔
برطانیہ میں اسلامی سکول پر حملہ، قرآن پاک شہید کرنے والے 6 بچے گرفتار
لندن(ویب ڈیسک) برطانیہ میں کچھ نوجوان لڑکے لڑکیوں نے ایک اسلامی سکول پر حملہ کر دیا اورتوڑ پھوڑ کرنے کے ساتھ بدبختوں نے کئی قرآن مجید بھی شہید کر ڈالے، جس پر انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دی میٹرو کے مطابق یہ حملہ برطانوی شہر نیوکاسل میں واقع بحر اکیڈمی نامی اسلامی سکول پر کیا گیا۔ حملہ کرنے والوں میں ایک 18سالہ لڑکی، دو 16سالہ لڑکے، ایک 14سالہ لڑکا اور ایک 14سالہ لڑکی شامل تھے اور یہ تمام اس وقت پولیس کی حراست میں ہیں۔نارتھ امبریا پولیس کے ایریا انسپکٹر کا کہنا تھا کہ ”یہ ایک افسوسناک واقعہ تھا جو بحر اکیڈمی کے اراکین کے لیے شدید ذہنی اذیت کا سبب بنا۔ رواں سال میں اس سکول پر اس نوعیت کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ ہم اس واقعے کو مسلمانوں کے خلاف نفرت کے جرم کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ہم جانتے ہیں کہ اس طرح کے واقعات کمیونٹی پر سنگین نوعیت کے اثرات مرتب کر تے ہیں اور میں لوگوں کو واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ایسے واقعات قطعاً ناقابل قبول ہیں۔“واضح رہے کہ اس سے قبل جنوری میں بھی اس اسلامی سکول پر حملہ کیا گیا تھا اور اسی طرح توڑ پھوڑ اور قرآن مجید کی بے حرمتی کی گئی تھی۔
وزیر اعظم نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے غربت مٹاﺅ پروگرام کا افتتاح کردیا
اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے غربت مٹاﺅ پروگرام ”احساس اور احساس “ کا افتتاح کردیا۔اسلام آباد میں غربت مٹاﺅ پروگرام ”احساس“ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ غربت کے خاتمے کا کوئی ایک فارمولا نہیں، اس کے لیے کئی اقدامات کرنے پڑتے ہیں، غربت ختم کرنا بھی جہاد ہے، ہم ملک سے غربت ختم کریں گے، ہمیں غربت ختم کرنے کے لیے عملی اقدامات کرنے پڑیں گے۔ جن کو انصاف کارڈ نہیں ملے گا ان کو تحفظ پروگرام کے تحت صحت کی سہولیات دی جائیں گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا، مسلمانوں کے لیے مدینہ کی ریاست ایک ماڈل ہے، ریاست مدینہ کا اہم اصول ’رحم‘ تھا، انسانیت کی مدد کرنا اللہ کا راستہ ہے، جب اللہ کے لیے کام کرتے ہیں تو صرف کوشش کریں، مدد اللہ کرتا ہے، بدقسمتی سے ملک میں کمزور اسکالر شپ ہے، پاکستان میں 43 فیصد بچے خوراک کی کمی کا شکار ہیں، چین نے 30 سال کے اندر 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا۔ چین نے 30 سال پہلے جو فیصلے کیے اس کی وجہ سے آج معاشی طاقت ہے۔ آج ہم بھی وہی فیصلے کر رہے ہیں تاکہ آگے جاکر ملک معاشی طور پر مستحکم ہو۔غربت مٹاﺅ پروگرام کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں ابھی تک نہیں پتہ کہ ملک میں کتنے لوگ غربت کی لکیر سے نیچے ہیں، پورے ملک سے پسماندہ طبقے کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا، دسمبر تک تمام ڈیٹا اکٹھا کرلیا جائے گا۔ ہم پسماندہ علاقوں کے بجٹ میں80 ارب کا اضافہ کر رہے ہیں، مختلف سرکاری فلاحی ادارے الگ الگ کام کر رہے ہیں، ہم نئی وزارت قائم کر رہے ہیں جو اس پروگرام کے لیے پورے ملک میں کام کرے گی، نئی وزارت سے مل کر کام کریں گے، حکومت غربت کے خاتمے کے لئے تمام اداروں کو کوارڈینیٹ کرے گی، 57 لاکھ خواتین کے لیے سیونگ اکاﺅنٹس بنا رہے ہیں،ان کو موبائل فون بھی دیں گے، موبائل فونز کے ذریعے بینکاری نظام سے منسلک ہوسکیں گی، تحصیل کی سطح پر 500 ڈیجیٹل حب بنارہے ہیں، غریبوں کو مفت قانونی معاونت فراہم کی جائے گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم دنیا میں سب سے کم ٹیکس دیتے ہیں لیکن خیرات دینے والے ممالک میں ہم سب سے آگے ہیں، غربت مٹاﺅ پروگرام میں ہم مختلف این جی اوز سے پارٹنر شپ کریں گے، اسٹریٹ چلڈرن کے لیے ہم پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کریں گے، اینٹوں کے بھٹوں پر بچوں سے کام کروایا جاتا ہے، تحفظ پروگرام کے تحت ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی،حفظ پروگرام کے تحت ہم خواجہ سراﺅں کی بھی ہم مدد کریں گے، اگلے 4 سال میں بیت المال 10 لاکھ بچیوں کی مدد کرے گا۔غربت مٹاﺅ پروگرام کے دیگر خدو خال بتاتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دیہی خواتین کی مدد کے لیے بکریاں اور دیسی مرغیاں دی جائیں گی، یوٹیلیٹی اسٹورز میں خصوصی بیج رکھیں گے تاکہ لوگ ان کو خرید کر گھر میں پودے لگا سکیں، ہم بیرون ملک مقیم ہمارے محنت کش لوگوں کو سہولتیں فراہم کریں گے، جو مزدور بیرون ملک جائینگے انھیں ایک سال نہیں بلکہ 3 سال کے کانٹریکٹ پر بھیجیں گے، بیرون ملک مقیم ہمارے محنت کشوں کے تعاون کے لیے ویلفیئر اتاشی تعینات کیے جائیں گے، انہیں اسپیشل ویلفیئر ٹکٹ دیں گے تاکہ وہ اپنے گھر والوں سے آکر مل سکیں۔ مزدوروں اور کسانوں کو آسان شرائط پر قرضے دینگے تاکہ وہ اپنا گھر بنا سکیں۔ احساس پروگرام کے تحت بزرگ شہریوں کے لیے گھر بنائے جائیں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم پرانے قرضے کے سود کی مد میں 600 کروڑ روپے روزانہ کی بنیاد پر دے رہے ہیں، ہوسکتا ہے 2 سے 3 ہفتے میں تیل اور گیس کے بڑے ذخائردریافت ہوجائیں۔
پاکستان نے پلوامہ واقعہ سے متعلق بھارتی ڈوزئیر کا جواب دے دیا
اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان نے پلوامہ واقعہ سے متعلق بھارتی ڈوزئیر کا ابتدائی جواب دے دیا۔ دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان نے پلوامہ واقعہ سے متعلق بھارتی ڈوزئیر کا ابتدائی جواب دے دیا ہے، پاکستان نے بھارتی کی جانب سے مہیا کی گئی رپورٹ کا جائیزہ لیا اور بھارتی ہائی کمشنر کو ابتدائی سفارشات سے بھی آگاہ کردیا ہے۔ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی ڈوزیئر کے جواب میں پاکستان مﺅقف پیش کیا ہے کہ بھارت پلوامہ حملے کے حوالے سے مزید شواہد اور معلومات مہیا کرے، پاکستان خطے میں قیام امن اور سیکیورٹی کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔اس حوالے سے ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان خطے کی امن و سلامتی کی خاطر تعاون کرتا ہے، وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو پلوامہ حملہ کے بعد تحقیقات میں مدد کی پیشکش کی تھی اور پاکستان نے اس معاملہ پر بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت سے مکمل تعاون کیا۔ترجمان دفترخارجہ نے بتایا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو پلوامہ حملہ کے بعد تحقیقات میں مدد کی پیشکش کی تھی، جس کے جواب میں بھارت نے صرف ایک صفحہ 27 فروری کو دیا، اور پاکستان نے اس کا آج جواب دے دیا ہے، اور بھارتی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ بلا کر پلوامہ حملے پر فائنڈنگ شیئرکی گئیں۔