صدر مملکت نے 25ویں آئینی ترمیم پر دستخط کر دئیے

اسلام آباد( ویب ڈیسک ) صدر ممنون حسین نے 25 ویں آئینی ترمیم پر دستخط کردیے ہیں جس کے بعد قبائلی علاقے باقاعدہ طور پر صوبہ خیبر پختونخوا کا حصہ بن گئے ہیں۔صدر ممنون حسین کی منظوری کے بعد فاٹا کے عوام کو بھی ملک کے دیگر حصوں کے عوام کے مساوی آئینی حقوق حاصل ہو گئے ہیں۔صدر مملکت نے اس موقع پر ان علاقوں کے عوام کو دلی مبارک دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس تاریخی اقدام سے سابقہ قبائلی علاقوں میں ترقی اور خوشحالی کے دروازے کھل گئے ہیں جس سے پاکستان مضبوط ہو گا اور خطے میں استحکام پیدا ہوگا۔فاٹا کے انضمام کا بل خیبر پختونخوا اسمبلی سے دو تہائی اکثریت سے منظورآئینی ترمیم پر دستخط کے سلسلے میں جمعرات کو ایوان صدر میں سادہ مگر پر وقار تقریب ہوئی جس میں گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا، فاٹا ریفارم کمیٹی کے سربراہ سرتاج عزیز، نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر جنرل (ر) ناصر جنجوعہ اور وزیر اعظم کے مشیر برائے قانونی امور بیرسٹر ظفراللہ خان بھی موجود تھے۔آئینی ترمیم پر دستخط کرنے کے بعد صدر مملکت نے ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے دعا کی اور سابقہ قبائلی علاقوں کے عوام کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں قبائلی علاقوں کا انضمام ایک تاریخ ساز واقعہ ہے جسے کامیاب بنانے کے لیے پوری قوم کو مل کر کام کرنا ہے۔فاٹا ریفارم کمیٹی ے کے سربراہ اور پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین سرتاج عزیز نے اس موقع پر کہا کہ اس آئینی ترمیم کے بعد قبائلی علاقے خیبر پختونخوا کا حصہ بن گئے ہیں اور ان علاقوں کے عوام کو ملک کے دیگر تمام علاقوں کے مساوی حقوق حاصل ہو گئے ہیں۔

پی ٹی آئی نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے 2نام پیش کر دئیے

لاہور( ویب ڈیسک ) تحریک انصاف نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے ڈاکٹر حسن عسکری اور ناصر درانی کا نام تجویز کردیا۔پنجاب میں نگراں وزیراعلیٰ کےلیے سابق بیوروکریٹ ناصر محمود کھوسہ کے نام پر اتفاق کیا گیا تھا تاہم تحریک انصاف کے رہنماو¿ں کی جانب سے ناصر کھوسہ کے نام پر تحفظات کے بعد پنجاب میں اپوزیشن نے یہ نام واپس لے لیا جس پر حکومت اور اپوزیشن میں تنازع کھڑا ہوگیا جس کے پیش نظر ناصر کھوسہ نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی ذمہ داریاں سنبھالنے سے معذرت کرلی۔ناصر محمود کھوسہ کی نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کا عہدہ سنبھالنے سے معذرت چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے امیدوار کےلیے نئے ناموں پر غور کے لیے کمیٹی تشکیل دی تھی جس میں شاہ محمود قریشی، جہانگیرترین، چوہدری سرور، شفقت محمود، فواد چوہدری، علیم خان اور میاں محمود الرشید شامل تھے۔پی ٹی آئی رہنماو¿ں نے اجلاس میں نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے مختلف ناموں پر غور کیا جس کے بعد دو نام پیش کردیئے گئے ہیں جن میں ڈاکٹر حسن عسکری اور سابق آئی جی خیبرپختونخوا ناصر درانی کا نام شامل ہے۔

وزیراعظم کا قومی اسمبلی سے الوداعی خطاب

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ عدلیہ اور نیب کے اقدامات کے باعث آج سرکاری افسر کوئی کام نہیں کرسکتا اور ان کے لئے یہی راستہ بچا ہے کہ کوئی کام اور فیصلہ نہ کیا جائے۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ جوحکومت مدت پوری کرتی ہے اس کی کارکردگی عوام کے سامنے ہوتی ہے، آج موجودہ اسمبلی اپنی مدت پوری کررہی ہے تو اس میں اپوزیشن لیڈر کا کردار بھی قابل ستائش ہے، اپوزیشن کا مقصد حکومتی کام پر تنقید اور رائے کااظہار کرناہے، خورشیدشاہ نے بطور قائد حزب اختلاف مثالی خدمات انجام دی ہیں، انہوں نے ہمیشہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کو اگے بڑھانے کی بات کی۔ ایوان میں جب ضرورت پڑی تواتفاق رائے نظرآیا، اسی کی وجہ سے جمہوریت اورپارلیمنٹ مضبوط ہے۔امن و امان
وزیر اعظم نے کہا کہ آج کے حالات 5 سال پہلے کے حالات سے بہت بہتر ہیں، ملک میں آج سیکیورٹی اورامن و امان کی صورتحال بہت بہتر ہے, کراچی کے حالات آج ویسے ہی ہیں جیسے کسی بڑے شہر کے ہونے چاہیے، آج کراچی میں صرف اسٹریٹ کرائم باقی ہیں، سول عسکری قیادت نے مل کرملک میں امن قائم کیا۔
معیشت
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جو معیشت ہم اگلی حکومت کو دے کر جائیں گے وہ اس سے بہت بہتر ہوگی جو ہمیں ملی تھی، آج پاکستان میں لوگ سرمایہ کاری کررہےہیں، جب ہم آئےتو ملک میں بجلی کابحران تھا لیکن آج ہم نے اس پر قابو پالیا ہے۔ امیدکرتے ہیں کہ اگلی حکومت پانی کے بحران کوبہترانداز میں حل کرے گی۔
خارجہ پالیسی
خارجہ پالیسی سے متعلق وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے پاکستان کی خارجہ پالیسی میں کوئی حرف نہیں آنے دیا، ہم نے کشمیر کامسئلہ ہر فورم پر اٹھایا، آج دنیا افغانستان کےمسئلے پر ہمارے موقف کی تائید کرتی ہے۔
انتخابات کی اہمیت
وزیر اعظم نے کہا کہ صاف و شفاف انتخابات ملک کی اہم ضرورت ہے، 25 جولائی کو عوام انتخابات کے ذریعے آئندہ حکومت کا فیصلہ کریں گے۔ انتخابات میں ایک دن کی بھی تاخیربرداشت نہیں ہوگی۔
قومی مکالمہ
قومی مکالمے کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کے حل کے لیے نیشنل ڈائیلاگ کی ضرورت ہے جس میں تمام سیاسی جماعتیں شرکت کریں۔ اس مکالمے میں سول فوجی تعلقات، پارلیمنٹ و عدلیہ اور پارلیمنٹ و حکومت کے باہمی تعلقات اور حدود کی وضاحت کیا جائے۔
احتساب
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں احتساب کے مسائل پیدا ہوچکے ہیں، عدلیہ اور نیب کے اقدامات کے باعث سرکاری مشینری مفلوج ہوگئی، آج عدلیہ اور نیب کی طرف سے جو کچھ ہورہا ہے، اس کے نتیجے میں سرکاری اہلکار کے پاس یہی راستہ بچا ہے کہ کوئی کام اور فیصلہ نہ کرے، جس ملک میں فیصلے نہیں ہوں گے وہ ترقی نہیں کرے گا۔

رنبیرکپورنے عالیہ بھٹ سے متعلق خاموشی توڑدی

ممبئی (ویب ڈیسک )بالی ووڈ میں چاکلیٹی ہیرو رنبیر کپور نے آخرکار عالیہ بھٹ سے متعلق خاموشی توڑ دی۔بالی ووڈ اداکار رنبیر کپور اور اداکارہ عالیہ بھٹ کے درمیان گہری دوستی کی خبریں میڈیا کا حصہ بنی ہوئی تھیں۔ دونوں ستارے فلمی اور غیر فلمی تقاریب میں نہ صرف ساتھ ساتھ نظرآتے ہیں بلکہ ایک دوسرے کی فلموں کی تشہیر بھی کرتے ہیں۔ایک تقریب کے دوران جب رنبیر کپور سے عالیہ بھٹ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے لگی لپٹی رکھے بغیر ہی بہت واضح انداز میں ساری حقیقت کھول دی۔ انہوں نے کہا کہ وہ عالیہ بھٹ کی حقیقی زندگی اور اداکاری کے بے انتہا دیوانے ہیں۔ گزشتہ محبتوں اور رشتوں کے مقابلے میں وہ اب بہت زیادہ دیکھ بھال کے قدم اٹھارہے ہیں کیونکہ چند سال قبل بھی وہ ان چیزوں کی وجہ سے بہت دکھی ہوچکے ہیں۔اس سے قبل عالیہ بھٹ سے ایک ٹاک شوکے دوران جب اداکارکے بارے میں پوچھا گیا توانہوں نے خاموشی اختیارکرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس متعلق کچھ کہنا نہیں چاہتی ہیں جب کہ رنبیرنے بھی اسی طرح کے سوال پرکہا تھا کہ ابھی اس معاملے پر بات کرنا قبل از وقت ہوگا۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کااصغر خان کیس پر کابینہ کا اجلاس نہ بلانے پر برہمی کا اظہار، حکومت کو آج شام تک کی مہلت دے دی

لاہور(ویب ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے اصغر خان کیس پر کابینہ کا اجلاس نہ بلانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو آج شام تک کی مہلت دے دی۔چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے خصوصی بینچ نے لاہور رجسٹری میں اصغر خان فیصلے پر عملدرآمد کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران ڈی جی فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) بشیر میمن سپریم کورٹ میں پیش ہوئے اور بتایا کہ اس حوالے سے انکوائری جاری ہے۔

تحریک انصاف میں کون (ن ) لیگ سے ملا ہوا ہے ، تحقیقات شروع

تجزیہ: امتنان شاہد

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ناصر کھوسہ کی نامزدگی کے وقت تحریک انصاف کے مختلف حلقوں میں یہ رائے چل رہی تھی کہ شہباز شریف کے وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد یہ پنجاب کے پہلے چیف سیکرٹری تھے۔ جو 57 کمپنیاں پنجاب کے اندر بنائی گئیں وہ پرائیویٹ تھیں۔ جن کے ساتھ حکومت پنجاب کا اشتراک تھا، ان میں 4 سے 5 کمپنیاں ایسی ہیں جو کھوسہ کے دور میں بنیں۔ ان 57 کمپنیوں میں اربوں کے گھپلے کئے گئے تھے۔ ایک فیکٹر یہ سامنے آیا کہ اس کی وجہ سے وہ کسی کی بطور نگران وزیراعلیٰ سائیڈ نہ لیں کیونکہ یہ بھی بہت ساری کمپنیوں کے حوالے سے نیب کو مطلوب ہوں گے۔ ان کمپنیوں کے حوالے سے چھان بین کی جائے گی۔ تحقیقات کی جائے گی۔ بدھ کو عمران خان کی زیر صدارت ایک اجلاس ہوا۔ پی ٹی آئی کے کچھ انڈر گراﺅنڈ خفیہ مذاکرات یا معاملات ہیں۔ 4-5 لوگوں کو باقاعدہ ٹاسک دیا گیا ہے وہ اس کے بارےے میں تحقیقات کریں کہ کہیں جو کہ ن لیگ کے ساتھ رابطہ میں ہیں اور پی ٹی آئی کی لیڈر شپ میں موجود ہیں ناصر کھوسہ کا نام ان کی وجہ سے تو نہیں دیا گیا اور ان ہی کی وجہ سے خفیہ دروازے سے بالواسطہ پاکستان تحریک انصاف کے کچھ لیڈر ان کے ساتھ ہیں، جنہوں نے وہ نام تجویز کر کے عمران خان کو دیا جس سے بعد میں شکوک و شبہات پیدا ہو گئے۔ آئین اور الیکشن کمیشن میں سادہ سا قانون ہے۔ یکم کو نئی حکومت چارج سنبھالے گی۔ اگر کوئی نام 31 مئی کی رات 12 بجے تک سامنے نہیں آتا جبکہ اسمبلیاں تحلیل ہوں گی تو اس کے بعد نیا سیٹ اپ چلے گا۔ جو رات بارہ بجے تک کا معاملہ ہے۔ اگر اس دوران حکومت پنجاب، کے پی کے، سندھ یا بلوچستان نام فائنل کر دے تو ٹھیک ورنہ معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا۔ اگر حکومتیں متفق نہیں ہوئیں تو الیکشن کمیشن 3 تاریخ کو فیصلہ کرے گا۔ الیکشن اپنے مقررہ وقت پر 25 جولائی کو ہوں گے۔ نیب 57 کمپنیوں کی تحقیقات کر رہا ہے۔ نامزد نگران وزیراعلیٰ نیب کے سامنے تحقیقات کے حوالے سے جواب دہ ہوں گے۔ اگر نگران وزیراعلیٰ پنجاب مطلوب ہو گا تو یہ عجیب سی صورتحال ہو جائے گی۔ اس کو دیکھتے ہوئے ہی تحریک انصاف نے جس کی ایک صوبے میں حکومت ہے نام دیئے پھر واپس لے لئے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ آپس میں مشاورت نہ ہونا ایک طرف مگر اس سے بھی خوفناک بات ہے کہ پی ٹی آئی کے چند اہم رہنماﺅں کے مسلم لیگ ن کے ساتھ اندرون خانہ معاملات یا بات چیت، مذاکرات یا رابطے ہیں جو بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ خود پی ٹی آئی کی قیادت اور عمران خان کے لئے۔ ان کے آگے کے ویژن کے لئے کہ انہی کی کور کمیٹی کے بعض ممبران یا اہم رہنما جن سے وہ مشاورت کرتے ہیں، ان کے اندرون خانہ پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت کے ساتھ رابطے ہیں اور بات چیت چل ررہی ہے۔ وہ معاملات بھی ڈسکس کرتے ہیں اس شبہ پر عمران خان نے یہ معلومات لینے کا حکم بھی دیا ہے کہ کس کے ن لیگ کی لیڈر شپ کے ساتھ معاملات، بات چیت یا رابطے ہیں۔ یہ ایک بڑی خوفناک صورتحال ہے کہ پاکستان تحریک انصاف جو تبدیلی کا نعرہ لگا رہی ہے اس کے اپنے لیڈران یا اپنی کور کمیٹیوں کے اہم لوگ دوسری حکومت میں موجود لوگوں کے ساتھ رابطے میں ہیں بہرحال یہ بات خود تحریک انصاف کے لئے بڑا سوالیہ نشان چھوڑ کے جائے گی۔

لاہور کے کن علاقوں میں پانی آلودہ نکلا عوام کیا چاہتے ہیں ،دیکھئے خبر

لاہور (خصوصی ر پو رٹر )صوبائی دارلحکومت میں بھی شہریوں کو پانی کی کمی کا سامنا،نشتر کا لو نی پی پی 168اور پا ک ٹاﺅن پرا نہ کما ہا ں پی پی 131سمیت کئی علاقوں میںشہری ٹےوب وےل اور صاف پا نی سے عر صہ درا ر سے محروم ہیں اور گندا پا نی پےنے سے موزی بےما رےو ں میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ پانی کی عدم دستیابی نے لاہور میںرہنا مشکل بنادیاہے ،شہریوں کی دہائی ۔مقامی افرا د کی حکومت پنجا ب سے ٹےو ب وےل اور صاف پا نی کے فلٹریشن پلانٹس نصب کرنے کی استدعا ، شہرےو ں کا کہنا ہے کہ میونسپل آفیسر کی جانب سے ایم ڈی واسا کودرخواست کی گئی تھی، تحریری درخواست بھی دی گئی ہے لےکن شنوائی نہیں ہو ر ہی ہے ۔گزشتہ کئی روز سے شہر میں پانی کی کمی اور پینے کے پانی کی دستیابی کے لیے گہری کھدائی کے حوالے سے شہریوں کی جانب سے شکایات موصول ہوئیں جس کے بعد ”روز نا مہ خبرےں “کی انسپکشن ٹےم علاقے کے سروے کے لیے جب نشتر کا لو نی کے علاقہ محلہ وسےم پا ر ک پہنچی تووہاں کے ر ہا ئشی وحےد، وقاص ، مرےم بی بی ، سلمہ بی بی ، علی ر ضا ، سمےر ، شہزاد ، ر مضا ن ، کا کہنا ہے کہ عر صہ درا ز سے وسےم پا ر ک میں صا ف پا نی سے محرو م ہیں اور علاقہ میں ٹےوب وےل بھی موجود نہیں ہے ، مقامی ر ہا ئشوں نے خود زمےن سے200فٹ کے بو ر کروار کھے ہیں جس کے باوجود بھی علاقہ میں پا نی د ستا ب نہیں ہے اگر پا نی ملتا بھی ہے تو صاف نہیں ہے ، علاقہ میں روہی گندا نا لا ہے جس کا پا نی بھی پےنے نا قص سورےج کی وجہ سے پےنے کے پا نی میںمکس ہو جا تا ہے جس سے علاقہ مکےن موزی بےما رےو ں میں مبتلا ہو نے لگے ہیں ۔ اسی طر ح پا ک ٹاﺅن پرا نہ کما ہا ں کے ر ہا ئشی نصےر ، شوکت ، اسلم ، ر حمن ، احسن ، نعما ن وغیر ہ کا کہنا ہے کہ علاقہ میں پا نی نا ےا ب ہے پا نی عرصہ سے علاقہ میں نہیں آتا ہے اپنی مد د کے تحت 50سے 60ہزا ر رو پے میں زمےن میں بو ر نگ کرواکے مو ٹر لگوائی گئی ہے جس کے باوجود بھی پا نی نہیں آتا ہے ۔ علاقہ مکےنو ن کا کہنا ہے کہ مہےا کےا جا نے والا پا نی مٹی کیڑے مار ادویہ اور دیگر مضرِ صحت کیمیکل سے بھرپور ہے۔ علاقہ مکےنوں کا کہنا ہے کہ متعد د با ر متعلقہ محکمو ں کا ٹےوب وےل کےلئے در خواستےں دی گئی ہیں لےکن کو ئی شنوائی نہیں ہو رہی ہے ۔ ”خبرےں “کی تحقےق کے مطا بق لاہور سمیت پنجاب کے 11 اضلاع میں 95 فیصد پانی آلودہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ صوبہ کے دیگر شہروں میں 37 فیصد پانی آلودہ ہے۔ لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، قصور، ساہیوال، ننکانہ، شیخوپورہ، ملتان، اوکاڑہ اور لودھراں میں پینے والے پانی میں سیوریج اور کیمیکلز کی آمیزش کے شواہد ملے ہیں ان شہروں میں سیوریج اور فیکٹریوں کے پای کو گندے نالوں میں بہانے کے بجائے وہاں متی کے بڑے بڑے بنائے گئے حوض جو عمومی طور پر 50 سے 60 فٹ گہرے ہوتے ہیں میں ڈال دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے زیر زمین پانی انسانی زندگی کے لئے زہر بن چکا ہے۔ کئی شہروں میں گہرے بور پر بھی پینے کے لئے حاصل کئے جانے والا پانی مضر صحت ہے۔ اس کی اصل وجہ مقامی سطح پر بنائے جانے والے انجکشن ویل اور سیپٹک ٹینکس ہیں اسی طرح صوبائی دارالحکومت میں صورتحال مزید ابتر ہے۔

بھونکنے والوں کی پرواہ نہیں ،وزیر اعظم کا اشارہ کس کی طرف؟

اسلام آباد (آئی این پی) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نواز شریف کو اور ان کے خاندان کو پورا پنجاب اور پاکستان جانتا ہے نواز شریف پر ایک پیسے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی‘ الزام لگانے والے لگاتے رہے ہم نے کام کرنا ہے آئین کے مطابق پہلے بھی الیکشن ہوئے آئندہ بھی ہونگے‘ایل این جی معاملے پر مجھ پر کرپشن اور بدعنوانی کا الزام وہ شخص لگائے جس کااپنا دامن صاف ہو اور وہ یہ بھی بتائے کہ جب سیاست میں آیا تھا تو اس وقت اس کے کتنے اثاثے تھے اور آج کتنے ہیں‘ میں جب 30 سال قبل سیاست میں آیا تھا تو اس وقت میرے اثاثے زیادہ آج کم ہو گئے ہیں‘ بھونکنے والے بھونکتے رہتے ہیں ہم نے تو ملک و قوم کی خدمت کی ہے اور بھونکنے والوں کی کبھی پرواہ نہیں کی‘نیب کا ایل این جی معاملے پر مایوس عناصر کی الزام تراشی پر افسران کو تنگ کرنے کی بجائے مجھے بلائے ‘ میں انہیں مکمل مطمئن کروں گا‘ سینٹ اور قومی اسمبلی میں کئی مرتبہ ایل این جی معاہدے پر بریفنگ دے چکاہوں‘ پانچ سال میں گیس کے 20لاکھ نئے کنکشن دیئے‘ گیس نہ ہونے سے اربوں ڈالر کا نقصان ہورہا تھا‘ آج ملک کے ہر شعبہ کو گیس فراہم کی جارہی ہے‘ تاپی پائپ لائن منصوبے پر پیش رفت جاری ہے‘ 2020 میں تاپی سے گیس ملنا شروع ہوجائے گی‘تھرمل پلانٹ بند کرنے سے 2 ارب ڈالر بچت ہے‘ یورو 2 ڈیزل سے آلودگی کم کرنے میں مدد ملی‘ معیاری تیل کی درآمد سے نقصان کی بجائے بچت ہوئی‘ 2019 کے بعد فرنس آئل کی درآمد ختم ہوجائے گی‘ ملک میں اس وقت تین ریفائنریز پر کام جاری ہے۔بدھ کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے تیل و گیس کے شعبے کی کارکرگی کا جائزہ لیتے ہوئے نیز پریس کانفرنس میں کہا کہ 116 نئے ذخائر دریافت کئے گئے۔ 46 نئے لائسنس اور 51نئی لیز دی گئی ہیں۔ گیس کی ڈیمانڈ 8ملین مکعب روزانہ ہے۔ مکوڑی اور گمبٹ میں گیس پلانٹس فعال ہیں 445 نئے کنوﺅں کی کھدائی کی گئی۔ کنوﺅں کی کھدائی میں کامیابی کی شرح 50 فیصد رہی 1700 کلومیٹر طویل بیالیس انچ پائپ لائن بچھائی گئی۔ پائپ لائن بچھانے پر 200ارب روپے خچ ہوئے۔ ایل پی جی کی ملکی پیداوار میں سو فیصد اضافہ ہوا۔ پانچ سال میں گیس کے بیس لاکھ نئے کنکشن دیئے۔ گیس کنکشن میں ایک بھی سفارش پر نہیں دیا گیا۔ سی این جی کی طویل لائنیں عوام کو یاد ہیں یہ اس حکومت کی سب سے بڑی کامیابی ہے گیس کا بحران ختم ہوگیا۔ کھاد کے کارخانوں کو گیس میسر نہیں تھی گھریلو صارفین گیس لوڈشیڈنگ بھگت رہے تھے۔ گیس نہ ہونے سے اربوں ڈالر کا نقصان ہورہا تھا۔ آج ملک کے ہر شعبہ کو گیس فراہم کی جارہی ہے۔ 2013 میں بیس اکھ ٹن کھاد درامد کرتے تھے گزشتہ سال چھ لاکھ ٹن کھاد برآمد کی گئی۔ تاپی پائپ لائن منصوبے پر پیش رفت جاری ہے 2020 میں تاپی سے گیس ملنا شروع ہوجائے گی۔ ایل این جی شعبے میں کامیابی کی داستان رقم کی۔ الزام لگانے والے ہرجانہ دینے پر بھی تیار ہوں۔ گیس سے سستا ایندھن آج بھی کوئی نہیں۔ ایل این جی کے لئے حکومت نے اپنا کام کردیا ہے ایل این جی فرنس آئل سے کم قیت پر خرید رہے ہیں۔ تھرمل پلانٹ بند کرنے سے دو ارب ڈالر بچت ہے۔ ایل پی جی پاکستان کے بڑے بڑے سکینڈلز میں سے ہے ایل پی جی کے پرانے کوٹے ختم کئے سندھ کے دور دراز علاقوں میں بھی گیس کے پلانٹ لگائے گئے۔ چترال میں بھی گیس کے تین پلانٹ لگائے جارہے ہیں۔ خیبرپختونخوا کے علاقے جہاں گیس لائن نہیں جاسکتی تی وہاں بھیایل پی جی پلانٹ دیئے جائیں گے۔ جب سے پاکستان بنا تھا ہم دنیا کا بدترین پٹرول اور ڈیزل استعمال کررہے تھے آج ملک میں انٹرنیشنل کوالٹی کا ڈیزل میسر ہے ایل پی جی کی روزانہ پیداوار 16000 ٹن ہے تیرہ ہزار روپے فی ٹن قومی خزانے کو مل رہے ہیں قومی خزانے کو سالانہ ساڑھے سات ارب مل رہے ہیں غیر معیاری تیل استعمال کرنے والا آخری ملک تھا آج ملک میں یورو 2 ڈیزل استعمال ہورہا ہے۔ یورو ٹو عالمی معیار کا تیل ہے۔ یورو ٹو ڈیزل سے آلودگی کم کرنے میں مدد ملی۔ آج اعلیٰ کوالٹی کا تیل دستیاب ہے۔ ناقص ڈیزل سے گاڑیوں کو نقصان ہورہا تھا ہم نے ماحولیاتی تحفظ اور عوامی صحت کو ترجیح دی۔ معیاری تیل کی درآمد سے نقصان کے بجائے بچت ہوئی۔ تبدیلی سے تئیس نئی آئل مارکیٹنگ کمپنیاں پاکستان آئیں۔ پٹرول ممیں ملاوٹ روکنے کے لئے اقدامات کئے۔ پٹرول کی دو لاکھ میٹرک ٹن کی اضافی سٹوریج بنائی۔ کم سٹوریج کی وجہ سے قلت کا مسئلہ پیدا ہوتا تھا کراچی سے ملتان تک تیل پائپ لائن سے ترسیل ہوگا۔ ملتان سے لاہور ترسیل پائپ لائن سے ہورہی ہ ے۔ لاہور ‘ گجرات بھی پائپ لائن سے ترسیل ہورہی ہے۔ اسلام آباد‘ پشاور تیل کی ترسیل بھی پائپ لائن سے ہورہی ہے۔ پاکستان دنیا کا دوسرا بڑا فرنس آئل بوزر بن چکا تھا سال میں سے آٹھ مہینے فرنس آئل درآمد نہیں کرنا پڑا فرنس آئل ختم کرکے ماحول کو تباہی سے بچایا۔ 2019 کے بعد فرنس آئل کی درآمد ختم ہوجائے گی۔ ملک میں اس وقت تین ریفائنریز پر کام جاری ہے دو مزید ریفائنریز پر کام شروع کردیا ہے۔ ریفائنریز کا شمار دنیا کی بہترین ریفائرنیز میں ہوگا۔ امید ہے تین سال میں ریفائنری پر کام مکمل ہوجائے گا۔ لاہور میں تین لاکھ بیرل کی ریفائنری لگائی جائے گی آج بھی ایل این جی پاکستان کا سستا ترین فیول ہے اس وقت ہندوستان میں 150 روپے لیٹر پٹرول فروخت ہورہا ہے ۔ تیل کی قیمتیں ہم نہیں بڑھاتے تیل کی قیمتیں عالمی مارکیٹ سے بڑھتی ہیں۔ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ تیل کی قیمتیں ب ڑھنی نہیں چاہئیں جی ڈی پی تین سے کم تھی آج چھ پر پہنچ گئی ہے۔ ہم نے ملک میں بہترین منصوبے لائے ہیں الزام وہ لگاتے ہیں جو خود کرپٹ ہوتے ہیں۔ نواز شریف کو اور ان کے خاندان کو پورا پنجاب اور پاکستان جانتا ہے نواز شریف پر ایک پیسے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔ الزام لگانے والے لگاتے رہے ہم نے کام کرنا ہے آئین کے مطابق پہلے بھی الیکشن ہوئے آئندہ بھی ہونگے۔ وزیر اعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نواز شریف پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہے 5 سال ہم نے حکومت کی ہے اگر کسی کے پاس کرپشن کا کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائے الزام تراشی نہ کی جائے ۔ وزیر اعظم نے شیخ رشید کا نام نہ لیتے ہوئے کہا کہ ایل این جی معاملے پر مجھ پر کرپشن اور بدعنوانی کا الزام وہ شخص لگائے جس کااپنا دامن صاف ہو اور وہ یہ بھی بتائے کہ جب سیاست میں آیا تھا تو اس وقت اس کے کتنے اثاثے تھے اور آج کتنے ہیں‘ میں جب 30 سال قبل سیاست میں آیا تھا تو اس وقت میرے اثاثے زیادہ آج کم ہو گئے ہیں‘ بھونکنے والے بھونکتے رہتے ہیں ہم نے تو ملک و قوم کی خدمت کی ہے اور بھونکنے والوں کی کبھی پرواہ نہیں کی‘نیب کا ایل این جی معاملے پر مایوس عناصر کی الزام تراشی پر افسران کو تنگ کرنے کی بجائے مجھے بلائے ‘ میں انہیں مکمل مطمئن کروں گا‘ سینٹ اور قومی اسمبلی میں کئی مرتبہ ایل این جی معاہدے پر بریفنگ دے چکاہوں۔

بحریہ ٹاﺅن بارے خوفناک انکشافات ،کہاں اور کتنا غیر قانونی قبضہ کیا

کراچی(سٹی رپورٹر) قومی احتساب بیورو کراچی ریجن کے بورڈ کا بحریہ ٹاﺅن کراچی کی جانب سے 12156 ایکڑ زمین پر غیرقانونی طور قبضہ کرنے کے یس پر نظرثانی اجلاس ڈی جی نیب کراچی محمد الطاف باوانی کے زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں بحریہ ٹاﺅن کراچی کی انتظامیہ کے جانب سے ملیر ڈولپمنٹ اتھارٹی (MDA) ،سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سمیت محکمہ روینیو ملیر کے سرکاری افسران اورملازمین سے ملی بھگت کرکے ہزارون ایکڑ زمین پر قبضہ کیس میں جاری تحقیقات کی پیش رفت کا مزید جائزہ لیا گیا۔ تفصیل کے مطابق بحریہ ٹاﺅن کیس پر نظرثانی اجلاس چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی ہدایات پر منعقد ہوا جس میں انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات میں جلد از جلد مذکورہ کیس کو مکمل کرنے کے احکامات جاری کیئے تھے۔ اس اجلاس میں بورڈ کو آگاہی دی گئی کہ بحریہ ٹاﺅن کراچی کے خلاف تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں جس میں ٹھوس ثبوتوں کے بنیاد پر یہ ثابت ہوا ہے کے بحریہ ٹاون انتظامیہ نے ملیر ڈولپمنٹ اتھارٹی ، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور محکمہ روینیو ملیر کے افسران اور ملازمین سے ملی بھگت کر کے سپر ہائی وے کراچی (M9) پر واقع 12156 ایکڑ زمین پر غیرقانونی اقدامات کی تحت قبضہ کیا ہے جو کے نوآبادی گورنمنٹ لینڈ ایکٹ 1912 ، ایم ڈی اے ایکٹ 1993 اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی آرڈیننس 1979 قانون کی مکمل خلاف ورزی ہے۔ بورڈ اجلاس میں تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے آگاہی دی گئے کے معزز عدالت عالیہ میں اس ضمن میں ایک جامع اسٹیٹمنٹ جمع کروادی گئی ہے جس میں قائدے اور قوانین کی کھلی انحرافی کے متعلق آگاہی دی گئی ہے جس پر نظرثانی بورڈ نے تحقیقاتی ٹیم کے پیشہ ورانہ خدمات کو سراہا جنہوں نے اس کیس کی تحقیقات میں سروے آف پاکستان، وزارت دفاع کی بھی خدمات حاصل کیں اور یہ ثابت کیا کے بحریہ ٹاﺅن انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر 12156 ایکڑزمین پر قبضہ کیا اور قبضہ کی گئی اس زمین کی مالیت ایک سﺅ (100) ارب سے زائد ہے، جس پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے بحریہ ٹاون کراچی کے لئے حکم امتناعی بھی جاری کیا تھا۔ اس موقع پر ڈی جی نیب کراچی محمد الطاف باوانی نے تحقیقاتی ٹیم کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ قانونی ضابطہ کار کو جلد سے جلد مکمل کرکے معزز عدالت عالیہ کی جانب سے دی گئی ڈیڈ لائین سے پہلے کیس مکمل کرکے 3 ماہ کے اندر ریفرنس دائر کیا جائے ۔

فریال تالپورکا بھی اقامہ ؟نیا پنڈورا باکس کھل گیا

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپور بھی مبینہ طور پر اقامہ ہولڈر نکلیں، ان کی نااہلی کیلئے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔دنیا نیوز کے ذرائع کے مطابق معظم عباسی کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں انھیں مبینہ طور پر اقامہ ہولڈر ظاہر کرتے ہوئے ان کی نااہلی کی درخواست کی گئی ہے۔درخواست میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فریال تالپور نے 2002ئ میں اپنی صاحبزادی عائشہ کے نام پر دبئی میں کمپنی قائم کی لیکن رقم دبئی منتقل کرنے کی تفصیلات الیکشن کمیشن سے چھپائی اور اپنا اقامہ بھی ظاہر نہیں کیا۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ جھوٹا بیانِ حلفی جمع کرانے پر فریال تالپور صادق اور امین نہیں رہیں، اس لیے انھیں اسمبلی کی رکنیت کیلئے نااہل قرار دے کر مقدمہ درج کیا جائے۔ عدالت نے درخواست قابلِ سماعت ہونے پر پانچ جون کو دلائل طلب کر لیے ہیں۔

اورنج لائن منصوبہ بارے خوفناک خبر

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) نیب نے اورنج لائن ٹرین راجیکٹ کی تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا، نیب کو اورنج لائن پراجیکٹ میں ٹھیکوں سے متعلق اہم ریکارڈ مل گیا جبکہ حکومت پنجاب نے نیب کو اہم ریکارڈ دینے سے انکار کر دیا۔ اورنج لائن ٹرین پراجیکٹ جس پر پہلے ہی سوالات اٹھتے رہے ہیں اور نیب اورنج لائن پراجیکٹ میں مبینہ کرپشن کی شکایات پر تحقیقات کر رہا ہے۔ نیب کو مختلف ذرائع سے کئی اہم ریکارڈ مل گیا ذرائع کے مطابق اورنج ٹرین میں مہنگے ٹھیکے دئیے گئے، ٹھیکے دینے کے معاہدے میں من پسند شقیں شامل کی گئیں۔ ٹھیکیداروں کو جو ٹھیکہ دیا اس پر مکمل عملدآمد ہی نہ ہوا ہے۔ اورنج ٹرین روٹ پر ٹھیکیداروں کو ٹھیکہ دیا، پھر سڑکوں کے الگ سے ٹھیکے دئیے۔ نیب نے چائینہ سے ہونیوالا معاہدے کی کاپی فراہم کرنیکا حکم دیا ہے، مگر پنجاب حکومت نے چائینہ اور حکومت کے درمیان ہونیوالا معاہدہ نیب کو فراہم کرنے سے انکارکر دیا ہے۔

جیکولین کا مادھوری ڈکشٹ کے ساتھ ” ایک دو تین “پر رقص

ممبئی (شوبز ڈیسک) بالی وڈ اداکارہ جیکولین فرنینڈس نے ٹی وی ڈانس ریالٹی شو میں مادھوری ڈکشٹ کے ساتھ فلم ”تیزاب“ کے گانے ”ایک دو تین“ پر ڈانس کیا۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق جیکولین فرنینڈس نے فلم ”ریس تھری“ کی تشہیر کے لئے سلمان خان، انیل کپور، ڈیزی شا اور بوبی دیول کے ساتھ ٹی وی ڈانس ریالٹی شو میں شرکت کی، شو میں مادھوری ڈکشٹ بطور جج تھیں، جیکولین فرنینڈس نے شو میں مادھوری ڈکشٹ کے ساتھ فلم ”تیزاب“ کے گانے ”ایک دو تین“ پر ڈانس کیا۔ مادھوری ان دنوں فلم ”کلنک“ کی عکسبندی میں مصروف ہیں جس میں وہ کتھک ڈانس کی ٹیچر کا کردار ادا کر رہی ہیں،ادکارہ فلم ”ٹوٹل دھمال“ میں بھی دکھائی دیںگی۔

شردھا کپور نے فلاحی کاموں کےلئے اپنے ملبوسات عطیہ کر دیئے

ممبئی (شوبزڈیسک) بالی وڈ اداکارہ شردھا کپور نے فلاحی مقصد کے لئے اپنے ملبوسات عطیہ کر دیئے۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس سلسلے میں اداکارہ شردھا کپورکا کہنا ہے کہ وہ دوسروں کی مدد کرنے پر خوشی محسوس کرتی ہیں اور بھوک کے خاتمے میں بھرپور تعاون کرتی ہیں، وہ مختلف سماجی فلاحی مقاصد، جانوروں کی فلاح و بہبود کے اداروں سے بھی منسلک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ یہ صرف کسی امیر یا سیلبرٹی کا معاملہ نہیں ہے بلکہ فلاحی مقاصد کے لئے ہر کسی کو آگے آنا چاہیئے، ہم بہت خوش قسمت ہیں کہ ہمیں بھوک و پیاس کا سامنا نہیں ہے، ہمارے پاس رہنے کے لئے چھت اور ہم جن سے محبت کرتے ہیں وہ ہمارے پیارے موجود ہیں لہذا ہمیں محبت بانٹنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔ شردھا کپور فلم ”بتی گل میٹر چالو“ اور ”سٹری“ میں دکھائی دیں گی۔