چائے بیچی ملک نہیں بیچا

احمد آباد (این این آئی) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے آبائی شہر گجرات میں انتخابی مہم شروع کردی ہے جہاں 9دسمبر اور 14دسمبر کو 2مرحلوں میں 182اسمبلی نشستوں کیلئے انتخابات ہونگے۔ میڈیار پورٹس کے مطابق راج کوٹ میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کانگریس مجھے ناپسند کرتی ہے کیونکہ میں ایک غریب خاندان سے ہوں ۔کیا کوئی پارٹی اتنی نیچے گرسکتی ہے ؟ ہاں، ایک غریب خاندان کا فرد وزیر اعظم بن گیا۔ راہول اس حقیقت کو برداشت نہیں کرپارہے ۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ جی ہاں!میں نے چائے بیچی ہے لیکن ملک کو فروخت نہیں کیا۔کانگریس سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ غریبوں اور میری غربت کا مذاق نہ اڑائے۔

تحریک لبیک کا مال روڈ پر دھرنا جاری، چھٹے روز بھی شہری عذاب میں مبتلا، راستے بند

لاہور (کرائم رپورٹر)تحریک لبیک یارسول کا مال روڈ پر جاری دھرنا 6ویں روز میں داخل ، شہر بھر میں بدترین ٹریفک جام سے شہری اذیت سے دوچار ، ٹریفک پولیس کی حکمت عملیاں اورمختلف ڈائیورشن پوائنٹس بھی ٹریفک رواں رکھنے میں بری طرح ناکام،متعد د بار تخریب کاری کا مرکز بننے والے مال روڈپر ممکنہ دہشتگردی کے بادل منڈلانے لگے ۔ذرائع کے مطابق تحریک لبیک یارسول اللہ کا احتجاجی دھرنا 6ویں روز میں داخل ہوگیا ہے ۔فیض آباد میں پولیس کی جانب سے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منشتر کر نے کیلئے 25نومبر کو آپریشن شروع کیا گیا جس کے بعد لاہور سمیت ملک گیر احتجاج اور جلاﺅ گھیراﺅ شروع ہوگیا ۔ اس آپریشن کے بعد تحریک لبیک یار سول اللہ کی جانب سے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کا مطالبہ کیا گیا جسے مانتے ہوئے ان کو مستعفی کر دیا گیا اور پھر ملک بھر میں جاری احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ ختم کر دیا گیا جس کے بعد ملک بھر میں تو معمولات زندگی واپس لوٹ آئے لیکن لاہور میں مال روڈ پر پنجاب اسمبلی کے سامنے جاری تحریک لبیک کا احتجاجی دھرنا یہ کہہ کر ختم کر نے سے انکار کر دیا گیا ہے کہ جب تک صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ مستعفی نہیں ہونگے دھرنا ختم نہیں کیا جائے گا جس کے بعد رانا ثناءاللہ بھی استعفے نہ دینے پر ڈٹ گئے ہیں ۔ مال روڈ مسلسل 6روز سے عام ٹریفک کیلئے بند ہونے کی وجہ سے شہر میں بدترین ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا ہے اور رش والے اوقات میں شہری کئی کئی گھنٹے ٹریفک جام میں پھنسے رہتے ہیں ۔ اس حوالے سے لاہور ٹریفک پولیس کی جانب سے متعدد حکمت عملیاں اپناتے ہوئے ڈائیورشن اور اضافی نفری سمیت دیگر تدابیر آزمائی گئیں لیکن ٹریفک کو قابو نہ کیا جاسکا اور ایمبولینسز سمیت دیگر امدادی ٹیمیں بھی اس ٹریفک جام میں کئی کئی گھنٹے بھنسی رہیں ۔دوسری جانب سیف سٹی اتھارٹی کے مانیٹرنگ روم میں مال روڈ پر جاری دھرنے کے شرکاءپر کڑی نظر رکھنے کے احکامات جاری کر تے ہوئے ماضی میں ہونے والے سانحہ چیئرنگ کراس کی طرز کے کسی نئے سانحے کے خدشات کے پیش نظر سخت ترین مانیٹرنگ کر کے مشکوک دکھائی دینے والے کسی بھی شخص کو قبل از وقت گرفتار کر نے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں جبکہ حساس اداروں کی جانب سے بھی مال روڈ پر ممکنہ دہشتگردی کے واضح امکانات کا عندیہ دیدیا ۔

ہسپتال ڈے کیئر سینٹر میں بچیوں سے زیادتی کا انکشاف

لاہور (نیا اخبار رپورٹ) شیخ زید ہسپتال میں واقع چلڈرن ڈے کیئر سنٹر میں معصوم بچوں کو جنسی تشدد بنانے کا انکشاف ہوا ہے، متاثرہ بچی کی نشاندہی پر مسلم ٹاﺅن پولیس نے خاتون ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کر دیا، تاہم تین روز گزرنے کے باوجود پولیس نے ملزمہ کو گرفتار نہیں کیا۔ ذرائع کے مطابق واپڈا ہسپتال کے برن یونٹ کی انچارج عامرہ جمیل کی تین سالہ بچی شیخ زید ہسپتال کے ڈے کیئر سنٹر میں داخل تھی چند رزو قبل بچی نے ڈاکٹر عامرہ کو بتایا کہ اس کے جسم کے نازک حصوں میں شدید درد ہے اور ڈاکٹر فوزیہ اس کے ساتھ کافی عرصہ سے گندی حرکات کر رہی ہے، بچی کے انکشاف پر ڈاکٹر عامرہ نے بچی کا چیک اپ کرایا تو ڈاکٹر نے بتایا کہ بچی کے ساتھ سخت زیادتی کی جا رہی ہے جس پر ڈاکٹر عامرہ جمیل نے ڈے کیئر سنٹر کی انتظامیہ کے خلاف تھانے مسلم ٹاﺅن میں درخواست دی جس پر پولیس نے ڈاکٹر فوزیہ کے خلاف بچی کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے کا مقدمہ نمبر 788/17 درج کرلیا جب اس سلسلے میں انچارج انویسٹی گیشن نصراللہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ تاحال اس کیس میں کسی قسم کی پیش رفت نہیں کی جاسکی اور نہ ہی کسی قسم کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ شیخ زید ہسپتال چلڈرن ڈے کیئر سنٹر کی سابقہ انچارج ہاجرہ معصوم بچیوں سے زیادتی کے الزام میں ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا تھا۔ لیڈی ڈاکٹر فوزیہ نے معصوم بچیوں سے زیادتی کیلئے ہسپتال کا ایک کمرہ لے رکھا تھا جس کیلئے وہ ایک آیا کو روپے بھی دیتی تھی تاکہ معاملہ صیغہ راز میں رہے۔ چلڈرن ڈے کیئر میں درجنوں بچیوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے لیڈی ڈاکٹر نے ہم جنس پرستی کا شکار کیا۔ بتایا گیا ہے کہ جس کمرے میں بچی کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا بچی نے اس کمرے اور ملزمہ لیڈی ڈاکٹرکی نشاندہی بھی کی اس کے باوجود پولیس اسے پکڑنے سے گریزاں ہے، تاہم انتظامیہ نے بدنامی سے بچنے کیلئے اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے ایف آئی آر سیل کروادی ہے۔

شہزادوں سے ڈیل ‘ شہزادیوں کی پکڑ دھکڑ کھاتے کھل گئے

ریاض (خصوصی رپورٹ)سعودی حکام کا کہنا ہے کہ کرپشن کے الزامات میں تین ہفتے قبل گرفتار کیے گئے شہزادہ متعب بن عبداللہ کو رہا کر دیا گیا ہے۔ تاہم غیر ملکی میڈیا کے مطابق انھوں نے اپنی رہائی کے لیے ایک ارب ڈالر کا معاہدہ کیا ہے۔شہزادہ متعب کے علاوہ تین اور افراد کی سعودی حکومت کے رہائی کی شرائط طے پا گئی ہیں۔یاد رہے کہ شہزادہ متعب ان 200 اہم سیاسی اور کارروباری شخصیات میں سے ایک ہیں جنھیں چار نومبر کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔64 سالہ شہزادہ متعب سابق بادشاہ عبداللہ کے بیٹے ہیں اور انھیں گرفتاری سے تھوڑی دیر قبل ہی ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ دریں اثنا سعودی حکام نے بدعنوانی کے خلاف تحقیقات کے دائرہ کار کو وسیع کرتے ہوئے شہزادوں کی گرفتاریوں کے بعد اب شہزادیوں کو بھی گرفتار کرنا شروع کردیا ہے۔ ترک خبر رساں ادارے کے مطابق شہزادیوں کو شہزادوں والے ہوٹل کے بجائے کسی دوسرے ہوٹل میں رکھا جارہا ہے۔ سابق شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے فرانس میں پناہ لینے والے صاحبزادے کے علاوہ تمام صاحبزادوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور اب ان کی صاحبزادیوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔ سعودی عرب کے بانی شاہ عبدالعزیز بن سعود کے مرحوم صاحبزادے سلطان بن عبدالعزیز کی تمام صاحبزادیوں کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ گرفتار شہزادوں کی بیماری کی صورت میں باہر جانے کی روک تھام کے لئے ان کے ہوٹل کے نچلی منزل کو ہسپتال میں بدل دیا گیا ہے۔ ہوٹل کی تمام کھڑکیوں اور دروازوں کو بدل دیا گیا ہے اور سخت ترین حفاظتی تدابیر اختیار کرلی گئی ہیں۔

گوالمنڈی میں دو گروپوں کے درمیان فائرنگ، درجنوں زخمی، علاقے میں خوف و ہراس

لاہور(ویب ڈیسک) رات 1بجے گوالمنڈی میں معمولی تنازع پر اندھا دھند فائرنگ سے چچا بھتیجا سمیت3 افراد گولیاں لگنے سے جبکہ 3 افراد لوہے کے لگنے سے شدید زخمی ہو گئے۔ 6 زخمیوں کو میﺅ ہسپتال داخل کروا دیا گیا ملزم فائرنگ کرتافرار ہو گیا۔ بتایا گیا ہے کہ رات گئے عثمان اور حمزہ اپنے گھر کے باہر کھڑے تھے کے چاند گجر اپنے ایک ساتھی کے ساتھ جاتے ہوئے صرف اس بات پر جھگڑا پڑا کہ عثمان نے گھوری ڈالی ہے۔

50واں یوم تاسیس‘ جیالے پر جوش

کراچی(خصوصی رپورٹ) پاکستان کی ہر سیاسی جماعت نے اتارچڑھاو اورعروج وزوال دیکھے ہیں، لیکن جو چیز پاکستان پیپلز پارٹی کو دوسروں سے ممتاز کرتی ہے وہ گزشتہ 50برسوں میں اس کی لیڈرشپ اور کارکنوں کی جانب سے دی جانے والی قربانیاں ہیں، اب یہ اپنی گولڈن جوبلی منا رہی ہے،30نومبر 1967 ءسے 2017۔ یہ جمہوریت، آئین اور پارلیمنٹ کی برتریکیلئے ایک منفرد جدوجہد ہے۔ یہ ان لوگوں کیلئے ایک سبق بھی ہے جنہوں نے یہ سوچا اور ابھی تک سوچتے ہیں کہ لیڈرشپ کو ختم کرنے سے پارٹی ختم ہوجاتی ہے ۔ بھٹو پھانسی کے بعد مزید خطرناک ہوگیا۔ پی پی پی پر زوال اس وقت آیا جب اس نے حکومت میں اپنی مدت پوری کی اور کچھ بھی ڈلیور نہ کرسکی۔ آج پی پی پی اور اس کے نوجوان رہنما بلاول بھٹوزرداری کیلئے سب سے بڑا چیلنج پارٹی کی تجدیدہے، جو ذوالفقارعلی بھٹو اور بے نظیر بھٹوجیسے رہنماﺅں کے بعد اپنی شان کھوچکی ہے۔ اگر موجودہ لیڈرشپ اپنی غلطیوں سے سیکھنے کے قابل ہوگئی اورسندھ میں گڈ گورننس کا ریکارڈ قائم کرلیا جہاں یہ کئی سالوں سے اقتدار میں ہے تو پیپلز پارٹی آنے والے وقت میں قومی سطح پر جگہ بنانے میں کامیاب ہوجائےگی۔ سیاسی چالوں سے حکومت سازی کرنا ایک الگ چیز ہے اور مخصوص اصولوں پرپارٹی کو منظم کرنا ایک الگ بات ہے۔ معلق پارلیمنٹ کی صورت میں سابق صدر آصف علی زرداری اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں لیکن کیا وہ پی پی پی کے ہزاروں کارکنوں کا دل جیت سکتے ہیں خاص کر پنجاب اور خیبر پختونخوا میں جو اب پارٹی کے ساتھ نہیں ہیں۔ جس چیز پر اب عمل کیاجارہاہے 70اور80 ءکی دہائی میں اس سے پارٹی کے نظریات مختلف تھے، اور زوال کی وجہ بنیادی دستاویز سے ہٹنا تھی۔ یہ سچ ہے کہ کوئی بھی شخص ہروقت شاندار ماضی سے جڑا نہیں رہ سکتا، لیکن اس سے کچھ سبق تو سیکھ سکتاہے۔ آج پی پی پی اس پرہچکچاہٹ کا شکار نظر آتی ہے کہ ترقی پسند، آزادخیال اور جمہوری نظریات کو لے کرچلے یا قدامت پسندانہ خیالات کے ساتھ آگے بڑھے اور خود کو دائیں بازوں کے رجحانات کے ساتھ ڈھال لے۔ مصلحت کے نام پر سمجھوتا کرے یا بنیادی اصولوں کے ساتھ کھڑی رہے۔ آصف زرداری نے بلاول کو چیئرمین بنا کر ان کے ساتھ ناانصافی کی ، جب وہ اتنے سمجھدار نہیں تھے۔ اب وقت ہے کہ پی پی پی- پارلیمنٹیرین کی قیادت کیلئے سینئررہنماﺅں کے بارے میں غورکیاجائے۔ اس سے پارٹی کے ورثے کو جمہوری خطوط پر استوار کرنے میں مدد ملے گی۔ پی پی پی نے گزشتہ 50سال میں چند شاندار سیاسی ذہن اور پارلیمنٹیرینزپیدا کیے ان میں فرحت اللہ بابر، رضا ربانی، آفتاب شعبان میرانی، اعتزاز احسن، قمرزمان کائرہ اور کئی دیگرشامل ہیں۔ بلاول کے لیے ایک اور چیلنج یہ ہوگا کہ ہرمعیار کے مطابق پاکستان کے مقبول ترین رہنما اپنے نانا ذوالفقارعلی بھٹوکے ورثے کوکیسے جاری رکھیں گے، ملک کے بدترین فوجی ڈکٹیٹرجنرل ضیاءالحق کے خلاف ان کی جدوجہد مثالی تھی۔ پی پی پی کی طاقت ہمیشہ سے اس کے پرعزم اور مضبوط کارکن جیالے ہیں، ان میں ہزاروں نے پارٹی اور بھٹوسے محبت میں اپنی جانیں بھی قربان کی ہیں۔ آج بلاول پارٹی میں نہ اس طرح کا جذبہ اور نہ ہی اس طرح کے جیالے پیدا کرسکتے ہیں، جو جیئے بھٹو کے نعرے لگاتے ہوئے سولی چڑھ جائیں، کوڑے برداشت کریں اور لاہور قلعے میں بدترین تشدد برداشت کریں۔ ان کیلئے پی پی پی اور بھٹو ایک رومانس تھا۔ بھٹوکی پھانسی کے بعد انہوں نے خود سوزی بھی کی، کچھ نے خودکشی بھی کرلی تھی۔ یہ ایک طرح سے منفرد جدوجہد تھی کہ اس کے رہنماﺅں اور کارکنوں نے بد ترین تشدد، پھانسیاں، کوڑے اورقید بردا شت کی اور حتیٰ کہ کارکنوں نے اپنے رہنما کی محبت میں خود سوزی کرلی تھی۔ پاکستان کی سیاست میں صرف ایک جماعت جو فخرسےدعوی کرسکتی ہے کہ اس کے کارکنوں سے لے کر رہنماﺅں تک سب نے ملک میں آئین اور جمہوریت کی بالادستی کیلئے قربانیاں دیں، یہ پاکستان پیپلز پارٹی ہے جس نے 30نومبر2017ءکو اپنے پچاس سال مکمل کیے۔ پی پی پی کے بانی ذوالفقار علی بھٹونے خود ٹرائل کا سامنا کیا اور انہیں پھانسی دے دی گئی جسے ان کے بدترین نقاد بھی عدالتی قتل قرار دیتے ہیں۔ ان کی بیٹی بے نظیربھٹو نےٹرائل، قید، جلاوطنی کاسامنا کیااور بالآخر قتل کردی گئیں۔ بیگم نصرت بھٹو جنہوں اپنے خاوندکی گرفتاری کے بعد خود قیادت سنبھالی اور ایک بیگم اور ماں کے طور پرصدمہ برداشت کیا۔ مرتضی بھٹو کوایک پراسرار مقابلے میں ماردیاگیا۔ پی پی پی 1973 ءکے آئین کے اور پاکستان کے نیوکلئیر پروگرام کی بانی ہونے کا فخر سے دعویٰ کرسکتی ہے۔ بھٹو کی چند اندرونی پالیسیوں پر تنقید کی جاسکتی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ دوتہائی اکثریت حاصل کرنے کے باوجود اہم معاملات میں وہ اپوزیشن کو ہمیشہ ساتھ لے کرچلے، ان میں ایک آئین سازی اور دوسرا شملہ معاہدہ شامل ہیں۔

شیریں مزاری پاک فوج کیخلاف بدزبانی کرنےوالی بیٹی کو لگام دیں:ضیا شاہد


لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان، مسلم لیگ (ن) کو چھوڑنے کیلئے تیار بھی نہیں ہیں۔ پھر بیان دیتے ہیں جیسے اب گئے کہ اب گئے لیکن چھوڑ کر علیحدہ بھی نہیں ہشاید وہ سمجھتے ہیں کہ میں اہل وزیر داخلہ تھا۔ اس لئے احسن اقبال کو وہ بے خبر وزیر داخلہ کہہ رہے تھے۔ چودھری نثار علی خان کو چاہئے تھا کہ ابھی دھرنا ختم نہ کرواتے ابھی تین وزیروں پر حملہ ہوا تھا۔ پھر 50,40 کے گھروں پر حملہ ہو جاتا۔ کچھ زخمی بھی ہو جاتے۔ نوازشریف کبھی بھی شہبازشریف کو بُرا بھلا نہیں کہیں گے۔ دھرنے کے اختتام پرشہبازشریف نے شکر ادا کیا لیکن نوازشریف کی طرف سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ نواز شریف اور شہباز شریف تو بادشاہ ہیں۔ احسن اقبال کو تو ڈانٹ پڑ گئی۔ کچھ اخباروں نے پیشن گوئی کر دی ہے کہ اگلی چھٹی احسن اقبال کی ہونے والی ہے۔ احسن اقبال، خواجہ آصف سے زیادہ نرم مزاج ہیں۔ انہوں نے تو ”بیک اسٹیپ“ لے بھی لیا۔ ان کی جگہ خواجہ آصف ایسا ہر گز نہ کرتے۔ گلیوں میں خون کی ندیاں بہہ جاتیں۔ ایمان مزاری کی ویڈیو انتہائی شرمناک ہے۔ انہوں نے پاکستان آرمی پر لعنت بھیجی۔ پوری قوم شیریں مزاری کی بیٹی پر لعنت بھیجتی ہے ہماری فوج دہشت گردوں سے لڑ رہی ہے۔ انہیں دہشت گرد قرار دینا شرمناک ہے۔ فوج نے دھرنے کے شرکاءسے بات چیت کر کے ملک و قوم کو بڑے مسئلے سے بچایا ہے۔ دھرنے والے جو ایک اصولی اسٹینڈ لے رہے تھے۔ ختم نبوت کے سلسلے پر اور وہ وزیر قانون کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے تھے۔ وہ سازشیوں کو سامنے لانے کا کہہ رہے تھے۔ شیریں مزاری نے کیا خوب تربیت کی ہے اپنی بیٹی کی۔ بڑے لوگ جو اپنے بچوں کو باہر تعلیم دلواتے ہیں۔ یہ بچے بعد میں ان کے قابو سے باہر ہو جاتے ہیں۔ بلاول بھٹو کے بارے بھی سوشل میڈیا پر بہت کچھ آ چکا ہے۔ شیریں مزاری کی بیٹی پہلے بھی ”ہم جنس پرستی“ کی حمایت میں بہت کچھ کہہ چکی ہے اس نے کہا کہ اس میں کوئی خرج نہیں۔ شیریں مزاری اگر نام کی بھی مسلمان ہیں تو ہم سوال کرتے ہیں کہ قرآن و شریعت کے احکامات کے مطابق دیکھ لیں حضرت لوطؑ کی قوم پر ہم جنس پرستی کی وجہ سے عذاب آیا تھا۔ شیریں مزاری صاحبہ جب کسی قوم میں ہم جنس پرستی کا ایک بھی واقعہ ہوتا ہے تو زمین سے ٓاسمان تک فرشتے اس پر لعنت بھیجتے ہیں۔ آپ کی بیٹی نے اس کی حمایت کی تھی۔ لہٰذا آپ زمین سے آسمان تک کی لعنتیں قبول فرمائیں۔ اس نے تو فوج پر ایک مرتبہ لعنت بھیجی ہے۔ ہم اس پر ہزاروں لعنت بھیجتے ہیں۔ عمران خان صاحب آپ نے اگر ایسے پروگریسو لوگ اپنی پارٹی میں رکھنے ہیں تو لوگ آپ سے پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ ہم نے اپنی پارٹی میں کس قسم کے سقراط، بقراط اور خلیفے جمع کر رکھے ہیں۔ جس وقت اس نے ہم جنس پرستی کی حمایت میں بیان دیا اس وقت شیریں مزاری اور عمران خان کیوں چپ رہے۔ کیا یہ مسلمان ہو سکتے ہیں؟ اسلام آباد دھرنے کے انداز پر تو مخالفت ہو سکتی ہے لیکن پورے ملک میں ایک بھی شخص ایسا نہیں ہو گا کہ انہوں نے غلط مطالبہ کیا۔ پاکستانی قوم ناموس رسالت پر مر مٹنے والے لوگ ہیں۔ ایمان مزاری پر ہزاروں لعنت ہو۔ جو پاکستانی فوج پر لعنت بھیج رہی ہے یہ بگڑی ہوئی مخلوق ہیں۔ ان پر لعنت ہو، ان کے ماں باپ حرام کا کما کر باہر پڑھواتے ہیں کھلا پیسہ دے کر باہر بھیج دیتے ہیں اور یہ اس کی اولادیں باہر جا کر گل چھڑے اُڑاتے ہیں۔ اس نے آرمی پر الزام لگایا ہے کہ پیسے لیتی ہے۔ وہ تو اپنی جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں۔ کیا وہ پیسے لے کر اپنے جوان شہید کروائیں گے۔ اب تک 7 سے 8 ہزار تک فوجی جوان دہشت گردی کی جنگ میں شہادت پا چکے ہیں۔ شیریں مزاری صاحبہ آپ اسمبلی میںبہت منی ٹریل، منی ٹریل کرتی ہیں۔ ذرا اس کی بھی منی ٹریل بتا دیں۔ لاہور کا دھرنا تحریک لبیک کا دھرنا نہیں ہے۔ وہ اسلام آباد میں تھا۔ یہ ڈاکٹر اشرف جلالی کی تنظیم کا دطرنا ہے۔ ہم نے ہمیشہ یہی کہا کہ رانا ثناءاللہ کے بارے غلط خبر چھپی میں نے اخبار میں اتنی ہی بڑی خبر تردید کی چھاپی۔ اسی جگہ پر چھاپی اشرف جلالی صاحب نے جن کا دھرنا لاہور میں جاری ہے انہوں نے میرے پروگرام میں بتایا کہ اس قسم کی بات انہوں نے سما ٹی وی پر کی تھی وہ کہتے تھے کہ ان کے پاس اس کی کلپ بھی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت سے بھی ہمارے مطالبات ہیں۔ ان کو بھی پورا کیا جائے گا۔ سماءٹی وی پر آپ نے کیا کہا؟ اور آپ کے ساتھ اسلام آباد میں کیا معاہدہ تھا؟ یہ بھی بتا دیں؟ آپ کے ایم پی اے کی سیالوی صاحب سے کل بھی بات ہوئی ایک اخبار میں خبر بھی شائع ہوئی کہ انہوں نے (3)تاریخ کو دعوت دی ہے رانا ثناءاللہ صاحب میرے پاس آ کر کلمہ پڑھ لیں۔ ”رفع شر“ اس کے لئے ہے آپ کو کلمہ پڑھنے کی ضرورت نہیں۔ لیکن اگر ان کو اس پر اطمینان ہو جاتا ہے تو آپ مجھے بھی ساتھ لے چلیں میں دس مرتبہ کلمہ پڑھنے کو تیار ہوں۔ تا کہ غلط فہمی کا ازالہ ہو سکے۔ کیا (3) تاریخ کو آپ وہاں جائیں گے؟ مجھے یاد ہے کہ منظور وٹو صاحب پر ایک مرتبہ الزام لگا تھا کہ آپ قادیانی ہیں حالانکہ ان کے والد قادیانی تھے۔ انہوں نے اسمبلی کے فلور پر کہا میں قادیانی نہیں ہوں اور معاملہ ختم ہو گیا پھر وہ اسمبلی کے سپیکر بھی رہے۔ بعد میں وزیراعلیٰ بھی رہے۔برائے کرم ہمت کر کے حوصلہ کر کے لوگوں کی تسلی کروائیں اور یہ معاملہ ختم کروائیں۔ خواجہ آصف صاحب کے بارے ڈی جی خان سے خبر آئی ہے کہ ملتان سے خبر آئی ہے کہ وزیر مواصلات عبدالکریم صاحب بھی اقامے پر ہیں۔ لگتا ہے سارے وزیر ہی اقامے پر ہیں۔ اب بیورو کریسی کے بارے بھی چھان بین ہونی چاہئے کہ کون کون اقامے پر ہے۔ ڈاکٹر عبدالکریم صاحب کے پاس ایک ڈرائیور کا اقامہ ہے۔ صدر کا فرض ہے کہ حکومت کے کاموں کی نگرانی کرے۔ اور ملکی معاملات کو غور سے دیکھے وہ آئین اور قانون کے مطابق چل رہے ہیں یا نہیں۔ وہ ریاست کے سربراہ ہیں جہاں مسئلہ ہو اسے درست کریں۔ صدر ممنون صاحب پڑھے لکھے، معقول آدمی ہیں۔ میں اسلام آباد جانے کو تیار ہوں اور اِن سے مل کر درخواست کرنے کو تیار ہوں کہ کوئی ا یسا قانون بنوائیں جس جس کے پاس اقامہ ہے اسے دیکھیں۔ خواجہ آصف کے پاس کون سا اقامہ ہے معلوم نہیں۔ ڈاکٹر صاحب وہاں جا کر ڈرائیوری کریں۔ مریم بی بی وہاں ملازمہ تھیں۔ مہربانی کر کے سب لوگ اقاموں پر جائیں، جن پر انہوں نے دستخط کر رکھے ہیں۔ صدر صاحب ان پارٹ ٹائم لوگوں سے ہماری جان چھڑوائیں۔ جن جن ملکوں کے اقامے ہیں وہاں جا کر کام کریں۔ پاکستانی عوام براہِ کرم اقامہ ہولڈروں کو ان کی اصل پوسٹوں پر بھجوائیں یہاں ان کا بائیکاٹ کریں۔ ورنہ یہ اقامہ ہولڈرز اپنے اقاموں پر استعفیٰ دے دیں کہ ہمیں اچھی ملازمت پاکستان میں مل گئی ہے۔ وزیر مواصلات لکھیں کہ میں ڈرائیوری بھول گیا ہوں میرا اقامہ ختم کر دیں۔ قطری شہزادہ، بادشاہ ہے جہاں چاہیں جا سکتے ہیں وہ جتنی دیر کے لئے چاہیں یہاں آ سکتے ہیں اور واپس جا سکتے ہیں۔ سرپرست چیئرمین لبیک یارسول اللہ پیر محمد افضل نے کہا ہے کہ میں ایک عرصہ سے کہہ رہا ہوں کہ (ن) لیگیوں میں قادیانیوں کا کافی گھیرا ہے مرکز، صوبہ پنجاب اور ایڈمنسٹریشن میں بھی ان کا اثرورسوخ ہے۔ اس سارے معاملے کے پیچھے محرکات قادیانیوں کی تھی۔ 7/Bاور7/C میں ترمیم کے پیچھے قادیانی تھے۔ یہود و نصاریٰ جو قادیانیوں کی بیک کرتے ہیں وہ محرکات بھی اس ترمیم کے پیچھے تھے۔ بائیس دنوں تک حکومت کے ساتھ مذاکرات ہوتے رہے لیکن حکومت نے ہمیں مایوس کیا۔ راجہ ظفرالحق کو نواز شریف نے کہا تھا کہ 24 گھنٹوں میں اس کی رپورٹ دیں لیکن ان کی طرف سے کچھ بھی سامنے نہیں آیا۔ پھر جنرل باجوہ صاحب اس معاملے میں پڑے۔ کیونکہ وزیراعظم نے انہیں خط لکھا کہ یہ دھرنا ہمارے لئے مشکل ہے آپ آرمی کے ذریعے اسے اٹھائیں۔ انہوں نے کہا آرمی ایکشن ملک دشمنوں کے خلاف ہوتا ہے۔ دھرنے کے لوگ تو محب وطن ہیں۔ حکومت ہمیں اختیارات دے دیں۔ ہم اسے حل کر دیتے ہیں۔ انہوں نے ایک جنرل صاحب وہاں بھیجے۔ انہوں نے ایک ماہ کے اندر رپورٹ سامنے لانے کا یقین دلایا۔ امید ہے آرمی کے درمیان میں آنے سے کچھ نہ کچھ حقائق سامنے آ جائیں گے۔ راجہ ظفر الحق کے بارے مشہور ہے کہ وہ ختم نبوت کے ساتھ مخلص ہیں۔ اب درمیان میں ضمانتی بھی پڑ گئے ہیں۔ امید ہے کہ حقائق جلد سامنے آ جائیں گے۔ ڈاکٹر اشرف جلالی ہمارے ساتھ کام کرتے رہے بعد میں علیحدہ ہو گئے۔ شوریٰ تو ادھر ہی ہے ان کے ساتھ کوئی نہیں گیا۔ اسی نام سے کام کر رہے ہیں۔ ہم نے دھرنے ختم کرنے کا اعلان کیا تو کراچی سے پشاور تک تمام دھرنے ختم ہو گئے لیکن ڈاکٹر صاحب چونکہ ہم سے الگ ہو چکے تھے۔ اس لئے وہ ہمارے فیصلے کے پابند نہیں تھے۔ انہوں نے لاہور میں دھرنا جاری رکھا ہوا ہے۔

ن لیگ کوپاناما کیس سے کہیں زیادہ ختم نبوت ترمیم سے نقصان پہنچا


لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف تجزیہ کار جاوید کاہلوں نے کہا ہے کہ تحریک لبیک والوں کا اسلام آباد میں معاہدہ ہو گیا تھا تو انہیں ہر جگہ سے دھرنے ختم کر دینے چاہئیں تھے۔ بدقسمتی سے ہمارے ہیاں ایک ہی مسلک کے علماءابھی ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ پرویز دور میں نیب بنائی گئی تو پہلے چیئرمین کے دور میں اچھا کام ہوا۔ تاہم بعد میں وہی پرانی روش اپنا لی گئی کہ صرف مخالفوں کو پکڑنا ہے۔ قمر زمان چودھری کا نیب دور بدترین تھا۔ حماد بن جاسم کو پاکستان میں شریف خاندان کی وجہ سے خصوصی پروٹوکول دیا جاتا ہے ورنہ قطر کے حکمران خاندان میں ان جیسے سینکڑوں کروڑوں اور شہزادے موجود ہیں۔ حمادبن جاسم کی اپنی ساکھ یہ ہے کہ انکی عادات کے باعث انہی حکومتی عہدے سے فارغ کر دیا گیا۔ اب حماد بن جاسم جس مقصد کیلئے بھی پاکستان آئے ہیں وہ یقینا پاکستان کیلئے بہتر نہ ہو گا۔ سینئر صحافی میاں حبیب نے کہا کہ دھرنے کا کھیل اشرف جلالی کے ہاتھوں سے نکل گیا ہے اب وہ صرف لکیر پیٹ رہے ہیں ملک خانہ جنگی کی طرف جاتے ہوئے واپس پلٹ گیا ہے ۔ اشرف جلال اب صرف اپنی اہمیت جتانے کیلئے دھرنے میں بیٹھے ہیں۔ ان کے پیش کردہ مطالبات میں رانا ثناءاللہ کے استعفے کا مطالبہ سنجیدہ ہے۔ حدیبیہ کیس بڑا اہم ہے اس میں پورا شریف خاندان ملوث ہے۔ منی لانڈرنگ کی گئی قرض لے کر ہڑپ کیا گیا۔ اسحاق ڈار اس کیس کے مرکزی کردار ہیں اور اس کیس کے باعث ہی بیرون ملک بیٹھے ہیں۔ کرپٹ سیاستدان نے نیب کو تباہ کر دیا۔ حماد بن جاسم کو ریاستی پروٹوکول دیا گیا۔ شنید ہے کہ معاملات کو سٹیل کیا جا رہا ہے جس میں ان کا خاصا کردار ہے۔ ن لیگ کو پانامہ کیس نے اتنا نقصان نہیں پہنچایا جتنا ختم نبوت ترمیم نے پہنچایا ہے۔ سینئر صحافی طاہر ملک نے کہا کہ قوم کو 70 سال سے ابہام میں رکھا گیا ہے۔ آج تک سمجھ ہی نہیں آ سکی کہ ہمارا اصل دشمن کون ہے۔ یہ ایسی ریاست ہے جو خود سے ہی نبردآزما ہے۔ ادارے آپس میں ہی برسرپیکار ہیں۔ ریاست لوگوں کو اکٹھا کرنے کے بجائے تقسیم کرنے میں لگی نظر آتی ہے جس ملک کی بنیاد ہی استحصال ظلم اور مفاد ہو گا وہ کیسے چل سکتا ہے۔ ملک کے فیصلے تک تو بیرون ملک ہوتے ہیں ووٹ کے تقدس کو پامال کیا جاتا ہے۔ قطری شہزادہ شکار کیلئے نہیں آیا بلکہ کسی اور ہی شکار کیلئے آیا ہے شاید مفاہمت ہو رہی ہے۔ دسمبر میں نیب کی طرف سے نواز کی جانب سے اٹل پھینکے جائیں گے اگر بچ گئے تو اگلا الیکشن بھی ن لیگ ہی جیتے گی۔ پنجاب کی ترقیاتی صورتحال دیگر صوبوں سے بہت بہتر ہے۔ تجزیہ کار مکرم خان نے کہا کہ دھرنے والوں میں اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔ میرے خیال میں دھرنے والوں کے سیاسی مقاصد ہیں قطری خطے والے حماد بن جاسم بھی پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ وہ عدالت میں بھی پیش ہو رہے ہیں۔ جماد بن جاسم کانام پیرا ڈائز لیکس میں بھی شامل ہے۔ ملک میں ویسے لسانی بنیاد پر نہیں بلکہ انتظامی بنیادوں پر بننے چاہئیں۔ جنوبی پنجاب کی صورتحال بہت خراب ہے ٹوٹی سڑکیں، صحت، تعلیم سمیت عوام کو کوئی سہولت میسر نہیں ہے۔ ملتان کے لوگ کہتے ہیں کہ روزگار تو ہے نہیں کیا میٹرو کو چاٹ کر پیٹ بھریں۔

پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری کی بیٹی نے ہم جنس پرستی کی حمایت کی ‘ قوم لوط اسی وجہ سے تباہ ہوئی‘ پاک فوج بارے باربار لعنت لعنت کے الفاظ ادا کئے اہم انکشافات

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان، مسلم لیگ (ن) کو چھوڑنے کیلئے تیار بھی نہیں ہیں۔ پھر بیان دیتے ہیں جیسے اب گئے کہ اب گئے لیکن چھوڑ کر علیحدہ بھی نہیںہوئے شاید وہ سمجھتے ہیں کہ میں اہل وزیر داخلہ تھا۔ اس لئے احسن اقبال کو وہ بے خبر وزیر داخلہ کہہ رہے تھے۔ چودھری نثار علی خان کو چاہئے تھا کہ ابھی دھرنا ختم نہ کرواتے ابھی تین وزیروں پر حملہ ہوا تھا۔ پھر 50,40 کے گھروں پر حملہ ہو جاتا۔ کچھ زخمی بھی ہو جاتے۔ نوازشریف کبھی بھی شہبازشریف کو بُرا بھلا نہیں کہیں گے۔ دھرنے کے اختتام پرشہبازشریف نے شکر ادا کیا لیکن نوازشریف کی طرف سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ نواز شریف اور شہباز شریف تو بادشاہ ہیں۔ احسن اقبال کو تو ڈانٹ پڑ گئی۔ کچھ اخباروں نے پیشن گوئی کر دی ہے کہ اگلی چھٹی احسن اقبال کی ہونے والی ہے۔ احسن اقبال، خواجہ آصف سے زیادہ نرم مزاج ہیں۔ انہوں نے تو ”بیک اسٹیپ“ لے بھی لیا۔ ان کی جگہ خواجہ آصف ایسا ہر گز نہ کرتے۔ گلیوں میں خون کی ندیاں بہہ جاتیں۔ ایمان مزاری کی ویڈیو انتہائی شرمناک ہے۔ انہوں نے پاکستان آرمی پر لعنت بھیجی۔ پوری قوم شیریں مزاری کی بیٹی پر لعنت بھیجتی ہے ہماری فوج دہشت گردوں سے لڑ رہی ہے۔ انہیں دہشت گرد قرار دینا شرمناک ہے۔ فوج نے دھرنے کے شرکاءسے بات چیت کر کے ملک و قوم کو بڑے مسئلے سے بچایا ہے۔ دھرنے والے جو ایک اصولی اسٹینڈ لے رہے تھے۔ ختم نبوت کے سلسلے پر اور وہ وزیر قانون کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے تھے۔ وہ سازشیوں کو سامنے لانے کا کہہ رہے تھے۔ شیریں مزاری نے کیا خوب تربیت کی ہے اپنی بیٹی کی۔ بڑے لوگ جو اپنے بچوں کو باہر تعلیم دلواتے ہیں۔ یہ بچے بعد میں ان کے قابو سے باہر ہو جاتے ہیں۔ بلاول بھٹو کے بارے بھی سوشل میڈیا پر بہت کچھ آ چکا ہے۔ شیریں مزاری کی بیٹی پہلے بھی ”ہم جنس پرستی“ کی حمایت میں بہت کچھ کہہ چکی ہے اس نے کہا کہ اس میں کوئی خرج نہیں۔ شیریں مزاری اگر نام کی بھی مسلمان ہیں تو ہم سوال کرتے ہیں کہ قرآن و شریعت کے احکامات کے مطابق دیکھ لیں حضرت لوطؑ کی قوم پر ہم جنس پرستی کی وجہ سے عذاب آیا تھا۔ شیریں مزاری صاحبہ جب کسی قوم میں ہم جنس پرستی کا ایک بھی واقعہ ہوتا ہے تو زمین سے ٓاسمان تک فرشتے اس پر لعنت بھیجتے ہیں۔ آپ کی بیٹی نے اس کی حمایت کی تھی۔ لہٰذا آپ زمین سے آسمان تک کی لعنتیں قبول فرمائیں۔ اس نے تو فوج پر ایک مرتبہ لعنت بھیجی ہے۔ ہم اس پر ہزاروں لعنت بھیجتے ہیں۔ عمران خان صاحب آپ نے اگر ایسے پروگریسو لوگ اپنی پارٹی میں رکھنے ہیں تو لوگ آپ سے پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ ہم نے اپنی پارٹی میں کس قسم کے سقراط، بقراط اور خلیفے جمع کر رکھے ہیں۔ جس وقت اس نے ہم جنس پرستی کی حمایت میں بیان دیا اس وقت شیریں مزاری اور عمران خان کیوں چپ رہے۔ کیا یہ مسلمان ہو سکتے ہیں؟ اسلام آباد دھرنے کے انداز پر تو مخالفت ہو سکتی ہے لیکن پورے ملک میں ایک بھی شخص ایسا نہیں ہو گا کہ انہوں نے غلط مطالبہ کیا۔ پاکستانی قوم ناموس رسالت پر مر مٹنے والے لوگ ہیں۔ ایمان مزاری پر ہزاروں لعنت ہو۔ جو پاکستانی فوج پر لعنت بھیج رہی ہے یہ بگڑی ہوئی مخلوق ہیں۔ ان پر لعنت ہو، ان کے ماں باپ حرام کا کما کر باہر پڑھواتے ہیں کھلا پیسہ دے کر باہر بھیج دیتے ہیں اور یہ اس کی اولادیں باہر جا کر گل چھڑے اُڑاتے ہیں۔ اس نے آرمی پر الزام لگایا ہے کہ پیسے لیتی ہے۔ وہ تو اپنی جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں۔ کیا وہ پیسے لے کر اپنے جوان شہید کروائیں گے۔ اب تک 7 سے 8 ہزار تک فوجی جوان دہشت گردی کی جنگ میں شہادت پا چکے ہیں۔ شیریں مزاری صاحبہ آپ اسمبلی میںبہت منی ٹریل، منی ٹریل کرتی ہیں۔ ذرا اس کی بھی منی ٹریل بتا دیں۔ لاہور کا دھرنا تحریک لبیک کا دھرنا نہیں ہے۔ وہ اسلام آباد میں تھا۔ یہ ڈاکٹر اشرف جلالی کی تنظیم کا دطرنا ہے۔ ہم نے ہمیشہ یہی کہا کہ رانا ثناءاللہ کے بارے غلط خبر چھپی میں نے اخبار میں اتنی ہی بڑی خبر تردید کی چھاپی۔ اسی جگہ پر چھاپی اشرف جلالی صاحب نے جن کا دھرنا لاہور میں جاری ہے انہوں نے میرے پروگرام میں بتایا کہ اس قسم کی بات انہوں نے سما ٹی وی پر کی تھی وہ کہتے تھے کہ ان کے پاس اس کی کلپ بھی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت سے بھی ہمارے مطالبات ہیں۔ ان کو بھی پورا کیا جائے گا۔ سماءٹی وی پر آپ نے کیا کہا؟ اور آپ کے ساتھ اسلام آباد میں کیا معاہدہ تھا؟ یہ بھی بتا دیں؟ آپ کے ایم پی اے کی سیالوی صاحب سے کل بھی بات ہوئی ایک اخبار میں خبر بھی شائع ہوئی کہ انہوں نے (3)تاریخ کو دعوت دی ہے رانا ثناءاللہ صاحب میرے پاس آ کر کلمہ پڑھ لیں۔ ”رفع شر“ اس کے لئے ہے آپ کو کلمہ پڑھنے کی ضرورت نہیں۔ لیکن اگر ان کو اس پر اطمینان ہو جاتا ہے تو آپ مجھے بھی ساتھ لے چلیں میں دس مرتبہ کلمہ پڑھنے کو تیار ہوں۔ تا کہ غلط فہمی کا ازالہ ہو سکے۔ کیا (3) تاریخ کو آپ وہاں جائیں گے؟ مجھے یاد ہے کہ منظور وٹو صاحب پر ایک مرتبہ الزام لگا تھا کہ آپ قادیانی ہیں حالانکہ ان کے والد قادیانی تھے۔ انہوں نے اسمبلی کے فلور پر کہا میں قادیانی نہیں ہوں اور معاملہ ختم ہو گیا پھر وہ اسمبلی کے سپیکر بھی رہے۔ بعد میں وزیراعلیٰ بھی رہے۔برائے کرم ہمت کر کے حوصلہ کر کے لوگوں کی تسلی کروائیں اور یہ معاملہ ختم کروائیں۔ خواجہ آصف صاحب کے بارے ڈی جی خان سے خبر آئی ہے کہ ملتان سے خبر آئی ہے کہ وزیر مواصلات عبدالکریم صاحب بھی اقامے پر ہیں۔ لگتا ہے سارے وزیر ہی اقامے پر ہیں۔ اب بیورو کریسی کے بارے بھی چھان بین ہونی چاہئے کہ کون کون اقامے پر ہے۔ ڈاکٹر عبدالکریم صاحب کے پاس ایک ڈرائیور کا اقامہ ہے۔ صدر کا فرض ہے کہ حکومت کے کاموں کی نگرانی کرے۔ اور ملکی معاملات کو غور سے دیکھے وہ آئین اور قانون کے مطابق چل رہے ہیں یا نہیں۔ وہ ریاست کے سربراہ ہیں جہاں مسئلہ ہو اسے درست کریں۔ صدر ممنون صاحب پڑھے لکھے، معقول آدمی ہیں۔ میں اسلام آباد جانے کو تیار ہوں اور اِن سے مل کر درخواست کرنے کو تیار ہوں کہ کوئی ا یسا قانون بنوائیں جس جس کے پاس اقامہ ہے اسے دیکھیں۔ خواجہ آصف کے پاس کون سا اقامہ ہے معلوم نہیں۔ ڈاکٹر صاحب وہاں جا کر ڈرائیوری کریں۔ مریم بی بی وہاں ملازمہ تھیں۔ مہربانی کر کے سب لوگ اقاموں پر جائیں، جن پر انہوں نے دستخط کر رکھے ہیں۔ صدر صاحب ان پارٹ ٹائم لوگوں سے ہماری جان چھڑوائیں۔ جن جن ملکوں کے اقامے ہیں وہاں جا کر کام کریں۔ پاکستانی عوام براہِ کرم اقامہ ہولڈروں کو ان کی اصل پوسٹوں پر بھجوائیں یہاں ان کا بائیکاٹ کریں۔ ورنہ یہ اقامہ ہولڈرز اپنے اقاموں پر استعفیٰ دے دیں کہ ہمیں اچھی ملازمت پاکستان میں مل گئی ہے۔ وزیر مواصلات لکھیں کہ میں ڈرائیوری بھول گیا ہوں میرا اقامہ ختم کر دیں۔ قطری شہزادہ، بادشاہ ہے جہاں چاہیں جا سکتے ہیں وہ جتنی دیر کے لئے چاہیں یہاں آ سکتے ہیں اور واپس جا سکتے ہیں۔ سرپرست چیئرمین لبیک یارسول اللہ پیر محمد افضل نے کہا ہے کہ میں ایک عرصہ سے کہہ رہا ہوں کہ (ن) لیگیوں میں قادیانیوں کا کافی گھیرا ہے مرکز، صوبہ پنجاب اور ایڈمنسٹریشن میں بھی ان کا اثرورسوخ ہے۔ اس سارے معاملے کے پیچھے محرکات قادیانیوں کی تھی۔ 7/Bاور7/C میں ترمیم کے پیچھے قادیانی تھے۔ یہود و نصاریٰ جو قادیانیوں کی بیک کرتے ہیں وہ محرکات بھی اس ترمیم کے پیچھے تھے۔ بائیس دنوں تک حکومت کے ساتھ مذاکرات ہوتے رہے لیکن حکومت نے ہمیں مایوس کیا۔ راجہ ظفرالحق کو نواز شریف نے کہا تھا کہ 24 گھنٹوں میں اس کی رپورٹ دیں لیکن ان کی طرف سے کچھ بھی سامنے نہیں آیا۔ پھر جنرل باجوہ صاحب اس معاملے میں پڑے۔ کیونکہ وزیراعظم نے انہیں خط لکھا کہ یہ دھرنا ہمارے لئے مشکل ہے آپ آرمی کے ذریعے اسے اٹھائیں۔ انہوں نے کہا آرمی ایکشن ملک دشمنوں کے خلاف ہوتا ہے۔ دھرنے کے لوگ تو محب وطن ہیں۔ حکومت ہمیں اختیارات دے دیں۔ ہم اسے حل کر دیتے ہیں۔ انہوں نے ایک جنرل صاحب وہاں بھیجے۔ انہوں نے ایک ماہ کے اندر رپورٹ سامنے لانے کا یقین دلایا۔ امید ہے آرمی کے درمیان میں آنے سے کچھ نہ کچھ حقائق سامنے آ جائیں گے۔ راجہ ظفر الحق کے بارے مشہور ہے کہ وہ ختم نبوت کے ساتھ مخلص ہیں۔ اب درمیان میں ضمانتی بھی پڑ گئے ہیں۔ امید ہے کہ حقائق جلد سامنے آ جائیں گے۔ ڈاکٹر اشرف جلالی ہمارے ساتھ کام کرتے رہے بعد میں علیحدہ ہو گئے۔ شوریٰ تو ادھر ہی ہے ان کے ساتھ کوئی نہیں گیا۔ اسی نام سے کام کر رہے ہیں۔ ہم نے دھرنے ختم کرنے کا اعلان کیا تو کراچی سے پشاور تک تمام دھرنے ختم ہو گئے لیکن ڈاکٹر صاحب چونکہ ہم سے الگ ہو چکے تھے۔ اس لئے وہ ہمارے فیصلے کے پابند نہیں تھے۔ انہوں نے لاہور میں دھرنا جاری رکھا ہوا ہے۔

مسلمان ہونیوالی ہادیہ کو پڑھائی کی اجازت

نئی دہلی(خصوصی رپورٹ)بھارت کی سپریم کورٹ نے مذہب تبدیل کرنے والی لڑکی ہادیہ کو والد کے نرغے سے نکال کر پڑھائی جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔بھارتی سپریم کورٹ نے یونیورسٹی کو ہادیہ کے دوبارہ داخلے اور ہاسٹل میں رہائش دینے کے احکامات جاری کیے ہیں۔بھارتی ٹی وی کے مطابق ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والی اکھیلا نے اسلام قبول کرنے کے بعد اپنا نام ہادیہ رکھا تھا اور مسلمان نوجوان سے شادی کرلی تھی،مسلم نوجوان سے شادی کی مخالفت کرتے ہوئے ہادیہ کے والد نے عدالت سے شادی کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی تھی اور مقامی عدالت نے اس پر فیصلہ دیتے ہوئے ہادیہ کو والد کے حوالے کردیا تھا۔ہادیہ کا موقف ہے کہ مذہب بدلنے کے لیے اس پر کسی نے دباﺅ نہیں ڈالا، وہ مسلمان ہے اور اپنے شوہر کے ساتھ جانا چاہتی ہے۔اس کا یہ بھی کہناتھا کہ وہ مسلمان ہی رہتے ہوئے اپنی پوری زندگی گزارنا چاہتی ہے۔

سابق سپہ سالار حافظ سعید سے روابطہ کا انکشاف ‘ کیا کرنیوالے ہیں‘ بڑی خبر ا ٓگئی

اسلام آباد (نیا اخبار رپورٹ) سابق صدر پرویز مشرف نے اعلان کیا ہے کہ وہ کالعدم عسکریت پسند گروپ لشکر طیبہ کے سب سے بڑے حمایتی ہیں۔پرویز مشرف نے لشکر طیبہ، جماعة الدعوہ اور اس کے سربراہ حافظ سعید کی حمایت کا اعلان پرویز مشرف نے کہا کہ ہاں میں لبرل ہوں اور یہ میرے خیالات ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں تمام مذہبی جماعتوں کے خلاف ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں لشکر طیبہ کا سب سے بڑا حمایتی ہوں اور مجھے پتہ ہے کہ لشکر طیبہ اور جماعة الدعوہ والے مجھے پسند کرتے ہیں۔حافظ سعید کو پسند کرنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ وہ انہیں پسند کرتے ہیں اور ان سے ملے ہوئے بھی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ کشمیر میں ان کی حمایت میں رہے ہیں اور ہمیشہ اس بات کی بھی حمایت کی ہے کہ کشمیر میں بھارتی فوج کو دبانا ہے کیونکہ یہ سب سے بڑی طاقت ہے جسے بھارت نے امریکا کے ساتھ مل کر دہشت گرد قرار دلوادیا۔سابق صدر نے کہا کہ 2008 کے ممبئی حملوں میں لشکر طیبہ ملوث نہیں تھی اور ان پر بھارت اور اس کے حمایتی واشنگٹن کی جانب سے الزامات لگائے گئے تھے۔

ن لیگ کوپاناما کیس سے کہیں زیادہ ختم نبوت ترمیم سے نقصان پہنچا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف تجزیہ کار جاوید کاہلوں نے کہا ہے کہ تحریک لبیک والوں کا اسلام آباد میں معاہدہ ہو گیا تھا تو انہیں ہر جگہ سے دھرنے ختم کر دینے چاہئیں تھے۔ بدقسمتی سے ہمارے ہیاں ایک ہی مسلک کے علماءابھی ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ پرویز دور میں نیب بنائی گئی تو پہلے چیئرمین کے دور میں اچھا کام ہوا۔ تاہم بعد میں وہی پرانی روش اپنا لی گئی کہ صرف مخالفوں کو پکڑنا ہے۔ قمر زمان چودھری کا نیب دور بدترین تھا۔ حماد بن جاسم کو پاکستان میں شریف خاندان کی وجہ سے خصوصی پروٹوکول دیا جاتا ہے ورنہ قطر کے حکمران خاندان میں ان جیسے سینکڑوں کروڑوں اور شہزادے موجود ہیں۔ حمادبن جاسم کی اپنی ساکھ یہ ہے کہ انکی عادات کے باعث انہی حکومتی عہدے سے فارغ کر دیا گیا۔ اب حماد بن جاسم جس مقصد کیلئے بھی پاکستان آئے ہیں وہ یقینا پاکستان کیلئے بہتر نہ ہو گا۔ سینئر صحافی میاں حبیب نے کہا کہ دھرنے کا کھیل اشرف جلالی کے ہاتھوں سے نکل گیا ہے اب وہ صرف لکیر پیٹ رہے ہیں ملک خانہ جنگی کی طرف جاتے ہوئے واپس پلٹ گیا ہے ۔ اشرف جلال اب صرف اپنی اہمیت جتانے کیلئے دھرنے میں بیٹھے ہیں۔ ان کے پیش کردہ مطالبات میں رانا ثناءاللہ کے استعفے کا مطالبہ سنجیدہ ہے۔ حدیبیہ کیس بڑا اہم ہے اس میں پورا شریف خاندان ملوث ہے۔ منی لانڈرنگ کی گئی قرض لے کر ہڑپ کیا گیا۔ اسحاق ڈار اس کیس کے مرکزی کردار ہیں اور اس کیس کے باعث ہی بیرون ملک بیٹھے ہیں۔ کرپٹ سیاستدان نے نیب کو تباہ کر دیا۔ حماد بن جاسم کو ریاستی پروٹوکول دیا گیا۔ شنید ہے کہ معاملات کو سٹیل کیا جا رہا ہے جس میں ان کا خاصا کردار ہے۔ ن لیگ کو پانامہ کیس نے اتنا نقصان نہیں پہنچایا جتنا ختم نبوت ترمیم نے پہنچایا ہے۔ سینئر صحافی طاہر ملک نے کہا کہ قوم کو 70 سال سے ابہام میں رکھا گیا ہے۔ آج تک سمجھ ہی نہیں آ سکی کہ ہمارا اصل دشمن کون ہے۔ یہ ایسی ریاست ہے جو خود سے ہی نبردآزما ہے۔ ادارے آپس میں ہی برسرپیکار ہیں۔ ریاست لوگوں کو اکٹھا کرنے کے بجائے تقسیم کرنے میں لگی نظر آتی ہے جس ملک کی بنیاد ہی استحصال ظلم اور مفاد ہو گا وہ کیسے چل سکتا ہے۔ ملک کے فیصلے تک تو بیرون ملک ہوتے ہیں ووٹ کے تقدس کو پامال کیا جاتا ہے۔ قطری شہزادہ شکار کیلئے نہیں آیا بلکہ کسی اور ہی شکار کیلئے آیا ہے شاید مفاہمت ہو رہی ہے۔ دسمبر میں نیب کی طرف سے نواز کی جانب سے اٹل پھینکے جائیں گے اگر بچ گئے تو اگلا الیکشن بھی ن لیگ ہی جیتے گی۔ پنجاب کی ترقیاتی صورتحال دیگر صوبوں سے بہت بہتر ہے۔ تجزیہ کار مکرم خان نے کہا کہ دھرنے والوں میں اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔ میرے خیال میں دھرنے والوں کے سیاسی مقاصد ہیں قطری خطے والے حماد بن جاسم بھی پاکستان پہنچ گئے ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ وہ عدالت میں بھی پیش ہو رہے ہیں۔ جماد بن جاسم کانام پیرا ڈائز لیکس میں بھی شامل ہے۔ ملک میں ویسے لسانی بنیاد پر نہیں بلکہ انتظامی بنیادوں پر بننے چاہئیں۔ جنوبی پنجاب کی صورتحال بہت خراب ہے ٹوٹی سڑکیں، صحت، تعلیم سمیت عوام کو کوئی سہولت میسر نہیں ہے۔ ملتان کے لوگ کہتے ہیں کہ روزگار تو ہے نہیں کیا میٹرو کو چاٹ کر پیٹ بھریں۔