آئندہ چند ہفتے اہم، کڑا احتساب مگر کس کس کا، اھم خبر نے سیاستدانوں میں کھلبلی مچا دی

لاہور (خصوصی رپورٹ) احتساب احتساب کے مطالبے میں پیش پیش چودھری برادران کی بھی باری آگئی۔ ق لیگ کے رہنماﺅں چودھری شجاعت اور چودھری پرویزالٰہی سے مشرف دور میں وزارت عظمیٰ‘ وزیراعلیٰ اور وزیروں کے عہدوںپر فائز رہنے کے دوران
اثاثوں اور آمدن کے فرق کا جواب عدالت نے مانگ لیا۔ نیب نے دونوں رہنماﺅں کو بلاوا بھیج دیا۔ 6 نومبر کو لاہور نیٹ آفس میں حاضری دیں۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ سلسلہ ایک ادھ حاضری پر ختم نہیں ہوگا بلکہ پیشی پر پیشی ہوسکتی ہے۔ انکوائری کے بعد مقدمہ بھی درج ہوسکتا ہے۔ تفتیش کا دائرہ کار خاندان کے دیگر افراد تک بھی پھیلے گا۔ آئندہ 2 ہفتے بہت اہم ہیں جس میں کئی گرفتاریاں اور کئی سیاسی پٹاریاں بھی کھل سکتی ہیں لیکن یہ واضح دکھائی دے رہا ہے کہ 2 بڑے سیاستدانوں کے خلاف شکنجہ تیار ہوچکا ہے۔ جائیدادوں کی تفصیلات طلب کرنے پر ہر سیاستدان کو جان کے لالے پڑے ہوئے ہیں۔ اربوں روپے کیسے کمایا کا جواب دینے اور سیاسی مستقبل داﺅ پر لگنے سے پریشان ہوکر حافظہ بھی متاثر ہوا ہے۔ کونسی کونسی بات یاد رکھنی اور بھولنی‘ کیسا کہنا اور کب کہنا ہے بھی مسئلہ بن گیا۔ نوازشریف پریشان میں گر کر اپنا حافظہ کمزور کر بیٹھے ہیں۔ اداروں سے زیادہ ٹکراﺅ کی بجائے بہتر ہوگا کہ وہ عدالتوں کے سامنے ہتھیار ڈال دیں۔ لندن پلان سے بظاہر ن لیگ نے ثابت کردیا کہ مائنس نواز فارمولا منظور نہیں ہے۔

مستقبل میں ایم کیو ایم کا سر براہ د بئی سے ہو گا ،منظور وسان

کراچی (اے این این) سندھ کے وزیر صنعت منظور وسان نے کہا ہے کہ نواز شریف وطن آئیں گے اور پھر شاید واپس نہ جاسکیں،نواز شریف جیل ضرور جائیںگے ،مستقبل میں نئی ایم کیو ایم کا سربراہ دبئی سے ہوگا۔منظور وسان نے اسمال انڈسٹریز کے دفاتر کا دورہ کیا، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ خوابوں کا دور ختم ہوگیا ،اب پیش گوئیاں کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ عمران کہتے ہیں زرداری جیل جائے گا،میں کہتاہوں عمران خان جیل جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کا مستقبل نظر نہیں آرہاہے،مستقبل میں نئی ایم کیو ایم کا سربراہ دبئی سے ہوگا جبکہ مستقبل میں مریم نواز یا شہباز شریف بھی وزیراعظم بن سکتے ہیں۔صوبائی وزیر نے کہا نواز شریف کی ٹکراو کی عادت ہے وہ ٹکراو کرینگے، انکی محاذ آرائی کا نتیجہ نومبر میں آجائیگا۔ منظور وسان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان سے کام نکلوانے والوں نے کچھ کام نکلوالیا جبکہ کچھ نکلوانا باقی ہے، جب مکمل کام نکلوالیا جائیگا تب ان کا اللہ ہی حافظ ہوگا۔صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ گرینڈ الائنس کو آئندہ الیکشن میں ایک بھی سیٹ نہیں ملے گی،گرینڈ الائنس سے کام لےکر اس کو بھی خدا حافظ کہہ دیں گے۔منظور وسان کا کہنا تھا کہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنماوں کو جیل جانے کے لیے بھی تیار رہنا چاہیئے، ماضی میں بھی ایسے الائینس بنتے رہے ہیں۔ ۔ انہوں نے کہا ایم کیوایم پاکستان کے ڈپٹی میئر بہت پہلے سے کام کرنا نہیں چاہ رہے تھے، اگلے الیکشن میں سندھ سے پیپلز پارٹی ہی جیتے گی۔منظور وسان نے مزید کہا کہ اسمال انڈسٹریز کومضبوط کرنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں، اسمال انڈسٹریز کو 20 سال پہلے کی طرح فعال بناناہے۔

سپریم کورٹ بار کا سالانہ الیکشن عا ضمہ جہانگیر گروپ نے میدان مارا لیا

کراچی (اے این این) سندھ کے وزیر صنعت منظور وسان نے کہا ہے کہ نواز شریف وطن آئیں گے اور پھر شاید واپس نہ جاسکیں،نواز شریف جیل ضرور جائیںگے ،مستقبل میں نئی ایم کیو ایم کا سربراہ دبئی سے ہوگا۔منظور وسان نے اسمال انڈسٹریز کے دفاتر کا دورہ کیا، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ خوابوں کا دور ختم ہوگیا ،اب پیش گوئیاں کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ عمران کہتے ہیں زرداری جیل جائے گا،میں کہتاہوں عمران خان جیل جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کا مستقبل نظر نہیں آرہاہے،مستقبل میں نئی ایم کیو ایم کا سربراہ دبئی سے ہوگا جبکہ مستقبل میں مریم نواز یا شہباز شریف بھی وزیراعظم بن سکتے ہیں۔صوبائی وزیر نے کہا نواز شریف کی ٹکراو کی عادت ہے وہ ٹکراو کرینگے، انکی محاذ آرائی کا نتیجہ نومبر میں آجائیگا۔ منظور وسان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان سے کام نکلوانے والوں نے کچھ کام نکلوالیا جبکہ کچھ نکلوانا باقی ہے، جب مکمل کام نکلوالیا جائیگا تب ان کا اللہ ہی حافظ ہوگا۔صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ گرینڈ الائنس کو آئندہ الیکشن میں ایک بھی سیٹ نہیں ملے گی،گرینڈ الائنس سے کام لےکر اس کو بھی خدا حافظ کہہ دیں گے۔منظور وسان کا کہنا تھا کہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنماوں کو جیل جانے کے لیے بھی تیار رہنا چاہیئے، ماضی میں بھی ایسے الائینس بنتے رہے ہیں۔ ۔ انہوں نے کہا ایم کیوایم پاکستان کے ڈپٹی میئر بہت پہلے سے کام کرنا نہیں چاہ رہے تھے، اگلے الیکشن میں سندھ سے پیپلز پارٹی ہی جیتے گی۔منظور وسان نے مزید کہا کہ اسمال انڈسٹریز کومضبوط کرنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں، اسمال انڈسٹریز کو 20 سال پہلے کی طرح فعال بناناہے۔

کو ئیک مارچ کا مو سم نہیں نئی حلقہ بندوں کے بغیر الیکشن غیر آئینی ہو نگے

اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ملک میں کوئیک مارچ کا موسم نہیں نئی حلقہ بندیاں نہ ہوئیں تو انتخابات غیر آئینی ہوں گے۔ ٹیکنوکریٹ حکومت کا شوشہ چھوڑنے والے اشارہ دے رہے ہیں ان کے پیچھے بڑی طاقت ہے۔
نثار (ن) لیگ کے ڈائریکٹر کیوں بنے ہوئے ہیں اگر انہیں مسئلہ ہے تو پنجاب ہاﺅس چھوڑ دیں نواز شریف جیل جاکر خاموش ہوگئے تو سیاست ختم ہوجائے گی انہیں بھٹو بننا پڑے گا خان کو کان میں بتایا جلد اثر کرتاہے نواز شریف اپنا دماغ کم استعمال کرتے ہیں۔ نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں خورشید شاہ نے کہا کہ نواز شریف کو چپ رہنے کا مشورہ دینے والے ان کے دوست نہیں اگر انہوں نے خاموش رہ کر فیصلہ قبول کرلیا تو پھر سیاست کیا ہوئی؟ وہ جیل جاکر چپ ہوگئے تو ان کی سیاست ختم ہوجائے گی انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کو دیر سے مگر بات سمجھ آگئی ہے انہیں بھٹو بننا پڑے گا نواز شریف کو جیل میں جانے سے کامیابی مل سکتی ہے میاں صاحب اپنا دماغ کم استعمال کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ ٹیکنوکریٹ حکومت کا شوشہ عمران خان نے چھوڑا یہ لوگ اشارہ دے رہے ہیں کہ ان کے پیچھے کوئی بڑی طاقت ہے چوہدری نثار نے وقت پر آواز نہیں اٹھائی چوہدری نثار (ن) لیگ کے ڈائریکٹر کیوں بنے ہوئے ہیں وہ پنجاب ہاﺅس میں بیٹھ کر سموسے اور سینڈویچز کھاتے ہیں اگر انہیں اتنا مسئلہ ہے تو پنجاب ہاﺅس چھوڑ کیوں نہیں دیتے انہوں نے کہا کہ ملک میں کوٹیک مارچ کا موسم نہیں کوئی ایمرجنسی نہیں لگی کہ کوٹیک مارچ ہو آئینی ترمیم انتخابات وقت پر کرانے کیلئے کی جائے گی عمران خان نے شاید ترمیم پڑھی نہیں بلکہ کسی نے ان کے کان م یں کہا ہے او رخان صاحب کے کان میں جو بتا دے اس کا اثر جلد ہوتا ہے عمران خان جیل جانے س ڈرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سول اور عسکری کا مل کر کام کرنا ملک کیلئے اچھا ہے عام انتخابات سے قبل حلقہ بندیاں ہونا ضروری ہیں ۔

آنیوالے 3 مہینوں میں بڑے بڑے مقدمات چلیں گے خوفناک احتساب شروع

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئےمعروف صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ لندن پلان کی ”ٹرم“ پرانی ہے۔ سیاسی ماحول میں جب بھی چند لیڈران لندن جمع ہو کر بات چیت کرتے ہیں تو اسے ”لندن پلان“ کا نام دے دیا جاتا ہے۔ لندن کو ایک محفوظ مقام تصور کیا جاتا ہے۔ اس لئے لیڈران وہاں جا کر میٹنگ کرتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے لیڈران لندن میں جمع ہوئے اور انہوں نے میٹنگ کی۔ ہمارے نمائندگان وجاہت علی خان اور شمع جونیجو جو لندن میں موجود ہیں۔ ہم ان سے بات کر کے وہاں کی موجودہ صورتحال جان لیتے ہیں۔ اطلاع یہ ہے کہ مائنس نواز فارمولا فیل ہو گیا ہے۔ مریم نواز کو نرم ہاتھ رکھنے کا کہا گیا ہے اور اداروں کے ساتھ ٹکراﺅ کی پالیسی کو ختم کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔ ہمارے نمائندگان مسلم لیگ (ن) کے قریبی حلقوں سے انٹرویو کر کے ”فرسٹ ہینڈ انفارمیشن“ دیں گے مسلم لیگ نے فیصلہ کیا ہے کہ شہبازشریف کو وزیراعظم اور مریم نواز کو وزیراعلیٰ پنجاب بنا دیا جائے گا۔ نواز شریف کے وطن واپسی رویے سے فیصلہ ہو گا کہ ان کی سوچ تبدیل ہوئی ہے یا نہیں اطلاع یہ ہے کہ بہت تیزی کے ساتھ ہمارے ملک کے حالات تبدیل ہوتے جا رہے ہیں۔ چند ماہ کے دوران وسیع پیمانے پر مقدمات کے اندراج ہوں گے صف اول، بلکہ صف دوئم کے لوگوں کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔ قرقی کرنا عدالت کا پہلا قدم ہوتا ہے۔ حسین اور حسن نواز کی جائیداد منجمد کر دی جاتی ہے تو پیغام یہ جائے گا کہ نوازشریف کے خلاف عدالتی گھیرا تنگ ہو رہا ہے۔ میاں صداقت قانونی جنگ لڑیں تو بہتر ہے۔ عدالتی ٹیم کے سامنے سرنڈر کریں۔ اور دوبارہ عوام کے پاس جائیں اور ان سے فیصلہ لیں۔ اگر عوام انہیں مینڈیٹ دیں تو وہ دوبارہ آ جائیں۔ ہم الیکشن کمیشن کا احترام کرتے ہیں۔ ہم نے عمران کو دوستانہ مشورہ دیا کہ وہ ادارے کے سامنے پیش ہوں۔ وہ پیش ہو گئے۔ اس سے ادارے کا وقار بھی قائم رہا اور انہیں بھی معافی مل گئی۔ معذرت کے ساتھ الیکشن کمیشن کے دو طرح کے بیانات سامنے آئے ہیں کہ ایک تو یہ کہ 5 جون کو اسمبلیاں تحلیل ہوں گی اور الیکشن جولائی میں ہوں گے۔ سیکرٹری صاحب کہہ رہے ہیں نئی حلقہ بندیوں سے پہلے الیکشن نہیں ہو سکتے حلقہ بندیاں ایک لمبا کام ہے۔ ادارہ واضح کرے کہ نئے الیکشن کن حلقہ بندیوں پر ہوں گے۔ ان کے فیصلے پر بہت سے لوگ تو سپریم کورٹ چلے جائیں گے۔ بالآحر حتمی حکم نامہ سپریم کورٹ سے لیا جائے گا کہ کتنے عرصہ میں الیکشن کروائے جائیں ضیاءالحق نے 3 ماہ میں الیکشن کروانے کا کہہ کر 10 سال لے لئے۔ چیف الیکشن کمشنر صاحب بہت اہل انسان ہیں۔ وہ یقینا ادارے کو مذاق نہیں بننے دیں گے۔ الیکشن آگے لے کر جانا یا کچھ عرصہ کیلئے ملتوی کرنے کا فیصلہ صرف سپریم کورٹ ہی کرے گا ہمارے سیاسی حلقے اسی طرف بحث کو بڑھاتے ہیں بالآخر کوئی نہ کوئی سپریم کورٹ کے پاس چلا جاتا ہے اور وہاں سے اس کا فیصلہ لیا جاتا ہے۔ الیکشن آگے جانے سے حکومتی پارٹی کو فائدہ ہو سکتا ہے۔ چودھویں ترمیم کے ذریعے ارکان کو پابند بنایا گیا تھا کہ وہ پارٹی فیصلوں کے خلاف نہیں جا سکیں گے۔ ایسا کرنے پر پارٹی سربراہ اس رکن کو ”ڈی سیٹ“ کروا سکتا ہے اس لئے اسے الیکشن کمیشن کو لکھنا پڑے گا۔ مہذب ممالک میں ارکان اپنی پارٹی کے خلاف ووٹ دے سکتے ہیں حتیٰ کہ بھارت جیسے ملک میں بھی کانگریسی رکن اپنی پارٹی کے خلاف ووٹ دے سکتا ہے۔ ہمارے ملک میں عائشہ گلا لئی کے معاملے نے اس ترمیم کا خانہ خراب کر دیا ہے۔ اب یہ راستہ کھل گیا ہے۔ تحریک انصاف نے عائشہ کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ لکھ کر الیکشن کمیشن کو بھیج دیا جسے الیکشن کمیشن نے مسترد کر دیا۔ اس کا شدید نقصان مسلم لیگ (ن) کو ہو سکتا ہے۔ 80,70 ارکان اگر علیحدہ ہو جاتے ہیں تو وہ اہل پارلیمنٹ ہی رہیں گے۔ عائشہ کے فیصلے نے سب کے لئے راہ کھول دی ہے۔ کراچی میں وہرا صاحب پارٹی تبدیل کر کے پی ایس پی میں چلے گئے۔ آج جس طرح اجلاس میں ہنگامہ آرائی ہوئی ہے۔ اس سے لگتا ہے کہ وہرا کے ساتھ بھی بہت سارے ارکان کھڑے ہیں۔ اگر وہ تنہا ہوتا تو ان کے خلاف شور شرابا ہوتا۔ آج کی فضا سے ظاہر ہوا ہے کہ ایم کیو ایم میں بھی اب دو دھڑے سامنے آ چکے ہیں۔ وہرا اکیلے نہیں ہیں۔ ان کے ساتھ بھی لوگ کھڑے ہیں۔ فاروق ستار کی مضبوط اپوزیشن پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ انہوں نے زبردست ڈرامہ کیا اور بیان دے ڈالا کہ اگر کوئی پارٹی چھوڑ کر گیا تو وہ بھی استعفیٰ دے دیں گے۔ وہرا کے حامی ان کے ساتھ ڈٹ گئے ہیں ایسا لگتا ہے کہ ایک ”آہ“ اور دوسرا ”واہ“ کی اصطلاح یہاں کام کر گئی ہے۔ اگر وہرا کی علیحدگی پر دیگر ارکان ان کے خلاف اٹھ کھڑے ہوتے اور انہیں مجبور کر دیتے کہ پارٹی کو خیرباد کہہ کر باہر چلا جائیں تو فاروق ستار کے موقف کی جیت ہو جاتی۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ اور واضح دو دھڑے سامنے آ گئے ہیں۔ تجزیہ کار لندن شمع جونیجو نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے لندن آنے والے تمام رہنماﺅں نے نوازشریف پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ چودھری نثار لندن نہیں آئے۔ ان کی تنقید کو زیادہ اہمیت نہیں دی جا رہی ہے۔ (ن) لیگ اسٹیبلشمنٹ کی بنائی ہوئی پارٹی سمجھی جاتی ہے۔ لہٰذا زیادہ تر اس میں حکمران ہی پسند کرتے ہیں۔ ان پر اپوزیشن برداشت کرنے کی کم ہی قوت ہوتی ہے اب ان میں ایک اینٹی اسٹیبلشمنٹ گروپ سامنے آیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ لندن میٹنگ میں طے ہوا ہے کہ مریم نواز اور دیگر خواتین کو ذرا پیچھے رکھا جائے۔ اس کے بعد بات دو بھائیوں کی آ گئی ہے۔ شہباز شریف اگر وزیراعظم بھی بن جاتے ہیں تو نوازشریف پیچھے رہ کر پارٹی چلائیں گے۔ لگتا ہے۔ پارٹی کا ”رفٹ“ ابھی آگے چلے گا مریم ابھر کر آگے آ رہی ہیں۔ طلال چودھری، دانیال عزیز وغیرہ ان کے ہم خیال بھی دکھائی دے رہے ہیں۔ ایسے میں مریم کو کیسے خاموش کروایا جا سکتا ہے۔ ان کا نیا میڈیا سیل ہے۔ جی ٹی روڈ پر انہو ںنے اپنے والد کو بہت سپورٹ کیا۔ یہ چاہ رہے ہیں کہ آصف زرداری سے بھی ملا جائے۔ خبر یہ ہے کہ میاں نواز شریف کی اپنی طبیعت بہت خراب ہے۔ میٹنگ میں اکثر الفاظ بھول بھی رہے تھے۔ ساتھی انہیں یاد کروا رہے تھے۔ وہ ”اسٹریس“ ہی دکھائی دے رہے تھے۔ نمائندہ لندن، وجاہت علی خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماﺅں نے ایک ہی موقف اپنائے رکھا ہے کہ وہ یہاں طویل گفتگو ہوئی ہے۔ اور اس میں اہم فیصلے بھی کئے گئے ہیں۔

شراپ چرس پےودوستوں کو خوش کرو انکار پر5ویں بیوی پر تشدد قتل کی د ھمکی

حافظ آباد (میاں فضل احمد ارائیں سے) خبریں ہیلپ لائن کی ٹیم متاثرہ خاندان کے گھر پہنچ گئی۔ محکمہ زراعت شیخوپورہ کا جنگلی افسر 4خواتین کی عزتیں خراب کرکے تشددکرکے طلاق دے چکا ہے۔ خواتین کو اپنے دوستوں اور افسروں کو پیش کرنے کےلئے تیار کرتا انکار پر ساری ساری رات تشدد، شراب اور چرس پینے پر مجبور کرتا انکار کرنے پر بال پکڑ کر چارپائی کے نیچے رکھ کر ساری رات سوتا، سرکاری گاڑی شراب اور اسلحہ کی خریدوفروخت کےلئے استعمال کرتا۔ 2 افرادکو قتل کرچکا۔ بھائی کو قتل کرنے کی دھمکیاں دیتا جس وجہ سے ظلم و تشدد برداشت کرتی رہی 3سال سے ظلم سہنے والی یتیم بچی کی خبریں سے گفتگو۔ حافظ آباد کے نواحی گاﺅں کالیکی منڈی کے رہائشی پولیس کانسٹیبل ریاض احمد مرحوم کی بیٹی راحیلہ نے خبریں سے گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہ یہ تقریباًڈیڑھ ماہ کی تھی کہ ان کا والد وفات پاگیا ان کی والدہ نے گھروں میں کام کاج کرکے ان کوپالا یہ تین بہنیں اور ایک بھائی ہے۔ غربت کی وجہ سے میری والدہ نے میری شادی محکمہ زراعت شیخوپورہ کے ملازم ظفر جس کی عمر تقریباً51سال تھی کے ساتھ کردی جبکہ اس وقت اس کی عمر تقریبا20/21سال تھی۔ ظفر نے اس وقت اسکی والدہ کبریٰ بی بی کو بتایا کہ اس کی دوشادیاں پہلے ہوئی تھیں دونوں بیو یوں کو اولاد نہ ہونے کی وجہ سے طلاق دے دی نہ اسکا کوئی بھائی ہے اورنہ ہی بہن۔ رشتہ کروانے والی مائی کے ذریعہ ان کا رشتہ طے ہوا تھا ظفر نے شادی کے چند یوم بعدہی اس پر تشدد شروع کر دیا اس کو شراب پینے پر مجبورکرتا سگریٹ میں چرس بھر کر دیتا کہ اس کو پیو وہ انکار کرتی تو اس پر تشددکرتا اورکہتاکہ اگر اس نے اس کی بات نہ مانی تواس کے بھائی کو قتل کرو ادے گا اس نے پہلے بھی دو افراد کو جھنگ کے نواحی گاﺅں خالد آباد (کڑیانہ)میں قتل کیا۔ اس کا خاندان انتہائی جرائم پیشہ ہے وہ انتہائی بااثر ہے رسہ گیر ہے ڈکیتی ان کےلئے کوئی کام نہیں شادی کے بعد اس پر واضح ہوا کہ اس نے چار شادیاں روحی، شاہدہ بی بی، عالیہ بی بی اور انیلہ بی بی سے کی تھیں ان پر تشدد کرتا تھا اور ان کو بھی طلاقیں دے دیں۔ راحیلہ بی بی کے مطابق اس نے گھرکا ایک کمرہ عیاشی کےلئے وقف کیا ہوا تھا جہاں لڑکیاں اورلڑکے آتے اور عیاشی کرتے گھر میں شراب کی بہتات تھی شراب کی پیٹیاں اور اسلحہ گھر میں ہر وقت موجود رہتا۔ اس کو مجبور کرتا کہ وہ ان کے دوستوں کے پاس جائے انکاری پر تشددکرتا۔ سر کے بال پکڑکر چارپائی کے نیچے رکھ کر آپ اوپر سوجاتا۔ ایک ماہ قبل اس کی والدہ اسکے گھر آئی تو اس نے اپنے اوپر ہونے والے تشدد کے متعلق بتایا مگر اس کی والدہ نے کہا کہ بیٹا یہ آپ میاں بیوی کے معاملات ہیں۔ اس کے ایک روز بعد میں نے اپنی والدہ کوکال کی کہ ظفر نے اس پر تشدد کی آخیر کردی ہے۔ راحیلہ کی والدہ کبریٰ بی بی نے بتایا کہ رات تقریبا9/10بجے کے قریب اس کے داماد ظفر کی کال آئی کہ تمہاری بیٹی کو مار کر پھینک دیا ہے اس کو اٹھا کرلے جاﺅ کہ وہ شیخوپورہ کا رہائشی نہیں بعد میں تمہیں اس کی نعش بھی نہیں ملے گی جس پر وہ کرایہ پر ٹیکسی لے کر موقع پر پہنچے اس کے ساتھ اسکا بیٹا وحید اور بڑی بیٹی تھی تو اس نے گھرکو تالا لگایا ہوا تھا دروازہ کھٹکٹھایا تو اس نے دروازہ نہ کھولا بڑی مشکل سے دروازہ کھولا تو اس کی بیٹی راحیلہ شدید زخمی تھی اس کو لانے لگے تو اس نے ان کو روک لیا اوران پربھی تشدد شروع کردیا بڑی مشکل سے حافظ آباد پہنچے تک اس نے زخمی بیٹی کو علاج معالجہ کےلئے ڈاکٹر کے پاس لے گئی تو اس کا جبڑا ٹوٹا ہوا تھا، سر پھٹا اور ہونٹ بھی تشدد کی وجہ سے شدید زخمی تھے۔ بعد میں اس رنجش پر کہ راحیلہ کو کیوں لے گئی ہے تو ان کو پریشرائزڈ کرنے کےلئے تھانہ شیخوپورہ میں جھوٹا مقدمہ درج کروادیا اور بعدازاں پولیس کے ریڈ شروع کروا دئےے وہ اس بااثر شخص کی وجہ سے انتہائی پریشان ہیں ان کو ڈر ہے کہ وہ اس کے بیٹے ظفرکو کہیں قتل نہ کروا دے اور جھوٹے مقدمات میں پھنسوا کر ذلیل کرنا چاہتاہے۔ راحیلہ کی والدہ کبریٰ نے روزنامہ خبریںکی ہیلپ لائن پر فون کرکے اس ظلم کے متعلق بتایا توخبریں کی ٹیم متاثرہ خاندان کے گھر کالیکی منڈی حافظ آباد پہنچ گئی ۔اس سلسلہ میں ظفر ملازم محکمہ زراعت سے فون کرکے موقف پوچھا تواس نے کہا کہ راحیلہ اس کی بیوی ہے اس کے بھائی وحید کے خلاف تھانہ شیخوپورہ میں ایف آئی آر درج کروائی ہے اس کی اس سے پہلے 2شادیاں ہوئی تھیں اولاد نہ ہونے کی وجہ سے طلاق دے دی تشددکا الزام بے بنیاد ہے۔ شراب، چرس اور عیاشی کےلئے دوستوں کو پیش کرنے کا الزام بے بنیاد ہے یہ محکمہ زراعت شیخوپورہ میں بطور لیب اسسٹنٹ تعینات ہے۔ راحیلہ اور اسکی والدہ کبریٰ کے الزام بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔

مائنس نواز شریف خود کو پلس کرنے کی کوشش کر رہے ہیں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی اسلم خان نے کہا ہے کہ نوازشریف کو سپریم کورٹ نے نااہل قرار دیا اس لئے وہ مائنس ہو گئے ہیں اور خود کو پلس کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نوازشریف خوش نصیب ہیں کہ انہیں شہباز شریف جیسا بھائی ملا ہے ورنہ برادران یوسف کی کمی تو نہیں ہے۔ نوازشریف اپنی ذات اور پنے بچوں کے علاوہ کچھ دیکھنا نہیں چاہتے۔ شہباز شریف کو خود ہمت کر کے آگے بڑھنا ہو گا کیونکہ مسئلہ اس وقت ایک خاندان کا نہیں ملک کا ہے۔ نئے الیکشن کی جانب سفر بڑھے گا تو اول پارٹی پھر شروع ہو گی۔ ٹیکنو کریٹ حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہوتی کیئر ٹیکر حکومت بنے گی تو پھر اصل معاملات سامنے آئیں گے۔ سیاسی جماعتیں کیئر ٹیکر حکومت بنانے میں ناکام رہیں تو سپریم کورٹ بنائے گی۔ اصل کھیل پھر شروع ہو گا جب آئینی ریفرنس داخل کئے جائیں گے کہ 90 دن میں الیکشن ممکن نہیں ہیں۔ سپریم کورٹ مدت میں اضافہ کرے۔ سیاسی پارٹی کے پاس سٹریٹ پاور نہ ہو تو اس کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی۔ کوئی پارٹی اس وقت لاہور جام کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ معروف صحافی خالد فاروقی نے کہا کہ نوازشریف کی خود کو پلس کرنے کی کوشش کی وجہ اقتدار کی لت ہے، اقتدار کو صرف خاندان تک محدود رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پاکستان میں خاندانی سیاست چل رہی ہے۔ سپریم کورٹ کی حکم عدولی کی روش خطرناک ثابت ہو گی۔ لندن اجلاس میں نوازشریف نے لیگی رہنماﺅں کی بات ماننے سے انکار کیا ہے۔ ٹیکنوکریٹ یا قومی حکومت کی کوئی گنجائش نہیں ہے یہ باتیں صرف الجھاﺅ پیدا کرنے کی کوشش ہے۔ نوازشریف کی عوامی ریلی ناکام ہوئی تھی سیاسی جماعتوں کو پڑھے لکھے ارکان کو عہدے دینے چاہئیں۔ پاکستان اس وقت کسی مہم جوئی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اداروں کو مضبوط بنانا وقت کی ضرورت ہے، الیکشن میں تاخیر کسی طرح مناسب نہ ہو گی۔ ملک میں شفاف الیکشن اور ایماندار قیادت کی ضرورت ہے۔ ٹیکس جمع کرنا تو ایک طرف کوئی حکومت منی لانڈرنگ ہی روک لے تو ملک کی قسمت سنور سکتی ہے۔ بلوچستان میں عام آدمی کی حالت بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ الیکشن کمیشن حلقہ بندی میں تاخیر کیوں کر رہا ہے۔ تجزیہ کار انجینئر افتخار نے کہا کہ اقتدار بڑی ظالم چیز ہے بھائی بھائی کو مروا دیتا ہے۔ ن لیگ پارٹی نہیں رہی صرف نوازشریف کی ذات کے گرد گھوم رہی ہے۔ پیپلزپارٹی کو ماضی سے سبق سیکھنا چاہئے سارا بھٹو خاندان ختم ہو گیا اور زرداری جیسے لوگ لوٹ مار کرتے پھر رہے ہیں۔ آصف زرداری نے خیبر پختونخوا کا نام دے کر اپنے باپ کا خواب پورا کیا۔ لیگی حکومت کی بیڈ گورننس اور مہنگائی کے باعث عوام پریشان ہیں وہ نوازشریف کے لئے باہر کیوں نکلتے۔ سول حکمران اقتدار ملتے ہی آمر بن جاتے ہیں۔ صوبوں کے تحفظات دور کئے جانے چاہئیں۔ بلوچستان میں عام آدمی کی حالت بہتر اور قومی اسمبلی کی نشستیں بڑھانی چاہئیں۔ تجزیہ کار مکرم خان کہا کہ پنجاب میں ن لیگ کی یہ صورتحال ہے کہ جنوبی پنجاب سے آوازیں بلند ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ شہباز شریف پنجاب میں مائنس نواز گروپ بنانے کے لئے کوشاں ہیں۔ بلاول نجانے کس بات سے خائف ہیں انہیں کوئی سیاسی سوجھ بوجھ نہیں ہے، آصف زرداری نے ملک اور اداروں کو برباد کیا ہے۔ سندھ میں ایک نیا اتحاد سامنے آ رہا ہے اور نظریہ ضرورت کے تحت زرداری کا ساتھ دینے والے بھی اسے چھوڑ رہے ہیں۔ سندھ کے علاوہ تینوں صوبوں میں پیپلزپارٹی ختم ہو چکی ہے۔ نوازشریف ریلی ناکام رہی۔ ملک میں ٹیکنوکریٹ حکومت کی بازگشت سنائی دے رہی ہے جو اصل میں الیکشن کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔ قومی اسمبلی میں نشستوں کی کمی بیشی کے اعداد و شمار جس طرح بتائے جا رہے ہیں ایسا ہونا ممکن نظر نہیں آتا۔

لوگوں کو حب الوطنی پر مجبور نہیں کیا جاسکتا ہے: ودیا

ممبئی (خصوصی رپورٹ) بالی وڈ اداکارہ ودیا بالن نے کہا ہے کہ لوگوں کو وطن پرستی پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ ودیا بالن نے سینماﺅں میں فلم سے قبل قومی ترانہ دکھانے سے متعلق بحث پر گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو حب الوطنی پر مجبور نہیں کیاجا سکتا اور وہ ذاتی طور پر سمجھتی ہیں کہ فلم دکھانے سے پہلے قومی ترانہ پلے ہونا ضروری نہیں ہونا چاہیئے کیونکہ ہم سکول میں نہیں ہیں جہاں دن کا آغاز قومی ترانے سے کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے ملک سے پیار کرتی ہیں اور اس کے دفاع میں کچھ بھی کر سکتی ہیں۔

95ممالک کے 602سائنسدانوںمیں مقابلہ ، پاکستانی ڈاکٹرنے اول آکروطن کا نا م روشن کردیا

برلن (خصوصی رپورٹ) جرمن وفاقی وزارت برائے تعلیم و تحقیق کی جانب سے 25 بین الاقوامی نوجوان سائنسدانوں کو ”گرین ٹیلنٹ ایوارڈ“ سے نوازا گیا۔ ان میں پاکستانی سائنسدان کاشف رسول بھی شامل ہیں۔ ستائیس اکتوبر کو برلن میں ہونے والی ایک تقریب میں ایوارڈ پانے والے 33 سالہ ڈاکٹر کاشف کی تحقیق پائیدار اور سستے طریقے کے ذریعے پینے کے پانی کو آلودگی سے پاک کرنے کے عمل پر مبنی ہے۔ گرین ٹیلنٹس پائیدار ترقی میں اعلیٰ صلاحیتوں کے بین الاقوامی فورم کی تقریب میں 21 ممالک سے تعلق رکھنے والے 25 نوجوان سائنسدانوں کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔ 9 ویں گرین ٹیلنٹ مقابلے میں مجموعی طور پر 95 سے زیادہ ممالک سے 602 سائنسدانوں کے مابین مقابلہ ہوا۔ فاتح ممالک کی فہرست میں پہلی مرتبہ مصر‘ فیجی‘ عراق‘ سلواکیہ ‘ سویڈن اور یوگنڈا کے نوجوان سائنس دان بھی شامل ہیں۔

پارلیمنٹ قا نون ساز ادارہ ارکان کا کام سڑکیں بنانا سیوریج چیک کرنا نہیں

کراچی (اے این این) سندھ کے وزیر صنعت منظور وسان نے کہا ہے کہ نواز شریف وطن آئیں گے اور پھر شاید واپس نہ جاسکیں،نواز شریف جیل ضرور جائیں گے ،مستقبل میں نئی ایم کیو ایم کا سربراہ دبئی سے ہوگا۔منظور وسان نے اسمال انڈسٹریز کے دفاتر کا دورہ کیا، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ خوابوں کا دور ختم ہوگیا ،اب پیش گوئیاں کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ عمران کہتے ہیں زرداری جیل جائے گا،میں کہتاہوں عمران خان جیل جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کا مستقبل نظر نہیں آرہاہے،مستقبل میں نئی ایم کیو ایم کا سربراہ دبئی سے ہوگا جبکہ مستقبل میں مریم نواز یا شہباز شریف بھی وزیراعظم بن سکتے ہیں۔صوبائی وزیر نے کہا نواز شریف کی ٹکراو کی عادت ہے وہ ٹکراو کرینگے، انکی محاذ آرائی کا نتیجہ نومبر میں آجائیگا۔ منظور وسان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان سے کام نکلوانے والوں نے کچھ کام نکلوالیا جبکہ کچھ نکلوانا باقی ہے، جب مکمل کام نکلوالیا جائیگا تب ان کا اللہ ہی حافظ ہوگا۔صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ گرینڈ الائنس کو آئندہ الیکشن میں ایک بھی سیٹ نہیں ملے گی،گرینڈ الائنس سے کام لےکر اس کو بھی خدا حافظ کہہ دیں گے۔منظور وسان کا کہنا تھا کہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنماوں کو جیل جانے کے لیے بھی تیار رہنا چاہیئے، ماضی میں بھی ایسے الائینس بنتے رہے ہیں۔ ۔ انہوں نے کہا ایم کیوایم پاکستان کے ڈپٹی میئر بہت پہلے سے کام کرنا نہیں چاہ رہے تھے، اگلے الیکشن میں سندھ سے پیپلز پارٹی ہی جیتے گی۔منظور وسان نے مزید کہا کہ اسمال انڈسٹریز کومضبوط کرنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں، اسمال انڈسٹریز کو 20 سال پہلے کی طرح فعال بناناہے۔

اوبر اور کریم استعمال کرنیوالوں کیلئے اہم خبر

 پنجاب (ویب ڈیسک)پنجاب میں اوبر اور کریم سمیت تمام آن لائن شیئررائیڈنگ سروسزسے منسلک گاڑیوں کے لئے نئی پالیسی تیارکرلی گئی ہے، اس سلسلے میں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ، محکمہ ٹرانسپورٹ اورمحکمہ ایکسائز نے پالیسیتجاویزصوبائی حکومت کو ارسال کردیں جس کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔نئی پالیسی کے تحت شیئررائیڈنگ گاڑیوں کے مالکان کو اپنی گاڑیوں کی کمرشل رجسٹریشن کروانا ہوگی اور ان گاڑیوں کا کمرشل ٹیکس بھی ادا کرنا ہوگا، یہ شیئر رائیڈنگ گاڑیاں عارضی طور پر کمرشل رجسٹرڈ ہوسکیں گی اور گاڑی کا مالک جب چاہے اس کی کمرشل رجسٹریشن ختم کرواسکے گا۔یئررائیڈنگ گاڑیوں کے کمرشل ہونے سے کرایوں میں اضافہ ہوگا اوراس اقدام سے شہریوں کو محفوظ ، آرام دہ اورسستے سفرکی سہولت مہنگی پڑجائے گی۔واضح رہے کہ چند ماہ پہلے شیئرائیڈنگ گاڑیوں کے کمرشل استعمال کی بنیاد پرلاہور،کراچی اوراسلام آباد میں یہ سروسزمعطل کردی گئی تھیں۔