اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سری لنکا نے پاکستان کو ابوظہبی ٹیسٹ میچ میں شکست دیدی۔ٹیسٹ میچ کا آخری روز سنسنی خیز رہا جس میں ریکارڈ 16وکٹیں گریں۔سری لنکا نے پاکستان کو جیت کیلئے 136رنز کا آسان ہدف دیا لیکن گرین شرٹس یہ ہدف حاصل نہ کر پائے ۔تمام وکٹیں خزاں کے پتوں کی طرح گرتی رہیں کوئی بھی کھلاڑی جم کر نہ کھیل سکا۔اوپنر سمیع اسلم 16 گیندوں پر 2 رنز بنا سکے جبکہ پہلی اننگز میں اچھی بلے بازیکرنیوالے محمداظہر بغیر کھاتہ کھولے ہوئے آئوٹ ہوگئے ۔شان مسعود نے 7 رنز سکور کئے۔اسد شفیق 20 رنز ،بابر اعظم نے 3 رنز بنائے ۔حارث سہیل 34،کپتان سرفرازاحمد 19 رنز ہی بنا پائے۔حسن علی نے ر8 رنز کا حصہ ڈالا،محمد عامرنے 9 رنز بنائے۔اس سے پہلے میچ کے آخری روز پاکستانی بائولرز نے انتہائی شاندار گیند بازی کی،پوری ٹیم کو67 اوورز میں 138 رنز پر ڈھیر کردیا،یاسر شاہ نے 5 لنکن بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی،حسن علی ،اسد شفیق اور حارث سہیل نے ایک ایک وکٹ حاصل کی،جبکہ محمد عباس نے 2 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔
Monthly Archives: October 2017
احسن اقبال کو کیوں روکا ؟اصل کہانی کچھ اور ہی نکلی
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا نام عدالت آنے والوں کی فراہم کردہ فہرست میں شامل نہیں تھا اس لئے عدالت میں داخلے سے روکا، رینجرز نے رپورٹ پیش کر دی۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر آج صبح وزیر داخلہ احسن اقبال اور دیگر وفاقی وزراء کورینجرز اہلکاروں نے احتساب عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا تھا جس پر وزیر داخلہ نے رینجرز کے انچارج بریگیڈئیر کو طلب کیا لیکن وہ حاضر نہ ہوئے جس پروفاقی وزیر داخلہ نے واقعہ پر رینجرز سے رپورٹ طلب کی تھی اور رینجرز نے رپورٹ تیار کر کے وزیر داخلہ کو بھجوا دی ہے۔سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو عدالت میں داخلے سے روکنے پر رینجرز نے اپنی رپورٹ پیش کر تے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا نام عدالت آنے والوں کی فراہم کردہ فہرست میں شامل نہیں تھا اس لئے عدالت میں داخلے سے روکا۔نوجوانوں نے ہدایات کی پابندی کی ،کسی کو غیر ضروری طور پر نہیں روکا گیا۔
اسحاق ڈار نے فرد جرم کے فیصلے کو چیلنج کردیا
اسلام آباد(ویب ڈیسک) ہائی کورٹ میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کو چیلنج کر دیا۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اثاثہ جات کیس میں فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کو چیلنج کردیا ہے، اسحاق ڈار کی جانب سے دو الگ الگ درخواستیں دائر کی گئی ہیں جن میں ان پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی کا حکم نامہ معطل اور احتساب عدالت میں مقدمے کی سماعت رکوانے کی درخواست کی گئی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ رجسٹرار آفس نے اسحاق ڈار کی ایک درخواست پر اعتراض جب کہ دوسری کو سماعت کے لیے منظور کرلیا ہے، درخواست کی ابتدائی سماعت منگل کو جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بنچ کرے گا ۔واضح رہے کہ چند روز قبل وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر ناجائز اثاثہ جات کیس میں احتساب عدالت نے فرد جرم عائد کی تھی تاہم وزیر خزانہ نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کے الزام کو غلط قراردیا۔
شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کی کوشش وقت کی ضیاع ہے: ڈونلڈ ٹرمپ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کو وقت کا ضیاع قرار دے دیا۔ ٹویٹر پیغام میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن “لٹل راکٹ مین” سے مذاکرات کی کوشش میں اپنا قیمتی وقت برباد کر رہے ہیں۔ ریکس ٹلرسن کو مخاطب کر کے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ توانائی بچا کر رکھیں، شمالی کوریا سے اپنے طریقے سے نمٹیں گے۔ امریکی وزیر خارجہ نے گزشتہ روز شمالی کوریا سے براہ راست رابطوں کا انکشاف کیا تھا۔
بھارت کی پانچویں ون ڈے میں آسٹریلیا کو شکست، سیریز جیت لی
ناگپور: سیریز کے پانچویں اور آخری ون ڈے میں مہمان آسٹریلیا نے مقررہ پچاس اوورز میں دو سو بیالیس رنز جوڑے۔ بھارت کی جانب سے اکثر پٹیل نے تین اور جسپریت بھمرا نے دو شکار کیے۔ جواب میں اوپنر روہت شرما نے شاندار ایک سو پچیس رنز کی بدولت خود کو تیز ترین چھ ہزار رنز بنانے والے گروپ میں ہی نہیں ڈالا بلکہ تین وکٹ کی جیت کو بھی آسان بنایا، سیریز میں چار ایک کی فتح سے میزبان بھارت نے کینگروز سے ون ڈے رینکنگ کا اعزاز بھی چھین لیا۔
پہلا ٹیسٹ: چوتھے دن کا کھیل ختم، سری لنکا کے 4 وکٹوں کے نقصان پر 69 رنز
ابوظہبی: پاکستان اور سری لنکا کی ٹیموں کے مابین کھیلی جا رہی دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ اپنے اختتام کی جانب رواں دواں ہے۔ سری لنکا نے اپنی پہلی اننگز میں 419 رنز سکور کئے تھے جن کے جواب میں پاکستان نے آج اپنی پہلی اننگز ختم ہونے تک 422 رنز بنائے جس کے بعد سری لنکا نے اپنی دوسری اننگز کا آغاز کیا۔سری لنکا کی جانب سے فرینک ڈیمتھ مڈوشنکا کروناریٹن اور جے کے سلوا اوپننگ کرنے آئے۔ کروناریٹن نے 23 گیندیں کھیل کر 10 رنز بنائے اور یاسر شاہ کی گیند پر شان مسعود کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ سلوا نے 87 گیندیں کھیل کر 25 رنز بنائے اور حارث سہیل کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہو گئے۔ تھِرمین نے 25 گیندوں کا سامنا کیا اور صرف 7 رنز بنائے۔ وہ اسد شفیق کی گیند پر سرفراز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ جب کہ چندی مل نے 30 گیندیں کھیل کر 7 رنز بنائے اور یاسر شاہ کی گیند پر اسد شفیق کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ مینڈس 16 اور لکمل 2 کے انفرادی سکور پر وکٹ پر موجود ہیں۔ چوتھے دن کے کھیل کے اختتام تک سری لنکا نے مجموعی طور پر 4 وکٹوں کے نقصان پر 69 رنز بنائے۔
پاکستان میں منی پینٹاگون تہلکہ خیز خبر
لاہور (خصوصی رپورٹ) اسلام آباد میں امریکی سفارتخانہ کی 8منزلہ عمارت پر ملکی سلامتی کے اداروں کے ساتھ ساتھ آڈیٹر جنرل پاکستان نے بھی اعتراض اٹھادیا مگر حکومتی وزراءامریکہ کے وکیل صفائی بن گئے‘ بنگلہ دیش کو بھی 8منزلہ عمارت تعمیر کرنے کی اجازت دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ سابق وزیراعظم نوازشریف نے امریکی سفارتخانہ کیلئے این او سی تو جاری نہیں کیا مگران کی حکومت نے ان کو این او سی کے بغیر کام جاری رکھنے سے روکا بھی نہیں۔ اے جی پی کے اعتراض کے بعد معاملہ سینٹ میں اٹھائے جانے پر متعلقہ وزیر نے امریکی تعمیرات کو بلیوپرنٹ کے مطابق قرار دے دیا تاہم اس پر خاموشی اختیار کی کہ اگر یہ بلیوپرنٹ کے مطابق ہے تو وزیراعظم نے این او سی کیوں جاری نہیں کیا۔ اطلاعات کے مطابق سکیورٹی اداروں کی جانب سے سکیورٹی رسک قرار دیئے جانے کے باوجود سابق حکومت نے 2012ءمیں امریکی حکومت کو ڈپلومیٹک ایریا میں 8منزلہ سفارتخانہ تعمیر کرنے کی اجازت دی۔ بتایا گیا ہے کہ امریکہ نے اپنی سفارتی حدود میں 16عمارتیں تعمیر کرنے کی منظوری مانگی تھی جس میں سے ایک آٹھ منزلہ بھی ہے۔ اس سفارتخانہ میں زیرزمین خصوصی تہہ خانے اور بے پناہ پٹرول ذخیرہ کرنے کی سہولیات کے ساتھ بعض فوجی نوعیت کی تعمیرات کا بھی بتایا جا رہا ہے۔ 2011ءمیں امریکہ نے تعمیر کا منصوبہ سی ڈی اے کو جمع کروایا جس پر ملکی سکیورٹی اداروں نے اعتراض لگایا اور سی ڈی اے کو ایک خط کے ذریعے سے روکا گیا کہ امریکہ کو تعمیر کی اجازت نہ دی جائے‘ 5فروری 2012ءکو لکھے گئے اس خط کے باوجود 10جون 2012ءکو بلڈنگ پلان کی منظوری دے دی گئی جبکہ اسی دوران سی ڈی اے کے بورڈ نے اس کا این او سی اس وقت تک روکنے کا فیصلہ کیا تھا جب تک کہ وزیراعظم کوئی فیصلہ نہیں کر دیتے۔ اطلاعات کے مطابق قانون کے مطابق سی ڈی اے صرف 5منزلہ عمارت کی منظوری دے سکتا ہے۔ اس سے بڑی عمارت کی منظوری وزیراعظم کی صوابدید ہے۔ سکیورٹی اداروں کی تشویش کے سبب وزیراعظم نے منظوری تو نہیں دی مگر زرداری دور میں حکومت کی اجازت سے امریکیوں کو تعمیرات جاری رکھنے کا اشارہ دے دیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ نوازشریف کو حکومت ملنے کے ساتھ ہی یہ کیس بھی مل گیا اور انہوں نے بھی زرداری حکومت کے رویہ کو ہی اپنے لئے مناسب خیال کیا اور این او سی جاری کیا نہ تعمیرات پر کوئی نوٹس لیا گیا حالانکہ سکیورٹی اداروں اور سی ڈی اے کے بعض ذمہ داران کی جانب سے یہ معاملہ کئی بار اٹھایا بھی گیا۔ ممبر اسٹیٹ نے بلڈنگ پلان کی منظوری دینے والے افسر کے خلاف کارروائی کی سفارش بھی کی مگر چیئرمین نے اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ اطلاعات کے مطابق اب نوازشریف کے وزیراعظم کے عہدہ سے الگ ہو جانے کے بعد بھی صورتحال وہی ہے کہ عمارت تکمیل کے قریب ہے اور اس کا این او سی جاری نہیں کیا گیا۔ اس پر آڈیٹر جنرل نے تازہ ترین اعتراض لگایا ہے اور کہا ہے کہ سی ڈی اے نے اپنے مینڈیٹ سے تجاوز کیا ہے اور اتنی بلند عمارت جاسوسی کیلئے استعمال ہو سکتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق آڈیٹر جنرل کے ریمارکس کی روشنی میں سنیٹر حافظ حمداللہ نے 20ستمبر کو یہ سوال اٹھایا مگر کیڈ کے وزیر طارق فضل چودھری نے اس کے جواب میں یہ بتانے کے بجائے کہ این او سی کے بغیر عمارت کیوں بننے دی کہا کہ امریکی عمارت بلیوپرنٹ (نقشے) کے مطابق تعمیر ہوئی ہے اور ساتھ ہی امریکیوں کی جانب سے جاسوسی کی بھی تردید کر دی اور کہا کہ وزارت داخلہ نے کنفرم کر لیا ہے کہ امریکی جاسوسی کے آلات نہیں لگا رہے۔ وزیر نے مزید کہا کہ آج کے دور میں جاسوسی کے آلات کیلئے بلند چھتوں کی ضرورت نہیں رہی۔ ان کا ہی انکشاف ہے کہ بنگلہ دیش کو بھی آٹھ منزلہ عمارت کی اجازت دے دی گئی ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ دنیا بھر میں پاکستان میں امریکی سفارتخانہ کو منی پینٹاگون کہاجا رہا ہے۔ یہ اب تک پاکستان میں کسی ملک کا سب سے بڑا سفارتخانہ ہے جو 85ملین ڈالر کے بجٹ سے تعمیر کیا جا رہا ہے اور 2015ءسے اس کا افتتاح بھی ہو چکا ہے۔ اس سارے معاملہ کو جان کیری کی جانب سے 5جنوری 2017 کے کیبنٹ ایگزیٹ میمو سے ملا کر دیکھا جائے تو سکیورٹی اداروں کی تشویش بے جا دکھائی نہیں دیتی۔ اپنے اسی میمو میں جان کیری کا کہنا ہے کہ ”پاکستان کی سرزمین پر امریکہ کا جدید ٹیکٹیکل آپریشن سنٹر موجود ہے۔“ اس کے ساتھ میرین سکیورٹی گارڈز کی بھی تصدیق کی گئی ہے۔ امریکہ کے اس قلعہ نما سفارتخانہ پر سکیورٹی اداروں کی تشویش کے بعد توقع کی جا رہی ہے کہ عمارت کی بلندی کم کروانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے مگر ابھی تک حکومت کی جانب سے اسی کوئی سرگرمی دکھائی نہیں دے رہی۔
اقتدار کسی اور کا اختیار کسی اور کا۔۔۔, پرویز رشید کھل کر سامنے آگئے
اسلام آباد(ویب ڈیسک) سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ ملک کی بدقسمتی رہی ہے اقتدار کسی اور کے پاس ہوتا ہے اور اختیار کسی اور کے جو آج کھل کر سامنے آگیا ہے۔میاں نوازشریف کی پیشی پر عدالت میں داخلے سے روکے جانے پر پرویز رشید بھی خفا نظر آئے اور انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں اس کا اظہار کیا۔سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ تیسری بار منتخب ہونے والے وزیراعظم کو عدالت لایا گیا، عدالت کو کھلا ہونے کے بعد بند کردیا گیا، جس نے بھی کھلی عدالت کو بند کیا اس کا نوٹس لینا سپریم کورٹ کا فرض ہے۔انہوں نے کہا کہ 70 سال سے ملک کی بدقسمتی ہے کہ اقتدار کسی اور کے پاس ہے اور ختیار کسی اور ہے، اس طرح کھلی عدالت کو بند کرکے وہ اختیار آج کھل کر سامنے آگیا ہے۔’رینجرز سول انتظامیہ کے ماتحت ہے، ریاست کے اندر ریاست نہیں ہوسکتی‘۔پرویز رشید نے کہا کہ ہم نے جہوریت کے لیے اپنی کوششیں کیں اور اس کی قیمت ادا کررہے ہیں، اگر آج نواز عدالت کے سامنے اور ہم سب باہر کھڑے ہیں تو یہ وہ قیمت ہے جو پاکستان کے جمہوری سیاسی کارکن ادا کرتے ہیں اور ادا کررہے ہیں، ہم یہ قیمت اس وقت تک ادا کریں گے جب تک اختیار عوام کو نہ مل جاتا،ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ اوپن ٹرائل نہیں بلکہ ہائی جیک ٹرائل دے، سپریم کورٹ اس کا جواب دے کیونکہ پاکستان کے آئین پر عمل کرانا عدالت کا کام ہے۔انہوں نے پرویز مشرف کا نام لیے بغیر کہا کہ ایک مجرم بھاگ گیا اور مظلوم گرفت میں ہے۔صحافی کی جانب سے جب سوال کیا گیا کہ ’پرویز مشرف کے جانے میں چوہدری نثار نے مدد کی‘ اس کے جواب میں پرویز رشید کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار ہماری مدد نہیں کرسکے ان کی کیا کریں گے۔میاں نوازشریف کی پیشی پر عدالت میں داخلے سے روکے جانے پر پرویز رشید بھی خفا نظر آئے اور انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں اس کا اظہار کیا۔سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ تیسری بار منتخب ہونے والے وزیراعظم کو عدالت لایا گیا، عدالت کو کھلا ہونے کے بعد بند کردیا گیا، جس نے بھی کھلی عدالت کو بند کیا اس کا نوٹس لینا سپریم کورٹ کا فرض ہے۔انہوں نے کہا کہ 70 سال سے ملک کی بدقسمتی ہے کہ اقتدار کسی اور کے پاس ہے اور ختیار کسی اور ہے، اس طرح کھلی عدالت کو بند کرکے وہ اختیار آج کھل کر سامنے آگیا ہے۔پرویز رشید نے کہا کہ ہم نے جہوریت کے لیے اپنی کوششیں کیں اور اس کی قیمت ادا کررہے ہیں، اگر آج نواز عدالت کے سامنے اور ہم سب باہر کھڑے ہیں تو یہ وہ قیمت ہے جو پاکستان کے جمہوری سیاسی کارکن ادا کرتے ہیں اور ادا کررہے ہیں، ہم یہ قیمت اس وقت تک ادا کریں گے جب تک اختیار عوام کو نہ مل جاتا۔ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ اوپن ٹرائل نہیں بلکہ ہائی جیک ٹرائل دے، سپریم کورٹ اس کا جواب دے کیونکہ پاکستان کے آئین پر عمل کرانا عدالت کا کام ہے۔
جیش محمد اور کالعدم جماعت الدعوة کیخلاف کریک ڈاﺅن آئندہ ہفتہ انتہائی اہم
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) امریکی مطالبے پر حکومت نے جماعت الدعوة اور جیش محمد سمیت دیگر جہادی تنظیموں کے خلاف کریک ڈاﺅن کی تیاری کر لی ہے جس پر آئندہ ہفتے سے عملدرآمد شروع کئے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے خواجہ آصف سے یقین دہانی حاصل کرلی ہے جبکہ وزیرخارجہ نے جواباً ”جمہوریت کے تحفظ“ کی ضمانت مانگی ہے۔ ادھر پیپلزپارٹی نے بھی کھل کر ان تنظیموں پر پابندی کا مطالبہ کردیا ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق وزیرخارجہ خواجہ محمد آصف کے حالیہ دورئہ امریکہ کے دوران امریکی انتظامیہ نے جماعت الدعوة اور جیش محمد کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی حاصل کر لی ہے تاہم مسلم لیگ حکومت نے اس کے عوض گارنٹی طلب ہے کہ امریکہ پاکستان میں جمہوری نظام کے تحفظ اور سول ملٹری کشمکش کو کم کرانے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ذرائع کے مطابق پاک فوج کی جانب سے امریکہ کو منہ توڑ جواب کے بعد امریکہ نے سول انتظامیہ کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مقصد کیلئے پاکستان میں موجود سیکولر لابی اور این جی اوز کو بھی کشمیر میں جہاد کرنے والی تنظیموں کے خلاف سرگرم کردیا گیا ہے جنہوں نے سوشل میڈیا پر پراپیگنڈا مہم تیز کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق جہادی تنظیموں کے خلاف کریک ڈاﺅن کے فیصلے پر عملدرآمد کی صورت میں سول اداروں کو استعمال کیا جائے گا اور افواج پاکستان کو اس کریک ڈاﺅن سے دور رکھا جائے گا۔ جماعت الدعوة اور جیش محمد کے خلاف کارروائی کے دوران ان جماعتوں کے دفاتر اور مراکز بند کر کے رہنماﺅں کو نظربند اور فعال کارکنوں کو گرفتار کر لیا جائے گا۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ کریک ڈاﺅن سے قبل جماعت الدعوة کی فلاحی تنظیم فلاح انسانیت اور سیاسی بازو ملی مسلم لیگ پر بھی پابندی عائد کر دی جائے گی جس سے فلاح انسانیت کے ملک بھر میں پھیلے فلاحی کاموں کا نیٹ ورک بھی بند ہوجائے گا۔ دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی بھی جماعت الدعوة پر پابندی کے حق میں کھل کر میدان میں آ گئی ہے۔ گزشتہ روز پیپلزپارٹی کے سنیٹر فرحت اللہ بابر نے سینٹ سیکرٹریٹ میں توجہ دلاﺅ نوٹس جمع کرا دیا ہے جس میں مو¿قف اختیار کیا گیا ہے کہ بعض قومی ادارے ”دہشت گردوں“ کی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ کسی کا نام لئے بغیر فرحت اللہ بابر نے سوال اٹھایا کہ ایک ”کالعدم تنظیم“ کے تعاون سے این اے 120میں انتخاب لڑنے کی اجازت کس نے دی اور وزارت داخلہ نے انتخابی مہم کے دوران کالعدم تنظیموں کے رہنماﺅں کی تصاویر اور پوسٹرز کا نوٹس کیوں نہیں لیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اقوام متحدہ کی پابندیوں کے باوجود مولانا مسعود اظہر کو تحفظ فراہم کیا جاتا رہا ہے۔ دوسری جانب دفاعی تجزیہ کاروں نے جماعت الدعوة کے خلاف ممکنہ حکومتی کارروائی کو انتہائی خطرناک قدم قرار دیتے ہوئے اس خدشے کا اظہارکیا ہے کہ اس کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں اور حکومت کو ایسی کارروائی سے باز رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ روزنامہ ”امت“ سے گفتگو کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کار جنرل امجد شعیب کا کہنا تھا کہ جماعت الدعوة کے خلاف ملک کے اندر کوئی کیس تک درج نہیں‘ اس پر آج تک ریاست کے خلاف کسی کارروائی میں ملوث ہونے کا الزام تک نہیں لگا‘ پھر حکومت یا کوئی حکومتی ادارہ ان کے خلاف کس بنیاد پر کارروائی کر سکتا ہے۔ بھارت یا امریکہ کے کہنے پر پرامن پاکستانی شہریوں کے خلاف کارروائی کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ جماعت الدعوة کے امیر حافظ محمد سعید یا ان کے دوسرے سمجھدار ساتھی تو اسے برداشت کر لیں گے لیکن اگر ان کے کچھ لوگ اس کارروائی سے بددل ہو گئے اور سرحد پار کر کے دشمن کے ہاتھ لگ گئے تو اس کے تباہ کن نتائج نکلیں گے۔ ہم اس سے پہلے بھی امریکہ کے کہنے پر یہی کچھ حاصل کر چکے ہیں‘ جس کا نتیجہ ٹی ٹی پی‘ جماعت الاحرار اور کئی دیگر ایسی تنظیموں کی شکل میں دیکھ چکے ہیں۔ ہمیں چاہئے کہ ہم بیرونی دباﺅ کا شکار ہونے کے بجائے انہیں کہیں کہ اگر ان کے پاس جماعت الدعوة کے خلاف کوئی ثبوت ہے تو پیش کریں‘ ہم اس پر کارروائی کرنے کیلئے تیار ہیں‘ تاہم صرف الزامات کی بنیاد پر اپنے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنا درست نہیں۔ جماعت الدعوة کے بارے میں جنرل امجد شعیب کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی منظم اور پرامن لوگ ہیں‘ جو ہمیشہ مشکل اور مصیبت کے وقت پاکستانیوں کے کام آتے ہیں۔ دوسری طرف جماعت الدعوة کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ کی طرح پابندیوں کے خلاف اپنا قانونی حق استعمال کرتے ہوئے عدلیہ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے‘ البتہ جماعت الدعوة ملک بھر میں پھیلے اپنے لاکھوں کارکنوں کو بار بار کی حکومتی پابندیوں اور سختیوں پر ایک حد تک ہی خاموش رکھ سکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ بھارتی دباﺅ پر امریکہ ایک طویل عرصے سے پاکستان سے جماعت الدعوة اور جیش محمد سمیت کشمیر میں جہاد کرنے والی تنظیموں پر پابندی عائد کرنے اور پاکستان میں موجود ان کے نیٹ ورک اور معاونین کے خلاف کریک ڈاﺅن کا مطالبہ کرتا آیا ہے۔ اسی دباﺅ کے نتیجے میں رواں برس کے آغاز میں حکومت نے جماعت الدعوة کے امیر حافظ محمد سعید کو ان کی رہائش گاہ پر نظربند کردیا تھا‘ تاہم شدید بیرونی دباﺅ کے باوجود جماعت الدعوة اور فلاح انسانیت فاﺅنڈیشن پر پابندی نہیں لگائی گئی تھی۔
نیب ریفرنسز؛نوازشریف آج احتساب عدالت میں پیش ہوں گے
اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف آج احتساب عدالت میں پیش ہوں گے جہاں ان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔نواز شریف آج احتساب عدالت میں پیش ہوں گے جہاں ان کے خلاف دائر تین نیب ریفرنسز کی سماعت آج ہوگی اور سابق وزیر اعظم پر فرد جرم عائد کی جائے گی، احتساب ریفرنسز نوازشریف، ان کے بچوں حسن، حسین، مریم نوازاورکیپٹن صفدرعباسی کے خلاف ہیں جب کہ عدالت نے نواز شریف کو ریفرنسز کی نقول بھی فراہم کررکھی ہیں۔نوازشریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقعے پر جوڈیشل اکیڈمی کے باہرسیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔احتساب عدالت کا کنٹرول پاکستان رینجرز نے سنبھال لیاہے، پولیس ، رینجرز اور ایف سی کے ایک ہزار جوان تعینات ہیں، جب کہ جوڈیشل اکیڈمی آنے والے راستوں کو سیل کردیا گیا ہے، عمارت کے ارد گرد خاردارتاریں بچھائی گئی ہیں اور جوڈیشل اکیڈمی میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ آج بند ہے، میڈیا نمائندوں کواندرداخل ہونے کے لئے خصوصی پاسزجاری کیے گئے ہیں، احتساب عدالت میں سماعت 9 بجے شروع ہوگی، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر سماعت کریں گے۔مسلم لیگ ن کے رہنما راجہ ظفر الحق اور مائزہ حمید جوڈیشل کمپلیکس پہنچ گئے ہیں تاہم انہیں احاطہ عدالت میں داخل ہونے سے روک دیا گیا جب کہ رینجرز کے بریگیڈئیرکے احکامات پرمیڈیا نمائندگان کو بھی باہر نکال دیاگیا ہے، دوسری جانب رجسٹرار کا کہنا ہے کہ ہم نے میڈیا کو داخلے سے نہیں روکا میڈیا کو اندرجانے کی اجازت ہے۔سیکیورٹی کے پیش نظراحتساب عدالت کے باہر واٹر کینن بھی منگوالیے گئے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمنٹنے کے لیے پولیس اہلکاروں کو آنسو گیس شیل فراہم کردئیے گئے ہیں۔
سر جھکانے پر کٹوانے کو ترجیح حضرت امام حسین ؓ کا فلسفہ شہادت
لاہور (خصوصی رپورٹ)یزید تخت نشین ہوا تو اس نے اپنی بیعت کے لئے مختلف ممالک کو اپنے مکتوب روانہ کیے۔ جب مدینہ منورہ کا عامل بیعت کے لئے حضرت امام حسینؓ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپؓ نے ظالم، فاسق اور بے دین یزید کی بیعت سے انکار کردیا۔ یزید کی بیعت کا حال یہ تھا کہ صرف اہل شام نے بیعت کی تھی کیوں کہ وہ وہاں تخت نشین تھا۔ اہل کوفہ اور عراق کو مختلف جماعتوں اور فرقوں نے امام حسینؓ پر اپنا جان وامال قربان کرنے کی آرزو و تمنا کا اظہار کیا اور ڈیڑھ سو کے قریب خطوط بھیجے، جن میں وہ آپؓ کو اپنے پاس آنے پر اصرار کرتے رہے۔ بالآخر امام حسینؓ نے اپنے چچا زاذ بھائی مسلم بن عقیلؓ کو کوفہ بھیجا تاکہ حقیقت کا پتہ چل سکے کہ کیا واقعی اہل کوفہ دین کے خیر خواہ ہیں یا محض ان کا دکھاوا ہے۔ جب مسلم بن عقیل ؓ کوفہ پہنچنے تو انہوں نے نہایت جوش و خروش اور فرط محبت کا اظہار کیا اور تقریباً بارہ ہزار لوگوں نے آپ کے دست مبارک پر حضرت امام حسینؓ کی بیعت کی۔ جس کی اطلاع آپ نے امام حسینؓ کو دیدی۔ ان دنوں نعمان بن بشیر کوفہ کے گورنر تھے، بیعت کے معاملے پر اس نے کوئی مخالفت نہ کی۔ لیکن جب تندخو اور بے ادب یزید کو یہ خبر ملی کہ حضرت بن عقیل ؓ کوفہ میں جلوہ افروز ہوئے ہیں اور کوفہ کے بارہ ہزار لوگوں نے ان کے دست مبارک پر حضرت امام حسینؓ کی بیعت کی ہے تو اس نے نعمان بن بشیر کو کوفہ کی گورنری سے معزول کردیا۔ اور عبداللہ بن زیاد کو کوفہ روانہ کیا۔ جب وہ اپنی فوج کے ساتھ قادسیہ پہنچا تواس نے ایک مکارانہ چال چلی، خود حجازوں کا لبادہ اوڑھ کر سورج، ڈھلنے کے بعد کوفہ میں داخل ہوا جبکہ لشکر کو قادسیہ میں ہی چھوڑ دیا۔ اہل کوفہ ابن زیاد کی مکارانہ چال میں آگئے۔ وہ یہ سمجھ بیٹھے کہ امام حسینؓ تشریف لے آئے ہیں۔ رات کی تاریکی میں والہانہ استقبال کیا لیکن دارالامارة پہنچنے پر سارا عقد کھل گیا۔ صبح ہوتے ہی ابن زیاد نے اہل کوفہ کو یزید کی مخالفت سے ڈرایا اور دھمکایا اور کوفہ کے عمائدین اور رﺅساکو قلعہ بند کردیا۔ یوں مسلم بن عقیل ؓ کی جماعت منتشر ہوگئی۔ ایک طرف اہل کوفہ کے عمائدین کو قلعہ بند کرکے زبردستی مجبور کیا گیا کہ وہ مسلم بن عقیل ؓ کی حمایت سے باز رہیں تو دوسری طرف کوتوال شہر آپ کو مصالحت کے بہانے ابن زیاد کے پاس لے جانے لگا، جونہی دروازے کے پہلو میں چھپے تیغ زنوں نے حضرت مسلم بن عقیل ؓ کو اپنے ہم سفر نو عمر صاحبزادوں محمدؓ اور ابراہیمؓ سمیت شہید کردیا۔ اسی روز حضرت امام حسینؓ مکہ سے کوفہ کے لئے روانہ ہوئے۔ جب قافلہ حسینی جو 72نفوس جن میں عورتوں ، بچے اور بیمار سبھی شامل تھے اور جن کے پاس نہ سامان حرب تھا اور نہ ہی جنگ کا کوئی ارادہ، کوفہ کے قریب پہنچا تو حربن زیاد ایک ہزار مسلح لشکر کے ساتھ آپؓ کو گرفتار کرنے پہنچ گیا۔ آپؓ نے نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد حرکے لشکر کو مخاطب کرکے کہا۔ ”اے لوگو! میں تم سے کہتا ہوں۔ میں یہاں تمہارے بلاوے پر آیا ہوں۔ تم نے کہا کہ ہمارا کوئی امام نہیں ، آپ آئیں ممکنہ کہ آپ کے ذریعے اللہ ہمیں ہدایت کی راہ پر لگا دے۔ اگر تم اپنے عہدے اور بیعت پر قائم ہو تو تمہارے شہر میں داخل ہوں ورنہ یہیں سے واپس لوٹ جاﺅں۔“ حرکے دل میں اگرچہ اہل بیعت کے لئے عظمت تھی مگر ابن زیاد کے ہاتھوں مجبور تھا اور اپنی بات پر مصر رہا۔ یہاں تک کہ قافلہ حسینیؓ 2محرم الحرام کو کربلا جا پہنچا۔ خیمہ زن ہوتے ہی ابن زیاد کا مکتوب آپہنچا جس میں وہی یزید کی بیعت کا مطالبہ تھا مگر آپؓ نے قاصد کو واپس بھیجادیا۔ آپؓ کی بیعت سے انکار کی اصل وجہ یہ تھی کہ یزید کھلم کھلا فسق و فجور میں مبتلا تھا جس پر آج بھی جمہور علماءکااتفاق ہے۔ بیعت سے انکار پر ابن زیاد کا طیش اور بڑھ گیا اور اس نے مزید فوج روانہ کردی۔ اب 72 نہتے اہل بیعتؓ سے سامنے 22ہزار کا ایک لشکر جرار موجود تھا لیکن اہل بیعتؓ پر ظالم یزید کا نہ خوف تھا اور نہ ہی کوئی ڈر۔7محرم الحرام 60ہجری کو یزید نے قافلہ حسینیؓ پر دریائے فرات کا پانی بند کردیا، اسی حالت میں تین دن بیت گئے۔ اہل بیعت بھوک پاس سے نڈھال ہوگئے تھے لیکن مصائب کے پہاڑ ان کی ایمان کی عظمت کو ذرہ بھر بھی متزلزل نہیں کرسکے۔ 10 محرم تک یہ حجت رہی کہ حضرت امام حسین ؓ بیعت کرلیں گے۔ لیکن سیدنا امام حسینؓ نے سرجھکانے پر سر کٹوانے کو ترجیح دی کیوں کہ مصالحت کی کوئی صورت باقی نہیں رہی تھی اور جنگ کو روکنے کا کوئی راستہ باقی نہیں بچا تھا۔ آپؓ کے حکم پر خیموں کے گرد خندق کھودی گئی جس میں صرف ایک راستہ چھوڑا گیا جہاں سے نکل کر دشمن کا مقابلہ کیا جاسکے۔10محرم الحرام کا سورج طلوع ہوا۔ حضرت امام حسینؓ نے اہل بیعت اور رفقاءکے ساتھ نمار فجر ادا کی اور خیمے میں تشریف لے گئے۔ اہل بیعتؓ جو تین دن سے بھوک و پیاس سے نڈھال ، تیز گرم دھوپ اور تپتی دھوپ اور تپتی ریت سے بے حال اور سامنے 22 ہزار کا مسلح لشکر ، مگر آپؓ اوراہل بیعت کی عزم و ہمت میں ذرہ برابر لرزش نہیں آئی۔ بالآخر جنگ کا نقارہ بجادیاگیا۔ جنگ سے قبل آپؓ نے ایک خطبہ ارشاد فرمایا تاکہ حجت تمام رہے، جنگ شروع ہوگئی۔ قافلہ حسینیؓ کے نوجوان اپنی بہادری اور دلیری کے جوہر دکھا دکھا کر امام حسینؓ پر قربان ہوتے چلے گئے۔ علی اکبر نے ایک ہی وار میں کئی کئی دیوپیکر کا کام تمام کیا مگر تیر کے زخموں سے بدن چور چور ہوگیا اور امام حسینؓ کی گود میں سر رکھ کر شہادت پائی۔ آپ کی شہادت سے ایک سناٹا چھا گیا۔ پھرحضرت امام حسینؓ معرکہ جنگ کے لئے تیار ہوئے۔ ایک ایک مقابل آتاگیا اور آپؓ نے سب کا کام تمام کیا۔ نعشوں کے انبار الگ گئے اور یزید کے لشکر میں شور مچ گیا۔ پھر ہزاروں کا لشکر دوڑ پڑا اور آپؓ کو گھیر کر تیر برسانا شروع کیے،گھوڑا زخمی ہوا، آپ کا نورانی جسم لہولہان ہوگیا۔آپؓ کی شہادت نے رہتی دنیا تک آنے والی نسلوں کے لئے عزم و استقلال کی بے نظر مثال قائم کی۔ ہر دور میں مسلمانوں کا مقابلہ یزیدی طاقتوں کے ساتھ رہا ہے۔ آج بھی بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ توڑنے کی دھمکی دی جاتی ہے، آج بھی مقبوضہ کشمیر میں نہتے لوگوں کو شہید کیا جارہا ہے، آج بھی مظلوم فلسطینی اسرائیلی مظالم کا شکار ہیں، آج بھی میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کو زندہ جلایا جارہا ہے اور آج بھی معرکہ کرب و بلا افغانستان اور عراق میں جاری ہے۔ آگ ہے، اولاد ابراہیم ، نمرود ہے کیا کسی کو پھرکسی کا امتحاں مقصود ہے؟ امام حسینؓ کا یہ ایثار، قربانی ، جرات ،استقلال اور صبر و برادشت تاریخ اسلام کا ایک ایسا سنہری باب ہے جو ہمیں باطل یزیدی طاقتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا درس دیتا ہے۔آپؓ نے نماز عصر کے وقت یزیدی لشکر سے کہا کہ مجھے نماز کی ادائیگی کرلینے دو ، جنگ ہوتی رہے گی،چنانچہ نماز عصر کیلئے بارگاہ الٰہی میں حاضر ہوئے جب سجدہ ریز ہوئے تو شمرذوالجوش کندخنجر سے 13 ضربیں لگا کر امام عالی مقامؓ کا سر مبارک کاٹ کر جسم سے جدا کردیا (توبہ نعوذبااللہ) اور وہ فخر سے سر مبارک کو لہرانے لگا۔ اس طرح آپؓ نے شہادت کا جام نوش کیا۔
پاکستان میں سونے کے برتن۔۔ مالکان کا حیرت انگیز اقدام
گجرات (بیورو رپورٹ )جی ٹی ایس چوک میں سونے کے برتنوں مےں دودھ کی سبیل لگائی گئی،تفصےلات کے مطابق جی ٹی ایس چوک میں دودھ کی سبےل لگائی گئی لوگوں کو سونے کے برتنوں مےں دودھ پلایگیا۔ سونے کا تاج اور سونے کی برتن بھیمنتظمین نے سٹیج پر رکھے ہوئے تھے۔ دودھ کی سبےل آٹھ محرم الحرام کو شروع ہوئی جو 10 محرم الحرام تک جاری رہی۔
معروف بھارتی سیاستدان کا دماغ چل گیا ، پاگل پن میں ہر حد پار کر گیا
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پہلے پاکستان کے دو ٹکڑے کئے تھے اب پاکستان کے چار ٹکڑے کرینگے، مارچ یا اپریل میں بھارتی فوج پاکستان میں کارروائی کیلئے تیار ہو جائےگی، بی جے پی رہنما کی ہرزا سرائی پرمبنی ویڈیو سامنے آگئی۔ تفصیلات کے مطابق بی جے پی کے رہنما سبرامینن سوامی کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں انتہا پسند ہندو سیاستدان نے پاکستان کے خلاف ہرزا سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوج پاکستان میں مارچ یا اپریل 2018ء میں کارروائی کے لیے تیار ہو جائے گی۔ جس کے بعد ہماری فوج پاکستان میں جا کر تمام مسائل حل کر دے گی۔سبرا مینن سوامی نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ہم نے پاکستان کے دو ٹکڑے کیے تھے اب پاکستان کے چار ٹکڑے کریں گے۔ بھارتیہ جنتہ پارٹی کے رہنما کی پاکستان کے خلاف ہرزا سرائی اور گیدڑ بھبھکی پر مبنی ویڈیو سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر صارفین کی ایک بڑی تعداد نے اسے دیوانے کا خواب قرار دیا ہے۔واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں بھارت کی جانب سے ورکنگ بائونڈری اور ایل او سی پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے اور بلااشتعال فائرنگ کے واقعات میں شہریوںاور جوانوں کی شہادت کے بعد پاک فوج کی جانب سے سخت اور شدید جوابی کارروائی بھی جاری ہے جس میں بھارتی فوج کا بڑا جانی و مالی نقصان سامنے آیا ہے جس کے بعد بھارتی انتہا پسندوں کی جانب سے اس قسم کی ویڈیوز کا آنااچنبھے کی بات نہیں۔