ہمارا جلسہ مخالفین کے مقابلے بہت بڑا ہے ….وزیر اعظم کا دبنگ خطاب

لیہ (ویب ڈیسک) وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف نے مسلم لیگ ن کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مخالفین کی دس جلسیاں بھی سماء جائیں پھر بھی یہ جلسہ بڑا ہے، مخالفین بڑے بڑے بلب جلا کر دھوکا دیتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج تو کمال ہو گیا ہے، ایک میل لمبا جلسہ ہے، سوشل میڈیا پر اسلام آباد کی جلسی دیکھی تھی، کرسیاں خالی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ جلسہ تو شیروں کا ہے، مخالفین تو جلسیاں کرتے ہیں، آج لیہ کے عوام نے خوش کر دیا ہے، بڑے بڑے بلبوں کے نیچے ان کی کرسیاں خالی ہوتی ہیں۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ لوڈ شیڈنگ کی لعنت ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا، اب نئے کارخانوں نے بجلی بنانا شروع کر دی ہے، اگلے سال کے شروع تک 10 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں لے کر آئیں گے، سب کارخانے اگلے سال تک مکمل ہو جائیں گے اور 10 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل کریں گے۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ کسان بھائیوں کے لئے ٹیوب ویل کی بجلی بھی سستی کریں گے، آج لیہ سے تونسہ تک پل بنایا جا رہا ہے، 180 کلو میٹر فاصلہ 24 کلو میٹر میں سمٹ رہا ہے، کاشت کاروں کو سستی بجلی اور کھاد بھی مہیا کر رہے ہیں اور سڑکیں بنا کر فاصلے کم کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اسے کہتے ہیں عوام کی خدمت، نواز شریف فیتا کاٹ کر نہیں جاتا وعدہ پورا کرتا ہے، پل کا کام فوری طور پر شروع ہونا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اپنے دوستوں کو کبھی نہیں بھولتا، اچھا لگتا ہے کہ جب منتخب ارکان اسمبلی ترقی کی بات کرتے ہیں، لوڈ شیڈنگ کی لعنت ہمیشہ کے لئے ختم کر دیں گے، ہم نے کھاد سستی کی، مستقبل میں مزید سستی کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ لیہ تونسہ پل پر 700 کروڑ روپے خرچ ہوں گے، پاکستان کے دشمن چاہتے ہیں کہ سی پیک نہ بنے، دشمن چاہتے ہیں کہ موٹر وے نہ بنے اور پاکستان ترقی نہ کرے، مستحکم نہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ مخالفین چاہتے ہیں کہ سڑکیں نہ بنیں اور ترقی نہ ہو، مخالفین چار سال سے یہی شور مچا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ ہمارے مخالفین کا ایجنڈا تخریب کاری اور جھوٹ بولنا ہے، مخالفین نے 4 سال میں کبھی کوئی کام کی بات نہیں کی، سیاسی مخالفین کا ایجنڈا جھوٹ بولنا اور الزام تراشی ہے۔ وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ مخالفین روز گالیاں نکالتے ہیں، ہم گالی کا جواب نہیں دیتے، ہم ترقی کی بات کرتے ہیں، مخالفین لیہ میں اپنے امیدوار کو لائیں ضمانت ضبط نہ ہو جائے تو کہنا۔ وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ میرے پاس شیر ہیں، گیدڑ شیروں کا مقابلہ نہیں کر سکتے خواہ 100 گیدڑ اکٹھے ہو کر ہی کیوں نہ ا? جائیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آج یہاں آیا لیکن دل نہیں بھرا الیکشن سے پہلے پھر آو¿ں گا، الیکشن میں کامیابی سے پہلے لیہ والوں کا ماتھا چومنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے لوگوں کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ کا جذبہ میرا سرمایہ ہے، میرا دل چاہتا ہے کہ دن سے لیکر رات تک آپ کی خدمت کروں۔ وزیر اعظم نے لیہ کیلئے ہیلتھ کارڈ جاری کرنے کا اعلان بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاست کو ہمیشہ عبادت سمجھا، زندگی میں کبھی کسی پر کیچڑ نہیں اچھالا، اپنی زبان گندی نہیں کی۔ انہوں نے لوگوں سے سوال کیا کہ دوسروں پر کیچڑ اچھالنے والا کیا آپ کا لیڈر ہو سکتا ہے؟ وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ نیا خیبر پختونخوا بنانے کا دعویٰ کرنے والوں نے صوبے کو برباد کر دیا ہے۔

کاجول نے ہندو انتہا پسندوں کے خوف سے گائے کے گوشت سے بنی ڈش کو بھینس کے گوشت کی ڈش قرار دے دیا

ممبئی(ویب ڈیسک) بالی ووڈ کی معروف اداکارہ کاجول نے ہندو انتہا پسندوں کے خوف سے گائے کے گوشت سے بنی ڈش کو بھینس کے گوشت کی ڈش قرار دے دیا۔بالی ووڈ اداکارہ کاجول کی گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں وہ ممبئی میں اپنے قریبی دوست کے ریسٹورنٹ کی افتتاحی تقریب میں چند دوستوں کے ساتھ کھانا کھارہی ہیں اور ویڈیو میں ان کا دوست گوشت سے بنی ڈش کے حوالے سے بتا رہا ہے جب کہ اداکارہ کی گوشت سے بنی ڈش کھانے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد تیزی سے وائرل ہوئی جس پر اب انہوں نے انتہا پسندوں کے خوف سے بیان ہی بدل دیا ہے۔

 

پریانکا کو کئی فلموں سے کیوں نکالا گیا؟راز کُھل گیا

ممبئی(ویب ڈیسک)بالی ووڈ میں جنگلی بلی کے نام سے مشہور اداکارہ پریانکا نے بھی کنگنا کے بعد بالی ووڈ میں اقربا پروری کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا اورکہا کہ اقرباپروری کے باعث فلموں سے نکالا گیا تھا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا سے جب انٹرویو کے دوران بالی ووڈ میں چھڑی ہوئی اقرباپروری کی بحث کے حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ بالی ووڈ میں اقرباپروری اورجانب داری کی ہرقسم موجود ہے اورمیں نے خود اپنے کرئیرمیں اس کو بہت سہا ہے جب کہ اس اقرباپروری اورجانب داری کے باعث مجھے متعدد فلموں سے بھی نکالا گیا جس پرمیں بہت زیادہ روئی بھی تھی۔پریانکا نے کہا کہ ایسے خاندان میں پیدا ہونا غلط نہیں جہاں بہت کچھ ا?پ کو ورثے میں مل رہا ہو لیکن بالی ووڈ ستاروں کے بچوں کو ایسے خاندان کے نام کے ساتھ زندگی گزارنا بہت خوش ا?ئند ہوتا ہے کیونکہ تمام تررکاوٹوں کے بعد بھی وہ ا?گے بڑھ جاتے ہیں۔

اسپاٹ فکسنگ سکینڈل….خالد لطیف کو مزید سوالات پیش

لاہور(ویب ڈیسک) اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں معطل کرکٹر خالد لطیف پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہو گئے جہاں انہیں اسپاٹ فکسنگ کے حوالے سے مزید سوالات کی فہرست دی گئی ہے اور 5 مئی تک جواب طلب کیا گیا ہے۔خالد لطیف کو اے سی یو کے سامنے پیشی کے لیے دوسری بار نوٹس جاری کیا گیا تھا، انہوں نے 26 مئی کو اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ کرنل (ر) اعظم پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پیش ہونے سے انکار کر دیا تھا تاہم پی سی بی کی جانب سے مزید کارروائی کا نوٹس جاری ہونے پر آج وہ پیش ہو گئے۔

وزیراعظم کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس۔۔اہم فیصلے

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی۔وزیراعظم آفس اسلام آباد میں مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا، وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کے علاوہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار،وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف، وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ، وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال اور وزیر پیٹرولیم شاہد قاخان عباسی نے شرکت کی۔اجلاس کا ایجنڈا 12 نکات پر مشتمل تھا جس میں نیشنل واٹر پالیسی، بزرگ شہریوں کے لئے مراعات، گیس پیداکرنے والے علاقوں کو گیس کی فراہمی جیسے معاملات شامل ہیں، اجلاس میں کراچی کو ”کے فور“ منصوبے کے تحت 1200 کیوسک اضافی پانی مختص کرنے کی منظوری دیے جانے کا قوی امکان ہے، اجلاس میں نئی قومی پانی پالیسی میں ملک میں پانی کی تقسیم سمیت 2025 تک کا بھی جائزہ لیا گیا۔مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایل این جی پالیسی کی منظوری اور صوبوں میں گیس کی فراہمی کا معاملہ بھی اٹھایا۔

طارق فاطمی کا الوداعی خط، تمام الزامات مسترد کردیئے

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم نواز شریف کے سابق معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی نے الوداعی خط میں اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کردیا۔دفتر خارجہ کے ذرائع کی جانب سے لیک ہونے والے اپنے الوداعی خط میں طارق فاطمی کا کہنا تھا، ‘میں خود پر لگائے جانے والے تمام الزامات کو مسترد کرتا ہوں، یہ الزامات ایک ایسے شخص کے لیے تکلیف کا باعث ہیں جو پانچ دہائیوں سے پاکستان کی خدمت کررہا ہو’۔ہیڈکوارٹرز کے تمام افسران کے نام لکھے گئے مذکورہ خط میں طارق فاطمی کا مزید کہنا تھا، ‘ان سالوں میں مجھے قومی سلامتی کے معاملات سے جڑے کئی حساس معاملات کو دیکھنا پڑا جن میں کچھ بہت اہم معلومات سے آگاہی بھی شامل تھی’۔اپنے ساتھ تعاون کرنے پر سب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے طارق فاطمی نے مزید لکھا، ‘ملک کو لاحق مختلف چیلنجز کے باوجود قومی مفاد کی بہتری اور تحفظ کے لیے حاصل کی گئی کامیابیوں کو بعض اوقات گھر پر اچھی طرح سمجھ کر سراہا نہیں جاتا تاہم بین الاقوامی سطح پر حاصل ہونے والی تعظیم، اپنے کام سے محبت اور ذاتی سالمیت کی گواہی ہوتی ہے’۔

پاکستانی ہائی کمشنرعبدالباسط کی بھارتی دفترخارجہ طلبی

نئی دلی(ویب ڈیسک)بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کو دفتر خارجہ طلب کرکے گزشتہ روز 2 فوجیوں کی ہلاکت اور لاشیں مسخ کرنے پر سوالات اور احتجاج کیا گیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنرعبدالباسط کو دفترخارجہ طلب کیا گیا ہے اور الزام لگایا گیا کہ پاک فوج نے بھارت کے 2 فوجیوں کو ہلاک کرکے ان کی لاشوں کی تضحیک کی ہے۔ بھارتی سیکریٹری خارجہ نے پاکستانی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا جب کہ ان کے گزشتہ روز کے واقعے سے متعلق سوالات بھی کئے گئے۔پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط کا کہنا تھا کہ پاک فوج کی جانب سے سیز فائر کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی بھارت کی جانب صرف الزامات لگائے جارہے ہیں جو جھوٹ پر مبنی ہیں۔

پاک بھارت ڈی جی ایم اوزمیں ہاٹ لائن رابطہ.. پاک فوج نے بھارتی الزامات مسترد کردیے

راولپنڈی(ویب ڈیسک) پاکستان اوربھارت کے ڈی جی ملٹری آپریشنز کے درمیان ہاٹ لائن پررابطہ ہوا ہے جس میں پاک فوج نے بھارت کی جانب سے لگائے گئے الزامات کوبے بنیاد قراردے کرمسترد کردیا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک بھارت ڈی جی ملٹری آپریشنزکا ہاٹ لائن پررابطہ ہوا، پاک فوج نے بھارتی فوجیوں کے اعضاء کاٹنے اورنعشیں مسخ کرنے کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نے نا توراولا کوٹ پونچھ سیکٹرپرسیز فائرکی خلاف ورزی کی اورنا ہی لائن آف کنٹرول پارکی۔ڈی جی ملٹری آپریشنزنے کہا کہ پاکستان آرمی پیشہ ورفوج ہے جو طرزعمل کے اعلیٰ ترین معیاربرقراررکھتی ہے، ہم کنٹرول لائن پرامن و سکون قائم رکھنے کیلئے پرعزم ہیں، بھارت کا فوجیوں کی نعشیں مسخ کرنے کا الزام وادی کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ڈی جی ایم اوکی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ بھارت الزامات کے قابل قبول شواہد پیش کرے اورواقعہ کی تحقیقات کرائے جب کہ کنٹرول لائن پر کسی بھی جارحیت کا اپنی مرضی کے مقام اوروقت پرجواب دیا جائے گا۔ ہاٹ لائن پررابطے میں ڈی ی ایم اونے ایل او سی پر بھارت کی جانب سے معصوم شہریوں کو ہدف بنانے کا مسئلہ بھی اٹھایا اورشہریوں پر جارحیت جاری رہی تو مناسب جواب دیا جائے گا۔اس سے قبل گزشتہ رات لائن آف کنٹرول پرراولا کوٹ پونچھ سیکٹرمیں پاک فوج کے کمانڈر نے بھارتی ہم منصب سے ہاٹ لائن رابطہ کیا تھا۔ آئی ایس پی آرکے مطابق بھارتی حکام کوبتایا گیا کہ بھارتی میڈیا پاکستان پرغیرضروری الزام لگا رہا ہے اوربھارت کی جانب سے اس معاملے پردانشمندی کے اظہارکی امید ہے، پاکستان کنٹرول لائن پرپ±رامن ماحول کے لیے پ±رعزم ہے اورتوقع ہے کہ بھارت بھی ایل اوسی پر امن کو متاثرکرنے والا کوئی اقدام نہیں کرے گا۔

ایڈوانس تنخواہ کے نام پر بچوں کو ٹھیکے پر دینے کا انکشاف۔۔۔

پشاور (خصوصی رپورٹ) چند ہزار روپوں کے عوض محنت کش بچیوں اور بچوں کو ایڈوانس تنخواہ کے نام پر گھروں میں ٹھیکے پر دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس حوالے سے باقاعدہ معاہدہ طے پاتا ہے جس میں گھروں کی مالکان بچوں کے والدین یا دیگر رشتہ دار موجود ہوتے ہیں اور مدت ملازمت ،کام کی نوعیت اور دیگر شرائط طے کرکے بچوں کو مالکان کے حوالے کر دیا جاتا ہے۔ اس قسم کے معاہدے خفیہ کیے جاتے ہیں جس میں کوئی کاغذی کارروائی عام طور پر نہیں کی جاتی۔ تاہم پنجاب کے بڑے شہروں میں اس قسم کے معاہدوں کی شرح نسبتاً زیادہ ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایڈوانس تنخواہ کے نام پر خریدوفروخت کے معاملے سے گزرنے والی بچیاں اور بچے دن رات وہی رہتے اور انہی سے کھاتے پیتے ہیں یہ محنت کش بچیاں چوبیس گھنٹے ڈیوٹی پر رہتی جس وقت جس طرح کی مشقت کا کام انہیں کہا جاتا ہے وہ کرنے پر مجبور ہوتی ہیں اس دوران ان کی صحت، جسمانی طاقت اور اوقات کار کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا جاتا وہ خریدی اور بیچی گئیں، مشقت پیشہ بچیاں نہ تو سر اٹھایت ہیں اور نہ ہی شکایت کر سکتی ہیں اور جب ان کی مدت ملازمت ختم ہو جاتی ہے اور پیسے پورے ہو جاتے ہیں تو نئے معاہدے کرلیے جاتے ہیں ان بچیوں پر ان گھروں میں ہر طرح کا غیر انسانی اور غیر اخلاقی رویہ اختیار کیا جاتا ہے۔ بعض کو جسمانی ذہنی تشدد کے ساتھ ساتھ جنسی تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے، تاہم بے کسی اور مجبوری کی تصویر گھروں میں کام کرنے والی بچیاں محنت کشوں کے دنوں، انسانی حقوق، مزدوروں کے حقوق، خوایتن اور بچیوں کے حقوق سے نابلد غربت اور محنت کی چکی میں پسنے پر مجبور ہیں۔ خواتین کے حقوق کے حوالے سے کامکرنے والی خواتین نے کہا ہے کہ بچوں اور بچیوں کی مشقت کرنے پر سختی سے پابندی لگائی جائے اور نہ صرف ان کے والدین بلکہ ایسے مالکان کو بھی سزا دی جائے جو ان معصوموں کی غربت اور مجبوریوں کا سودا کرتے ہیں گھروں میں کام کرنے والی کمسن بچیوں پر تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام کے لیے ضروری ہے کہ گھروں میں بچیوں اور ورکشاپوں، دکانوں میں بچوں کی محنت پر حقیقی معنوں میں پابندی لگائی جائے اور ایسے والدین کو بھی سزا دی جائے جو درجنوں کے حساب سے بچے پیدا کرکے پھر انہیں مختلف قسم کے تشدد کا نشانہ بننے کیلئے دوسروں کے حوالے کردیتے ہیں۔

نیوز لیکس سکینڈل …. 48 گھنٹے اہم

لاہور (خصوصی رپورٹ) ڈان لیکس رپورٹ کی بنیاد پر ہونے والے اقدامات اور ان اقدامات پر آئی ایس پی آر کے ٹویٹ سے پیدا ہونے والی صورتحال کیا رُخ اختیار کرے گی، صلح صفائی ہوگی یا محاذ آرائی؟ اس حوالے سے 48 گھنٹے انتہائی اہم قرار دیئے جارہے ہیں۔ امکان ہے کہ اس کا کوئی درمیانی حل نکالا جائے گا تاکہ اس صورتحال کا خاتمہ ہوسکے جو ہفتہ کے روز پیدا ہوئی۔ اس حوالے سے یہ تاثر بنا ہے کہ جیسے حکومت اور بعض اداروں کے درمیان تناو¿ ہے۔ حکومتی ذرائع مصر ہیں کہ حکومت خود کو آئین و قانون کی پابند سمجھتی ہے اور اپنے آئینی دائرہ کار میں رہ کر کام کرتی ہے اور اقدامات کرتی ہے۔ لہٰذا حکومت سمجھتی ہے کہ تمام آئینی ادارے بھی خود کو آئین و قانون کے تابع رکھ کر کام کریں گے اور دائرہ کار سے باہر نہیں آئیں گے۔ لہٰذا اگر کہیں کسی کے کسی مسئلہ پر تحفظات ہیں تو حکومت تحفظات دور کرنے کی پابند ہے لیکن حکومتی اقدامات اور احکامات کو چیلنج کرنا درست نہیں۔ دوسری جانب ایسی اطلاعات بھی آرہی ہیں کہ ڈان لیکس کی تحقیقات اور اس حوالے سے رپورٹ پر سکیورٹی اداروں کے تحفظات ہیں اور اس حوالے سے انہوں نے اپنے طور پر تحقیقات شروع کررکھی ہیں کیونکہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ خبر جس نے بنائی اور چھپوائی اس کا کھوج لگانا ضروری ہے تاکہ مستقبل میں ایسی کوئی صورتحال نہ ہو۔ مذکورہ صورتحال کی روشنی میں وزارت داخلہ کے اس نوٹیفکیشن کو اہمیت کا حامل قرار دیا جارہا ہے جس کا ذکر خود ہفتہ کو وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان نے کراچی میں اپنی پریس کانفرنس میں کیا تھا اور کہا تھا کہ رپورٹ کی بناءپر نوٹیفکیشن وزارت داخلہ جاری کرے گی۔ لہٰذا اس نوٹیفکیشن کے ذریعہ واضح ہوگا کہ حکومت کہاں کھڑی ہے اور یہی نوٹیفکیشن صورتحال میں بہتری کا باعث بھی بن سکتا ہے جبکہ نوٹیفکیشن ایک اور نئی صورتحال کو بھی جنم دے سکتا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف اسلام آباد پہنچ چکے ہیں اور امکان ہے کہ وہ آج مذکورہ صورتحال پر اپنے قانونی ماہرین سے بھی مشاورت کریں گے۔
نیوز گیٹ سکینڈل

شیخ رشید سال میں کتنے لاکھ کے سگار پیتے ہیں؟, حیران کُن انکشاف

لاہور (خصوصی رپورٹ) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور معروف سیاستدان شیخ رشید عوامی سیاست دان کہلاتے ہیں لیکن وہ اتنے بھی عوامی نہیں جتنے وہ سمجھے جاتے ہیں۔ شیخ رشید ایک دن میں 1380، ایک ماہ میں 41,400 جبکہ سال میں 5لاکھ روپے سے زائد کے سگاروں کا دھواں ہوا میں اڑا دیتے ہیں۔ شیخ رشید سے جب اس ضمن میں بات کی گئی تو انوہں نے بتایا کہ 1985ءسے سگار پیتے آ رہے ہیں اور وہ 25 سگار کا پیکٹ 11,500 روپے میں خریدتے ہیں اور ایک دن میں تین سگار پیتے ہیں۔ اس طرح اگر حساب لگایا جائے تو 32 برس میں ایک کروڑ 61 لاکھ 18 ہزار 400 روپے کے سگار پی چکے ہیں۔ شیخ رشید کے ٹیکس گوشواروں کے مطابق انہوں نے 2015-16 میں 3لاکھ 12ہزار383 روپے کا ٹیکس جمع کرایا جبکہ اسی عرصے کے دوران انہوں نے پانچ لاکھ سے زائد ے سگار بھی پی لیے۔

نشئی خاوند نے بیوی کو عیاش پیر کے حوالے کردیا, خاتون کیساتھ افسوسناک سلوک

سرگودھا (محمد کامران ملک سے ) چک 95 شمالی واقعہ کے بعد نام نہاد پیروں کے کالے کرتوتوں کے انکشافات کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔ سرگودھا کی تحصیل پرانا بھلوال میں واقع دربار شاہ سلیمان نوری حضوری کے گدی نشین پیر کا اپنے بیٹوں، ملنگ اور نشئی خاوند کے ہمراہ خاتون کو اپنے حجرہ خاص میں بلوا کر کپڑے اتارنے کا حکم ، انکار پر ہمراہ مذکوران خاتون پر تشدد ، تھپڑوں ، ٹھڈوں کی بارش ، کپڑے پھاڑ دیئے ، پیر کے ایک بیٹے نے دانت سے بازو پر بھی کاٹا ، شور و وایلا کرنے پر بھاگ کر عزت بچائی۔ 10 ہزار ، موبائل اور سونے کی انگوٹھی بھی چھین لی۔ عورت ذات ہونے کی وجہ سے کوئی ساتھ چلنے کو تیار نہیں۔ بااثر ہونے کی وجہ سے اہل دیہہ نے چپ کا روزہ رکھ لیا۔ پولیس کارروائی کرنے سے انکاری”خبریں“فورم کے توسط سے وزیراعلیٰ پنجاب ، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اور چیف جسٹس آف پاکستان سے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر انصاف دلانے کا مطالبہ، بصورت دیگر میں اپنے 5 بچوں سمیت خود سوزی کرنے پر مجبور ہوجاﺅں گی۔ تفصیلات کے مطابق پرانا بھلوال دربار شاہ سلیمان نوری حضوری کے عقب میں رہائش پذیر روبینہ بی بی نے ظلم کی داستان سناتے ہوئے بتایا کہ میری تیرہ سال قبل غلام مصفطیٰ سے شادی ہوئی میرے بطن سے اس کے پانچ بچے پیدا ہوئے جن میں سے 4 بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ میرا خاوند نشے کا عادی ہے اور آرے پر کام کرتا تھا اور آرے والوں کا 50 ہزار کا مقروض تھا۔ گزشتہ روز صبح کے وقت بچوں کو سکول چھوڑ کر گھر آئی تو میرے خاوند نے مجھ سے کہا کہ چلو دربار پر پیر بلوا رہے ہیں کوئی خاص بات کرنی ہے میں نے گندم کی خریداری کیلئے 10 ہزار روپے جمع کر رکھے تھے میں نے سوچا کہ پیروں کی بات سن کر گندم خرید کر لے آﺅں گی میں اپنے خاوند کے ہمراہ دربار پر گئی تو میں دربار کے صحن میں رک گئی میرے خاوند نے مجھے مجبور کیا اور کہا کہ اندر حجرہ میں جانا ہے وہیں پربات ہوگی جب میں اندر حجرہ میں داخل ہوئی تو وہاں پر پیر ظہور الحسن قادری گیلانی اس کے بیٹے خرم ، عنیب اور اس کا خاص ملنگ بیٹھے تھے میرا شوہر بھی ان کے ساتھ جاکر بیٹھ گیا پیر ظہور الحسن نے مجھے پکاراکہ اب کیا پروگرام ہے میں نے کہا کیسا پروگرام پیر نے حکم جاری کیا کہ کپڑے اتار دو میں نے کہا کیوں اتار دوں اسی اثناءمیں‘ میں نے حجرہ سے نکل کر باہر کی طرف بھاگنے کی کوشش کی تو ان لوگوں نے مجھے صحن میں دبوچ لیا اور پیرنے حکم دیا کہ مین گیٹ بند کردو پیر کے دونوں بیٹوں نے مجھے تھپڑ ، ٹھڈے اور زبان سے بازو پر کاٹنا شروع کردیا جبکہ پیرنے مجھے گلے میں کپڑا ڈال کر دم گھوٹ کر مارنے کی کوشش کی میرا نشئی خاوند بھی ان کے ساتھ ملا ہوا تھا میرے شور و وایلا پر اپنی عزت کے خوف سے مجھے چھٹکارا ملا اور میں نے باہر نکل کر شور مچایا کہ میں اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کا مقدمہ درج کراﺅں گی جس پر انہوں نے مجھے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں، میرا خاوند مجھے گھسیٹتا ہوا گھر چھوڑ گیا اور مجھے زبردستی دھندہ کروانے کی دھمکیاں دیتا رہا میں نے تھانہ درخواست گزاری لیکن بااثر ہونے کی وجہ سے پولیس کارروائی کرنے سے انکاری ہے۔ میرے بچے پچھلے تقریباً 24 گھنٹے سے بھوکے پیاسے ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہ ہے ۔اس سلسلہ میں جب پیر ظہور الحسن قادری گیلانی سے مو¿قف لینے کیلئے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم نے روبینہ بی بی کے خاوند کو فری رہائش کیلئے مکان دیا ہوا تھا اب چونکہ مردم شماری ہورہی ہے تو ہم نے انہیں مکان خالی کرنے کا کہا لیکن یہ عورت بدتمیزی پر اتر آئی اور ہم پر بہتان لگانے شروع کردیئے ہیں۔ آپ کے پاس آپ کے دفتر آتا ہوں اور ثبوت پیش کردوں گا کہ یہ عورت جھوٹی ہے لیکن پیر صاحب فوراً آنے کا کہہ کر کئی گھنٹے گزر جانے کے باوجود بھی نہ آئے اور موبائل فون بھی بند کردیا۔