اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیر اعظم نواز شریف کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں لوڈشیڈنگ کم کرنے کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری پانی و بجلی نے ترسیلی نظام اور لوڈشیڈنگ سے متعلق اجلاس کو بریفنگ دی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ بجلی پیداوار اور طلب کا درست تخمینہ لگایا جائے، آئندہ تین برسوں کے دوران بجلی کے پیداوری منصوبوں کی پیداوار کا بھی اندازہ لگایا جائے، گردشی قرضوں کی رقم کا تھرڈ پارٹی آڈیٹر سے دوبارہ درست تعین کیا جائے، تاکہ ایندھن کے واجبات، لائن لاسزکا درست اندازہ ہو سکے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے ہدایت کی کہ توانائی سے متعلق اہم فیصلہ سازی میں صوبائی نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف، وزیر پٹرولیم شاہد خان عباسی، وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب اور سینئر حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کو خصوصی ہدایت کی ہے کہ کراچی سمیت ملک بھر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کیا جائے تاکہ عوام کو ماہ رمضان میں مشکلات کا سامنا نہ ہو ۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز وزیر اعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کی خصوصی کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس دوسرے روز بھی مسلسل جاری رہا جس میں وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کراچی میں بدترین لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیا اور ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف کو ہدایت کی ہے کہ کراچی سمیت ملک بھر میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ ختم کیا جائے اور اس حوالے سے فوری طور پر خصوصی اقدامات بروئے کار لائے جائیں اور خصوصی طور پر کراچی ملک کا معاشی حب ہے اسے متبادل ذرائع سے بجلی فراہم کی جائے اور وزارت پٹرولیم کو بھی ہدایت کی کہ وہ بجلی انتظامات کو موثر بنائیں اس کے علاوہ خواجہ محمد آصف نے وزیر اعظم کو آگاہ کیا کہ انہوں نے گزشتہ روز وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے رابطہ کر کے انہیں کراچی میں لوڈشیڈنگ حوالے آگاہ کیا تھا اور انہیں یقین دہانی بھی کرائی ہے کہ آئندہ کراچی میں ایسی بدترین لوڈشیدنگ نہیں کی جائے گی جبکہ خواجہ آصف نے کمیٹی کو بتایا کہ اس وقت ملک بھر میں بجلی کی طلب 22550 میگاواٹ تک پہنچ چکی ہے اور اس وقت ملک بھر میں بجلی کا شارٹ فال 5430 میگاواٹ تک پہنچ چکا ہے اس وقت دیہاتوں میں 12 سے 14 گھنٹے اور شہروں میں 8 سے 10 گھنٹے لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔
Monthly Archives: May 2017
پٹواری کا کردار ختم, وزیراعلیٰ نے عوام کو بڑی خوشخبری سُنادی
لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس مےں پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کی کارکردگی اور مستقبل کے لائحہ عمل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے فرد ملکیت کے ریکارڈ کوآن لائن کرنے اور وےب سائٹ پردستےابی کی منظوری دی اور ریونیو کے حوالے سے پٹواری کا ہر قسم کا کردار ختم کرنے کا فیصلہ کےا گےا۔ اجلاس مےں فرد ملکیت اور اراضی کی دیگر دستاویزات کے حصول کیلئے موبائل سروس کے اجراءکابھی فیصلہ ہوا۔ موبائل سروس سے اراضی کی دستاویزات شہریوں کو ان کی دہلیز پر ملیں گی۔ وزےراعلیٰ محمد شہبازشرےف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ فرد کا حصول بینک آف پنجاب کی برانچوں سے بھی ممکن ہو سکے گا۔ اس سلسلے میں پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی اور بینک آف پنجاب کے درمیان اگلے ماہ کے آغاز میں معاہدہ ہوگا جس کے تحت اراضی سنٹر کے کاﺅنٹر بینک آف پنجاب کی برانچوں میں کھولے جائیں گے۔ وزےراعلیٰ نے کہا کہ اس اقدام سے خدمات کے دائرہ کار میں وسعت آئے گی اور لوگوں کو اپنی اراضی کی دستاویزات کے حصول میں مزید آسانی پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے دیہی آبادی کا اراضی ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرکے ایک انقلا بی اقدام کیا ہے۔ لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم میں کرپٹ عملے کی کوئی گنجائش نہیں۔کرپشن میں ملوث عملے کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی کے تحت کارروائی کی گئی ہے اور کرپشن کرنے والوں کے خلاف پہلے بھی سخت ترےن ایکشن لیا گےا ہے۔ اراضی کے معاملات میں دھوکہ دہی اور کرپشن کے خاتمے کیلئے ہی یہ جدید نظام لایا گیا ہے۔ پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی مفاد عامہ کے اس بڑے پروگرام کو بہترین طریقے سے چلا رہی ہے۔ وزےراعلیٰ نے ہداےت کی کہ پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی نئے نظام پر عملدرآمد کیلئے میرٹ پر بہترین صلاحیتوں کے حامل عملے کا انتخاب کرے۔ وزےراعلیٰ نے فرد ملکیت کے ریکارڈ کوآن لائن کرنے اور وےب سائٹ پر دستےابی کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ کیلئے حاصل کی جانے والی آن لائن فرد کو اراضی کی خرید و فروخت کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکے گا، اراضی کے بارے میں معلومات لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کی ویب سائٹ پر فراہم کی جائےں گی اور جدید نظام کے تحت عوام کو اپنی اراضی ریکارڈ تک رسائی حاصل ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن حکومت پنجاب کا ایسا تاریخی اقدام ہے جس سے پٹوار کلچر ہمیشہ کیلئے دفن ہو گا۔ انہوںنے کہا کہ پٹوار مافیا کا کسی قسم کا بھی کردار کسی صورت قابل قبول نہیں۔ رےونےو معاملات کے حوالے سے پٹواری کا کردارختم کےا جائے گا اورپٹواری سے گرداوری کے امور بھی واپس لئے جائیں گے اوراس ضمن میں قانون میں ضروری رد و بدل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ےہ کمیٹی پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے اقدامات کو حتمی شکل دے گی۔اراضی سنٹرز کے حوالے سے سامنے آنے والی شکایات کے ازالے کیلئے ضلع کی سطح پر ریٹائرڈ جج صاحبان پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے وزےراعلیٰ نے کہا کہ ان کمیٹیوں کی تشکیل سے انصاف کے تقاضوں کے مطابق شکایات کے فوری ازالے میں مدد ملے گی۔وزےراعلیٰ نے باردانہ کی تقسیم میں لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے ذریعے تصدیق کے عمل کے دوران گرداوری میں غیر تصدیق شدہ نام سامنے آنے کا سخت نوٹس لےتے ہوئے ڈی جی اینٹی کرپشن کو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دےا ہے اور کہا ہے کہ ذمہ داروں کےخلاف مقدمات درج کرکے قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے۔ڈی جی پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی نے ادارے کی کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دی۔ صوبائی وزراءرانا ثناءاللہ، بلال یاسین، جہانگیر خانزادہ، چیف سیکرٹری، مشیر ڈاکٹر عمر سیف، چیئرمین پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی ایم پی اے رانا بابر حسین، اراکین صوبائی اسمبلی، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزےراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشرےف نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کی تاریخ کے سب سے شفاف اور تیز رفتار منصوبے مکمل کئے جا رہے ہیں اور موجودہ حکومت نے شفافیت کی تاریخ رقم کرکے اربوں روپے کے قومی وسائل بچائے ہیں۔ ماضی میں منصوبوں کی آڑ میں قومی خزانے کو بے دردی سے لوٹا گیا جبکہ بعض سیاسی عناصر نے دھرنوں اور لاک ڈاﺅن کے ذریعے تعمیر و ترقی کے سفر میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی اور یہ عناصر ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے شفاف ترین منصوبے دیکھ کر پریشان ہیں کیونکہ آج قومی خزانے کی پائی پائی امانت سمجھ کر ترقیاتی منصوبوں پر صرف کی جا رہی ہے اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ان رکاوٹوں کے باوجود جس تیزی سے منصوبے مکمل کئے جا رہے ہیں اس کی کوئی دوسری مثال موجود نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف شفافیت، محنت، دیانت، امانت اور خدمت کی سیاست ہے جبکہ دوسری طرف افراتفری، لوٹ مار اور دشنام طرازی کی منفی سیاست ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں ترقی اور خوشحالی کے سفر کو مزید تیزی سے آگے بڑھائیں گے۔ وہ آج یہاں منتخب نمائندوں کے ایک وفد سے گفتگو کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدارت آج یہاں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے پروگرام کے امورپرپےش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے پروگرام کے حوالے سے سمریاں بھجوانے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہاکہ عوام پینے کے صاف پانی کو ترس رہے ہوں اور ادارے سمریاں بھجوائیں، یہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ آئندہ مجھے اس پروگرام کے حوالے سے کسی قسم کی سمری نہ بھیجی جائے۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب صاف پانی کمپنی کا بورڈ خود مختار ہے اور بورڈ خود فیصلے کر کے ان پر عملدرآمد یقینی بنائے۔ انہوں نے کہاکہ جنوبی پنجاب کی 37تحصیلوں میں اس پروگرام کا بیک وقت آغاز کیا جائے گا اور جن تحصیلوں میں پانی کھارا ہے وہاں پر اس پروگرام پر ترجیحی بنیادوں پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ فلاح عامہ کے اس بڑے پروگرام پر ایک لمحے کی تاخیر کئے بغیر عملدرآمد کرنا ہو گا۔ پےنے کا صاف پانی شہریوں کی بنیادی ضرورت ہے اور اس ضرورت کو پورا کرنے کے لئے پنجاب حکومت نے یہ پروگرام ترتیب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی ماہرین کی مشاورت سے پروگرام کو بہتر انداز میں آگے بڑھایا جائے گا۔ چےئرمےن پنجاب صاف پانی کمپنی، سےکرٹری ہاو¿سنگ، چےف اےگزےکٹو آفےسرز پنجاب صاف پانی کمپنی نارتھ و ساﺅتھ، متعلقہ حکام اور جرمن کنسلٹنٹ نے اجلاس مےں شرکت کی۔وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیر صدات آج یہاں اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا ، جس میں اساتذہ کے تربیتی پروگرام کو بہتر بنانے کے حوالے سے مجوزہ پلان کا جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری سکول ڈاکٹر اللہ بخش ملک نے معیاری تعلیم کے فروغ اور اساتذہ کے تربیتی پروگرام کے مجوزہ پلان بارے میں بریفنگ دی۔ وزیراعلی محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مستقبل تعلیم سے جڑا ہے اورپنجاب حکومت کے فروغ تعلیم کے لئے اٹھائے گئے اقدامات بار آور ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غربت ، بے روز گاری ، جہالت اور انتہاءپسندی کے خلاف جنگ تعلیم کے ذریعے ہی جیتی جاسکتی ہے اورقوم کے بچوںکو معیاری تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے اساتذہ کی معیاری تربیت بنیادی اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی تدریسی صلاحیت بڑھانا پنجاب حکومت کی اولین ترجیح رہی ہے۔ وزیراعلی نے اعلی سطح کی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی ، یہ کمیٹی مجوزہ پلان کا جائزہ لے کر سفارشات کو جلد حتمی شکل دے گی۔ اساتذہ کی تربیت کے لئے شاندار عمارتیں تو بہت بنائی گئی لیکن عملی طور پر کچھ نہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ہی کامیابی کی کنجی ہے اورقوم کے بچوں کو جدید علوم سے آراستہ کرنے کے لئے ہر طرح کے وسائل حاضر ہےں۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی معیاری تربیت کے چیلنج کو قبول کر کے آگے بڑھنا ہے اور اساتذہ کی جتنی اچھی تربیت ہوگی وہ اتنی ہی شاندار تعلیم سے قوم کے بچوں کو آراستہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی تربیت کے عمل کو بہتر بنانے کے حوالے سے شاندار پلان پیش کیا گیا ہے تاہم کمیٹی اس کا جائزہ لے کر جلد حتمی سفارشات پیش کرے۔ صوبائی وزیر سکولز ایجوکیشن رانا مشہود احمد خان، مشیر ڈاکٹر عمر سیف ، معاون خصوصی ملک احمد خان، چیف سیکرٹری ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور ماہرین تعلیم نے اجلاس میں شرکت کی۔
جمائما کی بے چینی کی اصل وجہ سامنے آ گئی
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پی ٹی آئی ایک بار پھر الیکشن کمیشن میں بینک اکاﺅنٹس کی تفصیلات پیش نہ کرسکی اورالیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار اور حکم نامے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میںچیلنج کردیا۔ الیکشن کمیشن کی پی ٹی آئی کو بینک اکاﺅنٹس اور غیر ملکی فنڈنگ کی تفصیلات پیش کرنے کی آخری مہلت بھی گزر گئی۔ بینک اکاﺅنٹس کی تفصیلات پیش کرنے کے بجائے پی ٹی آئی کے وکیل نے موقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن کا حکم نامہ ہی اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی وکیل سے استفسار کیا کہ بینک اکاﺅنٹس کی تفصیلات کیوں جمع نہیں کرائی گئی۔ کیا ہائیکورٹ نے کوئی حکم امتناع جاری کیا ہے تو پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ ہائیکورٹ آج بدھ کو پٹیشن پر سماعت کرے گی۔ مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز نے عمران خان کو اشتہاری خان کا لقب دیتے ہوئے آئندہ قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت سے خبردار کر دیا اور کہا کہ عمران خان جب بھی اسمبلی آئیں گے ان سے اشتہاری ہونے کا سوال کریں گے۔ پی ٹی آئی کے وکیل نے معاملے کی سماعت اگلے ہفتے تک موخر کرنے کی استدعا کی تاہم الیکشن کمیشن نے درخواست مسترد کرتے ہوئے سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔لاہور (خصوصی رپورٹ) بنی گالا پراپرٹی کیس سے متعلق عمران خان نے نااہلی سے بچنے کیلئے جمائما خان سے رابطہ کیا ہے، آخری آپشن کے طور پر جمائما پاکستان آنے کو تیار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق عدالت عظمیٰ میں زیرسماعت بنی گالا اراضی کیس میں نااہلی سے بچنے کیلئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنی سابق اہلیہ جمائما خان سے رابطہ کیا ہے جس میں اس جائیداد کی خریداری، پیسوں کی ادائیگی سمیت دیگر تفصیلات سے متعلق تبادلہ خیال ہوا،۔ ذرائع نے بتایا کہ 2002ءمیں چار کروڑ روپے سے خریدی جانے والی بنی گالا کی تین سو کنال سے زائد کی اراضی کی خریداری سے متعلق کیس میں عمران خان نے عدالت میں کیس دائر ہوتے ہی جمائما خان سے رابطہ کیا اور انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اس کیس سے متعلق جتنے بھی دستاویزات موجود ہیں وہ وقت پڑنے پر عمران خان کو بھجوا دیئے جائیں گے۔
قطری شہزادے بارے اہم خبر
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پانامہ کیس کی تفتیش یں مصروف جے آئی ٹی کا قطری شہزادے کو دوبارہ سمن جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم حدیبیہ پیپرز ملز کی تحقیقات کے لئے کاشف قاضی کو بھی سمن جاری کرے گی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پانامہ کیس میں قطری شہزادے کا بیان ریکارڈ کرنا انتہائی ضروری ہے لہٰذا جے آئی ٹی نے قطری شہزادے شیخ حماد بن جاسم کو دوبارہ سمن جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جبکہ حدیبیہ پیپرز ملز کی تحقیقات کے لئے کاشف قاضی کا بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا لازمی ہے، اس لئے انہیں بھی سمن جاری کئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ چند روز قبل حسین نواز کی جانب سے جے آئی ٹی پر اعتراضات کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ واضح طور پر کہہ چکی ہے کہ اگر قطری شہزادہ پاکستان نہیں آتا تو خطوط کو اٹھا کر کھڑکی سے باہر پھینک دیں گے۔
رمضان المبارک میں دہشتگردوںکوبڑی سہولت مل گئی
اسلام آباد(خصوصی رپورٹ) رمضان المبارک کے باعث ملک بھر میں پھانسی کی سزا عید الفطر تک ملتوی کردی گئی ،پھانسی کی سزا عارضی طور پر ایک مہینے کے لئے ملتوی کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے رمضان المبارک کے احترام کے باعث پھانسی کی سزا ملک بھر میں ایک مہینے کے لئے ملتوی کی گئی ہے ،اس ضمن میں وفاقی حکومت نے محکمہ داخلہ اور چاروں صوبوں کے محکمہ جیل خانہ جات کو بھی اس فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے،جبکہ دوسری طرف وفاقی حکومت کے اس فیصلے کے بعد صوبے کی مختلف جیلوں میں سزائے موت کے قیدیوں کو ڈیتھ سنٹر ز سے بھی واپس بیرکوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔واضح رہے کہ حال ہی میں ملک کے مختلف حصوں میں قید بعض قیدیوں کے ریڈ وارنٹ بھی جاری کئے گئے تھے۔
امریکی ویزوں بارے سب سے اہم خبر
واشنگٹن(این این آئی)صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی انتظامیہ کے تحت پاکستان کے لیے ویزوں میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے بتایاکہ پاکستان کے لیے مارچ اور اپریل میں جاری کیے جانے والے نان امیگرنٹ ویزوں کی تعداد میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 40 فی صد تک کمی ہوئی ہے۔پاکستان کے برعکس بھارتی شہریوں کے لیے جاری کیے جانے والے ویزوں کی تعداد میں پچھلے سال مارچ اور اپریل کے مقابلے میں 28 فی صد کا اضافہ ہوا ہے۔ویزوں سے اجراکے متعلق ماہانہ بنیادوں پر امریکی حکومت نے اس سال مارچ سے اعداد و شمار جاری کرنے شروع کیے ہیں جب کہ اس سے پہلے انہیں سالانہ بنیاد پر جاری کیا جاتا تھا۔رپورٹ میں امریکی محکمہ خارجہ کے جاری کردہ ڈیٹا کے حوالے سے بتایاگیا کہ پاکستانیوں کو اپریل میں 3925 اور مارچ میں 3973 نان امیگرنٹ ویزے جاری کیے تھے جو براک اوباما کی انتظامیہ کے تحت مارچ اور اپریل میں دیئے جانےوالے ویزوں کے مقابلے میں 40 فی صد تک کم ہیں۔اخبار نے لکھا ہے کہ پچھلے سال پاکستانیوں کو مجموعی طور پر 78637 نان امیگرنٹ ویزے جاری کیے گئے تھے جن کی ماہانہ اوسط 6553 بنتی ہے ۔اس سے ایک سال قبل 2015 میں پاکستانیوں کو کل 74150 ویزے دیئے گئے تھے، جن کا ماہانہ اوسط 6179 بنتا ہے۔امریکی محکمہ جارجہ کے ایک ترجمان نے ویزوں کے اجرا میں مختلف عوامل اثر انداز ہوتے ہیں اس لیے سال کے مختلف مہینوں میں ویزوں کی تعداد مختلف ہوتی ہے۔
وزیر اعظم کے صاحبزادے بارے تازہ ترین خبر
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم کے صاحبزادے کی طبیعت خرابی کے حوالے سے ان کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ حسین نواز بالکل ٹھیک ہیں اور جے آئی ٹی کے عمل میں شریک ہیں۔ تفصیل کے مطابق حسین نواز کے خاندانی ذرائع نے کہا طبیعت خرابی کی خبر کی تردیدکرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے صاحبزادے جے آئی ٹی میں بھرپور انداز میں اپنے موقف کا دفاع کررہے ہیں اور اطلاع ہے کہ نیشنل بنک کے صدر سعید احمد کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے جن کے لئے ایمبولینس بلوائی گئی تھی۔ خیال رہے کہ نجی ٹی وی کے مطابق دعویٰ کیا تھا کہ جے آئی ٹی کی تفتیش کے دوران حسین نواز کا شوگر لیول کم ہوگیا تھا اور انہیں طبی امداد دی گئی تھی۔
حسین نواز کے گارڈزکا تشدد،نشانہ کون،دیکھیئے خبر
علامہ اقبال ایئر پورٹ کی نجکاری بارے عدالت عالیہ کا اہم حکمنامہ
لاہور (این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیر پورٹ کی نجکاری روکتے ہوئے وفاقی حکومت سے استفسار کیا ہے کہ ائیرپورٹس غیر ملکی کمپنیوں کو فروخت کر دئیے تو قومی سلامتی کا تحفظ یقینی کیسے ہوگا۔گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے سول ایوی ایشن کے ملازمین اور پیپلز پارٹی کے سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر مبشر حسن کی لاہور، کراچی اور اسلام آباد ائیرپورٹس کی نجکاری کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی۔درخواست گزاروں کے وکلاءنے موقف اختیار کیا کہ لاہور سمیت تینوں ائیرپورٹس کے اربوں روپے کے اثاثے کوڑیوں کے بھا فروخت کیے جا رہے ہیں۔ غیرملکی کمپنیوں یا ملکی کمپنیوں کو ائیرپورٹس فروخت کرنا قومی سلامتی کو بیچنے کے مترادف ہے۔ اگر جنگی صورتحال میں کسی کمپنی نے جنگی جہازوں کو ائیرپورٹس پر لینڈ کرنے کی اجازت نہ دی تو پھر حکومت کیسے ملکی سلامتی کا دفاع کریگی لہٰذا ائیرپورٹس کی نجکاری غیرقانونی قرار دی جائے۔ عدالتی نوٹسز کی تعمیل میں وفاقی حکومت اور سول ایوی ایشن کے وکلا پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ ائیرپورٹس کی نجکاری موخر کی جا چکی ہے جبکہ درخواست گزار ڈاکٹر مبشر حسن نے نشاندہی کی ہے کہ عدالت میں جھوٹ بولا جا رہا ہے اور ایوی ایشن میں نجکاری کا عمل خفیہ طریقے سے مکمل کیا جا رہا ہے۔فاضل عدالت نے تفصیلی دلائل سننے کے بعد لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے حکومت سے استفسار کیا ہے کہ غیرملکی کمپنیوں کو ائیرپورٹس فروخت کرنے کے بعد قومی سلامتی کا تحفظ کیسے یقینی ہوگا۔عدالت نے مزید سماعت 4 ہفتوں کیلئے ملتوی کرتے ہوئے وفاقی حکومت، سیکرٹری کابینہ اور سول ایوی ایشن اتھارٹی سے تفصیلی جواب طلب کر لیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر ائیرپورٹس کی نجکاری کا مکمل ریکارڈ بھی پیش کرنیکی ہدایت کی۔
خبریں نے ”چھرے والے پیر “ کا پول کیسے کھولا ؟ وجہ سامنے آ گئی
سرگودھا (ڈسٹرکٹ رپورٹر) جعلی پیر چھرے والے کے خلاف مزید خوفناک انکشافات ، کالے جادو سے کاٹ پلٹ کا ہر ناجائز کاموں کی مد میں لاکھوں روپے فیس وصول ، چار شادیوں کا بھی انکشاف ، دو پرائیویٹ سکول بھی غیر قانونی طورپر چلا رہا ہے محکمہ ایجوکیشن سے بھی رجسٹرڈ نہ ہیں ، حقائق پر مبنی خبر شائع ہونے پر اہل دیہہ کا روزنامہ ” خبریں اور ضیاءشاہد کو خراج تحسین ، تفصیلات کے طابق چک 51 جنوبی کے جعلی پیر جوکہ چھرے سے دم کرنے میں مشہور ہے مزید معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ پیر خاندانی رشتوں کو توڑنے ، من پسند شادی ، ساس بہو میں اختلافات ، خاوند کواپنے تابع کرنے اور مزید معاشرتی بگاڑ پیدا کرنے والے عناصر کی کامیابی کیلئے آنے والے سائلین سے لاکھوں روپے وصول کرتا ہے اور ان کاموں کے عملدرآمد کیلئے کالے جادو کا استعمال کرتا ہے جس کی وجہ سے اب تک کتنے ہی خاندانوں کا سکون برباد ہو چکا ہے مذکورہ پیر شیطانی عملوں کا منہ بولتا ثبوت ہے جس نے حرام کی کمائی سے شار شادیاں بھی کر رکھی ہیں جبکہ دو پرائیویٹ سکول بھی نان رجسٹرڈ ہیں موصوف کے کالے کرتوتوں سے تمام اہل دیہہ تنگ ہیں ”خبریں“ میں خبر کی اشاعت پر تمام اہل علاقہ نے جعلی پیر کوبے نقاب کرنے پر روزنامہ ”خبریں“ اور چیف ایڈیٹر ضیاءشاہد کو زبرست خراج تحسین پیش کیا ہے اہل دیہہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے جعلی پیر فتح محمد عرف پھتو کے متعلق پہلے بھی کئی بار میڈیا کو آگاہ کیا لیکن کسی بھی ادارے نے خبر شائع نہ کی ۔
مردار گوشت کے تکے با آسانی دستیاب
لاہور (کرائم رپورٹر،بیورو رپورٹ) شاہدرہ کے علاقہ میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مردار گوشت کے تکے کباب شہریوں کو کھلانے والے دکاندار کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرکے 9 من گوشت قبضہ میں لے لیا۔ بتایا گیا ہے کہ پولیس کو اطلاع ملی کہ سگیاں پل بیگم کوٹ کی طرف گاڑی میں مردار مرغیوں کا گوشت لایا جارہا ہے جس پر پولیس نے گاڑی کو روک کر چیکنگ کی تو س میں بھاری مقدار میں مرغی کا گوشت موجود تھا جس پر پولیس نے محکمہ فوڈ کو بھی اطلاع کردی جنہوں نے گوشت کو ٹیسٹ کرنے کے بعد مضرصحت قرار دے دیا۔ پولیس نے ملزم وسیم کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی۔ پولیس کے مطابق ملزم نے بیگم کوٹ چوک کے قریب حافظ ریسٹورنٹ کے نام سے ہوٹل بنا رکھا تھا اور کافی عرصہ سے مختلف پولٹری فارم سے مردہ مرغیوں کا گوشت لاکر شہریوں کو باربی کیو اور مختلف قسم کے کھانوں میں استعمال کررہا تھا۔
ایف آئی اے کے 20 افسران کے گرد گھیرا تنگ
لاہور(خصوصی رپورٹ)ایف آئی اے کے سبکدوش ہونے والے ڈائریکٹر جنرل محمد املیش نے ایک ڈائریکٹر اور ایک پاکستان پولیس سروس ( پی ایس پی) کے افسر سمیت ایف آئی اے کے 20 افسران کے اثاثوں کی تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ان میں وقار حیدر، نصر اللہ گوندل، طاہر جان درانی، عالم زیب، منور اقبال رانجھا، سہراب مالک، رضوان اسلم، حمود الرحمن مینگل، کوثر محمود، محمد افضل خان، خالد صلاح الدین، عدنان احمد جان، ہارون زمان، اسد افتخار اعوان، اظہر ریاض، غلام مرتضی، محمد جمشید خان، زبیر کمال، گلزار احمد اور تیمور صدیقی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ 2013 میں چوہدری نثار علی خان کی جانب سے وزارت داخلہ کا منصب سنبھالنے کے بعد ایف آئی اے کے 62 کرپٹ افسران کی فہرست سامنے آئی تھی۔ اس فہرست کی توثیق کیلئے 2016 کے اواخر میں سفارشات دینے کیلئے کمیٹی قائم کی گئی جس نے اپریل 2017 میں اپنی رپورٹ پیش کی ۔ مذکورہ 62 کرپٹ افسران کو بلیک ، گرے اور وہائٹ درجوں میں تقسیم کیا گیا ۔ مذکورہ بالا 20 افسران جن کے اثاثوں کی تحقیقات کی گئی انہیں بلیک کیٹگری میں رکھا گیا۔ کمیٹی نے مزید تجویز کیا کہ تحقیقات مکمل ہونے تک ان افسران کو آپریشنل عہدوں پرتعینات نہ کیا جائے لیکن اس کے برخلاف انہیں اپنے عہدوں سے ہٹایا نہیں گیا۔ کمیٹی نے زیر تفتیش گرے گیٹگری کے چار افسران انسپکٹر عظمت، انسپکٹر فخر، انسپکٹر ارشاد اور اے ایس آئی تنویر کو دو سال تک واچ لسٹ میں رکھنے کی سفارش کی تھی۔ اسی طرح کمیٹی نے وہائٹ کیٹگری کے 12 افسران کے خلاف کیسز ختم کرنے کی بھی سفارش کی۔ اس کے علاوہ واپس کئے جانے اور ریٹائر ہونے والے 23 افسران کے خلاف کیسز بھی ختم کئے گئے ۔ اس حوالے سے موقف جاننے کیلئے متعدد بار کوششوں کے باوجود ترجمان وزارت داخلہ سرفراز احمد سے رابطہ نہ ہو سکا۔ اس کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے بھی کوئی جواب نہیں دیا۔ دوسری جانب پی ایس پی کے وقار حیدر جو ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں دائریکٹر آئی پی آر تعینات رہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ چار سال سے انکوائریاں بھگت رہے ہیں۔ وہ اس وقت ایکس پاکستان رخصت پر ہیں اور جو کچھ ہو رہا ہے اس سے لاعلم ہیں، یکم جوان سے دوبارہ اپنے سرکاری فرائض سنبھال لیں گے ۔ انسپکٹر افضل نیازی نے اپنےخلاف کارروائی کی تصدیق کی تاہم انہیں متعلقہ مجاز حکام کی جانب سے نوٹس نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ وہ طلب کئے جانے پر جواب دہی کیلئے تیار ہیں۔
جج سے کمرہ عدالت میں بدتمیزی کا انکشاف
لاہور (این این آئی) سول جج محمد وسیم سے کمرہ عدالت میں وکلاءنے بدتمیزی کی جس پر سول اور سیشن کورٹ میں ججز نے کام بند کر دیاجبکہ لاہور بار کی کال پر ضلع کچہری میں وکلاءنے بھی ہڑتال کر دی،بار اور بینچ کے درمیان اختلافات کے باعث ہزاروں مقدمات میں اگلی تاریخیں دے دی گئیں ، سائلین کو مشکلات کو سامنا کرنا پڑا ۔تفصیلات کے مطابق سول جج محمد وسیم سے کمرہ عدالت میں وکلاءنے بدتمیزی کی اور فائلیں چھین لیں جس پر سول اور سیشن کورٹ میں سول ججز نے احتجاجاً کام بند کردیا۔ سیشن جج نے کہا کہ عدالتوں میں سول ججز کو سکیورٹی فراہم کی جائے۔دوسری جانب وکلاءنے بھی سول ججز کے رویے کیخلاف ہڑتال کردی۔باراور بنچ کے درمیان تنا ﺅ سے سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ،حراستی ملزموں کو حاضریاں لگا کر واپس بخشی خانوں میں بھیج دیا گیا۔ادھر لاہور بار کی کال پر وکلاءنے ضلع کچہری میں ہڑتال کی جس کے باعث قیدیوں کو پیش نہ کیا جا سکا۔ ہڑتال کے باعث عدالتی کام بھی سست روی کا شکار ہوگیا۔ دور درازسے آئے سائلین کونئی تاریخیں دے دی گئیں۔