عمران خان نے شہباز شریف کے چیلنج کا جواب دیدیا۔۔۔ن لیگ کی حکومت کا کچا چٹھا کھول کر رکھ دیا

عمران خان(ویب ڈیسک ) خیبر پختونخوا میں 78 میگاواٹ بجلی تیار ہے جبکہ 4 ہزار میگا واٹ کے منصوبوں پر کام جاری ہے، وفاقی حکومت بجلی سسٹم میں شامل کر رہی ہے اور نہ ہی خرید رہی ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا شہباز شریف نے چیلنج کیا کہ خیبرپختونخوا نے ایک میگا واٹ بجلی پیدا کی ہے تو بتائیں۔ انہوں نے کہا یہ کس قسم کے پاکستانی ہیں جو ملک کو مقروض کر رہے ہیں، پانی سے پیدا ہونے والی بجلی میں تاخیر پیدا کی جا رہی ہے، ان سب چیزوں کا مقصد کمیشن اور کرپشن ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کوئلے کے پاور پلانٹ ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ کے باعث ہیں، مستقبل میں پاکستان میں آلودگی کا مسئلہ آنے والا ہے۔عمران خان نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا میں پن بجلی بنانے کی سب سے زیادہ صلاحیت ہے، شہباز شریف کو ہر چیز کے لیے اجازت مل جاتی ہے لیکن جس میں پاکستان کا فائدہ ہے اس کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا ہماری بجلی بنگلا دیش اور بھارت سے زیادہ مہنگی ہے۔وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے کہا ہمارے معاہدوں کو وفاقی حکومت این اوسی نہیں دے رہی، خیبرپختونخوا میں پانی سے سستی بجلی بنا رہے ہیں جو وفاقی حکومت نہیں خرید رہی۔انہوں نے کہا ہمیں بجلی کا ریٹ سوا 4 روپے فی یونٹ ملنا چاہیے، تاریخ میں پہلی بار صوبے کو منافع میں 10 فیصد ملے گا، پاکستان کی تاریخ میں کسی صوبے نے ایسا کام نہیں کیا۔ پرویز خٹک کا کہنا تھا روسی کمپنی کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں، اگر ہم کمیشن لیتے تو کمپنی سرمایہ کاری نہیں کرتی، صوبے میں شفاف نظام ہے کرپشن کا کوئی عنصر نہیں ہے، وفاقی حکومت ہائیڈل کی بجلی کا مسئلہ حل کرے۔

دبئی فرار کی کوشش کے وقت راﺅ انوار کے ساتھ کون تھا ؟ اہم پیش رفت سامنے آگئی

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) سابق ایس ایس پی راﺅ انوار کی گرفتار ی کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی کے سربراہ مہر ذوالفقار بے نظیر انٹر نیشنل ائرپورٹ اسلام آباد پہنچ گئے ہیں، وہ معطل ایس ایس پی کی دبئی فرار کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھیں گے۔ وہ راول لاﺅنج میں نصب کیمروں کی فوٹیج دیکھیں گے اور مختلف جگہوں سے راﺅ انوار کی سرگرمیوں کی فوٹیجز بھی لیں گے۔ ایس پی مہر ذوالفقار مشاہدہ کر رہے ہیں کہ دبئی فرار کی کوشش کے وقت راﺅ انوار کے ساتھ کون تھا اور کون سے افراد معطل ایس ایس پی کو فرار ہونے میں سہولت کار کا کردار ادا کر رہے تھے۔نجی ٹی وی کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لینے کے بعد تحقیقات کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جا سکتا ہے۔

نقیب اﷲ قتل کیس میں اہم پیش رفت ۔۔۔

کراچی(ویب ڈیسک )نقیب اللہ محسود قتل کیس میں گرفتار 3 پولیس اہلکاروں کو واقعے کے 2 چشم دید گواہوں نے جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کے روبرو شناخت کرلیا۔نقیب اللہ کے ماورائے عدالت قتل کیس ملوث 6 پولیس اہلکاروں کو 27 جنوری کو حراست میں لیا گیا تھا جن میں سب انسپکٹر محمد یاسین، اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) فرحت حسین، اے ایس آئی اللہ یار، ہیڈ کانسٹیبل خضرت حیات، ہیڈ کانسٹیبل محمد اقبال اور کانسٹیبل ارشد علی شامل ہیں۔جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کے روبرو نقیب اللہ محسود قتل کیس میں گرفتار 3 پولیس اہلکاروں محمد اقبال، ارشد علی اور اللہ یار کو پیش کیا گیا، واقعے کے 2 چشم دید گواہ قاسم اور حضرت علی بھی پیش ہوئےعدالت کے روبرو تینوں پولیس اہلکاروں کو الگ الگ شناخت پریڈ کے لیے 9 ڈمیز کے ہمراہ پیش کیا گیا، فاضل مجسٹریٹ کے روبرو پولیس نے سب سے پہلے کانسٹیبل محمد اقبال کو پیش کیا۔چشم دید گواہوں نے کانسٹیبل محمد اقبال کو شناخت کرتے ہوئے مو¿قف اپنایا کہ پولیس اہلکار 3 جنوری کو اس موبائل کے ہمراہ سادہ لباس میں موجود تھا جس میں انہیں حراست میں لیا گیا تھا، فاضل مجسٹریٹ نے ملزم پولیس اہلکار سے استفسار کیا کہ آپ کو شناخت پریڈ پر کوئی اعتراض تو نہیں۔ملزم نے عدالتی استفسار پر جواب دیا کہ انہیں شناخت پریڈ پر اعتراض تو نہیں تاہم وہ اس دن جنرل ڈیوٹی پر تھے۔پہلے ملزم کی شناخت پریڈ مکمل ہونے پر پولیس نے مقدمے میں گرفتار دوسرے پولیس اہلکار ہیڈکانسٹیبل ارشد علی کو فاضل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا، دونوں عینی شاہدین نے ملزم ارشد علی کو بھی شناخت کرتے ہوئے بیان دیا کہ ملزم اس موبائل میں موجود تھا جس میں ہمیں ہوٹل سے سچل چوکی منتقل کیا گیا۔دوران کارروائی ملزم پولیس اہلکار نے اعتراض اٹھایا کہ تھانے سے لاتے وقت گواہوں کو میرے کپڑے دکھائے گئے، ملزم کے اعتراض پر فاضل مجسٹریٹ نے ان سے استفسار کیا کہ کیا آپ کپڑے تبدیل کرنا چاہتے ہیں، عدالتی احکامات پر ملزم کے کپڑے بھی تبدیل کرائے گئے۔دوسرے ملزم کی شناخت پریڈ کا عمل ہونے پر تیسرے ملزم اے ایس آئی اللہ یار کو شناخت پریڈ کے لیے پیش کیا گیا، فاضل مجسٹریٹ کے روبرو دونوں عینی شاہدین نے ملزم اللہ یار کو شناخت کرتے ہوئے مو¿قف اپنایا کہ ملزم نے 3 جنوری کو سادہ لباس اہلکاروں کے ہمراہ انہیں شیر آغا ہوٹل سے حراست میں لیا تھا۔فاضل مجسٹریٹ کے روبرو ملزم اللہ یار نے مو¿قف اپنایا کہ گواہوں کی شناخت پر انہیں کوئی اعتراض نہیں تاہم گواہوں کی جانب سے دیا گیا بیان درست نہیں۔فاضل مجسٹریٹ کے روبرو شناخت پریڈ مکمل ہونے پر تینوں گرفتار پولیس اہلکاروں کو تھانے منتقل کیا گیا۔واضح رہے کہ معطل ایس ایس پی راو¿ انوار نے 13 جنوری کے روز شاہ لطیف ٹاو¿ن تھانے کی حدود میں پولیس مقابلے دوران دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا اور نوجوان نقیب اللہ کو بھی دہشت گرد بتایا گیا تھا۔چیف جسٹس پاکستان نے نقیب اللہ کی جعلی مقابلے میں ہلاکت کا نوٹس لے رکھا ہے اور راو¿ انوار کی گرفتاری کے لیے آئی جی سندھ کو دی گئی مہلت بھی ختم ہوگئی ہے لیکن پولیس ملزم کو ابھی تک گرفتار نہیں کرسکی ہے۔

اعتزاز احسن نے نواز شریف کو بچنے کا راستہ بتادیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) سینیٹر اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ تاحیات نااہلی کو سپریم کورٹ نہیں صرف پارلیمنٹ ہی ختم کرسکتی ہے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے سینیٹر چوہدری اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ تاحیات نا اہلی کوسپریم کورٹ نہیں صرف پارلیمنٹ ہی ختم کرسکتی ہے، اسفند یارولی کیس میں 14 ججوں کا فیصلہ اس کی عدالتی نظیرہے، اس کیس میں سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کوتجویزکیا کہ نیب کے تحت نااہلی مدت 21 سال سے 10 سال کی جائے اورپارلیمنٹ نے اسے 10 سال کیا، کیا اب بھی سپریم کورٹ پارلیمنٹ کو رائے دے سکتی ہے۔اعتزازاحسن نے کہا کہ مسلم لیگ ن اورمریم گروپ کی کوشش ہے کہ عدالت پراتنا دباو ڈالو کہ ان کے حق میں فیصلہ آئے، حدیبیہ اور اورنج ٹرین فیصلوں کے بعد ان کے حوصلے مزید بڑھ گئے ہیں، نوازشریف کے بعد ان کے چھوٹے چھوٹے ساتھی بھی عدلیہ پر براہ راست حملے کررہے ہیں، طلال چوہدری نے بھی کہا کہ یہ پی سی اوججزہیں، وہ ان ججزکوپی سی او قرار دے کر ہٹانے تک کی بات کررہے ہیں۔اعتزازاحسن نے مزید کہا کہ دباو کا مقصد نااہلی کی میعاد کو انتہائی کم کروانا ہے، ن لیگ نا اہلی کی مدت کا معاملہ موجودہ اسمبلی تک لانا چاہتی ہے اور یہ چاہتے ہیں موجودہ اسمبلی کے ساتھ ہی نااہلی بھی ختم ہوجائے۔

اسٹیٹ آف دی یونین سے پہلے خطاب میں ٹرمپ نے سب کو چونکا دیا

نیو یارک(ویب ڈیسک)امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ دہشتگرد امریکی قوم اورامن کیلئے ناسورہیں جنہیں ختم کرنا ہوگا جب کہ داعش کو شکست دینے تک مزید اقدامات باقی ہیں۔امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے پہلے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد امریکی قوم اورامن کیلیے ناسور ہے جس کوختم کرنا ہوگا، داعش کو شکست دینے تک مزید اقدامات باقی ہیں، افغانستان میں مصنوعی ڈیڈ لائنز بتا کردشمنوں کوچوکنا نہیں کریں گے، افغانستان میں ہماری فوج نئے ضوابط کے ساتھ لڑرہی ہے، ابوبکر بغدادی سمیت کئی دہشت گرد ایسے تھے جنہیں پکڑا اورپھررہا کیا اورایسے دہشت گردوں کا پھر میدان جنگ میں سامنا کرنا پڑا۔شمالی کوریا سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے معاملے پرسابقہ انتظامیہ کی غلطیاں نہیں دہراو¿ں گا، انہوں نے شمالی کوریا کی جوہری ہتھیاروں تک رسائی کو امریکا کے لیے خطرہ قراردیتے ہوئے کہا کہ امریکا کو اپنے جوہری ہتھیاروں کواتنا جدید اور طاقتوربنانا ہوگا کہ کسی بھی ملک کی جارحیت کو روک سکیں۔امریکی صدرکا کہنا تھا کہ منشیات فروشوں اوراسمگلرزکے خلاف قوانین سخت ہونے چاہیئں، امیگرنٹس کوکم افراد امریکا لانے کی اجازت ہونی چاہیے، نئی قانون سازی سے جرائم پیشہ گینگزنےامریکی امیگریشن قوانین کا فائدہ اٹھایا جسے اب درست کریں گے، کھلی سرحدوں کا مطلب امریکا میں گینگزاورمنشیات کی آمد ہے، میں چاہتا ہوں کہ ہرامریکی شہری اورہربچہ محفوظ ہو اور امریکی عوام مضبوط ہونے کے سبب اسٹیٹ آف دی یونین بھی مضبوط ہے۔

دیپکا پڈ وکون نے ’پدماوت‘پر بالآخر خاموشی توڑ دی

ممبئی (ویب ڈیسک ) بالی ووڈ کی خوبرو اداکارہ دپیکا پڈوکون فلم ”پدماوت“ میں رانی پدمنی کا کردار نبھانے کے بعد سے کافی مشکلات کا شکار ہیں، اداکارہ کو ہندوانتہا پسندوں کی جانب سے نہ صرف تنقید کا نشانہ بنایا گیا بلکہ قتل کرنے اور ناک کاٹنے کی دھمکی بھی دی گئی، ان دھمکیوں پر اس وقت تو دپیکا کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا تھا تاہم فلم ریلیز ہوجانے کے بعد پہلی بار انہوں نے اس حوالے سے اپنا موقف بیان کیا ہے۔

راﺅ انوار کال کر رہے ہیں مگر گرفتار کیوں نہیں ہوتے،صحافی کے سوال پر آئی جی نے ایسا جواب دیدیا کہ سن کر آپ کو ہنسی آجائے گی

کراچی(ویب ڈیسک )آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے راو¿ انوار کی گرفتاری پر بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کوئی ڈیڈ لائن دینے سے انکار کردیا۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر میڈیا نمائندوں نے آئی جی سندھ سے سوالات کیے اور ان سے راو¿ انوار کی عدم گرفتاری کی وجہ جاننے کی کوشش کی۔صحافی کے سوال پر کہ راو¿ انوار کال کررہے ہیں لیکن گرفتار کیوں نہیں ہورہے؟ آئی جی سندھ نے جواب دیا کہ ہمارے پاس واٹس ایپ کال ٹریس کرنے کا کوئی نظام نہیں۔میڈیا نمائندوں نے آئی جی سندھ سے پوچھا کہ راو¿ انوار ایئرپورٹ سے کس طرح نکل گئے؟ اے ڈی خواجہ نے کہا کہ اس کا جواب اسلام آباد ائیر پورٹ سے لیں۔اے ڈی خواجہ کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کیس درج کرلیا ہے، جو قانونی کارروائی کرنا تھی کرلی لیکن گرفتاری پر کوئی تاریخ نہیں دے سکتا۔یاد رہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے آئی جی سندھ کی استدعا پر انہیں 27 جنوری کے روز راو¿ انوار کی گرفتاری کےلیے تین روز کی مہلت دی تھی لیکن نقیب اللہ قتل کیس میں نامزد روپوش معطل ایس ایس پی راو¿ انوار کو پولیس اب تک گرفتار نہیں کرسکی ہے۔

ملک کے مختلف حصوں میں زلزلے کے شدید جھٹکوں کے بعد محکمہ موسمیات نے وارننگ جاری کردی

اسلام آباد (ویب ڈیسک) اسلام آباد سمیت ملک بھر میں آج زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں محسوس کیے جانے والے زلزلے کی شدت 6.2 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کے بعد لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔ زلزلے کے بعد لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، ماہرین موسمیات نے زلزلے کے آفٹر شاکس سے متعلق بھی امکان ظاہر کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ زلزلے کے آفٹر شاکس ملک کے کچھ حصوں میں محسوس کیے جا رہے ہیں جبکہ دیگر شہروں میں بھی آفٹر شاکس کا امکان ہے۔

شیخ رشید نے مستعفی ہونے کا فیصلہ واپس لے لیا ۔۔۔صحافی کے سوال پر یوٹرن کا جواب دیدیا

 اسلام آباد(ویب ڈیسک) شیخ رشید نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ واپس لے لیا۔عوامی تحریک کے سربراہ شیخ رشید نے یوٹرن لیتے ہوئے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ واپس لے لیا۔ اپنڈکس آپریشن کے بعد شیخ رشید احمد پہلی مرتبہ پارلیمنٹ ہاؤس آئے اورکچھ دیرپبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہوئے۔اجلاس کے بعد شیخ رشید سے صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے استعفی جمع کرادیا؟، جس پرشیخ رشید نے جواب دیا کہ اب ضرورت ہی نہیں رہی اور وقت گزرگیا ہے۔ صحافی نے استفسارکیا کہ آپ کی طبیعت ابھی بھی بوجھل لگ رہی ہے، جس پران کا کہنا تھا کہ اپنڈ کس آپریشن کے بعد ابھی پوری طرح طبیعت بحال نہیں ہوئی، ایک سودو، تین تک بخاررہتا ہے، شاید آپریشن کے زخم بھرنے تک ایسا رہے اورآپ دعا کریں، آج شام ٹانکے کھل جائیں گے۔

ماضی کی خوبروماڈل و اداکارہ بھیک مانگنے پر مجبور ۔۔۔حالت دیکھ کر آنکھیں بے اختیار نم ہو جائیں

اسلام آباد (ویب ڈیسک)زندگی کیسے کیسے روپ لے کر سامنے آتی ہے اس کی مثال پاکستان کی ایک خوبرو ماڈل و اداکارہ سیدہ نائلہ شاہ بن کر ہمارے سامنے آئیں جنہیں دیکھ کر آنکھیں یقین کرنے کو تیار ہی نہیں ہوتیں کہ یہ وہی خوبرو ماڈل و اداکارہ سیدہ نائلہ شاہ ہے جو کبھی شہرت کی بلندیوں کو چھو رہی تھی۔

neelam

پاکستان میںکئی ایسے فنکار ا س سے قبل منظر عام پر آچکے ہیں جو حالات کی ستم ظریفی کا شکار ہوئے اور دنیا سے رخصت ہوتے چلے گئے۔سیدہ نائلہ شاہ بھی انہی میں سے ایک ہیں۔ نائلہ شاہ نے ایف اے مکمل کرنے کے بعد ماڈلنگ و اداکاری شروع کی اور دیکھتے ہی دیکھتے شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئی مگر آج وہی نائلہ شاہ انتہائی ذلت آمیز زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی نائلہ شاہ نے شادی کا فیصلہ کیا جو اس کو راس نہ آسکا اور کچھ ہی عرصے کے بعد اس کا شوہر انتقال کر گیا۔ پہلے شوہر کے انتقال کے بعد دوسری شادی کی تو وہ بھی جان کا روگ بن گئی۔ آج یہ عالم ہے کہ اس کے پاس نہ کھانے کو پیسے ہیں اور نہ رہنے کو مکان اور نہ ہی علاج کرانے کیلئے پیسے ہیں۔ ایک ہاتھ کی ہڈی ٹوٹ چکی ہے اور شوگر نے ایسا ’حشر‘ کیا ہے کہ دیکھنے والوں کی آنکھیں بے اختیار نم ہو جاتی ہیں۔سیدہ نائلہ شاہ نے بتایا کہ پہلے شوہر کے انتقال کے بعد دوسری شادی کی تو شوہر تشدد کا نشانہ بناتا، اس کے ہاتھ پاﺅں بھی جلے ہوئے ملے اور جسم پر جگہ جگہ تشدد کے نشانات بھی پائے، وہ اپنے اور بچوں کے پیٹ کا دوزخ بھرنے کیلئے بھیک مانگنے پر مجبور ہے۔خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان کے علاوہ بھارت کی فلم انڈسٹری بالی ووڈ سے بھی ایسے اداکار اور اداکارائیں سامنے آچکی ہیں جو حالات کی ستم ظریفی کے باعث بھکاری بننے پر مجبور ہو گئے۔ ان میں میتالی شرما بھی شامل ہیں۔میتالی مسلسل کام نہ ملنے کے باعث ڈپریشن کا شکار ہوئیں اور پھر بھکاری بن کو بھیک مانگے لگیں۔دوسری خوبرو اداکارہ گیتانجلی ناگپال منشیات کی عادی تھیں اور اسی کی وجہ سے ان کا کیریئر اور زندگی دونوں ہی برباد ہوگئیں اور کام نہ ملنے کے باعث انتہائی غربت کا شکار ہوگئیں۔پروین بابی ماضی کی بے حد مقبول اداکاری تھیں اپنی جاندار اداکاری کے باعث انہوں نے بولی وڈ میں خاصی شہرت حاصل کی تاہم وہ اپنے آخری ایام میں خاصی غریب ہوگئیں اور کوئی دوست یا فیملی ممبر بھی ان کی حمایت میں نہ تھا۔معروف سینئر بالی ووڈ اداکار اے کے ہنگل نے بھی اپنے کیریئر کے دوران کئی کامیاب فلموں میں کام کیا تاہم آخری ایام میں وہ بھی غربتکا شکار ہوئے ان کی موت سنہ 2012 میں ہوئی۔

لاہور :سیشن عدالت میں فائرنگ ۔۔۔ ہر طرف افرا تفری پھیل گئی

لاہور(ویب ڈیسک) سیشن عدالت میں دو گروپوں کے درمیان تصادم سے ایک ملزم ہلاک جب کہ پولیس اہلکار بھی شہید ہوگیا۔لاہور کی سیشن عدالت میں ایڈیشنل جج عمران شفیع کی عدالت کے باہر دو گروپوں کے درمیان مسلح تصادم ہوا جس میں ایک گروپ نے احاطہ عدالت میں فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں پولیس کے زیر حراست ملزم امجد ہلاک جب کہ اس کا ساتھی زخمی ہوگیا۔تصادم کے دوران پولیس صورتحال کنٹرول کرنے پہنچی تو اس دوران ایک سپاہی نے بیچ بچاؤ کرانے کی کوشش کی تاہم وہ بھی مسلح افراد کی فائرنگ کا نشانہ بن گیا اور گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا جسے فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔پولیس کے مطابق شہید ہونے والے اہلکار کی شناخت آصف کے نام سے ہوئی ہے۔پولیس نے واقعے کےبعد عدالت کے تمام دروازے بند کرکے ملزم کی تلاش کے لیے آپریشن شروع کردیا جب کہ عدالت کے اطراف بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ملزم امجد کی احاطہ عدالت میں فائرنگ سے ہلاکت پر اس کے اہل خانہ مشتعل ہوگئے اور شدید احتجاج کیا۔