نوازشریف نے سعودیہ میں جو کچھ کیا اب اسے بھگت رہے ہیں:ڈاکٹر شاہد مسعود

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں حساب کتاب ہو رہا ہے اور یہاں پر ایسی باتیں پھیلائی جا رہی ہیں کہ نوازشریف امت مسلمہ کے لیڈر کے طور پر وہاں گئے۔ شریف خاندان کے پاکستان کے علاوہ سعودیہ میں بھی جو کچھ کیا ہے اب وہاں اسے بھگت رہے ہیں۔ یہ انکشاف سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ سعودیوں پر منحصر ہے کہ وہ پاکستان کی عزت رکھ لیں اور باتیں باہر نہ نکالیں۔ سعودیہ میں اس وقت معافیاں مانگی جا رہی ہوں گی، سعودیوں سے گزارش ہے کہ شریف برادران کو پکڑنے کے بجائے واپس بھیج دیں۔ پاکستان میں لیگی رہنما جو بیانیہ پیش کر رہے ہیں کو امت مسلمہ کے لیڈر کے طور پر سعودیہ گئے ہیں یہ بھی انہیں ڈانٹ پلائی جائے گی۔ سعودی شاہی طیارہ آنے کی خبر چھوری گئی جو بعد میں کرائے کا طیارہ نکلا، نوازشریف اور جنرل (ر) جنجوعہ کی ملاقات کی خبر اڑائی گئی جو بالکل جھوٹ ہے۔ یہ خبر بھارتی میڈیا سے لی گئی۔ سال 2018ءپاکستان کے لئے فیصلہ کن سال ہو گا۔ اندرونی خلفشار ختم ہو جائے گا، ساری بدمعاشیاں پکڑی جائیں گی ملک ترقی کی جانب سفر کرے گا۔

نوازشریف کو جلسہ میں حساس باتیں کر نےسے ناصرجنجوعہ نے روکا:محمد مالک

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نوازشریف سرگودھا جلسہ میں کچھ حساس باتیں کرنا چاہتے تھے، اس بات سے روکنے کے لئے جنرل (ر) جنجوعہ نے ان سے ملاقات کی اور متنبہ کیا۔ یہ انکشاف سینئر صحافی محمد مالک نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف سرگودھا جلسہ میں کچھ حساس باتیں کرنا چاہتے تھے جس پر جنرل (ر) جنجوعہ نے انہیں کہاں کہ آپ یہ باتیں کریں گے تو قومی سلامتی پر ریڈ لائن کراس کر جائیں گے۔ جنرل (ر) جنجوعہ اور نوازشریف کی ملاقات اس معاملہ کے باعث طویل ہوئی۔

ملاقاتوں کا انتظار

لاہور (تجزیہ نگار) شریف برادران اس وقت سعودی عرب میں عجیب صورتحال سے دوچار ہیں۔ شہباز شریف چار جبکہ نوازشریف دو دن سے سعودی عرب میں موجود ہیں لیکن ابھی تک وہ کسی بھی اہم سعودی شخصیت سے ملاقات میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ شہباز شریف پہلے مدینہ، پھر مکہ گئے۔ عمرہ کرنے کے بعد وہ بھی اتوار کو سعودی دارالحکومت ریاض میں اپنے بھائی کے ساتھ جا ملے ہیں اور دونوں بھائی سعودی حکام سے ملاقات کے لئے لائحہ عمل تیار کر رہے ہیں۔ وہ جن شخصیات سے ملاقات کے خواہشمند ہیں ان میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی شامل ہیں۔ اطلاعات بھی ہیں کہ سعودی حکومت نے نوازشریف کو طلب کیا ہے اس کے باوجود وہ ملاقاتوں میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ مبصرین کے مطابق ایک وقت تھا کہ سعودی حکمران نوازشریف کے لئے دیدہ و دل فرش راہ کئے ہوتے تھے اور ان کے استقبال کے لئے اہم ترین شخصیات ایئرپورٹ پر جاتی تھیں مگر اب وہ دارالحکومت میں موجود ملاقاتوں کے منتظر ہیں مگر ابھی تک انہیں وقت نہیں مل سکا اور وہ مسلسل انتظار میں ہیں۔ ذرائع کے مطابق امکان ہے کہ آج ان کی کسی شخصیت سے ملاقات ہو سکتی ہے۔

پاک بھارت قومی مشیروں کی بنکاک میں تیسری ملاقات

نئی دہلی (اے این این) مسئلہ کشمیر اور کنٹرول لائن سے متعلق پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک بار پھر اعلیٰ سطح پر درپردہ سفارتکاری کا انکشاف ہوا ہے، اب کی بار دونوں ملکوں کے قومی سلامتی کے مشیروں کے درمیان بنکاک میں اہم ملاقات سامنے آئی ہے جو دو گھنٹے تک جاری رہی۔ بھارتی میڈیا کا دعوی ہے کہ مشیرانِ قومی سلامتی کے درمیان کسی نیوٹرل مقام پر ہونے والی یہ تیسری ملاقات ہے۔ دونوں مشیروں کی ملاقات تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں ہوئی، پاکستان اور بھارت کے قومی سلامتی کے مشیروں کی 28 دسمبر کو ہونے والی ملاقات 2 گھنٹے جاری رہی، بھارتی میڈیا کا دعوی ہے کہ پاکستان کے مشیر قومی سلامتی ناصرجنجوعہ کی بھارتی ہم منصب اجیت کمار دوول سے ملاقات کو خفیہ رکھا گیا، خیال کیا جاتا ہے کہ ملاقات میں لائن آف کنٹرول کے مسئلے پر بات ہوئی۔بھارتی میڈیا کے مطابق ملاقات بھارتی دہشت گرد کلبھوشن جادیو سے اس کی والدہ اوراہلیہ کی ملاقات کے بعد ہوئی، تاہم ملاقات کی تاریخ یا مقام کا کلبھوشن کی والدہ اوراہلیہ سے ملاقات سے کوئی تعلق نہیں،بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ دونوں مشیران کی ملاقات پہلے سے طے شدہ تھی جس کا فیصلہ رواں ماہ کے اوائل میں کیا گیا۔بھارت کے سرکاری ذرائع نے اس موضوع پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے، بتایا گیاہے کہ این ایس اے کے دفاتر کے علاوہ دونوں ملکوں کی وزارت خارجہ کے اعلی حکام بھی ملاقات سے آگاہ تھے، جی ایچ کیو راولپنڈی کو بھی اس ملاقات سے آگاہ رکھا گیا۔ یہ ملاقات پاکستانی قومی سلامتی مشیر کے پاک بھارت تعلقات کے بیان کے بعد ہوئی، دونوں ممالک کے سلامتی مشیروں کے درمیان کسی تیسرے ملک میں یہ پہلی ملاقات نہیں، دسمبر 2015 ءمیں خارجہ سیکرٹریز کی موجودگی میں بھی دونوں مشیروںکی بینکاک میں ملاقات ہوئی تھی جس کے فوری بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے لاہور کا اچانک دورہ کیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات 26نہیں 28دسمبر کو ہوئی ہے ۔ذرائع کے مطابق مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل(ر)ناصر خان جنجوعہ 27 دسمبر کو تھائی لینڈ روانہ ہوئے جہاں 28 دسمبر کو انہوں نے بھارتی ہم منصب اجیت دوول سے بنکاک میں ملاقات کی۔ملاقات کے حوالے سے اب تک سرکاری طور پر کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں تاہم بھارتی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ ملاقات کے دوران لائن آف کنٹرول پر کشیدگی ختم کرنے اور مسئلہ کشمیر سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ناصر جنجوعہ نے کشمیر میں بھارتی مظالم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ایل او سی پر آزاد کشمیر میں بلااشتعال بھارتی فائرنگ سے معصوم شہری شہید ہورہے ہیں۔

عائشہ گلا لئی باز نہ آئیں ۔۔۔ کپتان کو نئی مشکل میں ڈال دیا

تونسہ شریف(نامہ نگار)ایم این اے عائشہ گلا لئی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف گلالئی کے نام سے نئی پارٹی بنا رہی ہوں جنوری میں پارٹی کی رجسٹریشن ہوجائیگی عمران خان نیازی جہاںسے بھی الیکشن لڑیں گے میں انکے مقابلے میں الیکشن لڑوں گی یہ بات انہوںنے اسلام آباد سے ٹیلی فون پر مقامی میڈیا کو بتائی عائشہ گلا لئی نے کہا پاکستان کی عوام مظلوم ہے آج تک انکے مسائل حل نہیں کئے گئے ملک میں سرمایہ داروں جاگیر داروں وڈیروں کا قبضہ ہے ہم پارٹی کے منشور میں یہ شامل کر رہے ہیں کہ بڑے بڑے جاگیرداروں سے زمینیں لے کر کسانوں اور غریبوں کو دلائیں گے عائشہ گلا لئی نے کہا ہم تحریک انصاف گلالئی کی رکنیت سازی کی مہم ملک کے تمام صوبوں سندھ پنجاب بلوچستان خیبر پختونخواہ اور آزاد کشمیر سے شروع کریں گے انشاءاللہ پورے ملک کا بہت جلد طوفانی دورہ کروں گی عمران خان کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں کیونکہ پاکستان کی غیور عوام کو ان کی اصلیت معلوم ہوگئی ہے عمران خان کے پاس کوئی منشور نہیں خیبرپختونخواہ میں اربوں روپے کے غبن ہوتے ہیں وہاں عمران خان کیوں خاموش ہیں پہلے اپنے صوبہ میں احتساب شروع کریں پھر پورے ملک کا ٹھیکہ لیں عائشہ گلالئی نے کہا عمران خان کب تک عوام کو بے وقوف بنائیں گے ایک طرف وراثتی سیاستکے خاتمہ کی آواز بلند کرتے ہیں دوسری جانب جہانگیر ترین کے بیٹے کو ضمنی الیکشن میں ٹکٹ دے دیا گیا ہے یہ کہاں کا میرٹ ہے فاٹا سپریم کونسل کے اجلاس میں میرے بارے میں بڑھ چڑھ کر بیان کیا گیا ایسی کوئی بات نہیں کنونشن میں سپریم کونسل میں شامل رہنماﺅں مولانا فضل الرحمن اور دوسرے قبائلی عمائدین نے میری آمد کا شکریہ ادا کیا عائشہ گلا لئی نے کہا حکومت کو مدت پوری کرنی چاہیئے اسکے بعد قومی الیکشن ہونے چاہیں انہوں نے بتایا جنرل پرویز مشرف کو میں ذاتی طور پر جانتی ہوں وہ اچھے انسان ہیں اگر جنرل مشرف کہتے ہیں میں بے گناہ ہوں تو انکو پاکستان میں آکر مقدمات کا سامنا کرنا چاہیئے عائشہ گلا لئی نے کہا بہت جلد وہ تونسہ شریف ڈیرہ غازیخان مظفر گڑھ اور ملتان کا دورہ کریں گی اور عوام سے خطاب کروں گی ۔
عائشہ گلالئی

نواز شریف کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس خفیہ ادارے کے سا بق سر براہ بارے ثبوت مو جود

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی و کالم نگار سہیل وڑائچ نے انکشاف کیا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ کے خلاف واضح ثبوت ہونے کا دعوی کیا ہے۔ اپنے کالم میں سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے بات چیت کے دوران مشرف کے بیرون ملک جانے پر خاموشی کا جواب دیتے ہوئے کہا یہ عدلیہ کا فیصلہ تھا اور یہ فیصلہ اس طرح سے کیا گیا تھا کہ ہمارے پاس کوئی چوائس نہیں تھی۔ سہیل وڑائچ نے بتایا کہ نواز شریف نے ٹیلی فون کر کے کارگل پر کمیشن نہ بنانے کے حوالے سے کہا کہ بطور وزیراعظم مجھے سب اداروں کو لے کر چلنا ہوتا ہے، اب میں اپوزیشن میں ہوں تو اب میرے پر کوئی پابندی نہیںاس لیے میں کھلے عام ان باتوں کا اظہار کر سکتا ہوں۔ اسی گفتگو میں نواز شریف نے کہا کہ دھرنوں کے دوران ایک خفیہ ادارے کے سربراہ کی حمایت کے واضح ثبوت ان کے پاس تھے مگر انہیں برداشت کرنا پڑا کیونکہ ملک کو چلانے کے لیے سب اونچ نیچ سے گزرنا پڑتا ہے۔