Tag Archives: rape

لودھراں کی لیڈی ٹیچر پر اپنے ہی سٹوڈنٹس کا جنسی حملہ ،حالت تشویشناک

لودھراں (ویب ڈیسک) لودھراں کے علاقہ ساندھی والا میں خاتون ٹیچر کو 4 طالب علموں نے مبینہ طور اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔نویں جماعت کا ایک طالب علم اتوار کو ٹیچر کو میٹنگ کے بہانے سکول لے گیاجہاں اسکے 3 ساتھی بھی موجود تھے جنہوں نے ٹیچر کو نامعلوم مقام پر لے جا کر اجتماعی زیادتی کی۔پولیس نے تین ملزموں کو گرفتار کرلیا جبکہ ایک کی تلاش جاری ہے۔ خاتون کی حالت تشویشناک ہے

آسمان گرا نہ زمین پھٹی ،باپ کی سوتیلی بیٹی سے ایسی حرکت کہ آپ بھی کانوں کو ہاتھ لگائیں گے

کراچی(ویب ڈیسک) چنیسرگوٹھ کے علاقے میں دس سالہ سوتیلی بیٹی سے زیادتی کی کوشش کے الزام میں والد کو گرفتار کرلیا گیا۔کراچی کے علاقے چنیسر گوٹھ میں پولیس نے دس سالہ سوتیلی بیٹی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کرنے کے الزام میں ملزم نوید مہر کو گرفتار کرلیا ہے۔ بلوچ کالونی پولیس نے متاثرہ بچی کے حقیقی والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ  متاثرہ بچی کی والدہ صابرہ کی ملزم نوید مہر سے یہ تیسری شادی ہے۔صابرہ نے پہلی شادی منیر احمد سے کی تھی۔ بعدازاں دوسری شادی  یعقوب مہر سے کی لیکن پہلی شادی کی طرح یہ شادی بھی کامیاب نہ ہوسکی۔ اس کے بعد متاثرہ بچی کی والدہ نے اپنے  دوسرے شوہر یعقوب مہر سے طلاق لے کر اسی کے بھائی ملزم نوید مہر سے تیسری شادی کی تھی۔ جس نے مبینہ طور پر اپنی سوتیلی بیٹی کے ساتھ زیادتی کرنے کی کوشش کی۔

”کیا اب بھی کوئی محمد بن قاسم پیدا ہو گا“ ماں بیٹی سے 10افراد کی اجتماعی زیادتی

مظفر گڑھ(ویب ڈیسک)شاہ جمال کے علاقے میں دس افراد نے ماں بیٹی کو مبینہ طور پر رات بھر ان کے والدین کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا اور فرارہوگئے۔مظفر گڑھ کے نواحی علاقے کی رہائشی خاتون کے مطابق اس کا شوہرڈیرہ غازی خان میں کام کرتا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنے والدین کے ساتھ رہائش پذیرہے ، گزشتہ شب علاقے کے بااثرافراد خضر، بلال ، عامر ، آصف ، کامران، عمران اوردیگر 4 نامعلوم افراد ان کے گھرمیں داخل ہوئے، دروازہ توڑکر کمرے میں موجود 10 سالہ بیٹے سے موبائل فون اور رقم چھین لی۔ملزمان نے مزاحمت پرخاتون اوراس کی بیٹی کوبدترین تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد ماں بیٹی کوقریبی کھیتوں میں لے گئے جہاں خاتون کے والد منظورحسین اوروالدہ ظہراں مائی کے سامنے رات بھرماں بیٹی سے زبردستی اجتماعی زیادتی کی اورفرارہوگئے، پولیس تھانہ شاہ جمال نے خاتون کی درخواست پرمقدمہ درج کرلیا تاہم ابھی تک کوئی ملزم گرفتارنہیں ہوسکا۔

کئی روز تک با اثر ملزموں کی کمسن لڑکی سے اجتماعی زیادتی حالت غیر ہونے پر گھر کے باہر پھینک دی

میاں چنوں (تحصیل رپورٹر)نواحی گاﺅں کی چودہ سالہ لڑکی کو بااثر ملزمان نے زبردستی اغوا کر کے کئی دن تک زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد حالت غیر ہونے پر بے ہوشی کی حالت میں گھر کے باہر پھینک دیا اب ملزمان نے پولیس سے ساز باز ہوکر متاثرہ لڑکی کے ورثاءکو گاﺅں چھوڑنے پر مجبور کرنا شروع کردیا تفصیل کے مطابق میاں چنوں کے نواحی 16چودہ ایل کی رہائشی خاتون نے صحافیوں کو بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس کی چودہ سالہ بیٹی کو ملزمان راشد ،پرویز عرف کالا،فاروق نے شازیہ سے مل کر اغوا کیا اور نامعلوم جگہ پر لے جا کر کئی روز تک اس کے ساتھ زیادتی کرتے رہے حالت غیر ہونے پر ملزمان بے ہوشی کی حالت میں گھر کے باہر پھینک کر فرار ہوگئے ملزمان نے اب دھمکیاں دینا شروع کردی ہیں کہ اگر انہوں نے گاﺅں نہ چھوڑا تو تمہاری دس سالہ بیٹی کو بھی اغوا کر لیں گے ،پولیس نے میڈیکل کے باوجود بااثر ملزمان جو کہ پولیس سے ساز باز ہیں سے مل کر کوئی کاروائی نہ کی خاتون نے روتے بتایا کہ ایس ایچ او تھانہ کسووال بھی ہماری بات نہیں بلکہ تھانہ میں جانے پر غلیظ گالیاں اور حوالات میں بند کرنے کی دھمکیاں دیتا ہے ،میری وزیر اعلی پنجاب آئی پنجاب سے اپیل ہے کہ وہ بااثر ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کا حکم دیں ،

قصور 7سالہ بچی سے زیادتی کرنیوالا شیطان صفت ملزم گرفتار نہ ہو سکا

قصور(بیورورپورٹ)چند مہینوںمیں پندرہ سے زائد بچوں کو جنسی درندگی کا نشانہ بنانے اور انہیں بہیمانہ طریقے سے قتل کردینے کی طرح گزشتہ روزسات سالہ بچی(ک)کو زیادتی کانشانہ بنانے والے شیطان صفت ملزمان کا بھی 48 گھنٹے گزرجانے کے باوجو د کوئی پتہ نہیں چل سکا پولیس ترجمان کے مطابق جاری کردہ روائتی بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں تاہم ایسے بیان ہر بچے کے اغواءزیادتی اور قتل کے بعد جاری کیے جاتے ہیں مگر یہ ٹیمیں آج تک ایک بھی درندہ صفت ملزم کو گرفتار نہیں کر سکی ہے تفصیلات کے مطابق قصور میں آئے رو زکم سن بچیوںاور بچوںکو اغواءکرنے انہیں زیادتی کا شکار بنانے اور اکثریت کو قتل کر دینے کے واقعات ہورہے ہیں جس سے پورے ضلع میں ایک خوف وہراس کی فضاءہے والدین کی اکثریت نے اپنے بچوںکوتنہا گھر سے باہر یا سکول بھیجنا بند کر رکھا ہے خصوصاً قصور شہر میں والدین اس قدر ڈرے ہوئے ہیں کہ وہ اپنے بچوںکو خود سکول چھوڑنے جاتے ہیں اور پھر خود ہی واپس لیکر آتے ہیں جبکہ پولیس کی مجرمانہ غفلت اور نااہلی کا اندازہ اس امر سے لگایاجاسکتا ہے کہ دو سال قبل نواحی گاﺅںحسین خانوالہ میں پاکستان کا شرمناک ترین اسکینڈل سامنے آیا جس میں سینکڑوںبچوںکو جنسی تشددکاشکار بنایا گیا پولیس نے اس بڑے اسکینڈل کو بھی اپنے فنکارانہ انداز میں دفن کر دیا جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ملزمان کی اکثریت سزا سے بچ نکلی اور مدعیوںکو پولیس نے ڈرا دھمکا کر مقدمات کی پیروی سے یا تو روک دیا یا پھر قانونی طور پر مقدمات کو اس قدر کمزور کر دیا گیا کہ انصاف کی رمق تک باقی نہ رہی اس پر ظلم کی انتہاءیہ ہے کہ گزشتہ چند ماہ سے قصور کے مختلف علاقوںسے معصوم اور کم سن بچوںکو اغواءکرکے زیادتی کے واقعات نے ہر مکتبہ فکر کے لیے ایک چیلنج کھڑا کر رکھا ہے پولیس افسران ہر بچے کے اغواءزیادتی اور قتل کے بعد بڑے بڑے بیانات جاری کرتے ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ پولیس معصوم بچوںکے کسی قاتل کو تاحال گرفتار نہیں کر سکی ممتازسماجی کارکن قیصر ایوب شیخ،چوہدری محمد صادق،میاںفاروق احمد انصاری ،میاںمقبول احمدٹولو،چوہدری امجدعلی ایڈووکیٹ ،ظہور احمد بوبی اور دیگر نمائندہ شخصیات نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاںشہبازشریف سے کیے گئے ایک مطالبہ میں کہا ہے کہ ہم اپنے بچوںکے جنازے اٹھااٹھا کر تھک گئے ہیںآئے دن ایک نیا بچہ درندوںکا شکار بن رہا ہے مگر پولیس کی روائتی غفلت کی وجہ سے ایک بھی ملزم پکڑا نہیں جارہا ملزمان نے پولیس کو پوری طرح بیووقوف بنا رکھا ہے انہوںنے مطالبہ کیا ہے کہ قصور میں ذمے دار اور ایماندار افسران تعینات کیے جائیں ورنہ قصور میں مقتولین کے ورثاءکی تعداد اس قدر زیادہ ہوگئی ہے کہ اگر وہ سڑکوںپر نکل آئے تو ان کے احتجاج کو روکنا ناممکن ہوجائےگا۔

کیا باپ کا رویہ بیٹی کی پوری زندگی پر اثر انداز ہو تا ہے؟؟

لاہور (خصوصی رپورٹ)بچوں کی پرورش اور نفسیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ گھر میں والد کا کردار ایک خاموش اور بے عمل شخص کے طور پر سمجھا جاتا ہے لیکن بیٹیوں کے معاملے میں ایسا نہیں اور والد کا بیٹیوں پر اثر ہمارے اندازوں سے کہیں زیادہ ہوتا ہے ،اگرچہ اس میں بدلتے ہوئے تقاضے بھی شامل ہیں لیکن نفسیاتی طور پر ابتدائی عمر سے ہی والد اور بیٹی کے درمیان ایک اہم بندھن قائم ہو جاتا ہے ۔ بچیاں اپنے باپ کو پرورش، نگہداشت، تحفظ، محبت اور باہمی احترام کا اہم مرکز سمجھتی ہیں اسی لیے والد بچیوں کو نئی دنیا سے آگاہ کرنے اور ان کو سمجھ فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں ۔ ماہرین کہتے ہیں کہ جب بچیاں سکول جانے لگیں تو ان کی جسمانی، نفسیاتی اور سماجی صحت کے متعلق والد کا کردار مزید اہم ہو جاتا ہے کیونکہ والد کا رویہ بیٹیوں کی زندگی اور ترجیحات کا تعین کرتا ہے ۔

بیٹی کی پیدائش جرم بن گیا

گگومنڈی(خصوصی رپورٹ) بیٹی کی پیدائش جرم بن گیا،سنگدل باپ کی نومولودبیٹی کوجان سے مارنے کی کوشش،بیوی کوطلاق دے دی۔169۔ای بی کی شگفتہ بی بی کی شادی محمدطارق سے ہوئی تھی جس نے ایک بیٹی کوجنم دیاتھا۔شگفتہ بی بی اپنی والدہ کے گھرموجودتھی کہ محمدطارق وہاں آگیاور 20دن کی بیٹی کوقتل کردینے کی نیت سے اس کاگلہ دبادیا۔نومولودکی ماں بیٹی کوبچانے کیلئے آئی تومحمدطارق نے اسے طلاق دے دی۔شگفتہ بی بی کی والدہ شمیم بی بی کی درخواست پرمقدمہ درج۔ تفصیلات کے مطابق 20ویں صدی کے اس ترقی یافتہ دورمیں بھی بعض لوگ جاہلانہ ذہنیت رکھتے ہوئے بیٹی کورحمت کی بجائے زحمت تصورکرتے ہیں۔نواحی گاﺅں169۔ای بی میں گزشتہ روزہونے والے واقعہ نے بیٹیوں کوزندہ درگوکرنے والے زمانہ کی یادتازہ کردی ۔دیہہ ہذاکی رہائشی شمیم بی بی کی بیٹی شگفتہ بی بی کی شادی محمدطارق سے ہوئی تھی جوبچے کی پیدائش کے سلسلہ میں اپنی ماں کے گھرآئی ہوئی تھی۔شگفتہ بی بی نے 20روزقبل ایک بیٹی کوجنم دیا۔بیٹی کی پیدائش کاسنتے ہی سنگدل باپ محمدطارق اپنے سسرال آیااوربیٹی کی پیدائش پرسیخ پاہوتے ہوئے گلہ دباکراپنی بیٹی کوقتل کرنے لگاتواس کی بیوی شگفتہ بی بی نے اپنے خاوندکوایساکرنے سے منع کیااوربیٹی کوبچانے کی کوشش کرنے لگی تومحمدطارق نے طلاق دے کر شگفتہ بی بی کواپنی زوجیت سے فارغ کردیا۔شگفتہ بی بی کی والدہ شمیم بی بی زوجہ محمداحمدکی درخواست پرپولیس نے سنگدل باپ کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے۔

11 سالہ بچی سے منہ کالا کرنیوالا نکا تھانیدار دھمکیاں دینے لگا ، ورثاءپریشان

شاہدرہ (بیورورپورٹ) شاہدرہ کی 11سالہ بچی کیلئے انصاف مانگنے ایس پی سٹی انوسٹی گیشن کے پاس جانیوالا متاثرہ خاندان ذلیل و خوار، صلح نہ کرنے پر آئی او سب انسپکٹر شہباز نے دھکے دیتے ہوئے کمرے سے باہر نکال دیا، دو لاکھ لیکر صلح کرنے مشورے ، مقدمہ کی پیروی سے روکنے کیلئے صوبہ بدری اور جھوٹے مقدمات درج کرکے جیل میں ڈال دینے کی دھمکیاں ، تفصیلات کے مطابق 11سالہ (ا) کے ساتھ تھانہ فیروز والہ کے اے ایس آئی شوکت نے مبینہ زیادتی کر ڈالی ،متاثرہ بچی کے خاندان کو تھانیدار کے کالے کرتوت کے متعلق معلوم ہوا تو گھر میں کہرام مچ گیا اور جب متاثرہ خاندان ماڈل تھانہ شاہدرہ میں درخواست لیکر گئے پہلے لیت و لعل سے کام لیا جاتا رہا لیکن متاثرہ خاندان کے مکمل احتجاج پر تھانہ شاہدرہ نے مقدمہ درج کرلیا لیکن کئی روز گزرجانے کے باوجود آج تک کسی ملزم کی گرفتاری عمل میں نہ لائی گئی، گزشتہ روز متاثرہ خاندان متعلقہ سرکل کے ایس پی سٹی انوسٹی گیشن کرار ھسین کے پاس داد رسی کیلئے گیا تو ایس پی انوسٹی گیشن نے ان کو تھانہ شاہدرہ بھیج دیا، جس پر 11سالہ (ا) بچی کے اہل خانہ احتجاج اور واویلا کرتے ہوئے ایس پی سٹی آفس سے ناامید لوٹے ،غریب خاندان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پھر ہم ماڈل تھانہ شاہدرہ انوسٹی گیشن انچارج شہباز کے پاس گئے جہاں اس نے مقدمہ کی پیروی نہ کرنے کا مشورہ دیا اورکہا کہ دو لاکھ لیکر ملزموں سے صلح کرلو، لیکن مدعیان کے انکار پر انصاف مانگنے پر طیش میں آگیا اور پولیس اہلکاروں کو بلواکر انہیں دھکے دیتے ہوئے کمرے سے باہر نکال دیا اور کہا کہ اگر تم مقدمہ کی پیروی سے با ز نہ آئے تو تم پر جھوٹے مقدمے ڈال کر جیل کی ہوا کھلاو¿نگا، یا صوبہ بدر کروادونگا، متاثرہ بچی کے ورثاءنے مزید کہا کہ ایک امید لیکر ایس پی سٹی انوسٹی گیشن کرارحسین کے پاس گئے تھے لیکن وہاں بھی انصاف نہیں ملا، انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے شاہدرہ پولیس کے رویئے کا نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جنسی درندے اے ایس آئی کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے معصوم بچی کو انصاف فراہم کیا جائے۔

تیسری جماعت کے طالبہ سے اجتماعی زیادتی ،ہسپتال میں حالت تشویشناک

پاکپتن (ڈسٹرکٹ رپورٹر)درندہ صفت منشیات فروشوں نے تیسری جماعت کی طالبہ 7سالہ معصوم بچی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالابچی کی حالت تشویش ناک ہونے پر سڑک کنارے پھینک کر فرار ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق عارفوالہ کے نواحی گاﺅں50ای بی کے رہائشی سہیل احمد کشمیری بٹ کی بیوی سمیرا بی بی پاکپتن کے نواہی گاوں 19ایس پی میں اپنی بیٹی تیسری جماعت کی طلبہ 7سالہ وردہ سہیل کے ہمراہ اپنے میکے ملنے آئی ہوئی تھی کہ بے رحم اور درندہ صفت ملزمان عثمان اور عبدالرحمان نے سات سالہ وردہ کو اغواءکے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا اور حالت غیر ہونے پر سڑک کنارے پھینک کر فرار ہو گئے اہل علاقہ نے کمسن بچی کو خون میں لت پت دیکھ کر دی ایچ کیو ہسپتال پہنچا دیا بتایا گیا ہے کہ ملزمان عصہ دراز سے منشیات فروشی کا مکروہ دھندہ کرتے تھے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی ایس پی انویسٹی گیشن میڈم شاہدہ نورین ،ڈی ایس پی صدر سرکل ضیاءالحق اور ایس ایچ او صدرعلی حسین شاہ موقع پر پہنچ گئے اور بروقت کاروائی کرتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا بچی کے ورثاءنے شدید احتجاج کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف سخت اور تادیبی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔

”ظلم کی انتہا “ کرنٹ لگا کر سُسرالیوں نے حاملہ بہو مارڈالی

لاہور (کرائم رپورٹر) رائیونڈ سٹی کے علاقے میں آج صبح سسرالیوں نے سات ماہ کی حاملہ بہو کو ڈنڈے سوٹوں سے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد کرنٹ لگا کر ہلاک کر دیا، پولیس نے لاش کو پوسٹمارٹم کے لیے ہسپتال جمع کروادیا۔ جبکہ لاری اڈا کے علاقے میں 35 سالہ نوجوان مبینہ طورپر نشہ آور چیز کھانے سے جاں بحق ہوگیا۔ بتایا گیا ہے کہ رائیونڈ سٹی کے علاقے جیابگا کے رہائشی اختر نامی شخص کی زرینہ بی بی سے ہوئی جس کے بعد دونوں میاں بیوی کے درمیان اکثر جھگڑا رہنے لگا۔ رات گئے بھی زرینہ بی بی کا سسرالیوں کے ساتھ کسی بات پر جھگڑا ہوا جس پر اس کے خاوند نے اپنے بھائیوں اور ماں کے ہمراہ اسے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ متاثرہ خاتون کو تشویشناک حالت کے باعث طبی امداد کیلئے ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ آج صبح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔ زرینہ کی ہلاکت کے بعد اس کے سسرالی ہسپتال سے فرار ہوگئے۔ پولیس کے مطابق متوفیہ سات ماہ کی حاملہ تھی جبکہ لاری اڈا کے علاقے میں 35 سالہ ایوب مبینہ طور پر نشہ آور چیز کھانے سے ہلاک ہوگیا پولیس کے مطابق متوفی کے ورثاءکی تلاش جاری ہے۔

ایک اور روحانی باپ جنسی بھیڑیا نکلا،نویں جماعت کی طالبہ نے راز کھول دیا

گوجرانوالہ(بیورورپورٹ) استاد ہی عزت کا دشمن بن گیا نویں کلاس کی طالبہ سے اسلحہ کے زور پر دو ماہ تک زیادتی کرتا رہا والدین کو پتہ چلا تو انہوں نے بچی کو سکول جانے سے روک لیا مگر شیطان صفت پرنسپل کی اسلحہ کے زور پر گھر میں داخل ہو کر لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش محلے داروں نے پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا مقدمہ درج کر کے ملزم کو جیل بھیج دیا ہے پولیس کا موقف تفصیل کے مطابق تھانہ لدھیوالہ وڑائچ کے علاقہ محلہ اسلام پورہ کے رہائشی طارق کی بچی حنا طارق دی ایجوکیٹر سکول لدھیوالا وڑائچ میں نویں کلاس کی طالبہ تھی سکول کا مالک پرنسپل شاھد بٹ نے اسلحہ کے زور پر دو ماہ قبل بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور دو ماہ تک بلیک میل کرتا رہا بچی کی حالت خراب ہونے پر بچی نے والدہ کو تمام حالات سے آگاہ کر دیا والدین نے اپنی عزت کے خوف سے بچی کو سکول جانے سے روک لیا تو شیطان صفت درندے نے اسلحہ کے زور پر گھر کے اندر داخل ہو کر حنا طارق کو اغوا کرنے کی کوشش کی چیخ و پکار کی آواز سن کر اھل محلہ نے اکٹھے ہو کر ملزم شاھد کو پکڑ کر چھترول کرنے کیعبد پولیس کے حوالے کر دیا پولیس نے ملزم کے خلاف زیادتی اور اغوا کا مقدمہ درج کر کے ملزم کو ریمانڈ کیلئے عدالت میں پیش کر دیا ہے نوٹس لیا جائے اور اس جیسے با اثر کیخلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے۔

عشق میں پاگل 15سالہ لڑکی کا خطرناک اقدام

جامکے چٹھہ (خصوصی رپورٹ)علی پور چٹھہ کے محلہ مکہ کالونی کی 15سالہ لڑکی سویرا نے اپنے محبوب کی 3سالہ بھتیجی کو قتل کردیا تھا ملزمہ کے مبینہ طور پر اپنے ہمسائے 25سالہ ثاقب سے ناجائز تعلقات تھے وہ اس کو شادی کیلئے مجبور کرتی تھی۔ ثاقب کے شادی سے انکار پر عشق میں پاگل ملزمہ نے ثاقب کے بھائی آصف کی 3سالہ بیٹی حوریا کو گھر سے اٹھایا اور نواحی ضلع موضع فتح پور کھال میں ڈبو ڈبو کر قتل کردیا تھا۔ مقتولہ کے والدین بیرون ملک مقیم ہیں۔ تھانہ علی پور چٹھہ پولیس نے سویرا ، ثاقب اور شعیب کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔ مدعی مقدمہ محمد شفیق کے مطابق ایس ایچ او تھانہ علی پور چٹھہ نے پولیس نے میرے بیٹے ثاقب اور اس کے دوست کو بھی بلاوجہ ملزم نامزد کیا اورمجھ سے سادے کاغذ پر دستخط کروائے۔ اپنی مرضی کا گواہ ڈال کر لڑکی کے کہنے پر میرے بیٹے ثاقب اور اس کے دوست کو بلاوجہ نامزد کردیا جبکہ اصل حقیقت میں دو معتبر گواہان حسنین حیدر والد محمد بوٹا اور رستم ولد رفاقت نے سویرا کو اکیلے ہی کم سن بچی کو قتل کرتے دیکھا محمد شفیق نے بتایا کہ ایس ایچ او نے جھوٹی من گھرت ایف آئی آر درج کی۔ ایس ایچ او تھانہ علی پور چٹھہ نے موقف بتایا کہ نامزد ملزمہ کو جوڈیشل کردیا ہے اگر دیگر ملزمان تفتیش میں بے گناہ ثابت ہوئے تو انہیں رہا کردیا جائے گا۔

”عیدکے نئے کپڑے کہاں سے لاﺅں؟“ ماں 3بچے کنویں میں پھینک کر خود بھی کو د گئی

اٹک(خصوصی رپورٹ) حضرو میں ایک خاتون نے اپنے 2بچوں کو 30فٹ گہرے کنویں میں پھینک دیا ، اس کے بعداپنے چھوٹے بچے کے ہمراہ خود بھی کنویں میں چھلانگ لگادی۔تفصیلات کے مطابق حضرو کی رہائشی سعدیہ بی بی نے بچوںکے لئے عید کے کپڑے نہ بنا سکنے کی وجہ سے اپنے 2 بچوں کو کنویں میں پھینک دیا جبکہ اس کے فورا بعد اپنے دودھ پیتے بچے کے ہمراہ کنویں میں چھلانگ لگا دی، عینی شاہدین کے مطابق انہوں نے فوری طور پر ریسکیو حکام کو بلایا جنہوں نے فوری طور پر بچوں کو بچانے کی کوشش کی ، لیکن بدقسمتی سے چار سالہ مزمل اور14ماہ کی مقدس ڈوب کر جاں بحق ہوگئیں تھیں مگر سعیدہ بی بی اور ایک بچے کو بچا لیا گیا دونوں کو مقامی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ مذکورہ خاتون کا شوہر ایک دیہاڑی دار مزدور ہے ااور وہ بچوں کے لئے کپڑے خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتا .پولیس حکام کے مطابق سعید ہ بی بی لودھی کی رہائشی ہے اس نے اپنے خاوند کو بچوں کے نئے کپڑوں کی خرید کی فرمائش کی لیکن خاوند نے اپنے کم بجٹ کی وجہ سے پیسے دینے سے معذرت کی جس کے بعد دونوں میں جھگڑا ہوا جھگڑے کے بعد خاتون نے یہ انتہائی قدم اٹھایا۔