اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) 2018ءالیکشن انجینئرڈ کرنے یا معمولی دھاندلی کی کوشش بھی کی گئی تو ملک کو نقصان پہنچ سکتا ہے، تمام ادارے مل بیٹھ کر معاملات کو حل کریں اور آئین کے تحت کام کریں، اسحاق ڈار کو ضرور واپس لایا جائے تاہم پرویز مشرف کو بھی اسی طرح لایاجائے۔ یہ باتیں سینئر صحافی حامد میر نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت آئین کو بچانا سب سے ضروری ہے سب کے لئے ایک ہی قانون ہونا چاہیے اگر طاقتور اور کمزور کےلئے الگ قانون ہی رہے تو ملک مزید کمزور ہوتا جائے گا۔ تمام اداروں کو اپنا رول ادا کرنا چاہیے اور مل بیٹھ کر تمام اہم ایشوز پر بات چیت اور انہیں آئین و قانون کے تحت حل کرنا چاہیے۔ اسحاق ڈار کو پکڑ کر ضرور واپس لائیں تاہم اسی طرح پرویز مشرف کو بھی پکڑ کر لائیں تو ہی انصاف ہوگا۔
Tag Archives: Pakistan-Flag
پاکستان میں خانہ جنگی ؟؟ حساس معاملہ کس نے مِس ہینڈل کیا ؟؟ تہلکہ خیز انکشاف
لاہور (خصوصی رپورٹ) حکومت نے خفیہ اداروں کی وارننگ پر کان نہ دھرے جس بنا پر ملک میں خانہ جنگی جیسی صورتحال ہے جبکہ عسکری قیادت نے اعلیٰ حکومتی حلقوں کو عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے قومی اسمبلی کے حلف نامہ میں ترمیم کی کوشش میں ملوث تمام کرداروں کے خلاف کارروائی اور راجہ ظفرالحق رپورٹ کو پبلک کرنے کا کہا ہے۔ سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ عسکری قیادت نے حکومت کو کہا ہے کہ عقیدت ختم نبوت میں چھیڑخانی کرنےو الے تمام کرداروں کے خلاف کارروائی کی جائے جن کی وجہ سے پورے ملک اور خصوصاً وفاقی دارالحکومت میں خانہ جنگی جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے اور سیاسی اشرافیہ نے معاملہ خراب کرنے کے بعد اس حساس معاملہ پر اپنے شہریوں پر بندوقیں تان لیں؟ عسکری قیادت نے راجہ ظفرالحق کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی رپورٹ بھی منظرعام پر لانے کا کہا۔ فوج اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے اور سو فیصد حکومت کو سپورٹ کرے گی لیکن حکومت اپنی خوفناک غلطی کو درست کرنے کیلئے فوج کو الجھانے کی کوشش نہ کرے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق حکومت نے پیشگی انٹیلی جنس اطلاعات کو نظرانداز کرتے ہوئے حساس معاملہ کو مس ہینڈل کیا جس سے قیمتی جانوں کا نقصان ہوا اور پوری دنیا میں پاکستان کا امیج خراب ہوا جو عسکری اداروں نے متعدد قربانیاں دے کر اور دہشت گردوں کی نرسریاں ختم کر کے قائم کیا ہے۔ عسکری خفیہ ادارے نے حکومتی کارروائیوں کے ناکام ہونے کے بارے میں پیشگی بتا دیا تھا تاہم حکومتی حلقوں نے عسکری اور سول خفیہ اداروں کی کسی وارننگ پر کان نہ دھرے۔ عسکری خفیہ ادارے اپنی ہائی کمان کے آرڈر سے اس معاملہ میں ملوث لوگوں کے تعین میں مدد کر سکتے ہیں‘ اگر حکومت نے ان کی مدد مانگی۔ عسکری حلقوں میں یہ سوچ ہے کہ حکومتی حلقوں میں جو عناصر فوج کے خلاف مہم جوئی جاری رکھنا چاہتے ہیں انہوں نے عقیدہ ختم نبوت کے مسئلہ کو جان بوجھ کر غیرسنجیدہ طریقے سے ہینڈل کیا تاکہ ایک سٹیج پر اسے کنٹرول کرنے کیلئے فوج کو ملوث کیا جائے اور اگر وہ اس سے دور رہے تو اس کے خلاف پراپیگنڈا کیا جائے کہ فیض آباد دھرنے کے پیچھے خفیہ ہاتھ کارفرما ہیں۔ مجمع کو جان بوجھ کر مس ہینڈل کیا گیا تاکہ وہاں جانی نقصان ہو اور فوج کی مدد مانگ کر اس کو مجمع پر انتہائی کارروائی کیلئے الجھایا جائے۔ اداروں کے ساتھ تصادم کرنے کے منصوبہ پر عمل پیرا عناصر فیض آباد دھرنے کو پرامن طریقہ سے ہٹانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔
بھارتی مندر پر پاکستانی سبز ہلالی پرچم ،ویڈیو وائرل ،ٹی وی چینلز پر ہاہا کار مچ گئی
نئی دہلی (خصوصی رپورٹ)بھارت میں ایک مندر پر پاکستانی پرچم لہرانے اور ہندوں کو دی اینڈ کی دھمکی کا پیغام دیئے جانے پر پورے ملک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر 53 سکینڈ کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔ اس حوالے سے بھارتی ٹی وی چینلوں پر گزشتہ روز ہا ہا کار مچی رہی۔ اطلاعات کے مطابق مندر کی دیوار پر لکھا تھا۔ ہندوں کو جڑ سے اکھاڑ دیں گے اور ایک دن یہ کرکے دکھا دیں گے
پاکستان کا سب سے سستا شہر ،نئی رینکنگ جاری ،جان کر سب حیران
لاہور (خصوصی رپورٹ) ملک کے پانچ بڑے شہروں میں کراچی سستا ترین جبکہ لاہور سب سے مہنگا شہر ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنی ایک رپورٹ میں پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کو سب سے مہنگا شہر جبکہ ملک کے معاشی حب کراچی کو سب سے سستا شہر قرار دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق صارفین کےلئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے کی روشنی میں اگست 2017 ءکے دوران سی پی آئی کی شرح کراچی میں 1.7 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران یہ شرح 3.3 فیصد تھی۔ رپورٹ کے مطابق ملک کے پانچ بڑے شہرں میں سی پی آئی کی مناسبت سے لاہور سب سے مہنگا شہر ہے جہاں اگست 2017ءکے دوران سی پی آئی کی شرح 5.1 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ ملک کے دیگر بڑے شہروں میں صارفین کےلئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں ملا جلا رجحان ریکارڈ کیا گیا۔
کرپٹ ممالک کی فہرست جاری ،پاکستان کا نمبر کونسا ؟؟
واشنگٹن (صباح نیوز) بھارت کرپشن میں سب ایشیائی ممالک میں سرفہرست ہے،پاکستان بھی بہت دور نہیں بس چوتھے نمبر پر براجمان ہے۔امریکی جریدے فوربز نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کو بطور حوالہ پیش کیا اور اپنی رپورٹ میں بھارت کو ایشیا کا سب سے کرپٹ ملک قراردیا ہے۔رشوت ستانی کے معاملات پر تیارکردہ رپورٹ میںویتنام کا دوسرا نمبر ہے،تیسرے نمبر پر تھائی لینڈ تو پاکستان کا نمبر چوتھا ہے۔
افغانستا ن میں پاکستانی پرچم کی بے حرمتی سرکاری پالیسی،،،شرمناک رپورٹ
لاہور (خصوصی رپورٹ)افغانستان میں پاکستانی پرچم اور مشاہیر کی توہین سرکاری پالیسی بن گئی، چمن سے طور ختم تک ہر انٹری پوائنٹ پر پاکستانی پرچم اور مشاہیر کی تصاویر مٹانے کا خصوصی بندوبست کردیاگیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق پاکستان کے ساتھ سرحدی مقامات پر انتہائی متعصب لوگوں کو متعین کیا جارہا ہے، ان میں خصوصاً این ڈی ایس کے لوگوں کی تعداد زیادہ بتائی جارہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ایک طرف پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش میں ہے اور اس کی بھارت کی گود میں بیٹھ کر پاکستان میں دہشت گردی کی مسلسل کوششوں کے باوجود قومی سطح پر فیصلہ کیا گیا ہے کہ افغان حکومت کی شکایات دور کی جائیں گی اور کابل سے بہتر تعلقات رکھنے کی کوشش کی جائے گی مگر دوسری جانب کابل حکومت اپنے ہر عمل میں بھارت سے بھی زیادہ بھارت نوازی کرتی دکھائی دے رہی ہے، یہاں تک کہ جوکام آج تک بھارت کو کرنے کی جرات نہیں ہوسکی، افغان حکومت بھارت کی خوشنودی کی خاطر وہ بھی کرنا شروع ہوچکی ہے اور پاکستان کے ساتھ افغان چیک پوسٹ پر پاکستانی پرچم اور مشاہیر کی توہین کا سلسلہ باقاعدہ سرکاری مہم کے طور پر شروع کیا جاچکا ہے۔اطلاعات کے مطابق چمن کراسنگ اور طور خم کراسنگ پر تعینات افغان حکومت کا عملہ پاکستان دشمنی میں بھارت سے بھی زیادہ انتہاپسند دکھائی دے رہا ہے اور ان دونوں مقامات پر روزانہ بیسیوں بار پاکستانی پرچم کی توہین کی جارہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق پاکستان سے افغانستان جانے والی کسی بھی قسم کی ٹرانسپورٹ خصوصاً ٹوکوں پر بنے پاکستانی پرچم سرحد وچوکیوں پر مٹادئیے جاتے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ قائداعظم ،علامہ اقبال اور دیگر کسی بھی شخصیت کی تصویر لگی ہو اسے بھی ختم کیا جاتاہے اور ٹرکوں سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ آئندہ اس سلسلہ میں مزید سختی ہوگی وہ ان تصاویر کو ازخود ختم کریں ورنہ افغانستان میں داخلہ کی اجازت نہیں ملے گی۔ طور خم سے دستیاب اطلاعات کے مطابق پاکستان سے افغانستان جانے والے کسی بھی ٹرک یا دوسری گاڑی کے کاغذات اور دیگر دستاویزات کی چیکنگ ثانوی حیثیت رکھتی ہے، افغان عملہ سب سے پہلے سپرے لیکر گاڑی کو گھوم پھر کر دیکھتا ہے اگر کسی بھی جگہ پاکستان کا پرچم یا مشاہیر میں سے کسی کی بھی تصویر بنی ہو تو اسے مٹادیا جاتا ہے ، اس پر اگر کوئی اعتراض کرے تو اسے دھمکانے کا عمل بھی معمول کی بات ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ عمل کچھ عرصہ سے کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے افغانستان جانے والے ٹرک اور دیگر ٹرانسپورٹ پر جگہ جگہ کالے پینٹ کے دھبے دکھائی دیتے ہیں۔ بتایاگیا ہے کہ پینٹ کے یہ دھبے دراصل پاک پرچم اور مشاہیر کی تصاویر مٹانے کے عمل کے دوران بے ڈھنگے انداز میں پھینکے گئے رنگ سے پیدا ہوتے ہیں، اس حوالہ سے افغانستان جانےوالے ایک ٹرانسپورٹر نے بتایا کہ بھاری معاوضے پر ٹرک سجائے جاتے ہیں، ٹرک آرٹ کے ان چلتے پھرت نمونوں میں پاکستان پرچم بھی استعمال کیا جارہا ہے، دنیا بھر میں ٹرانسپورٹ پر اپنے ملک کا یرچم لگایا جاتا ہے اوردوسرے ممالک اس کا احترام بھی کرتے ہیں لیکن افغان سرحد پر ان سے توہین آمیز سلوک روا رکھا جاتا ہے، ٹرکوں پر سے تمام تصاویر اور پرچم ہی نہیں مٹایا جاتا بلکہ سٹاف کو بھی توہین آمیزرویہ کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ اس کے برعکس کابل اور دیگر شہروں میں بھارتی پرچم پر کوئی روک ٹوک نہیں ہے، بلکہ کسی بھی ملک کے پرچم پر کوئی پابندی نہیں لوگوں نے اپنی گاڑیوں پر امریکی پرچم تک بنوا رکھے ہیں مگر پاکستانی پرچم پینٹ کرکے کوئی بھی افغانستان میں نہیں گھوم سکتا، اسے فوراً اس کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے، ایک جانب پرچم کی توہین دوسری جانب گاڑی کی ڈیکوریشن تباہ کردی جاتی ہے۔اس حوالہ سے اسلام آباد میں ایک ذریعہ نے بتایا کہ سرکاری اداروں کے علم میں سب کچھ ہے لیکن افغان حکومت اپنی عالمی ذمہ داریوں کاخیال کرنے کے بجائے صرف بھارت کی خوشنودی پر تلی ہوئی ہے اس سے اس حوالہ سے بات رکنا بھی سود مند نہیں ہے۔
پاکستانی عوام کی عادات ،کن باتوں میں سر فہرست،دیکھئے دلچسپ رپورٹ
ملتان(رپورٹ: مرزا ندیم) پُرتشدد مظاہرے‘ شادیوں اور تقریبات میں فائرنگ‘ گلی محلوں میں تقریبات‘ نوپارکنگ میں پارکنگ ملتان سمیت پاکستان دنیا بھر میں اپنا امیج تباہ کرچکا ہے۔پاکستان اس عادات کے حوالے سے سرفہرست آگیا ہے جس کی وجہ سے بدنامی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔بااثر لوگوں نے اپنے لئے نئے قوانین بناکر قانون کو تہس نہس کرکے رکھ دیا ہے۔ پُرتشدد مظاہروں میں کھربوں کی املاک تباہ ہوچکی ہیں۔سب سے خوفناک احتجاجی مظاہرے 27دسمبر 2007ءکو بینظیر بھٹو کی ہلاکت پر کئے گئے جس میں اربوں روپے کی املاک نذرآتش کردی گئیں۔ ترقی یافتہ ممالک میں لوگ اپنے مطالبات کو لکھ کر قطاروں میں سڑک کنارے کھڑے ہوجاتے ہیں جہاں سے گزرنے والے لوگ انہیں دیکھ کر گزرتے ہیں اور پھر حکومتی کمیٹی مظاہرین سے مذاکرات کرکے مظاہرہ ختم کرادیتی ہے مگر ہمارے ہاں احتجاج پُرتشدد ہوجاتا ہے۔ سڑکوں اور چوک بلاک کرکے گاڑیوں کو آگ لگادی جاتی ہے۔ جب چاہیں گلی محلوں میں قناتیں لگاکر تقریبات سجائی جاتی ہیں جس کی وجہ سے روڈ بلاک ہوجاتے ہیں اور لوگ اپنے ہی گھروں میں جانے کےلئے راستے تلاش کررہے ہوتے ہیں۔ اندرون شہر کے علاقے خاص طور پر ایسی تقریبات کا مرکز بنے ہوئے ہیں جہاں جہیز کا سامان دکھانے کےلئے تمام گلیوں کو بند کردیا جاتا ہے۔ ٹریفک اشاروں کی خلاف ورزی‘ دیواروں پر نعرے اور شکلیں بنانا‘ پیک تھوکنا‘ صفائی کا خیال رکھنے کے بجائے گندگی پھیلانا‘ سڑکیں توڑنا‘ نوپارکنگ میں پارکنگ کرنا ہماری عادات کا حصہ بن چکی ہیں۔ اسی وجہ سے پاکستانیوں میں بری عادات 95فیصد سے بھی زیادہ ہیں۔ کچھ تو لوگوں کی عادات پہلے سے ہی بگڑی ہوئی ہیں۔ رہی سہی کسر معاشرتی حالات‘ مہنگائی‘ بیروزگاری‘ گھریلو حالات اور لوڈشیڈنگ نے پوری کردی ہے۔ بجلی نہ ملنے پر لوگ واپڈا دفاتر پر حملے کردیتے ہیں۔ ملازمین کو تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ املاک کو بھی نقصان پہنچایا جاتا ہے۔ پاکستان میں لوگ بری عادات کو فخر سے بتاتے ہیں۔ بااثر لوگ قانون توڑکر اپنے ”بڑے“ ہونے کا ثبوت دیتے ہیں جبکہ قانون پر عملدرآمد کےلئے موجود فورس بھی ان لوگوں کے سامنے بے بس ہیں۔ ملتان میں بااثر لوگ اور چھوٹے افسران سرعام اپنی گاڑیوں پر نیلی بتی اور سبز نمبرپلیٹ کا استعمال کررہے ہیں مگر پولیس اہلکار کارروائی کے بجائے سلیوٹ مارکر گاڑی کو روانہ کردیتے ہیں۔ سکولوں اور کالجز میں شادی کی تقریبات سجانا حکومتی اور بااثر افراد نے اپنی عزت میں اضافہ سمجھ لیا ہے۔ تقریب کے اگلے روز طالب علم صفائی میں مصروف ہوتے ہیں۔ پُرتشدد مظاہروں اور بری عادات کے خاتمہ کےلئے حکمرانوں اور مقامی انتظامیہ کسی قسم کی کارروائی سے انکاری ہے۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ حکمران پُرامن احتجاجی مظاہروں پر کان نہیں دھرتے جب معاملہ بگڑ جاتا ہے تو ہرطرف سے نوٹس لے لیا جاتا ہے۔