All posts by Channel Five Pakistan

بابر کی سنچری، پہلے ون ڈے میں پاکستان 83 رنز سے کامیاب

دبئی: پاکستان نے بابر اعظم اور شعیب ملک کی عمدہ بیٹنگ اور باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت سری لنکا کو پہلے ون ڈے میچ میں 83 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل کر لی۔

دبئی میں کھیلے جا رہے سیریز کے پہلے ون ڈے میچ میں سری لنکا کے کپتان اپل تھارنگا نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا تو احمد شہزاد بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔

پہلی وکٹ جلد گرنے کے بعد فخر زمان اور بابر اعظم نے ذمے داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے آہستہ آہستہ اسکور کو آگے بڑھانا شروع کیا لیکن اس دوران قومی ٹیم تیز رفتاری سے رنز کرنے میں ناکام رہی خصوصاً بابر نے روایتی انداز کے برعکس نسبتاً سست بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے دوسری وکٹ کیلئے 64 رنز جوڑ کر ابتدائی نقصان کا ازالہ کرے کی کوشش کی لیکن 43 کے انفرادی اسکور پر دھننجیا نے فخر زمان کی وکٹیں بکھیر کر اپنی ٹیم کو دوسری کامیابی دلا دی۔

محمد حفیظ نے وکٹ پر آتے ہی جارحانہ انداز اپنایا اور تیزی سے اسکور کرتے ہوئے 32 رنز کی اننگز کھیلی لیکن اسی کوشش میں وہ جیفری ویندرسے کی وکٹ بن گئے۔

تین وکٹیں گرنے کے بعد تجربہ کار شعیب ملک کی وکٹ پر آم ہوئی اور انہوں نے آتے ہی جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے سری لنکن باؤلرز کو دباؤ کا شکار کر دیا۔

بابر اور شعیب نے تیسری وکٹ کیلئے 139 رنز کی شاندار شراکت قائم کر کے پاکستان کے بڑے اسکور کی راہ ہموار کی۔

شعیب ملک 61 گیندوں پر دو چھکوں اور پانچ چوکوں کی مدد سے 81 رنز کی عمدہ باری کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

بابر اعظم نے ون ڈے کرکٹ میں اپنی بہترین کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے چھٹی سنچری اسکور کی لیکن سنچری کی تکمیل کے ساتھ ہی 103 کے اسکور پر ان کی اننگز اختتام پذیر ہوئی جبکہ سرفراز صرف ایک رن بنا سکے۔

امریکہ کو انسانی حقوق کی پروا نہیں اپنے مفاد کیلئے رویے بدلتا ہے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی توصیف احمد خان نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے پاکستان بارے دوچار تعریفی جملے بول دیئے ہیں تو اس پر بغلیں نہیں بجانی چاہئیں، امریکہ صرف اپنے مفادات کے تحت رویوں کی برف پگھلاتا اور جماتا ہے اس کے لئے اخلاقیات، انسانی حقوق یا عالمی قوانین کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ پاکستان امریکہ کے گلے کی ہڈی بن چکا ہے جسے وہ نگل سکتا ہے نہ اگل سکتا ہے۔ بھاری قرضے بہت بڑا مسئلہ بن چکے ہیں لوٹ مار ہر دور میں ہوئی ہے، زرداری کے دل میں ملک کا درد جاگ ہی گیا ہے تو خود سے قربانی کیوں شروع نہیں کرتے۔ احتساب عدالت میں جو کھیل کھیلا گیا طے شدہ تھا۔ آگے مزید ڈرامے بھی ہوں گے جن کا مقصد صرف اور صرف کیسز کو تاخیر کا شکار کرانا ہے اور فرد جرم عائد ہونے سے بچنا ہے۔ نوازشریف کو بچنے کی امید نظر آئی تو تبھی واپس آئیں گے۔ اس وقت این آر او نہیں ہو سکتا۔ جماعت اسلامی نے ہمیشہ لاہور سے ن لیگ کا ووٹ لیا ہے۔ ایم ایم اے کی بحالی کی کوشش دو تین سال سے جاری تھی۔ معروف صحافی امجد اقبال نے کہا کہ امریکی جوڑے کا بازیاب کرایا جانا خوش آئند ہے تاہم پاک امریکہ تعلقات میں برف پوری طرح نہیں پگھلی ہے۔ ملک کے حالات متقاضی ہیں کہ معاشی ایمرجنسی نافذ کی جائے۔ ہمیں زرداری کی نہیں بلکہ ان کی بات کو سننا چاہئے، چار سال میں اتنے قرضے لئے گئے جتنے پچھلے تمام ادوار میں نہیں لئے گئے، معاشی ایمرجنسی کیا ہونی چاہئے اس بارے کہوں گا کہ آرمی چیف کی تقریر میں بھی معاشی ایمرجنسی کے خدوخال نمایاں ہیں۔ عدالت میں جو کچھ ہوا افسوسناک ہے لیکن ایسے ڈرامے مزید نہیں چلیں گے۔ عدالت سکیورٹی کے لئے رینجرز یا فوج کو بھی بلا سکتی ہے۔ موجودہ وقت میں کسی صورت این آر او نہیں ہو سکتا صرف کیسز کو مختلف حربوں سے تاخیر کا شکار کرایا جا رہا ہے کوشش ہو رہی ہے کہ نیب پر دباﺅ بڑھایا جائے ثبوت غائب ہو جائیں۔ ایم ایم اے اتحادد ہو یا کوئی بھی سیاسی اتحاد صرف نظریہ ضرورت کے تحت بنتا ہے اس وقت کئی جماعتیں مذہب کے نام پر انتخابی کمپئن کر رہی ہیں۔ معروف صحافی خالد چودھری نے کہا کہ امریکی جوڑے کا حقانی نیٹ ورک سے بازیاب کرایا جانا تشویشناک ہے۔ امریکہ بھی تو الزام لگاتا ہے کہ حقانی گروپ پاکستان میں فعال ہے۔ یہ بڑا سنجیدہ معاملہ ہے۔ صدر ٹرمپ کی پاکستان کے حوالے سے گفتگو کو چند جملوں پر نظر انداز کرنا درست نہیں ہے۔ جتنے قرضے 66 سال میں لئے گئے ان سے زیادہ 4 سال میں لئے گئے میڈیا یہ بات کیوں نہیں کرتا۔ قرضوں سے پتہ نہیں چل جاتا کہ کون بڑا کرپٹ ہے اب بھی حکومت ن لیگ کی ہے لیکن یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ نواز شریف تھا تو جیسے شہد اور دودھ کی نہریں بہہ رہی تھیں ان کو ہٹایا گیا تو یہ حالات ہو گئے۔ احتساب عدالت میں سارا ڈرامہ جان بوجھ کر کیا گیا یہ سپریم کورٹ حملہ کا ہی ایک تسلسل تھا۔ لیگی حکومت خود جمہوریت کی سب سے بڑی دشمن بن چکی ہے۔ این آر او ہو سکتا ہے کیونکہ ہمیشہ ہوتا آیا ہے۔ کیا عدالتوں نے نوازشریف کی سزا 10 سال بعد معاف نہیں کر دی تھی۔ تاریخ گواہ ہے کہ پاکستانی قوم نے کبھی مذہبی جماعتوں کو ووٹ نہیں دیا۔ تجزیہ کار مکرم خان نے کہا کہ امریکی وفد کا دورہ بڑا اہم ہے۔ امریکی جوڑا جو بازیاب ہوا اس میں مرد کینیڈین شہری جوشوا ہے جس کی دوسری بیوی ساتھ تھی جوشوا کا ایک گراﺅنڈ یہ ہے کہ اس کی پہلی بیوی کا نام زینب خضر تھا جو عمر خضر کی بہن تھی عمر خضر اس وقت گوانتاناموبے جیل میں ہے زینب کی موت کے بعد جوشوا نے دوسری شادی کی تو کیا اس کے پہلے کے تمام روابط ختم ہو گئے تھے، امریکی اداروں نے جوشوا کا بیک گراﺅنڈ کیوں نہ بتایا۔ ملک کو کنگال کرنے میں زرداری بھی نواز کے ساتھ پیش پیش رہے انیس بیس کا ہی فرق ہو سکتا ہے۔ احتساب عدالت میں جو ڈرامہ رچایا گیا شاید اس کے لئے پچھلی بار رینجرز کے آنے پر شور مچایا گیا تھا۔ اب این آر او نہیں ہو سکتا۔ ایم ایم اے کا دوبارہ اتحاد اہم ہے، جماعت اسلامی اب تحریک انصاف کے ساتھ چلنا مشکل پا رہی ہے۔

نواز شریف صاحب! جوشیلے ورکروں کو ٹھنڈا کریں،انار کی نہ پھیلائیں:ضیا شاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ضیا شاہد کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ عدلیہ، فوج اور انتظامیہ کے درمیان شدید قسم کی محاذ آرائی ہو رہی ہے۔ کبھی کبھار ابھر کر سامنے بھی آ جاتی ہے۔ دعا ہے اداروں میں ٹکراﺅ نہ بڑھے۔ آج عدالت پر چڑھائی ہوئی ہے۔ یہ پیغام ہے کہ سیاسی حامی، اداروں پر چڑھ کر کارروائی متاثر کر سکتے ہیں۔ آج نوازشریف کے حامیوں نے کہا کل پی ٹی آئی اور پرسوں پی پی پی کے کارکن ایسا کریں گے۔ معیشت پر بات کرنا اصل میں حکومت وقت کا کام ہوتا ہے۔ یہ آرمی کا کام نہیں ہے آرمی چیف نے اگر کوئی بات کہہ بھی دی ہے تو کوئی بڑی بات نہیں۔ احسن اقبال صاحب کے اس ردعمل کی ضرورت نہیں تھی۔ احتساب عدالت کے سامنے ہونے والا واقعہ افسوسناک ہے۔ وکلاءکے روپ میں نہ جانے کون لوگ تھے۔ ایسا لگتا ہے کہ حکومت چیخ چیخ کر فوج کو آوازیں دے رہی ہے کہ جلدی آﺅ کہاں رہ گئے ہو۔ جو بگاڑ سکتے ہو جلدی آ کر بگاڑو۔ دوسری جانب فوجی بار بار کہہ رہے ہیں کہ ہم جمہوری نظام کو چلتا دیکھنا چاہتے ہیں حکومت کی ذمہ داری ہے کہ عدالت کے لئے لاءاینڈ آرڈر کو قائم رکھے۔ کیس کسی کا بھی ہو۔ سول حکومت کا فرض بنتا ہے کہ عدالت کے اندر اور باہر تمام حالات کو نارمل رکھے۔ جس دن رینجرز کے افسر کی پٹائی کرنے کا پروگرام تھا۔ وہ وہاں نہیں آئے نتیجہ یہی نکلنا تھا کہ یا رینجرز آنے سے انکار کر دے یا حکومت اسے باہر نکال دے کہ جاﺅ بھائی! تمہاری ضرورت نہیں۔ رینجرز آرمی کے انڈر ہوتی ہے۔ ان کی تربیت بھی آرمی جیسیہوتی ہے۔ احتساب عدالت کے باہر آج ایف سی کو بلایا گیا۔ اس کی تربیت تقریباً پولیس جیسی ہوتی ہے۔ اس کا لباس بھی شلوار قمیض ہوتی ہے۔ وہ پولیس کی طرح کچھ بھی نہیں کر پائے گی۔ احسن اقبال نے اسلام آباد کو دہشت گردوں اور بھوکے بھیڑیوں کے سامنے پلیٹ میں رکھ کر پیش کر دیا ہے۔ جو اسلام آباد کا امن و امان خراب کرنا چاہتے ہیں۔ سلام آباد حساس علاقہ ہے۔ یہاں تمام ملکوں کی ایمبیسیاں ہیں۔ تقریباً تمام ہی اداروں کے ہیڈ آفسز ہیں۔ ایسے اہم اور نازک مقام پر کیا فوج اور رینجرز کو تعینات کیا جانا چاہئے؟ یا ایف سی اور پولیس جیسے اداروں کو کنٹرول دے کر ناخوش گوار واقعات کا انتظار کیا جانا چاہئے۔ ڈاکٹر طاہر القادری، میاں شریف کے پاس ایک خطیب کی حیثیت سے کام کرتے تھے۔ کہا جاتا ہے شہباز شریف صاحب نے اپنی کمر پر اٹھا کر انہیں مناسک حج ادا کئے۔ ان کی بہت پرانی شناسائی ہے۔ دونوں ایک دوسروں کو اچھی طرح جانتے ہوں گے۔ آج انہوں نے کہا ہے کہ نوازشریف کے اندر الطاف حسین چھپا ہوا ہے۔ تو یقینا انہوہں نے کہیں محسوس کیا ہو گا۔ اس کا جواب تو نوازشریف ہی دے سکتے ہیں۔ میں نوازشریف سے درخواست کروں گا کہ اپنے مشیروں کو کچھ تہذیب سکھائیں۔ انہیں روکیں اگر نہ روکا تو دوسری پارٹیاں بھی اسی طرح کے کام کر سکتی ہیں۔ ان کے پاس بھی کالے کوٹ ہیں۔ خدارا ملک کو انارکی کی طرف نہ لے کر جائیں اور ڈریں اس دن سے جب اسلام آباد میدان جنگ بن جائے۔ کیپٹن (ر) صفدر اگر فوج کو نہ چھوڑتے تو بہت آگے تک جاتے۔ جس رضوان اختر کو ن لیگ کے حلقوں میں پسند نہیں کیا جاتا تھا۔ بعد میں انہیں چھٹی بھی کروا دی گئی۔ کیپٹن (ر) صفدر صاحب کے ایک زمانے میں ان کے ساتھ بہت اچھے تعلقات تھے اتفاق ہے کہ آج وہ ان کی فیملی کے سامنے آ کھرے ہوئے۔ اسی پر ڈان لیگ کی بنیاد بنی تھی۔ آرمی کے جنرل حتیٰ کہ بریگیڈیئر لیول تک کوئی قادیانی نہیں ہے۔ کیپٹن صفدر صاحب کس کی زبان بول رہے ہیں۔ کنور دلشاد کوئی مولوی نہیں وہ بھی حیران ہیں کہ کیپٹن صاحب ایسی زبان کیوں استعمال کر رہے ہیں۔ ایسی باتیں تو دشمن ممالک کو سوٹ کرتی ہیں۔ جنہوں نے ہماری سرحدوں کی حفاظت کرنی ہے۔ ان کے خلاف ایسی ہرزہ سرائی نہیں کرنی چاہئے۔ مولویوں کو خوش کرنا مقصود ہے تو یہ فورم نہیں ہے۔ احسن اقبال اچھے خاصے پڑھے لکھے انسان ہیں وہ سی پیک پر لگے ہوئے تھے نامعلوم کون ان کے خلاف سازش کر کے انہیں یہاں گھسیٹ لایا ہے۔ انہیں داخلہ کا کوئی تجربہ نہیں۔ چودھری نثار علی خان کو کریڈٹ جاتا ہے جس طرح انہوں نے مشکل ترین حالات میں گقت گزارا جب کراچی میں رینجرز کی تعیناتی میں وسعت کا معاملہ سامنے آیا تو اس وقت صوبائی حکومت اور فوج دکھائی دیتا تھا کہ ٹکواﺅ کی کیفیت بن جائے گی لیکن چودھری نثار نے بہت اچھے طریقے سے معاملات کنٹرول کر لئے، چودھری نثار، احسن اقبال سے کئی گنا اہل انسان تھے۔ جب کسی کے بُرے دن آتے ہیں وہ غلط فیصلے کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ نوازشریف کی جانب سے اب غلط پر غلط فیصلے ہوتے جا رہے ہیں۔ اب معاملہ قادیانی تک رکنے والا نہیں اب یہ باتیں آئیں گی کہ فوج میں کتنے سنی ہیں کتنے شیعہ ہیں اور کتنے وہابی۔ پھر آئے گا کہ کس صوبے سے کتنے ہیں پھر کوٹہ سسٹم آ جائے گا۔ خدارا فوج کو بخش دیں۔ وہ بہت اہم ککام کر رہی ہے۔ بارڈر کی حفاظت ایک طرف دوسری جانب اندرون ملک آپریشن کا سلسلہ شروع ہے۔ سب سے پہلے میں وزیر قانونن پنجاب رانا ثناءاللہ سے اپنے ادارے کی طرف سے معافی چاہتا ہوں۔ ہوا یوں کہ شام کے اخبار میں ان کے بیان کو دوسرے انداز میں چھاپ دیا گیا، کچھ غلطی ان سے ہوئی کہ انہوں نے کہا وہ نماز بھی پڑھتے ہیں۔ روزے بھی رکھتے ہیں بس ذرا اختلاف ہے۔ ختم نبوت کے مسئلہ پر چھان بین پر معلوم ہوا کہ سرخی چھپی کہ قادیانی مسلمان ہیں۔ جبکہ ایسا نہیں تھا۔ میں نے معذرت چاہتی۔ پروگرام میں وضاحت کی۔ اخبار میں وضاحت کی۔ خبریں میں کی۔ کیا اخبار میں کی۔ لیکن خود انہوں نے غیر محتاط زبان استعمال کی اس کی کیا ضرورت تھی۔ ہم قادیانی کی مقدس شام کو عبادت کی جگہ کہتے ہیں اسے مسجد نہیں کہتے۔ رانا صاحب کو چاہئے وہ خدارا کوئی وضاحت کر دیں۔ وہ ہر گز قادیانی نہیں ہیں نہ ان کے عقائد ایسے ہیں۔ میں خود ان کی طرف سے معذرت چاہتا ہوں رانا صاحب ”رفع شر“ کے طور پر اسے واپس لے لیں۔ وہ کہتے ہیں کہ تین مرتبہ کہہ چکا ہوں کہ میں نے یہ نہیں کہا۔ لاہور میں تھڑا سیاست میں پہلے خوب بحث ہوتی ہے آخر میں یہ فیصلہ آتا ہے کہ سب چور ہیں۔ عمران خان کے لئے بھی مشہور ہو گیا ہے کہ وہ منی ٹریل نہیں دے سکے۔ میں انہیں جانتا ہوں وہ بددیانت تو نہیں ہے۔ لوگ باتیں تو کرتے ہیں۔ ذوالفقار بھٹو اور بینظیر کتو تو لوگ نہیں کہتے تھے لیکن آصف زرداری کے متعلق تو لوگ خوب بولتے ہیں۔ تجزیہ کار مکرم خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں رینجرز کو بڑے ٹیکنیکل انداز میں ہٹا دیا گیا ہے۔ اس کی جگہ پر ایف سی لائی گئی ہے یہ وزارت داخلہ کے انڈر کام کرتی ہے۔ یہ صرف کے پی کے میں موجود ہے جو انگریزوں کے دور میں بنائی گئی تھی۔ اس میں بھرتی کا معیار اور تربیت کا کوئی خاص معیار ہی نہیں ہے۔ یہ گارڈز کے طور پر استعمال ہوتے تھے۔ رینجرز کو ہٹایا جانا ڈرامے کا پہلا سین تھا۔ آج اس کا دوسرا سین دکھایا گیا۔ ن لگ نے آج ججوں کو ہراساں کر دیا۔ اگلی پیشی پر رینجرز کو بلایا جائے گا۔ حکومت چاہے گی کہ 19 کو بھی رینجرز نہ آ سکے تا کہ میاں فیملی پر فرد جرم عائد نہ کی جا سکے۔ رینجرز کی تربیت اور بھرتی تقریباً فوج کے انداز پر ہوتی ہے۔ آرمی کی طرح ان کو سخت تربیت سے گزارا جاتا ہے۔ ان کے افسران زیادہ سے زیادہ 19 گریڈ تک جاتے ہیں اس کے مقابلے میں ایف سی ایک نیم پولیس کی طرح کا ادارہ ہے۔ ان کی تربیت بھی پولیس کی طرح ہوتی ہے۔ یہ موروثی قسم کی نوکری ہے۔ اب اسے بہتر بنایا جا رہا ہے لیکن ہر گز ہر گز اس کی تربیت فوج یا رینجرز کی طرح نہیں ہوتی۔ یہ ایک قسم کی سکیورٹی فورس ہے۔ عام طور پر یہ گارڈز کے کام کرتی ہے۔ ان کے پاس جدید ہتھیار بھی نہیں ہوتے۔ چیف آف آرمی سٹاف نے معیشت کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر بات کی ہے۔ آج ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ بری نہیں تو اچھی بھی نہیں۔ فوج کے ترجمان کی بات انتہائی محتاط ہوتی ہے اور وہ باقاعدہ اجازت لے کر اور بہت احتیاط کے ساتھ بیان دیتے ہیں۔ یقینا ہمارے عسکری اداروں کو معیشت کی زبوں حالی نظر آ رہی ہے وہ اس پرتشویش کا شکار ہے قومی سلامتی اور معیشت دونوں پر انہوں نے بات کی ہے۔

\

چیئرمین پی سی بی کی تقرری کیخلاف درخواست، عدالت کا سماعت سے انکار

 لاہور: لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شمس محمود مرزا نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی کی تقرری کے خلاف درخواست پر سماعت سے انکار کر دیا اور فائل واپس چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجوادی۔گزشتہ روز مسٹر جسٹس شمس محمود مرزا کے روبرو درخواست گزار بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے موقف اختیار کیا کہ عدالت عظمیٰ کی طرف سے نااہل کیے گئے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے ذاتی پسند پر نجم سیٹھی کا بطور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ تقرر کیا، نجم سیٹھی اس عہدے پر تقرری کی اہلیت نہیں رکھتے تھے۔ انھوں نے عدالت سے استدعا کی کہ نجم سیٹھی کی بطور چیئرمین بورڈ تقرری کالعدم قرار دی جائے اور درخواست گزارکو اہلیت کی بنا پر چیئرمین  پاکستان کرکٹ بورڈ تقرر کرنے کا حکم دیا جائے۔فاضل جج نے ریمارکس دیے کہ وہ ذاتی وجوہات کی بنیاد پر کیس نہیں سننا چاہتے، فاضل جج نے فائل مزید کارروائی کیلیے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کوبھجوادی ہے۔

امریکی افسروں نے کبھی نہیں بتایا حقانی نیٹ ورک کے ٹھکانے کہاں ہیں ؟؟ خواجہ آصف

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی ) وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے واضح کیا ہے کہ ان کی حکومت دوسروں کے مشوروں کو قبول نہیں کرے گی اگر اس سے ملک کی سلامتی کو خطرہ ہوگا ۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق خواجہ محمد آصف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ امریکی انتظامیہ پاکستان کو نشانہ بنانے کے لئے حقانی نیٹ ورک کا استعمال کررہا ہے ۔ اپنی دلیل کو آگے بڑھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کئی بار ہم نے امریکہ کے اعلی فوجی افسروں کو کہا کہ وہ ہمیں حقانی نیٹ ورک کے ٹھکانوں کے بارے میں معلومات فراہم کرے تاکہ ہم ان کے خلاف کاروائی کی جاسکے لیکن انہوں نے کبھی بھی اس سلسلے میں کوئی اطلاع فراہم نہیں کی اسی طرح ہم نے افغانستان کے صدر اشرف غنی کو بھی بار بار کہا کہ وہ حقانی نیٹ ورک کے خلاف اپنا تعاون پیش کرے لیکن اس سے بھی کوئی مثبت جواب نہیں ملا ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ حیرانگی کی بات ہے کہ امریکی کی فوج کی موجودگی کے باوجود داعش افغانستان میں اپنے قدم جما رہی ہے امریکی انتظامیہ کو ہمیں بتانا چاہئے کی یہ کیسے ہوا ،حیرانگی کی بات یہ کہ داعش کے دہشت گردوں کے پاس وہ جدید ترین ہتھیار ہے جو صرف امریکی فوجی استعمال کرتے ہیں ۔خواجہ آصف نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ امریکہ کی مدد کی جب انہیں اسکی ضرورت پڑی اور آج بھی ہم امریکی انتظامیہ کے ساتھ تعلقات کو بڑھاوا دینا چاہتے ہیں لیکن وہ برابری کی بنیاد پرہو نا چاہئے حال میں وزیر خارجہ نے امریکہ کا دورہ کیا وہاں اپنے ہم منصب کے علاوہ قومی سلامتی کے مشیر سے ملاقات کی جہاں پر دو طرفہ تعلاقات کے بارے تبادلہ خیال ہوا پچھلے کئی مہینوں سے پاکستان اور امریکہ کے تعلاقات بگڑگئے یہاں تک امریکی صدر نے پاکستان کو نہ صرف فوجی اور اقتصادی کم کردی اور یہ بھی الزام لگا یا کہ افغانستان میں صورت حال کی خرابی کے لئے پاکستان ذمہ وار ہے لیکن ان الزامات کی اسلام آباد نے تردید کی اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پچھلے کئی سالوںمیں ان کے 60ہزار لوگ مارے گئے پاکستانی فوج نے قبائلی علاقوں میں بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کے خلاف مہم چھیڑ دی ۔

شنگھائی ٹینس میں رافیل نڈال اور فیڈرر کی سیمی فائنل میں رسائی

شنگھائی: شنگھائی ماسٹرز میں رافیل نڈال، راجرفیڈرر، ڈیل پوٹرو اور مارن کلک نے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرلی جبکہ پاکستانی اسٹار اعصام الحق دوسرے راؤنڈ کے مہمان بن گئے۔شنگھائی ماسٹرز ٹینس ٹورنامنٹ میں کروشیا کے مارن کلک نے اسپینش حریف راموس وینولاس کو 6-3،6-4 سے شکست دیکر سیمی فائنل میں قدم رکھ دیے، جہاں پر ان کا سامنا ورلڈ نمبرون رافیل نڈال سے ہوگا، اسپینش اسٹار نڈال نے کوارٹر فائنل میں گریگور دیمیتروف کی کہانی ختم کردی، ان کی جیت کااسکور 6-4، 6-7(4/7) اور6-3 رہا۔ارجنٹائن کے جوآن مارٹن ڈیل پوٹرو نے سربیئن حریف وکٹر ٹروسکی کو 4-6،6-1 اور6-4 سے پچھاڑ کر فائنل فور میں رسائی حاصل کی، تاہم  کلائی کی انجری کے سبب ان کی سیمی فائنل میں شرکت مشکوک ہوگئی ہے، سیکنڈ سیڈ راجرفیڈرر نے فرنچ حریف رچرڈ گیسکوئٹ کو 7-5 اور6-4 سے ہرادیا۔ڈبلز میں پاکستانی اسٹاراعصام الحق دوسرے راؤنڈ کے مہمان بن گئے۔ انھیں اور ان کے پارٹنر پولش پلیئر مارسین میٹکووسکی کو ایوان ڈوڈگ اورمارسیل گرینولرز نے ہرادیا، ان کی فتح کا اسکور 4-6، 6-7 (7/5) اور10-7 رہا، بعد ازاں ڈوڈگ اور گرینولرز کو بھی کوارٹرفائنل میں شکست ہوگئی۔دوسری جانب ہانگ کانگ ویمنز ٹینس کے کوارٹر فائنلز میں 7 سیڈ آسٹریلوی کھلاڑی ڈاریا گیوریلووا نے ہموطن لیزیٹی کیبریرا کو 6-1، 3-6  اور6-4 سے زیرکرلیا، امریکی کھلاڑی جینیفر بریڈی نے نکول گبز کو 7-5،6-4 سے مات دی، چینی اسٹار وانگ کیانگ نے سمانتھا اسٹوسر کا قصہ  7-5،6-2 سے تمام کردیا، روسی کھلاڑی 6 سیڈ اناستاسیا پاولیچنکووا نے ناؤمی اوساکا پر  6-3،6-3 سے غلبہ پالیا ، ادھر تیانجن، چین میں جاری ویمنز ٹینس میں روسی اسٹار ماریا شراپووا نے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کرلی۔

تجربہ کار روسی پلیئر نے کوارٹر فائنل میں سوئس حریف اسٹیفنی ووئجل کو 64 منٹ کی جدوجہد کے بعد 6-3،6-1 سے قابو کرلیا، فائنل فور میں ان کا سامنا میزبان چینی اسٹار پینگ شوئی سے ہوگا، وہ رواں برس ڈوپنگ قواعد کی خلاف ورزی پر 15 ماہ پابندی کا سامنا کرنے کے بعد اپریل میں کھیل میں واپس آئی تھیں تاہم اس کے بعد انھوں نے اسٹٹ گارٹ ویمنز ایونٹ میں سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی تھی لیکن اس کے بعد وہ کسی اور ایونٹ میں فائنل فور تک نہیں پہنچ پائی تھیں لیکن اب تیانجن میں انھوں نے یہ کردکھایا، پینگ شوئی نے دوسرے کوارٹرفائنل میں اسپین کی سارا سورابیز ٹورمو کو 6-0،6-1 سے زیرکیا۔

ادھر لنز ویمنز ٹینس ٹورنامنٹ کے دوسرے راؤنڈ میں ٹاپ سیڈ سلواکین پلیئر میگڈیلینا ریبریکووا نے کارینہ وائٹوف کو 7-6 (7/4)،6-3 سے شکست دیدی،2 سیڈ جمہوریہ چیک سے تعلق رکھنے والی باربورا اسٹرائیکووا نے جینا فیٹ کو 2-6،6-3 اور6-3 سے مات دیدی، 5 سیڈ سورانا کرسٹیا نے نٹالیا کو 7-6(16/14)،6-4 سے زیر کیا، سوئیڈش پلیئر جوہانا لارسن نے وارویرا لیپچینکو کیخلاف 6-2،6-3 سے فتح سمیٹ لی، سوئس کھلاڑی وکٹوریجا گولبیک نے وکٹوریا ٹومووا کو 4-6،6-4،6-1 سے ہرادیا۔

گلوبل ٹی 20 لیگ کی جگہ جنوبی افریقی ڈومیسٹک ایونٹ منعقد ہوگا

جوہانس برگ: گلوبل ٹوئنٹی 20 لیگ ملتوی کیے جانے پر اس کی جگہ جنوبی افریقہ کا ڈومیسٹک ٹی 20 ٹورنامنٹ منعقد ہوگا۔گلوبل ٹوئنٹی 20 لیگ میں 6 فرنچائز کے درمیان یہ ایونٹ ابتدائی طور پر آئندہ برس 14 مارچ سے 15 اپریل تک شیڈول کیا گیا تھا لیکن اب گلوبل ایونٹ ملتوی ہوجانے پر اسے چار ماہ قبل منعقد کیا جارہا ہے، ڈومیسٹک ایونٹ کیلیے جنوبی افریقہ بورڈ نے گذشتہ دن فرنچائزز ٹیموں کے سی ای اوز کو مطلع کردیا ہے۔

میرے سخت الفاظ سے پاکستان کا رویہ ٹھیک ہوا ،ٹرمپ

واشنگٹن (آئی این پی )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انکے سخت الفاظ کے باعث پاکستان کے رویے میں تبدیلی آئی ہے اور پاکستان نے دوبارہ امریکہ کا احترام کرنا شروع کردیا ہے،غیر ملکی مغویوں کی رہائی پاک امریکہ تعلقات کے حوالے سے ایک مثبت لمحہ ہے ،ہم اسطرح کے تعاون ، باقی مغویوں کی رہائی کو یقینی بنانے اور مستقبل میں مشترکہ انسداد دہشتگردی آپریشنز کیلئے اس قسم کے ٹیم ورک کی امید رکھتے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق پاکستانی حکام کی جانب سے امریکی خاتون کولمین انکے کینیڈین شوہر بوائل اور بچوں کی رہائی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرپ نے کہاکہ انکے سخت الفاظ نے پاکستان کے رویے میں تبدیلی کا اظہار کیا ہے اور اس بات کا یقین ہے کہ پاکستان نے دوبارہ امریکہ کا احترام کرنا شروع کردیا ہے ۔انھوں نے اس پر بہت محنت کی ہے اور مجھے یقین ہے کہ انھوںنے دوبارہ امریکہ کا احترام شروع کردیا ہے ۔یہ بہت ضروری ہے ۔ڈونلڈ ٹرمپ نے اس اقدام کو پاک امریکہ تعلقات کے حوالے سے ایک مثبت لمحہ قرار دیا۔امریکی صدر نے ایک بیان میں کہاکہ پاکستانی حکومت کا تعاون اس بات کی علامت ہے کہ وہ خطے میں سیکورٹی فراہم کرنے کے حوالے سے امریکہ کی خواہشات کا احترام کرتا ہے ہم اسطرح کے تعاون ، باقی مغویوں کی رہائی کو یقینی بنانے اور مستقبل میں مشترکہ انسداد دہشتگردی آپریشنز کیلئے اس قسم کے ٹیم ورک کی امید رکھتے ہیں۔ امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے پاکستان سے غیر ملکی مغوی جوڑے کی رہائی کو مثبت اقدام قرار دیتے ہوئے مستقبل میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری کی امید ظاہر کی ہے۔امریکہ کے وزیر دفاع جیمز میٹس اس بازیابی کے بارے میں کہا کہ یہ بہت ہی مثبت اقدام ہے اور پاکستان کی فوج نے بہت اچھی کارکردگی دکھائی ہے۔انھوں نے امید ظاہر کی کہ اس سے اچھے مستقبل کی نوید ملتی ہے۔امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ مل کر شراکت داری سے دہشت گردی اور اغوا کے خاتمے کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں۔پاکستان میں مغویوں کی رہائی کیسے ہوئی جیمز میٹس نے اس کے بارے میں کوئی بات نہیں کی۔پاکستان کی فوج کے مطابق امریکی حکام نے 11 اکتوبر کو پاکستان کو خفیہ اطلاع دی تھی کہ ان مغویوں کو کرم ایجنسی کی سرحد کے ذریعے پاکستان منتقل کیا جا رہا ہے جس کے بعد کرم ایجنسی میں آپریشن کر کے انھیں بازیاب کروا لیا گیا۔دوسری جانب اطلاعات کے مطابق جوشوا بوئل نے امریکی فوجی جہاز پر سوار ہونے سے انکار کر دیا تھا۔

لاہوریوں بارے خطرے کی گھنٹی ،بڑوں نے سرجوڑ لئے

لاہور(خصوصی رپورٹ) لاہور میں پانی کی گرتی ہوئی سطح کا مسئلہ سنگین ہوگیا، مسئلے سے نمٹنے کے لیے واسا حکام کو دریائے راوی پر واٹرفلٹریشن پلانٹ کی تنصیب کے منصوبے پر کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔منصوبے پر مجموعی لاگت کا تخمینہ 25 ارب روپے لگایا گیا ہے ۔لاہور میں زیرزمین پانی کی سطح تقریبا ایک میٹر سالانہ کے تناسب سے گر رہی ہے جس کے باعث نہ صرف پانی کا حصول مشکل ہوتا جارہا ہے بلکہ شہر کے بعض علاقوں میں زیرزمین پانی میں آرسینک کی آمیزش میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے ، اِس مسئلے سے نمٹنے کے لیے راوی سائفن پر لگائے جانے والے مجوزہ منصوبے پر کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں جس کے لیے محکمہ انہار نے بھی 100 کیوسک پانی فراہم کرنے کی حامی بھر لی ہے ۔ذرائع کے مطابق فلٹریشن پلانٹ کی تنصیب پر تقریبا 15 ارب روپے لاگت آئے گی جبکہ پانی راوی سائفن سے شہر تک پہنچانے کے لیے 10 ارب روپے کی لاگت سے پائپ لائنیں بچھائی جائیں گی۔اِس حوالے سے ایم ڈی واسا سید زاہد عزیز نے بتایا کہ منصوبے پر ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جارہا ہے اور یہ منصوبہ آئندہ سال کے وسط تک مکمل کرلیا جائے گا جس کے بعد شہر کے متعدد ٹیوب ویلوں کو بند کردیا جائے گا تاکہ شہر میں پانی کے گرنے کے عمل کو روکا جاسکا۔

لمبی عمر پانا چاہتے ہیں تو خبر کو پڑھیں ،6لاکھ افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ نے بتا دیا

لاہور(خصوصی رپورٹ) ماہرین نے مختلف لوگوں کے ڈی این اے کا جائزہ لے کر یہ راز معلوم کرلیا ہے کہ طویل عرصہ تک زندہ کیسے رہا جائے۔ اسکاٹ لینڈ کی ایڈن برگ یونیورسٹی کی ٹیم نے اپنی تحقیق کے دوران لوگوں کے جینیاتی کوڈ میں وہ جین ڈھونڈنے کی کوشش کی جو طویل عمر کی ذمہ دار ہے اور وہ کیا باتیں ہو سکتی ہیں جو اس جین کو صحتمند بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، تحقیق کیلئے 6 لاکھ لوگوں کے جینیاتی کوڈ کا جائزہ لیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تعلیم پر خرچ کیا جانے والا ہر سال کسی بھی شخص کی زندگی میں اوسطا 11 ماہ کا اضافہ کرتا ہے جبکہ موٹاپے میں وزن کا ہر اضافی کلوگرام کسی بھی شخص کی زندگی سے اوسطا دو ماہ کم کر دیتا ہے جبکہ سگریٹ کا ایک پیکٹ استعمال کرنے والے شخص کی زندگی سات سال کم ہوجاتی ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ کچھ لوگوں کے ڈی این اے میں ایسی تبدیلی واقع ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے وہ زیادہ کھاتے ہیں یا پھر ان کا وزن بڑھ جاتا ہے، لہذا محققین ایسے لوگوں کا تقابلی جائزہ لینے میں کامیاب رہے جن میں سے کچھ زیادہ کھاتے ہیں اور کچھ زیادہ نہیں کھاتے، چاہے ان کا لائف اسٹائل کیسا بھی ہو۔

تیل اور گیس کےاانبار لگ گئے

فتح جنگ‘ اٹک (خصوصی رپورٹ) پاکستان آئل فیلڈ لمیٹڈ (پی او ایل) نے ضلع اٹک کے اخلاص بلاک میں تیل اور گیس کا ایک بڑا ذخیرہ دریافت کیا۔ یہ پچھلے پانچ برسوں میں پنجاب میں تیل اور گیس کی ایک بہت بڑی دریافت ہے۔ پی او ایل کی یہ دریافت اسلام آباد سے تقریباً 83کلومیٹر جنوب مغرب میں شمالی پوٹھوہار ضلع اٹک میں جھنڈیال کنوئیں سے ہوئی ہے۔ اس میں پی او ایل 80فیصد اور اٹک آئل کمپنی 20فیصد حصہ کی مالک ہے۔ کنوئیں سے تیل کی یومیہ پیداوار 2520بیرل اور گس کی پیداوار 21ملین کیوبک فٹ تک ہے۔ اس گیس میں 86فیصد میتھین‘ 7.2فیصد ایتھین اور 2.9فصد پروپین ہے اور اس کے ہر ملین کیوبک فٹ گیس سے تقریباً 2.5میٹرک ٹن ایل پی جی حاصل ہوگی۔ ڈھرنال فیلڈز کے شمال میں واقع منڈیال کے ذخیرہ کا رقبہ تقریباً 15مربع کلومیٹر ہے۔ ابتدائی تخمینہ کے مطابق یہ دریافت تقریباً 292بلین سٹینڈرڈ کیوبک فٹ گیس اور تقریباً 23ملین بیرلز تیل کا ذخیرہ لئے ہوئے ہے۔

شرابیوں کیلئے بُری خبر،کیا ہونیوالا ہے ،دیکھئے خبر

لاہور (خصوصی رپورٹ) شراب کی فروخت کیلئے جاری شدہ پرمٹوں کی منسوخی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی، درخواست گزار امین مسیح نے موقف اپنایا ہے کہ مسیحی قانون اور بائبل میں شراب حرام ہے، مسیحی اقلیت کے نام پر شراب کے جاری کردہ پرمٹ مسیحیوں کی مذہبی ، بنیادی تعلیمات اور آئین کے تحت ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی ۔ درخواست گزار کہا ہے کہ مسیحی اقلیت کے نام 90 فیصد غیر عیسائی پرمٹ بنوا کر شراب کی خریدوفروخت کا کام کرتے ہیں جو غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اسلام کی طرح مسیحیوں میں بھی شراب حرام ہے اور بائبل میں واضح ممنوع قرار دی گئی ہے۔ اس لیے عدالت تمام پرمٹوں کو منسوخ کرنیکا حکم جاری کرے تاکہ عیسائی کمیونٹی کو بدنام ہونے سے بچایا جائے۔

 

اجتماعی توبہ کرلیں ،حافظ حسین احمد کی اپیل

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ ختم نبوت کے قانون کے حوالے سے پارلیمنٹ نے اجتماعی گناہ کیا ہے اس کےلئے اجتماعی استغفار بھی کرناہو گا، وزیر خارجہ دیار غیر جا کر خارجی ہو گئے ہیں، دینی جماعتوں کے اتحاد ہوتے ہی جماعت اسلامی اور جے یو آئی حکومتی اتحاد سے باہر آجائیں گی، تحریک انصاف پہل کرئے تو انتخابی اتحاد کے سلسلے میں بات چیت ہو سکتی ہے، سود کے خلاف موجودہ حکومت نے عدالت سے حکم امتناعی لیا ہوا ہے کاش اس کو ختم کرا سکتے۔ کیپٹن (ر) صفدر بولنے سے پہلے تولا کریں کہ وہ اس پر عمل درآمد کروا بھی سکیں گے کہ نہیں۔ قادیانی اپنے آپ کو غیر مسلم تسلیم کرلیں پھر دوسروں سے آئین کی پاسداری کرانے کی باتیں کی جائیں۔ گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد نے کہا کہ حلف نامے میں ختم نبوت سے متعلق شق کو ختم کرنے میں حکومت کو بری الذمہ نہیں قرار دیا جاسکتا، مولانا فضل الرحمن کہ چکے ہیں کہ یہ پارلیمنٹ کا اجتماعی گناہ تھا، تو اب اس کی اجتماعی استغفار بھی کرنا ہوگی ۔ حلف میں ختم نبوت کے خلاف حلف نامہ تبدیل کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دینی چاہیے۔ راجہ ظفر الحق سے توقع تھی وہ اصل حقائق سے قوم کو آگاہ کریں گے لیکن انہوں نے بھی مایوس کیا۔ ایم ایم اے بحالی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس نو نومبر کو لاہور میں منعقد ہو رہاہے جس میں جلد فیصلہ کر لیا جائےگا۔