اسرائیلی کمانڈوز کا طبی عملے کے لباس میں فلسطین کے اسپتال پر چھاپہ، مریضوں کو گولیاں ماری دیں

اسرائیلی اور فلسطینی حکام کے مطابق شہریوں اور طبی عملے کے لباس میں ملبوس اسرائیلی اسپیشل فورسز نے منگل کے روز مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر جنین میں واقع ابن سینا اسپتال میں گھس کر تین فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔

امریکی ٹی وی سی این این کے مطابق سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک درجن کے قریب کمانڈوز نرسوں کے روپ میں، حجاب پہننے والی خواتین اور دیگر کے روپ میں ہیں۔

اس حوالے سے جاری ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسرائیلی کمانڈوز میں سے ایک وہیل چیئر اور ایک بچے کی کار کی سیٹ لے کر بھی اسپتال کے کوریڈور میں داخل ہورہے ہیں۔

سی این این کے مطابق فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وافا نے اسپتال کے اندر سے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ خصوصی فورسز نے انفرادی طور پر اسپتال میں گھس کر تیسری منزل کی طرف رخ کیا اور نوجوانوں کو قتل کر دیا۔

اسپتال کا کہنا ہے کہ جن تین افراد کو شہید کیا گیا وہ تینوں حملے کے وقت سو رہے تھے۔

امریکی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حماس کا کہنا ہے کہ یہ تینوں بھی جنین بریگیڈ کے جنگجو تھے جو مغربی کنارے کے شہر میں مسلح فلسطینی دھڑوں کا ایک گروپ ہے۔

سی این این کے مطابق منگل کو ہونے والی ہلاکتیں جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیل کے بدترین حملوں میں سے ایک ہیں اور ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کے حملے سے بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے۔

آئی ڈی ایف نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے حماس کے جنگجو محمد جالمینہ کو نشانہ بنایا جو حال ہی میں اہم دہشت گردی کی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں ملوث تھا اور ابن سینا اسپتال میں چھپا ہوا تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ سات اکتوبر کے قتل عام سے متاثر ہو کر دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا اور اسے پستول کے ساتھ پایا گیا تھا۔

آئی ڈی ایف نے بتایا کہ اسلامی جہاد سے وابستہ دو بھائی محمد اور باسل الغزاوی بھی مارے گئے۔

اسرائیل کی دفاعی افواج نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ تینوں افراد اسپتالوں میں چھپے ہوئے تھے اور انہیں دہشت گردانہ سرگرمیوں کی منصوبہ بندی اور دہشت گرد حملوں کے لیے اڈے کے طور پر استعمال کر رہے تھے اور اسپتالوں کو پناہ گاہوں اور انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔

اس سے قبل حماس نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔

عمران خان اور جج کے درمیان گرما گرمی، بنا بیان سنے سزا سنا دی

توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان اور جج محمد بشیر کے درمیان کو گرما گرمی دیکھی گئی۔

سماعت شروع ہوئی تو جج محمد بشیر نے عمران خان سے استفسار کیا کہ آپ کا 342 کا بیان کہاں ہے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ میرا بیان میرے کمرے میں ہے، مجھے تو صرف حاضری کیلئے بلایا گیا تھا۔

عدالت نے ہدایت کی کہ آپ فوری طور اپنا بیان جمع کرادیں اور عدالتی وقت خراب نہ کریں۔

جس پر عمران خان نے جج کو کہا کہ آپ کو کیا جلدی ہے، کل بھی جلدی میں سزا سنادی گئی۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میرے وکلاء ابھی آئے نہیں، وکلاء آئیں گے تو ان کو دکھا کر جمع کراؤں گا۔

جج نے عمران خان کو کہا کہ جائیں فوری اپنا بیان لائیں۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ لیکن بیان میں کچھ چیزوں کو ردوبدل کرنا ہے۔

جج نے کہا کہ آپ بیان لے آئیں کمپیوٹر پر ٹائپ کریں، بعد میں ردوبدل بھی کرلیں گے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں صرف حاضری کیلئے آیا ہوں، اور کمرہ عدالت سے واپس چلے گئے۔ جج نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو بانی پی ٹی آئی کے ساتھ جانے کی ہدایت کی۔

بانی پی ٹی آئی واپس نہیں آئے تو عدالت کو بتایا کہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ نے کہا وہ نہیں آرہے۔

جج نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سے سوال کیا کہ کیوں نہیں آرہے؟

جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ وہ کہہ رہے ہیں میرے وکلاء جب تک نہیں آتے میں عدالت نہیں آؤں گا۔

جج نے عدالتی اہلکار کو ہدایت کہ وہ کیس ٹائٹل کی آواز لگائے اور ملزم کا نام پکارے۔

عدالتی اہلکار برآمدہ میں گیا اور آواز لگائی سرکاری بنام عمران خان، بشریٰ بی بی۔

پکار کے باوجود بانی پی ٹی آئی عدالت نہیں آئے، جس کے بعد عدالت نے فیصلہ سنا دیا۔

توشہ خانہ کیس میں سزا کے بعد بشریٰ بی بی کو گرفتار کر لیا گیا

توشہ خانہ کیس میں سزا کے بعد بشریٰ بی بی کو گرفتار لیا گیا ہے۔

بشریٰ بی بی اور عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں 14، 14 سال قید، 10 سال نااہلی اور 787 ملین روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔

بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل میں دوران سماعت اور فیصلہ سنائے جانے کے دوران عدالت میں موجود نہیں تھیں۔

کچھ دیر بعد بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل پہنچیں اور گرفتاری دے دی، جس کے بعد ویمن پولیس نے انہیں اپنی تحویل میں لے لیا۔

بھارت آئی سی سی پر مکمل قبضے کا خواب دیکھنے لگا

کراچی: بھارت آئی سی سی پرمکمل قبضے کا خواب دیکھنے لگا جب کہ بی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ کو اب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا چیئرمین بننے کا شوق چرانے لگا۔

ایشین کرکٹ کونسل کی اہم میٹنگز بالی میں منگل کو شروع ہوچکی ہیں، بدھ کو اہم فیصلوں کا امکان ہے، اگرچہ ایجنڈے میں نئے صدر کا انتخاب شامل نہیں تاہم یہ رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری اور صدر ایشین کرکٹ کونسل جے شاہ اب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا صدر بننا چاہتے ہیں، اس لیے وہ اے سی سی کی ذمہ داری چھوڑسکتے ہیں۔

صدر ایشیائی کونسل کے عہدے کی مدت 2 برس ہوتی ہے، روٹیشن پالیسی کے تحت ہر بورڈ کو سربراہی کا موقع دیا جاتا ہے، جے شاہ اپنے عہدے کی مدت کے دوسرے برس میں ہیں۔ اس لیے اگر وہ واقعی آئی سی سی کا چیئرمین بننا چاہتے ہیں تو پھر انھیں بدھ کو ہی ایشیائی کونسل کی ذمہ داری چھوڑنے کا فیصلہ سنانا ہوگا، اس صورت میں نئے صدر کی تقرری کا عمل شروع ہوگا۔

آئی سی سی چیئرمین کا عہدہ سنبھالنے کی صورت میں انھیں بھارتی کرکٹ بورڈ کو بھی چھوڑنا پڑے گا ، قوانین کے تحت عالمی گورننگ باڈی کا سربراہ اپنے ملکی بورڈ میں عہدہ نہیں رکھ سکتا۔ اس وقت آئی سی سی کے چیئرمین گریگ بارکلے نومبر میں دوسری مدت پوری کرنے والے ہیں۔

ادھر بالی میں ہونے والی ایشین کرکٹ کونسل کی میٹنگز میں کئی دیگر اہم معاملات بھی زیربحث آئیں گے، اس میں تمام ممبربورڈز کے حکام شریک ہیں،پاکستان کی نمائندگی قائم مقام چیئرمین پی سی بی شاہ خاور اور سی او او سلمان نصیر کر رہے ہیں۔

سب سے اہم معاملہ نشریاتی حقوق کی فروخت کا ہے، اس باڈی کا ٹاپ ایونٹ ایشیا کپ ہے، اس کی سب سے زیادہ اہمیت پاک بھارت میچز کی وجہ سے ہے،اس سے براڈکاسٹرز کو بہت زیادہ منافع حاصل ہوگا، گذشتہ 8 برس سے نشریاتی حقوق ڈزنی اسٹار کے پاس ہیں چونکہ بھارت میں اسپورٹس براڈکاسٹنگ کا منظرنامہ تبدیل ہوچکا ، اس لیے کوئی پیشگوئی کرنا آسان نہیں ہے۔

گزشتہ روز اے سی سی کی جانب سے تمام ٹاپ براڈکاسٹرز کو ڈنر پر مدعو کیا گیا تھا، ویاکوم 18 بھی اسپورٹس براڈکاسٹنگ میں اپنے پر تیزی سے پھیلا رہا ہے، وہ ایشیا کپ کے حقوق کی خریداری کا اہم امیدوار ثابت ہوگا۔ اے سی سی کواگلے ایشیا کپ کے میزبان کا بھی فیصلہ کرنا ہے جو 2025 میں کھیلا جائے گا۔

آئی سی سی ٹی 20 ورلڈکپ 2026 میں بھارت اور سری لنکا میں ہونا ہے، اس کی تیاری کیلیے اس بار ایشیا کپ 20 اوورز کے فارمیٹ میں کھیلا جائے گا، اس ٹورنامنٹ کی میزبانی کے بھی کئی امیدوار ہیں۔ ان میں یواے ای اور اومان بھی شامل ہیں تاہم اے سی سی ممبرشپ معاہدے کے تحت صرف فل ممبرز ہی اس ٹورنامنٹ کی میزبانی کرسکتے ہیں، اگرچہ ماضی میں 2 مرتبہ یواے ای میں ایشیا کپ کا اانعقاد ہوا تاہم اس وقت اصل میزبان بھارت اور سری لنکا تھے۔

گزشتہ ایونٹ ہائبرڈ ماڈل کے تحت پاکستان اور سری لنکا میں کھیلا گیا تھا۔

حماد اظہر کا انتخابات سے دستبرداری کا اعلان

اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے عام انتخابات سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے اپیل واپس لے لی۔

سپریم کورٹ میں حماد اظہر کے کاغذات نامزدگی کیس کی سماعت ہوئی۔

معاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حماد اظہر اپیل کی پیروی نہیں کرنا چاہتے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں 62 ون ایف کا حوالہ کیوں دیا ہے؟ سپریم کورٹ کا فیصلہ واضح ہے کہ آرٹیکل 62 ون ایف کا اطلاق ازخود نہیں ہوتا۔

وکیل آفتاب یاسر نے کہا کہ اشتہاری کی اہلیت کے حوالے سے آپ کا فیصلہ بھی آ چکا ہے، جس پر جسٹس مںصور علی شاہ نے کہا کہ اپیل واپس لینے کی وجہ سے حماد اظہر کو فیصلے کا فائدہ نہیں ہوگا۔ معاون وکیل آفتاب عالم یاسر نے کہا کہ سرنڈر کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

واضح رہے کہ حماد اظہر لاہور کی قومی اسمبلی کی نشست این اے 129 سے آزاد امیدوار تھے۔

چین نے پاکستان کا دو ارب ڈالر کا قرض رول اوور کردیا

اسلام آباد / بیجنگ: چین نے پاکستان کو دیے گئے دو ارب ڈالر کے ڈیپازٹ کی واپسی مؤخر کردی۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق چین کی طرف سے جمع کروائے گئے دو ارب ڈالر کی مدت 23مارچ کو ختم ہونی تھی۔ چین نے ادائیگی کی تاریخ سے پہلے ہی یہ رقم رول اوور کردی۔

دو ارب ڈالر کا ڈپازٹ رول اوور کرانے کیلئے وزارت خزانہ اور چینی حکام کے درمیان رابطے ہوئے تھے، جبکہ نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ کو اس حوالے سے خط لکھ کر درخواست کی تھی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ چین نے مجموعی طور پر پاکستان کو 4 ارب ڈالر کا قرض سیف ڈپازٹ کے طور پر دے رکھا ہے، جس سے پاکستان پر بیرونی ادائیگیوں کا بوجھ کم ہوا ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل متحدہ عرب امارات نے بھی پاکستان کے لیے 2 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کیا تھا۔

بھارتی فوج پر گھات لگا کر حملہ؛ 3 کمانڈوز ہلاک اور 14 زخمی

رائے پور: بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں سرچ آپریشن کے لیے جانے والے بھارتی فوج کے کمانڈوز کے قافلے پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 3 کمانڈوز ہلاک اور 14 زخمی ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست چھتیس گڑھ میں یہ حملہ علیحدگی پسند نیکسل باغیوں نے بھارتی فوج کو اپنے جال میں پھنسا کر کیا تھا۔ 2021 کے بعد یہ اس ریاست میں بھارتی فوج کا سب سے بڑا نقصان ہے۔

نیکسل باغیوں نے اس کارروائی کے لیے پہلے علاقے میں اپنی موجودگی کا احساس دلایا۔ جس پر نیکسل باغیوں سے نمٹنے کے لیے بنائے گئی اسپیشل کوبرا فورس کے کمانڈوز نے سرچ آپریشن کا فیصلہ کیا۔

جسے ہی کوبرا کمانڈوز سرچ آپریشن کے منصوبے پر عمل درآمد کے لیے اس علاقے میں پہنچے۔ گھات لگائے نیکسل جنگجوؤں نے حملہ کردیا۔ یہ حملہ اتنا اچانک تھا کہ بھارتی کمانڈوز کو سنبھلنے کا موقع نہیں مل سکا۔

حملے میں 20 کے قریب بھارتی فوج کے اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے 3 نے دم توڑ دیا جب کہ 14 اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

6 زخمیوں کی حالت نازک نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ جنگجو بھارتی فوج کا اسلحہ بھی ساتھ لے گئے۔

نیکسل کے کمانڈر نے اس کارروائی کو بڑی فتح قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو شکار کرنے آئے تھے وہ خود شکار ہوگئے۔

سائفر کیس میں عمران خان کو سزا پر امریکہ کا ردعمل

سائفر کیس میں پی ٹی آئی رہنماؤں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو دس دس برس قید سنائے جانے پر امریکہ کا ردعمل آگیا۔ امریکی ترجمان نے پاکستان میں الیکشن کی نگرانی کی بار بھی کی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیوملر نے پریس بریفنگ میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی سزاپاکستانی عدالتوں کا معاملہ ہے، سابق وزیراعظم کےخلاف کیسزکودیکھ رہےہیں یہ قانونی معاملہ ہے۔

ترجمان نے کہا کہ قانونی معاملے پر پاکستانی عدالتوں سے رجوع کیا جانا چاہیے، ہم ایساجمہوری عمل چاہتےہیں جس میں تمام فریقین کی وسیع پیمانےپرشرکت ہو، جہاں جمہوری اصولوں کااحترام ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری اصولوں،قانون کی حکمرانی کےاحترام کامطالبہ کرتےرہتےہیںپاکستان میں بھی انسانی حقوق کےاحترام کا مطالبہ کرتےرہتےہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کےاندورنی معاملات،امیدواروں سےمتعلق کوئی پوزیشن نہیں لیتے، ہم ایک آزاد،منصفانہ اورکھلاجمہوری عمل دیکھناچاہتےہیں،
قانونی معاملات کافیصلہ پاکستانی عدالتوں کوکرناہے۔

میتھیوملر نے کہا کہ امریکا پاکستان میں صاف اورشفاف الیکشن دیکھنا چاہتاہے، پاکستان میں الیکشن کاعمل مانیٹرکریں گے۔

دبئی میں صحت کی سب سے بڑی نمائش، 40 پاکستانی کمپنیاں شریک

عرب ہیلتھ کے نام سے خطے میں صحت کی سب سے بڑی نمائش دبئی میں جاری ہے، نمائش میں پاکستان سے چالیس کمپنیاں اور ادارے شامل ہیں۔

عرب ہیلتھ دبئی، صحت کے شعبے میں خطے کی سب سے بڑی نمائش ہے، جس میں 150 سے زیادہ ممالک کے تین ہزار سے زیادہ نمائش کنندگان شریک ہیں۔

ان میں سرمایہ کار، پروفیشنلز اور ایجوکیٹرز شامل ہیں۔

نمائش میں شامل پاکستانی کمپنیوں کی مصنوعات بھی توجہ کا مرکز ہیں۔

نمائش میں شریک پاکستانی کمپنی کے ایک نمائندے کا کہنا ہے کہ مجھے فخر ہے ہمارے پاس پاکستان میں تیار کیے گئے بہترین آلات موجود ہیں۔ ان آلات کو دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے۔ پاکستان دنیا کے بہترین آلات تیار کر رہا ہے۔ ہمارے اسٹور میں لوگوں کی دلچسپی نظر آرہی ہے۔

عرب ہیلتھ نمائش میں پاکستان سمیت دنیا بھر کی کمپنیوں کے لیے سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں۔ پاکستانی کمپنیاں اس کا بھرپور فائدہ اٹھا رہی ہیں۔

ایک اور پاکستانی نمائندے نے کہا کہ ہم گزشتہ تین سال سے عرب ہیلتھ میں شرکت کر رہے ہیں۔ ہماری پروڈکٹ کو دنیا بھر میں، خصوصاً مشرق وسطیٰ اور عرب افریقہ میں متعارف کرنے کے لیے بہترین موقع ہے۔ ٹڈاپ کی طرف سے پاکستانی بزنس مین کو اچھا موقع فراہم کیا گیا ہے۔ ٹڈاپ کی طرف سے ہمارے ساتھ بہت تعاون کیا گیا ہے۔

وقت گزرنے کے ساتھ دبئی میں دیگر شعبوں کی طرح صحت شعبے نے بھی تیزی سے ترقی کی ہے اور اب اسٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات موجود ہیں۔

نمائش میں شریک بین الاقوامی کمپنی کے ایک نمائندے نے کہا کہ میں جب پچیس سال پہلے یہاں آیا تھا تو لوگ علاج کی بنیادی ضروریات کے لیے بھی بیرون ملک جاتے تھے۔ وقت گزرنے کے ساتھ رفتہ رفتہ آج یہ جگہ دیگر ممالک کے لوگوں کے لیے علاج کا مرکز بن چکی ہے۔ لوگوں نے پہلے یہاں کاسمیٹک سرجری، دانتوں کے بہترین علاج کے لیے آنا شروع کیا لیکن اب لوگ جوائنٹس کی تبدیلی، دل اور دماغ کے آپریشن سمیت دیگر کئی سرجریز کے لیے آرہے ہیں۔

چار روزہ ورلڈ ہیلتھ نمائش دبئی ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں یکم فروری تک جاری رہے گی۔ اس دوران پاکستانی کمپنیوں کو اپنی ایکسپورٹ بڑھانے، نئی مارکیٹس تلاش کرنے اور دنیا بھر سے آنے والے انڈسٹری لیڈرز کے ساتھ رابطوں کا موقع ملے گا۔

بھارتی فوج جعلی انکاؤنٹرز کی اسپیشلسٹ بن گئی

بھارتی فوج جعلی انکاؤنٹر اسپیشلسٹ بن چکی ہے، جعلی مقابلے اور ماورائے عدالت قتل ہندوستانی فوج کی پہچان بن گئے ہیں۔

فوجی افسروں نے کیرئیر بنانے کے چکر میں خطے کا امن داؤ پر لگا دیا، بھارتی فوج اپنے ہی ہتھیار برآمد کرکے ملبہ آزادی پسندوں پر ڈالنے لگی۔

بھارت 1989 سے اب تک 7 ہزار سے زائد کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل کر چکا ہے۔

بھارتی فوج کے افسران ترقی، تمغوں اور اچھی رپورٹ کے لئے جعلی آپریشن اور انکاؤنٹرز کرتے ہیں۔

منصوبہ کے مطابق مجبور کشمیریوں کو پیسے کا لالچ دے کر اسمگلنگ پر آمادہ کیا جاتا ہے اور موقع ملنے پر بے خبر اسمگلر کو جعلی آپریشن میں مار دیا جاتا ہے۔ بعدازاں آپریشن کا رنگ دے کر الزام پاکستان کے سر تھوپ دیا جاتا ہے۔

اس حوالے سے سی آئی ڈی کشمیر کا جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ کو لکھا جانے والا مراسلہ بے نقاب ہوچکا ہے۔

مراسلہ میں 3 راجپوت کے حاجی پیر سیکٹر، 12 جاٹ کے اُڑی سیکٹر اور لیفٹیننٹ کرنل اکشنت کے ضلع کپواڑہ میں جعلی آپریشن کا ذکر ہے۔

بھارت 1989 سے اب تک 7 ہزار سے زائد کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل کر چکا۔

31 مارچ 1993 کو بھارتی فورسز نے ڈاکٹر عبدالاحد گورو کو شہید کر دیا تھا، 18 جولائی 2020 کو 3 کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل پر بریگیڈئر کٹوچ کو معطل کیا گیا تھا، جنوری 2022 کو پلوامہ میں 3 اور جنوری 2023 میں بٹگام میں 2 نوجوانوں کو شہید کیا گیا تھا۔

اسی طرح 3 فروری 2022 کو شبیر احمد کو بانڈی پورہ سے اسلحہ سمیت گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا، جبکہ CID کشمیر کے مطابق شبیر احمد 19جنوری سے زیر حراست تھا۔

28 نومبر 2022 کو بھارتی فوج کو اسلحہ چھپاتے ہوئے مکان مکین نے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا تھا۔

عالمی میڈیا کئی بار جعلی مقابلوں اور ماورائے عدالت قتل پر آواز اٹھا چکا ہے۔

1993 کی ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں سو پور کے قتل عام میں بھارتی فوج کو مرکزی ملزم قرار دیا گیا تھا۔

2010 کی امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج ماورائے عدالت قتل میں براہ راست ملوث ہے۔

2010 اور 2015 میں بی بی سی نے کشمیر میں جعلی مقابلوں پر سوال اٹھایا تھا۔

2020 میں ہیومن رائٹس واچ نے ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

30 دسمبر 2020 کو TRT World نے بھی بھارتی جعلی مقابلوں کا پردہ چاک کیا۔

پٹرولیم کانفرنس 2024: مستقبل میں پاکستان ایک شاندار ملک ہوگا، شرکاء

اسلام آباد میں 30 جنوری کو منعقد کی گئی ”پٹرولیم کانفرنس 2024“ میں نمایاں ملکی اور غیر ملکی ماہرین اور نمائندگان نے شرکت کی اور کہا کہ مستقبل میں پاکستان ایک شاندار ملک ہوگا۔

پٹرولیم کانفرنس کا انعقاد وزارت توانائی کی کاوشوں سے عمل میں آیا، وزیر اعظم کی زیر صدارت کانفرنس میں پیٹرولیم کے شعبے میں نئے رجحانات اور پالیسی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزرائے اعلیٰ کی جانب سے صوبوں کی نمائندگی کی گئی۔

کانفرنس میں صنعت کے نمایاں رہنماؤں، ماہرین اور حکومتی اسٹیک ہولڈرز کو ایک چھت تلے جمع کیا گیا، شرکاء کا کہنا ہے کانفرنس سے پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب ملے گی۔

پیٹرولیم کانفرنس نے وسیع نیٹ ورکنگ اور تعاون کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا، شرکاء کو ممکنہ شراکتیں دریافت کرنے اور تازہ ترین پیشرفت سے باخبر رہنے کا موقع ملا۔

یہ کانفرنس مسائل کو حل کرنے اور سرمایہ کاری کو تقویت دینے کے لیے اہم ہے۔

بین الاقوامی شرکاء نے کہا کہ کانفرنس سے مزید مواقع مل گئے ہیں، یہ کانفرنس پالیسی میں بڑی تبدیلی لے کر آئے گی، پاکستان میں سرمایہ کاری کو ترغیب ملے گی۔

بین الاقوامی شرکاء نے کہا کہ اس عظیم ملک کے ارد گرد قابلِ استعمال وسائل کو تلاش کیا جائے گا، چائنہ کی پیٹرولیم کمپنیوں کو چاہیے کہ سرمایہ کاری کریں، کیونکہ مستقبل میں پاکستان ایک شاندار ملک ہوگا۔

شرکاء نے کہا کہ پاکستان میں آنشور پروڈکشن میں کافی حد تک کمی دیکھی گئی ہے، گری ہوئی پروڈکشن کو واپس بڑھانے کے امکانات اور گیس تلاش کے مواقع موجود ہیں۔

پنجاب: اسلحہ لائسنس اب آن لائن ملے گا

نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی قیادت میں پنجاب حکومت نے ایک اور سنگ میل عبور کرلیا، حکومت نے اسلحہ لائسنس کے اجراء میں کرپشن کا مستقل خاتمہ کردیا، اب آن لائن اسلحہ لائسنس ملے گا۔

محکمہ داخلہ پنجاب اور نادرا کے درمیان“دی پنجاب آرمز لائسنس مینجمنٹ سسٹم“ (PALMS) کا معاہدہ ہوگیا۔

وزیراعلیٰ محسن نقوی نے ”دی پنجاب آرمز لائسنس مینجمنٹ سسٹم“ پورٹل کاباقاعدہ افتتاح کردیا۔

”پنجاب آرمز لائسنس مینجمنٹ سسٹم“ کے تحت پنجاب بھر میں اسلحہ لائسنس کی تجدید اور ترمیم کرائی جاسکے گی، اس کے تحت اسلحہ لائسنس کی ورثاء کو منتقلی بھی آن لائن کی جائے گی۔

”پنجاب آرمز لائسنس مینجمنٹ سسٹم“ کے تحت اسلحہ لائسنس درخواست دہندہ کے گھر ڈلیور کیا جائے گا۔

محسن نقوی کا کہنا ہے کہ اس سسٹم کے نفاذ سے لائسنس کے اجراء میں کرپشن کا مکمل سدباب ممکن ہوگا۔

وزیراعلیٰ محسن نقوی نے ”دی پنجاب آرمز لائسنس مینجمنٹ سسٹم“ کے اجراء پر سیکرٹری داخلہ میاں شکیل احمد اور ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ (جوڈیشل) ڈیپارٹمنٹ فروا عامر کی خدمات کو سراہا۔

محسن نقوی نے خود کار سسٹم کے تحت اسلحہ لائسنس کے اجراء کو قابل تحسین قرار دیا۔

اس حوالے سے ہوئے معاہدہ پر سیکرٹری داخلہ حکومت پنجاب اور ڈی جی نادرا نے دستخط کئے۔ چیف سیکرٹری، سیکرٹری داخلہ، ڈائریکٹر جنرل نادرا سہیل جہانگیر، ڈائریکٹرآرمز نادرا اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

توشہ خانہ، 190 ملین پاؤنڈز کیس میں جیل ٹرائل کے خلاف درخواستیں مسترد کئے جانے کا تحریری فیصلہ جاری

 

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ اور 190ملین پاؤنڈز کیس میں جیل ٹرائل کے خلاف درخواستیں مسترد کئے جانے کا 21 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا ہے۔

عدالت نے فیصلے میں بمبئی ہائیکورٹ کے فیصلے پر انحصار درست قرار دیا۔

عدالت نے میڈیا اور پبلک کی موجودگی کیلئے بھی ٹرائل کورٹ کو حکم جاری کیا، جج کی تقرری پر درخواست گزار کے اعتراضات مسترد کردیے گئے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ نیب قانون کے مطابق سیشن عدالت کے مقام کا تعین کرنا ایگزیکٹو کا اختیار ہے، ایگزیکٹو آرڈر موجود نہ ہو تو متعلقہ عدالت کسی دوسرے مقام پر سیشن کیلئے آرڈر جاری کرسکتی ہے، ایگزیکٹو آرڈر کی موجودگی میں متعلقہ عدالت نے دیے گئے مقام پر سماعت کرنا ہوتی ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ سائفر کیس میں دو رکنی بنچ کے سامنے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت زیر سماعت معاملے میں اپیل تھی، آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں عدالت کے مقام کے تعین کے حوالے واضح قانون موجود نہیں، واضح قانون موجود نہ ہونے کی وجہ سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے مقدمے میں سی آر پی سی کی دفعہ 352کا اطلاق ہوتا ہے۔

فیصلے کے مطابق ہائیکورٹ رولز اینڈ آرڈر اور سی آر پی سی کی سیکشن 352 کا اطلاق تب ہوگا جب سیشن عدالت مقام سے متعلق آرڈر پاس کرے۔

فیصلے کے مطابق بظاہر جیل ٹرائل درخواست گزار کی جان کو لاحق خطرات کے پیش نظر ہے، بدنیتی پر مبنی نہیں، درخواست گزار کے وکیل کا یہ اعتراض درست ہے کہ ریفرنس دائر کرنے سے پہلے ہی جیل سماعت کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، نیب پراسکیوٹر کی جانب سے بتایا گیا کہ جیل سماعت کے نوٹیفکیشن کے وقت ضمانت اور ریمانڈ کی کارروائی چل رہی تھی۔

عدالت نے آبزرویشن دی کہ ایگزیکٹو آرڈر یا ٹرائل کورٹ کے کسی حکم کی بنیاد پر کارروائی کو کالعدم قرار نہیں دیا جاسکتا۔ سی آر پی سی کی سیکشن 537 میں واضح ہے کہ کونسی کارروائی کالعدم قرار دی جاسکتی ہے اور کونسی نہیں۔

آبزرویشن کے مطابق سی آر پی سی میں واضح ہے کہ ایسی غلطی جس سے انصاف کی فراہمی میں ناکامی ہو تو اس کا ازالہ ضروری ہے۔