جھوٹ کی تاریک رات کتنی طویل کیوں نہ ہو، سچائی کی صبح آخر ہوکر ہی رہتی ہے، شہباز شریف

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ جھوٹ کی تاریک رات کتنی ہی طویل کیوں نہ ہو، سچائی کی صبح آخر ہو کر ہی رہتی ہے۔

سابق وزیراعظم شہباز شریف سے سابق ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اور پارٹی رہنماؤں کی ملاقات ہوئی، مسلم لیگ (ن) کے صدر سے ملاقات کرنے والوں میں سابق ایم این اے سردار عرفان ڈوگر، سابق ایم پی اے چوہدری محمود الحق، پارٹی رہنماؤں رانا مبشر اور طلحہ برکی شامل تھے۔

ملاقات میں پارٹی کے تنظیمی امور اور انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

پارٹی صدر شہباز شریف نے انتخابات کی تیاریوں کے لیے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کے جوش و جذبے کو سراہا۔

پارٹی رہنماؤں نے قائد محمد نواز شریف کی ایون فیلڈ ریفرنس میں بریت پر شہباز شریف کو مبارک پیش کی۔

سابق وزیراعظم شہباز شریف نے نیک تمناؤں پر پارٹی راہنماؤں کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم، قوم کی دعاؤں، پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کے اخلاص و استقامت سے یہ دن آیا، الحمدللہ، جھوٹ کی تاریک رات کتنی ہی طویل کیوں نہ ہو،سچائی کی صبح آخر ہو کر ہی رہتی ہے۔

ایئر انڈیا کی پرواز میں طیارے کی چھت ٹپکنے لگی

بھارت کی قومی ائیر لائن ”ائیر انڈیا“ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے، جس میں دوران پرواز اس کی چھت سے پانی ٹپکتا دکھایا گیا ہے۔

ائیر انڈیا کی پرواز دہلی سے لندن کے گیٹوک ہوائی اڈے کی جانب رواں دواں تھی کہ اچانک اس کا اوور ہیڈ اسٹوریج یونٹ کیبن میں لیک ہونے لگا۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جہاز کی چھت سے پانی ایسے بہہ رہا ہے جیسے غریب کے جھونپڑے میں برسات میں بہتا ہے۔

اس دوران کیبن کریو مسافروں کو سمجھانے کی کوشش کرتا رہا۔

پائلٹ نے بھی مسافروں کو نہ گھبرانے کی تاکید کی۔

اس واقعے سے بھارت کی قومی ایئر لائن کو ایک بار پھر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

کیونکہ کبھی چوہے پروازوں پر حملہ آور ہوتے ہیں اور کبھی چھت ٹپکنے لگتی ہے۔

رحیم یار خان: ڈاکوؤں کی فائرنگ سےلڑکی سمیت 5کسان جاں بحق،پولیس کارروائی میں4 ڈاکو ہلاک

رحیم یار خان میں  ڈاکوؤں نے حملہ کرکے لڑکی سمیت 5 کسانوں کو فائرنگ کرکے قتل کردیا، پولیس کی جوابی کارروائی میں 4 ڈاکو ہلاک جب کہ 2 اہلکار شہید بھی ہوگئے۔

پولیس کے مطابق ماچھکہ کے علاقے میں ایک درجن سے زائدکوش اور  شرگینگ کے ڈاکوؤں نےگنےکی کٹائی کے دوران کسانوں پر حملہ کردیا۔

 ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 4 کسان جاں بحق اور  تین زخمی ہوگئے، ڈاکوؤں کی فائرنگ سے چھت پر کھڑی 17 سالہ لڑکی بھی گولیوں کی زد میں آکر جاں بحق ہوگئی۔

واقعےکے بعد پولیس نے ڈاکوؤں کا محاصرہ کیا تو مقابلہ ہوگیا اور  4  ڈاکو مارے گئے۔

اس دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 2 پولیس اہلکار محمد قاسم اور جام ارشاد شہید ہوگئے جب کہ 4 زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں شیخ زائد اسپتال رحیم یار خا ن منتقل کر دیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق کوش گینگ اور شر گینگ کے ساتھ پولیس کا فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے،  آپریشن میں سرکل بھونگ صادق آباد کی پولیس شامل ہے اور گھوٹکی پولیس اور چین اے پی سی کو بھی طلب کیا گیا ہے۔

 پولیس نے گنے کی فصل کو آگ لگادی ہے ، ڈاکو جدید اسلحہ استعمال کررہے ہیں اور راکٹ بھی فائر کر رہے ہیں ۔

ایف بی آر نے ملک بھر میں پی آئی اے کے اکاؤنٹس منجمد کردیے

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک بھر میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے اکاؤنٹس منجمد کردیے۔

پی آئی اے کی مشکلات میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا، ایف بی آر نے ملک بھر میں پی آئی اے کے اکاؤنٹس منجمد کردیے۔

ذرائع کے مطابق پی آئی اے کو مجموعی طور پر ساڑھے 4 ارب کی ادائیگی کرنی ہے، پی آئی اے نے فروری سے لے کر اب تک ریٹرن فائل نہیں کیے، ٹریبونل کے آرڈر پر 2 ارب 70 کروڑ روپے ادا کرنے ہیں لیکن ادائیگی نہ ہونے پر اکاؤنٹس منجمد کردیے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) نے بھی پی آئی اے کے جہازوں کو ایندھن بند کرنے کی دھمکی دے دی، پی ایس او نے پی آئی اے سے 1.5 ارب روپے فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے۔

پی آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایاسا کے آڈٹ کے دوران ایف بی آر، پی ایس او کے ایسے اقدامات بدقسمتی ہے، ایاسا آڈٹ کے بعد پی آئی اے پر یورپ میں پابندی ہٹ سکتی ہے۔

آصف زرداری اور بلاول بھٹو کوئٹہ پہنچ گئے، کل جلسے سے خطاب کریں گے

پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کوئٹہ پہنچ گئے جہاں پارٹی کے بلوچستان کے رہنماؤں نے دونوں لیڈروں کا استقبال کیا۔

پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کوئٹہ پہنچ گئے۔

سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کا پیپلز پارٹی بلوچستان کے رہنماؤں نے استقبال کیا۔

آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کا استقبال کرنے والوں میں چنگیز جمالی، روزی خان کاکڑ، سردار ثنااللہ زہری، عبدالقادر بلوچ، علی مدد جتک، صابر بلوچ، چوہدری یاسین، سردار عمر گورگیج اور دیگر رہنما شامل تھے۔

سابق صدر آصف زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کل ایوب اسٹیڈیم میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے

علاوہ ازیں سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سے بھی خطاب کریں گے۔

بلاول بھٹو زرداری پیپلزپارٹی بلوچستان کی مختلف تنظیموں کے عہدیداران کے وفود سے بھی ملاقات کریں گے۔

بلوچستان کے دورے میں صدر آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ نیر بخاری، سلیم مانڈوی والا، شرجیل میمن و دیگر بھی موجود ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت نے کوئٹہ میں ڈیرے ڈال لیے

دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت نے کوئٹہ میں ڈیرے ڈال لیے، کل پیپلزپارٹی کے 56 ویں یوم تاسیس کا جلسہ کوئٹہ میں ہوگا۔

مسلم لیگ (ن) کے بعد پیپلزپارٹی بھی بلوچستان کے محاذ پر سرگرم ہوگئی، اس حوالے پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف زرداری اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نےکوئٹہ میں ڈیرے ڈال لیے۔

یوم تاسیس کے موقع پر اہم سیاسی شخصیات پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔

سابق وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا

سابق صوبائی وزراء میر سرفراز ڈومکی اور میر نصیب اللہ مری کل پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔

سرفراز ڈومکی، نصیب اللہ مری، علاؤالدین کاکڑ، بابر خجک، مینا مجید، میر یعقوب بزنجو کا بھی پیپلزپارٹی میں شمولیت کا امکان ہے۔

کوئٹہ کے بعد پیپلزپارٹی گوادر میں بھی جلسہ کرے گی،جلسے میں مکران اور جنوبی بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سیاسی شخصیات پارٹی میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔

پاکستان پیپلزپارٹی صرف جماعت نہیں، ایک تحریک ہے، بلاول بھٹو

اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی صرف جماعت نہیں، ایک تحریک ہے، پارٹی کے بانی چیئرمین قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور چیئرپرسن شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے نامکمل مشن کو پایئہ تکمیل پر پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں

پیپلز پارٹی کے 56 ویں یومِ تاسیس پر اپنے پیغام میں چیئرمین بلاول بھٹؤ نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے اپنی جماعت کی بنیاد اس سیاسی تدبر اور دور رس ویژن پر رکھی تھی، جس پر عمل کرتے ہوئے ہمیں ایک خوشحال اور مضبوط پاکستان تعمیر کرنا ہے، ایک ایسا پاکستان جس میں تمام ہم وطنوں کے حقوق اور مفادات کا یکساں خیال رکھا جائے۔

بلاول بھٹو نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو نے ملک میں آمریت، مرکزیت پسند سوچ اور انتہا پسندی کے خلاف زندگی بھر مزاحمت کرکے عوام کے بنیادی حقوق کی حفاظت اور ان کی خوشحالی کے لیے جدوجہد کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ فکرِ بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا فلسفہ و ویژن ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہدری، اٹھارویں ترمیم، این ایف سی ایوارڈ، بے لغام صدارتی اختیارات کی پارلیمان کو منتقلی، آغازِ حقوق بلوچستان پروگرام، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام اور پاکستان کھپے، صدر آصف علی زرداری کے ویژن کے آئینہ دار اقدام ہیں، ہم اس ویژن کو آگے لے کر چلیں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی نے ملک میں جمہوریت کی خاطر قید و بند اور جلاوطنی کی صعوبتیں برداشت کرنے والے، کوڑے کھانے والے اور پھانسی کے پھندے چومنے والے جیالوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ پارٹی اپنے عظیم کارکنان کی قربانیوں کو رائیگان جانے نہیں دے گی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے اپنی جماعت کے یوم تاسیس کے موقع پر ایک بار پھر مقبوضہ کشمیر کی عوام سے یکجہتی کا اظہار اور ان کے حقِ خودارادیت کی بھرپور حمایت کی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم یہ کبھی نہیں بھولیں گے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد مسئلہ کشمیر پر رکھی گئی تھی، مقبوضہ وادی کی بھارتی تسلط سے آزادی تک، پاکستان پیپلز پارٹی اپنے کشمیری بھائیوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کرتی رہے گی۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت کی اہمیت و افادیت اور آئین و پارلیمان کی بالادستی جیالوں سے بہتر اور کوئی نہیں سمجھ سکتا، جمہوریت، آئین اور پارلیمانی بالادستی کو ناقابلِ تسخیر بنانے کی جدوجہد ابھی ختم نہیں ہوئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی اکائیوں کو کالونی کی طرح چلانی کی خواہشمند مرکزیت پسند سوچ آج بھی اٹھارویں آئینی ترمیم کی جگہ 17 ویں ترمیم کو کسی نئی شکل میں بحال کرنے کی سازشیں کر رہی ہے، جب تک ایک بھی جیالا زندہ ہے، صوبائی خودمختاری اور عوامی خوشحالی کے ایجنڈے پر آنچ آنے نہیں دے گا۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے زور دیا کہ آج کا دن ہر جیالے کے لیے تجدید عہد نو کا دن ہے۔ آج ہر جیالے کو پاکستان پیپلز پارٹی کو مضبوط بنانے کا عہد کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جیالے کمر کس لیں، کیونکہ نفرت، تقسیم اور استحصال کی پرانی سیاست کو فیصلہ کن شکست دینے کے لیے 8 فروری اہم سنگ میل ثابت ہوسکتا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کی فتح 22 کروڑ عوام کی مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کی زنجیروں سے آزادی کی ضمانت ہے، ہمارے حوصلے بلند ہیں کیونکہ ملک بھر کے کسان، مزدور، تنخواہ دار طبقہ، چھوٹے تاجر اور روشن خیال لوگ ہمارے ساتھ ہیں، ہماری فتح یقینی ہے کیونکہ پاکستان کے نوجوان اب پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ میدان پر ڈٹ کر کھڑے ہیں۔

پاکستان اور کویت کے درمیان اربوں ڈالر کے 7معاہدوں پر دستخط

دورہ کویت کے دوران نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کویت کے پہلے نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ شیخ طلال الخالد الاحمد الصباح سے بیان پیلس میں ملاقات کی۔ جس کے بعد پاکستان اور کویت کے درمیان 7 معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ نگراں وزیرِاعظم دو روزہ سرکاری دورہ کویت مکمل کرکے اقوام متحدہ کانفرنس میں شرکت کیلئے دبئی روانہ ہوئے۔

وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی کویت کے نائب وزیراعظم اور وزیر داخلہ سے ملاقات میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔

ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کو اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرکے مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا اور قیادت کی سطح پر تعلقات پر اظہار اطمینان، قریبی روابط رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

کویت کی جانب سے پاکستان کے مختلف شعبوں بشمول فوڈ سکیورٹی، زراعت، پن بجلی، پینے کیلئے صاف پانی کی فراہمی اور کان کنی کی سرگرمیوں میں تعاون کیلئے کان کنی فنڈ کا قیام، ٹیکنالوجی زونز ڈویلپمنٹ اور مینگروو کے تحفظ سمیت اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے 7 معاہدوں اور ثقافت اور آرٹ ، ماحولیات اور پائیدار ترقی کے شعبوں میں تعاون کیلئے 3 مفاہمت کی یادداشتوں پر بھی دستخط کئے گئے۔

وزیراعظم نے کویت کے ساتھ ان معاہدوں کو ان کامیابیوں میں ایک اور سنگ میل قرار دیا جو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے پلیٹ فارم سے ملک کے لئے سامنے آرہی ہیں۔ وزیر اعظم نے کویت کے امیر شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح کی صحت یابی کے لئے دعا بھی کی۔

اس سے قبل نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ اعلیٰ کویتی قیادت سے ملاقات کیلئے جب البیان محل پہنچے تو ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔

کویت کے اول نائب وزیرِاعظم و وزیرِ داخلہ شیخ طلال الخالد الاحمد الصباح نے محل پہنچنے پر نگران وزیراعظم کو خوش آمدید کہا۔

وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق نگران وزیرِاعظم انوارالحق کاکڑ کو کویتی امیری گارڈ کے دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا اور دونوں ممالک کے ترانے پیش کئے گئے۔

نگران وزیرِ خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر، نگران وزیرِ توانائی محمد علی، نگران وزیرِ تجارت گوہر اعجاز ، نگران وزیرِ قانون، موسمیاتی تبدیلی و آبی ذخائر احمد عرفان اسلم اور نگران وزیرِاعلی پنجاب محسن نقوی بھی نگران وزیرِ اعظم کے ہمراہ کویت گئے ہیں۔

نگراں وزیرِاعظم دو روزہ سرکاری دورہ کویت مکمل کرکے اقوام متحدہ کانفرنس میں شرکت کیلئے دبئی روانہ ہوئے۔ کویت کے وزیرتوانائی اور پاکستانی سفیر نے انوار الحق کاکڑ کو الوداع کیا۔

سعودی عرب نے 3 ارب ڈالر کے ڈپازٹ کی مدت میں توسیع کردی

  کراچی: سعودی عرب نے پاکستان کی معیشت کو استحکام دینے کے لیے پاکستان کے ساتھ 3 ارب ڈالر کے ڈپازٹ کی مدت میں توسیع کردی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق  سعودی فنڈ برائے ڈیولپمنٹ (ایس ایف ڈی) نے مملکت سعودی عرب کی جانب سے 05 دسمبر 2023ء کو مدت مکمل کرنے والے 3 ارب ڈالر کے ڈپازٹ کی مدت میں مزید ایک سال کی توسیع کردی ہے۔

یہ رقم اسلامی جمہوریہ پاکستان کی جانب سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) میں جمع ہے۔ ڈپازٹ کی مدت میں توسیع مملکت سعودی عرب کی جانب سے اسلامی جمہوریہ پاکستان کو فراہم کی جانے والی معاونت کا تسلسل ہے۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے  کہ  سعودی عرب  کے اس اقدام سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کو برقرار رکھنے اور ملک کی معاشی ترقی میں مدد ملے گی۔

3 ارب ڈالر کے اِس ڈپازٹ معاہدے پر ابتدائی طور پر سال 2021ء میں ایس ایف ڈی کے ذریعے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ساتھ دستخط کیے گئے تھے۔

شاہی فرمان جاری ہونے کے بعد 2022ء میں اس کا اجرائے ثانی ہوا تھا جو دونوں برادر ممالک کے درمیان قریبی تعلقات کے تسلسل کا عکاس ہے۔

عمران خان چیئرمین پی ٹی آئی تھے، ہیں اور تاحیات رہیں گے، بیرسٹر گوہر

 اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے نامزد چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ عمران خان چیئرمین پی ٹی آئی تھے ہیں اور تاحیات رہیں گے۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے مجھ پر، میرے ضلع، میرے صوبے اور پوری ٹیم پر جو اعتماد کیا ، اس پر ان کا شکریہ ادا کرنے کے لیے میرے پاس الفاظ نہیں۔

بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ میں ان کے نامزد کردہ نمائندے اور جانشین کی حیثیت سے ہوں گا، پی ٹی آئی وہی ہے جو خان صاحب کی ہے، عمران خان جیل کے اندر ہوں یا باہر، وہ لیڈر ہیں، یہ فیصلہ ہوچکا کہ وہ چیئرمین تھے، ہیں اور تاحیات چیئرمین رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں اس وقت تک چیئرمین کی ذمے داریاں نبھاؤں گا جب تک عمران خان اپنی سیٹ پر باعزت طور پر واپس نہیں آجاتے اور انشاءاللہ وہ دور نہیں ہوگا، جب وہ واپس آئیں گے ، ہوسکتا ہے وہ دن کل ہی ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا نظریہ، پی ٹی آئی، ہمارا کام، ہماری جدوجہد وہی ہے جس کی عمران خان نے ابتدا کی اور چلا رہے ہیں، ہمارا وہی اول و آخر نظریہ ہے جو عمران خان کا ہے۔

بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا اللہ ہمیں ہمت دے کہ اس بھاری ذمہ داری کو مشکل وقت میں نبھا سکیں، جو لوگ یہاں تک ہمیں لے آئے کہ عمران خان کو یہ قدم اٹھانا پڑا، یہ دن واپس پھر جائیں، اور عوام کا لیڈر واپس عوام میں آکھڑا ہو۔

’ڈرٹی پکچر‘ کو میرا کیرئیر تباہ کرنے والی فلم ٹھہرایا گیا تھا، ودیا بالن

بالی ووڈ اداکارہ ودیا بالن نے اپنی فلم ’دی ڈرٹی پکچر ’ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت بہت سے لوگوں نے انھیں اس فلم میں کام کرنے سے روکا اور کہا کہ ’ یہ میرے کیریئر کو تباہ کردے گا۔‘

بالی ووڈ اداکارہ ودیا بالن نے حال ہی میں 2011 کی فلم ’دی ڈرٹی پکچر‘ میں سلک اسمتھا کا کردار نبھانے کے دوران درپیش چیلنجز کے بارے میں بتایا۔

گوا میں 54 ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ودیا بالن نے انکشاف کیا کہ انہیں ان لوگوں کی جانب سے مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جن کا خیال تھا کہ یہ کردار ادا کرنے کےفیصلے سے ان کے کیریئر پر منفی اثر پڑے گا۔’

تقریب بات کرتے ہوئے ودیا بالن نے کہا کہ ’میں ’سلک اسمتھا‘ کا کردار ادا کرنے کے لئے بہت پرجوش تھی۔‘

ودیا نے بتایا کہ ’ لوگ سمجھتے تھے کہ میں یہ کردار نہیں کر سکتی لیکن میں جانتی تھی کہ میں یہ کرسکتی ہوں مجھے ایک جنون تھا چنانچہ میں نے فورا اس کے لئے حامی بھر لی۔’

ملن لوتھریا کی ہدایتکاری میں بننے والی یہ فلم ساؤتھ انڈین آنجہانی اداکارہ سلک اسمتھا سے متاثر تھی۔

سلک اپنی غیر معمولی پرکشش شخصیت کی وجہ سے بہت کم وقت میں شہرت حاصل کرنے لگیں اور 1996 میں صرف 35 سال کی عمر میں پراسرار طور پر انتقال کرگئیں۔

ودیا نے بتایا کہ ’ڈرٹی پکچر‘ سلک اسمتھا کی زندگی پر مبنی ایک سوانحی میوزیکل ڈراما تھا

’دی ڈرٹی پکچر‘ میں اپنی شمولیت کے بارے میں شکوک و شبہات کو دور کرتے ہوئے ودیا نے سلک اسمتھا کا کردار ادا کرنے کے امکان پرخوشی کا اظہار کیا۔

اس فلم نے نہ صرف ودیا کی ایک اداکارہ کے طور پر ورسٹائل صلاحیت کو ظاہر کیا بلکہ اس کے کردار کے لئے تنقیدی تعریف بھی حاصل کی۔

فلم کی کاسٹ میں ودیا کے علاوہ عمران ہاشمی، نصیر الدین شاہ اور تشار کپور شامل تھے۔

ملن لوتھریا کی ہدایت کاری میں بننے والی اس فلم کو دنیا بھر میں تامل، تیلگو اور ہندی میں بھی دیکھا گیا۔

پاکستان کا مستقبل اب صرف نواز شریف روشن کر سکتے ہیں، مریم نواز

مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم نوازشریف کی قیادت میں ایک بار پھرترقی کا سفر شروع کریں گے، پاکستان کا مستقبل اب صرف نواز شریف روشن کر سکتے ہیں جبکہ شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو خیبر پختونخوا کی ترقی کے رکے سفر کو پھر سے شروع کریں گے، افسوس 10 سال خیبرپختونخوا ترقی سے محروم رہا۔

چیف آرگنائزر مسلم لیگ (ن) مریم نواز کی زیر صدارت پارٹی کے یوتھ اور وومن ونگ کا اجلاس ہوا جس میں تنظیمی امور اور عام انتخابات کی تیاریوں پر مشاورت ہوئی۔

اجلاس کے دوران مریم نواز نے وارڈ لیول تک تنظیم مکمل کرنے اور قربانیاں دینے والے کارکنوں کو اوپر کی سطح پر لانے کی ہدایت دی۔

اس موقع پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نوجوانوں اور خواتین کی سب سے بڑی نمائندہ جماعت ہے، نواز شریف کی قیادت میں ایک بار پھر پاکستان نوجوان اور خواتین کی ترقی کا سفر شروع کریں گے، نوجوانوں اور خواتین کی ہر سطح پر نمائندگی بڑھائیں گے۔

نائب صدر مسلم لیگ (م) کا کہنا تھا کہ نوجوانوں اور خواتین کی معاشی ترقی، روزگار اور ہنر مند بنانے کے لئے تاریخی پیکج دیں گے، تعلیم صحت اور کھیل کے شعبوں میں مواقع دیں گے، اپنا کاروبار شروع کرنے کے لئے وسائل فراہم کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کا مستقبل صرف نواز شریف روشن کر سکتا ہے، خواتین کے لیے معاشرے میں یکساں مواقع کی فراہمی یقینی بنائیں گے، خواتین اور نوجوانوں کے لیے تعلیم صحت اور روزگار کے 3 نکات پر پالیسی بنائیں گے، اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کریں گے۔

مریم نواز نے کہا کہ خواتین کو امپاور کر کے پاکستان کو امپاور کریں گے، نوجوان اور خواتین کو ہنر مند بنائیں گے، انتخابی مہم میں نوجوان اور خواتین مرکزی کردار ادا کریں گے۔

اس موقع پر یوتھ اور وومن ونگز کے عہدے داروں اور کارکنوں نے مسلسل حوصلہ افزائی پر مریم نواز شریف کا شکریہ ادا کیا۔

شہباز شریف سے امیر مقام اور مرتضیٰ جاوید عباسی کی ملاقات

دوسری جانب سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے پارٹی کے خیبر پختونخوا کے صدر انجینئر امیر مقام اور جنرل سیکرٹری مرتضی جاوید عباسی نے ملاقات کی۔

ملاقات میں پارٹی کے تنظیموں امور اور عام انتخابات کی تیاریوں پر تبادلہ خیال ہوا۔

سابق وزیر اعظم کی رہائش گاہ ماڈل ٹاؤن لاہور میں ہونے والی ملاقات کے دوران شہبازشریف نے انجینئر امیرمقام اور مرتضیٰ جاوید عباسی کی پارٹی کے لیے خدمات کو سراہا۔

شہبازشریف نے مشکل حالات میں پارٹی کو خیبرپختونخوا میں منظم رکھنے پر ان کو خراج تحسین پیش کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو خیبر پختونخوا کی ترقی کے رکے سفر کو پھر سے شروع کریں گے، افسوس 10 سال خیبرپختون خوا ترقی سے محروم رہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا کو امن وترقی کا گہوارہ بنا کر پاکستان کی ترقی کی رفتار تیز کرنی ہے، خیبرپختونخوا کے غیور عوام نے دہشت گردی کے خلاف تاریخی قربانیاں دی ہیں۔

اس موقع پر انجینئرامیرمقام اور مرتضیٰ جاوید عباسی نے پارٹی کے صدر شہبازشریف کو آنے والے عام انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے صوبہ بھر کے تمام حلقوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال بالخصوص خیبرپختونخوا میں پارٹی امور اور آنے والے عام انتخابات میں دوسری جماعتوں کیساتھ اتحاد پر غور کیا گیا۔

فیض آباد دھرنا کیس: شاہد خاقان انکوائری کمیشن کے سامنے پیش، سوالنامہ بھی وصول

فیض آباد دھرنا کمیشن نے تحقیقات کے لیے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی کو سوالنامہ دے دیا۔

شاہد خاقان عباسی سپریم کورٹ کی ہدایت پر قائم فیض آباد دھرنا کی انکوائری کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔

فیض آباد دھرنا کمیشن سابق آئی جی اختر شاہ کی سربراہی میں تحقیقات کر رہا ہے۔

کمیشن نے تحقیقات کے لیے شاہد خاقان عباسی کو 4 صفحات پر مشتمل سوالنامہ دے دیا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مجھے کمیشن کی جانب سے ایک ٹیلی فون کال پر بلایا گیا تھا جوکہ جنرل تحقیقات کر رہا ہے، البتہ جو ہوا بطور وزیر اعظم میری ذمہ داری تھی۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دھرنا ختم کرنے کے لیے معاہدہ حکومت کی جانب سے کیا گیا، دھرنے میں اگر کسی نے قانون توڑا تو قانونی کارروائی ہونی چاہیئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فیض آباد دھرنا ختم کرانے کے معاہدے کا ڈرافٹ میں نے نہیں دیکھا تھا، اسے ختم کرانے کا فیصلہ حکومت کا تھا۔

شاہد خاقان عباسی اس وقت وزیراعظم تھے جب فیض آباد دھرنا ہوا تھا، وہ اگست 2017 سے 31 مئی 2018 تک وزیراعظم رہے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل راولپنڈی میں فیض آباد دھرنا کیس میں انکوائری کمیشن نے شاہد خاقان عباسی کو طلب کیا تھا۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ مسترد کیے جانے کے بعد وفاقی حکومت نے فیض آباد دھرنا کیس میں انکوائری کمیشن ریٹائرڈ انسپکٹر جنرل (آئی جی) اختر علی شاہ کی سربراہی میں تشکیل دیا تھا۔

20 نومبر سے فیض آباد دھرنا کیس میں تحقیقاتی کمیشن نے کام شروع کر دیا ہے اور اس سلسلے میں تمام ریکارڈ بھی طلب کیا گیا تھا۔

خاتون جج دھمکی کیس میں عمران خان کی بریت خارج، محفوظ فیصلہ سنا دیا گیا

چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف خاتون جج کو دھمکی کے دینے کے کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیا گیا، عدالت نے عمران خان کی بریت خارج کردی اور کہا کہ سیشن عدالت میں خاتون جج دھمکی کیس میں ٹرائل 20 دسمبر کو شروع ہوگا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں خاتون جج دھمکی کیس کی سماعت ہوئی،،عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بریت درخواست خارج کردی، مزید کاروائی کیلئے سماعت 20 دسمبر تک ملتوی کردی۔

سول جج مریدعباس نےبریت کی درخواست پرمحفوظ فیصلہ سنایا، جس کے مطابق سیشن عدالت میں خاتون جج دھمکی کیس میں ٹرائل 20 دسمبر کو شروع ہوگا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف خاتون جج دھمکی کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت سول جج محمد مرید عباس نے کی۔

پراسیکیوٹر رضوان عباسی اور چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خالد یوسف چوہدری عدالت پیش ہوئے۔

خاتون جج دھمکی کیس میں پراسیکیوشن کے دلائل مکمل ہوئے تو عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

خاتون جج دھمکی کیس کا پس منظر

عمران خان نے 20 اگست کو ایف نائن پارک میں احتجاجی جلسے سے خطاب کے دوران پی ٹی آئی رہنما شہباز گل پر مبینہ تشدد کیخلاف آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد پر کیس کرنے کا اعلان کیا تھا۔

دوران خطاب عمران خان نے شہباز گل کا ریمانڈ دینے والی خاتون مجسٹریٹ زیبا چوہدری کو نام لے کر دھمکی بھی دی تھی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ، ”آئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد ہم تم کو نہیں چھوڑیں گے، تم پر کیس کریں گے مجسٹریٹ زیبا چوہدری آپ کو بھی ہم نے نہیں چھوڑنا، کیس کرنا ہے تم پر بھی، مجسٹریٹ کو پتہ تھا کہ شہباز پرتشدد ہوا پھر بھی ریمانڈ دے دیا“۔

اس بیان کے بعد پیمرا نے 21 اگست کو عمران خان کا خطاب لائیو دکھانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے ٹی وی چینلزکو ہدایات جاری کی تھیں۔ 6 صفحات پرمشتمل اعلامیے میں کہا گیا تھاکہ عمران کی براہ راست تقاریر سے نقص امن پیدا ہونے کا خدشہ ہے، ٹی وی چینل ریکارڈڈ تقریر چلا سکتے ہیں۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ عمران خان اپنی تقریروں میں اداروں پر مسلسل بے بنیاد الزام تراشی کر رہے ہیں، اداروں اور افسران کے خلاف بیانات آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہے۔

جاری کردہ نوٹیفکیشن میں عمران خان کے ایف نائن پارک میں خطاب کا حوالہ بھی شامل تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ: ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کالعدم قرار، نواز شریف مقدمے سے بری

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں مقدمے سے بری کردیا، احتساب عدالت نے نواز شریف کو دس سال کی سزا سنائی تھی۔

ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف نواز شریف کی اپیل پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف لیگل ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے ان میں اعظم نذیر تارڑ، امجد پرویز اور دیگر موجود تھے۔ نیب پراسکیوشن ٹیم بھی کمرہ عدالت میں موجود رہی۔

نواز شریف کے وکیل امجد پرویز نے دلائل کا آغاز کیا اور کہا کہ نواز شریف کے شریک ملزمان مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو اپیل منظور کر کے بری کیا گیا، شریک ملزمان پر اعانت جرم کا الزام تھا، اسلام آباد ہائی کورٹ سے شریک ملزمان کی بریت کا فیصلہ حتمی صورت اختیار کر چکا ہے۔

امجد پرویز نے نیب آرڈیننس کی مختلف شقیں پڑھیں اور کہا کہ نیب آرڈیننس میں بے نامی دار لفظ کی تعریف کی گئی ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ میرے خیال میں سزا معطلی بھی اسی بنیاد پر ہوئی تھی، سزا معطلی کے فیصلے میں ہم نے سپریم کورٹ کے متعدد فیصلوں کا سہارا لیا تھا، بعد ازاں سپریم کورٹ نے اپنے فیصلوں میں مزید وضاحت کی ہے اس پر ہماری معاونت کریں۔

دوران سماعت نیب نے فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف اپیل کی اور العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا بڑھانے کے لیے اپیل کی۔

نواز شریف کے وکیل امجد پرویز نے دلائل میں کہا کہ بے نامی ، اعانت جرم اور زیر کفالت سے متعلق سپریم کورٹ نے اپنے فیصلوں میں تشریح کی ہے، آمدن سے زائد اثاثہ جات کی تفتیش کے بعد پراپرٹی کی مالیت کا مرحلہ آتا ہے، معلوم ذرائع آمدن کا جائیداد کی مالیت سے موازنہ کیا جاتا ہے، 9 اے فائیو کا جرم ثابت کرنے کے لیے تمام تقاضے پورے نہیں کیے گئے،اس کیس میں جرم ثابت کرنے کے لیے ایک جزو بھی ثابت نہیں کیا گیا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ریفرنس میں لکھا ہے کہ نواز شریف نے کب یہ جائیدادیں خریدیں ؟ اس پر وکیل نے کہا کہ ریفرنس میں نہ تاریخ موجود ہیں نہ ہی نواز شریف کی ملکیت کا ثبوت ہے، ظاہر کردہ آمدن کے ساتھ یہ بتانا تھا کہ اثاثے بناتے وقت اس کی قیمت کیا تھی؟ نیب کو آمدن اور اثاثوں کی مالیت کے حوالے سے تقابل پیش کرنا تھا، اس کے بعد یہ بات سامنے آنی تھی کہ اثاثوں کی مالیت آمدن سے زائد ہے یا نہیں اور اس تقابلی جائزے کے بغیر تو آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا جرم ہی نہیں بنتا۔

وکیل نے کہا کہ 1993ء سے 1996ء کے دوران یہ پراپرٹیز بنائی گئیں، ریفرنس میں کہیں نہیں لکھا گیا کہ یہ جائیدادیں کس تاریخ کو بھیجی گئیں، پاناما فیصلہ، جے آئی ٹی رپورٹ، نیب انویسٹی گیشن رپورٹ، ریفرنس میں کوئی ایسی بات نہیں جس سے نواز شریف کا پراپرٹیز سے تعلق ثابت ہو، واجد ضیا نے خود تسلیم کیا کہ نواز شریف کا پراپرٹیز سے تعلق ثابت کرنے کے شواہد موجود نہیں، فرد جرم عائد کرنے میں یہ بات بتائی جاتی ہے کہ آپ کے اثاثے ظاہر کردہ اثاثوں کے مطابق نہیں۔

امجد پرویز نے کہا کہ سب سے اہم بات ان پراپرٹیز کی آنرشپ کا سوال ہے، نہ تو زبانی، نہ دستاویزی ثبوت ہے کہ یہ پراپرٹیز کبھی نواز شریف کی ملکیت میں رہی ہوں، استغاثہ کو یہ ثابت کرنا تھا کہ مریم نواز، حسین نواز اور حسن نواز، نواز شریف کی زیر کفالت تھے، بچوں کے نواز شریف کی زیر کفالت کا بھی کوئی ثبوت موجود نہیں، ان تمام چیزوں کو استغاثہ کو ثابت کرنا ہوتا ہے، ان چیزوں کا بار ثبوت دفاع پر کبھی منتقل نہیں ہوتا، کوئی ثبوت نہیں کہ پراپرٹیز نواز شریف کی ملکیت یا تحویل میں رہیں۔

چیف جسٹس نے پوچھا کہ یہ سارا پراسیکیوشن کا کام ہے؟ اس پر وکیل نے کہا کہ جی بالکل یہ سب استغاثہ کو ثابت کرنا ہوتا ہے۔

امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ نیب کو یہ ثابت کرنا تھا کہ نواز شریف نے پراپرٹیز کی خریداری کے لیے ادائیگی کی، یہ بھی ثابت کرنا تھا کہ پراپرٹی ان کے یا بے نامی دار کے زیر ملکیت ہے، کورٹ نے مفروضے پر سزا دی اور فیصلے میں ثبوت کے بجائے عمومی بات لکھی، عدالت نے کہا کہ مریم نواز بینفشل اونر تھیں اور نواز شریف کے زیر کفالت بھی تھیں۔

وکیل نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے نیب کے ایک ملزم انٹیلی جنس بیورو کے سابق سربراہ بریگیڈئیر ریٹائرڈ امتیاز کو بری کیا، اس بنیاد پر بریت ہوئی کہ نیب نے ملزم کی مبینہ جائیدادوں کی قیمت اور ملزم کی آمدن کا تعین کیے بغیر ہی اُس پر ریفرنس دائر کر دیا تھا، سپریم کورٹ نے بھی اس فیصلے کو برقرار رکھا، سپریم کورٹ نے اس حوالے سے کوئی بھی متضاد فیصلہ نہیں دیا، مریم نواز کے کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی ان عدالتی فیصلوں اور اصولوں کی توثیق کی ہے۔

نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ عدالت کا کہنا ہے کہ بچے عمومی طور پر والد کے زیر کفالت ہوتے ہیں اور عدالت نے صرف اس بات پر سزا سنائی کہ بچوں کے نام جائیداد پر والد ذمہ دار ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ ہم نے حال ہی میں ایک فیصلہ دیا ہے کہ بے نامی کیلئے 4 مندرجات کا ثابت ہونا ضروری ہے، ان چاروں میں سے ایک بھی ثابت نہیں تو وہ بے نامی کے زمرے میں نہیں آئے گا۔

وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ جناب میرا امتحان کیوں لے رہے ہیں، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ وہ تو ضروری ہوتا ہے ناں، چیف جسٹس کے ریمارکس پر قہقہے لگے گئے۔

بعدازاں امجد پرویز ایڈووکیٹ نے مریم نواز کی ہائی کورٹ سے بریت کا فیصلہ پڑھ کر سنایا اور کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر مریم نواز کو بری کیا تھا، عدالت نے لکھا پراسیکیوشن کے موقف کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ایک ڈاکیومنٹ موجود نہیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے باعث ریفرنسز دائر کیے گئے تھے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے کہاکہ آپ کہنا چاہ رہے ہیں کہ ریفرنس دائر کرنا آپ کی مجبوری تھی؟ ہم سمجھ رہے ہیں ریفرنس دائر کرنا نیب کی مجبوری تھی، ریفرنس دائر ہوگیا سزا بھی ہوگئی۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ مریم نواز کی بریت کے فیصلے کے خلاف نیب نے اس وقت اپیل نہیں کی تھی، اب وہ فیصلہ حتمی ہے اس پر ہم دلائل نہیں دے سکتے تو عدالت نے کہا کہ پھر اس کو منظور کرلیں؟

نیب نے فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف اپیل واپس لے لی

دریں اثنا فلیگ شپ ریفرنس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، نیب نے فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف اپیل واپس لے لی، عدالت نے اپیل واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی۔ احتساب عدالت نے نواز شریف کو فلیگ شپ ریفرنس میں بری کردیا تھا جس کے خلاف نیب نے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

بعدازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے احتساب عدالت کی دئی گئی سزا کالعدم قرار دے دی اور انہیں مقدمے سے بری کردیا، نواز شریف کو نیب کورٹ نے دس سال کی سزا سنائی گئی تھی۔

آج میرے ساتھ انصاف ہوا ہے، نواز شریف

فیصلہ سننے کے بعد نواز شریف نے کہا کہ آج میرے ساتھ انصاف ہوا ہے میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں۔ بعد ازاں وہ اسحاق ڈار سے گلے ملے اور روانہ ہوگئے۔ فیصلہ سامنے آںے پر ن لیگی کارکنوں ںے عدالت کے باہر نعرے بازی شروع کردی۔