جیل بھرو تحریک، ساہیوال میں بھی پی ٹی آئی کارکنوں نے گرفتاریاں پیش کردیں

ساہیوال: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی جیل بھرو تحریک کے تحت ساہیوال میں بھی کارکنوں نے گرفتاریاں پیش کر دیں۔
ذرائع کے مطابق ساہیوال میں تحریک انصاف کے 100 سےزائد کارکنوں نے اپنی گرفتاریاں پیش کیں، پولیس نے ضلع بھر سے پی ٹی آئی کی قیادت اور کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔
بتایا گیا ہے کہ گرفتار ہونے والوں میں سابق ایم پی اے میجر سرور، ایم این اے رائے مرتضیٰ اقبال، چودھری آصف علی ٹکٹ ہولڈر ایم این اے بھی شامل ہیں۔

عمران خان کی پیشی کے دوران 8 اسلحہ بردار افراد کو حراست میں لے لیا گیا

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سابق وزیر اعظم عمران خان کی عدالت پیشی کے دوران اسلحہ بردار افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
اسلام آباد پولیس نے کالے لباس میں ملبوس 8 افراد کو اسلحے سمیت حراست میں لیا، تمام افراد سے اسلحہ برآمد کر کے تھانہ رمنا منتقل کر دیا گیا، پولیس کے مطابق مجموعی طور پر 8 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، ان افراد سے برآمد اسلحے میں کلاشنکوف اور پستول شامل ہے۔
واضح رہے وزیر آباد میں ہونے والے قاتلانہ حملے کے بعد سابق وزیر اعظم عمران خان کی سکیورٹی کے حوالے سے شدید خدشات ظاہر کیے جا رہے تھے، ان کے پیشی کے دوران سکیورٹی کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سخت ترین انتظامات کر رکھے تھے۔

پاک فوج کے شہید جوانوں عمران اللہ اور افضل خان کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی

راولپنڈی: (ویب ڈیسک) پاک فوج کے شعبہ انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق گزشتہ روز شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران شہید ہونے والے جوانوں عمران اللہ اور افضل خان کی نماز جنازہ ان کے آبائی علاقوں میں ادا کر دی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شہداء کی نماز جنازہ ان بدر گاہ مردان اور سرائے سر باجوڑ میں ادا کی گئی، دونوں شہداء شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلہ میں شہید ہوگئے تھے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق نماز جنازہ میں سینئر حاضر سروس، ریٹائرڈ افسران، سپاہیوں، رشتہ داروں اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

سپریم کورٹ کا صوبائی انتخابات سے متعلق ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ محفوظ، کل سنایا جائیگا

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ نے صوبائی انتخابات سے متعلق ازخود نوٹس کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا جو کل صبح 11 بجے سنایا جائے گا۔
پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کی تاریخ پر سپریم کورٹ از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا تھا کہ موجودہ حالات میں 90 روز میں الیکشن ضروری ہیں، کیس کا فیصلہ آج ہی کریں گے۔
کیس کی سماعت کے دوران عدالتی حکم پر وکلا نے قائدین سے مشاورت کی، پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے پارٹی موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کی تاریخ مقرر کرنا سیاسی جماعتوں کا کام نہیں ہے جبکہ مسلم لیگ ن کے وکیل منصور اعوان نے کہا کہ پارٹی قیادت سے بات چیت کر لی ہے، مزید مشاورت کے لیے وقت درکار ہوگا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے 2 ہفتے نوٹس دینے میں لگائے، لاہور ہائی کورٹ میں بھی معاملہ التواء میں ہے، سپریم کورٹ میں آج مسلسل دوسرا دن ہے اور کیس تقریباً مکمل ہو چکا ہے، عدالت کسی فریق کی نہیں بلکہ آئین کی حمایت کر رہی ہے۔
دوران سماعت فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ عدالت ہائی کورٹس کو جلدی فیصلے کرنے کا حکم دے سکتی ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت معاملہ آگے بڑھانے کیلئے محنت کر رہی ہے، ججز کی تعداد کم ہے پھر بھی عدالت نے ایک سال میں 24 بڑے کیسز نمٹائے۔
جسٹس منیب اختر نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ دینا صدر کی صوابدید ہے، اسمبلی مدت پوری ہو تو صدر کو فوری متحرک ہونا ہوتا ہے، فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ سپریم کورٹ رولز میں بینچ تشکیل کا طریقہ کار موجود ہے، سپریم کورٹ رولز کے مطابق یہ آگاہ کرنا ضروری ہے کہ معاملہ ہائی کورٹ میں ہے یا نہیں۔
جسٹس منیب اختر نے کہا کہ درخواست گزار نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہوا تو بتانا ضروری ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ سپریم کورٹ سماعت اصل سوال الیکشن کی تاریخ دینے کا ہے کہ کون دے گا، 14 جنوری سے کسی کو فکر نہیں کہ تاریخ کون دے گا، پارلیمنٹ چاہتی تو کچھ کر سکتی تھی، جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ میں سینیٹر ہوں ابھی سینیٹ اجلاس نہیں ہو رہا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ 3 ہفتے سے ہائیکورٹ میں صرف نوٹس ہی چل رہے ہیں، اعلیٰ عدلیہ کو سیاسی تنازعے میں نہیں پڑنا چاہیے، صرف مخصوص حالات میں عدالت از خود نوٹس لیتی ہے، گزشتہ سال 2، اس سال صرف ایک از خود نوٹس لیا، سب متفق ہیں کہ آرٹیکل 224 کے تحت 90 روز میں الیکشن لازم ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت تلاش میں ہے کہ الیکشن کی تاریخ کہاں سے آنی ہے؟، مستقبل میں الیکشن کی تاریخ کون دے گا اس کا تعین کرنا ہے، صرف قانون کی وضاحت کرنا چاہتے ہیں، عدالت کسی سے کچھ لے رہی ہے نا دے رہی ہے۔
فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ جوڈیشل ایکٹوازم میں تحمل پر عدالت کا مشکور ہوں، فاروق ایچ نائیک کے دلائل مکمل ہونے پر ن لیگ کے منصور اعوان نے دلائل شروع کیے۔
وکیل مسلم لیگ ن منصور اعوان نے کہا کہ 1975ء میں آرٹیکل 184/3 کی پہلی درخواست آئی تھی، عدالت نے تمام اعتراضات مسترد کرتے ہوئے مقدمہ سنا تھا، ہائی کورٹ کا فیصلہ آ چکا جو سپریم کورٹ میں چیلنج نہیں ہے۔
منصور اعوان نے کہا کہ اگر عدالت کہتی ہے کہ گورنر تاریخ دے گا تو کوئی مسئلہ نہیں، عدالت کسی اور نتیجے پر گئی تو ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم ہو جائے گا۔
جسٹس منیب اختر نے کہا کہ موجودہ حالات میں مقدمات 2 مختلف ہائی کورٹس میں ہیں، ایسا بھی ممکن ہے دونوں عدالتیں متضاد فیصلے دیں، وقت کی کمی کے باعث معاملہ اٹک سکتا ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ یہ بھی ممکن ہے ہائی کورٹس کا فیصلہ ایک جیسا ہو اور کوئی چیلنج نہ کرے، اس پر وکیل ن لیگ نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے دو آئینی اداروں کو مشاورت کا کہا۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اصل معاملہ وقت کا ہے جو کافی ضائع ہو چکا، 90 دن کا وقت گزر گیا تو ذمہ دار کون ہو گا، جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ میں کیس زیادہ تاخیر کا شکار نہیں ہو رہا، وکیل ن لیگ نے کہا کہ امکان ہے ہائی کورٹس کے فیصلے مختلف ہی آئینگے۔

ڈالر 1 روپیہ 58 پیسے مہنگا، سٹاک مارکیٹ میں مندی

لاہور: (ویب ڈیسک) انٹر بینک میں ڈالر 1 روپیہ 58 پیسے مہنگا جبکہ سٹاک مارکیٹ میں آج مندی کا رجحان رہا۔
انٹر بینک میں ڈالر 1 روپیہ 58 پیسے مہنگا ہونے کے بعد 261 روپے 50 پیسے پر بند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 50 پیسے مہنگا ہو کر 266 روپے 50 پیسے کا ہو گیا۔
سٹاک مارکیٹ میں آج مندی کا رجحان رہا، 100 انڈیکس میں 274 پوائنٹس کمی ہو گئی، کاروباری دن کے اختتام پر 100 انڈیکس 40510 روپے پر بند ہوا۔
آج مارکیٹ میں کاروباری دن کے آغاز پر ہنڈرڈ انڈیکس میں اضافہ ہوا جو زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکا، مارکیٹ میں 6 کروڑ 87 لاکھ 68 ہزار 929 شیئرز کے سودے ہوئے، مارکیٹ میں ٹوٹل 5 ارب 9 کروڑ 47 لاکھ 57 ہزار 497 روپے کا کاروبار ہوا۔

شازیہ مری سے اقوام متحدہ کے فنڈ برائے آبادی کے نمائندہ ڈاکٹر لائے شبانے کی ملاقات

کراچی: (ویب ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور وفاقی وزیر شازیہ مری سے اقوام متحدہ کے فنڈ برائے آبادی کے نمائندہ ڈاکٹر لائے شبانے نے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے شازیہ مری نے بتایا کہ بی آئی ایس پی 90 لاکھ خاندانوں کی مالی معاونت کر رہا ہے، 28 ہزار سالانہ کی مالی امداد سہ ماہی اقساط کی صورت میں دی جاتی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت نے سہ ماہی قسط 7 ہزار سے بڑھا کر 9 ہزار روپے کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ غربت زدہ خاندانوں کو مہنگائی کے اثرات سے محفوظ رکھنے کی کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ بینظیر نشوونما پروگرام کے ذریعے مستحق حاملہ خواتین، بچوں کو دودھ پلانے والی ماؤں کو بھی مدد فراہم کی جاتی ہے، دو سال کی عمر کے بچوں کو معیاری خوراک کے ساشے مہیا کیے جاتے ہیں۔
شازیہ مری نے کہا کہ اس کے علاوہ 70 لاکھ مستحق بچوں کو بینظیر تعلیمی وظائف بھی دئیے جاتے ہیں، تعلیمی وظائف سے سکولوں میں داخلے بڑھے ہیں اور ڈراپ آؤٹ میں کمی آئی ہے۔

زرمبادلہ کے ذخائر گرنے کے بعد موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ مزید کم کر دی

کراچی: (ویب ڈیسک) موڈیز نے پاکستان کی معاشی ریٹنگ کم کر کے سی اے اے ون سے سی اے اے تھری کر دی ہے۔
موڈیز کی جانب سے عالمی ادائیگیوں کے چیلنجز اور ڈیفالٹ رسک کو دیکھتے ہوئے پاکستان کی ریٹنگ کم کی گئی، موڈیز کے مطابق پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر انتہائی کم ترین سطح پر آگئے ہیں۔
واضح رہے موڈیز نے اکتوبر 2022 میں پاکستان کی خود مختار کریڈٹ ریٹنگ کو بی 3 سے کم کر کے سی اے اے 1 کر دیا تھا اس حوالے سے موقف اپنایا گیا تھا کہ لیکویڈٹی، بیرونی خدشات اور قرض کے باعث ریٹنگ کم کی گئی ہے۔
موڈیز نے مزید کہا تھا کہ پاکستان کے آؤٹ لک میں تبدیلی نہیں کی گئی اور وہ منفی پر ہی موجود ہے، اس سے قبل جون میں ہی عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کا آؤٹ لک جاری کرتے ہوئے ریٹنگ مستحکم سے منفی کی تھی۔

جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کرنے پر مقدمہ درج کیا جا رہا ہے، رانا ثنا اللہ

ساہیوال: (ویب ڈیسک) وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کرنے پر مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔
ساہیوال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے، غنڈہ گردی کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا جائے گا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بینکنگ کورٹ میں 400 کے قریب ورکرز نما غنڈوں نے دھاوا بولا، پولیس اہلکاروں کی وردیاں پھاڑی گئیں، جوڈیشل کمپلیکس کے شیشے توڑے گئے۔
انہوں نے کہا کہ افسوس ہے اتنی توڑ پھوڑ کے باوجود اس شخص کو ضمانت دے دی گئی، اس کے ساتھ لاڈ پیار والا سلوک ہو گا تو ایسے واقعات جنم لیتے رہیں گے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نظام عدل میں سب برابر ہیں کسی لاڈلے کی کوئی گنجائش نہیں، قانون کی خلاف ورزی کرنےوالوں کےخلاف سخت کارروائی ہوگی۔

سپریم کورٹ نے صوبائی انتخابات سے متعلق ازخود نوٹس کا فیصلہ محفوظ کر لیا

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ نے صوبائی انتخابات سے متعلق ازخود نوٹس کا فیصلہ محفوظ کر لیا، چیف جسٹس نے کہا کہ فیصلہ آج ہی سنایا جائے گا۔
پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کی تاریخ پر سپریم کورٹ از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا تھا کہ موجودہ حالات میں 90 روز میں الیکشن ضروری ہیں، کیس کا فیصلہ آج ہی کریں گے۔
عدالتی حکم پر وکلا نے قائدین سے مشاورت کی، پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے پارٹی موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کی تاریخ مقرر کرنا سیاسی جماعتوں کا کام نہیں ہے جبکہ مسلم لیگ ن کے وکیل منصور اعوان نے کہا کہ پارٹی قیادت سے بات چیت کر لی ہے، مزید مشاورت کے لیے وقت درکار ہوگا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے 2 ہفتے نوٹس دینے میں لگائے، لاہور ہائی کورٹ میں بھی معاملہ التواء میں ہے، سپریم کورٹ میں آج مسلسل دوسرا دن ہے اور کیس تقریباً مکمل ہو چکا ہے، عدالت کسی فریق کی نہیں بلکہ آئین کی حمایت کر رہی ہے۔
دوران سماعت فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ عدالت ہائی کورٹس کو جلدی فیصلے کرنے کا حکم دے سکتی ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت معاملہ آگے بڑھانے کیلئے محنت کر رہی ہے، ججز کی تعداد کم ہے پھر بھی عدالت نے ایک سال میں 24 بڑے کیسز نمٹائے۔
جسٹس منیب اختر نے کہا کہ الیکشن کی تاریخ دینا صدر کی صوابدید ہے، اسمبلی مدت پوری ہو تو صدر کو فوری متحرک ہونا ہوتا ہے، فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ سپریم کورٹ رولز میں بینچ تشکیل کا طریقہ کار موجود ہے، سپریم کورٹ رولز کے مطابق یہ آگاہ کرنا ضروری ہے کہ معاملہ ہائی کورٹ میں ہے یا نہیں۔
جسٹس منیب اختر نے کہا کہ درخواست گزار نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہوا تو بتانا ضروری ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ سپریم کورٹ سماعت اصل سوال الیکشن کی تاریخ دینے کا ہے کہ کون دے گا، 14 جنوری سے کسی کو فکر نہیں کہ تاریخ کون دے گا، پارلیمنٹ چاہتی تو کچھ کر سکتی تھی، جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ میں سینیٹر ہوں ابھی سینیٹ اجلاس نہیں ہو رہا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ 3 ہفتے سے ہائیکورٹ میں صرف نوٹس ہی چل رہے ہیں، اعلیٰ عدلیہ کو سیاسی تنازعے میں نہیں پڑنا چاہیے، صرف مخصوص حالات میں عدالت از خود نوٹس لیتی ہے، گزشتہ سال 2، اس سال صرف ایک از خود نوٹس لیا، سب متفق ہیں کہ آرٹیکل 224 کے تحت 90 روز میں الیکشن لازم ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت تلاش میں ہے کہ الیکشن کی تاریخ کہاں سے آنی ہے؟، مستقبل میں الیکشن کی تاریخ کون دے گا اس کا تعین کرنا ہے، صرف قانون کی وضاحت کرنا چاہتے ہیں، عدالت کسی سے کچھ لے رہی ہے نا دے رہی ہے۔
فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ جوڈیشل ایکٹوازم میں تحمل پر عدالت کا مشکور ہوں، فاروق ایچ نائیک کے دلائل مکمل ہونے پر ن لیگ کے منصور اعوان نے دلائل شروع کیے۔
وکیل مسلم لیگ ن منصور اعوان نے کہا کہ 1975ء میں آرٹیکل 184/3 کی پہلی درخواست آئی تھی، عدالت نے تمام اعتراضات مسترد کرتے ہوئے مقدمہ سنا تھا، ہائی کورٹ کا فیصلہ آ چکا جو سپریم کورٹ میں چیلنج نہیں ہے۔
منصور اعوان نے کہا کہ اگر عدالت کہتی ہے کہ گورنر تاریخ دے گا تو کوئی مسئلہ نہیں، عدالت کسی اور نتیجے پر گئی تو ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم ہو جائے گا۔
جسٹس منیب اختر نے کہا کہ موجودہ حالات میں مقدمات 2 مختلف ہائی کورٹس میں ہیں، ایسا بھی ممکن ہے دونوں عدالتیں متضاد فیصلے دیں، وقت کی کمی کے باعث معاملہ اٹک سکتا ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ یہ بھی ممکن ہے ہائی کورٹس کا فیصلہ ایک جیسا ہو اور کوئی چیلنج نہ کرے، اس پر وکیل ن لیگ نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے دو آئینی اداروں کو مشاورت کا کہا۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اصل معاملہ وقت کا ہے جو کافی ضائع ہو چکا، 90 دن کا وقت گزر گیا تو ذمہ دار کون ہو گا، جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ میں کیس زیادہ تاخیر کا شکار نہیں ہو رہا، وکیل ن لیگ نے کہا کہ امکان ہے ہائی کورٹس کے فیصلے مختلف ہی آئینگے۔

فرح گوگی کے خلاف اربوں روپے کی کرپشن اور منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج

لاہور: (ویب ڈیسک) ایف آئی اے لاہور نے فرحت شہزادی عرف فرح گوگی کے خلاف اربوں روپے کی کرپشن اور منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کر لیا۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے پنجاب اینٹی کرپشن لاہور کی طرف سے اربوں روپے کی کرپشن پر بھیجی گئی درخواست پر فرح گوگی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا، جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ فرح گوگی نے سابقہ حکومت میں آر پی اوز، کمشنرز، ڈی پی اوز اور ڈی سی وغیرہ کے تبادلوں کے عوض اربوں روپے بطور رشوت لی۔
ایف آئی اے کے مطابق فرح گوگی نے فیصل آباد انڈسٹریل اسٹیٹ میں 2021 میں 60 کروڑ روپے مالیت کی 10 ایکڑ اراضی اپنی کمپنی المعیز ڈیریز اینڈ فوڈز پرائیویٹ لمیٹیڈ کے نام پر غیر قانونی طور پر صرف 8 کروڑ میں الاٹ کروائی، اس کے علاوہ سرکاری افسران پر دباؤ کے ذریعے ٹھیکوں کے ٹینڈرز غیر قانونی طور پر ایوارڈ کروانے کی مد میں بھی کروڑوں روپے بطور رشوت لیے۔
مقدمے کے مطابق فرح گوگی کے ذاتی بنک اکاؤنٹس میں گزشتہ دور حکومت کے پچھلے 3 سالوں میں تقریباً 84 کروڑ روپے جمع کروائے گئے جو اس کے ذریعہ آمدن سے مماثلت نہیں رکھتے ہیں، فرح گوگی کے 2019 اور 2020 میں بنک اکاؤنٹس میں تقریباً 41 کروڑ روپے 50 رائیڈرز کے بذریعے کیش جمع کروائے گئے۔
ذرائع کے مطابق تحقیقات کے دوران فرح گوگی کے اربوں روپے کے مزید بے نامی بینک اکاؤنٹس ملنے کا بھی امکان ہے، فرح گوگی کے نام پر تقریباً 52 کروڑ روپے مالیت کے اثاثے بشمول کمرشل و رہائشی پلاٹ، پلازے اور گھر بحریہ ٹاؤن لاہور، ڈی ایچ اے لاہور اور اسلام آباد میں بھی سامنے آئے ہیں۔

توشہ خانہ کیس، عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) توشہ خانہ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کر دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کیس کی سماعت کریں گے، سابق وزیر اعظم عمران خان بائیو میٹرک کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچیں گے، چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بائیو میٹرک کی تصدیق کے بعد عدالت کے سامنے پیش ہوں گے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان کی گاڑی کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے اندر لے جانے کی اجازت مل گئی، پی ٹی آئی رہنما علی نواز اعوان نے کہا کہ عمران خان بائیو میٹرک برانچ تک گاڑی پر ہی جائیں گے۔
واضح رہے اس سے قبل ممنوعہ فنڈنگ کیس اور الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاج کرنے اور کار سرکار میں مداخلت کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی عبوری ضمانتیں منظور کی گئی ہیں۔

وزیراعظم سے ایشیائی ترقیاتی بینک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کے وفد کی ملاقات

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف سے چین، جاپان اور جنوبی کوریا کے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز نے ملاقات کی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اے ڈی بی کے وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے 2022ء کے سیلاب کے تناظر میں اے ڈی بی کی فراخدلانہ مدد کی تعریف کی، وزیر اعظم نے اقتصادی شعبوں سمیت موسمیاتی تبدیلی اور سماجی شعبے میں فنانسنگ کو بھی سراہا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ امید ہے اے ڈی بی پاکستان کے ساتھ اپنی مضبوط شراکت داری جاری رکھے گا۔
ملاقات میں آئی ایم ایف پروگرام سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا، آئی ایم ایف کے معاہدے پر ہونے والی پیشرفت سے متعلق وفد کو آگاہ کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان پروگرام میں طے شدہ اصلاحات کو مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہے۔
وفد کی جانب سے سیلاب سے ہونے والی تباہی کے بڑے چیلنجز سے نمٹنے میں حکومت کی کوششوں پر اپنے گہرے اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
ملاقات میں پاکستان کے اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مل کر کام جاری رکھنے کے عزم کی تجدید کی گئی، اجلاس میں وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور سردار ایاز صادق اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔

کرپشن ثابت ہو تو علامہ اقبال چوک میں پھانسی دی جائے، عثمان ڈار

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے رہنما عثمان ڈار نے کہا ہے کہ کرپشن کا الزام ثابت ہو جائے تو مجھے علامہ اقبال چوک میں پھانسی پر لٹکا دیا جائے۔
اینٹی کرپشن ٹیم کے سامنے پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی عثمان ڈار نے کہا کہ مبینہ آڈیو میں میرا ذکر کہیں نہیں ہے، آڈیو کی فرانزک سے قبل وزیر اعظم کی آڈیو کال کی فرانزک ہونی چاہیے۔
انہوں نے دوٹوک کہا کہ کسی نے بھی کرپشن کی ہے اس کا احتساب ہونا چاہیے، عمران خان نے 26 سال اس فرسودہ نظام کے سامنے جہاد کیا ہے، میرے خلاف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے۔