اسلام آ باد (خبر نگار خصوصی ) سابق وزیراعظم اور سینٹ میں قائد حزب اختلاف یوسف رضا گیلانی کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کانفرنس میں شرکت کے لئے اٹلی جا رہے تھے۔ نام ای سی ایل میں ہونے کے باعث انہیں روکا گیا۔ یوسف گیلانی کے اسٹاف نے ایئرپورٹ سے امیگریشن کروائی تو کہا گیا آپ کا نام ای سی ایل میں ہے۔ یوسف رضا گیلانی کو اسلام آباد ایئرپورٹ پر روکا گیا ہے۔ ایئرپورٹ حکام نے یوسف رضا گیلانی کو روکے جانے کی تصدیق کی ہے۔ سابق وزیراعظم بیٹی کے ہمراہ جا رہے تھے۔ ایئرپورٹ حکام نے بتایا کہ دوران امیگریشن یوسف رضا گیلانی کا نام ای سی ایل میں پایا گیا۔
Monthly Archives: October 2021
پاکستان نے سی آئی اے کا جاسوسی نیٹ ورک توڑدیا
نیویارک (نیٹ نیوز)پاکستان نے سی آئی اے کا جاسوسی نیٹ ورک توڑدیا
کئی ممالک میں سی آئی اے کے ایجنٹ مارے گئے گرفتار بھی ہوئے
بے نامی جائیداد یں 25 ساستدانوں کے خلاف تحقیقات تیز
اسلام آباد(نئیر وحید راوت سے) ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ وفاقی بورڈ آف ریونیو کے اہم زونز نے 25 سیاستدانوں پر بنائے گئے ہائی پروفائل کیسز بے نامی (اثاثہ جات) میں تحقیقات کو مزید تیز کردیاہے اور وذیر اعظم عمران خان کے ملک بھر میں ٹیکس ادائیگی کی وثرن کے مطابق پہلے “بڑوں ” پر لگائے گئے ٹیکسز کے معاملات کو فی الفور یکسو کرنے پر سختی سے ہدایت جاری کی گئی ہیں ذرائع نے بتایا ہے کہ گزشتہ کئی عرصہ سے ٹیکس کی مد میں اس مرتبہ کئی گنا اضافہ ملنے پربڑے مگر مچھوں پر عائد مقدمات اور تحقیقات کو جلد از جلد مکمل کرنے اور بلا امتیاز اسکا تعلق کسی بھی پارٹی سے ہو مکمل کر کے رقم سرکاری خزانے میں جمع کرنے کی ہدایت دے دی گئی ہیں ذرائع کے مطابق ہر کیس پر ٹائم فریم بھی دیا گیا ہے جبکہ اس ضمن میں ان زونز کو کسی بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے کی مدد درکار ہو تو وہ بھی فی الفور دے دی جائے گی ذرائع نے بتایا ہے کہ دو صوبوں میں مطلوبہ سیاستدانوں نے ہزاروں کینال بے نامی زمین اور اثاثے 71 بے نامی داروں کے نام رجسٹرڈ کر رکھی ہے۔25 میں سے 15 ہائی پروفائل کیسز صرف لاہور زون میں ہی رجسٹرڈ ہیں جبکہ کراچی اور اسلام ا?باد زونز میں 5، 5 کیسز کی تحقیقات انتہائی سستا روی کا شکار تھی ساڑھے 7 ہزار کینال بینامی زمین پر بنے ایک کیس میں اسلام ا?باد زون نے اب تک پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ایک اعلی عہدیدار کے خلاف بے نامی ایکٹ کے تحت 6 ریفرنسز دائر کیے ہیں۔ایک اور کیس میں 1 لاکھ 25 ہزار کینال سے زائد بے نامی زمین شامل ہے جس کا تعلق شریف خاندان سے بتایا جارہا ہے۔جہاں اسلام ا?باد زونز میں دیگر 3 کیسز میں حکام تفصیلات کو سامنے نہیں لارہے ذرائع کے مطابق دیگر 3 کیسز میں بھی” اتحادی ” سیاست دان ہی شامل ہیں اور 5 کیسز میں کل 10 بے نامی دار ہیں۔ذرائع کے مطابق کراچی زون میں زیر تفتیش 5 کیسز میں سے اب تک کوئی ریفرنس دائر نہیں کیا جا سکا تھا جبکہ لاہور زون راولپنڈی کے علاوہ پورے پنجاب کا معاملہ دیکھتا ہے جبکہ سندھ زون پورے سندھ اور بلوچستان کے معاملات دیکھتا ہے۔اسلام ا?باد زون پر اسلام ا?باد، خیبر پختونخوا اور سول ڈویڑن راولپنڈی کی ذمہ داری عائد ہے۔ان تمام میں سے، لاہور میں 39 اور کراچی میں 24 بے نامی اداروں کو درجنوں شو کاز نوٹسز جاری کیے جاچکے ہیں۔15 ارب روپے پر مشتمل اومنی گروپ کے اثاثوں، جس کے 45 مالکان کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے یہ کیسز ان سب کے علاؤہ ہیں اب تک بے نامی ایکٹ کے تحت 10 ریفرنسز دائر کیے جاچکے ہیں۔زیادہ تر ہائی پروفائل کیسز، جن میں 25 سیاست دان ملوث ہیں، وزیر اعظم عمران خان کے ملک بھر کے تمام ڈپٹی کمشنرز کو اپنے علاقوں میں بے نامی اثاثوں کو رپورٹ کرنے کے احکامات کے بعد ضلعی لینڈ ریونیو اتھارٹیز کی جانب سے پیش کیے گئے ڈیٹا سے سامنے ا?ئییاد رہے کہ اگست 2019 کو صوبائی حکومتوں کو بھیجے گئے ایک خط میں وزیر اعظم عمران خان نے بے نامی جائیدادوں کی تفصیلات طلب کی تھیں۔رد عمل میں خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے پشاور اور ضلع ٹانک میں تھوڑی بہت بے نامی جائیدادوں کی نشاندہی کی گئی تھی۔پنجاب میں صوبے بھر میں 71 ارب 79 کروڑ روپے کے 28 ہزار 607 کینال پر 228 بے نامی جائیدادوں کی 13 اضلاع، بہاولنگر، بہاولپور، چنیوٹ، خشاب، ملتان، ننکانہ صاحب، ساہیوال، ٹوبہ ٹیک سنگھ، پاک پتن، گجرات، حافظ ا?باد، فیصل ا?باد اور لاہور میں نشاندہی کی گئی تھیں تاہم کورونا کے باعث یہ معاملہ سست روی کا شکار ہو گیا تھا جبکہ سندھ میں ضلعی حکام نے زیادہ جائیدادوں کی نشاندہی نہیں کی۔واضح رہے کہ حکومت نے اسلام ا?باد میں 3 بے نامی زونز، لاہور، اسلام ا?باد، کراچی، قائم کیے ہیں جو کیسز کی تحقیقات کرتے ہیں اور اسلام ا?باد سے ان کے خلاف ریفرنس قائم کئیے جائینگے
دورہ پاکستان کی منسوخی‘ مائیکل ہولڈنگ نے انگلش بورڈ کو گھمنڈی قرار دیدیا
لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) ویسٹ انڈین لیجنڈ مائیکل ہولڈنگ نے بھی انگلینڈ کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کو دورہ پاکستان منسوخ کرنے پر آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے گھمنڈی قرار دے دیا ہے۔ انگلش کرکٹ بورڈ کو اس ماہ پاکستان کا دورہ کرنا تھا مگر کھلاڑیوں کی ذہنی صحت کا بہانہ بناکر اس نے دورے سے انکار کردیا۔ ای سی بی کو اس فیصلے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، منگل کو ایک ایوارڈ تقریب کے دوران گفتگو میں مائیکل ہولڈنگ نے کہا کہ انگلینڈ کو صرف 4 روز پاکستان میں گزارنا تھے مگر اس نے دورہ منسوخ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہاں پاکستان کی جگہ بھارت ہوتا تو انگلینڈ کبھی ایسا نہیں کرتا جیسا پاکستان کے ساتھ کیاکیوں کہ بھارت مضبوط اور امیر بورڈ ہے۔ مائیکل ہولڈنگ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے مشکل وقت میں انگلینڈ کا دورہ کیا، ای سی بی کو بچانے کیلئے کرکٹ کھیلی، ای سی بی کے پاس موقع تھا کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے احسان کا قرض اتارتا، مگر اس نے ایسا نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انگلش بورڈ نے ایک بیان دیا اور بیان کے پیچھے چھپ گئے، کوئی سامنے آکر بات نہیں کر رہا کیوں کہ انہیں بھی معلوم ہے کہ یہ غلط ہوا ہے۔ ویسٹ انڈین لیجنڈ نے کہا کہ ای سی بی کا بیان بھی ان کی سمجھ سے باہر ہے، اس میں کوئی وزن نہیں، سب بے کار کی باتیں کی گئی ہیں۔ انہوں نے ای سی بی کے رویے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ مغربی گھمنڈ کی نشانی ہے کہ میں وہ کروں گا جو میری مرضی ہوگی، دوسرے کیا سوچتے اس کی پروا نہیں۔
پاکستان کیخلاف بھارتی پروپیگنڈا بوکھلاہٹ اور مایوسی کا ثبوت: آرمی چیف
راولپنڈی (بیورو رپورٹ)پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈر کانفرنس کے شرکاءنے بھارتی ملٹری کے گمراہ کن پروپیگنڈا کا شدید نوٹس لیتے ہوئے واضح کیاہے کہ بھاری قربانیوں سے حاصل امن تباہ نہیں ہونے دیں گے، پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کے دفاع کیلئے تمام اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے،مقصد بات چیت اور عالمی تعاون سے افغانستان میں دیرپا امن و.استحکام کی راہ ہموار ہوگی۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت 244 ویں کور کمانڈرز کانفرنس جی ایچ کیو راولپنڈی میں منعقد ہوئی، کورکمانڈر کانفرنس میں تبدیل ہوتی ہوئی علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال بالخصوص بارڈر منیجمنٹ اور داخلی سیکیورٹی پر بات چیت کی گئی، کانفرنس کے شرکاءنے پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشیں ناکام بنانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات پر غور کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ بھاری قربانیوں سے حاصل امن و استحکام کو تباہ کرنے کی ہر سازش ناکام بنا دیں گے، کانفرنس کے شرکاءنے بھارتی ملٹری کے گمراہ کن پروپیگنڈا کا شدید نوٹس لیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کے دفاع کیلئے تمام اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ یہ بے بنیاد پروپیگنڈا بھارت کی فرسٹیشن کا منہ بولتا ثبوت ہے، یہ پروپیگنڈا درحقیقت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سمیت بھارت کے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، کانفرنس کے شرکاءنے افغانستان کی سیکیورٹی صورتحال اور انسانی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ بامقصد بات چیت اور عالمی تعاون سے افغانستان میں دیرپا امن و.استحکام کی راہ ہموار ہوگی۔آرمی چیف نے فارمیشنزکی آپریشنل تیاریوں کو سراہا، انہوں نے غیرملکی افواج کیساتھ تربیتی مشقوں کے انعقاد پر اظہار اطمینان کیا، پاک فوج نے حال ہی میں مختلف ممالک کے افواج کے ساتھ انسداد دہشتگردی کی مشترکہ مشقیں کی ہیں۔کمانڈر رائل سعودی نیول فورسز وائس ایڈمرل فہد بن عبداللہ الغفیلی نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے منگل کوجی ایچ کیو میں ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور ، علاقائی سلامتی کی صورتحال اور عسکری اور بحری ڈومین میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے سعودی بحریہ کے کمانڈر وائس ایڈمرل فہد بن عبداللہ الغفیلی نے جی ایچ کیو میں ملاقات کی، ملاقات میں باہمی دلچسپی، علاقائی سیکیورٹی اور فوجی و میری ٹائم تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا، سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان گہرے، قریبی اور تاریخی نوعیت کے تعلقات ہیں، پاکستان اور سعودیہ کے باہمی تعلقات مضبوط پارٹنرشپ میں تبدیل ہو چکے ہیں، اس موقع پر افغانستان کی تازہ صورتحال اور خطے میں امن و استحکام پر اس کے اثرات پر بھی بات چیت ہوئی، سعودی امیر البحر نے افغانستان کی صورتحال بالخصوص غیرملکی عملے کے انخلاءمیں پاکستان کے کردار کو سراہا، سعودی امیر البحر نے خطے میں دیرپا امن کیلئے پاکستان کے ساتھ ملکر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا جبکہ دونوں جانب سے باہمی دفاعی اور سیکیورٹی تعاون کو مزید فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
آریان خان کی منشیات برآمدگی کیس میں گرفتاری کے بعد اب اس کیس کے تانے بانے ڈارک ویب اور بٹ کوائن سے بھی ملنے لگے
ممبئی (آئی این پی) بالی ووڈ کے کنگ خان شاہ رخ خان کے بیٹے آریان خان کی منشیات برآمدگی کیس میں گرفتاری کے بعد اب اس کیس کے تانے بانے ڈارک ویب اور بٹ کوائن سے بھی ملنے لگے۔انہیں گزشتہ روز عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں عدالت نے ان کا ایک روزہ ریمانڈ منظور کیا تھا، تاہم بعدازاں آریان خان کا 3 روزہ ریمانڈ منظور کرلیا گیا۔سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے این سی بی کے زونل ڈائریکٹر سمیر وینکھڈے نے کہا کہ ہم نے آریان کے مزید ریمانڈ کی درخواست کی تھی کیونکہ اس کیس میں مزید بہت تفتیش کرنا باقی ہیں۔انہوں نے انکشاف کیا کہ ان گرفتاریوں کے دوران ہمیں اس کیس کے تانے بانے ڈارک ویب اور بٹ کوائن سے بھی ملے ہیں۔سمیر وینکھڈے کا کہنا تھا کہ کیس کی نوعیت سنگین ہوگئی ہے اور اسی وجہ سے ہمیں مزید تفتیش کی ضرورت ہے۔
نااہل خوردبین کے ذریعے عمران خان کا نام پنڈورا پیپرز میں تلاش کررہے ہیں: شہباز گل
اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ نا اہل خوردبین کے ذریعے عمران خان کا نام پنڈورا پیپرز میں تلاش کر رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ڈاکٹر شہباز گل کہاکہ نااہل خوردبین کے ذریعے عمران خان کا نام پینڈورا پیپرز میں تلاش کر رہے ہیں، ہر بار کی طرح اس بار بھی نااہل درباریوں کو منہ کی کھانی پڑے گی۔ ڈاکٹر شہباز گل نے کہاکہ نااہل لیگی پہلے پاناما لیکس کے ذریعے بے نقاب ہوئے، قوم کو عمران خان کے ذریعے پتا چلا کہ میاں مفرور نے قوم کو کس بے دردی سے لوٹا، بڑے میاں پراجیکٹس کے ذریعے کیسے ایون فیلڈ فلیٹس خریدتے رہے۔ انہوں نے کہاکہ درباریوں نے چوری پکڑے جانے پر دھیان بٹانے کیلئے پروپیگنڈہ شروع کیا، عمران خان نے پنڈورا پیپرز کا خیر مقدم کر کے اپوزیشن کے بیانیے کا پول کھول دیا۔ ڈاکٹر شہباز گِل نے مزید کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے بلا تفریق احتساب کا کہہ کر نااہلوں کا ناطقہ بند کر دیا۔
بدترین سیاسی انتقام کے باوجود کسی ادارے سے لڑائی نہیں: حمزہ شہباز
ملتان(خبر نگار)مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ نئے پاکستان کا خواب چکنا چور ہو گیا،پنڈورا پیپرز کی غیرجانبدارتحقیقات ہونی چاہئیں،کسی ادارے سے لڑائی نہیں، اب یہ کھیل تماشا بند ہونا چاہیے، تمام تر انتقام کے باوجود آئیں سب جماعتیں بیٹھیں روڈ میپ بنائیں، ہمارے بچوں نے یہیں رہنا ہے۔ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ بد ترین انتقام کے باوجود کسی ادارے سے لڑائی نہیں، لڑائی غربت اور بےروزگاری سے لڑنی ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر ملک کی سمت کا تعین کرنا چاہیے۔حمزہ شہباز نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ لوگ میری شکل دیکھ کر محبت نہیں کرتے، کام دیکھ کر کرتے ہیں، پرانے پاکستان میں موٹر ویز بنتی تھیں، چیزیں سستی تھیں۔انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان کا خواب چکنا چور ہوگیا، پاناما لیکس آئی تو عمران خان کہہ رہے تھے وزیراعظم استعفی دیں، عمران خان صاحب آج آپ کی کابینہ کے افراد کے نام پنڈورا پیپرز میں آئے ہیں، پنڈورا پیپرز کے معاملے پر صاف شفاف تحقیقات ہونی چاہیے، جن کے نام پنڈورا پیپرز میں آئے ہیں انہیں مستعفی ہونا چاہئے ۔حمزہ شہباز نے کہا کہ حکومت کا فرض ہوتا ہے قومی مسئلے پر سب کو ایک ساتھ بٹھائیں، عمران خان 4 سالوں میں اپوزیشن کو ساتھ نہیں بٹھا سکے کیونکہ ان کی انا بڑی ہے، ہم جنوبی پنجاب صوبے کے حق میں ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو ملا کر صوبہ بنائیں گے، ہم بہاولپور صوبے کو بھی سپورٹ کرتے ہیں۔ ن لیگ کے نائب صدر نے کہا کہ یہ الیکشن کمیشن کو بھی بلیک میل کر رہے ہیں، خان صاحب اب ون مین شو نہیں چلے گا، آپ جنوبی پنجاب کی احساس محرومیوں کو ختم نہیں کرسکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ کی عدالت نے کہا شہباز شریف کےخلاف کوئی ثبوت نہیں ملا ہے، ملک میں شفاف الیکشن ہونے چاہئیں ۔انہوںنے کہا کہ جنوبی پنجاب میں بہترین سڑکیں تعمیر کرائیں، جنوبی پنجاب میں کڈنی سینٹر، ہسپتال اور کارڈیالوجی یونٹس بنائے، جنوبی پنجاب کا کوئی پرسان حال نہیں، 100 دن میں جنوبی پنجاب صوبے کا نعرہ لگایا تھا وہ کہاں گیا ؟ جنوبی پنجاب کے عوام کو سیکرٹریٹ کا جھانسہ دیا گیا، صوبہ سیکرٹریٹ سے نہیں بلکہ ترمیم سے بنتا ہے، عمران خان جنوبی پنجاب کی محرومیوں کوختم نہ کرسکے، کاش عمران خان انتقام کے بجائے کام پر توجہ دیتے۔ شہباز شریف کی میثاق معیشت کی بات کا مذاق اڑایا گیا، آئیں سب جماعتیں مل کر ملک کا سوچیں، دشمن باہر بیٹھ کر سازشیں کر رہا ہے، کھیل تماشا بند ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے 2 سال جیل میں رکھا گیا، منی لانڈرنگ کے الزامات لگائے گئے، مسلم لیگ (ن) کی پوری قیادت کو پابند سلاسل رکھا گیا، مسلم لیگ( ن) نے بدترین سیاسی انتقام کا سامنا کیا۔انہوںنے کہا کہ 2018ئ میں 52 روپے والی چینی آج 110 روپے فی کلو ہوگئی، کیا یوریا کھاد کی بوری کی قیمت میں اضافہ نہیں ہوا ؟ 3 سال میں ادویات کی قیمتوں میں 500 فیصد اضافہ ہوا، کہاں گئے وہ 200 ارب ڈالر جو بیرون ملک سے آنے تھے، کہاں گئے وہ 50 لاکھ گھر جو غریبوں کو دینے تھے۔
جماعت اسلامی کا آف شور کمپنیوں کے مالکان کیخلاف سپریم کورٹ جانیکا اعلان
لاہور(وقائع نگار ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے پنڈورا پیپرز میں شامل حکومتی وزراءکے فی الفور مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جماعت اسلامی آف شور کمپنیوں کے مالکان کی شفاف تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ جائے گی۔ منصورہ میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیرالعظیم اور سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے وزیراعظم کی طرف سے اعلان کی گئی تحقیقاتی کمیٹی کو مستردکرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی تعجب کی بات ہے کہ وزیراعظم پانامہ لیکس کے موقع پر عدالتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ کررہے تھے اور اب انہوں نے اپنے دوستوں کو بچانے کے لیے اپنے ہی دفتر میں چھوٹا سا سیل قائم کردیا ہے۔ انھوں نے سوال کیا کہ یہ کس طرح ممکن ہے کہ سرمایہ دار، سرمایہ دار کی اور دوست، دوست کی تفتیش کر سکے۔ جماعت اسلامی وزیراعظم کے دوہرے معیار کو مکمل طور پر مسترد کرتی ہے اور چیف جسٹس سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ ازخود نوٹس لیتے ہوئے پنڈورا پیپرز میں شامل سات سو پاکستانیوں کی تحقیقات کے لیے تحقیقاتی کمیشن قائم کریں اور ان چار سو چھتیس افراد کو بھی بلایا جائے جن کے نام پانامہ لیکس میں آئے تھے۔ یہ انتہائی شرم کا مقام ہے کہ حکمران طبقہ اوورسیز پاکستانیوں کو جو کہ زیادہ تر محنت کش کلاس ہے، دن رات پاکستان رقم بھیجنے کی تبلیغ کرتا ہے، مگر خود اپنی ٹیکس چوری اور غبن سے بنائی گئی دولت کو آف شور کمپنیوں کے ذریعے بیرونی ممالک میں رکھتا ہے۔ انھوں نے اس امر پر دکھ کا اظہار کیا کہ قوم کی توجہ بانٹنے کے لیے اب حکمران اشرافیہ نے آف شور کمپنیوں کے قانونی یا غیرقانونی ہونے کی بحث شروع کردی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس بحث کی کوئی حیثیت نہیںاور آف شور کمپنیاں چاہے وہ کسی بھی شکل میں ہوں غیر قانونی اور غیر اخلاقی ہیں۔ بنیادی طور ظالمانہ اور کرپٹ سرمایہ دارانہ نظام نے انسانیت کو تباہ کردیا ہے اور ہمارے حکمران اس نظام سے فائدہ بھی اٹھارہے ہیں اور اس کے محافظ بھی ہیں۔ تہتر برسوں سے ملک کے وسائل کو بے دردی سے لوٹا جا رہا ہے۔ ایک طبقہ اپنی جیبیں بھر رہا ہے جب کہ دوسرا نان و نفقہ کا بھی محتاج ہے۔ پی ٹی آئی کے دور میں جتنے بھی سکینڈلز بنے ان پر کبھی شفاف تحقیقات نہ ہو سکیں اور قوم کو محض جھوٹے وعدوں اور دعوﺅں کے ذریعے بہلایا جا رہا ہے۔ سراج الحق نے مغربی ممالک کے دوہرے معیار کوبھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ غریب ممالک کاپیسہ لوٹ کر لے جانے والوں کو مغربی ممالک مکمل تحفظ فراہم کرتے ہیں، مگر دن رات جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون و انصاف کے بالاتر ہونے کا پرچار کیا جاتا ہے۔ سراج الحق نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی نے لیگل ٹیم سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ ہم پانامہ لیکس کے کیس کی طرح پنڈورا پیپرز کا ایشو بھی سپریم کورٹ لے کر جائیں گے۔ انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ اب کی بار اعلیٰ عدلیہ قوم کو مایوس نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ جن سرکاری افسران یا ان کے اہل خانہ کے نام پنڈورا پیپرز میں آئے ہیں وہ بھی استعفیٰ دیں۔ جن اداروں سے وابستہ ریٹائرڈ یا حاضر سروسز افراد کے نام آئے ہیں، ان اداروں کے سربراہان بھی اپنے تئیں تحقیقات کا آغاز کریں تاکہ اداروں کی ساکھ اور عوام کا اعتماد بحال ہو۔ امیر جماعت کا کہنا تھا کہ اگر آف شور اکا ¶نٹ ہولڈرز وزراءخود استعفے نہیں دیتے تو ان سے استعفے لیے جائیں تاکہ تحقیقات کی شفافیت پر انگلی نہ اٹھے۔ انہوں نے کہا اگر پانامہ لیکس میں ملوث تمام افراد کے خلاف تحقیقات ہوجاتیں تو شاید ملک و قوم کو اس حد تک ہزیمت اور شرمندگی نہ اٹھانا پڑتی۔حد تو یہ ہے کہ بھارت کے چار سو افراد جبکہ پاکستان جو بھارت سے کہیں چھوٹا ملک ہے کے سات سو افراد نے ملکی سرمایہ لوٹ کر آف شور کمپنیاں بنا رکھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی یہ سمجھتی ہے کہ پنڈورا پیپرز کے معاملہ میں حکومت اور دونوں بڑی سیاسی جماعتیں ایک ہی پیج پر ہیں اور بنیادی طور پر انہی جماعتوں سے وابستہ سیاستدانوں کے نام بھی پیپرز میں آئے ہیں۔ اس کے علاوہ سرکاری اور ریٹائرڈ افسران ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں امیر جماعت نے کہا کہ قوم نیب کی کارکردگی سے قطعی طور پر مطمئن نہیں۔ انہوں نے کہا نیب چیئرمین کی تعیناتی کے لیے آئین و قانون کی تشریح کو مقدم رکھا جائے۔ مہنگائی اور بے روزگاری سے متعلق ایک سوال کے جواب میں سراج الحق کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی حکومت سوا تین سالوں میں عوام کو کسی بھی قسم کا ریلیف دینے میں مکمل ناکام ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس معیشت کی بحالی کا کوئی ایجنڈا نہیں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک بھر سے بے روزگار افراد کو 31اکتوبر کو اسلام آباد لے کر جائے گی اور حکمرانوں کے خلاف بھرپور مظاہرہ کیا جائے گا۔
مارک زکر برگ کی دولت میں پاکستانی 10 کھرب روپے سے زائد کی کمی
نیویارک (این این آئی)دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ فیس بک اور اس کی ذیلی ایپس انسٹاگرام اور واٹس ایپ کی 6 گھنٹے تک بندش کے بعد ان کے بانی مارک زکربرگ کی ذاتی دولت میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی سروسز 4 اور 5 اکتوبر کی درمیانی شب دنیا بھر میں بند ہوگئی تھی جو 6 گھنٹے بعد بحال ہوئی۔فیس بک کے مطابق ان کے ٹریفک نیٹ ورک اور ڈیٹا سینٹر کے آلات میں خرابی کی وجہ سے ان کی سروس بند ہوگئی تھی، تاہم تصدیق کی کہ سروس کی بندش کے دوران صارفین کا ڈیٹا لیک نہیں ہوا۔تینوں سوشل ایپس اور ویب سائٹس کی سروس بند ہونے کی وجہ سے جہاں ان کے شیئرز میں 5 فیصد کے قریب کمی دیکھی گئی، وہیں سب سے زیادہ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کی ذاتی دولت میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔امریکی اقتصادی اخبار بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق فیس بک کی سابق خاتون ملازمہ فرانسس ہافن کے انکشافات اور واٹس ایپ، انسٹاگرام اور فیس بک کی سروس بند ہونے سے مارک زکربرگ کی دولت میں 6 ارب امریکی ڈالر یعنی پاکستانی 10 کھرب روپے سے زائد کی کمی ہوئی۔دولت میں نمایاں کمی ہونے کے بعد مارک زکربرگ دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص سے نیچے آکر پانچویں امیر شخص بن گئے اور حیران کن طور پر وہ مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس اور فرانسسی کاروباری شخص برنارڈ ارنالٹ سے بھی زیادہ غریب ہوگئے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ مارک زکربرگ کی دولت میں کمی صرف فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی سروس بند ہونے کی وجہ سے نہیں ہوئی بلکہ سابق ملازمہ فرانسس ہافن کی جانب سے حال ہی میں کیے گئے انکشافات کی وجہ سے بھی انہیں پیسوں سے ہاتھ دھونا پڑا۔فیس بک کی سابق ملازمہ نے حال ہی میں امریکی ٹی وی سی بی ایس کو دیے گئے انٹرویو میں انکشاف کیا تھا کہ فیس بک کمائی کی خاطر پرتشدد، توہین آمیز مواد سمیت غلط معلومات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔خاتون کے بیان کے بعد ہی مارک زکربرگ کی کمائی کم ہونے لگی تھی کیوں کہ فیس بک کے شیئرز میں کمی دیکھی گئی تھی اور پھر 4 اور 5 اکتوبر کی درمیانی شب کو ان کی سروسز بند ہوگئیں، جس وجہ سے انہیں ڈھیر ساری دولت سے ہاتھ دھونا پڑا۔فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی سروسز بند ہونے کی وجہ سے مارک زکربرگ کی ذاتی دولت میں فی گھنٹہ ایک ارب امریکی ڈالر یعنی پاکستانی ڈیڑھ کھرب روپے تک کی کمی دیکھی گئی۔دولت میں 6 ارب ڈالر کی کمی کے بعد مارک زکربرگ ارب پتی افراد کی بلوم برگ کی فہرست میں پانچویں نمبر پر آگئے اور ان کی مجموعی دولت 122 ارب ڈالر ہوگئی۔وہ فیس بک کے بانی ہیں اور واٹس ایپ سمیت انسٹاگرام بھی ان کی کمپنی کی ملکیت ہے، علاوہ ازیں وہ دیگر چند ایپس کے مالک بھی ہیں۔
کٹھ پتلی حکومت کیا چیز ہے‘ ہم نے آمروں کا مقابلہ کیا: بلاول بھٹو
کوٹلی (صباح نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت عوام اور غریب دشمن ہے، وفاق اور پنجاب کی طرح کشمیر میں بھی کٹھ پتلی حکومت ہے، ہم نے آمروں کا مقابلہ کیا تو یہ کٹھ پتلی حکومت کیا چیز ہے، اگر کل صاف شفاف الیکشن کرائے جائیں تو پی پی پی کی حکومت آجائے گی اور آنے والا وزیراعظم جیالا ہوگا۔کوٹلی میں بلاول بھٹو نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام نے دھاندلی کا مقابلہ کیاہے، پی پی پی کے جیالے آخری جنگ کیلئے تیار ہیں، کشمیر کے کارکنوں کو سلام پیش کرتا ہوں، کشمیر کا بھٹو زندہ ہے، کشمیر کی بی بی زندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں جیالے عمران خان کی کٹھ پتلیوں کا مقابلہ کر رہے ہیں، کٹھ پتلی حکومت سازشوں میں لگی ہوئی ہے، پیپلزپارٹی کا کشمیر سے سیاسی نہیں، نسلوں کا رشتہ ہے، ہم عمران خان کی کٹھ پتلی حکومت کا مقابلہ کر رہے ہیں ، ہم نے آمروں اور ظالموں کا مقابلہ کیا یہ کٹھ پتلی کیا چیز ہے، ہر جیالے کے لیے جیل جانا ضروری ہے وہاں ان کی ٹریننگ ہوتی ہے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاق اور پنجاب کی طرح کشمیر میں بھی کٹھ پتلی حکومت ہے، موجودہ حکومت عوام اور غریب دشمن ہے، اس نے 16 ہزار خاندانوں کو بےروزگار کردیا، 10 اکتوبر کو ضمنی الیکشن میں آپ نے تیر پر ٹھپہ لگانا ہے، یہ سیٹ آپ نے پیلز پارٹی کے حصے میں ڈالنی ہے تاکہ ہم کشمیر دشمن عناصر کا مقابلہ کرسکیں۔چیئرمین پی پی پی نے مزید کہا کہ نئی حکومت نے آپ کے لیے کیا کیا، عمران خان کے وعدے کیا ہوئے کہ گرین پاسپورٹ کی عزت کروائیں گے، باہر سے لوگ پاکستان نوکریاں کرنے آئیں گے، درحقیقت حکومت نے اپنا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا، سچ تو یہ ہے کہ اگر کل صاف شفاف الیکشن کرائے جائیں تو پی پی پی کی حکومت آجائے گی اور آنے والا وزیراعظم جیالا ہوگا۔
کورونا کے خاتمہ تک قرضوں میں رعایت دی جائے‘ عالمی برادری غریب ممالک کی لوٹی دولت واپس کرائے: عمران خان
اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ ویکسین کی مساوی دستیابی، غریب ملکوں کے قرضوں کی ادائیگی میں رعایت، کلائمیٹ فنانس میں اضافہ اور ترقی پذیر ممالک سے چرائی گئی دولت کی واپسی کو اپنی ترجیحات میں شامل کرے تاکہ کوویڈ۔ 19 کی وباسے بری طرح متاثرہ غریب ممالک کی معاشی بحالی میں مدد دی جا سکے۔ وزیراعظم عمران خان نے ان خیالات کا اظہار یونائیٹڈ نیشنز کانفرنس آن ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ(یو این سی ٹی اے ڈی) کے بارباڈوس کی میزبانی میں منعقدہ 15ویں ورلڈ لیڈرز سمٹ ڈائیلاگ سے ورچوئل خطاب کے دوران کیا۔ ویکسین کی غیر مساوی دستیابی پر اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک میں ویکسین کی زیادہ سے زیادہ مساوی تقسیم کو یقینی بنائے۔ انہوں نے غریب ممالک کے قرضوں کی ادائیگی میں رعایت کے حوالہ سے اپنی مہم کا حوالہ دیتے ہوئے کوویڈ۔19 کی وباکے خاتمہ تک ترقی پذیر ممالک کے قرضوں میں رعایت کا مطالبہ بھی کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے موسمیاتی تبدیلیوں کے خاتمہ کیلئے امیر ممالک پر زور دیا کہ وہ کلائمیٹ فنانس میں فی الفور اضافہ کریں تاکہ پاکستان سمیت چھوٹے، کم آمدنی والے اور ترقی پذیر ممالک میں موسمیاتی تبدیلیوں کے موجودہ مسائل پر قابو پایا جا سکے۔ وزیراعظم عمران خان نے ترقی پذیر دنیا سے امیر ممالک کو کی جانے والی منی لانڈرنگ (رقوم کی غیر قانونی منتقلی) پر اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے اور سالانہ تقریبا ایک کھرب ڈالر ترقی پذیر ممالک سے امیر ممالک کو منتقل ہو رہے ہیں جو ٹیکس چوروں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ رقوم کی بیرون ملک غیر قانونی منتقلی کو روکنے کیلئے جامع اقدامات کو یقینی بنائے۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ایف اے سی ٹی آئی پینل کی تجاویز پر جلد از جلد عملدرآمد کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ ترقی پذیر ممالک مو ثر طریقہ سے غربت کے خاتمہ اور انسانی وسائل کی ترقی کو یقینی بنا سکیں۔ انہوں نے کینیا اور گیانا کے صدور اور یو این سی ٹی اے ڈی کے سیکرٹری جنرل سمیت اقوام متحدہ کے دیگر اداروں کے سربراہوں کو دعوت دی کہ وہ خوشحال، ترقی میں اضافہ، وقت کی اہم ضرورت کے موضوع پر بین الاقوامی مذاکراہ میں شرکت کریں۔ واضح رہے کہ یو این سی ٹی اے ڈی کے تحت کانفرنس بارباڈوس میں 4 تا 7 اکتوبر 2021ءتک ہو رہی ہے جس میں غیر یقینی معاشی صورتحال، عوامی صحت اور اثرات سمیت کورونا وباکی صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کم قیمت ہاؤسنگ منصوبے حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں،حکومت قرضوں کی فراہمی میں مزید آسانی پیدا کرنے کیلئے اقدامات کررہی ہے، انہوں نے ان خیالات کا اظہار چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹینینٹ جنرل (ر) انور علی حیدر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے منگل کو یہاں ان سے ملاقات کی۔انہوں نے اتھارٹی کے تحت کم قیمت ہاؤسنگ کے جاری منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا، وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ کامیاب پاکستان کے تحت بنکوں سے قرضوں کے حصول میں مزید آسانی آئے گی۔ وزیرِ اعظم نے جاری منصوبوں کی معینہ مدت میں تکمیل کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم عمران خان سے وزیر خزانہ شوکت فیاض ترین نے ملاقات کی ہے، ملاقات میں اثاثہ جات مینجمنٹ اتھارٹی کے قیام سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے قیمتی قومی اثاثوں کے پیداواری استعمال کو یقینی بنانے کے لئے موثر اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے پاکستان کے قیمتی تاریخی اور ثقافتی اثاثوں سے بھرپور استفادہ کرتے ہوئے ملک میں سیاحت کے شعبے کی ترقی پر توجہ دینے کی بھی ہدایت کی۔وزیر اعظم نے بورڈ آف انویسٹمنٹ (بی او ا?ئی) کو مو ثر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے ملک میں کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بنایا جا ئے۔ اس موقع پر وزیر خزانہ کی طرف سے وزیراعظم کو ملک کی موجودہ معاشی صورتحال پر بھی بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم نے ملک میں عام لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے لئے موثر اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم عمران خان سے وزیر دفاع پرویز خٹک نے ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق منگل کو یہاں وزیراعظم آفس میں وزیراعظم عمران خان سے وزیر دفاع پرویز خٹک نے ملاقات کی۔ اس موقع پر ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
برطانیہ کالے دھن کا سب سے بڑا مرکز،95ہزار آف شور کمپنیاں
لندن( ڈاکٹر اختر گلفام سے)امریکہ، برطانیہ، سوئٹزر لینڈ، ہالینڈ میں دنیا بھر کے کرپشن کے ساڑھے 6کھرب ڈالر پڑے ہیں، تحقیقاتی رپورٹ
۔ پانامہ پیپرز، وکی لیکس پیراڈائز پیپرز اور فن سین فائلز کا مرکز بھی برطانیہ تھا،کالے دھن سے خفیہ جائیدادیں خریدنے کیلئے آف شور کمپنیاں بنائی جاتی ہیں، برٹش ورجن آئی لینڈ،کجن آئی لینڈ جزیرہ بھی برطانوی حکومت کی ملکیت ۔ برطانوی جزیروں پر بنائی کمپنیوں پر ٹیکس صفر، لوٹے پیسوںکو تحفظ حاصل، 1598پاکستانوں کے نام بھی شامل۔