عوام باشعور ہو چکے، شہباز شریف کی حکومت کی خواہش صرف خواہش ہی رہے گی، فیاض الحسن چوہان

لاہور: ( ویب ڈیسک )  ترجمان پنجاب حکومت فیاض الحسن چوہان نے کہاہے کہ عوام باشعور ہو چکے، شہباز شریف کی حکومت کی خواہش صرف خواہش ہی رہے گی۔ اپنی ہی سیٹ نہ جیت سکنے والے مولانا فضل الرحمان پی ڈی ایم کی قیادت کر رہے ہیں۔

پی ڈی ایم جلسے اور شہباز شریف کے بیانات پر ردعمل میں ترجمان پنجاب حکومت فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ڈیڑھ سال سے پی ڈی ایم کی بڑھکیں سن سن کر عوام کے کام پک چکے ہیں۔ یہی حکومت مخالف بڑھکیں پہلے بلاول زرداری اور بیگم صفدر اعوان مارتے تھے۔ طوطا اور مینا کی غیر موجودگی میں شہباز شریف نے بھی وہی کھوکھلی باتیں کیں۔

ترجمان حکومت پنجاب نے کہا کہ شہباز شریف کہتے ہیں کہ موقع ملا تو ملک کے تمام مسائل حل کریں گے۔ چالیس سال پنجاب پر حکومت کرنے والوں کو ایک اور موقع کا انتظار انتہائی مضحکہ خیز بیان ہے۔

کورونا کی چوتھی لہر مزید 66جانیںنگل گئی

اسلام آباد:  کورونا کے حملے جاری، گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران ملک بھر میں مزید 66 افراد انتقال کر گئے، ایکٹو کیسز کی تعداد 93 ہزار 690 ریکارڈ کی گئی۔

این سی او سی کے مطابق پاکستان میں ایکٹو کیسز کی تعداد 93ہزار 690ہے ،مجموعی کیسز کی تعداد 11لاکھ 56ہزار 281ہو گئی۔ 3ہزار 800 نئے مریض سامنے آئے جبکہ 10 لاکھ 36 ہزار 921 افراد کورونا سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

 اعدادوشمار کے مطابق پنجاب میں 3لاکھ 91ہزار 297، سندھ میں 4لاکھ 30ہزار 594، خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ 61ہزار 381، اسلام آباد میں 98ہزار 951 اور بلوچستان میں 32ہزار 200 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ آزادکشمیر میں 31ہزار 988اور گلگت بلتستان میں 9ہزار 870 افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں۔

خطرناک طوفان’ آئیڈا ‘امریکی ریاست لوئزیانا سے ٹکرا گیا، 10لاکھ افراد بجلی سے محروم

واشنگٹن: کیٹگری 4 شدت کا انتہائی خطرناک طوفان ’آئیڈا‘ امریکی ریاست لوئزیانا سے ٹکرا گیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق طوفان آئیڈاکے زیر اثر لوئزیانا میں شدید بارشیں شروع ہو گئی ہیں جس کے باعث سیلاب کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق طوفان آئیڈاکے باعث  چلنے والی تیز ہواؤں سے کئی درخت اکھڑ گئے اور  درخت گرنے سے ایک شخص ہلاک بھی ہوا۔

امریکی میڈیا کے مطابق طوفان کے  باعث لوئزیانا اور  مسی سپی میں تقریبا 10 لاکھ افراد بجلی سے محروم ہوگئے ہیں۔

 بعد ازاں طوفان آئیڈا کیٹگری 1کے طوفان میں تبدیل ہو گیا جس سے امریکی ریاست میں 95 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے لگیں۔

امریکی محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان آئیڈا  لوئزیانا کے شمالی علاقے کی جانب بڑھ رہا ہے جس کے پیش نظر  3 شہروں میں سیلاب کا بڑا خطرہ ہے۔

امریکی محکمہ موسمیات کا بتانا ہے کہ لوئزیاناکے شہر ہیمنڈ میں شدید بارشیں ریکارڈکی جا چکی ہیں جبکہ ہیمنڈ میں مزید بارش کا امکان  ظاہر کیا گیاہے۔

اب افغانستان میں امریکا اور طالبان ’مشترکہ مقصد‘ رکھتے ہیں، امریکی جنرل

واشنگٹن: ایک اعلیٰ امریکی جنرل نے کہا ہے کہ اب افغانستان میں امریکا اور طالبان ’مشترکہ مقصد‘ رکھتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے سربراہ جنرل فرینک میک کینزی نے ایک حالیہ بریفنگ میں کہا کہ ’ہم ایک مشترکہ مقصد رکھتے ہیں‘ اور ’ایک دوسرے کے ساتھ کام کرنے میں فائدہ ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’جب تک ہم نے اس مشترکہ مقصد سے جوڑے رہے تو ان کے لیے کام کرنا مفید رہے گا‘۔

جنرل فرینک میک کینزی نے کہا کہ انہوں نے ہمارے کچھ سیکورٹی خدشات کو ختم کر دیا ہے۔

پینٹاگون کی جانب سے ہفتے کی شام ڈرون حملے میں دہشت گرد تنظیم داعش کے دو کارکن کی ہلاکت ہوئی تھی جس پر صحافیوں نے ایک ترجمان سے پوچھا کہ کیا طالبان نے اس ڈرون حملے میں کوئی انٹیلی جنس یا کوئی مدد فراہم کی تھی؟

پینٹاگون کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ ’میں انٹیلی جنس کے معاملات کے بارے میں بات نہیں کروں گا‘۔

جنرل میک کینزی سینٹ کام کے سربراہ کی حیثیت سے اب افغانستان کے ذمہ دار ہیں اور زیادہ واضح موقف رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکی افواج اور طالبان کے مابین معاہدہ جس کے تحت ہم طالبان کو بطور ہتھیار استعمال کرسکتے ہیں تاکہ ہماری حفاظت کریں۔

یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب امریکی افواج 2 دہائیوں تک افغانستان میں رہنے کے بعد اب کابل سے نکلنے کے حتمی مرحلے میں ہیں اور فوجیوں کے انخلا سے قبل ایئرپورٹ پر صرف ایک ہزار سے کچھ زائد شہری موجود ہیں جنہیں وہاں سے باہر نکالنا ہے۔

ایئرپورٹ پر تعینات ایک عہدیدار نے کہا کہ ہم یہ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہر غیر ملکی شہری جو خطرے میں ہے اسے نکال لیا جائے اور جب یہ عمل مکمل ہوجائے گا تو افواج بھی پرواز کر جائیں گی۔

جب طالبان 15 اگست کو دارالحکومت میں داخل ہوئے تو مغرب کی حمایت یافتہ حکومت اور افغان فوج ڈھے گئیں اور ایک انتظامی خلا پیدا ہوگیا جس سے مالی تباہی اور وسیع بھوک کے خدشات کو تقویت ملی۔

امریکا کے ساتھ ہوئے ایک معاہدے کے تحت طالبان نے کہا تھا کہ وہ غیر ملکیوں اور افغان شہریوں کو باہر جانے کی اجازت دیں گے۔

امریکا اور اس کے اتحادیوں نے گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران ایک لاکھ 13 ہزار 500 افراد کو افغانستان سے باہر نکالا ہے، لیکن ہزاروں اب بھی باقی ہیں۔

سندھ بھر میں آج سے تمام تعلیمی ادارے کھل گئے, 50 فیصد حاضری پر عمل لازمی قرار

کراچی: سندھ بھر میں آج سے تمام تعلیمی ادارے کھل گئے ، اسکولوں کو50 فیصد حاضری کے ساتھ کھولا گیا ہے،آل پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن نے اسکول کھولنے پر سندھ حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
۔
تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں تدریسی سرگرمیاں بحال ہو گئیں اور تمام تعلیمی ادارے ایس اوپیز کے تحت کھل گئے، اسکول دوبارہ کھلنے پر بچوں، والدین اور اساتذہ نے خوشی کا اظہار کیا، اسکولزکو50 فیصد حاضری کے ساتھ کھولا گیا ہے۔

آل پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ بچوں کی تعلیم کئی ماہ ،سالوں سے متاثر تھی، اسکول کھولنے پر سندھ حکومت کے مشکور ہیں ، والدین کی ویکسینیشن پرسندھ حکومت سےتعاون کریں گے۔

سید طارق شاہ نے بتایا کہ اسکول ہفتہ میں 6روز دو گروپس کے ساتھ کھولے گئے ہیں، اسکول انتظامیہ ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے متحرک ہیں جبکہ بیشتر پرائیویٹ اسکول کےاساتذہ ،اسٹاف کی ویکسینیشن مکمل ہے۔

اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تمام تعلیمی اداروں کے سربراہان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی 100 فیصد ویکسینیشن کو یقینی بنائیں۔

دوسری جانب کراچی میں ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز کی معائنہ ٹیمیں دورے پر روانہ ہوگئیں ہیں ، انسپکشن افسران کی سربراہی میں 6 ٹیمیں روانہ ہوئیں ، معائنہ ٹیمیں اسکولز میں ایس اوپیز کا عمل،سرٹیفیکٹس چیک کریں گی۔

وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ بھی کچھ دیر بعد اسکولوں کا دورہ کریں گے، سردار شاہ لیاری کے مختلف علاقوں میں اسکولوں کا دورہ کریں گے۔

یاد رہے 23 اگست کو سندھ حکومت کی جانب سے مزید ایک ہفتے تعلیمی ادارے بند کرنے کے اعلان کے بعد نجی اسکولز کی نمائندہ تنظیموں کی جانب سے سندھ کے ہرشہرمیں مظاہرے کئے ، تاہم بعد ازاں سندھ حکومت نے 30 اگست سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

امریکی پسند نہیں تو پاکستان کے ہوٹل کیوں خالی کرائے گئے : فضل الرحمن

کراچی:  (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر مولانا فضل الرحمٰن نے وفاقی حکومت کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا ہے ایسی جعلی حکومت کی پشت پناہی کرنے والی جبر کی طاقت کا مقابلہ کرنا اور دنیا کو بتانا ہے کہ پاکستان میں ایک خاص طبقے کو سیاست میں دخل اندازی کا حق نہیں ہے۔

کراچی میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ موجودہ جعلی حکمرانوں کی 3 سالہ کارکردگی پر اتنا تبصرہ ضرور کرسکتا ہوں کہ ان 3 برسوں میں انہوں نے پاکستانی ریاست کو ایک غیر محفوظ ریاست بنا دیا اور پاکستانی قوم کو ایک غیر محفوظ قوم بنادیا۔

ان کا کہنا تھا کہ قومیں دنیا کی اقوام کےساتھ قدم ملا کر آگے بڑھتی ہیں لیکن پاکستان کو پیچھے کی طر ف دھکیل دیا گیا ہے، ظاہر ہے ایسی صورت حال پر ہم خاموش تماشائی نہیں رہ سکتے، ہم نے 22 کروڑ پاکستانی عوام کے شانہ بشانہ دنیا میں ایک ممتاز قوم کی حیثیت دینے کی قسم کھا رکھی ہے اور 22 کروڑ عوام کو دنیا میں ایک ممتاز مقام دے کر دم لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بہت اسباب آئے، رمضان، گرمی کا موسم اور کورونا آیا تو پی ڈی ایم کے جلسوں کا سلسلہ کچھ عرصے کے لیے متاثرہوا تو تبصرے کیے گئے کہ پی ڈی ایم خاموش ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج کا جلسہ اور تاحد نظر لوگوں کا سمندر، آپ کا جوش اور جذبہ بتا رہا ہے کہ آپ زندہ ہیں، پی ڈی ایم زندہ اور فعال ہے، ہم نے منزل کی طرف رواں دواں سفر کو نہ روکا ہے اور نہ روکیں گے۔

صدر پی ڈی ایم نے کہا کہ محرم کا مہینہ ہمیں یہی بتلاتا ہے کہ یزید کے ہاتھ پر بیعت نہیں کرنی ہے، آج پھر ہم یہ اعادہ کرتے ہیں یہ حکومت جعلی اور جبر کی بنیاد پر مسلط ہے اور جبر کے طبقے ایسے حکمرانوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں، مرد میدان بن کر ان کا بھی مقابلہ کرنا ہے اور دنیا کو بتانا ہے کہ پاکستان میں کسی خاص طبقے کو سیاست میں حصہ لینے اور دخل اندازی کا کوئی حق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‘اگر ہماری فوج سیاست میں مداخلت کرتی ہے تو وہ آئین کے حلف سے روگردانی کر رہی ہے، اگر ہم اس طرح کی جمہوریت کو تسلیم کرتے ہیں تو ہم نے پارلیمنٹ میں جو حلف اٹھائے ہیں پھر ہم اپنے حلف سے روگردانی کرتے ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہر کسی کو اپنے حلف پر قائم رہنا چاہیے اور ہم اپنے حلف پر قائم ہیں کہ آئین کے مطابق اس ملک کو حکمرانی دینی ہے، قانون کی بالادستی اور پارلیمنٹ کی بالادستی اور اس کے نیچے ہم نے ملک کا نظام چلانا ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘پاکستان کی معیشت کو سالانہ ترقیاتی تخمینہ ساڑھے 5 فیصد قوم دیا گیا اور اگلے سال کے لیے ساڑھے 6 فیصد کے تخمینے کا اعلان ہوا لیکن اس نااہل حکومت نے پاکستان کی سالانہ ترقی کا تخمینہ صفر سے بھی نیچے گرا دیا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘آج ہماری معیشت جمود کا شکار ہے اور یہ جو ایک دو پوائنٹس آپ بتا رہے ہیں، وہ جھوٹ بول رہے ہو، آج تمھاری نااہلی کے نتیجے میں غریب کے لیے جینا مشکل ہوگیا ہے’۔

‘لوگو اٹھو انقلاب لاؤ’

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ‘پاکستان اس لیے حاصل کیا گیا تھا کہ یہاں صرف چند لوگ عیاشیاں کریں گے اور ایسے نااہل لوگ قوم پر حکومت کریں گے، پاکستان نااہلوں کے لیے نہیں بنایا گیا تھا’۔

انہوں نے کہا کہ ‘لوگو اٹھو انقلاب لاؤ، ہمارے پاس انقلاب کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے اور دنیا کو بتانا ہے کہ ہم نے جو عہد و پیمان کیا ہے، آپس بھی اور قوم کے ساتھ بھی، ہم اس پر پورا اتریں گے’۔

ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی قوم سےکہنا چاہتا ہوں کہ مایوسی کی طرف نہیں جانا، مچھلی نے سمندر سےکہا جب تک تیرے اندر موجیں مارنے کی سکت ہے، تب تک میرے اندر ان موجوں میں تیرنے کی سکت ہے۔

صدر پی ڈی ایم نے کہا کہ ہم تھکے نہیں ہیں، اب اشارے اور تماشے کی بات نہیں رہی، اپنےجذبوں کو بلند رکھیں، اپنی جرات قائم رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ جب تک آپ کی معیشت کمزور ہے، آپ کبھی بھی ایک کامیاب خارجہ پالیسی نہیں بناسکتے، جب تک آپ دنیا کے مفادات اپنے ساتھ وابستہ نہیں کریں گے تو آپ اپنے ملک کے لیے دوست نہیں بنا سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ چین اس خطے کی سپر پاور، اقوام متحدہ کی سلامتی کی ویٹو پاور ہے لیکن ہم نے کہا کہ پاکستان کے راستے سے آپ دنیا کے ساتھ تجارت کرسکتے ہیں اور سیاسی جماعتوں نے نواز شریف نے سی پیک کا افتتاح کیا، کام شروع ہوا۔

انہوں نے کہا کہ چین کے مقابلے میں عالمی قوتوں کو برداشت نہیں ہوا، جب پاکستان ترقی کی راہ پر جانے لگا، چین جیسی قوت نے تجارت کے لیے پاکستان کو ترجیح دی یہ پاکستان کی بڑی کامیابی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاں ہم نے اپنی معاشی ترقی کی بنیاد رکھی وہاں چین کی 70 سالہ دوستی کو ہم نے معاشی دوستی میں تبدیل کیا یہ خارجہ پالیسی میں کامیابی فیصلہ تھا لیکن عمران خان کبھی کبھی نمائش کرنے کے لیے امریکا کےخلاف بیان دیتا ہے لیکن پاکستان کو دوستوں سے محروم کیا اور پاکستان کی معیشت کو زمین پر بٹھا دیا۔

‘امریکیوں کو اسلام آباد اور کراچی کے ہوٹل کس بنیاد پر دیے گئے’

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آج ہم کہہ رہے ہیں افغانستان میں کسی بھی کارروائی کے لیے پاکستان کے ہوائی اڈے نہیں دیں گے، تم سے ہوائی اڈے مانگے کس نے ہیں، وہ اڈے پہلے سے اپنے سمجھتے ہیں اور فضائیں اب بھی استعمال ہورہی ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تم نے کل پرسوں اسلام آباد اور کراچی کے ہوٹل امریکیوں کے حوالے کردیے، کس بنیاد پر، ان کے لیے کوئی ویکسین شرط نہیں ہے، جو افغانستان میں 20 سال انسانیت کا خون کرچکا ہے اور انسانی حقوق پامال کرچکا ہے، اس کو انسانیت کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو مودی ہمارا فون اٹھانے کو تیار نہیں، ہم نے اس کو کشمیر بیچ دیا اور جو بقیہ کشمیر رہ گیا ہے، اس پر کہتا ہے، میری حکومت آئی تو آزاد کشمیر کو ریفرنڈم کا موقع دوں گا، تمہیں قومی مؤقف نہیں معلوم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج ان کی حکومت میں گلگت بلتستان کا مستقبل مخدوش ہے، ان کا کوئی سیاسی مستقبل اب متعین نہیں ہے، ہم نے فاٹا کا انضمام کیا، فاٹا کے قبائل رل گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امن و امان کے حوالے سے ہمیں بتایا گیا کہ ہم دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کر رہے ہیں، ہم نے دہشت گردوں کا خاتمہ کرنا ہے لیکن میں جس علاقے میں رہتا ہوں وہاں قریب قبائلی علاقہ اور اس کے قریب افغانستان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج بھی صورت حال جوں کا توں ہے، کس بنیاد پر تم نے میرے بچوں، بیٹیوں اور ماؤں کو گھروں سے نکال کر ملک میں دربدر کرکے بھیک مانگنے پر مجبور کردیا ہے۔

‘اسلام آباد کی طرف مارچ بھی ہوگا’

صدر پی ڈی ایم نے کہا کہ پاکستان میں اب صرف جلسے نہیں، روڈ کارواں بھی چلیں گے اور اسلام آباد کی طرف مارچ بھی ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں آج امارات اسلامیہ کی طرف سے وسیع البنیاد حکومت کی پیش کش بھی ہوئی، عام معافی کا اعلان بھی ہوا، 20 سال میں ان کے ساتھ جو ہوا، گوانتاناموبے جیل، بگرام جیل، شبرغان جیل میں ہوا، جو انسانی مظالم ان کے ساتھ ہوئے، آج انہوں نے سب کچھ معاف کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ پاکستان کے مستحکم اور اچھے تعلقات ہوں، ہم خطے میں امن چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان میں ڈاکٹر،وکلا، اساتذہ احتجاج پر ہیں اور حال ہی میں 17 ہزار ملازمین کو برطرف کردیا گیا، یہ کام ہمارے ایک جج نے کیا لیکن اگر جج بھی ظلم کا کام کرے گا تو ہم اس پر اپنا احتجاج نوٹ کرانے کا حق رکھتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ کہاں گیا فارن فنڈنگ کیس کا مسئلہ، مالم جبہ کا معاملہ کہاں دفن کردیا، پشاور کی بی آر ٹی کا مسئلہ، گندم اسکینڈل اربوں کھربوں کے اسکینڈل سامنے آئے آج کیوں ان کو دفن کیا گیا، ظاہر ہے نیب ایک جانبدار ادارہ ہے، ایسےادارے کو ختم ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ خود دھاندلی کے ذریعے آئے ہیں وہ ہمیں انتخابی اصلاحات دیں گے، دنیا نے جس مشین کو مسترد کیا، الیکشن کمیشن نے مسترد کیا ایسی مشین لارہے ہیں، آئندہ انتخابات میں بھی دھاندلی کرکے دوبارہ حکومت میں آنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوبارہ آکر دکھاؤ، آسان بات ہے، ہمیں تم نے مذاق بنادیا، قوم کو کھلونا بنادیا ہے، ہم بڑے حوصلے سے حالات برداشت کر رہے ہیں لیکن حوصلہ کب تک چلے گا، یہ نوجوان کب تک قابو رہے گا۔

بھارت کے مسلم ثقافت پر حملے: محمد پور ہمایوں پور کے نام تبدیل کرنیکی مہم شروع

نئی دہلی: (نیٹ نیوز) نئی دہلی سمیت انڈیا بھر میں مسلمان ، عیسائی اور سکھ غیر محفوظ ، گلوبل ڈیموکریسی انڈیکس میں 26 درجے تنزلی۔

مودی کی فسطائی حکومت مسلمانوں کی شناخت ختم کرنے پر تل گئے۔

مسلمانوں سے منسوب شہریوں کے نام ہنومان پور، مادھو پور رکھنے کی تجویر ۔

بھارتی جمہوری آزاد ملک کے اسٹیٹس سے جزوی آزاد اسٹیٹس پر ایکواڈور، موز مبیق اور سربیا کےساتھ کھڑا ہوگیا ، دنیا کا بڑی جمہوریت سے اعتبار اٹھنے لگا۔

نئی دہلی(29 اگست2021ء) بھارت میں نریندر مودی کی فسطائی حکومت مسلمانوں کی شناخت، ثقافت اور ان کی تاریخی علامات کوہرقیمت پر مٹانے پر تلی ہوئی ہے اور ایسی متعدد مثالیں موجود ہیں جن سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت میں اسلام یا مسلمانوں سے منسوب مقامات کے نام تبدیل کر کے منظم طریقے سے مسلمانوں کے نقوش مٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق نام تبدیل کرنے کی یہ مہم پہلے اتر پردیش سمیت بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوںمیں چلائی جارہی تھی اوراب دہلی میں بھی شروع کی گئی ہے۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق دہلی کے علاقے منیرکا میں واقع گائوں محمد پور کا نام تبدیل کرکے مادھو پورم رکھنے کی تجویزکی ایم سی ڈی نے منظوری دے دی ہے جب کہ صفدرجنگ کے قریب واقع گائوں ہمایوں پور کا نام تبدیل کر کے ہنومان پور کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اس تجویز میں لکھاگیا ہے کہ مغل دور حکومت میں ان گائوں کے نام جبراً تبدیل کیے گئے تھے لیکن مغلوں کی حکومت ختم ہوئے اتنے برس گزر جانے کے باوجود یہ نام برقرار ہیں اور ہمیں ابھی بھی مغلوں کی غلامی کی یاد دلاتے ہیں اس لیے اس نام کو تبدیل کیا جانا چاہیے۔ساوتھ ایشین وائر نے کانگریس کے قومی اقلیتی سیل کے چیئرمین عمران پرتاپ گڑھی سے بات کی جس میں انہوں نے کہا جو کام نہیں کر پا رہے ہیں وہ بس نام ہی تبدیل کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کثیر ثقافتی اور ملی جلی تہذیب والا ملک ہے لیکن اب لوگ اس گنگا جمنا تہذیب میں زہر گھول رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رامپور نوابوں کا شہر ہے لیکن کبھی اس کے نام کو تبدیل کرنے کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی نہ نوابوں کے زمانے میں اور نہ اب لیکن کچھ لوگ ہیں جن کا کام ہی نفرت پھیلانا ہے۔

طالبان کابل ائیر پورٹ کا کنٹرول سنبھالنے کیلئے تیار

کابل ، واشنگٹن ، اسلام آباد ( نیوز ایجنسیاں) امریکی اور اتحادی افواج نے کابل کے ہوائی اڈے کے فوجی حصے کے داخلی دروازے سمیت تین دروازوں کا کنٹرول طالبان ارکان کے حوالے کر دیا ہے۔

طالبان حکومت نے ترکی اور قطر کع کابل ائیر پورٹچلانے کیلئے تکنیکی مدد فراہم کرنے کی درخواست کی ہے : قطری اخبار

 طالبان کا کہنا ہے کہ کابل ایئر پورٹ کا مکمل کنٹرول سنبھالنے کے لیے امریکی اشارے کا انتظار کر رہے ہیں۔

 طالبان کے اعلیٰ عہدیدار نے نام نہ ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ہماری ٹیکنیکل ٹیم اور انجینیئرز کابل ایئرپورٹ کا انتظام سنبھالنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں، بس امریکی اشارے کا انتظار ہے۔

طالبان عہدیدار کا یہ بھی کہنا تھا کہ 31 اگست کی حتمی تاریخ کو غیر ملکی شہریوں کے انخلا کا عمل مکمل ہوتے ہی امریکا سے کابل ایئرپورٹ کا کنٹرول لے لیں گے جس کے لیے ہماری تیاری مکمل ہے۔

افغانستان میں آمد و رفت کے لیے استعمال ہونے والے کابل میں واقع واحد عالمی ہوائی اڈے ’’حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ‘‘ کی غیرملکی افواج کے جانے کے بعد سے سیکیورٹی اور آپریشنل انتظامات ترک فوج کے حوالے کرنا تھا۔

جس کے لیے امریکی اور ترک صدور کے درمیان بات چیت بھی ہوئی تھی تاہم ترکی کابل ایئرپورٹ کا انتظام سنبھالنے کے لیے ہونے والے اخراجات کے حوالے سے اپنے خدشات دور نہ ہونے کا اظہار کیا تھا۔

دوسری جانب طالبان نے بھی ترکی سے ایئرپورٹ کا انتظام سنبھالنے کی درخواست کی تھی جس پر ترک صدر کا کہنا تھا کہ طالبان کی درخواست پر فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

پاک فوج کے دستوں نے دہشت گردوں کی فائرنگ کا مؤثر جواب دیا، آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے دستوں نے دہشت گردوں کی فائرنگ کا مؤثر جواب دیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (  آئی ایس پی آر ) کے مطابق ضلع باجوڑ میں فوجی پوسٹ پر سرحد پار افغان علاقے سے دہشتگردوں نے فائرنگ کی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان کے خلاف کارروائیوں کے لئے دہشت گردوں کا افغان سرزمین کے استعمال کی مذمت کرتے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان توقع کرتا ہے کہ افغانستان کا موجودہ اور مستقبل کا سیٹ اپ پاکستان کے خلاف ایسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دے گا۔

پی ٹی آئی حکومت نااہل، عمران خان ملکی تباہی کا جشن منا رہے ہیں:بلاول بھٹو

کوٹ ڈیجی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پی ٹی آئی حکومت کو نالائق، نااہل اور سلیکٹڈ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان تین سال کی تباہی کا جشن منا رہے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے تحت ضلع خیرپور کے شہر کوٹ ڈیجی میں واقع وسان ہاؤس میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ پانی کے معاملے پر سندھ کیساتھ ناانصافی ہو رہی ہے، ارسا سندھ کے ساتھ ناانصافی کر رہا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ نااہل اور ناجائز حکومت کو عوام پر مسلط کیا گیا۔ موجودہ حکومت سلیکٹڈ، اور نالائق ہے۔ عمران خان 3 سال کی تباہی کا جشن منا رہے ہیں۔ انہوں نے ہر صوبے پر ڈاکا ڈالا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بے روزگاری اور مہنگائی تاریخی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ نوکریوں کا وعدہ کرکے لوگوں سے روزگار چھین لیا گیا۔ پاکستان سٹیل ملز بند کرکے لوگوں کو بےروزگار کر دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے نوجوانوں کے مستقبل کیساتھ کھیلا جا رہا ہے۔ گھر بنانے کے بجائے لوگوں سے چھتیں چھینی جا رہی ہیں۔

کابل ایئرپورٹ کے قریب مکان پر راکٹ حملہ، بچہ جاں‌بحق، تین شہری زخمی

کابل: افغانستان کے دارالحکومت میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب راکٹ حملہ ہوا، جس میں ایک بچہ جاں بحق جبکہ تین زخمی ہوگئے۔

افغان میڈیا رپورٹ کے مطابق کابل کے علاقے خواجہ بگھرا میں ایک گھر پر راکٹ داغا گیا، جس کے دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی اور آسمان پر دھوئیں کے سیاہ بادل دیکھے گئے۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق راکٹ حملے میں ایک بچہ جاں بحق جبکہ تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔

قبل ازیں افغان میڈیا نے خبر بریک کی تھی کہ کابل ایئرپورٹ کے قریب دھماکے کی زور دار آواز سُنی گئی ، جس کا تعین کرنے کے لیے ریسکیو ٹیموں کو جائے وقوعہ کی طرف روانہ کردیا گیا۔

غیرملکی صحافی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک ویڈیو شیئر کی، جس میں سیاہ دھواں دیکھا جاسکتا ہے۔

یاد رہے کہ ایک روز قبل امریکی صدر جوبائیڈن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیش گوئی کی تھی کہ کابل میں مزید دھماکوں کا امکان ہے، امریکی کمانڈوز کو اس حوالے سے معلومات موصول ہوئیں ہیں۔

مزید پڑھیں: کابل دھماکا: ’امریکا نے داعش کے لیے راہ ہموار کی‘

یہ بھی پڑھیں: کابل ایئر پورٹ پر ایک اور حملے کا خدشہ

انہوں نے بتایا تھا کہ اس سے قبل کابل ایئرپورٹ کے مشرقی دروازے پر ہونے والے دھماکے میں ملوث شدت پسند گروہ داعش کے ٹھکانے کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

کراچی اور حیدرآباد میں کورونا پابندیاں برقرار، سندھ کے دیگر اضلاع میں نرمی

کراچی:
محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی اور حیدرآباد کے علاوہ صوبے بھر میں تفریحی پارک، واٹر پارک، سوئمنگ پول کھولنے کی اجازت دے دی۔

 محکمہ داخلہ سندھ نے کورونا ایس او پیز کے حوالے سے نیا حکم نامہ جاری کردیا ہے، جس کے تحت کراچی ڈویژن او حیدرآباد میں پابندیاں برقرار رکھی جائیں گی، جب کہ صوبے بھر میں تفریحی پارک، واٹر پارک، سوئمنگ پول کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے، نیا حکم نامہ یکم سے 15 ستمبر2021 تک نافذالعمل رہے گا۔

محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد میں شادی بیاہ کی انڈور تقریبات، انڈور ڈائننگ پر پابندی برقرار رہے گی، تاہم آؤٹ ڈور ڈائننگ کی رات 10 بجے تک اجازت ہوگی، آؤٹ ڈور شادی بیاہ کی تقریبات کے لئے 3 سو مہمانوں کے ساتھ رات 10 بجے تک اجازت ہوگی، اور صرف ویکسین کے حامل افراد کے لئے رات 12 بجے تک انڈور اور آؤٹ ڈور ڈائننگ کی سہولت ہوگی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں کاروباری اوقات رات 8 بجے تک ہوں گے، جب کہ صوبے کے دیگر اضلاع میں کاروباری اوقات رات 10 بجے تک ہوں گے، کراچی میں ہفتہ وار سیف ڈیز جمعہ اور اتوار، حیدرآباد میں جمعہ اور ہفتہ جب کہ دیگر اضلاع میں صرف جمعہ کا دن سیف ڈے ہوگا، بنیادی اشیاء ضروریہ اور ادویات کی دکانوں کو ہفتے کے سات روز کھولنے کی اجازت ہوگی، جب کہ 24 گھنٹے کھلنے والے کاروبار میں بھی اعلان کردہ ایس او پیز پر عملدرآمد لازمی ہوگا ۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ صوبے بھر میں سینما گھر، انڈور اسپورٹس سرگرمیاں، انڈور سماجی، مذہبی، سیاسی اجتماعات پر پابندی ہوگی، تاہم کھلے مقامات پر تقریبات کے لئے 3 سو افراد کے ساتھ اجازت ہوگی، کراچی اور حیدرآباد میں مزارات مکمل طور پر بند رہیں گے، جب کہ دیگر اضلاع میں مزارات مقامی انتظامیہ، محکمہ صحت سے مشاورت کے بعد کھولنے کی اجازت ہوگی۔

ٹرانسپورٹ کے حوالے سے صوبائی محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی صرف 50 فیصد استعداد کے ساتھ چلے گی تاہم ایس او پیز کی مکمل پابندی کی جائے گی، پبلک ٹرانسپورٹ کے عملے کی ویکسینیشن کرانا لازمی ہوگی، پبلک ٹرانسپورٹ میں کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنے پر مکمل پابندی ہوگی، ٹرینوں میں ایس او پیز کی پابندی کے ساتھ 70 فیصد مسافروں کو سفر کی اجازت ہوگی، اندرونِ ملک پروازوں پر کھانے پینے کی اشیا فروخت کرنے پر پابندی عائد رہے گی۔

نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد کے علاوہ صوبے بھر میں تفریحی پارک، واٹر پارک، سوئمنگ پول کھولنے کی اجازت ہوگی، کراچی اور حیدآباد میں صرف پبلک پارکس کھولے جا رہے ہیں، ضلعی انتظامیہ مخصوص ایریا میں لاک ڈاؤن لگانے کی مجاز ہے، عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی ہے، اور ویکسین کرانے والے افراد کو ایس او پیز پر پابندی کے ساتھ سیاحت کی اجازت دے دی گئی ہے، ویکسینیشن سینٹر، فیول اسٹیشنز ہفتے کے سات روز 24 گھنٹے کھلے رہیں گے۔

پاکستان برطانیہ کی ریڈ لسٹ سے کیوں نہیں نکلا؟ وجوہات منظر پر عام آگئیں

لندن:  برطانیہ کی جانب سے اپ ڈیٹ ٹریول لسٹ میں پاکستان کے بدستور  ریڈلسٹ میں ہونے کے پیچھے چھپی وجوہات منظر عام آگئیں۔

برٹش ہیلتھ منسٹر لارڈ جیمز بیتھنل کی جانب سے رکن پارلیمنٹ یاسمین قریشی کو لکھے گئے خط کی تفصیلات جیو نیوز نے حاصل کر لی ہیں۔

یاسمین قریشی کو لکھے گئے خط میں لارڈ بیتھنل کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور  پر  پاکستان میں کورونا کا پھیلاؤ  رپورٹ ہونے والے کیسز  سے کہیں زیادہ ہے جبکہ پاکستان میں ٹیسٹنگ اور سیکوئنسنگ ریٹ کی شرح کافی کم ہے۔

ہیلتھ منسٹر لارڈ جیمز بیتھنل کے مطابق پاکستان میں ڈیلٹا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، جس کے پیش نظر پاکستان کو جینومک اسکریننگ کی صلاحیت بڑھانے میں تعاون کیا جائے گا۔

لارڈ بیتھنل نے اپنے خط  میں مزید لکھا کہ ٹریول لسٹ سے متعلق فیصلہ جوائنٹ بائیو سکیورٹی سینٹر کرتا ہے۔

خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ  پاکستان کی وبا کے خلاف  کاوشوں کو سراہتے ہیں اور  مل کر کام کرتے رہیں گے۔

خیال رہے کہ حال ہی میں برطانیہ کی جانب سے ٹریول لسٹ اپ ڈیٹ کی گئی ہے جس کے مطابق پاکستان بدستور ریڈ لسٹ میں موجود ہے جبکہ آئرلینڈ نے پاکستان کو سفری ریڈلسٹ سے خارج کر دیا ہے۔