امریکا نے افغانستان سے سفارتی مشن قطر منتقل کر دیا

امریکی وزیر خا رجہ انتھونی بلنکن کا کہنا ہے کہ افغانستان سے امریکی سفارتی مشن معطل کر کے قطر منتقل کر  دیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے افغانستان سے فوجی انخلا مکمل ہونے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردی کے سائے میں انخلا  کا آپریشن مکمل کیا، انخلا میں معاونت کرنے والے تمام ممالک کے شکر گزار ہیں۔

امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ا فغانستان میں ملٹری آپریشن ختم اور سفارتی مشن شروع ہو چکا ہے،  افغانستان سے سفارتی مشن قطر منتقل کر دیا گیا ہے اور افغانستان کی صورتحال پر مختلف ممالک سے بات چیت کی جا رہی ہے۔

 ان کا کہنا تھا کہ طالبان کے ساتھ مستقبل میں بات چیت امریکا کے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے ہو گی، تسلیم کیے جانے اور تعاون حاصل کرنے کے لیے طالبان کو مؤثر اقدامات کرنے ہوں گے۔

انسانی بنیادو ں پر افغان عوام کی امداد جاری رہے گی: امریکی وزیر خارجہ

انتھونی بلنکن کا کہنا تھا کہ افغان جنگ 20 سال چلی لیکن اب بھی افغانستان کو  اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا، افغانستان کے عوام کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد جاری رہے گی، یہ امداد طالبان کو نہیں بلکہ این جی اوز کے ذریعے عوام تک پہنچائی جائے گی۔

امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان سے ایک لاکھ 23 ہزار  سے زائد افراد کو بحفاظت منتقل کیا گیا، افغان شہریوں کی منتقلی کے لیے بہت محنت کی، اب بھی افغانستان سے نکلنے والے افغانیوں کی معاونت کریں گے، اگر وہ نکلنا چاہیں۔

انہوں نے بتایاکہ 6 ہزار سے زائد امریکی شہریوں کو افغانستان سے نکالا تاہم اب بھی افغانستان میں 200 کے قریب امریکی موجود ہیں جن کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے، افغانستان میں رہ جانے والے امریکیوں کو بھی نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔

انخلا کیلئے طالبان سے بات چیت جاری رہے گی: انتھونی بلنکن

انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں رہ جانے والوں کو نکالنا مشکل ضرور ہو گا اور اس مقصد کے لیے زمینی راستے استعمال کیے جائیں گے، طالبان نے بھی یقین دہائی کروائی ہےکہ سفری دستاویزات رکھنے والوں کو ملک سے جانے کی اجازت ہوگی۔ انتھونی بلنکن کا کہنا تھا کہ انخلا آپریشن کو جاری رکھنے کے لیے طالبان سے بات چیت جاری رہے گی، طالبان کو کہا ہے کہ بیرون ملک جانے والوں کو نہ روکا جائے، دنیا کے آدھے سے زائد ممالک اس پر متفق ہیں کہ طالبان شہریوں کو نکلنے دیں۔

امریکی وزیرخارجہ کی کابل دھماکے پر گفتگو

پریس بریفنگ کے دوران کابل دھماکے پر گفتگو کرتے ہوئے انتھونی بلنکن کا کہنا تھا کہ کابل ائیرپورٹ کےگیٹ پر 4 روز  پہلے 13 امریکیوں سمیت کئی افغان ہلاک ہوئے، دھماکے میں ہلاک امریکی فوجیوں کی قربانیوں کو فراموش نہیں کریں گے۔

امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ طالبان نے وعدہ کیا ہے کہ افغان سرزمین شدت پسندوں کے خلاف استعمال نہیں ہو گی لیکن  ہم طالبان پر انحصار نہیں کریں گے، شدت پسندوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے طالبان پر  بھروسہ ان کے عمل پر منحصر ہو گا۔

امریکی انخلا مکمل طالبان نے کابل ائیر پورٹ کا کنٹرول سنبھال لیا، طالبان کا جشن

واشنگٹن، لندن، پیرس : (نیوز ایجنسیاں)  گیارہ ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد افغانستان پر چڑھائی کے 20 برس بعد آخری امریکی فوجی بھی افغانستان سے روانہ ہوگیا، جس کے باعث کابل کی گلیاں خوشی میں کی گئی ہوائی فائرنگ سے گونج اٹھیں۔

برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق طالبان کی جانب سے تقسیم کردہ ویڈیو فوٹیجز میں جنگجوؤں کو رات گئے امریکی فوجیوں کے جانے کے بعد کابل ایئرپورٹ میں داخل ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق طالبان کے ترجمان قاری یوسف نے کہا کہ ’آخری امریکی فوجی بھی کابل سے جاچکا ہے اور ہمارے ملک نے مکمل آزادی حاصل کرلی ہے‘۔

امریکی فوج نے کابل سے باہر نکلنے کی آخری پرواز پر سوار ہونے والے آخری امریکی فوجی کی نائٹ ویژن آپٹکس کے ساتھ لی گئی تصویر شیئر کی جو 82ویں ایئربورن ڈویژن کے میجر جنرل کرس ڈونا تھے۔

امریکا کی تاریخ کی طویل ترین جنگ کے دوران تقریباً ڈھائی ہزار امریکی فوجی، 2 لاکھ 40 ہزار افغان شہری ہلاک ہوئے اور اس پر 20 کھرب ڈالر لاگت آئی۔

اگرچہ اس نے طالبان کو اقتدار سے نکالنے میں کامیابی حاصل کی اور افغانستان کو القاعدہ کی جانب سے امریکا پر حملے کے لیے اڈے کے طور پر استعمال ہونے سے روک دیا لیکن اس کا اختتام ایسے ہورہا ہے کہ عسکریت پسند 1996 سے 2001 تک کے اپنے سابقہ دورِ حکمرانی سے زیادہ ملک پر کنٹرول حاصل کرچکے ہیں۔

چنانچہ امریکا اور اس کے اتحادی گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران ایک وسیع مگر افراتفری والی ایئرلفٹ کے ذریعے کابل سے ایک لاکھ 22 ہزار سے زائد افراد کو نکالنے میں کامیاب رہے۔

اس کے باوجود ہزاروں ایسے افغان شہری پیچھے رہ گئے ہیں جنہوں نے مغربی ممالک کی مدد کی اور طالبان کی طرف سے انتقامی کارروائیوں سے خوفزدہ ہیں۔

امریکی شہریوں کا ایک دستہ ، جو امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے مطابق 200 سے کم اور ممکنہ طور پر 100 کے قریب افراد پر مشتمل تھا وہ بھی انخلا کرنا چاہتا تھا لیکن آخری پروازوں میں جانے سے قاصر تھے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل فرینک میک کینزی نے پینٹاگون کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں چیف امریکی سفارت کار راس ولسن، اڑان بھرنے والی آخری سی -17 فلائٹ میں تھے۔

اس افراتفری کے شکار انخلا کے دوران ایئرپورٹ پر ہوئے دھماکے کے نتیجے میں 13 امریکی فوجیوں سمیت 100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے اس کے باوجود طالبان کی حکومت سے فرار کے خواہشمند ہزاروں افغان اور سیکڑوں امریکی شہری افغانستان میں ہی رہ گئے۔

پینٹاگون نے ایک نیوز کانفرنس میں اعلان کیا کہ القاعدہ کے 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد امریکا کی شروع کی گئی جنگ کے 20 برسوں میں پہلی مرتبہ افغانستان میں امریکی فوج کا کوئی ایک رکن موجود نہیں ہے۔

دل شکستہ وہ لفظ تھا جسے امریکی میرین جرل فرینک میکنزی نے امریکا کی طویل ترین جنگ سے واپس جانے سے منسلک جذبات بیان کرنے کے لیے استعمال کیا۔

جنرل میکنزی نے کہا کہ اس روانگی سے بہت سے دل ٹوٹے ہیں، جو کوئی جانا چاہتا تھا ہم ہر ایک کو نہیں نکال سکے لیکن میرے خیال میں اگر ہم مزید 10 روز بھی رہتے تب بھی ہر ایک کو نہیں نکال سکتے تھے۔

تاہم امریکی افواج نے جانے سے قبل 70 سے زائد طیاروں، درجنوں بکتر بند گاڑیوں اور کابل ایئرپورٹ پر داعش کے راکٹ حملوں کو روکنے والے ایئر ڈیفنس سسٹم کو ناکارہ بنادیا۔

طالبان اور احمد شاہ فورسز میں لڑائی شروع

پنجشیر میں افغان طالبان اور مزاحمتی تحریک کے کارکنوں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات سامنے آئی ہیں جبکہ مزاحمتی فورس کے اہلکاروں کی جنگی مشقوں کی تصاویر بھی سامنے آئی ہیں۔

افغان طالبان اور پنجشیر میں موجود مزاحمتی اتحاد کے درمیان افغان دارالحکومت کابل میں مذاکرات جاری ہیں اور گزشتہ دِنوں فریقین کے درمیان ایک دوسرے پر حملہ نہ کرنے کا معاہدہ بھی طے پایا تھا۔

وادی پنجشیر طالبان کے خلاف مزاحمت کا آخری گڑھ ہے اور اس کے علاوہ وہ تقریباً پورے افغانستان پر کنٹرول حاصل کرچکے ہیں۔

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

پنجشیر میں مزاحمتی فورس کی قیادت سابق جہادی کمانڈر احمد شاہ مسعود کے جواں سال بیٹے احمد مسعود کررہے ہیں جبکہ گزشتہ دنوں احمد مسعود نے اعلان کیا تھاکہ طالبان کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے بجائے مرنا پسند کروں گا۔

گذشتہ دنوں یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ طالبان نے افغانستان کے صوبے پنجشیر میں مختلف اطراف سے پیش قدمی شروع کردی ہے جس کے بعد وہاں جنگ کے بادل ایک بار پھر منڈلانے لگے۔

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

اطلاعات کے مطابق طالبان جنگجوؤں نے وادی سے متصل پہاڑوں اور چوٹیوں پر مورچے قائم کرلیے ہیں۔

طالبان کے ثقافتی کمیشن کے رکن امان اللہ کا کہنا تھاکہ وادی میں داخلے کے وقت کسی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ تاہم وادی پنجشیر کی مزاحمتی فورس کے رکن نے طالبان کے ان دعوؤں کی تردید کی ہے۔

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

اب فرانسیسی خبر رساں ایجنسی (اے ایف پی) نے وادی پنجشیر میں مزاحمتی فورس کے اہلکاروں کی مشقوں کی تصاویر جاری کی ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق ان تصاویر میں طالبان مخالف مزاحمتی تحریک کے جنگجوؤں کو جنگی مشقیں کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

خبر رساں ایجنسی نے یہ نہیں بتایا کہ مزاحمتی تحریک کے کارکن کس کے خلاف جنگ کی تیاری کررہے ہیں البتہ موجودہ صورتحال میں ممکنہ طور پر یہ تیاری طالبان کے خلاف ہی ہے۔

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

اس حوالے ترجمان پنجشیر مزاحمتی تحریک جمشید دستی نے برطانوی نشریاتی ادارے کو  بتایا کہ پنجشیر میں طالبان اور مزاحمتی اتحاد کے مذاکرات جاری ہیں، مذاکرات میں ڈیڈ لاک نہیں مگرپیش رفت کم ہے۔

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

جمشید دستی کا کہنا ہے کہ طالبان نے پنجشیر میں مواصلاتی نظام معطل کرنےکی کوشش کی، مواصلاتی نظام ختم کرنے سے پنجشیر والوں کیلئے مسائل ہوسکتے ہیں۔

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے کہا کہ پنجشیر میں روزمرہ استعمال کی چیزوں کی کمی نہیں، نظام زندگی چل رہا ہے، پنجشیر کا محاصرہ لمبا ہوا تو بیک اپ موجود ہیں، پنجشیر میں محصور رہ کر طویل عرصے تک مزاحمت کیلئے تیار ہیں۔

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

ترجمان مزاحمتی تحریک کا مزید کہنا تھا کہ طالبان سے براہ راست رابطوں کا سلسلہ جاری ہے، تمام ثالث قوتوں، شخصیات کو بتا دیا ہے کہ ہم اپنے حقوق پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

مزاحمتی فورسز نے طالبان کا ایک حملہ پسپا کیا، ذرائع

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

افغان نشریاتی ادارے طلوع نیوز کے مطابق احمد مسعود کے قریبی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان نے پیر کی شام پنجشیر میں ایک سرحدی چوکی پر حملہ کیا جسے مزاحمتی فورسز نے پسپا کردیا۔

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان اور مزاحمتی فورسز کے درمیان وقفے وقفے سے لڑائی کا سلسلہ جاری ہے۔

اس حوالے سے طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ علاقےمیں نیٹ ورک سگنل کا مسئلہ ہے، معاملے کی تصدیق کررہےہیں۔

طالبان نے پنجشیر کا مواصلاتی رابطہ منقطع کردیا، ذرائع

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

طلوع نیوز نےمقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ طالبان نے پنجشیر کا مواصلاتی رابطہ منقطع کردیا ہے۔

پنجشیر کے ایک رہائشی گل حیدر نے بتایا کہ ’گذشتہ دو روز سے انہوں نے مواصلاتی نظام منقطع کررکھا ہے جس کی وجہ سے مقامی افراد کو مشکلات کا سامنا ہے اور لوگ ملک کے دیگر علاقوں میں اپنے رشتہ داروں سے رابطے نہیں کر پارہے ہیں۔‘

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

اس معاملے پر بھی طالبان کا کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا ہے۔

طالبان کیخلاف مزاحمتی تحریک کے مقاصد کیا ہیں؟

اطلاعات کے مطابق پنجشیر سوویت یونین کے دور سے اب تک تقریباً آزاد ہی رہا ہے اور ہر دور میں مزاحمت جاری رکھی ہے۔

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

طالبان کے آخری دور حکومت میں بھی بلخ، بدخشاں اور پنجشیر میں طالبان کا نظام حکومت نافذ نہیں تھا البتہ اس بار طالبان نے بلخ اور بدخشاں پر کنٹرول قائم کرلیا ہے لیکن پنجشیر اب بھی ان کے کنٹرول میں نہیں۔

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

میڈیا رپورٹس کے مطابق مزاحمتی تحریک کا ایک مقصد تو طالبان کے ساتھ شراکت اقتدار ہوسکتا ہے جس میں اہم ترین شرط پنجشیر کی خودمختاری شامل ہوسکتی ہے۔

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

ماضی میں طالبان کے زیر اثر نہ رہنے کی وجہ سے احمد مسعود اور ان کے ساتھ موجود دیگر قوتیں اب بھی اپنے طور پر آزادانہ نظام کی خواہاں ہیں کیوں کہ ان خوف ہے کہ طالبان کا نظام حکومت سخت قوانین پر مشتمل ہوسکتا ہے۔

وادی پنجشیر ناقابل تسخیر کیوں؟

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

افغان صوبہ پنجشیر اب بھی ناقابل تسخیر ہے اور طالبان بھی اب تک وہاں داخل نہیں ہوسکے ہیں۔ پنجشیر اس سے قبل پروان صوبے کا حصہ تھا جسے 2004 میں الگ صوبے کا درجہ دیا گیا۔

فوٹو: اے ایف پی
فوٹو: اے ایف پی

پنجشیر صوبے کا دارالحکومت بازارک ہے، یہ سابق جہادی کمانڈر اور سابق وزیر دفاع احمد شاہ مسعود کا آبائی شہر ہے۔

طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد احمد شاہ مسعود نے 90 کی دہائی میں وادی کا کامیاب دفاع کیا تھا جبکہ اس سے قبل سابقہ سوویت یونین کی فوج بھی اس وادی میں داخل نہیں ہوسکی تھی اور متعدد حملوں کے باوجود ہر دفعہ یہ وادی ناقابل تسخیر رہی۔

جنوبی وزیرستان : بارودی سرنگ کا دھماکہ، سپاہی واجد اللہ شہید

جنوبی وزیرستان میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں سپاہی واجد اللہ شہید ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے آسمان منزہ میں سیکیورٹی فورسز کے کلیرنس آپریشن کے دوران بارودی سرنگ کا دھماکہ ہوا، بارودی سرنگ کے دھماکے میں سپاہی واجد اللہ شہید ہو گئے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے آئی ای ڈی نصب کرنے والے دہشت گردوں کو پکڑنے کے لیے فوری طور پر علاقے کا گھیراؤ کیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے شدید تبادلے میں بھاگنے کی کوشش کرنے والے دہشت گردوں میں سے ایک مارا گیا۔

ورلڈ بینک اور اے ڈی بی پانچویں توسیعی منصوبے کیلئے رقم فراہم کررہے ہیں

ورلڈ بینک پانچویں توسیعی منصوبے کیلئے 390 ملین ڈالر اور اے ڈی بی 300 ملین ڈالر فراہم کررہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اقتصادی امور عمر ایوب خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا،جس میں  تربیلا پانچویں توسیعی منصوبے، داسو پاور پراجیکٹ اور ٹرانسمیشن لائن منصوبوں پر غور کیا گیا۔

وفاقی وزیر اقتصادی امور عمر ایوب خان  کا کہنا تھا کہ منصوبے کی بروقت تکمیل سے بجلی کی بڑھتی ضروریات پوری ہوسکیں گی، منصوبے کی بروقت تکمیل کیلئے تمام مشکلات کا خاتمہ یقینی بنایا جائے۔

وفاقی وزیر اقتصادی امور عمر ایوب خان کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ  تربیلا پانچویں توسیعی منصوبے سے ڈیم سے 1410 میگاواٹ بجلی حاصل ہوسکے گی۔

وفاقی وزیر عمر ایوب نے داسو منصوبے کے جائزے کے دوران کام کی رفتار بڑھانے پر زور دیا ہے۔

افغانستان میں امن، پاکستان، وسطی ایشیاء معاشی تعلقات کو مزید مضبوط بنائے گا،وزیر خارجہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امید ہے کہ افغانستان میں امن، پاکستان،وسطی ایشیاء معاشی تعلقات کو مزید مظبقط بنائے گا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی  کی زیر صدارت “اقتصادی سفارتکاری” کے سلسلے میں ساتواں اجلاس ہوا جس میں وزیر خارجہ کا کہنا  تھا کہ حکومتی ترجیح جغرافیائی سیاست سے مجموعی اقتصادی تعاون میں تبدیل ہو چکی ہے۔

ان کا کہنا  تھا کہ اقتصادی سفارتکاری نے جدید سفارتی امور میں مرکزی حیثیت حاصل کر لی ہے، سفراء حکومتی معاشی ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ٹھوس کاوشیں کریں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا  تھا کہ سفراء وسطی، جنوبی ایشیائی ممالک سے باہمی تجارت، اقتصادی شراکت داری کو فروغ دیں، سفراء ملک میں بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کردار ادا کریں۔

اس موقع پر ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے بین الاقوامی سیاست میں اقتصادیات کی بڑھتی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔

 عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے سفراء کو پاکستانی تارکین وطن کی سہولت کے لیے اجراء کردہ “ایف ایم پورٹل” سے بھی آگاہ کیا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار کا اس موقع پر مزید کہنا تھا کہ  سفراء نے اپنے اپنے سفارتی مشنز کی مختلف سرگرمیوں سے آگاہ کیا ہے۔

اجلاس میں وسطی و جنوبی ایشیائی ممالک میں متعین پاکستانی سفراء نے مجازی طور پر شرکت  کی اجلاس میں آذربائیجان، بنگلہ دیش، قازقستان میں متعین پاکستانی سفراء نے شرکت کی، کرغزستان، مالدیپ، نیپال میں متعین پاکستانی سفراء بھی اجلاس کا حصہ تھے۔

پیٹرول کی قیمت میں تین روپے پچاس پیسے فی لیٹر کمی کا امکان

پیٹرول کی قیمت میں  تین روپے پچاس پیسے فی لیٹر کمی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے سفارشات وزارت توانائی کو موصول ہو گئی ہیں۔

ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کے مطابق ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں پانچ روپے فی لیٹر تک کمی کا امکان ہے ، لائٹ ڈیزل کی قیمت دو روپے فی لیٹر کم کرنے کی سفارش کی گئی ہے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں تین روپے فی لیٹر کمی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

ذرائع پٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں کمی کی تجاویز موجودہ سیلز ٹیکس اور پیٹرولیم لیوی کے مطابق تیار کی گئی ہیں ، سیلز ٹیکس اور پیٹرولیم لیوی کی شرح میں ردو بدل سے قیمتوں میں مزید تبدیلی ہو سکتی ہے۔

اس کے علاوہ قیمتوں کے حوالے سے حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیر اعظم سے مشاورت کے بعد کرے گا۔

واضح رہے کہ نئی قیمتوں پر عملدرآمد یکم ستمبر سے ہوگا۔

مغربی سرحدوں پر ہر طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں ، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ مغربی سرحدوں پر ہر طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کی کشمیر، قومی اسمبلی و سینیٹ کے دفاع سے متعلق قائمہ کمیٹیوں پر مشتمل وفد نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا جس میں پارلیمانی وفد کو سیکورٹی ماحول، سرحدوں کی صورتحال اور پاک فوج کی امن و استحکام کی کوششوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پارلیمانی وفد کا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ گفت و شنید کا طویل سیشن ہوا جس میں آرمی چیف نے کشمیر کاز اور کشمیری عوام کے لیے پاک فوج کی حمایت و عزم کا اعادہ کیا۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پارلیمانی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قوم کی حمایت سے مسلح افواج نے دہشت گردی کی جنگ میں مثالی کامیابیاں حاصل کی ہیں ، مسلح افواج کی کامیابیوں سے ملک میں حالات نارمل ہوئے ، مغربی سرحدوں پر بارڈر مینجمنٹ کے ہمارے بروقت اقدامات سے الحمدللہ چیلنجز کے باوجود پاکستان کی سرحدیں محفوظ ہیں۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ خطے کی پائیدار ترقی کے لیے افغانستان میں امن کی بحالی اہم ہے ، دنیا جان لے کشمیر کے پرامن حل کے بغیر امن و استحکام ممکن نہیں ہے۔

لوگوں کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لوگوں کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں اجلاس میں یونیورسل پاکستان ایمرجنسی ہیلپ لائن (PEHEL) -911 کے قیام کے بارے میں وزیر اعظم کو اپ ڈیٹ سے آگاہ کیا گیا۔

اجلاس میں وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ بین الصوبائی رابطوں سمیت تمام ضروری کام مکمل ہوچکا ہے، اکتوبر 2021 کے پہلے ہفتے تک ہیلپ لائن باقاعدہافتتاح کے لیے تیار ہو گی۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا  کہ حکومت جرائم کی روک تھام کے لیےیونیورسل پاکستان ایمرجنسی ہیلپ لائن-911 کا اجراء کرے گی۔

 عمران خان نے یہ بھی کہا  کہ متعلقہ حکام ملک میں جرائم پر قابو پانے کے لیے جلد از جلد سروس کے آغاز میں تمام رکاوٹوں کو دور کریں، لوگوں کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ اس ہیلپ لائن کے اجراء سے ملک میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی جبکہ جرائم کے خلاف بروقت کارروائی عمل میں لائی جا سکے گی۔

اجلاس میں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد ، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل ، سیکرٹری داخلہ ، وزارت داخلہ ، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی  اور ٹیلی کمیونیکیشن کے متعلقہ افسران  نے شرکت کی جبکہ چیئرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی, چیئرمین نادرا ، چیف کمشنر اسلام آباد، ڈی جی نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن بھی  اجلاس میں شریک ہوئے۔

وزیراعظم کی اشیائےضروریہ کی قیمتوں میں استحکام کیلئےٹھوس اقدامات کی ہدایت

اسلام آباد:  وزیراعظم عمران خان نے چیف سیکرٹریز کو ہدایت کی ہے کہ وہ ضروری اشیا کی قیمتوں میں استحکام پیدا کرنے کیلئے تمام ممکنہ انتظامی اقدامات کریں۔

انہوں نے یہ بات اسلام آباد میں اشیائے ضروریہ کی طلب ورسد اور قیمتوں کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے پرچون اور تھوک فروشوں کی قیمتوں کے درمیان غیر منطقی فرق ختم کرنے کی ہدایت کی۔ عمران خان نے کہا کہ عوام کو ریلیف کی فراہمی کیلئے انتظامی اقدامات کے نتائج نظر آنے چاہیں۔

وزیراعظم نے چینی اور گندم کی مستقبل کی ضروریات کے پیش نظر اقدامات پر بروقت عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے جامع منصوبہ بندی کرنے کو بھی کہا۔

عمران خان نے کہا کہ عام آدمی کو مہنگائی سے تحفظ دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ اجلاس کو چینی اور گندم کے موجودہ ذخائر اور ان کی آئندہ ضروریات پوری کرنے کیلئے اقدامات سے متعلق بتایا گیا۔

اجلاس کو خوردنی تیل کی قیمتوں میں دس سے پندرہ روپے فی کلو گرام کمی کے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ قیمتوں میں استحکام کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے والے افسروں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

پاکستان عالمی سیاست کا محور بننے جا رہا ہے، شیخ رشید

اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا، پاکستان عالمی سیاست کا محور بننے جا رہا ہے۔

سوموار کے روز میڈیا سے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا، برطانیہ کی طرف سے پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالا جانا چاہئے، ہمیں عزت کی نگاہ سے دیکھا جانا چاہئے۔ ہم خطے کی چرچل پوسٹ پر بیٹھیں ہیں، ہمیں عزت ملنی چاہئے، ہمیں بائی پاس کرکے کسی کی دال نہیں گلے گی۔

اُن کا کہنا تھا، کابل پر حملے کا امریکی صدر کو پہلے سے علم تھا، طالبان نے ٹی ٹی پی کی حد تک یقین دہانی کرائی ہے، طالبان نے داعش کو شکست دی ہے۔ یقین ہے افغانستان کی زمین ہمارے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔

وزیرداخلہ نے کہا، پاکستان پر سب سے زیادہ ذمے داری ہے۔ بھارت میں پاکستان کے خلاف ٹی وی پروگرام ہو رہے ہیں۔ پاکستان ایک ذمے دار ملک ہے۔ ہم قومی ذمے داری پوری کرینگے، امن کی خاطر ہم نے 80 ہزار جانیں دیں، ایک لاکھ لوگ معذور ہوئے ہیں۔

شیخ رشید نے کہا،2192 لوگوں کو ٹرانزٹ ویزہ دیا ہے، ابھی تک کسی کو مہاجر کا درجہ نہیں دیا گیا، پاکستان میں ابھی تک ایک بھی افغان مہاجر نہیں آیا۔ سارا ملک خالی نہیں کرایا، یونیورسٹی کے ہاسٹل خالی نہیں ہونے چاہئے تھے۔

اُنہوں نے کہا، پاکستان کی فوج دنیا کی عظیم ترین فوج ہے، اپوزیشن والے لاری اڈہ لاری اڈہ کھیل رہے ہیں، فضل الرحمن بہت غیر ذمے داری کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ اپوزیشن کے کیس دو سال میں پورے ہو جائینگے، کوئی لیڈر اپنے ملک سے بھی بھاگتا ہے کیا؟۔ جیل تو سسرال کا گھر ہے، ہتکھڑی تو کجرے ہیں۔ اپوزیشن کو معاملات کو ہینڈل کرنے کا شعور ہی نہیں۔ ہماری اگر آئندہ سال پراگریس اچھی رہی تو اگلا الیکشن بھی ہمارا ہے۔

شیخ رشید بولے کہ، پورے ملک کے لئے 911 ہیلپ لائن شروع کرنے جا رہے ہیں، ایف آئی اے نے بھی 20ارب روپے کی ریکوری کی ہے۔

شہباز شریف نے مزار قائد پر مضحکہ خیز پریس کانفرس کی، فواد چودھری

وزیراطلاعات نے مزیدکہا کہ شہباز شریف عالمی طاقتوں کی خوشنودی چاہتے ہیں اس لیے افغانستان پر ایک لفظ بھی نہیں کہا،شہباز شریف نے مزار قائد پر مضحکہ خیز پریس کانفرنس کی۔

وفاقی وزیراطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف کو سیاست چھوڑ کر وکلاء کے ساتھ وقت گزارنے کا مشورہ دے دیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف سیاست چھوڑ دیں اور وکلا ء کے ساتھ زیادہ وقت گزاریں ،شہباز شریف کیخلاف مضبوط کیسز ہیں اور لگتا نہیں وہ زیادہ عرصہ تقریریں کرسکیں گے۔

فوادچوہدری نے کہا کہ شہباز شریف نوازشریف کو مشورہ دیں کہ وہ پاکستان آ کر مقدمات کا سامنا کریں۔ لندن میں بیٹھے لوگوں کو کتنی فکر ہے ہمیں پتہ ہے۔