پی ایس ایل میں بلے بازوں کی کارکردگی پر نظر رکھے ہوئے ہیں، چیف سلیکٹر

قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر محمد وسیم نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے کھلاڑیوں کو تیار کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں بلے بازوں پر ہماری توجہ ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام ‘ری پلے’ میں گفتگو کرتے ہوئے چیف سلیکٹر محمد وسیم نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں جو پرفارم کرتا ہے وہ مقبول ہی ہوتا ہے اور اس کو ٹیم میں موقع بھی ملتا ہے، اسی لیے کوشش ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ کو بھی ترجیح دی جائے اور دو سال میں ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتری آئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اوپنر عمران بٹ پر اس وقت بات کرنا قبل از وقت ہوگا کیونکہ وہ ایک بڑی سیریز میں ناکام ہوئے ہیں اور جیت میں ان کا کردار ہے پھر یہ ان کی پہلی سیریز تھی، امید ہے کہ وہ آگے جاکر رنز کرے گا اور کیمپ میں ان کی بیٹنگ پر کام ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے یہ نہیں کہا تھا کہ امام الحق ٹی ٹوئنٹی کے کھلاڑی نہیں ہیں، فی الحال امام الحق کے لیے ہماری توجہ ایک روزہ کرکٹ پر ہے اور وہ پرفارم بھی کر رہے ہیں۔

محمد وسیم کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں ہدف کا تعاقب کرنے والی ٹیمیں جیت رہی ہیں جو قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کے لیے اچھی پریکٹس ہے کیونکہ ہدف کے تعاقب میں ہمارا ریکارڈ اچھا نہیں ہے، یہ اچھا شگون ہے لیکن باؤلرز کو بھی سوچنا ہوگا کہ بعض اوقات رنز کا دفاع بھی ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں بلے بازوں کے مقابلے میں باؤلرز زیادہ سامنے آئے ہیں، باؤلرز کا کوئی اوور خراب بھی ہوجائے تو اس کے پاس واپسی کا موقع بھی ہوتا ہے لیکن بلے بازوں خاص کر نوجوان ہوں تو زیادہ دباؤ ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل 2021 میں بھی چند اچھے باؤلرز نظر آئے ہیں، شاہنواز دھنی، عمران اور عمر، ارشد اقبال پر ہماری گہری نظر ہے اور آنے والے دنوں میں انہیں موقع دیا جائے گا، پی ایس ایل میں ہماری نظر بلے بازوں کی کارکردگی پر بھی ہے اور شرجیل خان اور اعظم خان ہماری نظر میں ہیں لیکن کمبی نیشن کیا ہوگا آگے چل کر پتہ چلے گا۔

قومی ٹیم کے سلیکٹر نے کہا کہ ٹیم کے انتخاب کے لیے صرف فٹنس ہی ترجیح نہیں ہے بلکہ کھلاڑی کو ان کے صلاحیت پر بھی ٹیم میں شامل کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی میں مڈل اور لوئر آرڈر میں چند مسائل ہیں اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل ہمیں ان پوزیشنز پر کھلاڑیوں کو حتمی شکل دینی ہے۔

محمد وسیم نے کہا کہ شاداب خان انجری سے صحت یاب ہو کر واپس آئے ہیں اور انہیں فارم میں آنے میں تھوڑا وقت لگے گا۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ عمر اکمل ڈومیسٹک میں پرفارم کریں کیونکہ جو کھلاڑی ڈومیسٹک میں پرفارم کرے گا اس کو دیکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ محمد عامر ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں اس لیے وہ سلیکشن کے لیے دستیاب ہی نہیں ہیں۔

فیصل واڈا کا استعفیٰ عدالت میں پیش، نااہلی کیس میں فیصلہ محفوظ

وفاقی وزیر برائے آبی وسائل اور سینیٹ انتخابات کے لیے سندھ سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار فیصل واڈا نے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفی دے دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں فیصل واڈا کی نااہلی کے لیے دائر درخواست کی سماعت جسٹس عامر فاروق نے کی جس میں وفاقی وزیر کے وکیل نے اسمبلی کی رکنیت کا استعفی پیش کیا اور مؤقف اپنایا کہ ان کے مؤکل کے خلاف نااہلی کیس غیر مؤثر ہوچکا ہے۔

وکیل نے کہا کہ فیصل واڈا نے بطور رکن قومی اسمبلی استعفی دے دیا ہے اس لیے یہ پٹیشن غیر مؤثر ہو گئی ہے۔

بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہا کہ فیصل واڈا نے سینیٹ الیکشن کے لیے قومی اسمبلی میں ووٹ کاسٹ کیا ہے، پتا نہیں اس سے پہلے استعفی دیا یا بعد میں؟

بیرسٹر جہانگیر جدون کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی بہت سے اراکین اسمبلی استعفی دے چکے اور دوبارہ پارلیمان میں آجاتے ہیں۔

انہوں نے کہا جب تک اسپیکر قومی اسمبلی استعفی منظور نہ کر لیں، تب تک متعلقہ شخص ایوانِ زیریں کا رکن ہی ہوتا ہے، بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہا کہ فیصل واڈا نے دہری شہریت نہ رکھنے کا جھوٹا بیان حلفی جمع کرایا جس کی وجہ سے وہ صادق و امین نہیں رہے اور سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ ایسا شخص پارلے منٹ کا ممبر نہیں ہو سکتا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سوال یہ نہیں کہ وہ اب رکن قومی اسمبلی نہیں رہے بلکہ فیصل واڈا کی جانب سے جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے کے نتائج ہیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ریکارڈ سے واضح ہے کہ فیصل واڈا کے کاغذات نامزدگی کی منظوری تک وہ امریکی شہری تھے، 18 جون کو کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی مکمل ہوئی جبکہ 25 جون کو انہوں نے شہریت ترک کی۔

سماعت میں درخواست گزار میاں فیصل ایڈووکیٹ نے کہا کہ فیصل واڈا نے نااہلی سے بچنے کے لیے بطور رکن قومی اسمبلی استعفی دیا، میڈیا پر بھی مختلف سیاستدانوں کے بیانات آرہے ہیں کہ فیصل واڈا نے ڈس کوالیفیکیشن سے بچنے کے لیے استعفی دیا ہے۔

اس موقع پر نمائندہ الیکشن کمیشن نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ای سی پی کے پاس بھی جھوٹے بیان حلفی پر فیصل واڈا کو نااہل قرار دینے کا معاملہ زیر التوا ہے۔

فیصل واڈا کے وکیل نے ایک مرتبہ پھر استدعا کی کہ ان کے مؤکل کے خلاف نااہلی درخواست غیر مؤثر ہونے کی بنا پر نمٹا دی جائے۔

تاہم جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ نے 2018 میں فیصلے میں کہا تھا کہ جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے کے اپنے نتائج ہوں گے۔

اس کے ساتھ اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن سے 2018 کا الیکشن شیڈول طلب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن شیڈول جمع کروائیں کہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے اور ان کی اسکروٹنی سمیت الیکشن کی کیا تاریخ تھی؟

بعد ازاں عدالت نے وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واڈا کی نااہلی کے لیے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

فیصل واڈا نااہل ہوئے تو سینیٹر بھی نہیں بن سکتے، بیرسٹر جہانگیر جدون

فیصل واڈا نااہلی کیس میں درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر جہانگیر جدون نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹے بیان حلفی کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ آیا تو فیصل واوڈا سینیٹر بھی نہیں بن سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں ہے کہ جھوٹا بیان حلفی جمع کروانے کے اپنے نتائج ہوں گے۔

بیرسٹر جہانگیر جدون نے مزید کہا کہ اگر بیان حلفی جھوٹا ہے تو وہ جمع کرانے والا صادق اور امین نہیں، اور کوئی بھی پبلک آفس ہولڈ نہیں کر سکتا۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ فیصل واوڈا کے وکیل نے ان کا کا استعفیٰ عدالت میں پیش کیا جس میں لکھا تھا کہ آج 9:25 پر استعفیٰ اسپیکر قومی اسمبلی کو بھجوا دیا گیا ہے البتہ استعفے کے مستقبل کا علم نہیں کہ وہ کب منظور ہوگا اور قومی اسمبلی کی نشست کب خالی ہو گی؟

دوہری شہریت کا معاملہ

خیال رہے کہ گزشتہ برس کے اوائل میں ایک انگریزی اخبار ‘دی نیوز’ نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ عام انتخابات 2018 میں حصہ لینے کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں جمع کروائے گئے کاغذات نامزدگی کے وقت وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا دوہری شہریت کے حامل تھے۔

وفاقی وزیر فیصل واڈا کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی 11 جون 2018 کو جمع کروائے، جو الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک ہفتے بعد 18 جون کو منظور ہوئے۔

تاہم اس معاملے کے 4 روز بعد پی ٹی آئی، ایم این اے نے کراچی میں امریکی قونصلیٹ میں اپنی شہریت کی تنسیخ کے لیے درخواست دی تھی۔

واضح رہے کہ قانون کے مطابق دوہری شہریت کے حامل فرد کو اس وقت تک الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں جب تک وہ دوسری شہریت ترک نہیں کر دیتے۔

اسی معاملے میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے 2018 میں 2 قانون سازوں ہارون اختر اور سعدیہ عباسی کو الیکشن کمیشن میں کاغذات نامزدگی جمع کروانے کے وقت دوہری شہریت پر نااہل کردیا تھا۔

فیصل واڈا کے خلاف نااہلی کیس اسلام آباد ہائی کورٹ کے علاوہ الیکشن کمیشن میں بھی زیر سماعت ہے جس میں عدم حاضری پر کمیشن نے انہیں جرمانہ بھی کیا تھا۔

مریم نواز کو پارٹی کی وائس چیئر پرسن بنانے کا فیصلہ

اسلام آباد – پاکستان مسلم لیگ نواز (مسلم لیگ ن) قائد میاں محمد نواز شریف نے پارٹی کے ذرائع کے مطابق ، اپنی بیٹی اور پارٹی کے نائب صدر مریم نواز شریف کو نائب چیئرپرسن یا سینئر نائب صدر کے عہدے پر فائز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب مریم کی کزن اور پارٹی کے نائب صدر حمزہ شہباز کو منی لانڈرنگ کیس میں لاہور ہائی کورٹ نے ضمانت دے دی تھی۔ ذرائع کے مطابق ، پارٹی کی جنرل کونسل کل (4 مارچ) کو یہاں ہونے والے اجلاس میں پارٹی قائد کی تجویز کی توثیق کرے گی۔ مریم نواز کو گذشتہ دو سالوں میں پارٹی کے لئے ان کی خدمات کے اعتراف میں ترقی دی جارہی ہے۔ دو تجاویز زیر غور ہیں۔ ایک پارٹی کے ذرائع کے مطابق ، مریم کو پارٹی کے سینئر نائب صدر کے عہدے پر فائز کرنا ہے اور دوسرا پارٹی کا نائب چیئرپرسن مقرر ہونا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کو مئی کے آخر تک 227M کوواکس شاٹس مختص کیے جائیں گے
اس وقت سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں جبکہ مریم اور حمزہ شہباز شریف 15 نائب صدور میں شامل ہیں۔ ایک نائب صدر ، مشاہداللہ خان ابھی انتقال کر گئے ہیں۔ مریم اور حمزہ دونوں کو پہلے پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے ممبر نامزد کیا گیا تھا۔ پارٹی کی سینئر قیادت کی عدم موجودگی میں مریم اور حمزہ دونوں ہی پارٹی کارکنوں کی رہنمائی کر رہے تھے۔ بحران کے وقت دونوں ہی مرکزی کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ، کچھ سیاسی مبصرین کے مطابق ، پارٹی کو سنبھالنے کے مقابلہ میں تھے۔ تاہم ، مریم اب پارٹی کی قیادت کرتی دکھائی دیتی ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے مئی 2019 میں پارٹی کے ڈھانچے میں بڑی تبدیلیوں کی منظوری دی تھی ، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر کا نام لیا تھا اور مریم نواز نے پہلی بار نائب صدر مقرر کیا تھا۔ شہباز شریف برطانیہ میں تھے جہاں سے انہوں نے پارٹی کے دیگر رہنماؤں سے مشاورت کے بعد اپنے بڑے بھائی ، مسلم لیگ (ن) کے سپریم لیڈر نواز شریف سے منظوری کے بعد پارٹی کے نئے عہدیداروں کے نام جاری کردیئے تھے۔ یہ پیشرفت ایک روز بعد ہوئی جب شہباز نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد اور اس کے چند گھنٹوں بعد ہی عدالت عظمیٰ نے نواز کی اپیل خارج کردی۔

ووٹ کیسے ضائع کرنا ہے گیلانی کے بیٹے نے طریقہ بتا دیا الیکشن کمیشن نے ویڈیو کانوٹس لے لیا،تحقیقات کا اعلان

 سینیٹ الیکشن سے قبل سابق وزیراعظم اور پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے مشترکہ امیدوارسیّد یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

تفیصلات کے مطابق سینیٹ انتخابات سے متعلق تازہ ویڈیو سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی کی ہے۔ اس ویڈیو میں علی حیدر گیلانی ویڈیو میں نظر آنے والے دوسرے شخص ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتا رہے ہیں۔

ویڈیو میں علی حیدر گیلانی ویڈیو میں نظر آنے والے دوسرے شخص کو بیلٹ پیپر پر دو جگہ نشان لگانے کا طریقہ بتا رہے ہیں، علی حیدر گیلانی کے ساتھ ویڈیو میں دوسرا شخص رکن قومی اسمبلی ہے۔

دوسری طرف سابق وزیراعظم سیّد یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ آج ایک ویڈیومنظرعام پرآئی ہے۔ پی ٹی آئی کے ایم این اے نے مجھے بلایا تھا۔ میرے دوست الیکشن کے بارے میں گفتگو کر رہے تھے۔ ہم کوئی پہلاالیکشن نہیں لڑرہے۔ پی ڈی ایم ملکرانتخابی مہم چلارہی ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ امیدہےکل یوسف رضاگیلانی کامیاب ہوں گے۔ الیکشن کے سلسلےمیں متعدد لوگوں سے ملتا رہا ہوں۔ تمام ممبران ہمارے لیے قابل احترام اور ووٹ مانگنا حق ہے۔ ہم نے حکومتی ارکان سے بھی ووٹ مانگا ہے۔ عمران خان نے ارکان قومی اسمبلی کو 50 ،50 کروڑ روپے فنڈز  دیے کیا یہ ووٹ خریدنا نہیں؟ الیکشن کمیشن کو اس پر نوٹس لینا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ساری زندگی ضمیرکا ووٹ مانگا ہے ،ہم نے کبھی ووٹوں کی خرید و فروخت میں حصہ نہیں ڈالا،تمام ممبران اسمبلی سے ووٹ مانگنا ہمارا حق ہے۔ ہم سے تحریک انصاف کے کچھ ارکان اسمبلی نے رابطہ کیا تھا ، جن کا کہنا تھا کہ وہ حفیظ شیخ کے بجائے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینا چاہتے ہیں۔

گیلانی اخلاقی جواز کھو چکے ،نا اہلی کیلئے الیکشن کمیشن میں درخواست دیدی،PTI

تحریک انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن میں پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کیلئے دخواست دائر کر دی گئی ہے۔

یہ درخواست تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب اور کنول شوزب کی طرف سے دائر کی گئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کرپٹ پریکٹس کے مرتکب ہوئے، ان کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی نے ایم این ایز کو ووٹ خراب کرنے کی ترغیب دی۔

درخواست جمع کرانے کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ کس قانون اور آئین میں لکھا ہے کہ ضمیروں کے سوداگر بن جائیں۔ پوری قوم کی نظریں الیکشن کمیشن کے ایکشن پر لگی ہوئی ہیں۔ جبکہ کنول شوزب کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی کے پاس اب کوئی اخلاقی جواز نہیں رہ گیا۔

وفاقی وزیر شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ان کا تاریخی ریکارڈ یہی ہے۔ الیکشن کمیشن کو ویڈیو کا نوٹس لینا چاہیے۔ وزیراعظم کا سپریم کورٹ سے رائے مانگنے کا مقصد شفاف الیکشن تھا۔ لوگوں کو مارنا، پیٹنا اور اغوا کرنا زرداری کے پرانے طریقے ہیں۔

کشمیریوں کے قاتل بھارتی فوجی نیم پاگل PSYCHO THERAP شروع کر دی

جموں و کشمیر کے غیرقانونی مقبوضہ ہندوستان میں ، بھارت نے خودکشی کے بڑھتے ہوئے رجحان کے بعد ، اپنی مسلح افواج کے اہلکاروں کے لئے نفسیاتی کورس شروع کردیئے ہیں۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ، جموں میں بارڈر سکیورٹی فورس کے نیم فوجی دستوں کے لئے اسٹریس مینجمنٹ ورکشاپ کے نام پر چھ روزہ کورس کے ساتھ پہل کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ہندوستانی فوج ، نیم فوجی دستوں اور پولیس کے 490 اہلکاروں نے خود کشی کی ہے جبکہ سنکڑوں دیگر افراد نے 2007 سے غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنی جان لینے کی کوشش کی ہے۔

ٹوئٹر میں کووڈ ویکسینز کے خلاف گمراہ کن تفصیلات کی روک تھام کیلئے نئے اقدامات

ٹوئٹر نے کووڈ 19 ویکسینز کے حوالے سے گمراہ کن تفصیلات شیئر کرنے پر ٹوئٹس پر لیبلز لگانے کا اعلان کیا ہے۔

ان لیبلز میں ایسے قابل اعتبار اداروں کے لنکس بھی شامل کیے جائیں گے جہاں سے ویکسینز کے حوالے سے مستند تفصیلات مل سکیں گی۔

ٹوئٹر کی جانب سے لیبلز کے ساتھ ایک نئے 5 اسٹرائیک سسٹم کا نفاذ بھی کیا جائے گا جس کے تحت بار بار اصولوں کی خلاف ورزی پر اکاؤنٹس کو لاک اور مستقل بنیادوں پر معطل کیا جاسکے گا۔

یہ نئے لیبلز فیس بک کے اینٹی مس انفارمیشن بینرز سے ملتے جلتے ہوں گے۔

جن ٹوئٹس پر یہ لیبل موجود ہوگا ان کے نیچے ٹیکسٹ میں مستند ذرائع کی تفصیلات پر مبنی لنکس یا ٹوئٹر کے اصول و ضوابط کو درج کیا جائے گا۔

کمپنی کا کہنا تھا کہ ان لیبلز کا اطلاق انسانوں اور خودکار ریویو سسٹمز کے امتزاج سے کیا جائے گا اور سب سے پہلے انگلش زبان کے مواد کو پروگرام کا حصہ بنایا جارہا ہے۔

ٹوئٹر کی جانب سے کووڈ 19 کی گمراہ کن تفصیلات کے حوالے سے پالیسی موجود ہے جس کے تحت مخصوص کیٹیگریز کو ہدف بنایا جاتا ہے۔

ان اہداف میں وائرس کی بنیاد کے حوالے سے گمراہ کن تفصیلات، علاج اور احتیاطی اقدامات کی افادیت کے بارے میں جھوٹی خبریں، وائرس کے پھیلاؤ ، بیماری کے خطرے یا موت کے حوالے سے گمراہ کن تفصٰلات جبکہ اداروں یا طبی عہدیداران کے خلاف گمراہ کن تفصیلات شامل ہیں۔

لیبلز کو کووڈ 19 کی مس انفارمیشن کے حوالے سے نئے اسٹرائیک سسٹم کا بھی حصہ بنایا جائے گا، ایک لیبل ٹوئٹر کو ایک اسٹرائیک کے طور پر گنا جائے گا۔

اگر کمپنی نے تعین کیا کہ یہ تفصیلات کووڈ 19 کے علاج کے حوالے سے خطرناک ہیں اور سازشی خیالات کے پھیلاؤ کا باعث بن سکتی ہے، تو اس ٹوئٹ کو ڈیلیٹ بھی کیا جاسکتا ہے، جس کو 2 اسٹرائیک تصور کیاج ائے گا۔

اس کے بعد ہر اسٹرائیک پر ٹوئٹر کی جانب سے مختلف اقدامات کیے جائیں گے۔

آسان الفاظ میں ایک اسٹرائیک پر نو اکاؤنٹ لیول ایکشن، 2 اسٹرائیک پر 12 گھنٹے تک اکاؤنٹ لاک ہوگا، 3 اسٹرائیک پر 12 گھنٹے کے لیے اکاؤنٹ لاک، 4 اسٹرائیک پر 7 دن کے لیے اکاؤنٹ لاک ہوگا جبکہ 5 یا اس سے زیادہ اسٹرائیکس پر اکاؤنٹس ہمیشہ کے لیے معطل ہوجائے گا۔

بلال سعید اور مومنہ مستحسن کے ‘باری’ کا 10 کروڑ ویوز کا ریکارڈ

معروف گلوکارہ مومنہ مستحسن اور بلال سعید نے نومبر 2019 میں اپنا پہلا گانا ‘باری’ ریلیز کیا تھا، جس نےکامیابی کے نئے ریکارڈز بنائے تھے۔

اور اب اس گانے نے ایک اور نیا ریکارڈ بنایا ہے اسے اب تک یوٹیوب پر 10 کروڑ سے زائد مرتبہ دیکھا جاچکا ہے۔

گانے کی ویڈیو میں بلال اور مومنہ کی رومانوی کہانی کو پیش کیا گیا تھا جبکہ اس کی شوٹنگ لاہور میں کی گئی تھی۔

ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ بلال بیرون ملک سے واپس آئے ہیں اور مومنہ کی ایک جھلک دیکھنے کو بےتاب ہیں۔

—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب
—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب

اس گانے میں یوٹیوبر رحیم پردیسی کو بھی کچھ مناظر کے لیے شامل کیا گیا تھا۔

بعدازاں گزشتہ برس ‘باری’ کو ایک سال مکمل ہونے پر دونوں گلوکاروں نے اعلان کیا تھا کہ وہ جلد ہی گانا کا ریمیک بھی ریلیز کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: مومنہ مستحسن کا ایک اور گانا ‘باری’ سامنے آگیا

ریلیز ہوتے ہی ‘باری 2’ کو بہت زیادہ پسند کیا گیا تھا اور صرف 2 گھنٹے میں اس گانے کو ایک لاکھ 97 ہزار سے زائد مرتبہ دیکھا جاچکا تھا۔

باری 2 کو پہلے حصے سے آگے بڑھتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ مومنہ مستحسن غلط فہمی کی بنیاد پر ناراض ہوجاتی ہیں اور گانے کے آخر میں اس ناراضی کو ختم ہوتے بھی دکھایا گیا ہے۔

پی ایس ایل 6؛ مزید 3 کورونا کے مریض سامنے آگئے، تعداد 4 ہوگئی

کراچی: اسلام آباد یونائیٹڈ کے فواد احمد کے بعد پی ایس ایل 6  کے بائیو سیکور ببل میں مزید تین کورونا کے مریض سامنے آگئے۔

پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا سمیع برنی نے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج ہونے والے میچ میں تما شائیوں کے لیے ایس او پی پر نظرثانی ہوگی،آرگنائزنگ کمیٹی اہم فیصلے کرے گی اور جمعرات کو ایک بار پھر ٹیسٹ کیے جائیں گے، بائیو سیکور ببل میں کوئی کمی نہیں چھوڑی گئی۔ گراونڈ اسٹاف کو بھی کہا گیا ہے کہ وہ ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کریں، فرنچائز اونرز بھی ٹیسٹ منفی آنے کے بعد ٹیم کو جوائن کر رہے ہیں، پچاس فیصد کراؤڈ کو بھی آنے کی اجازت ہو گی۔

سمیع برنی کا کہنا تھا کہ بائیو سیکور ببل کےلیےبہترین انتظامات کیے گئے تھے، آج شام کا میچ شیڈول کے مطابق ہوگا، اب تک 244 پی سی آر ٹیسٹ کروائے گئے ہیں، ان  میں سے تین پازیٹیو آئے ہیں۔ ٹیسٹ پازیٹیو آنے والوں میں دو غیر ملکی کھلاڑی اور ایک سپورٹنگ اسٹاف شامل ہے۔ ایک کھلاڑی کا تعلق اسلام آباد یونائیٹڈ سے ہے، کورونا پازیٹیو آنے والوں کو قرنطینہ کر دیا گیا ہے، براڈ کاسٹنگ کریو میں شامل 100 سے زائد عملے کا ٹیسٹ کروائے گئے ہیں۔

ڈائریکٹر میڈیا پی سی بی نے کہا کہ پی ایس ایل کی ٹکینکل ٹیم فرنچائز اونرز کے ساتھ میٹنگ کر رہی ہیں، تمام ٹیموں کو ایس او پیز پر عمل درآمد کرنے کا کہا گیا ہے، چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں، کوشش ہوگی کہ مزید کیسز سامنے نہ آ ئیں، تماشائیوں کا کھلاڑیوں سے رابطے  نہیں ہوتے، این سی او سی اب تک پچاس فی صد تماشائیوں کو اسٹیڈیم آنے کی اجازت کے فیصلے پر قائم ہے، سامنے آنے والے مریضوں کے نام ظاہر نہیں کیے جاسکتے،کورونا کے مریضوں  کےاہل خانہ سے رابطہ ہے،ببل میں تین سو افراد ہیں، جن کے ٹیسٹ مثبت آئے وہ دس دن قرنطینہ میں رہیں گے، ہر چوتھے دن پی آر سی ٹیسٹ ہوں گے،ببل میں ایسے واقعات ہوجاتے ہیں،ببل کو توڑنے کی باتوں میں صداقت نہیں ،مشکل حالات کاسامنا کر رہے ہیں،ایونٹ کو احسن انداز میں آگے لے جارہے ہیں،ببل میں آنے والا پروٹوکول سے گزر کر آتا ہے، اب سخت انتظامات کرنا ہوں گے۔

جنوبی پنجاب صوبہ وفاق کی مظبوتی کی علامت: امتنان شاہد

پی ٹی آئی کے نو منتخب سینیٹر عون عباس بپی نے گزشتہ روزخبریں” گروپ آفس ملتان میں امتنان شاہد سے ملاقات کی

صوبہ جنوبی پنجاب کیلئیے آواز بلند کرنے پر پی ٹی آ ئی رہنما نے”خبریں” کو خراج تحسین پیش کیا

16 مارچ تک PSL میچز 50 فیصد تماشائیوں کے ساتھ ہی ہوں گے، پی سی بی

کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہےکہ پی ایس ایل کے 16 مارچ تک کے میچز 50 فیصد تماشائیوں کےساتھ ہی ہوں گے۔

پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ فواد احمد اور تین لوگ جو کورونا سے متاثر ہوئے ہیں وہ 10 روز تک قرنطینہ میں رہیں گے، ان کے دوبارہ جمعرات کو ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 244 ٹیسٹ میں سے تین کیسز مثبت آئے جنہیں فوری قرنطینہ کردیا، نیشنل اسٹیڈیم اور براڈ کاسٹنگ اسٹاف کے بھی ٹیسٹ کیے جارہے ہیں، اس وقت بائیو سکیور ببل میں 300 لوگ ہیں۔

ڈائریکٹر میڈیا کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کی ساکھ کو برقرار رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں، ہوٹل اور گراؤنڈ سمیت سب جگہ سخت کوشش کررہے ہیں، آج تین بجے ایک ورچوئل کانفرنس ہورہی ہے جس میں بہت ساری چیزوں پر فیصلے ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 50 فیصد تماشائی میدان میں آئیں گے، فائنلز کا فیصلہ بعد میں ہوگا، 16 مارچ تک کےمیچز 50 فیصد تماشائیوں کے ساتھ ہوں گے۔

قابل شناخت بیلٹ پیپرز چھاپیں ،PTIوفد الیکشن کمیشن آفس پہنچ گیا

 سینیٹ الیکشن صدارتی ریفرنس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومتی وفد نے فوری طور پر الیکشن کمیشن سے رجوع کرلیا۔

وفاقی وزراء پر مشتمل حکومتی وفد الیکشن کمیشن پہنچا اور چیف الیکشن کمشنر اور ممبران سے ملاقات کرکے فیصلے پر قانونی نکات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں شفافیت کی ضرورت ہے۔ بابر اعوان، شہزاد اکبر، شفقت محمود، فیصل جاوید، وفاقی وزیر فواد چوہدری اور آئینی ماہرین وفد میں شامل تھے۔

بعد ازاں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت نے الیکشن کمیشن کو حمایت کا یقین دلایا ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عملدرآمد کی ضرورت پر زور دیا ہے، سپریم کورٹ نے کہا ہے سینیٹ انتخابات خفیہ ہوگا لیکن شکایات پر الیکشن کمیشن ووٹ کو دیکھ سکے گا اور شناخت کرسکے گا، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ ووٹ قابل شناخت ہوگا، اس حوالے سے 1500 بیلٹ پیپرز چھاپنے کی ضرورت ہے، الیکشن کمیشن کو تمام ٹیکنالوجی فراہم کر سکتے ہیں، الیکشن کمیشن نے فیصلہ کرنا ہے، دو گھنٹے میں بیلٹ پیپر چھپ جائیں گے، چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں اعلی سطح اجلاس عدالتی رائے پر غور کر رہا ہے جس میں ووٹ کی شناخت کے بارے میں فیصلہ کیا جائیگا۔

بابر اعوان نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے شارٹ آرڈر پر الیکشن کمیشن میں مشاورت ہوئی،عدالت نے کہا ہے ووٹ ہمیشہ خفیہ نہیں رہ سکتا، شفاف الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، پاکستان کی تاریخ میں شفاف انتخابات کے حوالے سے یہ فیصلہ کن مرحلہ ہے، 1500 لوگوں کے ووٹوں کی شناخت کی بات کی گئی۔

شفقت محمود نے کہا کہ بیلٹ پیپرز کی شناخت سے سینیٹ الیکشن میں ووٹوں کی خریدوفروخت کو روکا جاسکتا ہے، ریفرنس پر سپریم کورٹ کی رائے ہی تحریک انصاف کا موقف ہے۔

چوروں،لٹیروں کو ووٹ دینا ہے تو پھر کیا فرق رہ جائیگا:عمرا ن خان

 وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے، بیلٹ پیپر کی شناخت سے ہارس ٹریڈنگ ختم ہوگی،مجھے پتا ہے اپوزیشن ارکان سے رابطے کررہی ہے، اگر لٹیروں کو ہی ووٹ دینا ہے تو پھر کیا فرق رہ جائے گا؟تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے ارکان اسمبلی نے ملاقاتیں کیں، جس میں وزیر اعظم نے ارکان اسمبلی کے مسائل سنے اور سینیٹ الیکشن سے متعلق حکمت عملی سے آگاہ کیا۔وزیراعظم عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے، بیلٹ پیپر کی شناخت سے ہارس ٹریڈنگ ختم ہوگی۔انہوں نے ارکان اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پتا ہے اپوزیشن آپ سے رابطے کررہی ہے۔

اگر لٹیروں کو ہی ووٹ دینا ہے تو پھر آپ میں اور ان میں کیا فرق رہ جائے گا؟ارکان اسمبلی کی ترقیاتی اسکیموں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کریں گے۔

اس موقع پر پارٹی رہنماء عامر ڈوگر نے وزیراعظم سے استفسار کیا کہ یوسف رضا گیلانی نے ہم سمیت آپ سے بھی ووٹ مانگا ہے ، جس کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ اب یہ ووٹ کی صورت میں مجھ سے این آراو لینا چاہتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ضمیر بھی کوئی چیز ہوتی ہے اس کی سنیں۔جو مرضی کرلیں ان کے سامنے نہیں جھکوں گا۔جانتا ہوں مہنگائی کے مسائل ہیں مگر ان چیلنجز پر قابو پائیں گے۔واضح رہے سپریم کورٹ آف پاکستان نے سینیٹ الیکشن میں اوپن بیلٹ سے متعلق رائے دی ہے کہ سینیٹ انتخابات خفیہ ہی ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے یہ رائے صدارتی ریفرنس پر سنائی۔ عدالت نے صدارتی ریفرنس پر رائے چار ایک کے تناسب سے سنائی۔ جسٹس یحییٰ آفریدی نے رائے سے اختلاف کیا۔ سپریم کورٹ نے سینیٹ انتخابات میں ووٹنگ پرصدارتی ریفرنس پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے نہیں کروائے جا سکتے۔سینیٹ انتخابات قانون کی بجائے آئین کے مطابق ہوں گے اور آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت سینیٹ الیکشن خفیہ ہوں گے ، انتخابی عمل سے کرپشن ختم کرنا اور شفاف انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ، کرپٹ پریکٹسز روکنے کیلئے الیکشن کمیشن جدید ٹیکنالوجی کی مدد لے سکتا ہے ، تمام ادارے الیکشن کمیشن کی معاونت کریں، ووٹ ہمیشہ خفیہ نہیں رہ سکتا، تفصیلی وجوہات بعد میں دی جائیں گی۔ خیال رہے سپریم کورٹ نے جمعرات کو سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کروانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد رائے محفوظ کرلی تھی۔