قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر محمد وسیم نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے کھلاڑیوں کو تیار کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں بلے بازوں پر ہماری توجہ ہے۔
ڈان نیوز کے پروگرام ‘ری پلے’ میں گفتگو کرتے ہوئے چیف سلیکٹر محمد وسیم نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں جو پرفارم کرتا ہے وہ مقبول ہی ہوتا ہے اور اس کو ٹیم میں موقع بھی ملتا ہے، اسی لیے کوشش ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ کو بھی ترجیح دی جائے اور دو سال میں ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتری آئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اوپنر عمران بٹ پر اس وقت بات کرنا قبل از وقت ہوگا کیونکہ وہ ایک بڑی سیریز میں ناکام ہوئے ہیں اور جیت میں ان کا کردار ہے پھر یہ ان کی پہلی سیریز تھی، امید ہے کہ وہ آگے جاکر رنز کرے گا اور کیمپ میں ان کی بیٹنگ پر کام ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے یہ نہیں کہا تھا کہ امام الحق ٹی ٹوئنٹی کے کھلاڑی نہیں ہیں، فی الحال امام الحق کے لیے ہماری توجہ ایک روزہ کرکٹ پر ہے اور وہ پرفارم بھی کر رہے ہیں۔
محمد وسیم کا کہنا تھا کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں ہدف کا تعاقب کرنے والی ٹیمیں جیت رہی ہیں جو قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کے لیے اچھی پریکٹس ہے کیونکہ ہدف کے تعاقب میں ہمارا ریکارڈ اچھا نہیں ہے، یہ اچھا شگون ہے لیکن باؤلرز کو بھی سوچنا ہوگا کہ بعض اوقات رنز کا دفاع بھی ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں بلے بازوں کے مقابلے میں باؤلرز زیادہ سامنے آئے ہیں، باؤلرز کا کوئی اوور خراب بھی ہوجائے تو اس کے پاس واپسی کا موقع بھی ہوتا ہے لیکن بلے بازوں خاص کر نوجوان ہوں تو زیادہ دباؤ ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل 2021 میں بھی چند اچھے باؤلرز نظر آئے ہیں، شاہنواز دھنی، عمران اور عمر، ارشد اقبال پر ہماری گہری نظر ہے اور آنے والے دنوں میں انہیں موقع دیا جائے گا، پی ایس ایل میں ہماری نظر بلے بازوں کی کارکردگی پر بھی ہے اور شرجیل خان اور اعظم خان ہماری نظر میں ہیں لیکن کمبی نیشن کیا ہوگا آگے چل کر پتہ چلے گا۔
قومی ٹیم کے سلیکٹر نے کہا کہ ٹیم کے انتخاب کے لیے صرف فٹنس ہی ترجیح نہیں ہے بلکہ کھلاڑی کو ان کے صلاحیت پر بھی ٹیم میں شامل کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی میں مڈل اور لوئر آرڈر میں چند مسائل ہیں اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل ہمیں ان پوزیشنز پر کھلاڑیوں کو حتمی شکل دینی ہے۔
محمد وسیم نے کہا کہ شاداب خان انجری سے صحت یاب ہو کر واپس آئے ہیں اور انہیں فارم میں آنے میں تھوڑا وقت لگے گا۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ عمر اکمل ڈومیسٹک میں پرفارم کریں کیونکہ جو کھلاڑی ڈومیسٹک میں پرفارم کرے گا اس کو دیکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ محمد عامر ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں اس لیے وہ سلیکشن کے لیے دستیاب ہی نہیں ہیں۔