وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسمگلنگ کا خاتمہ کیے بغیر معیشت مستحکم نہیں ہوسکتی، روک تھام کے لیے تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے، اسمگلنگ کی روک تھام میں آرمی چیف کی معاونت پر شکر گزار ہوں۔
جمعرات کو وزیراعظم شہید کسٹمز انسپکٹر سید حسنین علی ترمذی کی رہائش گاہ ایبٹ آباد پہنچے جہاں شہبازشریف نے شہید کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور علی ترمذی کے اہلخانہ سے فاتحہ خوانی کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ حسنین علی ترمذی نے فرائض کی ادائیگی میں جام شہادت نوش کیا، شہید سید حسنین علی ترمذی کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، انہوں نے اسمگلروں کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی جان قربان کی، حسنین علی ترمذی پوری قوم کا ہیرو ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ اسمگلرز کا مکمل طورپر خاتمہ یقینی بنائیں گے، اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے پوری طرح متحد ہیں، اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے، جب تک اس کا خاتمہ نہیں ہوگا ہماری معیشت مضبوط نہیں ہوگی۔ شہیدوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ان واقعات میں 8 افراد شہید ہوئے، ایسے واقعات کی مکمل طورپر بیخ کنی کی جائے گی، اسمگلرز ہمارے مشترکہ دشمن ہیں ان کے خلاف ہمیں اپنی کمر کسنی ہوگی، آج ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ اسمگلنگ کا خاتمہ کرکے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے’۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جو پیکج شہدا کا پنجاب میں بنایا ہے وہی خیبرپختونخوا کو دیا ہے، شہید کے بچوں کو فی الفور ایک کروڑ روپے دیں گے، ایک کروڑ 35لاکھ روپے کا گھر بنا کردیں گے، ان کے بچوں کی تعلیم اور علاج فری ہوگا۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے متحرک ہیں، اسمگلنگ کا خاتمہ مکمل طور پر یقینی بنائیں گے، صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر اسمگلنگ کا خاتمہ کریں گے۔
وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت، وزیراعلیٰ اور آئی جی کا شکر گزار ہوں، پاکستان کے سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر کا بھی شکر گزار ہوں، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر پوری طرح ہمیں سپورٹ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسمگلنگ کا خاتمہ نہیں ہوگا تو معیشت مضبوط نہیں ہوگی، اسمگلنگ کا خاتمہ اتنا ضروری ہے جتنا معیشت کو دوبارہ زندہ کرنا، اسمگلنگ کا خاتمہ کرکے عوام کے اربوں روپے بچائیں گے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف نے آئی ٹی کے شعبے میں خواتین کی پذیرائی کے عالمی دن کے حوالے سے تقریب میں بطورمہمان خصوصی شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے انہیں جدید ٹیکنالوجی اور پیشہ ورانہ مہارتوں سے آراستہ کرکے ان کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لئے پرعزم ہیں، ہزاروں ڈالر کمانے والی بچیوں سے مل کرخوشی ہوئی، مصنوعی ذہانت اور روبوٹکس سمیت ہمیں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا چاہیئے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ان خواتین کی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ صنفی امتیاز کا خاتمہ اولین ترجیح ہے، سعودی عرب میں کاروبار سمیت مختلف شعبوں میں 40 فیصد خواتین کام کرتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے انتہائی باصلاحیت لاکھوں نوجوانوں پر مشتمل ملک کے عظیم اثاثہ کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے ہرممکن سہولیات فراہم کریں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے انہیں پیشہ ورانہ تربیت اور جدید ٹیکنالوجی کی مہارتیں فراہم کرنے پر پختہ یقین رکھتا ہوں، انٹرپرینیورز ملک کے لیے زرمبادلہ کما رہے ہیں، نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے ضروری سرمایہ کاری فراہم کی جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ فن ٹیک کے فروغ کے لئیے ہرممکن اقدامات کر رہے ہیں، اس کا معاشی ترقی میں اہم کردار ہے۔