عماد وسیم بگ بیش میں میلبورن رینگیڈ کے لیے کھیلیں گے

پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر عماد وسیم رواں سیزن میں آسٹریلیا کی ٹی20 لیگ بگ بیش میں میلبورن رینگیڈ کے لیے کھیلیں گے۔

نیوزی لینڈ کے دورے پر موجود بائیں ہاتھ کے اسپنر عماد وسیم میلبورن کے لیے کھیلے جانے والے پہلے تین میچوں میں دستیاب نہیں ہوں گے۔

امکان ہے کہ عماد وسیم کینبرا میں میلبورن رینگیڈ کے چوتھے میچ میں سڈنی تھنڈر کے خلاف دستیاب ہوں گے۔

خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)نے عماد وسیم کو بگ بیش کے لیے این او سی جاری کردیا ہے۔

دوسری جانب میلبورن رینگیڈ نے بھی عماد وسیم کے ساتھ باقاعدہ معاہدے کی تصدیق کر دی ہے۔

پاکستان کے لیے 55 ون ڈے اور 47 ٹی 20 کھیلنے والے عماد وسیم کی قیادت میں کراچی کنگز رواں برس پاکستان سپر لیگ 2020 کا اعزاز حاصل کرچکی ہے جب کہ عماد وسیم اس سال انگلینڈ میں ٹی 20 بلاسٹ کی چیمپیئن ٹیم ناٹنگھم شائر کے لیے بھی کھیل چکے ہیں۔

عماد وسیم رواں ماہ 18 دسمبر کو اپنی 32 ویں سالگرہ کا کیک بھی کاٹیں گے۔

اداکارہ منال خان سے بڑھتی قربتوں پر تنقید : احسن کا ردعمل آ گیا

اداکارہ منال خان سے بڑھتی قربتوں پر تنقید کی زد میں آنے والے اداکار احسن محسن نے لوگوں کو دوسروں کے بجائے اپنی فکر کرنے کا مشورہ دے دیا۔

سوشل میڈیا پر گزشتہ کئی روز سے اداکارہ منال خان اور احسن محسن  کے درمیان بڑھتی قربتوں کے چرچے ہیں۔

یہی نہیں منال خان کے قریبی دوست احسن محسن کی جانب سے شیئر کی گئی ایک تصویر پر صارفین کی جانب سے اداکار جوڑی کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاچکا ہے جس کے کئی روز بعد اداکار احسن محسن نے رد عمل دیا ہے۔

ٹیسٹ کرکٹر سمیع اسلم پاکستان چھوڑ گئے،امریکا منتقل

لاہور:دورہ انگلینڈ اور دورہ نیوزی لینڈ کے لیے منتخب نہ کیے جانے پر دلبرداشتہ ہو کرٹیسٹ کرکٹر سمیع اسلم نے پاکستان چھوڑ دیا۔

تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم میں موقع نہ ملنے پر ٹیسٹ کرکٹر سمیع اسلم نے پاکستان سے امریکہ منتقل  ہونے کا فیصلہ کیا۔اس موقع پر ٹیسٹ کرکٹر سمیع اسلم کا کہنا تھا کہ سان فرانسسکو میں پہنچا ہوں،پر امید ہوں امریکہ میں مستقبل بنانے میں کامیاب ہوں گا،میرے لیے پاکستان چھوڑنے کا فیصلہ آسان نہیں تھا، کرکٹ ہی میرے لیے سب کچھ ہے ، گھر کا چولہا بھی جلانا ہے،پاکستان میں مجھے اپنا کوئی مستقبل نظر نہیں آ رہا تھا،میں دو سال دس ماہ بعد امریکہ کی جانب سے کھیلنے کا اہل ہوں گا، ابھی یہاں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلوں گا۔

خیال رہے کہ 24 سالہ سمیع اسلم 13 ٹیسٹ اور 4 ون ڈے میچز میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے جبکہ سمیع اسلم 2012 کے انڈر 19 ورلڈ کپ میں بابر اعظم کی قیادت میں کھیلے اورسمیع اسلم نے 2014 کے انڈر 19 ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی قیادت بھی کی۔

اداکارہ روبیا چوہدری نے طلاق کی تصدیق کردی

گزشتہ ماہ اکتوبر میں کانز انٹرنیشنل انڈیپینڈنٹ فلم فیسٹیول (سی آئی آئی ایف ایف) میں پیش کی جانے والی پاکستانی مختصر فلم ‘بینچ’ کی اداکارہ روبیا چوہدری نے طلاق لینے کی تصدیق کردی۔

اداکارہ روبیا چوہدری نے تین دن قبل انسٹاگرام پر اپنی بولڈ تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا تھا کہ انہوں نے شادی کے کچھ ہی سال بعد شوہر موسیقار میکال حسن سے طلاق لی۔

روبیا چوہدری اور میکال حسن نے اگست 2016 میں خاموشی سے شادی کرکے سب کو حیران کردیا تھا۔

شادی سے قبل دونوں نے اس حوالے سے کوئی اشارہ نہیں دیا تھا کہ وہ شادی کرنے والے ہیں۔

بھارت کے کسی بھی ایڈوینچر کا پہلے کی طرح جواب دیا جائے گا:ڈی جی آئی ایس پی آر

اسلام آباد: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کسی بھی ایڈوینچر کا پہلے کی طرح جواب دیا جائے گا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے گلوبل ویلیج اسپیس کو انٹرویو دیا جس میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف ڈوزیئر کے اہم نکات اجاگر کر دیئے۔انٹرویو میں لائن آف کنٹرول کی صورتحال، سی پیک، ففتھ جنریشن وار فیئر سے متعلق سوالات پر بھی میجر جنرل بابر افتخار نے تفصیلی گفتگو کی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ ڈوزیئر میں بھارتی وزیراعظم کے براہ راست انٹی سی پیک سیل کی تفصیلات شامل ہیں،سوا ل کیا گیا کہ اس خطرےکو دیکھتےہوئے سی پیک کی سیکیورٹی کیسے یقینی بنا رہے ہیں جس پر ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو ڈر ہے سی پیک خطے کا گیم چینجر ہے اور حقیقت میں سی پیک خطے کا گیم چینجر ہی ہے،سی پیک منصوبے میں پورے خطے کی کنیکٹیویٹی کی صلاحیت ہے،سی پیک صرف شمال جنوب اور پاکستان کا نہیں پورے خطے کی خوشحالی کا منصوبہ ہے،بھارت کی طرف سے سی پیک پہلے سے ہی سیکیورٹی خطرات کا سامنا کر رہا ہے،سی پیک بہت سی دہشت گردی کی سرگرمیوں کا نشانہ ہے،بھارتی سی پیک منصوبے کی ٹائم لائن مکمل نہ ہونے دینے کا فیصلہ کر چکے ہیں،وہ سمجھتے ہیں رکاوٹیں ڈالنے سے یہ منصوبہ کہیں نہ کہیں جا کر رک جائے گا۔
سوال کیا گیا کہ آپ نے کہا سی پیک خطے کی خوشحالی کا منصوبہ ہے تو کیا بھارت خطے کی خوشحالی کے خلاف ہے؟جس پر ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ سی پیک کو ترقی کرتا نہیں دیکھنا چاہتے تو اس کا مطلب واضح ہے کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار سے سوال کیا گیا کہ آپ اور وزیر خارجہ کی ڈوزیئر سے متعلق پریس کانفرنس کا عالمی برادری نے اب تک کیا ردعمل دیا؟ جس کے جواب میں  ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت پانچ اگست 2019 کے اقدام کے بعد سے ہی عالمی سطح پر کمزور پوزیشن پر ہے، ڈوزیئر سامنے آنے کے بعد پاکستان کا دیرینہ موقف عالمی برادری پر ثابت ہوا ہے،پاکستان دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں جیسے ایشوز پر جو کچھ کہتا رہا، ڈوزیئر میں ثبوت سامنے لایا،بھارتی ریاستی دہشت گردی کے ثبوتوں کو عالمی برادری نے بہت سیئریس لیا ہے اور ڈوزیئر سامنے آنے کے بعد دنیا اب بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی پر کھل کر بات کر رہی ہے،بھارتی تمام تر کوششوں کے باوجود عالمی فورمز اور ذرائع ابلاغ پر بحث چل نکلی ہے،فارن آفس نے ڈوزیئر کو پی فائیو میں پیش کیا، پھر اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کو پیش کیا گیا،اب آپ نے دیکھا او آئی سی فورم سے تازہ ترین اعلامیہ سامنے آیا،ہم یہاں رکیں گے نہیں، عالمی سطح پر اس سنگین معاملے کو مزید آگے لے جائیں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی صورتحال،ناگروٹا واقعہ پر بھارتی الزام تراشی کا جواب دیتے ہوئے کہنا تھا کہ بھارت کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد آزادی کو نام نہاد پاکستانی مداخلت سے جوڑ دیا جائے،بھارت دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر سے ہٹانے کے لیے لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزیاں کرتا ہے، فالس فلیگ آپریشنز اور ایسے ڈرامے رچاتا ہے،دوسری جانب ناگوروٹا واقعہ میں بھارت کچھ نیا نہیں کر رہا،یہ بالکل ویسا ہی ہے جیسا بھارت گزشتہ فالس فلیگ آپریشنز میں کرتا آیا ہے،ناگوروٹا میں کیا ہوا،کیا بھارت نے دنیا سے کوئی انفارمیشن شیئر کی؟مقبوضہ کشمیر کے اندر جو کچھ ہوتا بھارت ہمیشہ اس کا انکاری رہا ہے،یہ مکمل طور پر ایک خود مختار جدوجہد آزادی ہے، ستر سال سے جاری ہے،یہ ممکن نہیں کہ سرحد پار سے جا کر ایسے واقعات ہوں،پاکستان ہمیشہ حالات نارمل کرنا چاہتا ہے،وزیراعظم نے کہا تھا بھارت ایک قدم آگے بڑھائے ہم دو بڑھائیں گے،ہمیں خطے کی صورتحال کو نارملائز کرنے کی ضرورت ہے۔
میجر جنرل بابر افتخار نے واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے کسی بھی ایڈوینچر کا پہلے کی طرح جواب دیا جائے گا جبکہ بھارتی دہشت گرد کے حوالے سے سوال پر انہو ں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کے حوالے سے پاکستانی عدلیہ ایک غیر جانبدارانہ موقف رکھتی ہیں،بھارت کو پاکستانی عدالتوں سے تعاون کرنا چاہیے۔

صدر مملکت کا 4دسمبر کو ملک بھر میں یوم دعا منانے کا اعلان

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کورونا وائرس کے ملک میں تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر جمعہ 4 دسمبر کو ملک بھر میں یوم دعا منانے کا اعلان کیا ہے۔

ایوان صدر میں تمام مکاتب فکر کے علما سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ 17اپریل کو روزانہ کورونا کے 500 مریض روزانہ بن رہے تھے اور جون کے مہینے میں یہ بڑھ گیا اور 12 جون تک 6ہزار 400 تک پہنچ گیا لیکن پھر یہ لوگوں تک پہنچتے پہنچتے یہاں تک رک گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ سردیوں میں وبا کا دوسرا حملہ ہے، اسی چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ سے گزارش کی کہ جو کامیابیاں ہم نے پہلے حاصل کیں، انہی کو دوبارہ محنت کرکے لوگوں تک اپنی بات پہنچا کر کامیابی حاصل کی جائے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ یہ کہنا مناسب ہو گا کہ ہمیں کورونا سے بچنا ہے، کورونا سے لڑنا ہے والی کیفیت کو ہٹا دیا جائے۔

وزیر اعظم نے علما کے نام پیغام میں کہا کہ منبر اور محراب سے آپ کے ڈسپلن کی وجہ سے جو پیغام گیا میں ریاست کی طرف سے اسے سراہنا چاہتا ہوں کہ آپ لوگ انتہائی منظم ہیں، آپ لوگوں کے کہنے سے معاشرے پر جو اثرات مرتب ہوتے ہیں، لوگوں کو اس کامیابی کے بعد اس کا اندازہ ہوا، اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ ان سارے معاملات میں علما کو ساتھ لے کر چلیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ناموس رسالتﷺ اور اسلامی تعاون تنظیم کی قرارداد کے اعتبار سے جو کردار وزیر اعظم نے ادا کیا ہے اور اسلامی تعاون تنظیم نے جو بیان دیا اس کو بھی یہاں علما نے سراہا۔

صدر مملکت نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر پر علما نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دوسری لہر میں لوگوں کی سنجیدگی کم ہو گئی ہے اور لوگ اس کو اتنی اہمیت نہیں دے رہے جتنی پہلی وارننگ میں دی گئی تھی جس کی وجہ سے علما نے پریشانی کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بھی طے پایا کہ جمعے کے اجتماعات کے اندر اور خصوصاً 4دسمبر کو یوم دعا منایا جائے گا کیونکہ ہم سب یئ سمجھتے ہیں کہ ہم نے احتیاطی تدابیر کیں اور مساجد کھلی رکھتے ہوئے اللہ سے رجوع کرتے رہے۔

اپوزیشن ملتان میں سانحہ ماڈل ٹاﺅن جیسا واقعہ کرانا چاہتی تھی: فردوس عاشق اعوان

لاہور (ویب ڈیسک) معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے 90 شاہراہ قائد اعظم پر صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاں پی ڈی ایم ایک دن پہلے ہی قاسم باغ سٹیڈیم ملتان کو خالی کر کے چلی گئی تھی۔ انکا مقصد جلسہ کرنے کا نہیں بلکہ ریلی نکالنے کا تھا۔ 500 افراد نے سٹیڈیم کے تالے توڑے کراس پر قبضہ کیا اور جب انہیں معلوم ہوا کہ اسٹیڈیم بھرنا ان کے بس کی بات نہیں تو اپنا سامان اٹھا کر گھنٹہ چوک چلے گئے۔ اپوزیشن جس کو ٹھاٹھیں مارتا سمندر کہہ رہی ہے وہ ایک گھنٹہ گھر چوم میں سما گیا۔
انہوں نے کہاں کہ مریم اورنگزیب نہ تین میں نہ تیرہ میں انکی کسی بات کا جواب دینا ویسے ہی مناسب نہیں ہے وہ اپنی پارٹی قیادت سے پہلے پوچھیں کہ وہ جلسہ کرنا چاہ رہے ہیں۔ تو پھر اس کو لیڈ کون کرہا ہے۔ اور اس جلسے کے پیچھے پس پردہ ان کے مقاصد کیا ہیں کرونا کی اس سچویشن میں عوام اور ان کی جانوں کو خطرات میں ڈالنے کا جوان کا مقصد ہے۔

مراد راس کی اپنوں پر غیر قانونی نوازشات‘ محکمہ تعلیم کو کماﺅ پوت بنالیا

لاہور(ویب ڈیسک) صوبائی وزیر تعلیم مراد راس کی اپنوں پر غیر قانونی نوازشات، محکمہ سکول ایجوکیشن کو کماﺅ پوت بنالیا۔ محکمہ سکول ایجوکیشن میں سینکڑوں غیر قانونی تعیناتیوں کا انکشاف محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کے قواعد و ضوابط کی دھجیاں بکھیر دی گئیں۔ وزیر تعلیم کی جانب سے سیکرٹری سکول ایجوکیشن کو محکمہ کے ملازمین کی تعیناتیوں میں اکھاڑ پچھاڑ نہ کرنے کا حکم، ذرائع نے بتایا کہ محکمہ سکول ایجوکیشن نے صوبائی وزیر تعلیم مراد راس کے حکم کو مانتے ہوئے ایس اینڈ جی اے ڈی کے احکامات کو نظر انداز کردیا ہے۔ جس کے مطابق محکمہ سکول ایجوکیشن میں ٹیکنیکل سیٹوں پر صرف 20 فیصد ملازمین کو تعینات کیا جاسکتا ہے۔ مگر حکمہ سکول ایجوکیشن میں 70 فیصد سکول ٹیچرز کو ٹیکنیکل سیٹوں پر براجمان ہیں جو کہ محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کے احکامات کی کھل کھلا خلاف ورزی ہے۔

قوم نے اسحاق ڈار کی ٹانگیں کانپنے کا نظارہ دیکھا جائیداد بارے بتاتے منہ پر شرمندگی‘ آنکھوں میں بے شرمی تھی، شہزاداکبر، شہبازگل

وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب اور داخلہ شہزاد اکبر کا  سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے متعلق کہنا ہے کہ  اسحاق ڈار بے نقاب ہو چکے ہیں، اسحاق ڈار  نے کہا نیب کی حراست میں درجنوں لوگ ہلاک ہوئے، نیب کو اسحاق ڈار کے بیان کا نوٹس لینا چاہیے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہزاد اکبر نے شہباز گل کے ہمراہ پریس کانفرنس کی، اس دوران شہزاد اکبر نے اسحاق ڈار کے غیر ملکی میڈیا کو دیئے گئے حالیہ انٹرویو پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ  ملکی سیاست میں اسحاق ڈار کے انٹرویو کے چرچے ہیں،  بی بی سی پر مفرور شخص کے انٹرویو سے عوام محظوظ ہوئی، 3 سال پہلے اسحاق ڈار پاکستان سے گئے، اسحاق ڈار نے برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دی ہے۔

شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ  اسحاق ڈار غیرملکی جرنلسٹ کے سوالات کے جواب نہیں دے سکے، نوازشریف ماضی میں شکنجے میں آئے تو اسحاق ڈار نے اقبالی بیان دے دیا تھا، اسحاق ڈار انٹرویو میں ایکسپوز ہوچکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ان کی پاکستان میں ایک جائیداد ہے،  بی بی سی ہم سے رابطہ کرتی، ہم بھی ایف بی آر سے تفصیلات بھیج دیتے، اسحاق ڈار کے پاس پاکستان میں کئی جائیدادیں ہیں، اسحاق ڈار نے جائیداد سے متعلق جھوٹ بولا ہے۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ  اسحاق ڈار شاید کسی کے حکم پر غیر ملکی چینل کو انٹرویو دینے چلے گئے۔

شہزاد اکبر نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران مزید کہا کہ اسحاق ڈار ایک ملزم ہیں، ان کو واپسی کے لیے درخواست بھی کی گئی ہے، نوازشریف ایک مجرم ہیں وہ وزٹ ویزا پر برطانیہ گئے، برطانوی حکومت سے رابطہ کیا اور خط بھی بھیجے، خط میں پاکستان بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ نوازشریف کے ویزے کو کینسل کرنے کا بھی خط میں کہا گیا ہے، برطانوی حکومت سے بات چیت چل رہی ہے، نوازشریف کا وزٹ ویزا 6 ماہ کا تھا، نوازشریف کے ویزے میں توسیع ہونا ابھی باقی ہے، ڈی پورٹ کرنے کا اختیار ایگزیکٹو کے پاس ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی 2 حکومتوں نے الطاف حسین کی واپسی کی کوشش نہیں کی گئی۔

شہزاد اکبر نے پی ڈیم ایم کے جلسوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملتان میں یہ صرف جلسے کے لیے 6 سے 7 ہزار لوگ اکٹھے کر پائے،  اب اپوزیشن نے لاہور میں جلسی کرنی ہے، کورونا کی پہلی لہر میں ایس او پیز پر عملدرآمد سے بچ سکے تھے، دوسری لہر میں ایس او پیز پر عملدرآمد شروع کردیا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کوویڈ19 کے باوجود جی ڈی پی پلس میں ہے،  اپوزیشن ناکام کوششیں کر رہی ہے، پی ٹی آئی اس وقت بھی سب سے مقبول جماعت ہے۔

دوسری جانب پریس کانفرنس میں موجود تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے بیان میں کہا کہ سب نے دیکھ لیا کہ اسحاق ڈار کے انٹرویو میں سوال گندم جواب چنا آیا ، وہ انٹرویو کے دوران بوکھلا گئے تھے۔

شہبازگل نے مزید کہا کہ کل اسحاق ڈار کا کوئی پاؤں پکڑ کر دیکھتا تو پتا چلتا کہ پاؤں کیسے کانپتے ہیں، پاکستان کے دشمن کوشش کر رہے ہیں کہ پاکستان کو فاشسٹ ملک ڈکلیئرکرایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ انٹرویو میں کہا گیا کہ الیکشن چوری ہوا تھا،  اینکر نے کہا کہ آپ کو پیٹیشنز فائل کرنا چاہیے تھی،  اسحاق ڈارکی انٹرویو کے دوران آنکھوں میں شرمندگی اور بے شرمی جھلک رہی تھی۔

اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں منی لانڈرنگ میں اسحاق ڈار کو دائی کا درجہ حاصل ہے،  اسحاق ڈارسمیت دیگرعدالتوں میں پیش ہوں اور میڈیا پر بھی آکر بات کرسکتے ہیں، مریم نوازبھی جب بھی بولتی ہیں منہ سے جھوٹ نکلتا ہے۔

شہبازگل کا کہنا تھا کہ  اسحاق ڈارخود انٹرویو دینے نہیں گئے، ذبح ہونے کے لیے پیش کیا گیا تھا،   عوام کے سامنے ان کا اصل چہرہ رکھنا چاہ رہے ہیں،  عوام کو اسحاق ڈار کا انٹرویو بار بار دیکھنا چاہیے،  جو ایک کلرک نہیں بن سکتے وہ پاکستان کے وزیرخزانہ رہے ہیں۔

شہباز گل نے کہا کہ غیرملکی چینل نوازشریف کے انٹرویو کے لیےکافی دیر سے کوشش کررہا تھا۔

روس نے امریکہ پر میزائل تان لیے‘ سمندر میں فوجی بیڑے تعینات

امریکہ کے جنگی بیڑے بھی جاپان کی سمندری حدود میں پہنچ چکے‘ بمبار طیاروں کی اڑان
امریکہ نے مڈنل ایسٹ کی طرف بڑھنا شروع کردیا جوابی طور پر روس نے فوج کوہائی الرٹ کردیا
امریکی جنگی بیڑہ سمندری حدود میں روس سے صرف 2 کلو میٹر دور دیکھا گیا: روسی فوج
ایران اور اسرائیل میں نوک جھونک‘ امریکہ اسرائیل کا ساتھ دے گا‘ مزید کشیدگی کا خدشہ بڑھتی کشیدگی سے ٹمٹنے کیلئے باقی ممالک کیا رخ اختیار کریں گے: دفاعی ماہرین

سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ خان جمالی انتقال کر گئے

راولپنڈی: (دنیا نیوز) پاکستان کے سابق وزیراعظم اور بزرگ سیاستدان میر ظفر اللہ جمالی انتقال کر گئے۔ ان کے صاحبزادے نے والد کے انتقال کی تصدیق کر دی ہے.

سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ جمالی کو چند دن قبل دل کا دورہ پڑنے پر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ طبیعت زیادہ خراب ہونے کی وجہ سے انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے سابق وزیراعظم میر ظفر اللہ جمالی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ مرحوم وضع دار سیاست دان تھے۔ ان کی سیاسی اور قومی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ملک ایک اصول پرست اور جمہوری رہنما سے محروم ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ ظفر اللہ جمالی پاکستان کے 15ویں وزیراعظم رہ چکے ہیں۔ وہ یکم جنوری 1944ء کو بلوچستان کے ضلع نصیر آباد کے گاؤں روجھان جمالی میں پیدا ہوئے۔

انہوں نے ابتدائی تعلیم روجھان جمالی میں ہی حاصل کی۔ بعد ازاں سینٹ لارنس کالج گھوڑا گلی مری، ایچیسن کالج لاہور اور 1965ء میں گورنمنٹ کالج لاہور سے تاریخ میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

ظفر اللہ جمالی صوبہ بلوچستان کی طرف سے اب تک پاکستان کے واحد وزیر اعظم تھے۔ انھیں انگریزی، اردو، سندھی، بلوچی، پنجابی اور پشتو زبان پر عبور حاصل تھا۔

میر ظفر اللہ جمالی کی پہچان ایک سنجیدہ اور منجھے ہوئے سیاست دان کی رہی۔ وہ روایات کے پابند تھے جن میں دوستی اور تعلقات نبھانا اور دوسروں کو ساتھ لے کر چلنا شامل ہے۔

1970ء کے انتخابات میں صوبائی اسمبلی کے امیدوار کھڑے ہوئے لیکن کامیاب نہ ہو سکے۔ 1977ء میں بلا مقابلہ صوبائی اسمبلی کے ارکان منتخب ہوئے اور صوبائی وزیر خوراک اور اطلاعات مقرر کیے گئے۔ 1982ء میں وزیر مملکت خوراک و زراعت بنے۔ 1985ء کے انتخابات میں نصیرآباد سے بلا مقابلہ قومی اسمبلی کے ارکان منتخب ہوئے۔ 1986ء میں وزیر اعظم محمد خان جونیجو کی کابینہ پانی اور بجلی کے وزیر رہے۔

29ء مئی 1988ء کو جب صدر جنرل محمد ضیاء الحق نے جونیجو حکومت کو برطرف کیا تو انہیں وزیر ریلوے لگادیا۔ 1986ء کے انتخابات میں صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشست پر منتخب ہوئے۔

قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہو گئے اور صوبائی اسمبلی کے ارکان بنے۔ 1988ء میں وہ بلوچستان کے نگران وزیر اعلیٰ مقرر ہوئے۔ اس کے بعد ہونے والے انتخابات میں منتخب ہونے کے بعد انہوں نے وزارت اعلیٰ کا منصب تو برقرار رکھا لیکن اسمبلی توڑ دی جسے بعد میں عدالت کے حکم سے بحال کیا گیا۔

اس کے بعد نواب اکبر بگٹی وزیراعلیٰ بنے۔ 1990ء کے انتخابات میں قومی اسمبلی کے امیدوار تھے لیکن ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ جبکہ 1993ء میں کامیاب ہو گئے۔ 9 نومبر 1996ء تا 22 فروری 1997ء دوبارہ بلوچستان کے نگراں وزیراعلیٰ رہے۔ 1997ء میں سینٹ کے ارکان منتخب کیے گئے ۔

1999ء نواز شریف کی جلاوطنی کے بعد جب مسلم لیگ دو حصوں میں تقسیم ہو گئی تو جمالی مسلم لیگ (ق) لیگ کے جنرل سیکریٹری بنے۔ یہ جماعت نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹانے والے صدر جنرل پرویز مشرف کی زبردست حمایت کر رہی تھی۔ مخالف دھڑے میں ہونے اور وزیر اعظم کی نامزدگی کے امیدوار ہونے کے باوجود وہ نواز شریف اور بینظیر بھٹو کو وطن واپس آنے اور انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دینے کے خواہش مند تھے ۔

انتخابات 2002اکتوبر کے نتیجے میں ان کو پارلیمنٹ نے 21 نومبر 2002 میں وزیر اعظم منتخب کیا۔ وزیر اعظم کا انتخاب کئی سیاسی جماعتوں کے مذاکرات کے بعد عمل میں آیا۔ یہ مرحلہ اس وقت روبہ عمل ہوا جب پیپلز پارٹی کا ایک دھڑا الگ ہو کر مسلم لیگ (ق) کی حمایت پر آمادہ ہوا۔

جمالی دور میں پرویز مشرف کے حمایتوں اور مخالفین کے درمیان جاری رہنے و الی رسہ کشی ایک سال کے بعد دسمبر 2003ء میں متحدہ مجلس عمل کی مدد سے ستارہویں ترمیم کی منظوری کے بعد ختم ہوئی۔ متحدہ مجلس عمل اور پرویز مشرف کے درمیان یہ معاہدہ طے پایا کہ ستارہویں ترمیم منظور کرانے کے بعد پرویز مشرف 31 دسمبر 2004ء تک وردی اتارلیں گے۔ لیکن پرویز مشرف نے یہ وعدہ وفا نہ کیا۔

اپنے وزارت عظمیٰ میں ظفر اللہ جمالی نے کئی وسط ایشیائی، خلیجی ممالک سمیت امریکا کا بھی دورہ کیا۔ بش سینئر سے 90ء کی دہائی میں تعلق قائم تھا۔ پرانے تعلق کو استعمال کرتے ہوئے دورہ امریکا کے دوران صدر بش سے تعلق استوار کیا۔

جمالی اپنے دور اقتدار میں کوئی بڑا عوامی ریلیف دینے میں ناکام رہے تاہم ان کی سب سے بڑی کامیابی یہ رہی کہ انہیں کے دور میں کوئی بڑا بحران نہیں رہا، متحدہ مجلس عمل سے مذاکرات کو چلائے رکھنا بھی ان کی بری کامیابی سمجھی گئی ۔

وزیراعظم ظفر اللہ خان جمالی کی کابینہ میں خورشید قصوری،فیصل صالح حیات، راؤ سکندر اقبال، شیخ رشید احمد، عبدالستار لالیکا، ہمایوں اختر، کنور خالد یونس، نواز شکور، غوث بخش مہر، لیاقت جتوئی، اولیس لغاری، سمیر املک اور سردار یار محمد رند شامل تھے۔

وزیر اعظم بننے کے بعد صدر جنرل پرویز مشرف کے قریبی ساتھی سمجھے جانے لگے، انھوں نے دورانِ حکومت صدر کی پالیسیوں کی مکمل حمایت بھی کی۔ ظفر اللہ جمالی ہمیشہ ایک وسیع تر سیاسی اتحاد کے لیے کوشاں رہے اور جمہوریت کی بحالی کی طرف روبہ عمل رہنے کا وعدہ کیا تاہم وہ اپنی یہ پوزیشن برقرار نہ رکھ سکے اور 26 جون 2004ء کو وزیر اعظم کے عہدہ سے مستعفی ہو گئے۔

پی آئی اے کا 8 نئے طیارے حاصل کرنے کا فیصلہ

قومی ائیرلائن کے چھ جہازوں کی لیز ختم ہونے پر پی آئی اے نے متبادل انتظات شروع کر دیے۔ لیز پر حاصل کئے گئے چھ ائیر بس 320 طیاروں کی واپسی 2021سے شروع ہو جائے گی۔

قومی ائیر لائن نے بیڑے میں 8 نئے طیارے شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سی ای او پی آئی اے نے نیرو باڈی کے8 نئے جہاز ڈرائی لیز پر لینے کی اجازت دی ہے۔ یہ طیارے 6 سالہ ڈرائی لیز پر لیے جائیں گے۔

پی آئی اے نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر پیشکشیں طلب کرتے ہوئے ٹینڈر کے لئے اشتہار جاری کر دیا ہے۔ تمام 8 جہاز جنوری سے دسمبر 2021 کے دوران پی آئی اے کے بیڑے میں شامل ہوں گے۔پی آئی اے ائیربس 320 اور بوئنگ 737 طیارے حاصل کرے گی۔

لیز پر حاصل کیے گئے چھ ائیر بس 320 طیاروں کی واپسی مارچ 2021سے شروع ہو جائے گی اور آخری طیارہ اگست 2021 میں واپس کیا جائے گا۔ پی آئی اے نے چھ ائیر بس 320 طیارے لیز پر حا صل کئے تھے۔

ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے بیڑے میں جدید طیاروں کی شمولیت سے بہتری کی جانب گامزن ہے نئے طیارے پی آئی اے کے بیڑے میں شامل کچھ پرانے طیاروں کی جگہ لیں گے جو پی آئی اے میں انتہائی ضروری ہے۔

ترجمان عبداللہ خان کا کہنا ہے کہ جدید طیاروں سے پرانے طیاروں کی تبدیلی پی آئی اے کے بزنس پلان کا حصہ ہے کوویڈ بحران کی وجہ سے نئے جہازوں کی آمد میں تاخیر ہوئی تاہم 2021 ایک بہتر سال ہوگا۔

وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کا کورونا ٹیسٹ مثبت آ گیا

متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کا کورونا ٹیسٹ مثبت آ گیا۔

 ترجمان وزارت قانون نے تصدیق کردی ہے جبکہ فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ کورونا کی ہلکی علامات محسوس کر رہا ہوں، کراچی میں اپنے گھر سے کام جاری رکھوں گا۔

وزیر قانون نے اپنی صحت کے لیے دعاﺅں کی درخواست بھی کی ہے۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا کی دوسری لہر کے دوران ہلاکتوں اور کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں ریکارڈ 75 ہلاکتیں ہوئیں جو ساڑھے چار ماہ بعد ایک روز میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔