امن معاہدہ ہونے کے بعد امریکا کا افغان طالبان پر پہلا فضائی حملہ

افغانستان (ویب ڈیسک)امریکا اور افغان طالبان کے درمیان امن معاہدہ ہونے کے چند روز بعد امریکی فورسز کی جانب سے طالبان پر پہلا فضائی حملہ کیا گیا ہے۔افغانستان میں امریکی فوج کے ترجمان نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ امریکی فوج نے ہلمند صوبے میں 4 مارچ کو طالبان جنگجوو¿ں پر فضائی حملہ کیا۔ترجمان نے مزید بتایا کہ طالبان افغان فورسز کی چیک پوائنٹ کو نشانہ بنا رہے تھے، فضائی حملہ طالبان کے حملےکو روکنے کے لیے کیا گیا۔امریکی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ طالبان کے خلاف 11 دن میں یہ پہلا امریکی حملہ ہے، طالبان نے عالمی برادری سے تشدد میں کمی، حملے نہ بڑھانے کا عہد کیا تھا، طالبان غیر ضروری حملے روکیں اور وعدوں کی پاسداری کریں۔ترجمان امریکی فوج نے کہا کہ ہم امن کے لئے پرعزم ہیں لیکن ضرورت پڑنے پر شراکت داروں کا دفاع کریں گے، ہم پر افغان فورسز کے دفاع کی ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے۔امریکی فوج کے ترجمان نے کہا کہ طالبان عوام کی امن کی خواہش کو نظر انداز کر رہے ہیں۔

پاکستانیوں کے ٹیکس کے پیسے پر ڈاکہ، لاکھوں روپے تنخواہ ،ڈرائیور، پٹرول، گاڑیاں، قائمہ کمیٹیوں کی کارکردگی صفر

لاہور (انویسٹی گیشن رپورٹ) پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹیاں قومی خزانے پر بوجھ ،عوام کے ٹیکس کے پیسوں پر ڈاکہ ڈال کر کمیٹیوں کے سربراہان اور اراکین بھاری مراعات لینے لگے 21قائمہ کمیٹیاں غیر فعال 8کمیٹیوں نے گزشتہ ایک سال میں ایک میٹنگ تک نہیں بلائی ،تنخوائیں،گاڑی ،پٹرول ڈرائیور مرمتی سمیت دیگر الاونس کے باوجود کارکردگی صفر ۔ جینڈر مین سٹریمنگ (وومن ڈیویلپمنٹ) ،شہری ترقی اور پبلک ہیلتھ انجینئر نگ ،پرائمر سکینڈری ،لوکل گورنمنٹ،قانون، سکول ایجوکیشن ،استحقاقات اوراسپیشل کمیٹی مذکو ر ہ کمیٹیوں نے گزشتہ ایک سال سے بزنس نہیں دیا۔تفصیلات کے مطابق پنجا ب اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی کارکردگی کاغذوں تک محدود ہوکر رہ گئی ہے 39کمیٹیوں میں سے 18فعا ل ، چئیر مینو ں کی عد م د لچسپی کے با عث 8کمیٹیوں کا گزشتہ ایک سال میں ایک بھی اجلاس نہ بلا یا جا سکا ، قا ئمہ کمیٹیوں کے چئیر مین اور ممبرا ن کی د لچسپی نہ ہو نے کی وجہ سے پنجا ب اسمبلی میں سر کا ر ی محکمہوں سے متعلق اہم امور متا ثر ہو نے لگے۔ 21غیر فعا ل کمیٹیا ں حکومتی تو جہ نہ ہو نے کی وجہ سے اسمبلی بزنس میں حصہ تک نہیں لیتی۔ اسمبلی ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی میں قائمہ کمیٹیاں 6مارچ 2019میں بنائیں گئیں ،پارلیمانی کمیٹیاں مقننہ کا اہم جز تصور کی جاتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ انہیں اکثر ’چھوٹی مقننہ‘ قراردیا جاتا ہے۔ایک متحرک کمیٹی نظام سے ہی ایگزیکٹو کا مقننہ تک اور مقننہ کا عوام تک حقیقی احتساب ممکن ہوسکتا ہے۔ یہ کمیٹیاں بزنس کی خاص آئٹمز جن میں ماہرانہ یا تفصیلی غوروخوض درکار ہوتا ہے نمٹانے کے لئے مقرر کی جاتی ہیں۔یہ نظام اہم معاملات کی بحث کے لئے ایوان کا وقت بچاتا ہے اور پارلیمنٹ کو تفصیل میں جانے سے اور اس کے ذریعے پالیسی معاملات نیز وضع کردہ اصولوں پر گرفت ڈھیلی پڑنے سے بچاتا ہے۔ ان کمیٹیوں میں8 ایسی کمیٹیوں کا زرائع نے انکشاف کیا ہے جن کامقصد صرف حکومتی خزانے پر بوجھ بننا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ سرفہرست مزکورہ کمیٹیوں میں جینڈر مین سٹریمنگ (وومن ڈیویلپمنٹ) کمیٹی ہے جس کی چیرمین عظمی کاردار ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی مراعات میں تنخواہ 1لاکھ 90ہزار ہے ،13سو سی سی گاڑی مالیت 25لاکھ روپے جبکہ پٹرول کی مدد میں ماہانہ30 ہزار روپے و دیگر مراعات شامل ہیں ،مزکورہ کمیٹی میں جو ممبران شامل ہیں ان میں جگنو محسن ،نسرین طارق ،ام لبنین علی،زینب عمیر ،ساجدہ بیگم،حمیدہ میاں،رائے حیدر علی ،عشرت اشرف ،منزہ یاسمین ستی اور شازیہ عابد شامل ہیں بتایا گیا ہے مزکورہ کمیٹی کامقصد خواتین پر تشدد، کم عمر بچیوں کی شادی اور خواتین کو حراساں کرنے کے کیسز میں نرمی نہ برتنا. پنجاب میں دیگر صوبوِں کے نسبتا خواتین بچوں پر تشدد اور جنسی حراساں کے کیسسز زیادہ تعدا د ہے ۔ذرائع سے ملنے والے اعداد شمار کے مطابق پنجاب میں مزکورہ کمیٹی کے قیام کے بعد 3881زیادتی کیس ،190اجتماعی زیادتی جبکہ 244غیرت کے نام پر قتل جبکہ چھوٹی عمر میں شادی کے 111کیس ،گھریلوخواتین ملازمہ کے تشدد کے 204کیس رپورٹ ہوئے جس میں 6ملازمہ کو قتل بھی کردیا گیا اس حوالے سے مزکورہ کمیٹی نے نہ کوئی اجلاس بلایا اور نہ اس حوالے سے مزکورہ کمیٹی نہ متاثرین کے گھر تک جانے کی زحمت کیاور نہ ہی ان کے اہل خانہ سے کسی قسم کی ہمدردی کی اور نہ انصاف کےلئے کوئی پیش رفت کی گئی ۔اسی طرح ہاو¿سنگ وشہری ترقی اور پبلک ہیلتھ انجینئر نگ جس کے چیرمین ن لیگ کے رانا اقبال ہیں ان کے استیفی کی وجہ سے غیر فعال ہے اس کا بھی اج تک کوئی اجلاس نہیں ہوا جبکہ ممبران مراعات لے رہے ہیں ۔افتاب نکئی پرائمر سکینڈری کمیٹی کے چیرمین ہیں جو تنخواہ 1لاکھ 90ہزار ایک عدد سرکاری گاڑی علاہ دیگر الاونس جس میں 30ہزارروپے ماہانہ پٹرول بھی شامل ہے جبکہ اس کا بھی آج تک ان ریکارڈ کوئی اجلاس نہیں ہوا جبکہ سکول ایجوکیشن کمیٹی کی چیرمین عائشہ نواز چوہدری ہیں جو تنخواہ 1لاکھ 90ہزارمزکورہ مراعات شامل ہیں ،ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ بھی کسی کمیٹی اجلاس میں شریک نہیں ہوتیں جس کی وجہ سے اس کا بھی کوئی اجلاس نہیں ہوا صرف کمیٹی دفاتر میں گپ شپ کےلئے اتیں ہیں ۔لوکل گورنمنٹ کمیٹی کے فاروق امان اللہ دریشک چیرمین ہیں یہ سردار ہونے کے ناطے کسی اجلاس میں شریک نہیں ہوتے یہ بطور ایم پی اے تنخواہ 1لاکھ 90ہزاردیگر مراعات جس میں گاڑی شامل ہے لے رہے ہیں جبکہ لوکل گورنمنٹ اہم ادارہ ہے اسی طرح زینب عمیر قانون کمیٹی کی چیرمین ہیں اس کمیٹی کی کارکردگی بھی صفر ہے جبکہ یہ تنخواہ 1لاکھ 90ہزار ایک عدد سرکاری گاڑی علاہ دیگر الاونس جس میں 30ہزارروپے ماہانہ پٹرول بھی شامل ہے لے رہی ہیںذرائع کا کہنا ہے کہ الیکٹیڈ خواتین ایم پی اے جو کمیٹی کی سربراہ ہیں صرف اسمبلی ہاوس میں صرف نعرے مارنے آتیں ہیں اس کے علاوہ کوئی کام نہیں اتا ۔اسی طرح استحقاق کمیٹی کے چیرمین اختر علی خان بھی آج تک کوئی اجلاس نہیں بلایا جبکہیہ تنخواہ 1لاکھ 90ہزار ایک عدد سرکاری گاڑی علاہ دیگر الاونس بھی شامل ہے لے رہے ہیں۔اسی طرح سپیشل کمیٹی کے چیرمین یاور زمان بھی اجلاس بلانے کی بجائے اپنے حلقوں کے کاموں ترجیح دیتے ہیں جبکہ یہ تنخواہ 1لاکھ 90ہزار سرکاری گاڑی علاہ دیگر الاونس لے رہے ہیںذرائع کے مطابق ان چیرمینوں کی وزارت کی خواہش تھی وزیر تو نہ بن سکے ان کو راضی کرنے کےلئے کمیٹیوں کا چیرمین بنایا گیا تاکہ وزیر جیسوں مراعات لیں جس میں گاڑیاں وغیرہ لینا تھا تاکہ اپنے حلقوں میں سیاسی ڈھاک بیٹھ سکے۔

کورونا کا خوف؛ جرمن وزیر داخلہ کا انجیلا مرکل سے ہاتھ ملانے سے انکار

برلن(ویب ڈیسک) کورونا وائرس کے خوف سے جرمن وزیر داخلہ نے جرمن چانسلر انجیلا مرکل سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا۔ناول کورونا وائرس تیزی سے دنیا بھر میں پھیل رہا ہے جس کے باعث اب تک دنیا بھر میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے، وائرس کی روک تھام کے لیے دنیا بھر میں حفاظتی اقدامات کیے جارہے ہیں اور احتیاطی تدابیر کے طور پر لوگوں نے ایک دوسرے سے ہاتھ ملانا چھوڑ دیا ہے۔ایسا ہی کچھ برلن میں ایک تقریب کے دوران ہوا جب کورونا وائرس کے خوف کے سبب جرمن وزیر داخلہ ہارسٹ سی ہوفر نے چانسلر اینجلا مرکل سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا، جرمن وزیر داخلہ کے اس عمل نے ہال میں بیٹھے تمام افراد کو ہنسنے پر مجبور کردیا۔جرمن چانسلر اینجلا مرکل خود بھی وزیر داخلہ کی اس حرکت پر مسکرادیں اور ہاتھ ملانے کے بجائے ہاتھ ہوا میں لہرا کر سب کو سلام کیا اور اپنی نشست پر بیٹھ گئیں۔واضح رہے کہ پاکستان میں بھی کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 5 ہوگئی ہے جس میں سے 2 کا تعلق کراچی، 2 کا اسلام آباد جب کہ ایک کیس کا تعلق گلگت سے ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کی روک تھام سے متعلق آگاہی مہم چلانے کی ہدایت کردی

اسلام آباد (ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں معاون خصوصی ظفر مرزا نے کابینہ کو کورونا وائرس کی صورتحال پر بریفنگ دی اور اس کی روک تھام کے لیے اٹھائے گئے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وائرس کی روک تھام سے متعلق آگاہی مہم چلانے اور مرض کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے اقدامات کی بھی ہدایت کی۔واضح رہے کہ پاکستان میں اب تک کورونا وائرس کے 5 کیس سامنے آئے ہیں جن میں سے 2 کا تعلق کراچی سے ہے۔علاوہ ازیں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں نوازشریف کی واپسی کیلئے برطانوی حکومت کو لکھے گئے خط پر بھی گفتگو کی گئی۔ ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کی سفارش پر برطانوی حکومت کوخط لکھا گیاہے ، کابینہ کو نوازشریف کی واپسی کیلئے لکھے گئے خط کے متن سے آگاہ کیا گیا۔

ایران کی بھارت میں مسلمانوں کے قتل عام کی شدید مذمت

تہران(ویب ڈیسک) ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے بھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے منظم تشدد کی شدید مذمت کی ہے۔ سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے بھارت میں مسلمانوں کے قتل عام اور منظم تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں مقیم مسلمانوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے اور شدت پسند عنا صر کو غالب نہ آنے دیں۔ایرانی وزیر خارجہ نے بھارتی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ایران صدیوں سے بھارت کا دوست رہا ہے تاہم موجودہ صورتحال میں ایران تمام بھارتی شہریوں خصوصاً مسلمانوں کی سلامتی کی ضمانت کا مطالبہ کرتا ہے۔

حکومت نے نوازشریف کی واپسی کے لیے برطانیہ کو خط لکھ دیا

اسلام آباد: حکومت نے لندن میں زیر علاج سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی  وطن واپسی کے لیے برطانوی حکومت کو خط لکھ دیا۔ذرائع کے مطابق  پنجاب حکومت کی سفارش پر وزارت خارجہ کے ذریعے برطانوی حکومت کو خط لکھا گیا ہے۔خط کے متن میں کہا گیا ہےکہ نواز شریف سزا یافتہ مجرم ہیں لہٰذا انہیں واپس بھجوایا جائے۔سابق وزیراعظم نواز شریف 19 نومبر 2019 سے علاج کی غرض سے لندن میں مقیم ہیں جہاں ان کے مسلس ٹیسٹ اور طبی معائنہ کیا جارہا ہے اور جلد ہی دل کا آپریشن کیا جائے گا۔25 فروری 2020 کو پنجاب حکومت نے نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست مسترد کردی تھی جس کے عد صوبائی حکومت نے وفاق کو کارروائی کے لیے خط لکھا تھا۔چند روز قبل پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ نواز شریف نے اپنے علاج سے متعلق کوئی رپورٹ پنجاب حکومت کو جمع نہیں کرائی، نواز شریف کو پاکستان واپس لانے کا وقت آپہنچا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت شریف برادران کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے برطانوی حکومت کو خط لکھے گی۔نوازشریف کیس میں کب کیا ہوا؟24 دسمبر 2018 کو اسلام آباد کی احتساب عدالت آباد نے نواز شریف کو العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔• 21 اور 22 اکتوبر کی درمیانی ب نواز شریف کی طبیعت خراب ہوئی اور اسپتال منتقل کیاگیا• 25 اکتوبر، چوہدری شوگر ملز کیس میں طبی بنیاد پر نواز شریف کی ضمانت منظور ہوئی26 اکتوبر، العزيزيہ ریفرنس میں انسانی بنیادوں پر نوازشریف کی عبوری ضمانت منظور ہوئی