تازہ تر ین

پاکستانیوں کے ٹیکس کے پیسے پر ڈاکہ، لاکھوں روپے تنخواہ ،ڈرائیور، پٹرول، گاڑیاں، قائمہ کمیٹیوں کی کارکردگی صفر

لاہور (انویسٹی گیشن رپورٹ) پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹیاں قومی خزانے پر بوجھ ،عوام کے ٹیکس کے پیسوں پر ڈاکہ ڈال کر کمیٹیوں کے سربراہان اور اراکین بھاری مراعات لینے لگے 21قائمہ کمیٹیاں غیر فعال 8کمیٹیوں نے گزشتہ ایک سال میں ایک میٹنگ تک نہیں بلائی ،تنخوائیں،گاڑی ،پٹرول ڈرائیور مرمتی سمیت دیگر الاونس کے باوجود کارکردگی صفر ۔ جینڈر مین سٹریمنگ (وومن ڈیویلپمنٹ) ،شہری ترقی اور پبلک ہیلتھ انجینئر نگ ،پرائمر سکینڈری ،لوکل گورنمنٹ،قانون، سکول ایجوکیشن ،استحقاقات اوراسپیشل کمیٹی مذکو ر ہ کمیٹیوں نے گزشتہ ایک سال سے بزنس نہیں دیا۔تفصیلات کے مطابق پنجا ب اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی کارکردگی کاغذوں تک محدود ہوکر رہ گئی ہے 39کمیٹیوں میں سے 18فعا ل ، چئیر مینو ں کی عد م د لچسپی کے با عث 8کمیٹیوں کا گزشتہ ایک سال میں ایک بھی اجلاس نہ بلا یا جا سکا ، قا ئمہ کمیٹیوں کے چئیر مین اور ممبرا ن کی د لچسپی نہ ہو نے کی وجہ سے پنجا ب اسمبلی میں سر کا ر ی محکمہوں سے متعلق اہم امور متا ثر ہو نے لگے۔ 21غیر فعا ل کمیٹیا ں حکومتی تو جہ نہ ہو نے کی وجہ سے اسمبلی بزنس میں حصہ تک نہیں لیتی۔ اسمبلی ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی میں قائمہ کمیٹیاں 6مارچ 2019میں بنائیں گئیں ،پارلیمانی کمیٹیاں مقننہ کا اہم جز تصور کی جاتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ انہیں اکثر ’چھوٹی مقننہ‘ قراردیا جاتا ہے۔ایک متحرک کمیٹی نظام سے ہی ایگزیکٹو کا مقننہ تک اور مقننہ کا عوام تک حقیقی احتساب ممکن ہوسکتا ہے۔ یہ کمیٹیاں بزنس کی خاص آئٹمز جن میں ماہرانہ یا تفصیلی غوروخوض درکار ہوتا ہے نمٹانے کے لئے مقرر کی جاتی ہیں۔یہ نظام اہم معاملات کی بحث کے لئے ایوان کا وقت بچاتا ہے اور پارلیمنٹ کو تفصیل میں جانے سے اور اس کے ذریعے پالیسی معاملات نیز وضع کردہ اصولوں پر گرفت ڈھیلی پڑنے سے بچاتا ہے۔ ان کمیٹیوں میں8 ایسی کمیٹیوں کا زرائع نے انکشاف کیا ہے جن کامقصد صرف حکومتی خزانے پر بوجھ بننا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ سرفہرست مزکورہ کمیٹیوں میں جینڈر مین سٹریمنگ (وومن ڈیویلپمنٹ) کمیٹی ہے جس کی چیرمین عظمی کاردار ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی مراعات میں تنخواہ 1لاکھ 90ہزار ہے ،13سو سی سی گاڑی مالیت 25لاکھ روپے جبکہ پٹرول کی مدد میں ماہانہ30 ہزار روپے و دیگر مراعات شامل ہیں ،مزکورہ کمیٹی میں جو ممبران شامل ہیں ان میں جگنو محسن ،نسرین طارق ،ام لبنین علی،زینب عمیر ،ساجدہ بیگم،حمیدہ میاں،رائے حیدر علی ،عشرت اشرف ،منزہ یاسمین ستی اور شازیہ عابد شامل ہیں بتایا گیا ہے مزکورہ کمیٹی کامقصد خواتین پر تشدد، کم عمر بچیوں کی شادی اور خواتین کو حراساں کرنے کے کیسز میں نرمی نہ برتنا. پنجاب میں دیگر صوبوِں کے نسبتا خواتین بچوں پر تشدد اور جنسی حراساں کے کیسسز زیادہ تعدا د ہے ۔ذرائع سے ملنے والے اعداد شمار کے مطابق پنجاب میں مزکورہ کمیٹی کے قیام کے بعد 3881زیادتی کیس ،190اجتماعی زیادتی جبکہ 244غیرت کے نام پر قتل جبکہ چھوٹی عمر میں شادی کے 111کیس ،گھریلوخواتین ملازمہ کے تشدد کے 204کیس رپورٹ ہوئے جس میں 6ملازمہ کو قتل بھی کردیا گیا اس حوالے سے مزکورہ کمیٹی نے نہ کوئی اجلاس بلایا اور نہ اس حوالے سے مزکورہ کمیٹی نہ متاثرین کے گھر تک جانے کی زحمت کیاور نہ ہی ان کے اہل خانہ سے کسی قسم کی ہمدردی کی اور نہ انصاف کےلئے کوئی پیش رفت کی گئی ۔اسی طرح ہاو¿سنگ وشہری ترقی اور پبلک ہیلتھ انجینئر نگ جس کے چیرمین ن لیگ کے رانا اقبال ہیں ان کے استیفی کی وجہ سے غیر فعال ہے اس کا بھی اج تک کوئی اجلاس نہیں ہوا جبکہ ممبران مراعات لے رہے ہیں ۔افتاب نکئی پرائمر سکینڈری کمیٹی کے چیرمین ہیں جو تنخواہ 1لاکھ 90ہزار ایک عدد سرکاری گاڑی علاہ دیگر الاونس جس میں 30ہزارروپے ماہانہ پٹرول بھی شامل ہے جبکہ اس کا بھی آج تک ان ریکارڈ کوئی اجلاس نہیں ہوا جبکہ سکول ایجوکیشن کمیٹی کی چیرمین عائشہ نواز چوہدری ہیں جو تنخواہ 1لاکھ 90ہزارمزکورہ مراعات شامل ہیں ،ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ بھی کسی کمیٹی اجلاس میں شریک نہیں ہوتیں جس کی وجہ سے اس کا بھی کوئی اجلاس نہیں ہوا صرف کمیٹی دفاتر میں گپ شپ کےلئے اتیں ہیں ۔لوکل گورنمنٹ کمیٹی کے فاروق امان اللہ دریشک چیرمین ہیں یہ سردار ہونے کے ناطے کسی اجلاس میں شریک نہیں ہوتے یہ بطور ایم پی اے تنخواہ 1لاکھ 90ہزاردیگر مراعات جس میں گاڑی شامل ہے لے رہے ہیں جبکہ لوکل گورنمنٹ اہم ادارہ ہے اسی طرح زینب عمیر قانون کمیٹی کی چیرمین ہیں اس کمیٹی کی کارکردگی بھی صفر ہے جبکہ یہ تنخواہ 1لاکھ 90ہزار ایک عدد سرکاری گاڑی علاہ دیگر الاونس جس میں 30ہزارروپے ماہانہ پٹرول بھی شامل ہے لے رہی ہیںذرائع کا کہنا ہے کہ الیکٹیڈ خواتین ایم پی اے جو کمیٹی کی سربراہ ہیں صرف اسمبلی ہاوس میں صرف نعرے مارنے آتیں ہیں اس کے علاوہ کوئی کام نہیں اتا ۔اسی طرح استحقاق کمیٹی کے چیرمین اختر علی خان بھی آج تک کوئی اجلاس نہیں بلایا جبکہیہ تنخواہ 1لاکھ 90ہزار ایک عدد سرکاری گاڑی علاہ دیگر الاونس بھی شامل ہے لے رہے ہیں۔اسی طرح سپیشل کمیٹی کے چیرمین یاور زمان بھی اجلاس بلانے کی بجائے اپنے حلقوں کے کاموں ترجیح دیتے ہیں جبکہ یہ تنخواہ 1لاکھ 90ہزار سرکاری گاڑی علاہ دیگر الاونس لے رہے ہیںذرائع کے مطابق ان چیرمینوں کی وزارت کی خواہش تھی وزیر تو نہ بن سکے ان کو راضی کرنے کےلئے کمیٹیوں کا چیرمین بنایا گیا تاکہ وزیر جیسوں مراعات لیں جس میں گاڑیاں وغیرہ لینا تھا تاکہ اپنے حلقوں میں سیاسی ڈھاک بیٹھ سکے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv