لاہور (کامرس رپورٹر،خبر نگار) لاک ڈاﺅن کے پیش نظر گزشتہ روز بھی قیمتوں میں کمی نا آسکی دالیں چینی اور آٹا بھی کرونا وائرس کے مہلک اثرات کی زد میں ،دکانوں ،مارکیٹوں اور چکیوں پر آٹا نایاب ہوگیا۔ چکی مالکان کا کہنا ہے کہ گندم مہنگی ہوگئی ہے سپلائی نا آنے کی وجہ سے آٹے کی جتنی مقدار ملتی ہے فوری بک جاتی ہے۔ شہر میں دالوں کی قیمتوں میں 32روپے سے58روپے فی کلو تک کا اضافہ کر دیا گیا ، دال چنا 118 روپے سے بڑھ کر 150 روپے فی کلو‘ دال ماش 42 روپے اضافہ کے ساتھ 240 روپے کلو میں فروخت جاری‘ دال مونگ کی قیمت میں 58 روپے ‘ چینی 90 روپے فی کلو فروخت جاری۔ برائلر کی رسد میں کمی کے باعث قیمت میں ہوشرباءاضافہ ریکارڈکیا گیا۔ مرغی کا گوشت 33روپے فی کلو مہنگا ، پرائس کنٹرول مجسٹریٹ سب اچھے کی رپورٹ دینے لگے ، شہریوں کا حکومت پنجاب سے نوٹس لینے کی اپیل۔ تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پیش نظر ملک بھر میں لاک ڈاون کے احکامات جاری ہونے کے بعد ذخیرہ اندوزوں نے اپنے مرضی کے ریٹ لگادیئے ، آٹا 60روپے کلو چینی 90 روپے کلو اور دالوں میں ہوشرباءاضافہ دالوں میں 32 روپے سے 58روپے کلو تک اضافہ کر دیا جس سے شہری بلبلا اٹھے ،دال چنا 118 روپے سے بڑھ کر 150روپے دال ماش 42 روپے اضافے کے ساتھ 240روپے جبکہ دال مونگ کی قیمت میں 58روپے فی کلو اضافے کے بعد نئی قیمت 260روپے فی کلو میں فروخت جاری ، شہر بھر میں برائلر کی رسد میں کمی کے باعث قیمت میں ہوشرباءاضافہ ریکارڈ کیا گیا اور مرغی کا گوشت 33روپے فی کلو مہنگا کر دیا گیا تاہم پولٹری فارمز کا کہنا ہے کے غیر یقینی صورتحال کے باعث قیمت کم ہوئی تھی اب برائلر کی قیمت واپس اصل صورتحال پر جارہی ہے ایک ہفتے میں 55روپے فی کلو سستا ہوا لیکن یہ کمی برقرار نہ رہ سکی اور ہفتے کے روز زندہ مرغی 23 روپے اضافے کے ساتھ 121روپے جبکہ مرغی کا گوشت 33روپے اضافے کے بعد 175روپے فی کلو میں فروخت اس کے علاوہ ہول سیلرز مہنگے داموں اشیاءخوردونوش فروخت کرنے میں کامیاب ،آٹا مارکیٹ میں نایاب ہونے سے لائینوں میں لگ کر صرف لاہور کے پینتیس پوانٹس کے علاوہ کہیں سے بھی آٹا ملنا مشکل ہوگیا شہری خوار ہوکر رہ گئے ،جبکہ دال چنا بتیس روپے سے اٹھاون روپے فی کلو مزید مہنگی کر دی گئی اور اس کے علاوہ دال ماش کی قیمت بھی آسماں سے باتیں کرنے لگی ،پرچون مافیا اور ہول سیلرز کی ملی بھگت سے شہری لٹنے پر مجبور پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کی سر پرستی میں ارزاں نرخوں فروخت جاری ،پرائس کنٹرول مجسٹریٹس اپنے اعلی افسران کو سب اچھا کی رپورٹ دینے لگے ،شہریوں کا کہنا ہے کے ایک طرف ہمیں اس موذی وباءنے گھیر رکھا ہے اور دوسری طرف ذخیرہ اندوزوں نے اپنی مرضی کے ریٹ لگا کر عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے کوئی پرسان حال نہیں کیونکہ حکومت کی ساری انرجی اس وقت کورونا وائرس سے نبرد آزما ہے اور مافیا کی نظر غریب عوام کی جیبوں پر ہے جس سے مزید بھوک اور افلاس سے بھیانک قسم کے حالات پیدا ہوتے دیکھائی دے رہے ہیں حکومت پنجاب سے اپیل کرتے ہیں کے وہ ان منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائیں۔
Monthly Archives: March 2020
کرونا کے وار جاری اٹلی 919، سپین 773، امریکہ 400 ، ایران میں مزید 139ہلاک ہیتھرو ائیر پورٹ پر امیگریشن افسر بیٹی سمیت چل بسا
بیجنگ/ووہان /واشنگٹن/نئی دہلی/سنگاپور (نیٹ نیوز) دنیا بھر میں نوول کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد6 لاکھ سے تجاوز کر گئی جن میں امریکہ سب سے زیادہ مریضوں کے ساتھ سرفہرست ہے ،چین میں کروناوائرس کیسز میں مقامی سطح پر اضافہ صفر ہو گیا،برونائی میں کروناوائرس سے پہلی ہلاکت، نیوزی لینڈ ائیرلائن کے عملہ کے8 افراد میں کروناوائرس کی تصدیق ہوئی ہے ،بھارت میں کروناوائرس سے ہلاکتوں کی تعداد19اور 873 مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے ،کرونا وائرس کے باعث شانگریلا مذاکرات منسوخ ہو گئے۔جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے سینٹر برائے سسٹمز سائنس اینڈ انجینئرنگ (سی ایس ایس ای)کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں نوول کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد6 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ سی ایس ایس ای کی جانب سے مرتب کردہ ایک انٹرایکٹو نقشہ کے ذریعے ظاہر کیا گیا ہے کہ مشرقی وقت 05:00 (0900 جی ایم ٹی) تک دنیا بھر میں نوول کرونا وائرس کے6 لاکھ 1ہزار478 مریضوں کی تصدیق ہوئی ، جن میں سے 27 ہزار862 کی موات ہوئی جبکہ 1لاکھ 30 ہزار سے زیادہ افراد اس مرض سے صحت یاب ہوئے ہیں۔تازہ ترین معلومات کے مطابق امریکہ میں کرونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز ہیں جن کی تعداد1لاکھ 4 ہزار سے زیادہ ہے جبکہ اٹلی میں 9ہزار100 سے زیادہ اموات ہوئی ہیں جو تمام ممالک اور خطوں میں سب سے زیادہ ہے۔لندن میں قائم انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ فار اسٹریٹیجک اسٹڈیز (آئی آئی ایس ایس ) نے کہا ہے کہ عالمی وبائی مرض کروناوائرس کی وجہ سے درپیش مشکلات کے مدنظر سنگاپور حکومت سے قریبی مشاورت کے بعد 2020 شانگریلا مذاکرات( ایس ایل ڈی)کا انعقاد نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔سنگاپور کے وزیر دفاع اینگ انج ہین نے ہفتہ کو ایک فیس بک پوسٹ میں کہا کہ کروناوائرس کے پھیلا ﺅ کے پیش نظر جون کے اوائل میں شانگریلا مذاکرات کا انعقاد کرنا ایک اہم چیلنج ہوگا۔سالانہ ایس ایل ڈی کا انعقاد سنگاپور میں مئی کے آخر یا جون کے شروع میں ہونا تھا۔ برونائی میں کروناوائرس سے پہلی موت ہوئی ہے یہ بات وزارت صحت نے ہفتہ کو بتائی۔وزارت صحت کے مطابق مریض ایک 64 سالہ بزرگ شخص تھا جو 4 مارچ کو کمبوڈیا اور ملائیشیا سے برونائی واپس آیا تھا۔ ادھر ایئر نیوزی لینڈ نے ہفتہ کو کہا ہے کہ ان کے عملہ کے 8 ممبران کا کروناوائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔یہ 8 تصدیق شدہ کیسز نیوزی لینڈ میں کروناوائرس کے 451 تصدیق شدہ یا مشتبہ کیسز میں شامل ہیں۔ایئر نیوزی لینڈ کے ترجمان نے بتایا کہ تمام 8 ملازمین کمپنی کے طویل فاصلے والے بیڑے اور لاس اینجلس یا لندن میں چلنے والے شعبوں میں کام کرتے ہیں۔سیول۔۔ جمہوریہ کوریا میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 146 مزید کیس سامنے آ گئے ہیں ۔ ہفتے کو مقامی وقت کے مطابق نصف شب تک مریضوں کی مجموعی تعداد 9ہزار 478 ہو چکی تھی۔پانچ مزید اموات کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد اموات کی کل تعداد 144 ہو گئی ہے۔ اموات کی کل شرح 1.52 فیصد رہی ہے۔چینی صحت حکام نے کہا ہے کہ مین لینڈ میں وبائی کروناوائرس کے مرض(کووڈ19-)کی گھریلو منتقلی کا کوئی نیا تصدیق شدہ کیس سامنے نہیں آیا۔ ہفتہ کے روز قومی صحت کمیشن کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق جمعہ کو چینی مین لینڈ پر کرونا وائرس کے 54 نئے تصدیق شدہ کیسز سامنے آئے جو سارے درآمدی(بیرون ملک سے آنیوالے)تھے۔ان میں سے شنگھائی سے 17 کیسز کی اطلاع ملی جبکہ صوبہ گوانگ ڈونگ سے 11،صوبہ فوجیان سے 6، تھیان جن سے 5 ، صوبہ ژے جیانگ سے 4 ، بیجنگ اور لیاننگ صوبوں سے بالترتیب 3، جی لیِن اور اندرونِ منگولیا خود اختیار علاقے سے بالترتیب 2 اور صوبہ شان ڈونگ سے 1 کیس سامنے آیا۔کمیشن نے کہا کہ جمعہ کے اختتام تک بیرون ملک سے آنیوالے کیسز کی تعداد 649 ہو چکی تھی۔جمعہ کے روز ہی مین لینڈ پر 3 اموات اور 29 نئے مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں ، تمام اموات صوبہ ہوبے میں ہوئی ہیں۔جمعہ کو 383 افراد کو صحت یاب ہونے کے بعد ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ، جبکہ سنگین نوعیت کے کیسز کی تعداد113 کم ہو کر 921 ہو گئی ہے۔جمعہ کے اختتام تک مین لینڈ پر مجموعی تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 81 ہزار 394 ہو چکی تھی جن میں 3 ہزار 128 مریض زیر علاج ہیں، 74 ہزار 971 مریضوں کو صحت یاب ہونے کے بعد فارغ کر دیا گیا اور 3ہزار 295مریض بیماری سے ہلاک ہو گئے۔ادھر بھارت میں ہفتہ کی صبح تک نوول کروناوائرس سے ہلاکتوں کی تعداد19ہوگئی ہے۔ وزارت صحت کی جانب سے مقامی وقت صبح ساڑھے نوبجے جاری بیان میں بتایا گیا کہ نوول کروناوائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد 19 تک پہنچ گئی ہے۔جبکہ بھارت میں کروناوائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد بڑھ کر873ہوگئی ہے۔ وزارت نے بتایا بھارت میں کروناوائرس کے مصدقہ کیسزکی کل تعداد873 ہے جن میں سے 826 کیس بھارتی شہریوں کے جبکہ 47 غیر ملکی شہری ہیں۔وزارت کے حکام کے مطابق صحت میں بہتری کے بعد 79 افراد کو اسپتالوں سے فارغ کردیا گیا ہے۔ہیتھرو ایئرپورٹ کے امیگریشن آفیسر سدھیر شرما اور ان کی بیٹی پوجا کرونا وائرس کے سبب انتقال کرگئے۔مقامی میڈیا کے مطابق سدھیر شرما اور ان کی فارماسسٹ بیٹی 24 گھنٹوں کے دوران موت کے شکار ہوئے۔امریکا میں کرونا وائرس کے سبب اموات اور نئے کیس سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں مزید 354 افراد کی اموات واقع ہوئی ہیں اور 18 ہزار نئے کیسوں کا اندراج ہوا ہے۔ یہ ایک روز کے اندر اموات اور متاثرین کی ریکارڈ تعداد ہے۔دنیا بھر میں مہلک کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 27ہزار 365جبکہ مریضوں کی تعداد پانچ لاکھ 97ہزار ہوگئی ہے جبکہ اٹلی میں صرف ایک روز میں 919افراد موت کی نیند سوگئے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جان لیوا کرونا وائرس 199ممالک میں پھیل چکا ہے۔اب تک اس خطرناک وائرس سے 27ہزار 365افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور پانچ لاکھ 97ہزار مریضوں میں اس وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔ کرونا وائرس میں مبتلا ہونے والے 1لاکھ 33ہزار افراد صحت یاب ہوکر گھروں کو لوٹ چکے ہیں۔اس وائرس سے سب سے متاثرہ ممالک میں امریکا اوپر آگیا ہے جہاں متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 4ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے اور 1700افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ہلاکتوں کے اعتبار سے سب سے متاثرہ ملک اٹلی ہے جہاں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران 919افراد ہلاک ہوگئے جو وبا پھیلنے کے بعد ایک روز میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔ اس ملک میں کرونا وائرس سے مجموعی طور پر 9ہزار 134اموات ہوچکی ہیں۔اسپین میں 5ہزار 138، چین میں 3ہزار 295، ایران میں 2378اور فرانس میں 1995افراد کرونا وائرس کے ہاتھوں زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔برطانیہ میں 759، نیدرلینڈز میں 546، جرمنی میں 350، بلجیم میں 289، سوئٹزرلینڈ میں 231اور جنوبی کوریا میں 244 افراد موت کے منہ میں جاچکے ہیں۔کرونا وائرس کے سبب پاکستان سمیت متعدد ممالک میں لاک ڈاﺅن ہے، سڑکیں اور بازار سنسان پڑے ہیں، سیاحتی مقامات پر ہو کا عالم ہے، تجارتی مراکز بند ہیں اور کاروبار زندگی مفلوج ہے، جبکہ عالمی معیشت کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔ امریکا میں کرونا سے متاثر افراد کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہوگئی، ایک لاکھ 4 ہزار 205 افراد کرونا کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ 1701 لقمہ اجل بن گئے۔امریکا دنیا میں کرونا کا سب سے بڑا مرکز بن گیا۔اسپین میں کرونا وائرس سے مزید 773 افراد ہلاک۔ ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 5 ہزار138 ہو گئی۔
کرونا کے مزید79 مریض، ایک اور جاں بحق،تعداد 12 ہو گئی پنجاب میں سب سے زیادہ کیسز
لاہور ، فیصل آباد ، پشاور ، کوئٹہ، کراچی ، اسلام آباد ، گلگت، مظفر آباد ( نمائندگان خبریں ) ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1492 تک جاپہنچی ہے ، وائرس سے اب تک 11 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔حکومتی اعداد و شمار کے
مطابق ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1408 ہوگئی ہے، سندھ میں کورونا کے 457 ، پنجاب میں 490، بلوچستان میں 133، خیبر پختونخوا میں 180، گلگت بلتستان میں 107، اسلام آباد میں 39 اور آزاد کشمیر میں 2 مریض ہیں۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے متاثرہ 2 مریض زندگی کی بازی ہار گئے جس کے بعد ملک بھر میں اس وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 11 ہوگئی ہے ، سات افراد کی حالت تشویشناک ہے اور 23 صحتیاب ہوچکے ہیں۔نئے اعداد و شمار کے مطابق پنجاب بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد سندھ سے بھی تجاوز کرکے 490 تک جا پہنچی ہے ،سندھ میں مریضوں کی تعداد 457 ہے، نئے کیسز سامنے آنے کے بعد پنجاب کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ بن گیا ہے۔کورونا وائرس کے باعث سندھ حکومت نے لاک ڈاو¿ن میں مزید سختی کا فیصلہ کیا ہے ، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صبح 8 سے شام 5 بجے تک صوبے بھر میں دکانیں بند کرانے کی ہدایت کردی ہے تاہم صرف میڈیکل اسٹور24 گھنٹے کھلے رہیں گے۔وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئی جی پولیس کو صوبے میں لاک ڈاو¿ن کو مزید سخت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ لوگ ابھی تک شہر میں گھوم رہے ہیں، لوگوں کا تعاون عوام کی صحت کا ضامن ہے، اس لئے عوام لاک ڈاو¿ن اور حکومت کے فیصلوں کا احترام کریں۔آزاد کشمیر میں بھی کورونا وائرس کے پیش نظر مساجد میں نماز ادا کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ، ڈپٹی کمشنر بدرمنیر نے کہاکہ مساجد میں موذن امام اور خادم با جماعت نماز ادا کریں گے ، آزاد کشمیر علماءکرام محکمہ صحت عامہ کی مشاورت سے فیصلہ کیا گیا۔کراچی میں لیاقت نیشنل ہسپتال کے ایک ڈاکٹر میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے، ہسپتال ترجمان کے مطابق ایک ریڈیولوجسٹ کورونا وائرس سے متاثر ہوا ہے، متاثرہ ڈاکٹر رائے ونڈ تبلیغی اجتماع سے واپس آئے تھے، واپس آنے پر ٹیسٹ کروایا جس کے نتائج مثبت آئے۔ہسپتال ترجمان نے بتایا کہ متاثرہ ڈاکٹر کو چھٹیاں دے دی گئی ہیں جب کہ ڈیپارٹمنٹ میں کام کرنے والے دیگر عملے کو بھی چھٹیاں دے دی گئیں ہیں،تمام افراد نے گھروں میں خود کو سیلف کورنٹائین کرلیا ہے، علامات ظاہر ہونے پر ٹیسٹ کروانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔آغاخان ہسپتال کراچی کے 3ڈاکٹر جن میں ایک سرجن اور ایک ریڈیولو جسٹ بھی شامل ہیں کرونا وائرس سے متاثر ہوگئے ہیں، جبکہ لیاقت نیشنل ہسپتال کے ایک ریڈیولوجسٹ میں بھی اس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، ملک بھر میں اب تک کرونا وائرس سے 11 افراد جاں بحق، 25 مریض صحت یاب ہوگئے جبکہ 7 کی حالت تشویشناک ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ٹویٹ کے مطابق پنجاب میں مریضوں کی تعداد 490 ہوگئی ہے جبکہ فیصل آباد میں 22 سالہ نوجوان کی ہلاکت سے مرنے والوں کی تعداد 5 ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ ڈی جی خان قرنطینہ میں 207، ملتان 46، لاہور 115، گجرات 48، گوجرانوالہ، جہلم 19، راولپنڈی 14، ملتان 3، فیصل آباد 10، ڈی جی خان 5، منڈی بہاو¿الدین 3، سرگودھا 2، ننکانہ 2، میانوالی 2، نارووال، اٹک، بہاولنگر، خوشاب اور رحیم یارخان میں ایک ایک مریض موجود ہے۔سندھ میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 457 تک پہنچ گئی۔ خیبر پختونخوا میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 180 ہوگئی۔ کورونا کا مریض سامنے آنے کے بعد لوئر دیر کا علاقہ تالاش زیارت سیل کر دیا گیا، پورے گاو¿ں کو قرنطینہ قرار دے دیا گیا جبکہ ہر گلی کے باہر پولیس اہلکار تعینات کر دیئے گئے۔دوسری جانب خیبرپختونخوا میں 231 سکولوں کو قرنطینہ سنٹرز میں تبدیل کر دیا گیا۔ محکمہ صحت ضرورت کے وقت سکولوں کو استعمال کرسکے گا۔ صوبائی محکمہ تعلیم کے مطابق خیبر پختونخوا کے 35 اضلاع میں مختلف لڑکوں اور لڑکیوں کے 231 سکولوں کو قرنطینہ مراکز میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔محکمہ تعلیم کی رپورٹ کے مطابق 133 لڑکوں اور 98 لڑکیوں کے سکول قرنطینہ میں تبدیل کیے گئے، سب سے زیادہ چارسدہ میں 28 لڑکوں کے سکول قرنطینہ میں تبدیل کیے گئے ہیں۔ صوابی میں 25 گرلز، دیر لوئر میں 31 اور مہمند میں 15 گرلز سکول قرنطینہ کے لئے استعمال کیے جائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت سکولوں کو بوقت ضرورت استعمال کرسکے گا۔خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان نے امدادی پیکیج کا اعلان کر دیا ہے جس کے مطابق مزدور اور غریب طبقے کو تین ماہ کے لیے ماہانہ 5 ہزار روپے امداد دی جائیگی، پیکیج پر 11 ارب 40 کروڑ روپے لاگت آئے گی، احساس پروگرام کے تحت رقم دی جائیگی۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا کے مزید 12 کیسز سامنے آنے سے مجموعی کیسز کی تعداد 39 ہوگئی ہے۔ شہزاد ٹاو¿ن اور رمشا کالونی کو سیل کر دیا گیا۔ سرائے عالمگیر میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوگئی، جس کے بعد پورے گاو¿ں کو سیل کر دیا گیا۔بلوچستان کے محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں مزید 12 کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد مصدقہ کیسز کی تعداد 133 ہوگئی ہے۔گلگت بلتستان میں بھی 10 نئے کیسز مثبت آئے ہیں۔ جس سے متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 107 ہو گئی ہے۔ مشیر اطلاعات نے بتایا کہ نئے تمام 7 مریضوں کا تعلق ضلع سکردو سے ہے۔میرپور آزاد کشمیر ایک اور مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد آزاد کشمیرمیں کورونا مریضوں کی تعداد 2 ہوگئی ہے۔ضلع وہاڑی کے نواحی علاقے 56ڈبلیوبی میں کرونا کے 2مشتبہ مریض سامنے آگئے ، ڈپٹی کمشنر کے حکم پر گاو¿ں کو لاک ڈاو¿ن کردیاگیا،کراچی میں ڈیوٹی پر مامور پولیس افسر بھی کرونا وائرس میں مبتلا ہوگیا، اسلام آباد کے پولی کلینک ہسپتال میں گلگت کے ایک ڈاکٹر میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی، مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع راجوری میں کرونا وائرس کے مزید دو کیس مثبت پائے گئے ہیں، اسکے ساتھ ہی اب جموں وکشمیر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 18ہوگئی ہے، پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل نے اسکی تصدیق کی ہے، ان میں سے ایک گذشتہ روز راجوری سے پازیٹو پائے گئے شخص کے رشتے دار کا ہے جبکہ دوسرا گذشتہ روز فوت ہونیوالے کروناوائرس سے متاثرہ شخص کے رابطے میں تھا، فیصل آباد کرونا وائرس کا شکار پہلا 22سالہ مریض دم توڑ گیا، پنجاب کرونا سے جاںبحق ہونیوالوں کی تعداد 5ہوگئی ،کرونا کے مثبت مریضوں کی تعداد 10ہوگئی ، کرونا سے 22سالہ نوجوان کی ہلاکت کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیلنے کے بعد ٹیکسٹائل سٹی میں خوف و ہراس پھیل گیا، خیبرپختونخوا کے 34اضلاع میں مختلف تعلیمی اداروں کو قرنطینہ مراکز میں تبدیل کر دیا گیا ۔ صوبے کے34اضلاع میں مختلف تعلیمی اداروں کو قرنطینہ مراکز میں تبدیل کر دیا گیا ۔ ان تعلیمی اداروں میں 231قرنطینہ مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ جن تعلیمی اداروں کو قرنطینہ مراکز میں تبدیل کیا گیا، ان میں 133لڑکوں اور 98لڑکیوں کے تعلیمی ادارے شامل ہیں۔ سب سے زیادہ چارسدہ میں 28لڑکوں کے تعلیمی اداروں کو قرنطینہ مراکز میں تبدیل کیا گیا جبکہ صوابی میں25لڑکیوں کے تعلیمی اداروں کو قرنطینہ مراکز میں تبدیل کیا گیا۔خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر دیر میں کوروناوائرس کا مشتبہ کیس سامنے آنے کے بعد مدینہ آباد زیارت تالاش گاﺅں کو سیل کرکے قرنطینہ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ پولیس کی بھاری نفری علاقہ میں تعینات کر دی گئی جبکہ لاﺅڈ اسپیکرز کے زریعہ لوگوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کہ ہدایت کی جارہی ہے۔ اسسٹنٹ کمشنرتیمر گرہ کے مطابق چند روز قبل انتقال کر جانے والی خاتون میں کوروناوائرس کی تصدیق ہو گئی ،انتقال کر جانے والی خاتون میں کوروناوائرس کی تصدیق کے بعد پورے گاﺅں کو قرنطینہ میں تبدیل کر دیا گیا اور علاقہ میں آمدورفت پر پابندی عائد کر دی گئی ۔ملک بھر میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1495 تک جاپہنچی ہے جبکہ وائرس سے اب تک 12افراد جاںبحق ہوچکے ہیں، کرونا وائرس سے متعلق حکومتی ویب سائٹ کے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 79مریضوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد ملک بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1495ہوگئی ہے، سرکاری اعداد و شمار کے تحت گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید ایک شخص زندگی کی بازی ہار گیا جس کے بعد ملک بھر میں اس وائرس سے جاںبحق افراد کی تعداد 12ہوگئی ہے جبکہ 7 افراد کی حالت تشویشناک ہے اور 25صحتیاب ہوچکے ہیں۔
چین پاکستان کی مدد کو آگیا،خصوصی طیارے لاکھوں ماسک ، وینٹی لیٹر لےکر لینڈ کر گئے
کراچی‘ اسلام آباد‘ لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک‘ نیوز ایجنسیاں)کرونا وائرس پر قابو پانے کے لئے طبی ماہرین اور امداد لئے چین سے خصوصی طیارہ اسلام آباد پہنچ گےا۔تفصیلات کے مطابق چین کی حکومت کی طرف سے کرونا سے نمٹنے کی مہارت رکھنے والی8 رکنی طبی ٹیم اور امدادی سامان لے کر خصوصی طیارہ ہفتہ کے روز اسلام آباد پہنچاجہاں ائیر پورٹ پروزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور چیئرمین این ڈی ایم اے لفٹننٹ جنرل محمد افضل نے چینی مہمانوں کا استقبال کیا۔پاکستان میں چین کے سفیر بھی اس موقع پر موجود تھے۔اس موقع پر این ڈی ایم کے چیئرمین نے کہا کہ کو رونا کے خلاف میں چین نے بروقت مدد بہم پہنچائی۔ آنے والے سامان میں کرونا کی تشخیص کی ایک لاکھ پانچ ہزار سے زائد کٹس شامل ہیں۔اس کے علاوہ بیس لاکھ سے زائد ماسک اور 77 ہزار میڈیکل کور بھی بھیجے گئے ہیں۔خصوصی پرواز میں217 ونٹی لیٹرز اور 50ہزار میڈیکل دستانے بھی شامل ہیں۔ علی بابا فاونڈیشن اور جیک ما فاونڈیشن نے 50 ہزار ٹیسٹنگ کٹس اور 5 لاکھ حفاظتی ماسک پاکستان کو دیئے جا چکے ہیں۔ چین نے درہ خنجراب کے ذریعے دو ٹن ماسک، ٹیسٹ کٹس، وینٹیلیٹرز، طبی حفاظتی لباس بھی پاکستان کے حوالے کئے ہیں۔ چینی طبی ماہرین کی یہ ٹیم دو ہفتے تک پاکستان میں قیام کرے گی۔ شمالی گلگت بلتستان (جی بی)کے خنجراب پاس پر چین سے لگ بھگ دو ٹن طبی سامان نوول کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں مدد کے لیے کامیابی کے ساتھ پاکستان کے حوالے کیا گیا۔پاکستان میں چینی سفارت خانہ نے بتایا کہ وینٹی لیٹرز، چہرے کے ماسک ، حفاظتی لباس اور ٹسٹنگ کٹس پر مشتمل طبی سامان شمال مغربی چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کی حکومت نے عطیہ کیا ہے اور یہ کہ اس سامان کی مجموعی قیمت 27لاکھ 78 ہزار یوآن( تقریبا3لاکھ91 ہزار500 امریکی ڈالر )ہے۔ خنجراب کے مقام پر دونوں ممالک کے مابین بارڈر کراسنگ شدید موسمی حالات کی وجہ سے ہر سال صرف یکم اپریل سے 30 نومبر تک ہی کھلی رہتی ہے۔ طبی سامان کی تیزی سے کسٹم کلیئرنس کو یقینی بنانے کے لئے سنکیانگ نے عارضی طور پر راستہ کھولا اور طبی سامان کی فراہمی کے لئے گرین چینل فراہم کیا۔ پاکستان میں مہلک کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے چین سے طبی آلات کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔چینی حکومت کی جانب سے پاکستان میں کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے طبی امدادی سامان لے کر تیسرا کارگو جہاز کراچی پہنچ گیا ہے۔ ائیرپورٹ ذرائع کے مطابق چینی کمپنی وائی ٹی او کارگو ائیر لائنز کی پرواز وائی جی 9067 نے ہفتہ کی دوپہر 12 بجے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر لینڈنگ کی۔ تین دن کے دوران چین سے طبی امدادی سامان لانے والا یہ تیسرا جہاز ہے۔ گزشتہ روز چینی حکومت نے شہر کنمنگ کے ائیر پورٹ سے 56 ہزار ٹیسٹنگ کٹس، این 95 ماسک اور دیگر طبی سازو سامان کراچی بھیجا تھا۔جب کہ اس سے قبل 25 مارچ کو بھی چین سے این 95 ماسک اور دیگر حفاظتی سامان لے کر ایک طیارہ کراچی پہنچا تھا۔واضح رہے کہ چند روز پہلے علی بابا کے بانی جیک ما نے پاکستان سمیت چند ایشیائی ممالک کو کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے امدادی سامان دینے کا اعلان کیا تھا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ چینی حکومت کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے امدادی سامان بھیج رہی ہے۔ ایک بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ وزیر خارجہ حکومت پاکستان کی جانب سے اس مشکل وقت میں مدد کے لئے چینی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کریں گے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ چین کرونا وائرس پر قابو پانے کی کوششوں میں پاکستان کی مدد کر رہا ہے،چین اب تک کی امداد میں 12ہزار ٹیسٹ کٹس ، 3 لاکھ ماسک ، 10 ہزارحفاظتی سوٹ دے چکا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ چینی حکومت نے 4 ملین امریکی ڈالر کرونا وائرس کے لیے الگ ہسپتال بنانے کے لئے بھی دئیے ہیں،سنکیانگ حکومت نے اسلام آباد کے ساتھ ساتھ حکومت سندھ کو بھی 50 ہزار ماسک فراہم کیے ہیں،چین سے نجی ذرائع سے ڈونیشن کی رقم بھی پاکستان پہنچ چکی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ علی بابا فاو¿نڈیشن اور جیک ما فاو¿نڈیشن نے 50 ہزار ٹیسٹ کٹس اور 5 لاکھ ماسک عطیہ کیے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ چین نے خنجراب پاس کے ذریعے 67 ملین روپے کے دو ٹن ماسک ، ٹیسٹ کٹس ، وینٹیلیٹر ، طبی حفاظتی لباس بھی مہیا کیے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ چینی طبی ماہرین کی ایک ٹیم چین سے جلد پاکستان پہنچے گی ، میڈیکل ٹیم ہماری صلاحیت کو مستحکم کرنے کے لیے چین سے طبی سامان بھی لائے گی۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ پاکستان چین اسٹریٹجک تعاون پر مبنی تعلقات نے وزیر اعظم عمران خان اور صدر شی جنپنگ کی متحرک قیادت میں زیادہ مضبوطی اور گہرائی حاصل کی ہے۔ انہوںنے کہاکہ صدر مملکت عارف علوی اور وزیر خارجہ نے حال ہی میں اظہار یکجہتی کے لئے بیجنگ کا دورہ کیا ،پاکستان پہنچنے والے چینی ڈاکٹر 2 ہفتے تک پاکستان میں قیام کریں گے،چینی ڈاکٹر پاکستانی ڈاکٹرز کے ساتھ کرونا وائرس سے متعلق اپنے تجربات شیئر کریں گے۔
لاکھوں ماسک اور کٹس فراہم کر دیں کرونا کے خاتمہ کیلئے پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں چینی سفیر
اسلام آباد ( انٹر ویو : ملک منظور احمد ) اسلام آباد میں تعینات چینی سفیر مسٹر یا ﺅ جنگ نے پاکستان میں کرونا وائرس کے پھیلنے کے پیش نظر مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہونے کے عزم کا اعا دہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چینی عوام اور چینی حکومت پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے ۔اس بحران کے وقت میں پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے ۔اس بحرانی وقت میں پاکستان کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے چین سے لا کھوں ماسک ٹیسٹنگ کیٹس اور دیگر طبی آلات کی فراہمی پاکستان کو شروع کر دی گئی ہے ۔چین نے کرونا وائرس پر قابو پا لیا ہے ہمارے تجربات سے بھی پوری دنیا استفادہ کر سکتی ہے ۔چین سے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی مالی اور تکنیکی اور ہر طرح کی مدد جاری رکھے گا ۔مجھے امید ہے کہ پاکستان جلد کرونا وائرس سے پیداہ شدہ صورتحال پر قابو پا لے گا ۔حکومت پاکستان کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے جو اقدامات کر رہی ہے وہ حوصلہ افزا ہیں اور ان کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں ۔چین کے شہر وہان میں پاکستانی طلباءاور طالبات مکمل طور پر محفوظ ہیں ۔اور ہماری حکومت ان کا خصوصی خیال کر رہی ہے ۔ان خیالات کااظہار انھوں نے خبریں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔چین سفیر یاﺅ جنگ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس ایک عالمی وبا ہو نے کی وجہ سے ایک عالمی چیلنج بن چکا ہے ۔اور دنیا کے 197ممالک اس کی زد میں آچکے ہیں ۔چین کے صدر شی جن پنگ نے واضح طور پر کہا ہے کہ چین کرونا وائرس کے خلاف دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے ۔اور انھوں نے اس ضرورت پر زور دیا کہ عالمی وبائی مرض کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے ایک مشترکہ مستقبل کی حامل برداری کے جلد قیام کی اہمیت میں پہلے سے کہیں زیادہ اضافہ ہوا ہے ۔انھوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی مربوط کوششوں کی بدولت اور طبی کا رکنوں کی انتھک محنت کی وجہ سے چین نے مشکل چیلنج سے اپنی پوری مہارت سے نمٹنے کی صلاحیت کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے اور آج دنیا میں چین واحد ملک ہے جس نے اس وبائی مرض پر قابو پا لیا ہے ۔ہم حکومت پاکستان کے ساتھ مکمل رابطے میںہیں وزیر اعظم عمران خان نے کرونا سے نمٹنے کے لیے جس حکمت عملی کا اعلان کیا ہے وہ ہر لحاذ سے اطمینان بخش ہے ایک سوال کے جواب میں چین کے سفیر نے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے پوری دنیا کی معیشت کو نا قابل تلافی نقصان ہوا ہے ۔پاکستان کو بھی معاشی طور پر نقصان ہوا ہے تاہم مجھے امید ہے کہ کرونا وائرس پر قابو پانے کے بعد معاشی صورتحال میں بہتری آسکتی ہے ۔ہم پہلے بھی پاکستان کے ساتھ ہر طرح کاتعاون کر رہے تھے ۔اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعاون دونوں ممالک کے درمیان پائیدار اور مستحکم تعلقات کی عکاسی کرتا ہے ۔
کر و نا ا للہ کی طر ف سے آز ما ئش ،مشکل و قت میں غر یبو ں کی مد د کر یں ،کر و نا ٹر انسمیشن میں گفتگو
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا بھر میں کورونا کے باعث تباہ کاریاں جاری ہیں جنہیں کنٹرول کرنا کسی چیلنج سے کم دکھائی نہیں دیتا۔ اس حوالے سے پاکستان بھی سرگرم کوششیں کر رہا ہے۔ لاک ڈاﺅن کے باوجودملک میں مریضوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ اب تک کورونا کے باعث پاکستان میں 9ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ چینل فائیو کی کرونا کے حوالے سے”کورونا سپیشل ٹرانسمیشن “ میں گفتگو کرتے ہوئے عالم دین ہما تقوی نے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت مشکل مرحلہ ہے ، اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں کئی جگہوں پرانسانوں کو امتحان کی وعید سنائی ہے ۔ کورونا امتحان ہو سکتا ہے مگر اسمیں ہماری ذمہ داری بطور مسلمان اور انسان بہت بڑھ چکی ہے کہ ہم دیکھیں ہمارا رابطہ پروردگار کیساتھ کیسا ہے، شکرگزار ہیں، ناشکرے یا حالات سے گھبرانے والے ہیں۔ اللہ انسان کے درجات کو بلند کرنے کے لیے امتحان لیتا ہے۔ پاکستان کے حکمرانوں کا مساجد کو جزوی طورپر بند کرنے کے فیصلے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، اس وقت بڑی ذمہ داری انسانیت کی بقا ہے۔ عوام سے درخواست ہے کہ لوگ گھروں میں رہیں ، وباﺅں میں بہترین طریقہ احتیاط ہے کہ خود کو گھروں میں محدود کر لیا جائے۔ کوئی مسلمان نہیں چاہتا کہ خدا کا گھر ویران ہو جائے ، اس وقت خدا نے موقع دیا ہے کہ عوام اپنے گھروں کو مساجد میں تبدیل کر لیں، گھروں کی صفائی کریں، پیراہن صاف رکھیں۔ اسکے بدلے میں اللہ انسان کے دلوں کو صاف کرے گا۔ ہمارے آئمہ معصومین و صحابہ کرام علیہ السلام نے اپنی زندگیوں میں مشکل حالات استقامت کیساتھ گزارے ہیں۔ امام زین العابدین نے کہا ہے کہ مصیبت آنے پر انسان کا اپنا عمل بتائے گا کہ وہ اللہ کا عذاب ہے یا امتحان ہے۔ اگر مشکل وقت میں زبان پر شکایت آجائے تو یہ خدا کا عذاب ہے۔ ماہر علم نجوم عالیہ نذیر نے کہا ہے کہ کورونا سنجیدہ چیلنج ہے ، گزشتہ سال دسمبر کو علم نجوم سے وابستہ تمام لوگوں نے کہاکہ آنیوالے حالات کو پریشان کن کہا تھا کہ تیسری جنگ عظیم کی جانب دنیا جاسکتی ہے مگر ایسا نہیں ہوا اور کورونا جیسی پریشانی کا شکار ساری دنیا ہو گئی۔ کورونا سے 30مارچ تک زیادہ مسائل ہوں گے ، 15اپریل کے بعد نظام زندگی بحال ہونا شروع ہو جائے گا۔ اسی طرح کے واقعات 1915ءسے 1920ءتک ہوئے تھے ۔ ان واقعات کیوجہ قدرت آپکو کچھ سکھانا چاہتی ہے جسے ہم نہیں سمجھتے۔ ہمیں قدرت سے قریب ہونا ہے ، اپنا زندگی گزارنے کا ڈھنگ بدلنا ہے اور مذہب اور روحانیت کو زندگی میں شامل کرنا ہے۔ پاکستان میں کورونا سے زیادہ نقصان اس لیے نہیں ہوا کہ ابھی یہاں مذہبی روایات و اقتدار باقی ہیں، مستقبل میں بھی زیادہ نقصان نہیں ہوگا۔ برج جدی میں پلوٹو اور دیگر سیارے ایک ہزار سال بعد ملے ہیں جسکے باعث ہمیں اس پریشان صورتحال کا سامنا ہے جسکی وجہ دنیا کا قدرت سے دور ہونا ہے۔ اللہ نے دنیا کو احساس دلایا ہے کہ لوگ ایکدوسرے کی قدر کریں آج جن سے وہ ہاتھ ملانے کو ترس رہے ہیں۔ پاکستانیوں کو کورونا سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے ۔ کورونا ایک دھکا ہے جو پاکستانی کی معیثت کی بہتری کی جانب ہے ۔ پاکستان کی معیثت کا عروج آئے گا، مگر احتیاط لازم ہے۔ اگست 2020ءپاکستان کی ترقی کا مہینہ ہے جو ستاروں میں لکھ دی گئی ہے ۔ پاکستان ان حالات سے آگے نکل جائے گا اور بہت ترقی کرے گا۔ وزیراعظم عمران خان کے ستارے اگست سے ستمبر تک چمکتے نظر آرہے ہیں، یہ وقت پاکستان کے ستاروں کا ہے اور عمران خان کے ہاتھوں ہی پاکستان بہت آگے جائے گا اور وزیراعظم پاکستان کے لیے بے لوث جدوجہد میں کامیاب رہیں گے۔ معروف گلوکار وارث بیگ کا کہنا تھا کہ پوری دنیا کورونا سے جنگ لڑ رہی ہے۔ پاکستانی عوام سے درخواست ہے کہ زیادہ سے زیادہ گھروں میں رہیں ورنہ کورونا بڑھتا جائے گا۔ لوگ بازار میں راشن اور اشیائے ضروریہ لینے بھی جائیں تو صرف ایک شخص جائے۔ حکومت پاکستان کورونا سے نمٹنے کے لیے بہترین اقدامات کر رہی ہے، عوام کے لیے گھروں میں بیٹھے ڈاکٹرز سے رجوع کے لیے ایپ بنائی گئی ہے۔ چین کے بعد پاکستان ہی دوسرا ملک ہو سکتا ہے جو کورونا کے خلاف جنگ میں کامیاب ہو سکتا ہے مگر اسکے لیے عوام کو حکومت کا ساتھ دینا ہوگا۔ متاثرہ افراد کی تعداد بڑھتی گئی تو لاک ڈاﺅن بھی مزید بڑھے گا، اگر کسی کو اپنی حالت خراب محسوس ہو تو حکومت کی جانب سے قائم کردہ ہیلپ لائن پر کال کریں ۔ میں گذشتہ 7دن سے گھرمیں ہوں ، میری فیملی بھی گھر سے باہر نہیں گئی ، اگر کوئی ملازم باہر جاتا ہے تو واپسی پر اپنی صفائی کا خاص خیال رکھتا ہے ۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالرزاق نے کہا ہے کہ کورونا سے بچاﺅ عوام پر منحصر ہے کہ وہ حکومتی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ یہ بہت خطرناک بیماری ہے ، اسے بہت سنجیدگی سے لیں ۔ کورونا کا واحد حل صفائی اور گھر پر رہ کر احتیاطی تدابیر اپنانا ہے۔ اللہ کا شکر ادا کرنا چاہئے کہ ہمیں احتیاطی تدابیر بارے پتا چل گیا ہے۔ ایک دو ہفتے زیادہ مشکل ہیں، امید ہے جلد ہم اس وائرس سے نجات حاصل کر لیں گے۔ پاکستانی مسلمان اللہ اور اسکے رسول ﷺ کی جانب رجوع کریں اور اپنے گناہوں سے توبہ کریں۔ عوام حکومت کی جانب سے ملنے والی تمام ہدایات پر دل سے عمل کرے میرا قوم کو یہی پیغام ہے۔ اللہ رمضان سے قبل ہمیں اس وباءسے نجات دیں گے۔ گلوکار حامد ولی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بطور قوم ہمیں ایکدوسرے کا ساتھ دیتے ہوئے حکومت کی تمام تر ہدایات پر عمل کرنا ہے ۔ تب ہی کورونا سے نجات حاصل ہو سکتی ہے۔ عوام گھروں میں رہیں ، بچوں کے لیے بہت احتیاط کریں ، انہیں لیکر بالکل باہر مت جائیں۔ پوری دنیا اس مسئلے کا سامنا کر رہی ہے اور لوگ چھٹیوں کو سیر و تفریح کا سامان کر رہے ہیں، بچے گلیوں میں کرکٹ کھیل رہے ہیں۔ ایسے لوگوں سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتا ہوں اپنے پیاروں کا خیال کریں ۔جن لوگوں کو اللہ نے قابل کیا ہے کہ وہ گھروں میں کھانے کا سامان ذخیرہ کیے ہوئے ہیں وہ ان لوگوں کا بھی خیال رکھیں جو اس قابل نہیں ہیں۔ اس وقت زکوة کے علاوہ بھی اپنے مسلمان بھائیوں کی مدد کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ دوکاندار حضرات مفافع خوری چھوڑیں اور عوام کی خدمت کریں ۔آغا خان ہسپتال کراچی سے ڈاکٹر سیمی جمالی نے کورونا سپیشل ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے کورونا کے حوالے سے لاک ڈاﺅن سمیت تمام اقدامات بے حد مفید ہیں۔ عوام 15سے 20روز کی تکلیف اٹھا لیں تاکہ اس تکلیف سے بچ سکیں کہ اپنے پیاروں کو کھو دیں۔ لوگ ایکدوسرے سے فاصلہ اختیار کریںاور گھروں میں رہیں۔ حکومت کی جانب سے راشن کے سٹورز اور کھانے پینے کی دوکانیں کھلی ہیں ، عوام پریشان نہ ہوں۔ رسول کریم ﷺ نے ہمیں ہدایت کی ہے کہ خیال رکھو تمہارا پڑوسی بھوکا نہ سو جائے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں پھر سے انسانیت کی جانب لارہے ہیں۔ لوگوں سے گھروں پر جاکر نہ ملیں ، سوشل میڈیا اور فون کال کے ذریعے رابطہ کریں۔ اس وقت ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف عوام کی خدمت کے لیے گھروں سے باہر نکلے ہوئے ہیں۔ آئسولیشن میں کام کرنے والے ڈاکٹرز کے لیے حفاظتی کٹس کی قلت ہوتی نظر آرہی ہے۔ تھیلیسیمیا کے مریضوں کو مشکل میں ہیلپ لائن پر رابطہ کرنا چاہئے ، انہیں خون کا عطیہ ضرور مل جائے گا۔ دل کے عارضے میں مبتلا لوگوں کو کورونا میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے۔ لوگ کلونجی کا استعمال جاری رکھیں۔ معروف اداکار مصطفیٰ قریشی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاریخ گواہ ہے کہ پاکستانی قوم نے ہمیشہ چیلنجز کا مقابلہ کیا ہے اور کامیابی نے ہمارے قدم چومے ہیں۔ کورونا کے خلاف احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا بہت ضروری ہے۔ عوام خود بھی بچیں اور دوسروں کو بچانے کا بھی ذریعہ بنیں۔ لوگ گھروں میں بیٹھ کر کتابیں پڑھیں، تاریخ پڑھیں، قرآن کریم کی تلاوت اور نوافل پڑھیں ، اس طرح وقت اچھا گزرے گا۔ ہمیں اللہ کو راضی کرنا ہے اور اپنے گناہوں سے توبہ کرنا ہے ۔ لوگ شیطان کے پیروکار ہوگئے تھے، ظلم و بربریت کے دور ہورہے تھے، ہوا کا طوفان آیا، سیلاب اور زلزلے آئے، پتھروں کا عذاب آیاجو اللہ کی جانب سے ہمیں تنبیح ہے۔ پاکستان میں لاکھوں لوگ ایسے ہیں جو صاحب ثروت ہیں ، وافر دولت رکھتے ہیں ، ایسا ہر شخص دیہاڑی پر کام کرنے والے 5 ، 5 گھروں کے راشن کی ذمہ داری لے ۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر مشتاق احمد نے کہا ہے کہ ہمارے مالک کی طرف سے یہ آزمائش ہے اور وہی اسے دور کر سکتا ہے ، ہمیں اللہ کی طرف ہی رجوع کرنا ہے۔ ہم اللہ کی طرف جب بھی رجوع کرتے ہیں ہم امن میں رہتے ہیں ۔ دنیا میں سب سے بڑا ڈر موت کا ہے اور مسلمانوں کو بتایا گیا ہے کہ موت تمہارے تعاقب میں ہے ، تمہیں ایک رو ز اللہ سے ملنا ہے۔ اللہ کی نعمت ہے کہ وہ حالات بنا کر ہماری توجہ اپنی جانب مبذول کرواتا ہے ۔ ہم مشینیں بن گئے تھے اور مشینیں کوئی احساس نہیں رکھتیں۔ پاکستانیوں میں اللہ نے ایک خوبی رکھی ہے کہ وہ مشکل حالات و آفات میں دوسروں کی مدد کرتے ہیں۔ اس وقت پوری قوم کے لیے توبہ و استغفار کی ضرورت ہے۔ مساجد کی بجائے گھروں میں عبادات ادا کریں۔ ٹی وی اداکار احسن خان نے کہا ہے کہ کورونا وباءہے یا آفت یہ ہماری آزمائش ہے۔ ہم دین کے حکم کے مطابق اس آزمائش میںکیسے صبر کرتے ہیں، ایکدوسرے کی مدد کرتے ہیں ، ہمیں غور کرنا چاہئے۔ ہماری حکومتی و دیگر سیاسی جماعتوں اور عوام کو اس صورتحال میں ایک ہو جانا چاہئے ۔ لاک ڈاﺅن اور صفائی ہی واحد حل ہے کہ کورونا سے بچا جاسکے۔ اٹلی کا فیملی سسٹم بھی پاکستان سے ملتا ہے مگر وہاں وباءکا بہت زیادہ پھیلنا اس لیے تھا کہ وہ لوگ ایکدوسرے سے رابطے میں تھے، ہمیں سمجھنا چاہئے کہ ہمیں ایکدوسرے سے فاصلہ رکھنا ہے۔ ہماری معیثت پر اثر ضرور پڑے گا مگر ہسپتالوں پر زور نہیں پڑے گا، لوگوں کو جان کا خطرہ نہیں ہوگا۔ مذہبی علماءکے ذریعے عوام کو احتیاط کیساتھ گھروں میں بیٹھ کر عبادت کرنے کا پیغام دیا جائے تاکہ گناہوں کا کفارہ بھی ادا ہو اورلوگوں میں اچھی بات پہنچائیں جس سے کسی کا نقصان نہ ہو۔
ا ما میہ کا لو نی مکمل طو ر پر سیل ،کر و نا سکر نینگ جا ری،200ا فراد میں وا ئرس کا ا نکشا ف
لاہور (جنرل رپورٹر )کرونا وائرس کے پیش نظر لاہور کے علاقہ امامیہ کالونی کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے علاقے کے رہائشیوں کی سکریننگ شروع کر دی گئی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقے میں ایران سے آئے 2سو ایسے افراد انکشاف ہوا جن میں مبینہ طور پر کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ اس حوالے سے مقامی افراد میں تشویش پائی جاتی ہے اور شہری خوف کے باعث محفوظ ٹھکانے ڈھونڈنے لگ پڑے۔ ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو جس میں قانون نافذ کرنے والے ادارے مقامی افراد سے اپیل کر رہے ہیں کہ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں اور نہ ہی کوئی نقل و حرکت کریں ۔ جبکہ ویڈیو میں مزید بتایا گیا ہے کہ مذکورہ علاقے میں کرونا وائرس 80فیصد پھیل چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس وقت امامیہ کالونی میں ہزاروں گھر موجود ہیں جس کے باعث انتظامیہ کی جانب سے ان گھروں کے رہائشیوں کی سکریننگ کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اور باقاعدہ ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ہیں جو کہ گھروں کا سروے کرنے کے ساتھ ساتھ تمام کا کرونا ٹیسٹ کیا جائے گا اگر رزلٹ مثبت آئے گا تو متاثرہ شخص کو قرنطینہ سینٹر منتقل کر دیا جائے گا ۔ اس حوالے سے مزید معلوم ہوا ہے کہ مقامی علاقہ متوسط طبقے اور کچی آبادیوں کی تعداد زیادہ ہے اس حوالے انتظامیہ کی جانب سے لاﺅڈ سپیکر میں اعلانات کیے جا رہے ہیں کہ گھروں سے مت نکلیں ان کے لئے گھر ہی محفوظ ہیں۔
برطانوی ویب چینل نے عمران خان کی صحت بارے غلط خبر چلا کر فوری تردید کر دی
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانوی ویب چینل نے وزیراعظم عمران خان حکومت سے متعلق غلط خبر چلا دی۔ تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے ایک ویب چینل نے یہ خبر چلائی کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا کرونا ٹیسٹ پازٹیو آگیا۔ بعدازاں اسی چینل نے اس خبر کی خود ہی تردید کر دی۔ دریں اثنا حکومتی ذرائع نے اس بات کی تردید کی اور کہا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان میں کورونا وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی بلکہ برطانوی اخبار نے غلطی سے ان کا نام دیا۔یہ بات تحریک انصاف کے رہنما اور پنجاب حکومت کے سابق ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے ایک ٹوئٹ میں بتائی۔اس سے قبل برطانوی چینیل ایرس نیوز کا ایک اسکرین شاٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا جس میں لکھا تھا کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت رہا ہے۔مگر ڈاکٹر شہباز گل نے ٹوئٹ میں بتایا کہ برطانوی میڈیا نے وزیراعظم عمران خان کا نام لکھ کر غلط خبر چلادی، جبکہ وہ برطانوی وزیراعظم کا نام لکھنا چاہتے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم باکل ٹھیک ہیں اور کچھ دیر پہلے ہی دفتر سے گھر گئے ہیں۔
ڈیفنس کے مختلف مقا ما ت ر یڈ زون قرا رمتعدد گھروں پرکرونا تصد یق کے نو ٹس لگ گئے
لاہور (خصوصی رپورٹر) صو با ئی دارالحکومت میں کرو نا وائر س کے پیش نظر ڈیفنس کے مختلف مقاما ت کو ریڈ زون قراردے دیا گیا ، جس کی بڑی وجہ ایئر پورٹ سے جہازوں کا فضلہ ہے جس کے نمونے ہوا میں ر ہ جاتے ہیں اور اس کی وجہ سے مقامی افرا د
میں کرو نا کی علامات زیادہ پا ئی جا تی ہے۔ ذرا ئع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ڈیفنس کے مختلف مقامات پر بھی انتظا میہ نے گھروں کو کے با ہر نو ٹس بھی لگا ئے ہیں جس میں واضح لکھا ہے کہ مذکورہ گھروں کے رہائشیو ں میں کرونا وائرس کی تشخیص ہو ئی ہے اور انتظا میہ کی جا نب سے ان گھرو ں کو مکمل سیل کردیا گیا ہے جبکہ اس حوالے سے مزید بتا یا گیا ہے کہ ان گھرو ں کے ر ہا ئشی افراد کو قر نطینہ سنیٹر میں منتقل کردیا گیا ، جبکہ مذکورہ مر یضوں کے ساتھ جن افرا د کو ملنا تھا وہ بھی اپنا ٹیسٹ کروائیں اور اپنی تسلی کرلیں۔ دوسری جانب مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ڈیفنس فیز 4،5 اور 3میں ان مریضوں کی تعدا د زیا دہ بتائی ہے جبکہ مزید معلوم ہوا ہے کچھ مقاما ت پر بیرون ممالک سے آنے والے افراد کی تعداد زیادہ تھی جبکہ مذکورہ علاقوں کے قریب انٹرنیشنل ایئرپورٹ بھی موجود ہے جس کے با عث جو بیرون ممالک والی پروازیں ان علاقوں سے جاتے اپنا فضلہ چھوڑتے ہیں جس وجہ سے ہوا میں زہریلے نمونہ وائرس کی شکل میں بکھر جا تے ہیں اور بڑی وجہ کرونا وائرس کی تشخیص بن چکی ہے اس حوالے سے ڈیفنس سوسائٹی کے مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ متعد د افرا د نے گھرو ں سے دوسرے مقاما ت پر شفٹ ہو گئے ہیں جبکہ تشویش لا حق ہو نے پر نجی لیبارٹری سے اپنے ٹیسٹ بھی کروار ہے ہیں جس میں زیا دہ کی تعدا د مثبت پا ئی جا تی ہے۔ دوسری جانب کرونا وائرس کے پھیلاو¿ کے خدشات کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ لاہور نے محکمہ ہیلتھ اور بہبود آبادی کی مدد سے شہریوں کی گھر گھر سکریننگ کیلئے 9 موبائل یونٹس چلا دیئے ہیں۔ موبائل یونٹس کی 9 گاڑیاں شہر کی شاہراہوں پر موجود ہوں گی جن پر تعینات محکمہ صحت کے اہلکار گلی محلوں اور گھر گھر جا کر شہریوں کی سکریننگ کرینگے۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر صفدر حسین ورک کا کہنا ہے مجموعی طور پر 16 موبائل یونٹ کام کریں گے۔ چیف آفیسر ہیلتھ ڈاکٹر شعیب گورمانی نے کہا ہیلتھ کی ٹیمیں گھر گھر جا کر سکریننگ کریں گی۔ ایڈیشنل سیکرٹری بہبود آبادی احمد شعیب کا کہنا ہے موبائل سروس یونٹس مکمل طور پر فعال ہیں۔ انچارج موبائل یونٹس ڈاکٹر فرزانہ نے کہا شہریوں کی سکریننگ تھرمل گنز سے کی جائے گی۔ اگر کوئی شہری کورونا وائرس میں مشتبہ پایا گیا تو فوری ضلعی انتظامیہ کو اطلاع دی جائے گی۔ ابتدائی طور پر 9 بعد میں گاڑیوں کی تعداد 16 کر دی جائے گی۔ سٹرکوں پر موجود شہریوں کی بھی سکریننگ کی جائے گی۔ سکریننگ سے کورونا کی بروقت تشخیص ممکن ہو گی۔ 16 موبائل یونٹس محکمہ بہبود آبادی کی گاڑیوں میں بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا شہری گھروں میں ہی محفوظ رہ سکتے ہیں۔
ملک بھر میں مر یضو ں کی تعد ا د 1369 ،پنجا ب میں سب سے زیا دہ 490 مر یض ،ایک ر کن اسمبلی ،2ڈا کٹر متا ثر
لاہور‘ کراچی‘ اسلام آباد (نمائندگان خبریں) ملک بھر میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1369 تک جا پہنچی ہے۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کرونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1296 ہوگئی ہے۔ سندھ میں رونا کے 440 ، پنجاب میں 448 ، بلوچستان میں 131 ، خیبر پختونخوا میں 180 ، گلگت بلتستان میں 91، اسلام آباد میں 27 اور آزاد کشمیر سے 2 مریض ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کا کوئی مریض جاں بحق نہیں ہوا، ملک بھر میں اس مرض کے باعث زندگی کی بازی ہارنے والوں کی تعداد 10 ہے۔ سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں ایک ایک جب کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا 3،3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 23 مریض صحتیاب ہوگئے۔ دنیا بھر میں جان لیواکرونا وائرس کے وار جاری ہیں، وائرس کا شکار افراد کی تعداد میں آئے روز اضافہ ہورہا ہے، واپڈا ٹاو¿ن کے رہائشی ایک ہی خاندان کے 5 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق کرونا سے دنیا میں ہلاکتیں 24 ہزار سے تجاوز کر گئیں، مریضوں کی تعداد 5 لاکھ سے بڑھ گئی، پاکستان میں بھی کرونا وائرس کے باعث اموات کی تعداد 9 اور متاثرہ افراد کی تعداد 1200 سے اوپر چلی گئی ہے،ملک میں سب سے زیادہ کرونا وائرس کے کیسز سندھ میں سامنے آئے،دوسرے نمبر پر پنجاب اور تیسرے نمبر پر خیبر پختونخوا ہے۔شہر کامشہور علاقہ واپڈا ٹاو¿ن جہاں مقیم ایک ہی خاندان کے 5 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی،نوجوان میں 22 مارچ کو کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی جس پر میو ہسپتال منتقل کیا گیا،دوبارہ ٹیسٹ کرنے پر ایک بھائی، دو بہنیں اور والدہ بھی کرونا وائرس میں مبتلاپائی گئی۔کرونا وائرس میں مبتلا ایک ہی خاندان کے پانچوں افراد ہسپتال منتقل کردیا گیا،لاہور میں کرونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 103 تک پہنچ چکی ہے۔واضح رہے کہ لاہور میں ایک اور شہری کرونا وائرس کے ہاتھوں زندگی کی بازی ہار گیا،جس کے بعد لاہور میں ہلاکتوں کی تعداد تین ہوگئی،جان لیوا وائرس سے بچنے کےلئے طبی ماہرین کی جانب سے لوگوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ لوگوں سے ہاتھ ملانے ، میل جول اور خاص طور پر انجان لوگوں سے دور رہیں۔ باچا خان انٹرنیشنل ائررپورٹ پر تعینات وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کا اہلکاربھی کرونا وائرس میں مبتلا ہو گیا۔ ایف آئی اے حکام نے اہلکار میں کرونا وائرس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اہلکار نے مردان میں جاں بحق ہونے والے عمرہ زائر کو اٹینڈ کیا تھا۔وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کے حکام کا کہنا ہے کہ مزید 14 اہلکاروں کی کرونا اسکریننگ کی جا رہی ہے۔ لاہور میں کرونا میں مبتلا ایک اور مریض دم توڑ گیا ہے، جس کے بعد صوبے میں وائرس سے جان کی بازی ہارنے والے افراد کی تعداد تین ہوگئی ہے۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئرپنجاب کے مطابق تہتر سالہ شخص میو اسپتال کے آئسو لیشن وارڈ میں زیر علاج تھا،جسے دو روز قبل اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق پنجاب میں مزید گیارہ مریضوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے،جس کے بعد پنجاب میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد چار سو انیس تک جاپہنچی ہے۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق ڈی جی خان سے207، ملتان 19 اور لاہور میں 104 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔اس کے علاوہ گجرات 22، گوجرانوالہ 8،جہلم 19، راولپنڈی میں 14، ملتان 3، فیصل آباد5، منڈی بہاوَالدین 3، نارووال،رحیم یارخان اور سرگودھامیں ایک ایک مریض میں کرونا کی تشخیص ہوچکی ہے، اسی طرح میانوالی میں 2 ،اٹک اور بہاولنگر میں بھی ایک ایک مریض میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔جبکہ ننکانہ صاحب میں بھی کرونا وائرس کا ایک مریض سامنے آ یا ہے۔ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق چودہ روز کے دوران بیرون ملک سے آئے افراد آئسولیشن اختیار کریں،بیرون ملک سے آئے افراد میں آئسولیشن کے دوران علامات ظاہر ہوں تو 1033 پر رابطہ کریں۔ مردان سے تعلق رکھنے والے رکن خیبرپختونخوا اسمبلی عبدالسلام آفریدی میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ۔ عبدالسلام آفریدی نے خود ویڈیو بیان جاری کر کے بتایا ۔عبدالسلام آفریدی کے حلقہ نیابت منگا میں کرونا وائرس سے پہلی ہلاکت ہوئی تھی جبکہ وہ مسلسل متاثرہ علاقے میں موجود رہے۔رکن خیبرپختونخوا اسمبلی کو گھر میں قرنطینہ کردیا گیا ہے۔ ڈیرہ غازی خان کے قرنطینہ سینٹر میں دو ڈاکٹروں میں کرونا کی تصدیق ہوگئی ہے۔ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کے مطابق ڈیرہ غازی خان قرنطینہ میں کام کرنے والے ڈاکٹر کو کرونا وائرس کا شکار ہوگئے۔ انہوں نے بتایا کہ آئیسولیشن وارڈ میں کام کرنے والی ڈاکٹر صباءمیں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔پرائمری اینڈسیکنڈری ہیلتھ کے مطابق دونوں ڈاکٹرز خطرے سے باہر ہیں اور طبیعت زیادہ خراب نہیں۔دونوں ڈاکٹروں کو اسپتال کے آئیسولیشن وارڈز میں رکھا گیا۔ پنجاب میں کرونا وائرس کے خلاف برسرپیکار 2 ڈاکٹرز وائرس میں مبتلا ہوگئے۔پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئرڈیپارٹمنٹ نے 2 ڈاکٹروں میں کرونا کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ڈی جی خان قرنطینہ میں کام کرنے والے ایک ڈاکٹر میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی جب کہ ڈی جی خان آئسولیشن وارڈ میں کام کرنے والی ایک لیڈی ڈاکٹرمیں بھی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ دونوں ڈاکٹروں کو اسپتال کے آئسولیشن وارڈز میں رکھا ہے اور ان کی طبیعت زیادہ خراب نہیں جب کہ حالت بھی خطرے سے باہر ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ دونوں ڈاکٹر مشکل وقت میں فرنٹ لائن پر قوم کی خدمت کر رہے تھے۔واضح رہےکہ گلگت بلتستان میں کرونا وائرس سے لڑنے والے ڈاکٹر اسامہ بھی وائرس میں مبتلا ہوکر انتقال کرچکے ہےں۔ لاڑکانہ میں7 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی۔ڈپٹی کمشنر کے مطابق علیحدہ رکھے گئے 83 میں سے سات افراد کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے، واپس آنے والے 83 افراد کو قرنطینہ میں رکھا گیا تھا،ڈپٹی کمشنر نعمان صدیق کے مطابق تمام افراد ایران سے آئے تھے۔ مظفرگڑھ سے کورونا وائرس میں مبتلا پہلی خاتون صحتیاب ہوگئیں۔ ڈپٹی کمشنر امجد شعیب ترین نے خوشخبری دی کہ خاتون میں 9 روز قبل کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد انہیں ڈیرہ غازی خان کے قرنطینہ سینٹر سے مظفرگڑھ کے رجب طیب اردوان ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں اب وہ شفایاب ہوچکی ہیں۔ڈپٹی کمشنر کے مطابق ہسپتال میں 9 روز زیرعلاج رہنے کے بعد خاتون کو رجب طیب اردوان ہسپتال سے ڈسچارج کرکے گھر بھیج دیا گیا ،صحتیاب ہونے والی خاتون ایران سے آئی تھی اور تفتان بارڈر سے انہیں ڈیرہ غازی خان کے قرنطینہ سینٹر منتقل کیا گیا تھا۔راولپنڈی کے علاقے شکریال میں نوجوان لڑکی میں کروناوائرس کی تصدیق ہوگئی ،21سالہ بشری کو ہسپتال منتقل کرنے کے دوران شدید مذاحمت کا سامنا رہا۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق نوجوان لڑکی کو پولیس کی مدد سے ریسکیو ٹیمیوں نے آر آئی یو میں منتقل کیا۔ ملک بھر میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 1235 تک پہنچ گئی ہے۔حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعدادجمعہ کو صبح دس بجے تک 1235 ہوگئی ہے،سندھ میں کورونا کے 429 ، پنجاب میں 408 ، بلوچستان میں 131 ، خیبر پختونخوا میں 147 ، گلگت بلتستان میں 91، اسلام آباد میں 27 اور آزاد کشمیر سے 2 مریض ہے۔ملک بھر میں اس مرض سے زندگی کی بازی ہارنے والوں کی تعداد 9 ہے۔ سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں ایک ایک جب کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا 3،3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔سندھ اور بلوچستان میں مساجد میں نماز باجماعت اور جمعہ کے اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے جب کہ پنجاب میں محکمہ اوقاف نے جمعہ مبارک کے لئے ہدایت نامہ جاری کر دیا ہے جس کے تحت نماز جمعہ میں بچوں، عمر رسیدہ اور بیمار لوگوں کو آنے پر پابندی لگادی گئی ہے۔
Corona Daily Chart-27 again
Corona Box
ا مر یکہ نے چین کو بھی پیچھے چھو ڑ دیا ،مر یضوں کی تعد اد ایک لا کھ سے بڑ ھ گئی
بیجنگ ‘نیویارک (شِنہوا) چین کے شہر ووہان سے جنم لینے والی عالمگیر وباء کرونا وائرس نے دنیا کے 200 ممالک اور خطوںکو اپنی لپیٹ میں لےاجبکہ دنیا بھر میں ہلاکتیں 25ہزار سے زائد ہوگئیں ،امریکہ نے چین کو بھی پیچھے چھوڑ دیا اور وہ کرونا وائرس کے سب سے زیادہ مریضوں والا ملک بن گیا جہاں مجموعی مریضوں کی تعداد8ہزار کے قریب پہنچ گئی ، برطانوی وزیراعظم اورفلپائن کی مسلح افواج کے سربراہ بھی کرونا وائرس کا شکار ہوگئے۔ چین میں کرونا وائرس کے 55 نئے مصدقہ کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے صرف ایک مقامی اور دیگر درآمد شدہ ہیں ،چین نے غیرملکیوں کا چین میں داخلہ عارضی طور پر معطل اورآسٹریلیا نے بیرون ممالک سے آنے والے تمام مسافروں کو قرنطینہ کر نے کا اعلان کیا ہے ،فِجی نے کرونا وائرس کا پھیلا ﺅ روکنے کیلئے ملک بھر میں کرفیو لگا دیا ،افغانستان میں 2غیر ملکی سفارت کاروں اور نیٹو مشن دفتر کے 4سرکاری اہلکاروں میں کرونا وائرس کی تصدیق جبکہ ملک میں 11نئے مریضوں کی تصدیق کے بعد کرونا وائرس کے کل مریضوں کی تعداد91ہوگئی۔جانز ہوپکنز یونیورسٹی کے مرکز برائے سسٹمز سائنس اور انجینئرنگ(سی ایس ایس ای) کے مطابق امریکہ میں امریکی مشرقی وقت کے مطابق شام 6بجے تک نوول کرونا وائرس کے 82ہزار404مصدقہ مریضوں کی اطلاعات موصول ہوچکی ہیں۔سی ایس ایس ای کے مطابق امریکہ نے چین کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور سب سے زیادہ مریضوں والا ملک بن گیا ہے۔مرکز کے مطابق5 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مریضوں کی تعداد میں 10ہزار کا اضافہ ہواہے۔ ریاست نیویارک ملک میں وبا کا مرکز بن گیا ہے جہاں پر 37ہزار802 مصدقہ مریضوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ نیوجرسی میں 6ہزار876اور کیلیفورنیا میں 3ہزار802 مصدقہ مریض ہیں۔امریکہ میں نوول کرونا وائرس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 1ہزار178 تک پہنچ گئی ہے جن میں سے 281ہلاکتیں نیویارک اور 100ہلاکتیں واشنگٹن کی کنگز کانٹی میں ہوئی ہیں۔جانز ہوپکنز یونیورسٹی کے اعدادوشمار کے مطابق چین میں (مین لینڈ، ہانگ کانگ،مکاو¿ اور تائیوان کے علاقوں سمیت)جمعرات کو امریکی مشرقی وقت کے مطابق شام6بجے تک 82ہزار34مصدقہ مریضوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ادھر فلپائن کی مسلح افواج(اے ایف پی)کے چیف آف اسٹاف فیلیمن سانتوس جونیئر میں نوول کرونا وائرس مثبت آیا ہے جبکہ سانتوس سے رابطے کے بعد فلپائن کے سیکرٹری دفاع ڈیلفن لورینزانا نے خود کو قرنطینہ کرلیا ہے۔اے ایف پی نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ سانتوس کا پیر کو ٹیسٹ کیا گیا تھا جمعہ کے روز ان کے ٹیسٹ کا نتیجہ سامنے آیا ہے اور یہ کہ وہ بہتر ہیں اور ان کی صحت کی صورتحال اچھی ہے لیکن وہ ملٹری اسپتال کے فوجی معالجین کی زیر نگرانی رہیں گے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ہو سکتا ہے سانتوس کو بحریہ کے ایک افسر سے وائرس منتقل ہوا ہو جس نے اردن کا سفر کیا ہے اور اسے 27 مارچ سے 10 اپریل تک گھر پر ہی14 دن کے سخت قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ عالمی وبا نے پانچ لاکھ بتیس ہزار 224 افراد کو لپیٹ میں لے لیا جبکہ صحت یاب افراد کی تعداد ایک لاکھ 24 ہزار 326 ہے، امریکا میں کرونا سے متاثرین افراد کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہو گئی۔میڈیارپورٹس کے مطابق عالمی وبا سے امریکا میں 1300 افراد ہلاک اور 85 ہزار 594 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ چین میں کرونا سے ہلاک افراد کی تعداد 3 ہزار 292 ہو گئی جبکہ متاثرین کی تعداد 81 ہزار 340 ہے۔ اٹلی میں کرونا سے آٹھ ہزار دو سو پندرہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 80 ہزار 589 افرادعالمی وبا کی لپیٹ میں ہیں۔اسپین میں کرونا سے ہلاک افراد کی تعداد 4 ہزار 365 ہے۔ ایران میں کرونا سے مرنے والوں کی تعداد 2 ہزار 234 ہو چکی ہے۔برطانیہ میں کرونا سے 578، جنوبی کوریا میں 139، فرانس میں ایک ہزار 696، جاپان میں 47 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ سعودی عرب میں کرونا سے تین افراد موت کے منہ میں چلے گئے جبکہ متاثرین کی تعداد ایک ہزار 12 ہے۔بھارت میں کرونا سے مرنے والوں کی تعداد بیس جبکہ متاثرین کی تعداد سات سو ستائیس ہے۔ ملائیشیا کے بادشاہ اور ملکہ بھی قرنطینہ میں چلے گئے،برطانوی میڈیا کے مطابق ملائیشیا کے بادشاہ اور ان کی اہلیہ کے ملازمین میں کرونا وائرس کی تشخیص کے بعد قرنطینہ میں چلے گئے،بادشاہ سلطان اور ان کی اہلیہ نے ملازمین میں وائرس کی تشخیص کے بعد اپنا بھی کرونا ٹیسٹ کروایا تھا جو منفی آیا۔رپورٹ کے مطابق ملائیشیا کے بادشاہ اور ان کی اہلیہ احتیاطی تدابیر پر 14 دن قرنطینہ میں گزاریں گے۔کرونا وائرس کے باعث ملائیشیا میں اب تک 23 افراد ہلاک جبکہ 235 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد متاثرین کی تعداد 2 ہزار 31 ہوگئی ہے۔