تمغہ امتیازکیلئے مہوش حیات کا نام میں نے تجویزکیا، فواد چوہدری

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیرسائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان کے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ تمغہ امتیاز کے لیے اداکارہ مہوش حیات کا نام انہوں نے تجویز کیا۔حال ہی میں دئیے گئے ایک انٹرویومیں فواد چوہدری نے مہوش حیات کوتمغہ امتیازدیے جانے کے معاملے پربات کرتے ہوئے کہا مہوش حیات بہترین ہیں بطور وزیر میں نے ان کا نام ستارہ امتیاز کے لیے تجویز کیا۔فواد چوہدری نے کہا کہ وہ اس طرح کے ایوارڈ کے وقارکو تسلیم کرتے ہیں اوراسی لیے لوگوں کو نامزد کرتے وقت بہت احتیاط سے کام لیتے ہیں۔ وہ ہمیشہ سے چاہتے تھے کہ قومی ایوارڈ دینے کے لیے نوجوانوں کے نام پر سنجیدگی سے غور کیا جائے۔ایک موقع پر میزبان نے فواد چوہدری سے پوچھا کہ کیا مہوش حیات نے انہیں تمغہ امتیاز کے لیے نامزد کرنے کی درخواست کی تھی۔ اس کا جواب انہوں نے صرف یہ کہتے ہوئے دیا کہ ایوارڈ کے لیے نامزدگی کے لیے درخواست کرنے والے لوگوں کی کوئی حد نہیں ہے۔فواد چوہدری نے مزید کہا مہوش حیات کو تمغہ امتیاز دئیے جانے کا فیصلہ مکمل طور پر میرٹ پر مبنی تھا۔ ہم ہمیشہ سے چاہتے تھے کہ ہر شعبے میں اول آنے والوں، ٹاپرز کو یہ ایوارڈ دیاجائے۔ ہم نے مہوش حیات کو بھی یہ ایوارڈ میرٹ پر دیا ہے۔ انہیں تمغہ امتیاز ان کی فلموں کے بزنس کے لیے دیا گیا ہے جو کسی اور کی فلموں کے بزنس سے زیادہ تھا۔واضح رہے کہ مہوش حیات کو گزشتہ برس 23 مارچ کو ملک کے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ تمغہ امتیاز سے نوازا گیاتھا۔ تاہم انہیں تمغہ امتیاز دئیے جانے پر ملک میں تنازع کھڑا ہوگیا تھا اور لوگوں نے حکومت کو مہوش حیات کو تمغہ امتیاز دینے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایاتھا۔ تنقید کرنے والوں میں پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین بھی شامل تھے۔

بھارت تباہی کے راستے پر گامزن ہے،انتہاپسند فاشسٹ نظریے کے سبب بھارت کے ٹکڑے ہو جائیں گے، وزیر اعظم عمران خان

ملائیشیا (ویب ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت تباہی کے راستے پر گامزن ہے اور اگر بھارت فسطائیت اور انتہا پسند ہندووتوا کے راستے پر ہی گامزن رہا تو ہمیشہ کے لیے تقسیم ہو جائے گا اور اس کے ٹکڑے جائیں گے۔ملائیشیا میں ایڈوانس اسلامک اسٹڈیز انسٹیٹیوٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے ملائیشیا کو اپنی زندگی میں تبدیل اور ترقی کرتے ہوئے دیکھا اور مجھے ملائیشیا کی یہ چیز سب سے زیادہ اچھی چیز یہ لگتی ہے کہ یہ انتہائی تہذیب یافتہ معاشرہ ہے کیونکہ وہاں مذہب اور لسانی گروہوں کے درمیان ہم آہنگی ہے جو کسی مہذب معاشرے کی سب سے بڑی علامت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اسلام کے سنہرے دور کو دیکھنا چاہیے جہاں تمام مختلف مذاہب ایک ساتھ رہتے تھے جہاں برداشت تھی اور لوگ ایک دوسرے کو قبول کرتے تھے، مذہب کو کبھی بھی جبری طور پر مسلط نہیں کیا گیا تھا جبکہ ملائیشیا میں لوگ جس طرح رہتے ہیں تو ہمیں یہی چیز نظر آتی ہے اور میرے خیال میں ہمیں اس کو اپنانا چاہیے۔عمران خان نے کہا کہ مجھے دسمبر میں کوالالمپور سمٹ میں شرکت کے لیے یہاں آنا تھا تاکہ ہم اسلاموفوبیا کے مسئلے کو عالمی سطح پر اجاگر کر سکیں۔اس موقع پر انہوں نے اسلامو فوبیا کے پھیلاو¿ پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے ایرانی انقلاب کے موقع پر مغربی دنیا میں خوف پیدا ہو گیا تھا کہ پوری اسلامی دنیا مغرب مخالف اس انقلاب کے زیر اثر آ جائے گی اور یہ پہلا موقع تھا کہ جب مغربی دنیا کو اسلام سے خوف محسوس ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو دوسری مرتبہ اسلاموفوبیا کا خطرہ اس وقت محسوس ہوا جب 1989 میں سلمان رشدی نے ایک توہین آمیز کتاب لکھی، اس کتاب کے خلاف مسلمان ممالک میں آنے والے ردعمل کو مغربی دنیا نہ سمجھ سکی کیونکہ انہیں یہ سمجھنے کی ضرورت تھی کہ مسلمان اپنے نبی کی توہین کے خلاف اس حد تک شدید ردعمل کیوں دے رہے ہیں۔عمران خان نے سلمان رشدی واقعے کے بعد پھیلنے والے اسلاموفوبیا کو مسلمان ممالک اور ان کی قیادت کی سب سے بڑی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان رہنماو¿ں کو دنیا کو یہ سمجھانا چاہیے تھا کہ یہ چیز ہمارے لیے اتنی اہمیت کیوں رکھتی ہے اور انہیں یہ سمجھانا چاہیے تھا کہ نبی اکرم ہمارے دلوں میں بستے ہیں اور ہم ان سے بہت محبت کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک خصوصاً یورپ میں مذہب پر اس طرح سے عمل نہیں کیا جاتا جس طرح سے ہم کرتے ہیں کیونکہ وہاں وہ اپنی ہستیوں کے بارے میں مزاحیہ پروگرام کرتے ہیں جبکہ مجھے انگلینڈ میں یہ دیکھ کر بڑا دھچکا لگا، لہٰذا ہمیں یہ بتانا چاہیے تھا کہ نبی اکرم کی توہین سے ہمیں اتنی تکلیف کیوں پہنچی۔بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے بعد مغرب میں یہ تاثر بن گیا کہ اسلام ایک عدم برداشت کا مذہب ہے، یہ مغربی اقدار کے خلاف ہے جس کے بعد اسلاموفوبیا بڑھتا چلا گیا۔انہوں نے کہا کہ تیسرا موقع 9/11 (یعنی 11 ستمبر 2001) کا تھا جس میں 15 سے 16 دہشت گردوں نے ایک مجرمانہ سازش کی اور مسلم دنیا کے لیے سب سے تباہ کن بات یہ ہوئی کہ جب مغربی رہنماو¿ں نے اسے اسلامی دہشت گردی قرار دیا تو ہمیں اعتراض کرنا چاہیے تھا کیونکہ ان کے اس دہشت گردی کے عمل کا اسلام سے آخر کیا تعلق تھا؟۔انہوں نے کہا کہ اسلام اور ان دہشت گردی کی کارروائیوں کا آپس میں کوئی تعلق نہیں اور بدقسمتی سے مسلم دنیا نے بھی مغرب کی جانب سے استعمال کی جانے والی اصطلاحات ‘ترقی پسند اسلام’ اور ‘قدامت پسند اسلام’ کو استعمال کرنا شروع کردیا جو مسلم دنیا کے لیے سب سے بڑا المیہ تھا، اس کے بعد مغربی دنیا نے ہر مسلمان کو دہشت گرد سمجھنا شروع کردیا اور اسلاموفوبیا میں مزید اضافہ ہوا۔عمران خان نے کہا کہ مسلم دنیا کے رہنماو¿ں نے دہشت گردی اور مذہب کو آپس میں جوڑنے پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا جس کی وجہ سے خودکش حملوں کو بھی اسلام سے جوڑ دیا گیا حالانکہ تاریخی شواہد اس بات کی یکسر نفی کرتے ہیں۔دوران گفتگو انہوں نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم میں جاپانی پائلٹس نے خودکش حملے کیے لیکن کسی نے بھی ان کے مذہب کو ذمے دار نہیں ٹھہرایا جبکہ 9/11 سے قبل اکثر خودکش حملے ہندو تامل ٹائیگرز نے کیے لیکن کسی نے اس وقت بھی مذہب کو ذمے دار نہیں ٹھہرایا تاہم اسلام اور دہشت گردی کو آپس میں جوڑ دیا گیا جس کی وجہ سے ہمیں مغربی ممالک میں مسلمانوں پر تشدد اور تضحیک کی کئی مثالیں نظر آتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلاموفوبیا کی وجہ سے میں نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس موقع پر وزیر اعظم مہاتیر محمد اور ترک صدر رجب طیب اردوان سے بات کی تاکہ ہم اس مسئلے کو اجاگر کر کے کوئی ایسا میڈیا تشکیل دے سکیں جو اسلام کے خلاف ان غلط فہمیوں کو دور کر سکے۔وزیر اعظم نے کہا کہ اب بچوں کو موبائل فون میسر ہے جس کے سبب ان کی معلومات تک جتنی رسائی اب ہے، پہلے کبھی بھی نہ تھی لہٰذا یہ انتہائی ضروری ہے کہ ہم اپنے بچوں کو اسلام کی تاریخ سے آگاہ کریں اور ایک مختلف نقطہ نظر پیش کریں تاکہ ان کو اسلام کی اصل تصویر پیش کی جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے نہ تو اسلام مخالف پراپیگنڈے کا شکار ہوں اور نہ ہی انتہا پسندی کی جانب راغب ہوں اور ہم اب بھی اس منصوبے پر کام کر رہے ہیں۔دیگر معاملات پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے لیے میرا وہی نظریہ ہے جو بانیان پاکستان علامہ اقبال اور قائد اعظم محمد علی جناح کا تھا اور پاکستان کے لیے ان کا نظریہ یہ تھا کہ اس ملک کو مدینہ میں مسلمانوں کی پہلی ریاست کی طرز پر بنایا جائے جس کی بنیاد ہمارے نبی اکرم نے رکھی تھی۔ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ جب میں وزیراعظم بنا تھا تو میں نے سب سے پہلے بھارت سے رابطہ کیا تھا اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا تھا کہ ہم اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے جو کچھ ہو سکا وہ کریں گے کیونکہ سب سے زیادہ غریب لوگ ہمارے خطے میں رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خطے میں غربت کو کم کرنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ دونوں ملک تعلق بہتر کرتے ہوئے آپس میں تجارت شروع کریں، دونوں ملکوں میں جتنی کشیدگی کم ہوگی اتنا ہی ہم دفاع پر کم خرچ کریں گے اور تجارت پر زیادہ خرچ کر سکیں گے جس سے خوشحالی بڑھے گی۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے ہمارے پیشکش کو مسلسل ٹھکرایا جاتا رہا جس کی کوئی عملی وجہ نہیں بلکہ اصل وجہ یہ ہے کہ بھارت پر ایک انتہا پسند نظریے نے قبضہ کر لیا ہے۔بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو کچھ بھارت میں ہو رہا ہے وہ بھارتی عوام کے لیے انتہائی خطرناک ہے اور اس سے بھارت ہمیشہ کے لیے تقسیم ہو جائے گا اور اس کے ٹکڑے ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں بڑی اقلیت موجود ہے اور ہندووتوا کے انتہا پسند فاشسٹ نظریے نے 50کروڑ افراد کو الگ کردیا اور اگر وہ اسی ڈگر پر چلتے رہے تو انہیں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔انہوں نے بھارت کو خبردار کیا کہ اگر ایک مرتبہ بھارت میں انتہا پسند نظریے کا جن بوتل سے باہر آ گیا تو اسے دوبارہ بوتل میں ڈالنا مشکل ہو جائے گا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ میں بھارت سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہہ رہا ہوں کہ جو کچھ بھارت میں ہو رہا ہے وہ اس کے لیے سب سے بڑی تباہی ہے کیونکہ یہ فاشسٹ سوچ کسی اور نظریے کو پنپنے کی اجازت نہیں دیتی۔اس موقع پر انہوں نے مستقبل میں بھارت سے بہتر تعلقات کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں جب کبھی بھی ایسی حکومت آتی ہے جو برصغیر میں غربت کے خاتمے اور خوشحالی پر یقین رکھتی ہو تو پاکستان انہیں دوستی کی پیشکش کرنے والا پہلا ملک ہوگا۔

بلاول کا آئی ایم ایف معاہدے کیخلاف ملک بھر میں مارچ کرنے کا اعلان

کراچی (ویب ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جب سے ‘پی ٹی آئی ایم ایف’ بجٹ ہم پر مسلط کیا گیا ہے مہنگائی میں اضافہ ہوگیا، آئندہ ماہ سے پورے ملک میں عوام دشمن عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) معاہدے کے خلاف مارچ شروع کریں گے۔کراچی کے علاقے لیاری میں لیاری ایکسپریس وے پر اربن فارسٹ منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان نے 50 لاکھ گھروں اور نوکریوں کا وعدہ کیا لیکن ایک بھی گھر نہیں بنا بلکہ تجاوزات کے نام پر گھر گرادیے گئے۔بلاول کا کہنا تھا کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے عوام غربت کا شکار ہیں، حکومت عوام کے معاشی حقوق کوچھیننے کی کوشش کررہی ہے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی عوام دشمن معاشی پالیسی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے آئی ایم ایف سے معاشی پیکیج پر درست طریقے سے بات نہیں کی، پی ٹی آئی نے عوام دشمن آئی ایم ایف پیکیج لیا ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ دوبارہ بات کریں، عوام کے مفادات کا سودا نہیں ہونا چاہیے۔بلاول نے آئندہ ماہ سے پورے ملک میں آئی ایم ایف معاہدے کے خلاف مارچ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ یہ بجٹ آئی ایم ایف کا ہے، پی ٹی آئی کا نہیں۔اربن فاریسٹ کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ شہری علاقوں میں زیادہ آلودگی اور مسائل ہوتے ہیں، یہ منصوبہ ملیر ندی کے اطراف میں بھی جلد شروع کیا جائے گا، ہم کم وسائل اور سازشوں کے باوجود ترقیاتی منصوبے شروع کررہے ہیں۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کے ہرایک شخص پر مہنگائی کا طوفان برپاہے، ہمارے پاس گندم وافر مقدار میں تھی پھر بھی گندم درآمد کی جارہی ہے۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہر الزام سندھ حکومت پر ڈال دیا جاتاہے، اب کورونا وائرس کا الزام بھی سندھ حکومت پر لاپرواہی کہہ کر ڈال دیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کےخلاف سازشیں نئی نہیں ہیں،گندم ہویا شوگر کی قلت الزام سندھ حکومت پرعائد کیا جاتا ہے، صحیح یا غلط آپ حکومت میں آگئے ہیں تو لوگوں کا تو خیال کریں۔

جیون ساتھی کے دنیا سے جانے کا غم، شوہر بھی اسی دن صدمے سے چل بسا

متحدہ عرب امارات (ویب ڈیسک)بیوی سے محبت کی ایک مثال متحدہ عرب امارات میں سامنے آئی جہاں برسوں ساتھ گزارنے والی اہلیہ کے انتقال پر بوڑھا شوہر بھی صدمے سے چل بسا۔عرب خبر رساں ادارے کے مطابق 107 سالہ غازی علی نے اپنی 90 سالہ اہلیہ کے ساتھ تقریباً 60 سال سے زائد کا عرصہ گزارا اور وہ اہلیہ کے دنیا سے جانے کا صدمہ برداشت نہیں کرسکے۔مرحوم میاں بیوی کے قریبی رشتے داروں کا کہنا ہے کہ دونوں میاں بیوی 65 سال سے ساتھ ہنسی خوشی زندگی گزاررہے تھے، دونوں بہت بوڑھے اور بیمار تھے اور اس کے باوجود بھی ایک دوسرے سے بے حد محبت کرتے تھے۔غازی علی کے پوتے نے بتایا کہ دادا کافی عرصے سے بیماری کا شکار تھے، جب دادا کو دادی کے انتقال کا پتہ چلا تو وہ اس بات کو تسلیم نہیں کرپارہے تھے، دادی کا انتقال ا±سی دن صبح کے 4 بجے ہوا تھا جس کے چند گھنٹے بعد دادا بھی دنیا سے رخصت ہوگئے۔خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں میاں بیوی کی تدفین ایک ہی قبرستان میں کی گئی جہاں دونوں کی قبریں بھی ایک ساتھ ہیں۔

انڈر 19 کرکٹ ورلڈکپ: پاکستان کا بھارت کیخلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ

پوچس فسٹروم: آئی سی سی انڈر 19 ورلڈکپ میں پاکستان نے بھارت کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے۔جنوبی افریقا کے شہر پوچس فسٹروم میں کھیلے جارہے اس اہم ایونٹ میں روایتی حریف پاکستان اور بھارت مد مقابل ہیں۔پاکستانی کپتان روحیل نذیر نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنے کے فیصلے پر کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ اسکور بورڈ پر بڑا اسکور کرکے میچ جیتیں۔قومی کپتان نےبتایا کہ ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور وہی ٹیم کھلا رہے ہیں جو افغانستان کے خلاف کھیلی تھی۔جب کہ بھارتی کپتان پریم گرج ہم بولنگ کرنے پر خوش ہیں۔انڈر 19 کرکٹ کے ورلڈکپ میں پاکستان اور بھارت  کے درمیان ہونے والے مقابلوں میں پاکستان کو 5 میچوں میں فتح ہوئی جب کہ بھارت 4 مرتبہ جیتا۔

میوہسپتال میں چوہے دندناتے پھر رہے ہیں ،کرونا آگیا تو پھر کیا ہوگا،ضیا شاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف سینئر صحافی ضیا شاہد نے کہا ہے کہ کرونا موزی مرض ے پوری دنیا میں پھیل رہا ہے ہمارے لئے تشویشناک بات ہے وہ یہ ہے کہ پاکستان ووہان کا علاقہ جس میں اصل میں بیماری ہے وہاں تو روک دیا گیا ہے باقی دوسرے ممالک کے علاقوں سے پاکستانی واپس آ رہے ہیں۔ چنانچہ دو فلائٹس پاکستان آ چکی ہیں۔ باقی ملکوں میں تو یہ بندوبست کیا گیا ہے امریکہ میں تو ہسپتال خالی کر کے مشکوک مریضوں کو رکھا گیا ہے مگر ہمارے ہااں جیسے مثال کے طور پر لاہور کا سب سے بڑا ہسپتال میوہسپتال، سروسز ہسپتال بڑا ہسپتال ہے۔ میو تو قدیم ترین ہسپتال ہے۔ لیکن ان دونوں ہسپتالوں میں صفائی کی حالت ازخود کافی ناگفتہ بہ ہے۔ میوہسپتال میں وارڈوں میں بستروں کے نیچے پھر رہے ہیں حالانکہ کہا جاتا ہے کہ یہ بیماری چوہوں سے ہی پھیلی تھی اور چوہے، چمگادڑ، سانپ اس قسم کی چیزیں کھانے سے تو بیماری چین میں پھیلی تھی۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ خدا نہ کرے کہیں ایک کیس بھی اس قسم کا سامنے آ گیا کہ یہاں پہنچنے کے بعد جو مریض ہیں جن کو 14 دن کے لئے الگ رکھا گا ہے ان میں سے اگر کوئی مرگیا ہو گیا تھا تو بہت ہی خطرناک بات ہے اس سے ایک سنسنی پھیل جائے گی۔ اللہ کرے ایسا کوئی واقعہ پیش نہ آئے۔ لیکن جہاں تک ہمارے ہسپتالوں کی صفائی کی صورت حال ہے وہ اپنی جگہ ایک حقیقت ہے کہ سروسز ہسپتال یا میوہسپتال ہو ان میں چوہے بے تحاشا پھر رہے ہیں۔ ہمارے ہاں اتنے وسائل نہیں ہیں ورنہ جیسے منشی ہسپتال ہے یا اس طرح کا اور کوئی ہسپتال ہے تو کوئی ہسپتال خالی کروا کے اس میں ان مریضوں کو رکھنا چاہئے تھا۔ بڑا خطرناک ہو گا کہ ان مریضوں کو مشکوک حالت میں دوسرے عام مریضوں کے ساتھ رکھا جائے تو اس سے بہت خطرناک نتائج بھی برآمد ہو سکتے ہیں۔ خدا کرے کہ ہم محفوظ رہہیں سچی بات یہ ہے کہ اس میں بڑا خوف آتا ہے کہ انہیں ہسپتالوں میں ان مریضوں کو رکھا جائے جن کو 14 دن الگ رکھنا ضروری ہے اس سے کافی خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ ڈنمارک میں خاکوں کے حوالے سے جو صورت حال پیش رہی اب دوبارہ ڈنمارک کی جانب سے ایک اور بیہودہ ہتھکنڈہ ایک اخبار کے اندر کارٹون شائع کیا گیا چین کے جھنڈے کے اوپر کرونا کی شکل میں 5 سٹار کو کرونا کی شکل دی گئی ہے جس پر کافی برہمی کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس پر ضیاشاہد نے کہا کہ ہم سب کو اللہ سے دُعا مانگنی چاہئے کہ خداوند کریم سب کو محفوظ رکھے۔ چین کے خلاف پروپیگنڈا بیکار ہے کیونکہ یہ ساری دنیا میں پھیلی ہوئی ہے۔ جس طرح سے دوسرے ملکوں میں اس کو رکھا گیا ہے۔ اس طرح ایسے مریضوں کو جو وہاں سے آئے ہیں اصل میں ان کو الگ رکھنا چاہئے۔ جن مریضوں کو الگ رکھنا صروری ہے گار ان ہسپتالوں میں رکھنا ہے وہاں چوہے پھر رہے ہیں تو پھر تودعائیں کرنی چاہئے کہ یا اللہ تو ہماری حفاظت کر۔ ڈنمارک اور ناروے دو ملک ایسے ہیں کہ انہوں نے آزادی صحافت کے نام پر ہر قسم کی چیزروا رکھی ہے چین کے جھنڈے کے سٹار کے ساتھ ایسی علامت بنانا اور ان کو ظاہر کرنا کہ وہاں کرونا پھیلا ہوا ہے یہ بہت گھٹیا حرکت ہے۔ ہماری صوبائی وزیر صحت خود ڈاکٹر ہیں یاسمین راشد اور بہت قابل ڈاکٹر ہیں یقین ہے کہ وہ ہر اقدام اٹھائیں گی جو ان کے بس میں ہے۔ لیکن ترجمان کا اس کو لائٹ لی لینا کہ اگر ہسپتال میں چوہے ہیں ان چوہوں میں وائرس نہیں ہے بچگانہ بات ہے چوہے چوہے ہوتے ہیں کہ کس طرح سے ثابت کیا جائے گا کہ ان چوہوں میں وائرس ہے یا نہیں ہے۔ فوری طور پر ہسپتال کو چوہوں سے پاک کرنا چاہئے۔ باہر کے ملکوں میں بندوبست کیا گیا ہے کہ الگ ہسپتالوں میں رکھا جائے 14 دن الگ رکھنا ضروری ہے۔ یہ بات ممکن اتنے ہسپتال موجود نہیں ہے کہ مریضوں کو الگ رکھا جائے۔ عام مریضوں کے ساتھ رکھنا خطرناک ہو سکتا ہے۔
وزیراعظم نے چائنا کی حدود استعمال کی ہے۔ پہلی مرتبہ عمران خان نے جانا تھا تو وہ نہیں جا سکے تھے اس سے بڑے شکوک، شبہات پیدا ہوئے اس پر ترکی نے بھی کمنٹس دیئے ملائیشیا نے بھی اعتراض کیا تھا۔ اچھی بات ہے کہ وزیراعظم اور وزیرخارجہ ملائیشیا پہنچے ہیں جو خطرہ محسوس کیا جا رہا تھا وہ ختم ہو جائے گا۔ یہ ان شکوک و شبہات کا مداوا ہو گا جو پاکستان کی شمولیت نہ کرنے سے پیدا ہوا تھا کہ دباﺅ کے تحت پاکستان نے شرکت نہیں کی تھی۔ پاکستان کے کانفرنس میں نہ جانے سے جو امیج ابھرا تھا وہ دوبارہ بحال ہو جائے گا۔ ٹرائیکا کو دھچکا پہنچا تھا میں تلافی کرنے کی کوشش کی ہے۔ اگرچہ ہم دیر سے جا رہے تھے۔ دورہ اقوام متحدہ کے دوران ترکی، پاکستان اور ملائیشیا نے جو فیصلہ کیا تھا۔ خاص طور پر عالم اسلام کے لئے ایک نیوز ایجنسی بنائی جائے اس کی دوبارہ بات شروع ہونی چاہئے۔ آئی ایم ایف کی تیسری قسط جاری کر دی گئی ہے۔ جب بھی آئی ایم ایف کے پاس جانے کی جب بھی بات ہوئی ہے پہلے یہ ہو کیا گیا کہ ہم جائیں گے تو پھر کہا گیا کہ ہم کہیں جائیں گے مہنگائی کی شدت کی وجہ سے حکومت مجبور ہو گئی ہے کہ سبسڈی دے کر کچھ قیمتیں بہتر کر سکیں گے تو بہتر ہو گا۔جو کسٹم افسروں کو فارغ کیا جانا اس بات کی دلیل ہے گندم باہر بھیجے میں ان لوگوں کا ہاتھ تھا۔ جب ملک میں گندم کی کمی ہے تو باہر بھیجنا بہت برا اقدام تھا کہیں نہ کہیں غلطی ضرور ہو رہی ہے اچھی بات ہے ساتھ ساتھ غلطی کو پکڑا بھی جا رہا ہے۔ضیا شاہد نے کہا کہ خود ڈاکٹر اشفاق صاحب جب حکومت سے منسلک تھے تو بھی آئی ایم ایف کے پروگرام چلتے تھے اور آئی ایم ایف سے لون لئے جاتے تھے۔

ملائیشیا پہنچ گئے ،شاندار استقبال ،باہمی اعتماد اور مفاہمت کے خواہشمند ہیں ،عمران خان

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)وزیر اعظم عمران خان ملائیشین ہم منصب مہاتیر محمد کی دعوت پر 2 روزہ دورے پر کوالا لمپور پہنچ گئے۔ وزیر اعظم کے ہمراہ شاہ محمود قریشی، وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر اور مشیر تجارت عبدالرزاق داو¿د بھی دورے پر روانہ وئے۔دونوں ممالک کے وزرائے اعظم باہمی ملاقات میں دوطرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔علاوہ ازیں دونوں ممالک کے وزراعظم کی موجودگی میں وفود کی سطح پر اہم معاہدے اور مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوں گے،وزرا ئے اعظم عمران خان اور مہاتیر محمد مشترکہ پریس کانفرنس بھی کریں گے۔وزیر اعظم عمران خان اپنے دورے میں ملائیشیا کے انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز (آئی ایس آئی ایس) کے زیر اہتمام تھنک ٹینک سے بھی خطاب کریں گے۔وزیر اعظم کا یہ دورہ پاکستان اور ملائیشیا کے مابین مضبوط تعلقات اور دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید تقویت دینے کے تناظر میں مشترکہ عزم کی علامت ہے۔ واضح رہے کہ اگست 2018 میں وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان کا ملائیشیا کا یہ دوسرا دورہ ہوگا اس سے قبل وزیر اعظم 20 اور21 نومبر 2018 کو ملائیشیا کا دورہ کرچکے ہیں۔خیال رہے کہ وزیراعظم مہاتیر محمد نے21 مارچ سے 23 مارچ 2019 تک پاکستان کا دورہ کیا تھا اور یوم پاکستان پریڈ میں مہمان خصوصی تھے۔دونوں وزرائے اعظم نے ستمبر 2019 میں نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران بھی ملاقات کی تھی۔وزیراعظم ہاو¿س سے جاری اعلامیے میں کہا گیا پاکستان اور ملائیشیا عقیدے اور ثقافت کے اعتبار سے قریبی اور دوستانہ تعلقات رکھتے ہیں اور اس میں باہمی اعتماد اور مفاہمت کے خواہش مند ہیں۔وزیراعظم عمران خان مختلف ملاقاتوں کے دوران علاقائی اور بین الاقوامی امن وسلامتی کے حوالے سے پاکستان کے مثبت کردار پر بھی بات کریں گے۔علاوہ ازیں عمران خان مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بھارت کے جارحانہ رویے کی وجہ سے علاقائی امن وسلامتی کو درپیش خطرات سے متعلق بھی گفتگو کریں گے۔

حکومت،ق لیگ میں ڈیڈ لاک برقرار ،اچھی حکمرانی کی نہ ہمارے ساتھ اچھا کیا ،پرویز الہی ،معاہدوں میں تبدیلی نہیں ہو گی ،شفقت محمود

لاہور(اےن اےن آئی) وفاقی وزیر شفقت محمود مسلم لیگ قائداعظم کی قیادت کو نئی کمیٹی سے مذاکرات کےلئے قائل نہ کر سکے، (ق) لیگ اپنے مطالبے پر ڈٹ گئی ۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر شفقت محمود کی چوہدری برادران کے گھر آمد، پرویز الہی کے ساتھ ون ٹو ون ملاقات کی ۔مسلم لیگ (ق)کی قیادت نے نئی حکومتی کمیٹی کے رکن اور ذاتی حیثیت میں ملاقات کرنے والے شفقت محمود سے اتحاد کے معاملات پر بات چیت سے گریز کیا۔ (ق) لیگی قیادت کا موقف تھا کہ پہلے جہانگیر ترین اور پرویز خٹک کی کمیٹی میں طے شدہ معاملات پر عملدرآمد، پھر نئی کمیٹی سے بات ہوگی۔ نئے سرے سے دوبارہ اتحاد کے معاملات پر بات نہیں کر سکتے۔ پہلی کمیٹی میں جو طے ہوا، اس پر عمل کیا جائے۔وفاقی وزیر نے ملاقات کے بعد اکیلے میڈیا ٹاک کی جس میں مسلم لیگ (ق) کا کوئی رہنما شریک نہ ہوا۔شفقت محمود نے مےڈےا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ چودھری پرویز الٰہی سے ون ٹو ون ملاقات ہوئی ہم ان سے بہت کچھ سیکھتے ہیں اور ملاقات اعزاز کی بات ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ (ق)لیگی قیادت سے انتہائی خوشگوار ماحول میں ملاقات ہوئی،تاثر پھیل رہا تھا کہ حکومت اور مسلم لیگ (ق)میں اختلافات ہیں لیکن یہ غلط ہے۔ ہماری سوچ ایک دوسرے سے ملتی ہے۔ ہمارا رشتہ صرف کچھ دو اور کچھ لو پر مبنی نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ (ق)کے جو خدشات تھے وہ بڑی حد تک حل ہو چکے ہیں۔شفقت محمود کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ق)کو خدشہ تھا کہ نئی کمیٹی بنی ہے تو دوبارہ شروع سے بات ہوگی، ہماری کمیٹی کی مسلم لیگ (ق)کی کمیٹی کے ساتھ ملاقات جلد ہوگی، نئی کمیٹی بننے کا مقصد پرانے معاہدوں کو زیربحث لانا نہیں تھا، ق لیگ سے کیے گئے پرانے معاہدوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی بلکہ جو معاہدے کیے ہیں انہیں ہی ساتھ لے کر چلیں گے، جو معاملات ہیں ان پر تفصیل سے بات چیت ہو گی، کمیٹیاں جب بیٹھیں گی تو معاہدوں پر عملدرآمد پر بات ہو گی۔

دماغ کو طاقت بخشنے اور عقل بڑھانے والی سبزی

نبی کریمﷺ نے فرمایا،” تمہارے لیے لوکی موجود ہے، یہ عقل بڑھاتی ہے اور دماغ کو طاقت بخشتی ہے“( طبرانی)۔ایک موقعے پر حضور اکرمﷺ نے حضرت عائشہؓ سے فرمایا،”جب خشک گوشت پکاﺅ، تو اس میں کدّو (لوکی) ڈال کر اضافہ کرلیا کرو، کیوں کہ یہ غم گین دِل کو مضبوط کرتا ہے“(ابن قیم)۔
لوکی کی اقسام
لوکی، نبی کریمﷺ کی پسندیدہ ترکاری کہلاتی ہے، اسے کدّو بھی کہاجاتا ہے، اس کی دواقسام ہیں۔ایک قسم لمبی اور پتلی، جب کہ دوسری گول مٹول اور فربہی مائل ہے، تاہم دونوں اقسام یک ساں طور پر مفید ہیں، ازمنہ قدیم میں لوکی، عرب، ایران اور بھارت کے مختلف علاقوں میں کاشت کی جاتی تھی، مگر اب اپنی افادیت، غذائیت، توانائی اور خواص کی بدولت دنیابَھر میں کاشت کی جارہی ہے۔
لوکی کی تاثیر
لوکی کا مزاج سرد ہے، اس میں پروٹین، چکنائی، معدنی اجزاء، فائبر، کیلشم، فاسفورس اور آئرن سمیت وٹامن بی کمپلیکس بھی موجود ہوتا ہے، جب کہ پانی کی مقدار96فی صد پائی جاتی ہے۔یہ صرف توانائی ہی نہیں فراہم کرتی، بلکہ اس میں جراثیم ک±ش خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں، مختلف م±مالک کے باشندے لوکی کو اپنے اپنے طریقے کے مطابق استعمال کرتے ہیں۔اس کے طبّی فوائد وخواص اپنی جگہ، مگر یہ جان کر حیرت ہوگی کہ آلات موسیقی میں بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے، تمام تار والے سازوں کا پیندا خشک لوکی سے بنتا ہے۔امریکا اور کینیڈا میں کرسمس کے موقعے پر ’کدّو کا حلوا‘ ایک خاص ڈش کے طور پر کھایا جاتا ہے،تو یورپ میں ’کدّو کا شوربا‘ اور ’پڈنگ‘ عام ہے۔کئی م±مالک میں رغبت سے کھائی جانے والی لوکی پاکستان میں بھی کئی طریقوں سے پکائی جاتی ہے، مثلاً گوشت کے ساتھ بطور ترکاری، پھر لوکی کا سالن، حلوا، مربّہ، رائتہ، کباب اور کوفتے وغیرہ بھی بنائے جاتے ہیں۔توکیوں نہ آج ظہرانے کا اہتمام لوکی کے مزے دار کوفتوں سےکرلیا جائے اور اس کے لیے ترکیب توہماری جانب سے حاضر ہے، بس پکانے کا تردّد آپ کو کرنا ہوگا۔
لوکی کے کوفتوں کی ترکیب
اجزاء
لوکی آدھاکلو، بیسن چھے کھانے کے چمچ، نمک حسبِ ذائقہ، لال مرچ پاﺅڈر ایک چائے کا چمچ، گرم مسالا پاﺅڈر آدھا چائےکاچمچ، سفید زیرہ پاﺅڈر آدھا چائے کا چمچ، لہسن پاﺅڈر آدھا چائے کا چمچ، ہرادھنیا، پودینا (باریک کٹا ہوا) دو دو چمچ، ہری مرچیں (باریک ک±ٹی ہوئی) دوعد اور تیل (فرائی اور گریوی کے لیے) حسبِ ضرورت۔ خیال رہے کہ ہری مرچ، ہرادھنیا اور پودینا دھوکر بالکل خشک کیا ہوا ہو۔
گریوی کے لیے اجزائ
پیاز(درمیانی پِسی ہوئی)ایک عدد، بڑی الائچی دوعدد، کالی مرچ چھے عدد،لونگ دو عدد،لہسن،ادرک کا پیسٹ چار کھانے کےچمچ، لال مرچ پاﺅڈر دوچائے کے چمچ، دھنیا پاﺅڈر دوچائے کے چمچ، ہلدی پاﺅڈر آدھا چائے کاچمچ، نمک حسبِ منشاءاوردہی آدھا پاﺅ۔
ترکیب
پہلے لوکی دھوکر کھرچ لیں، پھر کدّوکش کرکے اس کا پانی نچوڑ لیں، اب ایک باﺅل میں لوکی، نمک، لال مرچ، گرم مسالا پاﺅڈر، سفید زیرہ اور لہسن شامل کرکے اچھی طرح مِکس کریں۔پھر تھوڑا تھوڑا کرکے بیسن شامل کرتی جائیں، اگر دویاتین چمچ ڈالنے کے بعد محسوس ہوکہ کوفتے بن سکتے ہیں، تو مزید بیسن شامل نہ کیا جائے۔اس کے بعد ہرا مصالحہ شامل کرکے ایک بار پھر آمیزہ مِکس کرکےحسب منشا کوفتے بنالیں۔جب کوفتے بن جائیں،تو پین میں تیل گرم کرکےفرائی کرکےایک طرف رکھ دیں۔
کوفتوں کی گریوی
اب گریوی کے لیے ایک پتیلی میں تیل گرم کرکے گرم مصالحہ ڈال کر کڑکڑائیں، پھر اس میں پیاز کا پیسٹ ڈال کر ہلکا سا بھون لیں، اب لہسن، ادرک کا پیسٹ شامل کر تھوڑا سا بھون کر دہی ڈال کے ہلکی آنچ پر رکھ دیں۔جب تیل الگ نظر آنے لگے، تو حسبِ منشا پانی شامل کرکے شوربا بنالیں، آخر میں کوفتے ڈال کر ذرا سا پکنے دیں۔پھر دو منٹ کے لیے ڈھکن ڈھک کر دَم دے دیں۔سِرو کرنے سے قبل دھنیا پودینا چھڑک دیں۔

’عمران خان کو حوریں اور عوام کو موت کے فرشتے نظر آ رہے ہیں‘، مریم اورنگ زیب

لاہور (ویب ڈیسک)مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عمران صاحب کو حوریں اور عوام کو موت کے فرشتے نظر آ رہے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اور وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھاآپ کے ستائے عوام نے فیکٹریوں کو تالے لگا کر چابیاں نالائقوں کے حوالے کر دی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سبز باغ دکھا کر عوام کو دھوکا دینے والوں کو معاشی حقیقتوں نے بے نقاب کر دیا ہے، عمران صاحب نے بہترین حالات میں بدترین کارکردگی پر کامیابی کو ناکامی میں بدل دیا ہے۔مریم اونگزیب کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار نے 2013 میں ذمہ داری سنبھالی تو 8.8 فیصد خسارہ تھا، اسحاق ڈار نے ترقی کی شرح 5.8 فیصد کی جسے عمران خان نے تباہ کر دیا۔انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار کو ملک و قوم کی خدمت کی سزا ان پر بے بنیاد الزامات کا کیچڑ اچھال کر دی گئی، نیب نیازی گٹھ جوڑ نے ان پر جھوٹے اور سیاسی انتقام پر مبنی مقدمات قائم کیے۔ترجمان ن لیگ نے مزید کہا کہ عمران صاحب کی معاشی کارکردگی ملی بھگت سے لوٹ مار اور سنگدلانہ نالائقی ہے، عمران صاحب آپ اسحاق ڈار پر تہمت لگا کر معیشت کو بہتر نہیں بنا سکتے۔مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ حکومت کی بدترین کارکردگی کے باوجود عمران خان کو حوریں لیکن عوام کو موت کے فرشتے نظر آ رہے ہیں۔

جہلم: ڈرائیور اور کنڈیکٹر کی چلتی وین میں لڑکی سے مبینہ زیادتی

ویب ڈیسک) وین ڈرائیور اور کنڈیکٹر نے چلتی گاڑی میں لڑکی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔پولیس کے مطابق عالمہ کا کورس کرنے والی 15 سالہ طالبہ 30 جنوری کو تلہ گنگ سے اپنے گھر کھاریاں جانے کے لیے وین میں بیٹھی تھی، دینہ کے اسٹاپ پر دیگر مسافروں کے اترنے کے بعد طالبہ وین میں تنہا رہ گئی تھی۔پولیس نے بتایا کہ وین دینہ سے نکلی تو پہلے کنڈیکٹر اور اس کے بعد ڈرائیور نے طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور نیم بیہوشی کی حالت میں سڑک پر پھینک کر فرار ہوگئے۔پولیس کے مطابق لڑکی کی والدہ کی مدعیت میں وین ڈرائیور اور کنڈیکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی کا آغاز کیا گیا اور 24 گھنٹے میں ڈرائیور اور کنڈیکٹر کو میانوالی سے گرفتار کرلیا گیا۔ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر (ڈی ایچ کیو) اسپتال جہلم میں متاثرہ لڑکی کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کی میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد مزید تفتیش کی جائے گی اور واقعے کے تمام کردار و حقائق ایک دو دن میں بے نقاب ہوجائیں گے۔دوسری جانب طالبہ کے اہل خانہ نے ملزمان کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

(ق) لیگ مطالبات پر ڈٹ گئی، شفقت محمود سے بات کرنے سے معذرت

لاہور(ویب ڈیسک) حکومتی جماعت تحریک انصاف اور ان کی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کے مابین برف نہ پگھل سکی اور ق لیگی قیادت نے وفاقی وزیرشفقت محمود سے اتحاد کے معاملے پر بات کرنے سے معذرت کرلی۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی قائم کردہ رابطہ کمیٹی کے رکن وفاقی وزیر شفقت محمود نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی سے ملاقات کی، جس میں اتحادی حکومت کے تحفظات اور باہمی دلچسپی پر بات چیت کی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحادی حکومت کے الجھے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، وفاقی وزیر شفقت محمود اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی کے درمیان ملاقات میں برف نہ پگھل سکی، شفقت محمود، مسلم لیگ (ق) کی قیادت کو نئی کمیٹی سے مذاکرات کے لئے قائل نہ کرسکے، مسلم لیگ (ق) کی قیادت نے نئی حکومتی کمیٹی کے رکن شفقت محمود سے اتحاد کے معاملات پر بات چیت سے گریز کیا اور کہا کہ وفاقی وزیر کی ملاقات ذاتی حیثیت میں ہوئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ق) اپنے مطالبے پر ڈٹ گئی ہے اور ان کی قیادت کا کہنا ہے کہ پہلے جہانگیر ترین اور پرویز خٹک کی کمیٹی میں طے شدہ معاملات پر عملدرآمد کیا جائے پھر نئی کمیٹی سے بات ہو گی، نئے سرے سے زیرو سے دوبارہ اتحاد کے معاملات پر بات نہیں کر سکتے، جہانگیر ترین کی کمیٹی میں جو طے ہوا اس پر عمل کیا جائے، شفقت محمود سے ملاقات حکومتی کمیٹی کے رکن کی حیثیت سے نہیں ذاتی حیثیت میں ہوئی۔دوسری جانب ملاقات کے بعد شفقت محمود نے اکیلے ہی میڈیا سے بات کی اور ان کے ساتھ مسلم لیگ (ق) کا کوئی رہنما شریک نہ ہوا۔ وزیراعظم کی جانب سے قائم کمیٹی کے ا?ج پہلے رابطے کے حوالے سے وفاقی وزیر شفقت محمود کا کہنا تھا کہ چودھری پرویز الہٰی سے ون ٹو ون ملاقات ہوئی ہم ان سے بہت کچھ سیکھتے ہیں اور ملاقات اعزاز کی بات ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ (ق) لیگی قیادت سے انتہائی خوشگوار ماحول میں ملاقات ہوئی، ہمارا تحریک انصاف سے ہمارا کچھ لو اور کچھ دو کا رشتہ نہیں، ہماری سوچ ایک ہے، ہمارا ساتھ اب بھی ہے اور آئندہ بھی رہے گا، مسلم لیگ (ق) کے جو خدشات تھے وہ بڑی حد تک حل ہو چکے ہیں۔شفقت محمود کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ق) کو خدشہ تھا کہ نئی کمیٹی بنی ہے تو دوبارہ شروع سے بات ہوگی، ہماری کمیٹی کی مسلم لیگ (ق) کی کمیٹی کے ساتھ ملاقات جلد ہوگی، نئی کمیٹی بننے کا مقصد پرانے معاہدوں کو زیربحث لانا نہیں تھا، ق لیگ سے کیے گئے پرانے معاہدوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی بلکہ جو معاہدے کیے ہیں انہیں ہی ساتھ لے کر چلیں گے، جو معاملات ہیں ان پر تفصیل سے بات چیت ہو گی، کمیٹیاں جب بیٹھیں گی تو معاہدوں پر عملدرآمد پر بات ہو گی۔

ڈینمارک کے اخبار میں کورونا وائرس کا متنازع کارٹون شائع ہونے پر چین برہم

ڈینمارک (ویب ڈیسک)رواں سال کے آغاز میں چین سے شروع ہونے والے مہلک کورونا وائرس نے اگرچہ دنیا کے دیگر ممالک کو بھی متاثر کیا ہے تاہم اب بھی اس وائرس سے سب سے زیادہ چینی افراد ہی متاثر ہوئے ہیں۔چین میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر 18 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے جب کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 361 ہوچکی ہے۔چینی حکام کے مطابق 3 فروری 2020 تک چین میں کورونا وائرس کے مریضوں کی

تعداد 17 ہزار 205 جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 361 ہوچکی تھی۔جہاں کورونا وائرس سے دنیا بھر میں خوف پھیلا ہوا ہے اور امریکا، برطانیہ، جرمنی، فرانس، کینیڈا اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سمیت دیگر ممالک میں بھی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی نشاندہی ہوئی ہے۔وہیں دنیا بھر کی حکومتیں وائرس سے نمٹنے کے لیے خصوصی اقدامات بھی اٹھا رہی ہیں۔تاہم یورپی ملک ڈینمارک کے ایک اخبار کی جانب سے چین سے شروع ہونے والے کورونا وائرس کے حوالے سے ایک متنازع کارٹون شائع کرنے پر نیا تنازع کھڑا ہوگیا۔یہ تنازع اس وقت کھڑا ہوا جب ڈینمارک کے اخبار ’دی جٹ لینڈ پوسٹ‘ نے کورونا وائرس کے

حوالے سے ایک متنازع کارٹون شائع کیا۔برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق ڈینمارک اخبار کی جانب سے کارٹونسٹ نیلس بو بوسن کے بنائے گئے کارٹون پر چینی حکام نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کارٹونسٹ اور اخبار چینی عوام سے معافی مانگیں۔رپورٹ کے مطابق اخبار کی جانب سے شائع کیے گئے کارٹون میں چین کے قومی جھنڈے پر پیلے رنگ کے وائرس کے 5 نشانات دکھائے گئے تھے۔مذکورہ کارٹون یا تصویر کو اخبار کے اہم صفحے پر سب سے اوپر شائع کیا گیا تھا۔چین کے قومی جھنڈے پر کورونا وائرس کے نشانات شائع کرکے اسے تصویر یا کارٹون کی شکل میں اخبار میں شائع کرنے پر چینی حکومت نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔ڈینمارک کے اخبار میں شائع کارٹون یا تصویر پر سب سے پہلے ڈینمارک میں موجود چینی سفارتخانے نے اعتراض کیا اور کارٹونسٹ کے عمل

کی سخت مذمت کی۔چینی سفارتخانے نے ڈینمارک اخبار اور کارٹونسٹ پر تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کارٹونسٹ کو اپنے عمل پر چینی عوام سے معافی مانگنی چاہیے۔چینی حکام نے کارٹون یا تصویر کو چینی عوام کی تضحیک قرار دیا اور کہا کہ اس عمل سے چینی لوگوں کو دکھ پہنچا ہے تاہم چین کے مطالبے پر ڈینمارک حکومت نے معافی مانگنے سے انکار کردیا۔بی بی سی کے مطابق ڈینمارک کی وزیر اعظم میڈی فریڈرکسن نے چینی حکام کی جانب سے معافی کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ملک میں اظہار رائے کی مکمل آزادی ہے۔ڈینمارک کی وزیر اعظم نے چینی حکام پر واضح کیا کہ ان کے ملک کا اخبار اور کارٹونسٹ معافی نہیں مانگیں گے اور انہیں ہر طرح کا کارٹون یا تصویر شائع کرنے کا مکمل حق ہے۔یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ڈینمارک کے اخبار کی جانب سے کسی ملک کے خلاف کارٹون یا تصویر شائع کی گئی ہو۔اس سے قبل بھی ڈینمارک کے اخبارات میں توہین آمیز کارٹون یا تصاویر شائع ہوتی رہی ہیں۔ڈینمارک کے اخبارات میں کسی دوسرے ملک، قوم یا مذہب کے خلاف کارٹون یا تصاویر شائع کرنے کی پرانی تاریخ ہے اور اس حوالے سے دنیا بھر میں ڈینمارک کے خلاف مظاہرے بھی ہوتے رہے ہیں۔