کراچی میں موسلادھار بارش، 3 افراد جاں بحق

کراچی (ویب ڈیسک)کراچی میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جہاں اتوار کو ایک مرتبہ پھر موسلادھار بارش ہوئی جس کے نتیجے میں کئی علاقے زیر آب آگئے اور متعدد علاقوں سے بجلی بھی غائب ہوگئی جبکہ کرنٹ لگنے اور دیگر واقعات میں کم از کم 3 افرادجاں بحق ہوگئے۔ایدھی فاﺅنڈیشن کے ترجمان کے مطابق بارش کے دوران لیاری کے علاقے دھوبی گھاٹ کے قریب بجلی کا کرنٹ لگنے سے 35 سالہ سلیم حاجی جاں بحق ہوگئے۔چھیپا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اورنگی ٹاﺅن کے علاقے بنارس کے قریب بارش کے گھر کی چھت بیٹھ جانے سے 30 سالہ عبدالستار جاں بحق اور ان کا 25 سالہ بھائی ساگر زخمی ہوگئے جن کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ بارش کے باعث کرنٹ لگنے کا ایک اور واقعہ ایئرپورٹ کے چھوٹا گیٹ کے قریب موریا گوٹھ میں پیش آیا جہاں 18 سالہ نوجوان جاں بحق ہوگیا۔بارش کے بعد شہر کے متعدد رہائشی علاقے اور سڑکیں زیر آب آگئیں، صدر کی زیب النسا اسٹریٹ، ایمپریس مارکیٹ اور دیگر علاقوں میں گٹر ابلنے لگے اور گھٹنوں پانی جمع ہوگیا۔شارع فیصل، کورنگی روڈ، یونیورسٹی روڈ اور کراچی پریس کلب کے سامنے بھی بارش کا پانی جمع ہوگیا جبکہ متعدد علاقوں میں بارش کے پانی میں گاڑیاں پھنس گئیں اور ٹریفک جام ہوگیا۔گلشن اقبال میں 13-ڈی کا علاقہ، سرجانی ٹاﺅن، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد اور دیگر علاقوں میں بھی بارش کے بعد پانی جمع ہوگیا، ملیر ندی، لیاری ندی اور تھیڈو ڈیم بھی بارش کے پانی سے بھر گئے۔محکمہ موسمیات کے عہدیدار کے مطابق شہر میں سب سے زیادہ بارش سرجانی ٹاو¿ن میں ریکارڈ کی گئی جہاں 40 ملی میٹر بارش ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ نارتھ کراچی میں 39 ملی میٹر، صدر میں 25 ملی میٹر، ناظم آباد میں 18 ملی میٹر، یونیورسٹی روڈ میں 7 ملی میٹر، شارع فیصل میں 16 ملی میٹر، جناح ٹرمینل اور اطراف میں 2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔محکمہ موسمیات کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ شہر میں اگلے 24 گھنٹوں کے دوران گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔خیال رہے کہ کراچی میں جولائی میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا جس کے بعد بارشوں کا یہ چوتھا سلسلہ ہے۔جولائی کے اواخر میں شہر قائد میں ہونے والی بارش میں کرنٹ لگنے اور دیگر واقعات میں 17 افراد جاں بحقہوگئے تھے، جس میں 4 نوجوان بھی شامل تھے جبکہ نارتھ ناظم آباد میں بھی کرنٹ لگنے سے دو کم عمر لڑکے بھی جاں بحق ہوئے تھے۔عیدالاضحیٰ سے قبل ماہ اگست میں مون سون بارشوں سے بھی نشیبی علاقے زیر آب آگئے تھے اور نظام زندگی مفلوج ہوگیا جبکہ مختلف حادثات میں بچے سمیت 11 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔کراچی میں 28 اگست کو بھی موسلادھار بارش ہوئی تھی اور نئی سبزی منڈی کے قریبی علاقے میں گڑھے میں جمع پانی میں ڈوب کر 3 بچے جاں بحق ہوگئے تھے۔

ایران نے فرانس کو ’جوہری اقدام کے خطرے‘ سے آگاہ کردیا

ایران (ویب ڈیسک)ایران نے فرانس کو خبردار کیا ہے کہ جب تک یورپ اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کرتا اس وقت تک یورینیم کی افزودگی میں کمی کا امکان نہیں ہے۔خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ایران کے صدر حسن روحانی نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرو سے ٹیلی فونک گفتگو میں واضح کیا کہ اگر یورپ اپنا وعدہ پورا نہیں کرسکتا تو تہران یورپی ممالک جوہری معاہدے (جے سی پی او اے) کی شرائط کو مزید نظر انداز کردے گا۔ایران کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری حسن روحانی کے بیان میں کہا گیا کہ ’تیسرا قدم بھی دیگر اٹھائے گئے دو اقدام کی طرح ناقابل واپسی ہوگا‘۔حسن روحانی نے فرانس کے صدر کو کہا کہ ’بدقسمتی سے امریکا کی جانب سے جوہری معاہدے کی یکطرفہ منسوخی کے بعد یورپین ممالک نے معاہدے پر عملداری سے متعلق ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے‘۔انہوں نے واضح کیا کہ ’ جے سی پی او اے کی شرائط نا قابل تبدیل ہیں اور تمام فریقین کو اس کی پاسداری کرنی چاہیے‘۔ایرانی صدر کا کہنا تھا تہران کی دو ترجیحات ہیں تمام فریقین جے سی پی او اے پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں اور خلیج فارس اور آبنائے ہرمز سمیت تمام سمندری راستوں پر خدشات سے آزاد آمد و رفت کا سلسلہ جاری رکھیں۔دوسری جانب فرانسیسی صدر کے آفس سے جاری اعلامیے میں کشیدگی کو مذاکرات کے ذریعے کم کرنے پر زور دیا گیا۔اعلامیے میں ایمانوئل میکرو نے زور دیا کہ موجودہ صورتحال میں کشیدگی کو مذاکرات کے ذریعے کم کیا جائے اور خطے میں پائیدار حل تلاش کیا جائے۔علاوہ ازیں فرانسیسی سفارتی ذرائع نے بتایا کہ پیرس اور تہران کے مابین حالیہ گفت و شنید کے بعد واضح ہوا ہے کہ ایرانی صدر تاحال مذاکرات کے لیے آمادہ ہیں۔خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد دونوں ممالک کے مابین کشدیدگی بڑھ گئی ہے اور واشنگٹن نے خلیج فارس میں بحری جنگی بیڑا اور بی 52 بمبار تعینات کردیئے ہیں۔7 جولائی کو برطانیہ، فرانس، جرمنی سمیت روس اور چین نے ایران کو یقین دہانی کرائی تھی کہ امریکا کی جانب سے ’ایران جوہری معاہدے 2015‘ سے دستبردار ہونے کے باوجود تہران کو معاہدے کے تحت اقتصادی فوائد حاصل رہیں گے۔خیال رہے کہ ایران، امریکی صدر کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کی تجویز کو مسترد کرچکا ہے اور اس سلسلے میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ’امریکی جارحیت ناقابلِ قبول ہے‘۔انہوں نے کہا تھا کہ ’بحری جنگی بیڑا اور بی 52 بمبار کی تعیناتی کسی واقعے کا آغاز ہوسکتا ہے خاص طور پر ایسے وقت میں جب کچھ لوگ جنگ کے خواہاں ہیں‘۔

پاکستان، بھارت کے ساتھ شملہ معاہدہ منسوخ کردے، سراج الحق

کراچی (ویب ڈیسک) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے ساتھ شملہ معاہدہ منسوخ کردے۔کراچی میں ’آزادی کشمیر مارچ‘ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں عبوری طور پر مقبوضہ کشمیر کے مجاہدین اور عوام کو نمائندگی دی جائے۔سراج الحق کا کہنا تھا کہ ’اب وقت آگیا ہے کہ کشمیر کا قانون ساز ادارہ مقبوضہ کشمیری کے لیے لائحہ عمل اور حکمت عملی تیار کرے‘۔انہوں نے کہا کہ ’بھارت نے آرٹیکل 370 منسوخ کرکے عالمی قانون کی خلاف ورزی کی اور اپنی فوجیں سری نگر میں اتار دیں تو پاکستان کی فوجوں کو بھی سری نگر میں ہونا چاہیے‘۔انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان نے یہ لڑائی سری نگر میں نہیں لڑی تو آپ دیکھیں گے کہ یہ لڑائی اسلام آباد اور مظفر آباد میں لڑنا پڑے گی۔جماعت اسلامی کے امیر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سرحد اور ایل او سی پر 450 کلومیٹر پر نصب آہنی باڑ کو ختم کرنے کے لیے عملی اقدام اٹھائے جائیں۔انہوں نے بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کو مخاطب کرکے کہا کہ ’تمہیں انتہا پسند ہندو تنظیم آر ایس ایس پر فخر ہے لیکن یاد رکھنا ہم بھی غزنوی کی اولاد اور احمد شاہ ابدالی کے بھائی ہیں، سومنات ایک مرتبہ پھر پاش پاش کرسکتے ہیں‘۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ’آج کی توانا آواز نے سری نگر کی ماو¿ں، بہنوں اور بیٹیوں کو حوصلہ دیا‘۔سراج الحق نے دعویٰ کیا کہ بھارت کے کئی ٹکڑے ہوں گے، کئی صوبوں میں ریاست مخالف گروہ موجود ہیں جو متحرک ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اقدام کے بعد بھارت میں ہی کئی مقامات پر پاکستان کے جھنڈے لہرائے گئے اور انتظامیہ نے ان کے خلاف غداری کے مقدمات دائر کیے۔واضح رہے کہ 2004 میں بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ’شملہ معاہدہ آج بھی دونوں ممالک کے درمیان تعلقات ٹھیک کرنے کی بنیاد فراہم کرتا ہے‘۔سراج الحق نے کا کہنا تھا کہ ’ہماری حکومت بھارت سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کررہی ہے، اگر نئی دہلی نے آرٹیکل 370 اور 35 اے بحال کردیا تو کیا ہمارا مطالبہ پورا ہوجائے گیا؟انہوں نے کہا کہ ’نہیں، ہرگز نہیں ہمارا مطالبہ ہرگز پورا نہیں ہوگا کیوں کہ ہم مقبوضہ کشمیر کی آزادی چاہتے ہیں‘۔امیر جماعت اسلامی نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرکے کہا کہ ’آپ نے دورہ امریکا میں صدر ڈونلڈ ٹرمٹ سے کشمیر پر ثالثی کی بات کی لیکن عوام کو مسئلہ کشمیر پر امریکی صدر کی ثالثی قبول نہیں‘۔انہوں نے مزید کہا کہ ‘ڈونلڈ ٹرمپ ثالثی کی مد میں صرف یہ کہیں گے کہ جہاں بھارت کا تسلط برقرار ہے وہ کشمیر نئی دہلی کا حصہ جبکہ جہاں پاکستان کا کنٹرول ہے وہ کشمیر اسلام آباد کا ہوگا‘۔اس سے قبل قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے جماعت اسلامی کے کشمیر مارچ کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اہلیان کراچی سے بھرپور شرکت کی اپیل کی تھی۔اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے بتایا تھا کہ کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے مجھے شاہراہ فیصل پر منعقد کشمیر مارچ میں شرکت کی دعوت دی تاہم میں لاہور میں ہوں، اگر کراچی میں ہوتا تو ضرور شرکت کرتا۔انہوں نے کہ کراچی کے لوگوں سے اپیل کی وہ جماعت اسلامی کے مارچ میں شرکت کرکے ہمارے کشمیری بھائیوں سے یکجہتی کا اظہار کریں اور کشمیر مارچ کو کامیاب بنائیں۔
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ
واضح رہے کہ بھارتی حکومت نے 5 اگست کو اپنے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی اور مقبوضہ وادی میں کرفیو نافذ کرکے حریت قیادت اور سیاسی رہنماﺅں کو گرفتار کر کے گھروں یا جیلوں میں قید کردیا تھا۔بھارت کی جانب سے مقبوضہ وادی میں کرفیو اور پابندیاں چوتھے ہفتے میں داخل ہو گئی ہیں اور مسلسل 27 روز کے لاک ڈاو¿ن سے خوراک اور ادویات کی شدید قلت ہے۔فورسز کی جانب سے سختیوں اور پابندیوں کے باوجود کشمیری عوام کی بڑی تعداد وادی کے مختلف علاقوں میں بڑے مظاہرے کرچکی ہے، مظاہروں کے دوران شیلنگ اور پیلٹ گن کے چھروں سے درجنوں افراد زخمی جبکہ ہزاروں گرفتار کیے جاچکے ہیں۔

اسپیکرز کانفرنس میں کشمیر کا مسئلہ اٹھائے جانے پر بھارتی وفد آپے سے باہر ہو گیا

مالے(ویب ڈیسک)مالدیپ میں ہونے والی اسپیکرز کانفرنس کے دوران پاکستان کی جانب سے مسئلہ کشمیر اٹھائے جانے پر بھارتی لوک سبھا کے اسپیکر آپے سے باہر آ گئے۔بھارتی حکومت کی جانب سے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 ختم کیے جانے کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ جب کسی بین الاقوامی فورم پر پاکستان اور بھارت کے حکومتی وفود آمنے سامنے آئے۔ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے مالدیپ میں جاری اسپیکرز کانفرنس کے دوران پاکستانی وفد کے ہمراہ کشمیر کا مسئلہ اٹھایا اور بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی۔پاکستان کے ارکین پارلیمنٹ نے دنیا سے بھارتی مظالم کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی تقریر کے دوران کشمیر سے اظہارِ یکجہتی پر بھارتی وفد نے ہنگامہ کھڑا کر دیا اور بھارتی لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے اپنے وفد کے ہمراہ شور شرابا شروع کر دیا۔ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے بھارتی وفد کے شور کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کا پردہ فاش کرنے کا سلسلہ جاری رکھا اور کشمیریوں کے لیے بھرپور آواز اٹھائی۔ذرائع کا بتانا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنی تقریر کے دوران مقبوضہ کشمیر میں بھارتی عزائم پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کیے اور اپنی نشست پر واپس آکر بھی بھارتی وفد پر خوف برسے۔خیال رہے کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں، او آئی سی، ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت کئی ممالک مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات کو غیر قانونی قرار دے چکے ہیں لیکن اس کے باوجود ہندو انتہا پسند مودی سرکار نے 4 ہفتوں سے کشمیر میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔حکومت پاکستان نے کشمیر کا مسئلہ دنیا کے ہر فورم پر اٹھانے کا عزم کر رکھا ہے جب کہ وزیراعظم عمران خان بھی اس حوالے سے دنیا کے مختلف ممالک کے سربراہان سے رابطے کر چکے ہیں۔

دوپہر کی نیند کا ایک اور بہترین فائدہ سامنے

لاہور (ویب ڈیسک)قیلولے کی عادت زندگی کو خوش باش بنانے میں مدد دیتی ہے۔یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ہارٹ فورڈ شائر کی تحقیق میں دوپہر کو مختصر نیند اور خوشی کے درمیان ایک مختصر تعلق دریافت کیا گیا۔تحقیق میں بتایا گیا کہ ویسے تو دوپہر کی مختصر نیند صحت کے لیے متعدد فوائد کی حامل ہے جیسے تخلیقی صلاحیتوں میں اضافہ اور امراض قلب سے تحفظ وغیرہ، مگر یہ عادت زندگی میں خوشی بڑھانے کا باعث بھی بنتی ہے۔درحقیقت قیلولے کی عادت زندگی سے اطمینان کا احساس دلاتی ہے۔خیال رہے کہ قیلولہ سنت نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم بھی ہے جس کے متعدد فوائد سائنس عرصے سے تسلیم کررہی ہے۔اس تحقیق میں شامل ٹیم کا کہنا تھا کہ ماضی میں تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ دوپہر کو 30 منٹ تک نیند سے توجہ مرکوز کرنے، تخلیقی صلاحیتوں میں اضافے اور ذہن کو تیز کرنے میں مدد ملتی ہے، مگر نئے نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ اس سے خوشی کا احساس بھی بڑھ جاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سائنسدان عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ دوپہر کو زیادہ وقت تک سونا مختلف امراض کا خطرہ بڑھا سکتا ہے اور ہمارے نتائج سے بھی یہ ثابت ہوتا ہے۔اس تحقیق کے دوران ایک ہزار افراد سے ایک آن لائن سروے کے دوران قیلولے کے حوالے سے مختلف سوالات پوچھے گئے اور ان سے ہیپی نیس اسکور دینے کا بھی کہا گیا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ 30 منٹ تک قیلولہ کرنے والے زندگی میں زیادہ خوش باش ہوتے ہیں جبکہ دوپہر کو نہ سونے والے حیران کن طور پر زیادہ دیر تک قیلولہ کرنے والوں سے زندگی میں خوش ہوتے ہیں۔اس سے قبل جولائی میں سامنے آنے والی ایک امریکی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ دوپہر کو 15 سے 30 منٹ کی نیند ذہنی ہوشیاری، یادداشت، ذہنی صلاحیت کو بڑھانے جبکہ مزاج کو خوشگوار بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔تحقیق کے مطابق قیلولہ لوگوں کے ذہن کے لیے بہت اچھا ہوتا ہے کیونکہ یہ اس کی صفائی کا کام کرتا ہے۔محققین نے بتایا کہ اگر لوگ قیلولے کو عادت بنالیں تو وہ معلومات کو زیادہ تیزی اور موثر طریقے سے ذخیرہ، برقرار اور یاد کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ دوپہر کی یہ مختصر نیند ذہنی صلاحیت پر زبردست مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔تاہم سب سے ضروری امر یہ ہے کہ دوپہر کی نیند مختصر یعنی آدھے گھنٹے سے زیادہ نہ ہو کیونکہ وہ ذہن کے لیے فائدے کی بجائے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔

محبت کی تلاش کرنے والے نوجوانوں کے لیے ‘لو ٹرین’

چین (ویب ڈیسک)چین جیسے ملک، جہاں خواتین کے مقابلے میں مردوں کی تعداد 3 کروڑ زیادہ ہے، وہاں اچھے شریک حیات کی تلاش کوئی آسان کام نہیں۔درحقیقت اس وقت چین میں 20 کروڑ سے زائد نوجوان کنوارے یا تنہا ہیں اور انہیں ساتھی کی تلاش کے لیے مختلف ذرائع کی ضرورت ہوتی ہے، اسی مشکل یا مسئلے کا حل رات میں چلنے والی ‘ لو ٹرین’ کی شکل میں ڈھونڈنے کی کوشش کی گئی ہے۔چینی صوبوں سیچوان اور چونگ چنگ کے درمیان وائے 999 نامی ٹرین جیسے محبت کی تلاش کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اسی مقصد کے لیے چلائی گئی ہے تاکہ نوجوان ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہوسکیں۔چائنا ڈیلی کی رپورٹ کے مطابق اس منصوبے کا آغاز 3 سال قبل ہوا تھا اور اب تک 3 بار اسے چلایا جاچکا ہے جس میں ہزاروں تنہا افراد نے سفر کیا۔شریک حیات کی تلاش کے مقصد سے گزشتہ ماہ ایک ہزار تنہا افراد نے ٹرین میں سوار ہونا پسند کیا، جو کہ چونگ چنگ نارتھ اسٹیشن سے 2 روزہ سفر پر جیان جیانگ کے لیے روزانہ ہوئی۔ٹرین کے سفر کے دوران مختلف تفریحی سرگرمیاں بھی رکھ گئی تھیں تاکہ مسافر ایک دوسرے سے زیادہ بہتر طریقے سے واقف ہوسکیں اور ان کے درمیان کیمسٹری بن سکے۔ٹرین میں سفر کرنے والے ایک مسافر ہوانگ سونگ کے مطابق ‘ تفریحی سرگرمیاں جوڑے بنانے سے زیادہ تخلیقی تھیں، یہ ٹرین ایک پل کی طرح ہے جو مختلف حصوں سے تعلق رکھےن والے افراد کو اکھٹا کرتی ہے، تاکہ وہ سفر کے دوران ایک دوسرے کے بارے میں جان سکیں، اگر آپ کو اپنے لیے موزوں فرد نہیں ملتا، تو بھی اس ٹرین میں بہت زیادہ دوست بنائے جاسکتے ہیں’۔چین کی حکمران جماعت کمیونسٹ پارٹی آف چین کی یوتھ لیگ اس منصوبے کی حامی ہے۔چین میں طویل عرصے تک ایک بچے کی پالیسی کے نتیجے میں وہاں صنف نازک کی آبادی مردوں کے مقابلے میں کم ہوگئی اور اس کے نتیجے میں دیہی علاقوں کے نوجوانوں کو زیادہ مسائل کا سامنا ہے، جہاں پورے پورے گاﺅں میں کنوارے مرد مقیم ہیں، جبکہ خواتین زیادہ دولت مند افراد کی توقعات کے ساتھ بڑے شہروں کا رخ کرچکی ہیں۔بیشتر خواتین کیرئیر بنانے کے لیے تنہا رہنے کا فیصلہ بھی کرتی ہیں تاکہ خودمختار زندگی گزار سکیں۔چائنا ڈیلی کے مطابق لو ٹرین اس مسئلے پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہورہی ہے، اس کے 2 روزہ سفر کے دوران سیکڑوں افراد ایک دوسرے کے قریب آئے ہیں اور 10 جوڑوں نے تو شادی بھی کرلی ہے۔

پاکستان کا بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کو کل قونصلر رسائی دینے کا اعلان

ملتان(ویب ڈیسک)پاکستان نے بھارتی جاسوس اور دہشت گرد کلبھوشن جادھو کو کل قونصلر رسائی دینے کا اعلان کیا ہے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ پاکستان عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں پر عمل کرنے کا پابند ہے اور بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کو کل قونصلر رسائی دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ آج پوری قوم عمران خان کی کشمیر کی آواز پر یکجا ہے، کشمیر آور میں پوری قوم نے ہمارا ساتھ دیا، ہماری کوشش ہےکہ فوری طور پر مقبوضہ کشمیر سےکرفیو اٹھایا جائے۔عالمی عدالت انصاف نے جاسوس کلبھوشن کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کردی۔ان کا کہنا ہے کہ جنگ آخری آپشن ہوتاہے اور کوئی باشعور ملک یا طبقہ جنگ سےگفتگو کا آغاز نہیں کرتا، ہم پرامن ملک ہیں۔وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے، جنگ مسلط کی تو اپنے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں، مجھے مذاکرات کا کوئی ماحول دکھائی نہیں دے رہا۔
دفترخارجہ کی بھی بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کو قونصلر رسائی کی تصدیق۔ترجمان دفتر خارجہ نے بھی بھارتی جاسوس اور دہشت گرد کلبھوشن جادھو کو کل قونصلر رسائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کلبھوشن کو ویانا کنونشن، عالمی عدالت انصاف کے فیصلے اور پاکستانی قوانین کے مطابق قونصلر رسائی دی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کلبوشن جادھو پاکستان میں جاسوسی اور دہشت گردی کرنے پر حراست میں ہے۔ہٹ دھرم بھارت کا کلبھوشن تک قونصلر رسائی کی مخلصانہ پاکستانی پیشکش ماننے سے انکاریاد رہے کہ رواں سال 17 جولائی کو عالمی عدالت انصاف نے پاکستان سے گرفتار ہونے والے بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کی بریت کی بھارتی درخواست مسترد کردی تھی۔ عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن کی رہائی اور بھارت واپسی کی بھارتی درخواست بھی مسترد کی تھی جبکہ کلبھوشن کی پاکستان کی فوجی عدالت سے سزا ختم کرنے کی بھارتی درخواست بھی رد کردی گئی تھی۔عالمی عدالت انصاف نے پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ کلبھوشن کو قونصلر رسائی دے اور اسے دی جانے والی سزا پر نظر ثانی کرے۔اس فیصلے کے بعد پاکستان نے بھارت کو کلبھوشن جادھو تک قونصلر رسائی کی مخلصانہ پیش کش کی تھی لیکن ہٹ دھرم بھارت نے اس پیش کش کو مسترد کردیا تھا۔

ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے سب سے بھاری بھرکم کھلاڑی کا ڈیبیو

جمیکا(ویب ڈیسک)ویسٹ انڈین آل راﺅنڈر راہکیم کورن وال ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے سب سے بھاری بھرکم کھلاڑی بن گئے۔راہکیم کورن وال نے بھارت کے خلاف 30 اگست سے شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ میں ڈیبیو کیا اور انہوں نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔اس ڈیبیو کے ساتھ ہی وہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے بھاری بھرکم کھلاڑی بن گئے ہیں جن کا وزن 140 کلو گرام ہے جبکہ ان کا قد بھی 6 فٹ 6 انچ ہے۔راہکیم دائیں سے بلے بازی کرتے ہیں اور اسپن بولر ہیں۔پہلے ٹیسٹ میچ میں راہکیم نے اچھی فیلڈنگ کرتے ہوئے 2 کیچ بھی پکڑے۔

بھاری بھرکم ہونے کے باوجود راہکیم کو ٹیم میں کیوں شامل کیا گیا؟

راہکیم کورن وال کو بھاری بھرکم ہونے کے باوجود ٹیم میں شامل کیا گیا جس کی وجہ ان کی کارکردگی ہے، اس سے قبل وہ فٹنس مسائل کی وجہ سے ٹیم میں جگہ نہیں بناسکے تھے۔ راہکیم 55 فرسٹ کلاس میچز میں 260 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں جس میں وہ 2 بار 10 وکٹیں اور 17 مرتبہ 5، 5 وکٹیں لے چکے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے 55 میچز میں ایک سنچری اور 13 نصف سنچریوں کی بدولت 2224 رنز بنائے ہیں۔ راہکیم کورن وال سینٹ لوشیا اسٹارز، ویسٹ انڈیز اے اور ویسٹ انڈیز پریزیڈنٹ الیون کی نمائندگی کرچکے ہیں۔ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے سلیکشن پینل ہیڈ روبرٹ ہائنیس کے مطابق راہکیم نے مسلسل کارکردگی سے خود کو میچ ونر کھلاڑی ثابت کیا ہے۔

امریکی ریاست ٹیکساس میں فائرنگ، 5 افراد ہلاک

ٹیکساس(ویب ڈیسک)امریکا کی ریاست ٹیکساس میں فائرنگ کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک جبکہ 3 پولیس اہلکاروں سمیت 21 افراد زخمی ہوگئے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق مقامی پولیس نے واقعے سے متعلق بتایا کہ ایک مسلح شخص نے ٹیکساس کے 2 شہروں اوڈیسا اور مڈ لینڈ کے درمیان ایک علاقے میں چلتی گاڑی سے عام راہگیروں پر فائرنگ کی۔اوڈیسا پولیس چیف مائیکل گریک نے میڈیا کو بتایا کہ ’فائرنگ کے اس واقعے میں کم از کم 5 افراد مارے گئے’۔ان کا کہنا تھا کہ حملہ آور نے فائرنگ کا آغاز ایک سگنل پر ٹریفک پولیس اہلکار کو نشانہ بناتے ہوئے کیا جس کے بعد اس نے امریکی پوسٹل ٹرک میں سوار ہوکر راہگیروں پر اندھادھند فائرنگ کی۔بعد ازاں پولیس نے اوڈیسا شہر میں قائم ایک سنیما گھر کے سامنے اس حملہ آور کو گھیر لیا تاہم اس دوران بھی اس کا پولیس کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔پولیس کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں کی فائرنگ سے حملہ آور بھی مارا گیا تاہم اس کی فائرنگ سے 3 پولیس اہلکاروں سمیت 21 افراد زخمی بھی ہوئے۔حملہ آور کی عمر تقریباً 34 سے 36 سال کے درمیان بتائی جارہی ہے جو ایک سفید فارم امریکی شہری تھا تاہم اب تک اس کا نام سامنے نہیں آیا۔واضح رہے کہ امریکا میں عام شہریوں پر فائرنگ اور انہیں ہدف بنا کر قتل کرنے کے واقعات میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اگست کے پہلے ہفتے میں ٹیکساس کے شہر ایل پاسو کے ایک شاپنگ مال میں ایک مسلح شخص کی فائرنگ سے 22 افراد مارے گئے تھے۔اس واقعے میں 26 افراد زخمی بھی ہوئے تھے جبکہ واقعے کے بعد حملہ آور نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا تھا۔ایل پاسو شاپنگ مال واقعے کو گزرے ایک دن بھی نہ ہوا تھا کہ ریاست اوہائیو میں بھی اسی طرح کا ایک واقعہ پیش آیا تھا جہاں ایک مسلح شخص نے فائرنگ کرکے 9 افراد کو ہلاک جبکہ 16 کو زخمی کردیا تھا۔تاہم پولیس کی جانب سے اوہائیو واقعے کے شخص کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

دو ماہ میں ٹیکس وصولی 580 ارب روپے رہی، چیئرمین ایف بی آر

لاہور (ویب ڈیسک)چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا ہے کہ دو ماہ کے دوران ٹیکس وصولی 580 روپے رہی۔شبر زیدی نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ اگست میں 8 سے 10 چھٹیوں کے باوجود 297 ارب 40 کروڑ روپے کی ٹیکس وصولی ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دو ماہ میں ٹیکس وصولی کے ہدف کا 90 فیصد حاصل کر لیا ہے۔شبر زیدی نے کہا کہ رواں مالی سال جولائی اور اگست میں ٹیکس وصولی ہدف کے مقابلے میں 90 فیصد رہی، جولائی تا اگست ٹیکس وصولی 644 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 580 ارب روپے رہی۔

ڈومیسٹک سیزن کیلئے میچ فیس سمیت دیگر مراعات کا اعلان

لاہور (ویب ڈیسک)پی سی بی نے ڈومیسٹک سیزن کے لیے انعامی رقم اور میچ فیس سمیت دوسری مراعات کا اعلان کردیا۔بورڈ حکام کا دعوی ہے کہ سیزن میں ایک کھلاڑی کو سالانہ 20 لاکھ روپے کی آمدن ہوگی۔ قائداعظم ٹرافی کی انعامی رقم میں 233 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے، قائداعظم ٹرافی کی فاتح ٹیم کو ایک کروڑ روپے کی انعامی رقم دی جائے گی، پاکستان کپ کی انعامی رقم میں 125 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔قومی ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ کی انعامی رقم میں 100 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، ڈومیسٹک سنٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑی سالانہ 6 لاکھ روپے تنخواہ وصول کرے گا۔ قائداعظم ٹرافی کی میچ فیس 50 سے بڑھا کر 75 ہزار روپے مقرر کردی گئی ہے۔ پاکستان کپ کی میچ فیس 40 ہزار روپے مقرر کردی گئی ہے۔ قومی ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ کی میچ فیس 40 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔ نان فرسٹ کلاس میچز کی میچ فیس 8 سے بڑھا کر 30 ہزار روپے کی گئی ہے۔ سیکنڈ الیون کے ایک روزہ اور ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹس میں بھی کھلاڑیوں کو میچ فیس ملے گی۔تین روزہ کرکٹ میں انڈر ناینٹین کھلاڑیوں کی میچ فیس چار سے بڑھا کر دس ہزار روپے رکھی گئی ہےایک روزہ کرکٹ میں انڈر ناینٹین کھلاڑیوں کی میچ فیس دو سے بڑھا کر پانچ ہزار روپے مقرر کردی گئی ہے۔ ڈومیسٹک سیزن کے دوران کھلاڑی تین اور چار اسٹار ہوٹل میں رہائش اختیار کریں گے۔بین الصوبائی سفر کے لیے کھلاڑی ہوائی جہاز کا استعمال کریں گے۔ چیف ایگزیکٹیو وسیم خان کا موقف ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا نیا ڈومیسٹک اسٹرکچر کھلاڑیوں کا معیار زندگی بہتر کرے گا۔ کھلاڑیوں کو طویل عرصہ ان کے جائز حق سے محروم رکھنا افسوسناک تھا۔

طالبان کے ساتھ امن معاہدے کے قریب ہیں، زلمے خلیل زاد

دوحا(ویب ڈیسک)امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ 18 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کیلئے امریکا اور طالبان، امن معاہدے کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں۔فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق دونوں فریقین نے دوحہ میں امن معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے ملاقات کی تھی جس کے تحت طالبان افغانستان میں 13 ہزار امریکی فوجیوں کی کمی کے بدلے میں سیکیورٹی کی ضمانت دیں گے۔زلمے خلیل زاد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ ’ہم ایک معاہدے کے قریب ہیں جس سے تشدد میں کمی آئے گی اور افغانیوں کے لیے ایک ساتھ بیٹھ کر مستحکم امن سے متعلق مذاکرات کے دروازے کھل جائیں گے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ مذاکرات کے حالیہ مرحلے کے اختتام کے بعد مشاورت کے لیے کابل جائیں گے۔امریکی نمائندہ خصوصی نے کہا کہ ’ایسے معاہدے سے ایک متحد اور خودمختار افغانستان کے قیام میں مدد ملے گی جس سے امریکا، اس کے اتحادیوں اور دیگر ممالک کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا‘۔تاہم زلمے خلیل زاد نے افغان حکام کو جمع کروانے کے لیے معاہدے کی تحریر کو حتمی شکل دینے سے متعلق کچھ نہیں بتایا لیکن حالیہ چند روز میں کئی حکام نے عندیہ دیا کہ مذاکرات کو کابل منتقل کرنا ایک مثبت اشارہ ہوسکتا ہے۔امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے کہا کہ ’قیاس آرائیوں کے باوجود اب تک ہمارے پاس اس حوالے سے کوئی اعلامیہ موجود نہیں‘۔انہوں نے مزید کہا کہ زلمے خلیل زاد کابل میں حکومتی رہنماﺅں سمیت افغانیوں کی ایک بڑی تعداد سے بات چیت کریں گے۔گزشتہ روز دوجہ میں طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا تھا کہ امن معاہدہ حتمی مرحلے کے قریب ہے لیکن انہوں نے اس معاہدے کی راہ میں موجود رکاوٹوں سے متعلق نہیں بتایا تھا۔خیال رہے کہ امریکا نے 11 ستمبر 2001 میں القاعدہ کی جانب سے حملوں کے بعد افغانستان میں اپنی فوج بھیجی تھی۔تاہم اب واشنگٹن اپنی تاریخ کی طویل ترین فوجی مداخلت کا خاتمہ چاہتا ہے اور اس سلسلے میں 2018 سے طالبان سے مذاکرات جاری ہیں۔اس سے قبل امریکی اسٹیٹ سیکریٹری مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ افغانستان میں انتخابات سے قبل یکم ستمبر کو امن معاہدے کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔خیال رہے کہ امن معاہدہ امریکی فوجیوں کے انخلا پر مبنی ہوگا جس کے بدلے میں طالبان اس بات کی ضمانت دیں گے کہ افغانستان کو دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانوں کے طور پر استعمال نہیں کیا جائے گا۔علاوہ ازیں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات اور جنگ بندی بھی معاہدے کا اہم حصہ ہوں گے۔

کشمیر میں لوگوں کی زندگیاں، املاک اور کاروبار محفوظ نہیں

کراچی (ویب ڈیسک)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد اب وادی میں لوگوں کی زندگیاں، املاک اور کاروبار محفوظ نہیں ہے۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ آج وزیراعظم پاکستان نے اسلامک سوسائٹی برائے شمالی امریکا (اسنا) سے خطاب میں کشمیری عوام سے ان کا سفیر بننے کا جو وعدہ کیا تھا اسے پورا کردیا۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا وزیراعظم پاکستان نے کشمیریوں کے حالات کو پورے شمالی امریکا کی مسلم برادری کے سامنے اچھے انداز میں پیش کیا۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان نے مسلم برادری سے درخواست کی کہ کشمیریوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کریں۔شاہ محمود کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کے ساتھ زیادتی ہونے پر آواز اٹھانے کی ذمہ داری صرف پاکستانیوں پر عائد نہیں ہوتی بلکہ اس کی ذمہ داری ہر مسلمان پر عائد ہوتی ہے کہ وہ کشمیریوں پر ہونے والے مظالم پر آواز اٹھائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ’وزیراعظم نے شمالی امریکا کی مسلم برادری کو ایک پیغام دیا اور یورپی تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ یورپ میں مسیلینی اور ہٹلر نے کتنا نقصان پہنچایا‘۔ان کا کہنا تھا کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران گھر، خاندان، کاروبار، شہر اور پورے ملک تباہ ہوگئے تھے، تاہم ایسی ہی سوچ اب جنوبی ایشیا پر مسلط کی جارہی ہے جس کا عکس نریندر مودی کی شکل میں دنیا دیکھ رہی ہے۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یورپ کو اس کا نوٹس لینا چاہیے لیکن مجھے امید ہے کہ یورپی پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران مسئلہ کشمیر پر تبادلہ خیال کریں گے کیونکہ یہ موضوع ان کے ایجنڈے پر موجود ہے۔کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ لوگ مقبوضہ کشمیر میں اپنے بچوں کو اسکول بھیجنا چاہتے ہیں اور بیرون ملک مقیم کشمیری اپنے پیاروں کی خیر و عافیت جاننا چاہتے ہیں لیکن مواصلاتی نظام مکمل طور پر بند ہونے کی وجہ سے وہ ایسا نہیں کرسکتے۔شاہ محمود کا کہنا تھا کہ آج بھارت میں آزادی اظہار رائے کو پامال کیا جارہا ہے اس کی مثال دنیا میں کہیں نہیں ملتی اور وزیراعظم نے آج اپنے خطاب میں اسی معاملے کو اچھے انداز میں پیش کیا۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ بین الاقوامی برادری اور امت مسلمہ اس کا نوٹس لے گی’۔اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اعلامیے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ او آئی سی نے ایک اچھا فیصلہ کیا ہے جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ عرب ممالک پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ مستقل میں بھی ہمارے ساتھ ہیں جسے وقت ثابت کرے گا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں اپوزیشن جماعتوں کا شکر گزار ہوں جنہوں نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر قومی اسمبلی میں ان کا ساتھ دیا ہے۔انہوں نے اپوزیشن جماعتوں سے درخواست کی کہ وہ کشمیر آور میں شرکت نہ کرسکے تو دوسرے کسی موقع پر حکومت کے ساتھ مل کر احتجاج کریں۔جب ان سے پوچھا گیا کہ بھارتی وزیر اعظم دنیا کے دیگر ممالک کا دورہ کر رہے ہیں، ایسے میں وزیراعظم عمران خان نے کن ممالک کا دورہ کیا؟ جس پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آپ کے پاس بھارتی وزیر اعظم کی غلط اطلاعات ہیں کیونکہ وہ جہاں بھی گئے انہیں منہ کی کھانی پڑی۔بھارت کے لیے فضائی حدود کی بندش کے حوالے سے سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس کا فیصلہ مناسب وقت پر کیا جائے گا۔شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ وہ جنیوا جائیں گے جہاں وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی سے متعلق انسانی حقوق کے ادارے کو آگاہ کریں گے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان امریکا جائیں گے جہاں وہ دیگر ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں کریں گے اور کشمیر کا مقدمہ اقوام متحدہ میں پیش کریں گے۔پاک بھارت جنگ سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ذی شعور انسان جنگ کا خواہشمند نہیں، تاہم اگر جنگ مسلط کی گئی تو قوم اور فوج تیار ہے اور بھارت کو اس کا جواب بھی مل جائے گا۔کرتارپور راہداری کے افتتاح سے متعلق سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یہ راہداری اپنے وقت پر کھولی جائے گی۔