لاہور (صدف نعیم سے) صوبائی وزیراطلاعات وثقافت سید صمصام علی بخاری نے کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز(سی پی این ای)کے نئے منتخب ہونے والے عہدیداران کو مبارکباددی ہے۔ انہوں نے سی پی این ای کے نومنتخب صدر عارف نظامی، سینئر نائب صدر امتنان شاہد اور سیکرٹری جنرل ڈاکٹر جبار خٹک کے لئے اپنے تہنیتی پیغام میں امید ظاہرکی ہے کہ سی پی این ای کی نئی قیادت حکومت اور میڈیا کے درمیان خوشگوار تعلقات کے قیام میں اپنا کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صحافیوں کے مسائل کے ہر ممکن حل کے لیے کوشاں ہے۔ جمہوریت اور آزادی اظہار آپس میں لازم و ملزوم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آزادی صحافت پر مکمل یقین رکھتی ہے۔صحافت ریاست کے چوتھے ستون کے طور پر اہم خدمات سرانجام دے رہی ہے۔
Monthly Archives: May 2019
قبائلی نوجوانوں کو اکسانے کیلئے بیرون ملک سے سازش ہورہی ہے، وزیراعظم
مہمند(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ قبائلی نوجوانوں کو اکسانے کے لیے بیرون ملک سے سازش ہورہی ہے۔ضلع مہمند میں ڈیم کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جو کام انہوں نےکیا وہ کام عدلیہ کا نہیں حکومت کا تھا تاہم سابق چیف جسٹس نے مجبوری میں ڈیمز بنانے کی ذمہ داری اٹھائی۔وزیراعظم نے کہا کہ پاک فوج نے وادی تیراہ میں امن کی بڑی جنگ لڑی، پاک فوج کو تیراہ سے دہشت گردوں کا صفایا کرنے پر سلام پیش کرتاہوں، اس ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بیروزگاری ہے، ملک میں جتنازیادہ امن ہوگا اتنی سرمایہ کاری آئے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں حکومتیں عوام کے بارے میں سوچنے میں ناکام رہیں تاہم ہم نے پاکستان کو چین کی طرح ترقی یافتہ بنانا ہے، چین نے غریب لوگوں کو اوپر اٹھا کر ترقی کی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ افغانستان میں امن قائم ہو، افغانستان سے تجارت کھولنے کا مطالبہ پورا کروں گا جب کہ قبائلی نوجوانوں کو اکسانے کے لیے بیرون ملک سے سازش ہورہی ہے لہذا قبائلی علاقوں کو اٹھانے کے لیے چاروں صوبے 3 فیصد شیئر دیں۔وزیراعظم نے کہا کہ آپ پر کوئی الزام لگتا ہے تو جواب دیں، میں نےایک سال میں 60 دستاویزات عدالت میں پیش کیں، طاقتور سے پیسے کا حساب مانگو تو سیاسی انتقامی کارروائی کا الزام لگاتا ہے، ان پر کرپشن کا الزام ہے تاہم بجائے صفائی پیش کرنے کے پارلیمنٹ میں شور مچایا جارہا ہے اور کہتے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پیسہ چوری کرنے والا کہتا ہے کہ باہر جاکرعلاج کراناہے، ایسے ملک نہیں چلتا، اربوں روپے کی چوری میں ملوث شخص کہتا ہے ذہنی دباﺅ ہے، 10 سالوں میں ملک کا قرضہ 6 ہزار ارب سے 30 ہزار ارب تک پہنچ گیا، اپوزیشن کے شور کا مقصد این آر او مانگنا ہے تاہم کرپٹ لوگوں کو این آر او دیا تو قوم سے غداری کروں گا۔
وزیراعظم عمران خان نے مہمند ڈیم منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا
مہمند(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے مہمند ڈیم منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے مہمند ڈیم منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے، تقریب میں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سمیت وفاقی وزراءاور چیئرمین واپڈا لیفٹینٹ ریٹائرڈ مزمل حسین نے بھی شرکت کی۔
وزیراعظم عمران خان
ضلع مہمند میں ڈیم کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جو کام انہوں نےکیا وہ کام عدلیہ کا نہیں حکومت کا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے وادی تیراہ میں امن کی بڑی جنگ لڑی، پاک فوج کو تیراہ سے دہشت گردوں کا صفایا کرنے پر سلام پیش کرتاہوں جب کہ قبائلی نوجوانوں کو اکسانے کے لیے بیرون ملک سے سازش ہورہی ہے۔
وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے ا?بی وسائل فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ 34 سال پہلے بننے والے ڈیمز اب تک کیوں نہ بنے جب کہ وزیراعظم احتساب کا عمل کبھی نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے مجھے سکھایا تھا کہ کرسی اہم نہیں ہوتی کام اہم ہوتاہے، دشمن قوتوں نے ملک کو بنجر بنانے کی پوری کوشش کی، یہ قوم ملک کے لیے مہنگائی سمیت ہر پریشانی برداشت کرنے کے لیے تیار ہے۔فیصل واوڈا نے کہا کہ قوم نے وزیراعظم کو ووٹ اس لیے دیا ہے کہ ان ڈاکوو¿ں سے پیسہ وصول کریں، اس قوم کے ساتھ بڑا ظلم ہوا ہے، قوم کہتی ہے کہ 200 روپے کا پیٹرول بھی برداشت کرلیں گے اور پیٹ پر پتھر بھی باندھ لیں گے لیکن احتساب کا عمل کسی صورت ختم نہیں ہوگا۔
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار
اس موقع پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اس ڈیم کے لیے جو آپ زمین کا ٹکڑا دے رہے ہیں اس کا احسان نہیں چکاسکتے، ڈیم کے لئے اپنی زمین دینے سے بڑی قربانی اور کوئی نہیں ہوسکتی، ڈیم کے حوالے سے اپنا فرض ادا کیا کوئی احسان نہیں کیا،امید ہے یہ ڈیم اپنے مقررہ وقت پر پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔واضح رہے کہ مہمند ڈیم کی اونچائی 700 فٹ ہے جب کہ ڈیم 800 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے مہمند ڈیم میں 1293 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہوگی جب کہ منصوبے پر کام جولائی 2024 میں مکمل ہو گا۔
شہباز شریف کی جگہ رانا تنویر پی اے سی کے چیئرمین نامزد
لاہور(ویب ڈیسک)مسلم لیگ (ن) نے قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی جگہ رانا تنویر کو پی اے سی کا چیئرمین نامزد کردیا۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی جگہ سابق وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر کو پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کا چیئرمین نامزد کردیا اور اس حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ان دنوں علاج کی غرض سے لندن میں ہیں جس کی وجہ سے پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے اجلاس نہیں ہورہے ہیں، اسی وجہ سے پارٹی کی جانب سے رانا تنویر احمد کو پی اے سی کا چیئرمین بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔واضح رہے مسلم لیگ (ن) کے ایم این اے رانا تنویر قومی اسمبلی میں (ن) لیگ کے پارلیمانی لیڈر تھے لیکن اب ان کی جگہ سابق وزیرخارجہ خواجہ آصف کو پارلیمانی لیڈر نامزد کردیا گیا ہے۔
40 سال سے ملک میں ڈاکے مارنے والے اور اندھیروں میں دھکیلنے والے درس دے رہے ہیں، فیصل واوڈا
مہمند(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ قوم 200 روپے کا پیٹرول بھی برداشت کرلے گی اور پیٹ پر پتھر بھی باندھ لے گی۔مہمند ڈیم منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ 40 سال سے ملک میں ڈاکے مارنے والے اور اندھیروں میں دھکیلنے والے درس دے رہے ہیں کہ ہمیں حکومت کیسے چلانی ہے، ہمیں کہتے ہیں کہ مہنگائی ہوگئی۔فیصل واوڈا نے کہا کہ قوم نے وزیراعظم کو ووٹ اس لیے دیا ہے کہ ان ڈاکوﺅں سے پیسہ وصول کریں، اس قوم کے ساتھ بڑا ظلم ہوا ہے، قوم کہتی ہے کہ 200 روپے کا پیٹرول بھی برداشت کرلیں گے اور پیٹ پر پتھر بھی باندھ لیں گے لیکن احتساب کا عمل کسی صورت ختم نہیں ہوگا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان نے مجھے سکھایا تھا کہ کرسی اہم نہیں ہوتی کام اہم ہوتاہے، دشمن قوتوں نے ملک کو بنجر بنانے کی پوری کوشش کی، یہ قوم ملک کے لیے مہنگائی سمیت ہر پریشانی برداشت کرنے کے لیے تیار ہے۔فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ مہمند اور دیامر بھاشا ڈیم کو ملاکر 25 سے 28 ہزار نوکریاں ہیں جو ہم دیں گے، رمضان المبارک کے پہلے 10 روز میں اپنی مدد آپ سے 200 سے 400 نوکریاں دیں گے۔
سپریم کورٹ نے لال مسجد آپریشن از خود نوٹس نمٹا دیا
اسلام آباد(ویب ڈیسک) حکومت کی جانب سے جامعہ حفصہ کی تعمیر اور زمین دینے کی یقین دہانی پر سپریم کورٹ نے لال مسجد آ پریشن از خود نوٹس کیس نمٹا دیا۔جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے لال مسجد آ پریشن از خود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے حکومت کی جانب سے جامعہ حفصہ کی تعمیر اور زمین دینے کی یقین دہانی پر از خود نوٹس کیس نمٹا دیا۔اٹارنی جنرل نے لال مسجد اور جامعہ حفصہ سے متعلق سربمہر رپورٹ جمع کراتے ہوئے کہا کہ حساس معاملہ ہونے کے باعث سربمہر رپورٹ پیش کررہا ہوں۔ جسٹس یحییٰ آ فریدی نے کہا کہ اگر سربمہر رپورٹ سے متعلق کوئی قانون نہیں تو رپورٹ دیکھنا فریقین کا حق ہے۔جسٹس گلزار نے کہا کہ جامعہ حفصہ سے متعلق رپورٹ میں ایسی کوئی خفیہ بات نہیں، یہ تو ایک مجسٹریٹ کا دستخط شدہ کاغذ ہے، کیا آپ جامعہ حفصہ کو پلاٹ دے رہے ہیں؟۔ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ پہلے پلاٹ کے برابر 200 گز کا پلاٹ جامعہ حفصہ کی تعمیر کیلئے دیا جائے گا، سپریم کورٹ کے سابقہ حکم مطابق جامعہ حفصہ حکومتی ملکیت ہوگی۔جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ہمارے سامنے صرف پلاٹ کا ہی ایشو ہے باقی معاملات حکومت جانے، ہم کسی بھی نئے ایشو میں نہیں جائیں گے۔ جسٹس یحییٰ آ فریدی نے کہا کہ عدالت پالیسی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی۔جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ حکومتی جائیداد پر تعمیر ہونے والا مدرسہ بھی حکومت کا ہوگا، جب پلاٹ حکومت دے رہی ہے تو پھر کنٹرول بھی حکومت کا ہی ہو گا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ زمین اور تعمیر کی یقین دہانی کے بعد کیس چلانے کا مقصد نہیں رہتا۔ یہ کہہ کر عدالت نے لال مسجد آپریشن از خود نوٹس نمٹادیا۔وکیل لال مسجد نے کہا کہ کیس میں بہت سے ایشوز ہیں ایسے ختم نہیں کیا جاسکتا، یہ کیس صرف ایک پلاٹ کیلئے نہیں تھا، دیت ،لال مسجد آپریشن سمیت مختلف ایشوز تھے۔ جسٹس گلزار نے کہا کہ جو ایشو ہیں بتا دیں سن لیتے ہیں، دیت کا فیصلہ تو سیشن کورٹ کرے گی، کیس نمٹا چکے ہیں لیکن آپکے ایشوز کو وقفہ کے بعد سن لیں گے۔
پرویز مشرف نہ چل پھر سکتے ہیں نہ بول پا رہے ہیں، وکیل
اسلام آباد(ویب ڈیسک) سابق آرمی چیف اور صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے وکیل نے بتایا ہے کہ پرویز مشرف نہ چل پھر سکتے ہیں نہ بول پا رہے ہیں۔بلوچستان ہائی کورٹ کی چیف جسٹس طاہرہ صفدر کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کی، لیکن ملزم پرویز مشرف تمام تر یقین دہانیوں کے باوجود آج بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔پرویزمشرف کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ پرویزمشرف نے گزشتہ صبح پاکستان آنا تھا، لیکن علالت کے باعث نہیں آسکے، وہ پاکستان نہ آ سکنے پر شرمندہ اور معذرت خواہ ہیں، دو برس کے دوران وہ 40 مرتبہ اسپتال داخل ہوئے ہیں۔وکیل مشرف نے کہا کہ میں مشرف کی معاونت کے بغیرعدالت کے سوالات کا جواب نہیں دے سکتا، مشرف سے ملنے گیا اور ان کے ساتھ تین دن تک رہا، ان کی جسمانی حالت دیکھ کرحیران رہ گیا، وہ چل پھر نہیں سکتے اور بول بھی نہیں پا رہے، ڈاکٹرز نے کہا ہے کہ ان کا سفر کرنا محفوظ نہیں ہوگا۔مشرف کے وکیل نے کہا کہ انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے مشرف کو پیش ہونے کا ایک موقع دیا جائے اور علالت کے باعث کیس کی سماعت ملتوی کی جائے۔ عدالت نے پرویزمشرف کی التواءکی درخواست منظور کرتے ہوئے آئین شکنی کیس کی سماعت 12 جون تک ملتوی کردی۔ عدالت نے پرویزمشرف کی بریت کی درخواست پرحکومت کو نوٹس بھی جاری کردیا۔
نیب اورکرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے لیکن نیب اور معیشت ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں اور چل رہے ہیں، چیئرمین نیب
ملتان(ویب ڈیسک) چیئرمین نیب جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب اورکرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے لیکن نیب اور معیشت ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں اور چل رہے ہیں۔ ملتان میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب جسٹس (ریٹائرڈ) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ کوئی طاقت نیب کو ڈکٹیٹ نہیں کرسکتی، نیب پرتنقید ضرورکریں لیکن مثبت ہونی چاہیے، نیب قانون کے مطابق اپنا کام کرے گا جب کہ معیشت اور نیب ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں لیکن نیب اورکرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، بدعنوان عناصر کے خلاف نیب حرکت میں آئے گا جولوٹ مار کرے گا اسے قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کے خلاف مذموم مہم جاری ہے، ہرشام کہا جاتا ہے نیب کالا قانون ہے لیکن کسی نے یہ نہیں بتایا کہاں سے کالا ہے، نیب میں کوئی کالاقانون نہیں، کالک ان ہاتھوں میں ہوتی ہے جو قانون کواستعمال کرتی ہے، نیب جوکچھ کررہا قانون کے مطابق کررہا ہے اور اگر نیب کالا قانون ہوتا تو سپریم کورٹ اسے ختم کردیتی، ہماری واحد خواہش کرپشن فری پاکستان ہے۔جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کوکوئی کیسز بنانے کا شوق نہیں، کسی کو ہتھکڑی لگائی نہ لگائی جائے گی، نیب کے خلاف تواترسے جھوٹ بولا گیا، بیوروکریسی ایک بھی شکایت نیب کیخلاف سامنے نہیں لاسکی، پنجاب اور فیڈرل بیوروکریسی ایک بھی شکایت نیب کے خلاف بھی سامنے نہ لاسکی جب کہ ہماری کسی سے دوستی ہے نہ دشمنی، اگرکسی نےغریبوں کامال لوٹا ہے تو پکڑمیں آئے گا، جولوٹ مار کرے گا اسے نیب کا سامنا کرنا پڑے گا، لوگوں کی لوٹی ہوئی رقم آہستہ آہستہ واپس آ رہی ہے۔چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ وہ دور گزر گیا جب کرپشن اور بدعنوانی سے چشم پوشی کی جا سکتی تھی، اقتدار میں آکر لوٹ مار کرنے والوں کو نیب کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا اور کوئی بھی اقتدار میں آئے نیب کو کوئی مسئلہ نہیں ہے تاہم کوئی طاقت نیب کو ڈکٹیٹ نہیں کر سکتی جب کہ پلی بارگین کے قانون میں بہتری کی گنجائش ہے۔
سید صمصام علی بخاری نے لاہور پریس کلب میں جنوبی افریقہ کی آزادی کا کیک کاٹا
لاہور ( صدف نعیم ) صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت سید صمصام علی بخاری نے کہاہے کہ پاکستان او رجنوبی افریقہ میں انگریز کی غلامی سے آزادی سمیت کئی اقدار مشترکہ ہیں ۔ پاکستان کے وہ صحافی جو جنوبی افریقہ میں صحافتی ذمہ داریاں ادا کررہے ہیں دونوں ملکوں کو ثقافتی، کاروباری اور سفارتی شعبوں میں مزید قریب لانے میں اہم کردار اداکرسکتے ہیں ۔ ان خیالات کااظہار انہو ں نے آج لاہور پریس کلب میں جنوبی افریقہ کی آزادی کی 25 ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کا اہتمام جونز برگ میں قائم پاکستانی پریس کلب کے صدر شاہد چوہان، احمد رضا ودیگر نے کیا تھا ۔ اس موقع پر پریس کلب کے سینئر نائب صدر ذوالفقار مہتواور دیگر صحافی کثیر تعداد میں موجود تھے ۔ تقریب میں جنوبی افریقہ کی آزادی کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹاگیا۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہاکہ نئے عالمی تناظر میں جنوبی افریقہ کی اہمیت بہت بڑھ گئی ہے۔ جنوبی افریقہ معاشی لحاظ سے علاقے کا تیزی سے ترقی پذیر ملک ہے جہاں دو لاکھ سے زیادہ پاکستانی آباد ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ دونوں ملکوں کے درمیان پریس ٹو پریس رابطہ خوش آئند ہے ۔
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات
لاہور ( صدف نعیم ) پنجاب کی سیاسی صورتحال حکومتی امور اور پنجاب آب پاک اتھارٹی سمیت دیگر امور پر بات چیت۔ وزیر اعظم عمران خان کی پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے گورنر پنجاب کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ہدایت گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے وزیراعظم عمران خان کو ”پنجاب آب پاک اتھارٹی”کے قیام اور ‘اپنے غیر ملکی دورے کے حوالے سے آگاہ کیا ۔ امر یکی سینیٹرز سمیت دیگر سے ہونیوالی ملاقاتوں کے بارے میں بھی بتایا۔
اداکارہ میرا ،گلوکار حسن جہانگیر کا گذشتہ روز چینل ۵ میں ہونیوالی آتشزدگی پر اظہار افسوس
لاہور ( صدف نعیم )اداکارہ میرا ،گلوکار حسن جہانگیر کا گذشتہ روز چینل ۵ میں ہونیوالی آتشزدگی کے نقصان پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ادارہ ہذا کی اس دکھ کی گھڑی میں شریک ہیں ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ضیا شاہد اور امتنان شاہد کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔
عالمی صورتحال کیسی بھی ہو پاک چین دوستی قائم رہے گی: چین
بیجنگ (وائس آف اےشےا)چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان چین کا اسٹرٹیجک شراکت دار اور مشکل وقت میں کام آنیوالا دوست ملک ہے،عالمی صورتحال کیسی بھی ہو پاک چین دوستی قائم رہے گی۔تفصیلات کے مطابق بیجنگ میں بریفنگ کے دوران چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے بلند اور لوہے سے بھی زیادہ مضبوط ہے،پاکستان چین کا اسٹریٹجک شراکت دار ہے اور اسلام آباد چین کی سفارتی ترجیحات میں شامل ہے۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوئانگ کا کہنا تھا کہ عالمی صورتحال کیسی بھی ہو پاکستان اور چین کی دوستی قائم رہے گی،اور بیجنگ اسلام آّباد کی حمایت کرتا رہے گا، اپنی بریفنگ میں انہوں نے کہاکہ پاکستان کی دہشتگردی کے خاتمے کیلئے عالمی کوششیں قابل تعریف ہیں۔حکومت اور پاکستانی قوم نے دہشتگردی اور شدت پسندی کے خاتمے کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں،عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ دہشتگردی اور شدت پسندی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی کوششوں کی قدر کرے،اور اس کی حمایت کرے،اور دو طرفہ تناعات حل کرنے کیلئے پاکستان سے مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھاجائے۔اقوام متحدہ کے مسعود اظہر کو بلیک لسٹ قرار دینے سے متعلق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد بارہ سو سڑسٹھ میں واضح لکھاہے کہ کسی کو بلیک لسٹ کرنے کا اختیار اقوام متحدہ کی کمیٹی کو ہوگا، چین اپنے موقف سے کمیٹی کو آگاہ کرچکاہےکہ اس تنازعے کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔
عام قیدی کا باہر علاج کیوں نہیں : عمران خان
اسلام آباد(نامہ نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر اپوزیشن پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن جمہوریت بچانے کا شور مچا کر اپنی چوری بچانا چاہتے ہیں، اسمبلی میں شور مچانے کا مقصد این آر او کا حصول ہے،میں کسی صورت این آر او نہیں دے سکتا،تحریک انصاف مسلسل جدوجہد کے بعد اس مقام پر پہنچی ،ہمیں کسی جنرل جیلانی یا مبینہ خط نے اقتدار میں نہیں پہنچایا،پی ٹی آئی ہی پاکستان کو موجودہ بحران سے نکالے گی، سیاست میں آنے سے پہلے ہی اللہ نے مجھے اتنی ترقی دید ی تھی کہ آسانی سے زندگی گزار سکوں،میں سیاست میں اس لیے آیا کیونکہ مجھ میں تبدیلی آئی،جہاں ایمان دار وزیراعظم آیا اس نے ملک کے لیے کام کیا،میں یہ چاہتا ہوں کے ہمارے نوجوان نبی کی زندگی کو سمجھیں، جب الیکشن میں سیٹیں نہیں ملتی تھیں تو بہت سے لوگ چھوڑ کر چلے گئے لیکن کچھ نے ساتھ دیا، 2008 میں الیکشن کا بائیکاٹ کیا تو لوگوں نے کہا کہ تحریک انصاف ختم ہوگئی،15 برس تک لوگ ہمارا مذاق اڑاتے تھے ہمیں تانگہ پارٹی کہتے تھے ، ہماری پارٹی میں ان 23 سالوں میں کئی لوگ آئے اور کئی لوگ گئے، سندھ سے بلاول بھٹو بول رہے ہوتے ہیں اور دوسری طرف مولانا فضل الرحمان کی باتیں بھی ہیں، سابق صدر پرویز مشرف کے دو این آر اوز کی وجہ سے ملک پر قرضہ چڑھا۔ میں صرف اللہ تعالیٰ کو جواب دہ ہوں ،درست ہے کہ لوگ مشکل میں ہیں، ہمیں 19 ارب ڈالرز کا خسارہ ملا جبکہ ن لیگ کو ڈھائی ارب ڈالرز کا خسارہ ملا تھا، پیپلز پارٹی کے پہلے آٹھ ماہ میں مہنگائی کی شرح21.7 فی صد تھی اور ن لیگ کی آٹھ فیصد تھی جبکہ پی ٹی آئی کے پہلے چھ ماہ میں مہنگائی 6.8 فیصد رہی ، تحریک انصاف مسلسل جدوجہد کے بعد اس مقام پر پہنچی ہمیں کسی جنرل جیلانی یا مبینہ خط نے اقتدار میں نہیں پہنچایا،جب حکومت سنبھالی تو پاکستان کا قرضہ 30 ہزار ارب تھا جسے سابق حکمران 10 سالوں میں 6 ہزار ارب تھا، اپوزیشن نے پہلے دن سے شور مچا دیا کہ حکومت کے پاس تجربہ نہیں ہے ،ہم تیل کی قیمتیں نہ بڑھائیں تو قرضوں میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ بدھ جناح کنونشن اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان نے تحریک انصاف کے 23ویں تاسیس کے لیے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہا کہ تحریک انصاف کی جدوجہد کوسمجھنے کی ضرورت ہے، جب آپ کسی مشن پر ہوتے ہیں تو وقت کوئی معنی نہیں رکھتا، جدوجہد آپ کو مضبوط بناتی ہے اور مسلسل چلتی ہے۔پارٹی کے 23ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے کسی چیز کی ضرورت نہیں تھی۔ میں سیاست میں اس لیے آیا کیونکہ مجھ میں تبدیلی آئی۔ پی ٹی آئی اپنی جدوجہد سے آگے آئی۔ یہی پارٹی پاکستان کو موجودہ بحران سے نکالے گی۔ان کا کہنا تھا کہ جہاں ایمان دار وزیراعظم آیا اس نے ملک کے لیے کام کیا،میں یہ چاہتا ہوں کے ہمارے نوجوان نبی کی زندگی کو سمجھیں، مدینہ کی ریاست ایک جدید ریاست تھی جو اصولوں پر کھڑی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا نظریہ پاکستان تھا، ہمیں اپنی ریاست کو انہیں اصولوں پر لانا ہے، جب الیکشن میں سیٹیں نہیں ملتی تھیں تو بہت سے لوگ چھوڑ کر چلے گئے لیکن کچھ نے ساتھ دیا، 2008 میں الیکشن کا بائیکاٹ کیا تو لوگوں نے کہا کہ تحریک انصاف ختم ہوگئی،15 برس تک لوگ ہمارا مذاق اڑاتے تھے۔ کہتے تھے یہ تانگہ پارٹی ہے، ہماری پارٹی میں ان 23 سالوں میں کئی لوگ آئے اور کئی لوگ گئے، سندھ سے بلاول بھٹو بول رہے ہوتے ہیں اور دوسری طرف مولانا فضل الرحمان کی باتیں بھی ہیں۔ یہ بات درست ہے کہ لوگ مشکل میں ہیں، ہمیں 19 ارب ڈالرز کا خسارہ ملا جبکہ ن لیگ کو ڈھائی ارب ڈالرز کا خسارہ ملا تھا، پیپلز پارٹی کے پہلے آٹھ ماہ میں مہنگائی کی شرح21.7 فی صد تھی اور ن لیگ کی آٹھ فیصد تھی جبکہ پی ٹی آئی کے پہلے چھ ماہ میں مہنگائی 6.8 فیصد رہی انہوں نے کہا کہ ہم کسی صورت این آر او نہیں دیں گے،انہوں نے کہا کہ کسی صورت این آر او نہیں دیں گے، گزشتہ این آر او سے ملک کو بہت نقصان ہوا،وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک اںصاف مسلسل جدوجہد کے بعد اس مقام پر پہنچی ہمیں کسی جنرل جیلانی یا مبینہ خط نے اقتدار میں نہیں پہنچایا،جب حکومت سنبھالی تو پاکستان کا قرضہ 30 ہزار ارب تھا جسے سابق حکمران 10 سالوں میں 6 ہزار ارب سے یہاں تک لے آئے تھے۔ لیکن اپوزیشن نے پہلے دن سے شور مچا دیا کہ حکومت کے پاس تجربہ نہیں ہے ،ہم تیل کی قیمتیں نہ بڑھائیں تو قرضوں میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ حکومت سنبھالی تو بجلی کا خسارہ 1200 ارب جبکہ گیس کا 150 ارب روپے تھا۔ سابق صدر پرویز مشرف کے دو این آر اوز کی وجہ سے ملک پر قرضہ چڑھا۔ میں صرف اللہ تعالیٰ کو جواب دہ ہوں، میں کسی صورت این آر او نہیں دے سکتا۔ان کے اور پاکستان کے مفادات مخالف ہیں۔ آہستہ آہستہ سب کی کرپشن ہمارے سامنے آ رہی ہے۔ اپوزیشن کو سمجھ آ گئی کہ ہر روز ان کی کرپشن کی چیزیں مل رہی ہیں۔ دیگر ممالک بھی ہمیں ان کی کرپشن کی چیزیں بھیج رہے ہیں۔ ان سب کو پتا ہے کہ ان سب نے پکڑے جانا ہے۔بڑی قومیں اس لیے تباہ ہوئیں کیونکہ وہاں طاقتور اور غریب کے لئے الگ قانون تھا۔،نواز شریف کے علاج سے متعلق انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ایسا شخص علاج کے لیے باہر جانے کا بولے جو ایک عام شخص ہو تو سوچا جاسکتا ہے لیکن جو اس ملک میں 24 برس پاور میں رہے ہوں اور اپنے لیے ایک اسپتال نہ بنا سکیں ہوں،ہم سب کے لیے ایک قانون لے کر آرہے ہیں،پاکستان جلد سیاحت کا حب بن جائے گا۔ ہم اسے فروغ دیں گے۔ بلدیاتی نظام ایک زبردست نظام ہے۔ زرعی اصلاحات کے لیے مکمل پروگرام بنایا ہے،چین ہماری بھر پور مدد کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین سے مصنوعی ذہانت کے ہروگرام کے لیے مدد لے رہے ہیں، اگلے دو ہفتے بہت اہم ہیں کیونکہ آف شور کی جو کھدائی ہورہی ہے جس کے بعد معلوم ہوگا کے کتنا ذخیر ہ نکلتا ہے اگر امید کے مطابق ذخیرہ نکل آیا تو پاکستان کے اگلے 50 سال تک گیس کے مسائل حل ہوجایئں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اس مشکل وقت سے جلد نکلیں گے۔ تقریب سے وفاقی وزراءسمیت سیاسی رہنماﺅں اور پارٹی ورکروں نے شرکت کی، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کہہ رہے ہیں کہ علاج کے لئے باہر جانے دیں۔ اسحاق ڈار کا علاج باہر ، شہباز شریف باہر اور حمزہ شہباز کی فیملی باہر، یہ اپنے دور اقتدار میں ایک ہسپتال نہیں بنا سکے کہ ان کا علاج پاکستان میں ہو سکے،تمام اپوزیشن جماعتوں کو اپنی کرپشن عیاں ہونے پر پریشانی ہے اور اسی بنیاد پر موجودہ حکومت کے خلاف اسلام آباد میں مارچ کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں‘۔عمران خان نے کہا ہے کہ ’اللہ نے مجھے سیاست میں آنےسے قبل تمام نعمتوں سے نوازا اور میں لوگوں کی خدمت کرنے کے لیے سیاست میں آیا‘۔انہوں نے کہا کہ ’جمہوریت بچانے کا شور مچا کر اپنی چوری بچانا چاہتے ہیں، اسمبلی میں شور مچانے کا مقصد این آر او کا حصول ہے‘۔عمران خان نے واضح کیا کہ سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے نواز شریف اور آصف علی زرداری کو این آر او دیا جس کی وجہ سے ملک کا 6 ہزار ارب روپے کا قرضہ 30 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا لیکن میں ہرگز کسی کو این آر او نہیں دوں گا کیونکہ میں اللہ کو جواب دہ ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ 22 برس حکمرانی کرنے والے ایک ہسپتال تعمیر نہیں کر سکے جہاں ان کا علاج ممکن ہوسکے۔تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ کہ’جب ایک حکمران چوری کرتا ہے تو سارا نظام برباد ہوجاتاہے‘۔وزیراعظم نے کہا کہ ریاست مدینہ کے سنہری اصولوں سے دوری ہمارے تنزل کی بڑی وجہ بنی۔ان کا کہنا تھا کہ مخلص قائدین ملک وقوم کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں اور اس کی مثال مہاتر محمد ہیں جن کی بدولت ملائیشیا نے ترقی حاصل کی۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے 23 برس جدوجہد کی مثال ہے، جدوجہد میں اچھے اور برے وقت آتے ہیں اور بعض لوگ دل برداشتہ ہوجاتے ہیں جبکہ کچھ رک جاتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ واحد پارٹی ہے جو مسلسل جدوجہد کے نتیجے میں وجود میں آئی، کسی شارٹ کٹ کی صورت میں موجود میں نہیں آئی اور یہ ہی پارٹی پاکستان کو معاشی اور اقتصادی بحران سے نکالے گی۔اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی )وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نئے پاکستان میں قانون سب کے لئے ایک ہے،سابق حکمران اپنی چوری بچانے کےلئے اکٹھا ہو رہے ہیں،یہ جو مرضی کرلیں انہیں کسی صورت این آر او نہیں دے سکتے۔بدھ کو کنونشن سینٹر اسلام آباد میں تحریک انصاف کے 23ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب میں عمران خان نے مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور جمعیت علما اسلام ف کی قیادت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور ساتھ ہی 10 نکاتی ایجنڈا پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کہہ رہے ہیں علاج کےلئے باہر جانا ہے، کیا جیلوں میں موجود عام قیدیوں کا حق نہیں کہ وہ بھی باہر جا کر علاج کرائیں؟ یہ اتنے برس تک حکمران رہے اپنے علاج کےلئے ایک اسپتال نہیں بناسکے۔عمران خان نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو صاحب کہہ کر مخاطب کیا اور ساتھ ہی وضاحت کی کہ کبھی کبھی غلطی ہوجاتی ہے، وہ کہتے ہیں مہنگائی بڑھ گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مانتا ہوں مہنگائی ہے ،مشکل حالات ہیں اور عوام پریشان ہیں،اگرہم پاکستان کا قرضہ 30 ہزار ارب سے کم کرکے 20ہزار ارب پر لے آئے،اس سے کامیاب حکومت ہو ہی نہیں سکتی۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایک ملک انسانوں کی چوری برداشت کر سکتا ہے،لیکن جب حکمران چوری کرتا ہے تو وہ سارا نظام تباہ کر دیتا ہے۔