لاہور (نیٹ نیوز) یورپی خلائی ادارے نے بھارت کے جھوٹے دعوے کو ایک بار پھر بے نقاب کر دیا۔ نئی ہائی ریزولوشن تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بالاکوٹ میں بم کھلے علاقے میں گرائے گئے۔بھارت کے بالا کوٹ پر فضائی حملہ کرنے کے دعویٰ کا پول ایک بار پھر کھل گیا۔ یورپی خلائی ادارے نے بھارتی دعوے کہ ایک دن بعد کی مزید بہتر تصاویر جاری کر دیں۔یورپی خلائی ادارے کی جانب سے جاری کردہ تصاویر کے مطابق واقعہ میں کوئی عمارت تباہ نہیں ہوئی، تمام بم کھلے علاقے میں گرائے گئے۔بھارتی میڈیا کے مطابق فوجی افسران نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ بالاکوٹ میں اسرائیلی ساختہ “سپائس 2000” بم کا استعمال کیا گیا۔ یہ بم گائیڈنس کے ساتھ چار سو کلو سے زائد بارودی مواد لے کر 60 کلومیٹر تک حدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔بھارتی طیاروں نے اپنے آپ کو بچانے کے لیے عجلت میں پے لوڈ سے جان چھڑائی اور اس پے لوڈ میں شامل یہ بم جنگل میں گرے۔
Monthly Archives: March 2019
آسٹریلیاسیریزمیں ٹیم کی کارکردگی مایوس کن ،طاہرشاہ,سلیکٹرزنے ہوش کے ناخن نہ لیے توبہت مشکل ہوجائےگی،سابق کرکٹرکی گگلی میں گفتگو
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق فرسٹ کلاس کرکٹر طاہر شاہ نے کہا ہے کہ لگتا ہے پاکستانی ٹیم کھیل نہیں رہی بلکہ مدمقابل ٹیموں کو پریکٹس کرا رہی ہے۔آسٹریلیا کے سامنے ہماری ٹیم ریت کی دیوار ثابت ہوئی۔چینل فائیو کے پروگرام گگلی میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ قریب آ رہا ہے لیکن پاکستانی ٹیم کی کوئی تیاری نظر نہیں آ رہی اگر یہی ورلڈ کپ میں ٹیم رہی تو بہت مشکلات ہوں گی۔لگتا ہے سلیکشن کمیٹی نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں نئے لڑکوں کو ناجانے کیوں چانس نہیں دیا جا رہا اگر نئے لڑکے سامنے آئیں گے تو ہی پتہ چلے گا ٹیم میں کیا تبدیلیاں ناگزیر ہیں۔ آخرکوچز اتنی بھاری تنخواہیں کس بات کی لے رہے ہیں۔حسنین کو بھی اپنا باﺅلنگ ایکشن بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
مسعود اظہر کا پلوامہ واقعہ سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا : دفتر خارجہ
اسلام آ با د (نامہ نگار خصوصی)دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پلوامہ پر بھارتی ڈوزئیر پر پاکستان نے تحقیقات کیں، کسی پاکستانی کا اس واقعے سے تعلق نہیں، مسعود اظہر کا بھی پلوامہ واقعے سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا، سمجھوتہ ایکسپریس ملزمان کی بریت انصاف کا کھلواڑ ہے، سمجھوتہ ایکسپریس حملوں میں ملاث تمام ملزمان نے اپنے جرم کا اعتراف کیا، شامی علاقے پر اسرائیلی قبضہ تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے کی مذمت کر تے ہیں، جمعر ات کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی معلومات میں 90 سے زیادہ لوگوں کے نام تھے، اس سلسلے میں بھارت سے مزید شواہد اور معلومات مانگی ہیں۔ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ سمجھوتہ ایکسپریس ملزمان کی بریت انصاف کا کھلواڑ ہے، سمجھوتہ ایکسپریس حملوں میں ملاث تمام ملزمان نے اپنے جرم کا اعتراف کیا۔انہوں نے کہا کہ گھوٹکی کی دو بہنوں سے متعلق بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا بیان الیکشن میں ووٹ لینے کے لیے ہے۔تر جمان دفترِ خارجہ نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے بھارت سے پلوامہ حملے کی تحقیقات میں تعاون کی پیش کش کی تھی۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ کرتارپور راہداری سے متعلق خوشگوار ماحول میں مذاکرات ہوئے۔ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستان کی جانب سے شامی علاقے پر اسرائیلی قبضہ تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ امریکی فیصلہ یو این چارٹر اور عالمی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ان کا مز ید کہنا تھا کہ بھارت کی طرف سے دی گئی معلومات اور دستاویزات پر ایف آئی اے کی دس رکنی کمیٹی نے تحقیقات کیں۔ پلوامہ حملہ کے ساتھ پاکستان کا کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا اور نہ ہی کسی فرد کے انفرادی حیثیت میں پلوامہ حملہ میں ملوث ہونے کے ثبوت سامنے آئے ہیں۔ پلوامہ حملے سے متعلق موصول ڈوزیئر کا مکمل جائزہ لیا گیا اور بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کے جوابات دے دیئے گئے۔ڈوزیئر میں بھارت کی جانب سے تمام تکنیکی معلومات فراہم کی گئیں جس کے مطابق پاکستان کی جانب سے تحقیقات کی گئیں۔ بھارت کے پاس اگر ایکشن کے لائق معلومات ہیں تو ہمیں دیں ہمیں مزید معلومات درکار ہیں۔ ڈوزیئر میں مولانا مسعود اظہر کے حوالے سے کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔ بھارت نے 90افراد کی فہرست ہمیں دی مگر 36افراد سے متعلق کوئی شناخت نہیں دی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ شاردہ مندر کے حوالے سے ابھی کوئی بات زیر غور نہیں ہے۔ ہم دونوں ممالک کے مابین پرامن ماحول قائم کرنے کے خواہاں ہیں۔ مولانا مسعود اظہر کے حوالے سے ابھی معاملہ ایک کمیٹی میں زیر غور ہے ایسی صورتحال میں سلامتی کونسل میں لانا درست نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان ایک حساس مسئلہ ہے۔ افغان مسئلے کے حل میں وقت لگے گا لہذا فریقین احتیاط کا مظاہرہ کریں۔ افغان مسئلہ پر معاملات کو میڈیا پر لانے سے اجتناب کرنا چاہئے۔ بھارت کی جانب سے خلاءمیں ہتھیاروں کی دوڑ کے آغاز کو درست نہیں سمجھتے۔ بھارت کی جانب سے خلاءمیں کیا گیا تجربہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے خلاءتمام انسانوں کی مشترکہ میراث ہے ایسے تجربات سے اقوام عالم کو خطرات لاحق ہونگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان پر لازم ہے کہ وہ اپنی جیلوں میں موجود پاکستانیوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔ مقبوضہ کشمیر میں ایسے حالات نہیں کہ وہاں پر انتخابات ہوسکیں۔ بھارت کو اب تک سمجھ نہیں آرہی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں ایسے نہیں رہ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کیلئے نامزد ہائی کمشنر کا نام جلد فائنل کرلیا جائے گا۔
50 لاکھ گھر ہر صورت بنائینگے ، سیاسی نعرہ نہیں : عمران خان
اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے رہائشی اسکیم سے غریب فائدہ اٹھا سکیں گے اور اسکیم قبائلی علاقوں میں بھی لے کر جائیں گے، اسلام آباد میں پانچ سو ارب کی زمین خالی کرائی، غریبوں سے زمین خالی نہیں کرائی جائےگی۔ تفصیلات کے مطابق پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کیلئے پاکستان اور عالمی بینک میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب کا انعقاد کیا گیا، تقریب سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہم نے 50 لاکھ گھر 5 سال میں بنانے کا فیصلہ کیا، پہلے پاکستان میں کسی نے اس طرح کا فیصلہ کیا، پاکستان میں ایک کروڑ گھروں کی ضرورت ہے، ہم اسٹیٹ بینک کی مدد سے ہاﺅسنگ اسکیم کی تیاری کررہے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا ایک بار یہ پراجیکٹ شروع ہوگیا تو اس میں ہرسال اضافہ ہوگا، درخت لگانے کا منصوبہ شروع ہوا تو پہلے دو سال انفرااسٹرکچر میں وقت لگا، بعد میں 3 سال کی ہماری رفتار کو عالمی اداروں نے سراہا، ہماری پوری کوشش ہے کہ نجی سیکٹر اس منصوبے میں حصہ لے۔ عمران خان نے کہا ہاﺅسنگ ایسا سیکٹر ہے جس سے 40 صنعتیں منسلک ہیں، ایک غریب آدمی کے پاس کبھی پیسہ نہ آتا کہ گھر بناسکے، اب تک صرف ایلیٹ کا پاکستان ہی بنا ہے کوئی بھی سیکٹر اٹھالیں، تعلیم ہو، رہائش ہو یا علاج سب کچھ ایک چھوٹے سے طاقتور طبقے کے لیے ہے۔ ان کا کہنا تھا یہ ایک ایسی رہائشی اسکیم ہے، جس سے غریب فائدہ اٹھا سکیں گے، ٹیکس ہم نہیں دیتے لیکن چیئریٹی میں ہم سب سے اوپر ہیں، جب ہم اسکیم شروع کریں گے تو لوگ ہمارے ساتھ تعاون کریں گے، اسلام آباد میں کون غریب اپنا گھر بنا سکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا بنا سہولتوں کے کچی آبادیاں ہیں جن کےلیے کوئی پالیسی نہیں، اشرافیہ اپنی آبادیوں کے گرد دیوار بناکر ان کو الگ کردیتی ہے، پاکستان میں فیصلہ کیا ہے کہ بلند عمارتوں میں رہائش کو فروغ دیا جائے، کوشش ہے زراعت کے لیے زمین دستیاب رہے۔ عمران خان کا کہنا تھا ایئرپورٹ کے علاقوں کو چھوڑ کر کوشش کریں گے بلند عمارتوں کو فروغ دیں، اسلام آباد میں 500 ارب کی زمین سے قبضے چھڑوائے ہیں، غریبوں سے زمین خالی نہیں کرائی جائےگی، سی ڈی اے کی ملی بھگت سے قبضہ کی گئی زمینیں واگزار کرائیں، سرکاری زمینوں کو ذاتی ملکیت سمجھ کر قبضے کرائے گئے، سرکاری زمینوں پر تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دیں گے۔ انھوں نے مزید کہا رہائشی اسکیم کو قبائلی علاقوں میں بھی لےکر جائیں گے، گھر حکومت نے نہیں بنانے صرف نجی سیکٹر کو سہولتیں دینی ہیں، نہ صرف سمندر پار پاکستانیوں بلکہ چین سے بھی بہت اچھا ردعمل آیا ہے، حکومت خالی سرکاری زمینوں کا پوچھ رہی تھی تو سرکاری افسر چھپا رہے تھے۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ملک میں 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کےلئے ہاو¿سنگ اسکیم اپریل میں شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومتی زمین سے متعلق معلومات چھپانے کو ایک جرم قرار دیا جائےگا، قبضہ کرنے والوں کو جیلوں میں ڈالا جائے گا،پاکستان میں غریبوں کے پاس قرضہ لینے کا تصور موجود نہیں ہے، ایک مرتبہ اگر 50 لاکھ تعمیر کرنے کا کام شروع ہوگیا تو ہر گزرتے سال کے ساتھ اس میں بہتری آئےگی،حکومت کچی آبادیوں کو ریگولرائز کرنے کے لیے کام کررہی ہے جس کے لیے بھارت اور ترکی کے ہاو¿سنگ اسکیم ماڈلز کو اپنایا جائے گا۔جمعرات کو بین الاقوامی ہاو¿سنگ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں ایک کروڑ گھروں کی کمی ہے اور 50 لاکھ گھروں کا ہدف انتہائی مشکل چیلنج ہے، ہماری ٹاسک فورس بڑی محنت سے کام کررہی ہیں اور یہ ٹاسک فورس میرے ماتحت ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ ملک میں 50 لاکھ گھر بنانے کے لیے افرا اسٹرکچر موجود نہیں ہے، اور اس میں جو مشکلات ہیں انہیں ختم کرنے کا کام کیا جارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ابھی حکومت کے پاس لوگوں کو قرضہ دینے کی صلاحیت موجود نہیں ہے ، اس کےلئے اسٹیٹ بینک پاکستان (ایس بی پی) نئے قوانین بنانے کے لیے حکومت کی مدد کر رہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ایک مرتبہ اگر 50 لاکھ تعمیر کرنے کا کام شروع ہوگیا تو ہر گزرتے سال کے ساتھ اس میں بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم اس منصوبے کا آغاز پہلے بھی کر سکتے تھے، تاہم نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ جب تک ہم اس کےلئے بھرپور تیار نہیں ہوں گے تب تک اس منصوبے کو شروع نہیں کیا جائے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ اپریل 2019 میں اس منصوبے کا آغاز کردیا جائے گا۔عمران خان نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے 50 لاکھ گھروں کی اس اسکیم میں نجی سیکٹر بھی شامل ہو اور نئے لوگ اپنی کمپنیوں کے ساتھ سامنے آئیں۔انہوںنے کہاکہ گھروں کی تعمیر سے 40 صنعتیں جڑی ہوئی ہیں، اور جب گھروں کی تعمیر شروع ہوگی تو یہ صنعتیں بھی شروع ہوجائیں گی۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں غریبوں کے پاس قرضہ لینے کا تصور موجود نہیں ہے، اسی وجہ سے وہ اپنے گھر تعمیر نہیں کر پاتے۔انہوںنے کہاکہ بدقسمتی سے ایک مخصوص طبقے کو یہ سہولیات آسانی سے میسر ہوتی ہیں، جن کی وجہ سے صرف وہی اپنے گھر بنانے میں کامیاب ہوپاتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اس طرح ترقی نہیں کر سکتا کہ ایک جانب مخصوص طبقہ اوپر جاتا جائے اور نیچے غریب کا سمندر بنتا جائے۔وزیراعظم نے واضح کیا کہ یہ ہاو¿سنگ اسکیم غریب طبقے کے افراد کے لیے ہے جو اگر گھروں کی قیمت ادا نہیں کر سکیں گے تو پھر حکومت ان کے گھروں کو اسپانسر کروائے گی، کیونکہ میں جانتا ہوں کہ ہماری قوم ٹیکس کم دیتی ہے لیکن چندہ سب سے زیادہ دیتی ہے۔عمران خان نے کہا کہ ان کی حکومت کچی آبادیوں کو ریگولرائز کرنے کے لیے کام کررہی ہے جس کے لیے بھارت اور ترکی کے ہاو¿سنگ اسکیم ماڈلز کو اپنایا جائے گا۔عمران خان نے کہا کہ سرکاری محکموں میں بہت زمینیں ہیں، ان زمینوں سے متعلق معلومات لیں، بہت سے سرکاری محکمے حکومت کو اپنی زمین سے متعلق معلومات نہیں دے رہے تھے، ایسا نظام بن گیا ہے کہ ادارے حکومت سے اپنی زمینیں چھپا رہے ہیں، سرکاری زمینیں چرانے والوں کو جیلوں میں ڈالیں گے، قبضے کو جرم قرار دینے کے لیے قانون سازی کررہے ہیں۔ زیراعظم نے کہا کہ ٹیکس ہم نہیں دیتے لیکن خیرات سب سے زیادہ دیتے ہیں، حکومت پر بھروسہ نہیں ہوتا لوگ اس وجہ سے ٹیکس نہیں دیتے۔اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کسی مسلح گروپ کو اپنی سرزمین پر کام نہیں کرنے دے گا۔وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی داخلی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی، صوبائی وزرا، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی آئی بی اور وفاقی سیکرٹریوں سمیت اعلی حکام نے شرکت کی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملکی داخلی سکیورٹی کا جائزہ لیا گیا جب کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق بریفنگ دی گئی اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت اب تک ہونے والی کارروائیوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کو کالعدم تنظیموں کے خلاف جاری کریک ڈان پر بریفنگ دی گئی اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی سفارشات پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ مدارس میں اصلاحات کے حوالے سے بھی غور کیا گیا۔اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے پرعزم ہے، نیشنل ایکشن پلان پوری قوم کی امنگوں کی ترجمانی اور تمام سیاسی جماعتوں کا متفقہ پلان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے پاکستان نے انسانی جانوں اور املاک کانقصان برداشت کیا، پاکستان کسی مسلح گروپ کو اپنی سرزمین پر کام نہیں کرنے دے گا۔قومی سلامتی کمیٹی برائے داخلہ امور (این آئی ایس سی) نے انسدادِ دہشت گردی کے لیے بنائے گئے نیشنل ایکشن پلان (این اے پی)پر علمدرآمد اور اداروں کے درمیان روابط آسان بنانے کے لیے ماہرین پر مشتمل ورکنگ گروپ تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا۔وزیر اعظم ہاس میں پہلی مرتبہ وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں ‘این آئی ایس سی’ کا اجلاس ہوا جس میں انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر، ڈی جی انٹیلی جنس بیورو(آئی بی)، تمام وفاقی سیکریٹریز اور چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز نے شرکت کی۔اس کے علاوہ وزیراعظم کی کابینہ سے وزارتِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر تعلیم شفقت محمود، وزیرِ خزانہ اسد عمر اور وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ وزیراعظم ہاس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے شرکا سے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان حکومت کی اولین ترجیح ہے جو قوم کی خواہش ظاہر کرتی ہے جبکہ اس پر تمام سیاسی جماعتیں بھی متفق ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے ایک مرتبہ پھر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کسی بھی عسکریت پسند گروہ کو اس کی سرزمین، دہشت گردی کی منصوبہ بندی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔وزیرِ خزانہ اسد عمر نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے ایشیا پیسیفک گروپ (اے پی جی) کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے بارے میں شرکا کو بریف کیا۔ سیکریٹری داخلہ اعظم سلیمان نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت سائبر سکیورٹی، منی لانڈرنگ، مدارس کی اصلاحات سمیت دیگر مسائل پر شرکا کو بریف کیا۔وزیراعظم نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت متعلقہ اداروں اور محکموں کے درمیان روابط کو یقینی بنانے پر وزارت داخلہ کی تعریف بھی کی۔اجلاس کے دوران شرکا نے این اے پی کے تمام امور کو دیکھنے، عملدرآمد اور روابط کو آسان بنانے کے لیے ماہرین پر مشتمل ورکنگ گروپ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا۔خیال رہے کہ ڈان میں 28 نومبر 2018 ءکو شائع کی گئی رپورٹ کے مطابق وزرات داخلہ ملک میں سکیورٹی کے اندرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے نیشنل ایکشن پلان (این اے پی) کے نئے ورژن اور نیشنل کانٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کی تشکیل نو کا ارادہ رکھتی ہے۔وزارت داخلہ کی جانب سے اپنی 100 روز کی کارکردگی اور مستقبل کے منصوبوں سے متعلق جاری کی گئی دستاویز کے مطابق نیشنل ایکشن پلان-2 کا مقصد جنوری 2015ئ میں نافذ کیے جانے والے پہلے ورژن میں فرق کو ختم کرنا ہے۔نیشنل ایکشن پلان کا آنے والا ورژن وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کی ایک سوچ ہے۔خیال رہے کہ دسمبر 2014 ءمیں پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردی کے ہولناک واقعے کے چند روز بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا تھا۔نیشنل ایکشن پلان کی پالیسی میں ملک بھر سے دہشت گرد تنظیموں کا خاتمہ کرنا، تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر وفاقی اور صوبائی حکومت کی سکیورٹی کی کوششوں کو تیز کرنا، دہشت گردی کے نیٹ ورک کو تباہ کرنا اور ریاستی سکیورٹی کو درپیش اندرونی خطرات پر قابو پانے کے لیے سکیورٹی اداروں کو دستیاب وسائل اور صلاحیت کو استعمال کرنا شامل تھا۔
مزید جہیز نہ لانے پر سسرالیوں کا بہو پر بد ترین تشدد ، ایک ملزم گرفتار
لاہور (خصوصی رپورٹر)صو با ئی دا ر الحکومت میں 24گھنٹے کے دوران شوہر کی جا نب سے خاتون پر تشد د کا دوسرا وقعہ رو نما ہو گیا ۔ شمالی چھاﺅنی کے علاقہ میں سسرال نے جہیز کا مطالبہ کرتے ہوئے خاتون پرتشدد ،پولیس نے مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو حراست میں لے کر بقیہ کی تلاش شروع کردی۔تفصیلات کے مطابق شمالی چھاﺅنی کے رہائشی عمیر کی حاجرہ نامی خاتون سے دس سال قبل شادی ہوئی اور خاتون کو ملنے والا جہیز جس میں پندرہ تولے سونا اور تیس لاکھ کا سامان تھا ہڑپ کرنے کے بعد مزید جہیز کا تقاضا کیا جس کے انکار پر شوہر نے اپنے بھائی حارث اور ماں کے ساتھ مل کر تشدد کا نشانہ بنا یا ۔متاثرہ خاتون داد رسی کے لیے مقامی پولیس اسٹیشن پہنچ گئی جہاں پو لیس نے مقدمہ درج کرکے ملزم عمیر کے بڑے بھائی حارث کو گرفتار کرلیا تاحال باقی ملزمان ابھی گرفتار نہیں ہوسکے ۔
سمجھوتہ ایکسپریس کیس عالمی عدالت انصاف میں چلانا چاہیے: امجد شعیب ، نواز شریف کی کوئی بڑی بیماری سامنے نہیں آئی، ان سے جیل نہیں کاٹی جاتی: شوکت بسرا ، ہارون رشید نے پی سی بی کا بیڑا غرق کیا: عبدالقادر کی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7 “ میں گفتگو
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جنرل ر امجد شعیب نے کہا ہے کہ جب تک بھارت کا جھوٹ دنیا کے سامنے نہیں لاتے تب تک بھارت الزام تراشی کرتا رہے گا ہمیں دنیا کے سامنے بھارت کا مکروہ چہرہ فاش کرنا ہو گا۔ بھارت میں سمجھوتہ ایکسپریس کے ملزمان چھوٹ گئے اس سے زیادہ بے حسی اور کیا ہوگی۔ چینل فائیو کے پروگرام نیوز ایٹ 7میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارت سے سمجھوتہ ایکسپریس کے کیس کا ریکارڈ مانگنا چاہئے اگر مہیا نہ کیا جائے تو ہمیں انٹرنیشنل کورٹ میں جانا چاہئے۔ تحریک انصاف کے رہنماءشوکت بسرا نے کہا ہے کہ کسی کی ضمانت سے حکومت کا تعلق نہیں ہوتا یہ عدالتی معاملہ ہے۔ تحریک انصاف کا منشور احتساب ہے لوٹی گئی دولت واپس لانا ہمارا مقصد ہے۔نواز شریف سے پوچھا گیا تھا آپ ملک میں جہاں کہیں گے علاج کرانے کو تیار ہیں لیکن وہ چیخ و پکار ہی کرتے رہے۔ جتنی بھی میڈیکل رپورٹس آئی ہیں اس میں نواز شریف کی کوئی بڑی بیماری سامنے نہیں آئی وجہ یہ ہے کہ نواز شریف سے جیل نہیں کاٹی جاتی۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر نے کہا ہے کہ عمران خان نے ہارون رشید کو بڑی زبردست شٹ اپ کال دی ہے کیونکہ ہارون رشید نے ہی پی سی بی کا بیڑا غرق کیا ہے اس نے ساری زندگی کاغذی کارروائی کی۔اگر وزیراعظم عمران خان سمجھتے ہیں سبحان ،ہارون رشید،شفیق پاپا کے ہوتے پاکستان کی فرسٹ کلاس کرکٹ بہتر ہو جائے گی تو عمران خان صاحب بھول جائیں ان جیسے لوگوں کو پی سی بی سے نکال دینا چاہئے۔سبحان کا پی سی بی میں رہنا بالکل جائز نہیں۔ مکی آرتھر سے پوچھا جائے عامر میچ کو کھلاتے ہیں سلمان بٹ کو کیوں نہیں کھلاتے،امام الحق اچھا کھلاڑی ہے لیکن اس کی پرفارمنس نہیں۔کرکٹ بورڈ کو نان کرکٹرز کے حوالے کر دیا گیا۔ کرکٹ بورڈ میں اس قسم کے لوگ عمران خان کے لئے داغ بنیں گے۔ عمران خان کے پاس بڑی زبردست چوائس تھی کہ ماجد خان کو پی سی بی کا چیئرمین لگادیتے۔ سب سینئر کرکٹر عمران خان کے انڈر کھیلے ہیں انہیں پتہ ہے کون سچا اور ایماندار ہے۔عمران خان کو چاہئے ٹی وی پر اے گریڈ کرکٹر کی ڈیبیٹ کرا دیں اور جو چیز اچھی لگے وہ کرکٹ کے لئے کر دیں۔ جب وزیراعظم عمران خاان نے حلف اٹھایا تو ملاقات کے لئے سینئر کرکٹر ز کو بلایا میں بھی تھا عمران خان نے کلب کرکٹ بند کرنے کی بات کی تو میں نے مخالفت کی تھی کیونکہ بڑے کرکٹر کلب کرکٹ سے ہی آئے تھے۔
50 لاکھ گھروں کی تعمیر سے روزگار کے مواقع ، صنعتی انقلاب آئیگا : معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ 50 لاکھ گھروں کے حوالے سے نیت نیک ہونی چاہئے تو کوئی وجہ نہیں کہ کامیابی نہ ملے، اس لئے کہ زمین جو ہے حکومت نے دینی ہے باقی جو اس پر جو کوئی انویسٹمنٹ ہونی ہے اگر سٹیٹ بینک اجازت دیدے اور بینکوں کو گائیڈ کر دے گا کہ وہ آسان قسطوں پر لوگ جو ہیں وہ بڑی آسانی سے یہ جو گارنٹی والے گھر ہیں وہ لے سکیں اور آہستہ آہستہ پیسے جمع کروا سکیں گے میں سمجھتا ہوں کہ 50 لاکھ گھر اگر یہ پروجیکٹ جو ہے سرے چڑھ گیا اس سے نہ صرف یہ کہ لوگوں کو گھر مل جائیں گے بلکہ بہت بڑا پیمانے پر تعمیراتی سرگرمیاں شروع ہو جائیں گی جس سے لیبر کام پر لگے گی اس میں بہت سے شعبے سیمنٹ، لکڑی، پتھر کے کام کا اس کے لئے درکار ہو گا۔ اس سے متعلقہ صنعتیں جو ہیں ان کو ترقی ملے گی۔ یہ پراجیکٹ سے لوگوں کو گھر، روزگار پر مہنگائی میں کمی ہو گی۔ اگر کسی شخص کو اپنا کام، اپنی چھت مہیا کر دی جائے اور اس کو ماہانہ کرایہ ادا نہ کرنا پرے۔ یہ بہت بڑا پراجیکٹ ہے کوئی وجہ نہیں کہ اس سے ملک میں صنعتی انقلاب نہ آئے۔ اپوزیشن کا یہ کہنا کہ شاہ محمود قریشی کا الیکشن کمیشن ممبران سے کیا تعلق ہے ضیا شاہد نے کہا کہ شاہ محمود قریشی میں شائستگی ہے میں نے ان کو کبھی لوز ٹاک کرتے نہیں دیکھا۔ وہ سب کی عزت کرتے ہیں۔ یہ وہ کام ہے جو رحمان ملک کیا کرتے تھے کہ جہاں کہیں رکتے تھے معاملہ اڑ پھنس گیا تو رحمان ملک کو استعمال کیا جاتا تھا۔ موجودہ کابینہ میں بعض وزراءایسے ہیں جو کہ وہ پرابلم شوٹر ہیں اور اس میں کوئی حرج نہیں کہ مل کر کام کرتے تو کوئی وجہ نہیں کہ جو ٹینشن ایریاز ہیں وہ ختم نہ ہو سکیں۔ فوجی عدالتوں کے حوالے سے ضیا شاہد نے کہا کہ پچھلے کئی برسوں سے فوجی عدالتوں ہی کی وجہ سے ملک میں دہشتگردی کا خاتمہ ہوا ہے اور فوجی عدالتوں کے فوری ایکشن ہوا ہے اور اس کی وجہ سزائیں نافذ ہوا اور اس کا اثر ہوا۔ اگر سول کورٹس میں 20,20 سال تک مقدمہ لٹکتے رہتے تو پھر اس کا کوئی فائدہ نہ ہوتا اور عام طور پر کیا جاتا ہے کہ دادا کے نام کے زمانے میں ایک مقدمہ درج ہوا اور پوتا ابھی جوان ہو گیا ہے لیکن مقدمہ ابھی چل رہا ہے میں یہ سمجھتا ہوں کہ خاص طور پر دہشت گردی کے معاملات میں فوجی عدالتوں کا رول بہت اہم ہے پیپلزپارٹی کے لوگوں کو بھی چاہئے کہ اس پر سیاست نہ کرے بلکہ یہ دیکھے کہ اس قسم کی بہت تیزی سے کام کرنے والی عدالتیں نہ ہوتیں تو کسی بھی طریقے سے دہشتگردی کا خاتمہ نہیں ہو سکتا تھا۔ اب چاہئے کہ تمام سیاسی جماعتیں دہشتگردی کے خاتمے کے لئے ایک دوسرے سے تعاون کریں اور اس کو بنیاد نہ بنائیں اس کو انا کا مسئلہ نہ بنائیں اس کو سیاسی بارگیننگ کے لئے استعمال نہ کریں۔ اگر کسی کے خلاف کوئی ایسا کیس اٹھایا جاتا ہے جو باقی بدانتظامی کا ہے تو اس کے راستے میں رکاوٹ نہ بنیں۔ پچھلے 3 دنوں سے بہت سارے جو ہمارے ادارے تھے وہ ننگے ہو گئے مثال کے طور پر نوازشریف کی روبکار کے مسئلے پر اسے پروگرام میں میں نے سب سے پہلے اس بات پر بڑے شدومد کے ساتھ اس معاملے کواٹھایا تھا۔ جس طرح انہیں ریلیف ملا ہے اور جس طرح سے ان کے ڈاکٹرو ںنے کہہ دیا ہے کہ 6 ہفتے میں علاج ممکن نہیں لہٰذا ان کو مزید اور مہلت دینا ہو گی جس طرح سے ان کی روبکار چارٹرڈ طیارے سے آئی ہے۔ اگر اس سے محسوس نہیں ہوتا کہ پاکستان میں اصل مسئلہ یہ ہے کہ پاکستان میں لوٹ مار کی جائے خوب دبائے اور جب آپ کے پاس بہت پیسے ہوں تو پھر ساری چیزیں آپ کے حق میں ازخود ریلیف بھی مل جاتا ہے سہولتیں بھی مل جاتی ہیں اور اگلے ہی دن اہلکاروں کو جن کو اسلام آباد ہائی کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ میں جنہوں نے یہ روبکار لے جانے کے لئے جہاز سے سفر کروایا گیا کیا اس سے ظاہر نہیں ہوتا کہ لوٹ مار کرنے کے بعد آپ کے پاس پیسہ ہونا چاہئے۔ پیسے سے ساری سہولتیں آ جاتی ہیں۔ چار بجے کے بعد روبکار نہیں تسلیم کی جا سکتی لیکن رات کے ایک بجے کے بعد بھی ہو سکتی ہے اس کے لئے چارٹرڈ طیارہ بھی کہا جا سکتا ہے۔ جوظاہر کرتاہے کہ کرپشن کی بنیاد پر آنے والی لیڈر شپ وہ اس کی عادی ہو چکی ہیں کہ پیسے دے کر سہولتیں حرید لی جائیں۔ سیاست کو کرائم سے الگ رکھنا چاہئے کرائم دہشت گردی کی شکل میں ہو یا قتل کی شکل میں ہو یا جس کو بھیانک جرمکہتے ہیں ان کے سلسلے میں جو بھی مرتکب ہے اس کو کڑی سزا ملنی چاہئے اور اس راستے میں کوئی رعایت نہیں ہونی چاہئے اس کے ساتھ ساتھ سیاستدانو ںکو اپنے خلاف جو مقدمات ہیں ان کے سلسلے میں یہ جو سندھ، بلوچستان، پنجاب کارڈ خیبر پختونخوا کارڈ نہیں کھیلنے چاہئیں اور پاکستان کو پاکستان کی حیثیت سے دیکھنا چاہئے اس کو اس طرح سے حصے بخرے کر کے ایک حصے کو دوسرے حصے سے لڑانے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے۔
سیاست کو جرم سے الگ رکھنا چاہئے۔ جرم دہشتگردی، قتل ہو یا کوئی اور سنگین واردات پر ذمہ دار کو کڑی سزا ملنی چاہئے۔ سیاستدانوں کو اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کرنا چاہئے اوران مقدمات سے بچنے کیلئے صوبائی کارڈ نہیں کھیلنے چاہئیں۔
قانون کو پس پشت ڈال کر روبکار لانے والے دو اہلکاروں کو معطل کرنے کا ٹھیک فیصلہ کیا گیا۔ نوازشریف نے صرف چند گھنٹے پہلے رہائی کیلئے جس طرح چارٹرڈ طیارے کے ذریعے کاغذات منگوائے اس سے لگتا ہے کہ وہ یہ چیز پیسے سے خریدنا چاہتے ہیں۔ ملک کا سارا نظام ہی پیسے والوں کو سہولت دینے کے گرد گھوم رہا ہے۔ میڈیا ایک پاور فل میڈیم کے طور پر سامنے لاتا ہے 2 اہلکاروں کی معطلی سے پتہ چلتا ہے کہ پیسے کے زور پر ملنے والی سہولتوں کا راستہ روکا گیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے الیکشن کمیشن ممبران کی تقرری کے حوالے سے نام دے کر راستے کی رکاوٹ کو دور کر دیا ہے اب حکومت اور اپوزیشن متفق نہ بھی ہوں تو بھی نام کو سامنے آئیں گے اور یہ مسئلہ بھی حل ہو جائے گا مودی سرکار نے خلائی ٹیکنالوجی میں انقلاب برپا کرنے کا جو دعویٰ کیا ہے دنیا نے اسے مسترد کر دیا ہے۔ کسی ملک یا متعلقہ بڑے ادارے نے اس دعوے کی تائید نہیں کی بلکہ حیرت کا اظہار کیا ہے۔ جس طرح بھارت کے ماضی میں کئے گئے دعوﺅں کی قلعی کھلی اسی طرح اس دعوے کی قلعی بھی بیچ بازار کھلے گی۔ نیب کے پلی بار گین قانون بارے کافی عرصہ سے بحث جاری ہے کہ اس کا اطلاق کیسے کیا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ نے تفصیلات طلب کر لی ہیں اب اس قانون میں اگر کوئی سقم ہو تو دور کر دیا جائے گا۔ خواتین پر تشدد کے واقعات کومعمولی مسئلہ سمجھ کر نظر انداز کرنا دانشمندی نہیں کہ ایسے واقعات معاشرے کی منفی عکاسی کرتے ہیں ان واقعات کو سنجیدگی سے دیکھنا چاہئے اور ذمہ داران کو سخت سزا دینی چاہئے، ایسا نہ کیا گیا تو یہ واقعات بڑھیں گے اور یہ شخص قانون کو ہاتھ میں لے گا۔
پاکستان اور بھارت کی لڑائی سے دونوں ممالک کی ایلیٹ کلاس کو فرق نہیں پڑا: خالد چودھری ، بھارت کے مقابلے پاکستان میں اقلیتیں جنت میں رہ رہی ہیں انڈیا کا پروپیگنڈا بے مقصد: آغا باقر ، بلاول بھٹو پنجاب نہیں آرہے ہیں بلکہ اپنی ہی وکٹ پر کھیل رہے ہیں‘ عبدالباسط ، نواز شریف کو باہر جانیکی اجازت مل گئی تو واپس آئیں گے : منور انجم ، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں گفتگو
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) کالم نگار خالد چوہدری نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان اور بھارت کی دشمنی سے دونوں ملکوں کی ایلیٹ کلاس کو کوئی فرق نہیں پڑا دونوںجانب بے چارہ پس تو غریب ہی رہا ہے۔ ہمیں اپنے گھر کی صفائی کی بھی ضرورت ہے۔ چینل فائیو کے پروگرام کالم نگار میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسعود اظہر کے معاملے میں جب مشکلات ہوتی ہیں تو چین ہماری مدد کو آ جاتا ہے ہمیں اپنے معاملات خود بھی بہتر کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو تو ریلیف مل گیا اب گیند اسٹیبلشمنٹ کی کورٹ میں ہے۔ اگر زرداری کو گرفتار کیا جاتا ہے تو بلاول بڑا تھریٹ ہوگا۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے چھ کھلاڑی باہر بٹھا دیے گئے ہیں سلیکشن کے بھی مسائل ہیں۔ کالم نگار آغا باقر نے کہا کہ پلوامہ واقعے پر پاکستان کا موقف بڑا واضح رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے معاملے پر بھارت پاکستان پر الزام تراشی کرتا ہے۔ بھارت کی نسبت پاکستانی اقلیتیں جنت میں رہ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا شیخ رشید کبھی کبھی بڑی پتے کی بات کر جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کے لئے کوئی ایک جگہ مختص ہونی چاہئے تاکہ عوام کو تکلیف نہ ہو سیاسی پارٹیوں کو اس ایشو پر مل کر کام کرنا چاہئے۔ کالم نگار عبدالباسط نے کہا ہے کہ بھارتی ڈوزیئر نے ایک ماہ قبل ڈوزیئر پاکستان کے حوالے کیا تھا جس میں کوئی ثبوت نہیں تھا کہ پاکستان کا پلواما واقعے میں کسی قسم کا ہاتھ ہے میرے،، خیال میں دو ملکوں کے بات کرنے کا یہی طریقہ ہے۔ ایف اے ٹی ایف پر گزشتہ حکومت نے سنجیدگی نہیں دکھائی۔ ہمیں یہ بھی دیکھنا ہوگا کیا ہم اسلام کی تعلیمات کے مطابق زندگیاں گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں نے اگر بتایا کہ نواز شریف کا علاج جاری رہنا چاہئے تو ہوسکتا ہے انہیں ہائیکورٹ سے ریلیف ملتا رہے۔ بلاول پنجاب میں نہیں آرہے بلکہ اپنی ہی وکٹ پر کھیل رہے ہیں زرداری کی گرفتاری سے کوئی طوفان نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا نے بھارت کو بھارت ہی میں شکست دی۔ کالم نگارمنور انجم نے کہا کہ اقلیتوں کو پاکستانی آئین میں تحفظ حاصل ہے سندھ میں قانون پاس ہو چکا کہ لڑکی اٹھارہ سال سے قبل اپنی مرضی سے شادی نہیں کرسکتی اس لئے ہندو لڑکیاں بھاگ کر پنجاب آگئیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی ضمانت تو ہونی ہی تھی۔ اگر نواز شریف کو باہر جانے کی اجازت مل بھی گئی تو وہ پاکستان واپس آئیں گے کیونکہ انہوں نے سیاست کرنی ہے۔ بلاول کے کاروان بھٹو کا کوئی مقصد نہیں بس عوام کو متحرک کرنے کی کوشش ہے، یہ حکومت کو گرانے کی کوشش نہیں۔ پیپلز پارٹی کو روائتی اور غیر روائتی دونوں جانب آنا ہوگا۔
بیوروکریسی کا نیب سے گلہ مسترد کرتا ہوں، چیئرمین جاوید اقبال
اسلام آباد(ویب ڈیسک)قومی احتساب بیورو(نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ بیوروکریسی کا نیب سے گلہ مسترد کرتا ہوں۔ چیئرمین نے نیب خیبرپختونخوا کا دورہ کیا،اس دوران نیب افسران سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب حکومت کا ادارہ ہے، آپ جمہور کی خدمت کررہے ہیں ہم معاونت کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب کیوں ایسا قدم اٹھائے جس سے ملک کا نقصان ہو؟بیوروکریسی کے نیب کارروائیوں سے متعلق گلے کو مسترد کرتا ہوں۔جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ بیوروکریسی ریڑھ کی ہڈی ہے،وہ کام نہیں کرے تو نیب کا کیا قصور ہے۔چیئرمین نیب نے کہا کہ ایک ہزار 4 سو سے زائد ریفرنسز میں ایک درجن بیوروکریٹس کے نام ہوں گے لیکن نیب نے کسی بیوروکریٹ کو ایک، دو مرتبہ سے زیادہ نہیں بلایا۔جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ملک 98 ارب روپے کا مقروض ہے لیکن کسی شہر میں 98 ارب روپے کے کام نظر نہیں آرہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ ملک میں 50 فیصد افراد خطِ غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں ملک کے ہر شہر گیا ہوں لیکن ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کا حال ناقابلِ بیان ہے۔واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتیں بالخصوص مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی جانب سے نیب پر ایک سال سے زائد عرصے سے یک طرفہ احتساب کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔سابق وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف مختلف ریفرنسز کی وجہ سے نیب کو مختلف الزامات کا سامنا ہے۔گزشتہ ماہ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری اور ان کے گھر پر چھاپے کی وجہ سے بھی پاکستان پیپلزپارٹی کی جانب سے نیب حکام پر تنقید کی گئی تھی۔اس سے قبل دسمبر میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون اور انصاف نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب اہم اجلاس میں نیب کی جانب سے صرف اپوزیشن رہنماﺅں کو مبینہ طور پر انتقام کا نشانہ بنانے اور ان کے خلاف چیئرمین نیب کی جانب سے صوابدیدی اختیارات کے استعمال کو روکنے کے لیے جامع سفارشات بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔اکتوبر 2018 میں وزیراعظم عمران خان نے سرکاری افسران کو ریاست میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے سرکاری افسران سے اپنی کارکردگی بہتر بنانے کا حکم دیا تھا ،اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ بیوروکریسی کو انسدادِ بدعنوانی کے ادارے کی جانب سے ہراساں نہیں کیا جا نا چاہیے۔
مہوش حیات کی فلم ”چھلاوا“ کا ٹیزر منظرعام پر آگیا
کراچی(ویب ڈیسک) اداکارہ مہوش حیات کی فلم ”چھلاوا“ کا ٹیزر منظر عام پر آگیا جس میں مہوش حیات اور اظفر رحمان کی خوبصورت کیمسٹری نے شائقین کے دل جیت لیے۔اداکارہ مہوش حیات اوراظفررحمان کی فلم ”چھلاوا“ کا انتظار شائقین بے چینی سے کررہے ہیں، طویل انتظار کے بعد ”چھلاوا“کا ٹیزر منظرعام پر آگیا۔ ٹیزر میں مہوش حیات اوراظفر رحمان کے درمیان خوبصورت کیمسٹری دکھائی گئی ہے جب کہ دونوں کی شادی کے مناظر بھی ٹیزر میں شامل ہیں تاہم ایک منٹ 19 سیکنڈ کے ٹیزر میں جہاں مہوش حیات کامیڈی کرتی نظرآرہی ہیں وہیں ان کے کافی جذباتی سین بھی ہیں۔ٹیزر کو دیکھ کر فلم کی کہانی سمجھنا مشکل ہے تاہم فلم میں شادی کے مناظر، جذباتی سین، کامیڈی اور مہوش حیات کے آئٹم نمبر سمیت وہ تمام مصالحہ موجود ہے جو ایک کمرشل فلم کی کامیابی کے لیے ضروری ہے۔ہدایت کار وجاہت رﺅف کی فلم”چھلاوا“میں اداکارہ مہوش حیات اور اظفر رحمان کے علاوہ اداکارہ زارا نور عباس، اسد صدیقی، عاشر وجاہت، محمود اسلم اورعدنان شاہ شامل ہیں۔ فلم عید الفطر کے موقع پر فواد خان اور ماہرہ خان کی فلم”مولاجٹ“کے ساتھ ریلیز کی جائے گی۔
بنگلا دیش میں کثیرالمنزلہ عمارت میں آتشزدگی سے 19 افراد ہلاک
ڈھاکا(ویب ڈیسک) بنگلا دیش میں ایک کثیر المنزلہ عمارت میں آتشزدگی سے کم از کم 19 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔بنگلا دیشی حکام کے مطابق آتشزدگی کا واقعہ ڈھاکا کی 24 منزلہ عمارت میں پیش آیا۔مقامی میڈیا کے مطابق آگ عمارت کی درمیانی منزلوں پر لگی تاہم آتشزدگی کی وجوہات کا تاحال علم نہیں ہو سکا ہے۔حکام کے مطابق عمارت میں آگ لگنے کے نتیجے میں اب تک 19 افراد ہلاک اور 68 کے قریب زخمی ہو چکے ہیں۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کچھ لوگوں نے آتشزدگی سے بچنے کے لیے کثیر المنزلہ عمارت سے رسیوں کی مدد سے چھلانگ لگانے کی کوشش کی اور اس کوشش میں متعدد افراد نیچے گر کر شدید زخمی بھی ہوئے۔طبی ذرائع کے مطابق متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔بنگلا دیشی حکام کے مطابق آگ بجھانے کے عمل میں فائر فائٹرز، نیوی اور ایئر فورس کے ہیلی کاپٹرز نے حصہ لیا، آگ پر قابو پا لیا گیا ہے تاہم ریسکیو کا عمل جاری ہے۔
مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فورسزکی فائرنگ سے 3 کشمیری شہید
سری نگر(ویب ڈیسک) ضلع شوپیاں میں بھارتی فورسزکی فائرنگ سے 3 کشمیری شہید ہوگئے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیرکے ضلع شوپیاں میں بھارتی فورسز نے ایک بارپھرجارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائرنگ کی، جس کے نیتجے میں 3 کشمیری شہید جب کہ ضلع کلگام میں فائرنگ سے 2 کشمیری زخمی ہوگئے۔شہادتوں کے بعد وادی بھرمیں بھارتی فورسزاورکشمیریوں کے درمیاں جھڑپوں کا آغازہوگیا ہے۔
برونائی میں بدفعلی، ہم جنس پرستی پر سنگسار کی سزا
برونائی دارالسلام(ویب ڈیسک) ایشیائی ملک برونائی میں اگلے ہفتے بدفعلی اور ہم جنس پرستی کے مرتکب مسلمانوں کو ‘سنگسار’ کرنے کا قانون رائج ہو جائے گا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق مذکورہ قانون گزشتہ 4 برس سے شدید تنقید کے باوجود آئندہ ہفتے سے نفاذ العمل ہوگا، تاہم اس کا اطلاق صرف مسلمانوں پر ہوگا۔خیال رہے کہ برونائی میں چوری کی سزا پر ہاتھ یا پاﺅں کاٹنے کا قانون پہلے ہی رائج ہے۔برونائی میں ہم جنس پرستی پہلے ہی غیر قانونی تھی، تاہم اب اس پر سزائے موت ہوگی۔دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے برونائی پر زور دیا کہ وہ ’نئے شرعی قوانین کے اطلاق کو فوری روکے‘۔برونائی کے اٹارنی جنرل کے چیمبر سے 29 دسمبر کو جاری ایک نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ بدفعلی اور ہم جنس پرستی کے خلاف قوانین کا اطلاق 3 اپریل 2019 سے ہوگا۔واضح رہے کہ برونائی نے مذکورہ اقدامات کا اعلان 2013 میں کیا تھا تاہم دائیں بازو کی اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے باعث قانون پر عملدرآمد نہیں ہوسکا اور اس دوران حکام بھی مذکورہ قوانین پر عملدرآمد سے متعلق امور پر غور کر رہے تھے۔وزرات مذہبی امور کے ترجمان نے کہا کہ ’سلطان حسن البلقیہ کی جانب سے 3 اپریل کو نئے شرعی قوانین کے اطلاق کا اعلان ممکن ہے‘۔انہوں نے بتایا کہ ’اس وقت چوری پر ہاتھ کاٹنے کے قوانین پر عملدرآمد کے لیے مکمل تیار ہیں‘۔اس حوالے سے ہیومن رائٹس واچ کے فل روبرٹسن نے خبردار کیا کہ ’نئے شرعی قوانین کے اطلاق سے غیر ملکی سیاحوں اور تاجر برادری کی نظر میں انسانی حقوق بری طرح متاثر ہوں گے‘۔انہوں نے کہا کہ ’اگر نئے قوانین پر عمل شروع ہوا تو برونائی اقدام کے خلاف عالمی بائیکاٹ مہم کا ایک مرتبہ پھر آغاز ہوجائےگا‘۔روبرٹسن نے کہا کہ ’برونائی جنوب مشرقی ایشیا کا واحد ملک ہوگا جہاں قانون کی رو سے ہم جنس پرستی پر سزائے موت ہوگی‘۔