کرتارپور راہداری میں تاخیر بھارت کیلئے نقصان دہ اسرائیلی سازش کو پاکستان ناکام بنا دیتا ہے: طارق ممتاز ، معدنیات سے مالا مال بلوچستان میں مختلف ممالک کے اپنے مفادات موجود ہیں: مریم ارشد ، پاکستان مخالف بھارت امن کی بات کرنے سے بھاگ رہا ہے، نئی دہلی شرمندگی کا شکار:ثروت روبینہ ، کرتارپور راہداری سے پاکستان کو معاشی فائدہ ہو گا: کاشف بشیر خان ، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کارطارق ممتاز نے کہا ہے کہ بلوچستان کے فنڈز ماضی کے سیاستدان خوردبرد کرتے رہے، سیاستدانوں پر کوئی بھروسہ نہیں۔فوج نے بلوچوں کا احساس محرومی دور کر کے محب وطن بنایا۔عمران خان کے بلوچستان میں منصوبوں کا افتتاح کرنا کافی نہیں، عملی کام نظر آنا چاہیے۔ خالصتان تحریک شروع ہوئی تو ایک مشہور پاکستانی سیاسی لیڈرامریکہ کے ذریعے سکھوں کی مالی امداد کرتے رہے، پاکستان حکومت کی بہترین پالیسی کرتارپور راہداری کھولنا تھی۔کرتارپور راہداری میں تاخیر بھارت کے لیے نقصان دہ ہوگی۔اسرائیل کے پاس امریکی ٹیکنالوجی ہے مگرانکی ہر سازش کیخلاف معجزاتی طور پر پاکستان فتح یاب ہوتا ہے۔ میزبان تجزیہ کار کاشف بشیر خان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کا اعتماد بحال کرنے میں فوج کا کردار ہے۔کرتار پور راہداری سے پاکستان کومعاشی فاہدہ ہوگا۔ کشمیر ہمارے جسم کا حصہ ہے،بٹگرام میں بھارتی ہیلی کاپٹر تباہ ہونے کے ایک ماہ بعد وہ اپنی عوام کو جھوٹی صفائیاں دے رہا ہے، بھارت کے دونو ں جہاز اور ہیلی کاپٹر پاک فوج نے مار گرایا تھا۔عمران خان حکومت کی خارجہ پالیسی تاریخ کی بہترین خارجہ پالیسی ہے۔ کالم نگارمریم ارشد کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ہیلتھ کمپلکس کا سنگ بنیاد خوش آئند ہے۔معدنیات سے مالامال بلوچستان میں عالمی ممالک کے مفادات ہیں۔مذہبی رسومات ادا کرنے کے لیے کوئی بارڈر نہیں ہونا چاہیے۔مودی کو اپنی ہار نظر آرہی ہے، کرتار پور راہداری میں بھارت کی جانب سے تاخیر پر خالصتان تحریک زور پکڑ جائے گی۔ کشمیر میں ظلم کی آخری حد بھارت نے عبور کر دی۔نواز شریف کو ذہنی تناﺅ کی بنیاد پرضمانت دے کر سپریم کورٹ نے عوام کو ذہنی دباﺅ کا شکار بنادیا۔کالم نگار ثروت روبینہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی ترجیح پاکستان کو غریب اور پسماندہ علاقے ہیںاور انکا دورہ بلوچستان اسی کی کڑی ہے۔ بلوچستان میں صحت ، تعلیم اور روزگار کے مواقعوں کی ضرورت کے پیش نظر وزیراعظم کا ہیلتھ کمپلیکس ، کارڈک انسٹیٹیوٹ اور کینسر ہسپتال کی جانب قدم احسن عمل ہے۔ پاکستان مخالف بھارت امن کی بات کرنے سے بھاگ رہا ہے، 27فروری کے بعد بھارت شرمندگی کا شکار ہے۔اسرائیل کو سمجھ لینا چاہیے کہ انکی ہر ٹیکنالوجی پاکستان پر فیل ہے۔عالم اسلام کے لیے پاکستان کو کردار اداکرناچاہیے، فلسطین ، کشمیرمیں مظالم کیخلاف پاکستان کو آواز اٹھاتے رہنا چاہیے کیونکہ عرب ممالک کا مفاد صرف اپنی بادشاہت بچانا ہے۔عمران خان کیخلاف میڈیا وار کے بعد اور سازشیں ہوں گی ۔صرف چند چہروں کے مفادات کو خطرہ ہے مگر عوام کو حکومت کی پالیسیوں سے شکایت نہیںہے ۔ قوم کے لیے شرمندگی کی بات ہے کہ ہمارے تمام حکمران بے شرم اور چور ہیں۔

.

6کروڑ روپے کی ایک گائے جس کا گوشت دنیا میں سب سے بہترین سمجھا جاتا ہے، یہ کھاتی کیا ہے؟ آپ بھی جانئے

ٹوکیو(ویب ڈیسک) جاپان میں گائیوں کا ایک فارم ہے جس پر پلنے والی ایک گائے 6کروڑ روپے سے زائد قیمت میں فروخت ہوتی ہے کیونکہ اس کا گوشت دنیا بھر میں سب سے بہترین سمجھا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس گائے کا گوشت بہتر سمجھے جانے اور گائے کی قیمت اتنی زیادہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ فارم کا 86سالہ توچیگی نامی مالک اپنی گائیوں کو مہنگی شراب پلا کر پالتا ہے۔شراب پر پلنے والی ان گائیوں کے گوشت کو جاپان میں ’ماتسوساکا واگیو‘ (Matsusaka Wagyu)کہا جاتا ہے جو صرف جاپان میں ہی ملتا ہے۔ توچیگی اپنی گائیوں سے بہترین گوشت حاصل کرنے کے لیے نہ صرف انہیں شراب پلاتا ہے بلکہ انہیں شراب کا مساج بھی کرتا ہے۔ فارم کی گائیں جب بھی پیاسی ہوتی ہیں، توچیگی پانی میں شراب ملاتا ہے اور انہیں پلا دیتا ہے۔ خوراک میں وہ گائیوں کو مکئی کے دانے اور سویا بین کھلاتا ہے۔توچیگی کا کہنا ہے کہ ”اس کے فارم پر پلنے والی گائیوں کا گوشت بیلوں کی نسبت زیادہ مزیدار اور بہتر ہوتا ہے کیونکہ اس میں چربی زیادہ ہوتی ہے۔ “توچیگی کے فارم کی گائیں خرید کرنے اپنے گاہکوں کو ان کا گوشت کھلانے والے ایک ہوٹل کے مالک کوبایاشی کا کہنا ہے کہ ”ہم توچیگی کے فارم سے مہینے میں تین سے چار گائے خرید کر لاتے ہیں اور ان کا گوشت اپنے ہوٹل پر فروخت کرتے ہیں۔ ان گائیوں کا گوشت اتنا لذیذ ہوتا ہے کہ میں نے ایسا لذیذ گوشت اپنی زندگی میں نہیں کھایا۔ یہ بہت مہنگا ہوتا ہے، پھر بھی گاہک خوشی خوشی اس کی قیمت ادا کرتے ہیں۔“

ذبنی طور پر مردہ قرار دی گئی خاتون کے ہاں بچے کی پیدائش

پرتگال(ویب ڈیسک)پرتگال میں گزشتہ برس دسمبر میں ذہنی طور پر مردہ قرار دی گئی خاتون کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی ہے۔پرتگال سے تعلق رکھنے والی انٹرنیشنل اسپورٹس کھلاڑی کیٹرینا سیکویرا کو گزشتہ برس دسمبر میں استھیما (سانس لینے میں مشکل پیش آنے) کے اٹیک کے بعد ڈاکٹروں نے ذہنی طور پر مردہ قرار دیدیا تھا۔بچے کی پیدائش خاتون کے تقریباً 32 ہفتے حاملہ رہنے کے بعد عمل میں آئی اور استھیما کے اٹیک کے بعد سے ہی خاتون کو ہر طرح کی طبی سہولیات فراہم کی جا رہی تھیں۔کیٹرینا کو جب استھیما کا اٹیک ہوا تو اس وقت وہ 19 ہفتوں کی حاملہ تھیں اور وہ کومہ میں چلی گئی تھیں، گزشتہ برس 26 دسمبر کو ڈاکٹرز نے انہیں ذہنی طور پر مردہ قرار دیدیا تھا۔تقریباً 56 روز تک خاتون کو وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تاکہ خاتون کے شکم میں موجود بچے کو بچایا جا سکے۔

ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں ہے، علیم ڈار

لاہور(ویب ڈیسک)پاکستانی امپائر علیم ڈار کا کہنا ہے کہ ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔آئی سی سی ایلیٹ پینل میں شامل امپائر علیم ڈار کا کہنا ہے کہ ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں، جب تک فٹ ہوں، ذمہ داری نبھاتا رہوں گا، سابق آئی سی سی امپائر اسٹیو بکنر کا ورلڈ ریکارڈ توڑنے کے لئے میرے 3 میچ باقی ہیں۔علیم ڈارایل سی سی اے میں شیڈول قومی ڈیف کرکٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں بطور مہمان خصوصی شرکت کے بعد میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ علیم ڈارکا مزید کہنا تھا انگلینڈ میں شیڈول ورلڈ کپ میرا پانچواں عالمی کپ ہوگا۔

بھارتی پارلیمنٹ میں جرائم پیشہ اراکین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے، رپورٹ

نئی دلی(ویب ڈیسک) بھارتی پارلیمنٹ میں جرائم پیشہ اراکین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور موجودہ پارلیمان کی 33 فیصد اراکین پر فوجداری مقدمات قائم ہیں جن میں اکثریت بھارتیہ جنتا پارٹی کی ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک این جی او ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک رائٹس(اے ڈی آر) نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بھارتی پارلیمان میں جرائم پیشہ اراکین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے، 2014 میں لوک سبھا کے نو منتخب اراکین میں سے 33 فیصد کے خلاف جرائم کے مقدمات درج تھے جب کہ 2009 اور 2004 میں منتخب ہونے والے اراکین کے خلاف درج مقدمات کی شرح بالترتیب 30 اور 24 فیصد تھی۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 521 اراکین میں سے 174 یعنی 33 فیصد کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں۔ ان میں سے 106 کے خلاف سنگین مقدمات جیسے قتل، اقدام ،قتل، فرقہ ورانہ منافرت کو ہوا دینے، اغوا اور خواتین پر تشدد جیسے مقدمات درج تھے۔ 14 ارکان کے خلاف اقدام قتل کے مقدمات چل رہے ہیں جن میں سے 8 کا تعلق بی جے پی سے ہے۔ اسی طرح دیگر 14 ارکان کے خلاف فرقہ ورانہ منافرت پھیلانے کے الزامات ہیں اور ان میں سے بھی 10 کا تعلق بی جے پی سے ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2014 میں بی جے پی کی اکثریت سامنے آئی اور ساتھ ہی پارلیمان میں جرائم پیشہ اراکین کی تعداد بھی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی، لوک سبھا میں بی جے پی کے 276 اراکین میں سے 92، کانگریس کے 45 اراکین میں سے 7، اے آئی اے ڈی ایم کے 37 میں سے 6، شیو سینا کے 18 میں سے 15 اور ترنمول کانگریس کے 34 میں سے 7 اراکین پر مختلف جرائم کے مقدمات درج ہیں ۔