اسلام آباد (آن لائن، مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے گوجرانوالہ سے موجودہ رکن قومی اسمبلی میاں طارق محمود اور سابق رکن قومی اسمبلی میاں مظہر نے گزشتہ روزپاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے ان کی رہائشگاہ بنی گالہ میں ملاقات کی،ملاقات میں انہوں نے مسلم لیگ(ن) سے علیحدگی اور پی ٹی آئی میں اپنے ہزاروں ساتھیوں سمیت باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی پنجاب میں پیش قدمی زبردست انداز میں جاری ہے اور عام لوگوں کی بڑی تعداد کے علاوہ قومی وصوبائی اسمبلیوں کے اراکین پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں،اسی سلسلے میں گزشتہ روز مسلم لیگ(ن) کے گوجرانوالہ سے موجودہ رکن قومی اسمبلی میاں طارق محمود نے عمران خان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کرکے پی ٹی آئی میں اپنے ہزاروں ساتھیوں سمیت باقاعدہ شمولیت کا اعلا ن کیا۔ملاقات میں پی ٹی آئی کے رہنما¶ں شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، اسد عمر، عبدالعلیم خان، اور شہریار آفریدی سمیت دیگر قائدین بھی موجود تھے۔اسی طرح ایک اور مسلم لیگ(ن) کے سابق رکن قومی اسمبلی میاں مظہر نے بھی کرپٹ خاندان سے دامن چھڑا کر پاکستان تحریک انصاف میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیا۔(ن) لیگ کے اراکین اسمبلی کا 16 مارچ کو گوجرانوالہ میں عمران خان کو فقیدالمثال استقبالیہ دینے کا بھی اعلان کیا۔اس موقع پر میاں طارق محمود کا کہنا تھا کہ ہم تحریک انصاف کی قیادت اور منشور پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہیں،عوام کرپٹ ٹولے اور جماعت سے بیزاری کا اظہار کررہی ہے،مستقبل عمران خان اور تحریک انصاف کا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ شریفوں کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کرکے عمران خان نے آئندہ نسلوں کی خدمت کی ہے، آئندہ انتخابات میں گوجرانوالہ سے کرپٹ خاندان کی پناہ گاہیں ختم کریں گے۔اس موقع پر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے میاں طارق اور میاں مظہر کا ساتھیوں سمیت پارٹی میں شمولیت پر خیر مقدم کیا۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف جو باتیں یوسف رضا گیلانی کے بارے میں کرتے تھے میں آج وہی اسے کہہ رہا ہوں، قائداعظم بھی کبھی خود کو تاحیات قائد ڈکلیئر نہ کرتے۔ شریف خاندان کو جمہوریت کا پتہ ہی نہیں ہے۔ دنیا میں جمہوریت نے بادشاہت کو اس لئے شکست دی کہ اس میں میرٹ تھا۔ لوگ جدوجہد سے آگے آتے تھے۔ شریف خاندان کا میرٹ صرف رشتہ داروں میں بندربانٹ تک محدود ہے۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے پوچھتا ہوں کہ آپ عدالت کے فیصلے نہیں مانتے تو عام آدمی، جیلوں میں پڑے لوگ سپریم کورٹ کے فیصلے کیوں مانیں۔ فوج کو پنجاب پولیس بنانا چاہتے ہیں۔ پنجاب کے لوگ یہاں کی پولیس سے ڈرتے ہیں اعتماد نہیں کرتے خیبرپختونخوا میں صورتحال برعکس ہے جس کی وجہ صرف یہ ہے کہ وہاں کی پولیس مکمل طور پر غیرسیاسی ہے جس نے وہاں امن بحال کر دیا، صوبے نے ترقی کی اور 50 فیصد غربت میں کمی آئی۔ تحریک انصاف سڑکوں پر انصاف نہ ملنے پر آئی۔ ن لیگ کے قائدین اپنی کرپشن بچانے سڑکوں پر نکلتے ہیں۔ جنرل الیکشن میں ان کی ترقی کا پول کھل جائے گا۔ تحریک انصاف کی ممبرشپ کمپین پر نکل رہا ہوں۔ لاہور میں عدلیہ کے حق میں تاریخی جلسہ کر کے دکھاﺅں گا۔ ن لیگ کو چیلنج کرتا ہوں کہ ہمارے جلسے سے آدھا جلسہ کر کے دکھا دیں۔ ان کی خام خیالی ہے کہ جنگ، جیو کے ذریعے جھوٹا پروپیگنڈا کر کے اور قیمے والے نان کھلا کر عوام کو دھوکہ دینے میں کامیاب ہونگے۔ پچھلے الیکشن میں ہمارے 80 فیصد امیدوار پہلی بار الیکشن لڑ رہے تھے۔ اس بار ہماری مکمل تیاری ہے پنجاب میں تحریک انصاف ن لیگ کو شکست دے گی۔ کے پی کے میں اکثریت سے حکومت بنائیں گے۔ کراچی تحریک انصاف کا شہر سمجھتا ہوں کیونکہ وہاں کے لوگ زیادہ باشعور ہیں۔ کراچی سے ایم این اے کا الیکشن لڑنے کا سوچ رہا ہوں۔ سندھ میں پہلے اس لئے سیاسی طور پر منظم نہ ہوسکے کیونکہ کراچی میں متحدہ اور اندرون سندھ میں زرداری گروپ کی غنڈہ گردی تھی۔ لوگ ان کے مقابلے میں آنے سے ڈرتے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ متحدہ کے رہنماﺅں سے بات چیت جاری ہے۔ موبائل فون اس دور کی بڑی ایجاد ہے اس کے ذریعے تحریک انصاف اور اپنے ووٹرز کو منظم کرینگے۔ شہباز شریف 9سال سے وزیراعلیٰ ہیں ایک سال کا ایک ہزار ارب کا ترقیاتی بجٹ اس کے ہاتھ میں ہے اب تک 9ہزار ارب استعمال کر چکا ہے اور صورتحال یہ ہے کہ پنجاب کے ہسپتالوں میں ایک ایک بیڈ پر چار چار مریض پڑے ہیں، گندا پانی پینے سے وبائی امراض بڑھ رہے ہیں۔ یو این رپورٹ بتاتی ہے کہ گندے پانی، ناقص خوراک سے پاکستان میں سب سے زیادہ بچے مرتے ہیں۔ شہباز شریف نے قانون کے خلاف 56 کمپنیاں بنائیں اور چہیتے بیوروکریٹس کے سپرد کر دیں۔ احد چیمہ اور فواد حسن فواد جیسے بیوروکریٹس ان کے فرنٹ مین ہیں اس لئے تو چیمہ کی گرفتاری پر حواس باختہ ہیں اور بیوروکریٹس سے احتجاج کرا رہے ہیں۔ چین کی ای ای سی پی کو انٹرویو میں بتانے والا کہ وہ شریف خاندان کا فرنٹ مین ہے بیرون ملک بھاری کک بیکس لی جاتی ہیں، اس فرنٹ مین فیصل سبحان کو غائب کرا دیا ہے۔ شہباز شریف کا طریقہ واردات ہی یہ ہے کہ بڑے بڑے پراجیکٹ بناﺅ اور بڑے بڑے کمیشن کھاﺅ۔ مسٹر پرائز بانڈ سعد رفیق بھی ساتھ ملوث ہے۔ لوگ محنت سے ارب پتی بنتے ہیں یہ پرائز بانڈز سے ارب پتی بنا ہے۔ شہباز شریف اب تک چار سال میں 40 ارب روپے اپنی پبلسٹی پر لگا چکا ہے جبکہ کے پی کے میں اس مد میں سوا ارب خرچ ہوئے۔ کے پی کے میں عوامی فلاح کے کام ہوتے ہیں تصویروں والے اشتہار نہیں چھاپے جاتے۔ شریف خاندان کا ایک یہ بھی کمال ہے کہ عوام کے پیسے سے ہونے والی ترقیاتی پراجیکٹس کو خفیہ رکھا جاتا ہے۔ کہیں دنیا میں ایسی مثال نہیں ہے کہ عوامی منصوبوں کی دستاویزات معاہدوں کو خفیہ رکھا جائے۔ کے پی کے میں ہم نے جتنے کام کئے عوام کی فلاح کےلئے کئے۔ گلوبل وارمنگ اور آلودگی اس وقت دنیا کے بڑے مسائل میں ایک ہے۔ کے پی کے میں 1ارب درخت لگائے گئے پنجاب میں انہوں نے نام نہاد منصوبوں کےلئے رہے سہے درخت بھی کاٹ دئیے۔ لوگوں کا سانس لینا محال کر دیا۔ عمران خان نے کہا کہ فاٹا کا کے پی کے میں انضمام بہت ضروری ہے کیونکہ وہاں کا پرانا نظام ختم ہو چکا ہے اور خلا پیدا ہو چکا ہے۔ خطرہ ہے کہ اس خلا سے فائدہ اٹھا کر انتہا پسند وہاں قابض نہ ہو جائیں کیونکہ وہاں 75 فیصد سے زیادہ غربت ہے۔ فضل الرحمن اور نواز شریف نے اس انضمام کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر کے ظلم کیا ہے۔ صرف اس وجہ سے کہ تحریک انصاف کا ووٹ بڑھ جائے گا۔ میری تیسری اور آخری شادی ہے۔ شادی سے خوش ہوں۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ صوفی ازم ایک سمندر ہے۔
Monthly Archives: February 2018
نئی بننے والی فلموں کی تشہیر میڈیا پر بھی ہونی چاہئے
لاہور (شوز بز ڈیسک ) اداکارہ وماڈل متیرانے کہا کہ بظاہر تو اس وقت ہمارے ہاں سوشل میڈیا کا استعمال زیادہ ترمنفی ہے لیکن اس کا بھرپورفائدہ اٹھانے کے لیے اگرمثبت اندازمیں کام کیا جائے توہماری فلم ہی نہیں بلکہ پوری شوبز انڈسٹری کوبے حد فائدہ پہنچ سکتا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے متیرانے کہا کہ دنیا بھرمیں سوشل میڈیا کوبہت اہمیت حاصل ہے۔ خاص طورپرنوجوان نسل توسوشل میڈیا کے ذریعے مختلف شعبوں میں ایسے حیرت انگیزکارنامے انجام دے رہی ہے کہ اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔اداکارہ نے کہا کہ کوئی میوزک میں اپنا ہنر دکھا رہا ہے توکوئی اسپورٹس میں، کوئی سائنس کے تجربات کرتا نظر آتا ہے توکوئی ایکٹنگ کے جلوے بکھیر رہا ہے۔ بس یوں سمجھ لیجئے کہ سوشل میڈیا نے ایک نئی دنیا کوجنم دیدیا ہے، جس کے ذریعے ہر کوئی اپنی صلاحیتوں کا اظہار کرنے میں لگا ہے۔ لیکن مجھے یہ دیکھ کر حیرانی ہوتی ہے کہ ہمارے ہاں ابھی تک سوشل میڈیا سے استفادہ نہیں کیا جا رہا۔، اچھی اورمعیاری فلمیں توپروڈیوس ہورہی ہیں لیکن ان کی پروموشن کیلئے سوشل میڈیا کوغیرضروری سمجھا جارہا ہے۔ متیرا نے کہا کہ ہمارے ملک کے اکثر فنکار اور تکنیک کاریہ بات کرتے ہیں کہ ہماری منزل انٹرنیشنل مارکیٹ ہے لیکن کوئی بھی اس مارکیٹ تک جانے کیلئے کوشش نہیں کرتا۔ مجھے لگتا ہے کہ اس وقت سب سے زیادہ مضبوط سوشل میڈیا ہے۔ انٹرنیٹ کی اس جدت نے سب کچھ بہت آسان کردیا ہے۔ اب ہم وہ سب کچھ تودیکھ سکتے ہیں، جوہمارا دل چاہتا ہے لیکن تشہیری مہم کے انداز کچھ ایسے ہیں کہ جوکچھ ہم نہیں بھی دیکھنا چاہتے وہ بھی اس پرنظر آتا ہے۔ میرے نزدیک تویہ ایک بہت اچھی چیز ہے اوراس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں متیرا نے کہا کہ میں نے ہمیشہ بہت سوچ سمجھ کرفلم اورٹی وی کے پروگرام سائن کیے ہیں۔ اس لیے مجھے کسی بھی طرح کی جلدی نہیں ہوتی۔ جوکام اچھا لگتا ہے وہ کرتی ہوں اورجومیری سمجھ سے باہر ہو، اس کو انکار کر دیتی ہوں۔
شام میں خون خرابہ ہورہا ، بچوں کی ہلاکتیں افسوسناک ہیں
ممبئی (شوبز ڈیسک) بالی وڈ اداکارہ ایشا گپتا نے کہا ہے کہ شام میں انسانیت اور بچے مر رہے ہیں جسے روکنے کی ضرورت ہے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ ایشا گپتا نے شام میں جاری بحران پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے اس کوئی فرق نہیں پڑتا کہ میرا کس مذہب ، ملک اور حکومت سے تعلق ہے ،شام میں لوگوں کا خون بہہ رہا ہے، انسانیت اور بچے مر رہے ہیں جسے روکنے کی ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ شام کے شہر مشرقی غوطہ میں ایک ہفتے کے دوران تنازعات کے باعث 127بچوں سمیت 510 افراد جاں بحق ہو گئے۔
سری دیوی کی موت کا معمہ ، دبئی پولیس کا بونی کپور کیخلاف تحقیقات کا فیصلہ
ممبئی(شوبز ڈیسک)بالی وڈ کی سپر اسٹار اداکارہ سری دیوی کے ہونے والی حادثاتی موت کی تحقیقات دبئی پولیس کے بعد دبئی پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردی گئی، جس نے اداکارہ کے شوہر سے بھی تفتیش کی ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز دبئی پولیس کی جانب سے اداکارہ کے ابتدائی پوسٹ مارٹم اور فرانزک میڈیکل چیک اپ کی رپورٹ جاری کی گئی تھی۔رپورٹس میںاداکارہ کے موت کو حادثہ قرار دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ اداکارہ کی موت حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے نہیں بلکہ پانی کے ٹب میں ڈوبنے سے ہوئی۔وہ دبئی کے امیریٹس ٹاور ہوٹل میں ٹھہری ہوئی تھیں، جہاں وہ اپنے شوہر کے ساتھ رات کا کھانا کھانے کے لیے تیار ہونے کے لیے باتھ روم گئیں تو وہاں باتھ ٹب میں ڈوب کر چل بسیں۔پولیس رپورٹ کے مطابق اداکارہ نے نہانے سے قبل شراب نوشی کر رکھی تھی اور نہانے کے دوران وہ بے ہوش ہوگئیں جس وجہ سے وہ پانی سے بھرے ٹب میں ڈوبیں۔سری دیوی کی موت حرکت قلب بند ہونے سے نہیں ٹب میں ڈوبنے سے ہوئی ۔اس سے قبل کہا جا رہا تھا کہ سری دیوی اچانک حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے چل بسیں۔پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد دبئی پولیس نے معاملے کی تفتیش دبئی پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کی تھی، جس نے تفتیش کا آغاز کردیا۔بولی وڈ ہنگامہ کی رپورٹ کے مطابق دبئی پبلک پراسیکیوشن نے سری دیوی کے شوہر بونی کپور سے بھی تفتیش کی ہے، جب کہ انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دبئی حکام کی اجازت کے بغیر دبئی سے باہر نہ جائیں۔پبلک پراسیکیوشن نے امیریٹس ٹاور ہوٹل کے اسٹاف سے بھی پوچھ گچھ کی ہے، جب کہ اداکارہ کے فون کا ریکارڈ بھی چیک کیا جا رہا ہے۔علاوہ ازیں دبئی پبلک پراسیکیوشن حکام نے بھارتی حکام سے اداکارہ کا میڈیکل ریکارڈ بھی طلب کرلیا ہے، تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ کیا کبھی انہیں دل کا عارضہ رہا ہے، یا پھر انہوں نے کبھی کوئی سرجری کرائی ہے یا نہیں؟خیال رہے کہ سری دیوی 24 فروری کی رات 9 بجے کے بعد چل بسی تھیں، تب سے ہی ان کی لاش دبئی کے مقامی ہسپتال میں رکھی ہوئی ہے۔دبئی قوانین کے تحت تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی ان کی لاش کو ورثا کے حوالے کیا جائے گا۔
ماورا حسین نے نام کے غلط سپیلنگ متعارف کرانے کی غلطی تسلیم کرلی
لاہور (شوبز ڈیسک) اداکارہ ماورا حسین نے نام کے سپیلنگ غلط متعارف کرانے کی اپنی غلطی تسلیم کرلی ۔لاہور میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران میزبان نے ان سے سوال کیا کہ آپ حسین کے سپیلنگ غلط لکھتی ہیں جس کی وجہ سے بچے کنفیوز ہیں کہ کون سے سپیلنگ درست ہیں اور ساری صورت حال کی ذمہ دارآپ ہیں جس پر ماورا حسین نے کہا کہ یہ میری غلطی ہے کہ حسین کے سپیلنگ Hocane لکھتی ہوں جبکہ اصلی سپیلنگ hussain ہیں۔اس موقع پر ماورا حسین نے مزید کہا کہ جو بچے اس سلسلے میں کنفیوز ہیں میں ان سے خود بات کرلوں گی ۔ ماوراحسین نے مزید کہا کہ مجھ پر یہ الزام بھی غلط ہے کہ سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ متحرک ہوں اور اپنی ہرسرگرمی کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتی ہوں،دراصل میں اپنی زندگی کا ہر لمحہ ان لوگوں سے شیئر کرنا چاہتی ہوں جن کی وجہ سے اس مقام پر ہوں۔
جاوید شیخ فلم ”وجود“ میں منفرد کردار میں نظر آئیں گے
لاہور(لیڈی رپورٹر) پاکستانی شوبز انڈسٹری میں آج بھی نئے فنکاروں کے ساتھ سینئر کو بھی بھرپور مواقع دیئے جارہے ہیں، جاوید شیخ ، ندیم بیگ ، طلعت حسین، قوی خان اور غلام محی الدین شوبز کے چمکتے ہوئے ستارے ہیں، نئے آنیوالے اداکاروں کیلئے ایک اکیڈمی کی حیثیت رکھتے ہیں، جاوید شیخ اور ندیم بیگ سمیت دیگر فنکار لیجنڈ ری کی حیثیت کے حامل ہیں، جبکہ ہماری فلم انڈستری میں ان سینئرز میں جاوید شیخ فلم ڈائریکٹر کی اولین ترجیح ہیں، ”نامعلوم افراد “ میں جس طرح جاوید شیخ نے کام کیا اسکی نظیر نہیں ملتی، جاوید شیخ کی نئی آنیوالی فلم ”وجود“ میں بھی وہ ہمیں ایک منفرد کردار میں نظر آئیں گے ، اس فلم میں ندیم بیگ اور شاہد بھی اہم کردار اداکررہے ہیں۔
ایک دفعہ کلک کرگئے تو پی ایس ایل جیت جائیں گے
دبئی(آئی این پی) پاکستان سپر لیگ میں لاہور قلندرز کو گزشتہ شب بھی کراچی کنگز کے ہاتھو ں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور اس طرح لاہور قلندرز کو مسلسل تین میچوں میں ہار کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔ لاہور قلندرز کے بیٹسمین عمر اکمل نے شکست کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ہمار ا ردھم بھی اچھا ہے ،سٹارٹ بھی اچھا مل رہا ہے لیکن ایک بیٹنگ یونٹ کے طور پر ہم اچھا پرفارم نہیں کر پارہے جس کی وجہ سے مسلسل ہار رہے ہیں ۔ عمراکمل سے جب سوال پوچھا گیا کہ کیا آپ کی ٹیم میں ایسا کوئی نہیں ہے جو مڈل آرڈر میں اچھا رول ادا کرسکے ؟جواب دیتے ہوئے بیٹسمین نے کہا کہ ہم بھرپور محنت کررہے ہیں ،ہمارے پاس اچھے کھلاڑی بھی موجود ہیں ۔،ہم لوگ کلک نہیں کر پارہے جس کی وجہ سے ہار رہے ہیں،آگے ٹورنامنٹ پڑا ہے ایک دفعہ ہم کلک کرگئے تو ہم پی ایس ایل جیت جائیں گے۔عمر اکمل نے مزید کہا کہ آگے بھی اچھا ردھم بنا تو ٹورنامنٹ جیتنے کی کوشش کریں گے۔یاد رہے کہ لاہور قلندرز کو گزشتہ شب کراچی کنگز کے ہاتھوں27 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
بھارتی بورڈ نے ڈریوڈکے آگے گھٹنے ٹیک دئیے
ممبئی (آئی این پی) بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا(بی سی سی آئی)نے عظیم بلے باز اور انڈر19 ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کے کوچ راہول ڈریوڈ کے آگے گھٹنے ٹیکتے ہوئے ٹیم مینجمنٹ کیلئے یکساں انعام کا اعلان کیا ہے۔بھارت ٹیم کی انڈر19 ورلڈ کپ میں فتح کے بعد بی سی سی آئی نے ٹیم نے کے ہیڈ کوچ راہول ڈراوڈ کیلئے 50 لاکھ جبکہ ٹیم مینجمنٹ کے دیگر اراکین اور کھلاڑیوں کیلئے بالترتیب 30 اور 20 لاکھ روہے کے انعام کا اعلان کیا تھا۔تاہم کھیل کے میدان میں ‘دیوار’ کے نام سے مشہور عظیم بھارتی بلے باز نے بحیثیت کوچ بھی اپنی عظمت کا ثبوت دیتے ہوئے یہ کہہ کر انعام لینے سے انکار کردیا کہ ٹیم کی فتح میں سب کا برابر کا کردار ہے لہذا ٹیم کے تمام اراکین کو یکساں انعام سے نوازا جائے ۔جس پر بورڈ میں موجود اکثر لوگوں نے اچھنبے کا اظہار کیا تھا کہ ڈراوڈ نے کیسے اپنی انعامی رقم میں کٹوتی کی درخواست کی۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی بورڈ نے ڈراوڈ کی رائے کا احترام کرتے ہوئے ہیڈ کوچ سمیت تمام کوچنگ اسٹاف کیلئے 25لاکھ روپے فی کس انعام کا اعلان کردیا۔
پی ایس ایل میرے کیرئیرکاٹرننگ پوائنٹ
شارجہ(نیوزایجنسیاں)پاکستان کرکٹ ٹیم کے نوجوان کھلاڑی رومان رئیس نے کہا ہے کہ پاکستان سپر لیگ ان کے کیرئیر کا ٹرننگ پوائنٹ ہے۔مصباح الحق کی غیر موجودگی میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی قیادت کرنے والے رومان رئیس کا نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پی ایس ایل ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں کھلاڑیوں کو ڈریسنگ روم اور گراو¿نڈ میں انٹرنیشنل سطح کا ماحول میسر آتا ہے ، پی ایس ایل نوجوان کھلاڑیوں کے پاس اچھا پرفارم کر کے ٹیم میں جگہ بنانے کا بہترین پلیٹ فارم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں بھی پی ایس ایل کے ذریعے ٹیم میں شامل ہوا اس لیے دوسرے نوجوان کھلاڑیوں کو بھی یہی کہوں گا کہ وہ اپنی کارکردگی پر فوکس کریں۔رومان رئیس نے کہا کہ پی ایس ایل میرے میرےکیرئیر کا ٹرننگ پوائنٹ ہے کیونکہ پہلا ایڈیشن بھی اچھا ہوا اور دوسرا ایڈیشن بھی اچھا گیا۔انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کے ذریعے مجھے پتہ چلا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں جسمانی اور ذہنی صحت کے حوالے سے آپ کی ضروریات کیا ہیں۔
وسیم نے جم میں کسرت کرنے کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کردی
دبئی(آئی این پی) ایک طرف تو دبئی میں پاکستان سپر لیگ کا میلہ جاری ہے تو دوسری طرف سوئنگ کے سلطان اور ملتان سلطانز کے ڈائریکٹر کرکٹ وسیم اکرم اپنی فٹنس کو مزید بہتر بنانے کےلئے بھرپور محنت کرتے نظر آتے ہیں۔سابق کپتان نے سوشل میڈیا پر ایسی تصویر شیئر کی کہ دیکھ کر آپ بھی کہیں گے تو یہ ہے51 سالہ وسیم اکرم کی فٹنس کا راز۔ملتان سلطانز کے ڈائریکٹر نے اپنے فیس بک لائیو پیج پر جم میں کسرت کرنے کی تصویر کو شیئر کیا۔اس تصویر کو دیکھتے سوشل میڈیا صارفین نے تعریفوں کے پل باندھ دیئے اور وسیم اکرم کی فٹنس کو سراہا۔یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ کا دبئی میں تیسرا ایڈیشن جاری ہے اور وسیم اکرم پہلی مرتبہ کھیلنے والی فرنچائز ملتان سلطانز کے ڈائریکٹر کرکٹ ہیں۔
پلے آفز کھیلے توپاکستان ضرورجائینگے
شارجہ(نیوز ایجنسیاں) کراچی کنگز کی ٹیم میں شامل دو اہم ترین غیر ملکی کھلاڑیوں ٹیمل ملز اور کولن انگرام نے پاکستان آنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اگر کراچی کنگز کی ٹیم پلے آف مرحلے کیلئے کوالیفائی کر گئی تو وہ پاکستان کی سرزمین پر کرکٹ میچ کھیلنے جائیں گے۔ہماری خواہش ہے کہ پاکستانی شائقین کو اپنے گراﺅنڈز میں سٹارپلیئرزکو کھیلتے دیکھنے کاموقع ملے، گزشتہ برس پاکستان سپر لیگ کا فائنل میچ لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں ہوا تھا تو ڈیرین سیمی سمیت کئی نامور غیر ملکی کھلاڑیوں نے پاک سرزمین پراپنی پرفارمنس کے جوہر دکھائے اس مرتبہ پاکستان میں تین میچ کھیلیں جائیں گے جن میں سے 2 پلے آف میچ لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں ہوں گے جبکہ فائنل میچ کراچی میں کھیلا جائے گا۔ پاکستانیوں کے ذہن میں ایک ہی سوال گردش کر رہا ہے کہ جو ٹیمیں پلے آف میچز کیلئے کوالیفائی کریں گی کیا ان میں شامل غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آئیں گے؟ اس سوال کا جواب یہ ہے کہ تمام ٹیمیں اپنے اپنے طور پر غیر ملکی کھلاڑیوں کو راضی کرنے میں مصروف ہیں اور موجودہ صورتحال کے مطابق کراچی کنگز، ملتان سلطانز کے پلے آف مرحلے میں پہنچنے کے واضح امکانات دکھائی دیتے ہیں۔
پی ایس ایل دوسرا مرحلہ : شارجہ کا میدان سجنے کو تیار
شارجہ(آئی این پی) پاکستان سپر لیگ میں ایک دن آرام کے بعد(آج) بدھ کو ایک میچ کھیلا جائے گا۔نویں میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرزکی ٹیمیں رات9بجے شارجہ کر کٹ سٹیڈیم میں آمنے سامنے ہوں گی۔ پوائنٹس ٹیبل پر کراچی کنگز سرفہرست ہے جبکہ ملتان سلطان دوسرے،کوئٹہ گلیڈی ایٹرز تیسرے اور لاہور قلندرز کی ٹیم آخری نمبر پر موجود ہے۔تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل تھری میںدبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں ایونٹ کے ابتدائی 8 میچز کے بعد اگلے 7 میچز شارجہ میں کھیلے جائیں گے جس کے لئے تمام ٹیمیں دبئی سے شارجہ روانہ ہوں گی۔ایونٹ کا نواں میچ(آج)بدھ کو اسلام آباد یونائیٹڈ اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے درمیان کھیلا جائے گا جو پاکستانی وقت کے مطابق رات 9 بجے شروع ہوگا۔پی ایس ایل کے سنسنی سے بھرپور میچز میں کراچی کنگز اپنے تینوں میچز میں کامیابی کے بعد سرفہرست ہے جب کہ لاہور قلندرز کو اپنے تینوں میچز میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور وہ پوائنٹس ٹیبل پر سب سے نیچے ہے۔ملتان سلطانز نے تین میں سے 2 میچز میں کامیابی حاصل کی اور 4 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے اب تک دو میچز کھیلے اور دونوں میں کامیابی کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔پشاور زلمی نے 3 میں سے دو اور اسلام آباد یونائیٹڈ نے اپنے دونوں میچز میں کامیابی حاصل کی اور دونوں ٹیمیں پوائنٹس ٹیبل پر بالترتیب چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں۔
مسلم لیگ کو قائداعظم سے بڑے لیڈر مل گئے ، نواز تا حیات قائد
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ نوازشریف کے ساتھیوں نے جس طرح ان کو تاحیات قائد بنایا ہے سمجھ سے بالاتر ہے۔ پاکستانی قوم نے یہ اعزاز تو قائداعظم کو بھی نہیں بخشا تھا۔ جھلکیاں دیکھیں تھیں جس طرح لوگوں نے روتے ہوئے جذباتی انداز میں نوازشریف کو خراج تحسین پیش کیا۔ لوگوں کے دکھوں پر کبھی کسی ایم این اے یا ایم پی اے کو روتے نہیں دیکھا۔ قائداعظم جب پاکستان بننے کے بعد گورنر جنرل بنے تھے تو انہوں نے بھی آل انڈیا مسلم لیگ کی صدارت چھوڑ دی تھی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نااہل شخص کے نام سے ”صدر“ کا لفظ میڈیا کے ذریعے نکالا گیا۔ نوازشریف کو جو فیصلہ پسند نہیں آتا وہ ان کے لئے آمرانہ ہوتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ آئندہ وزیراعظم شہباز شریف ہوں گے اگر ایسا ہوا تو وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز ہوں گی۔ چودھری نثار کے بارے میں سنا ہے کہ شاید راجہ ظفر الحق کے علاوہ کئی بزرگ لوگوں نے کہا تھا کہ ان کو نوازشریف کی زیر صدارت احتجاج میں بلایا جائے لیکن نہیں بلایا گیا۔ لگتا ہے کہ اب شریف برادران کے دلوں میں چودھری نثار کے حوالے سے کوئی سافٹ کارنر نہیں ان کا پتہ صاف ہو گیا ہے۔ پارٹی صدارت کا اعلان کرتے وقت نوازشریف بھی کافی بے چین نظر آ رہے تھے، ورکروں کی آنکھوں میں تو آنسو آ گئے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ احد چیمہ کی ایک پراپرٹی لسٹ دیکھی جو کوٹ مومن سے شروع ہو کر پتہ نہیں کہاں تک جاتی ہے۔ درست ہے یا غلط یہ معلوم کرنا نیب کا کام ہے وہ اس کی کھوج لگا کر وضاحت کرے لیکن اگر یہ 50 فیصد بھی درست ہے تو سمجھ میں نہیں آتا کہ 18 ویں گریڈ کا افسر اتنی دولت کیسے اکٹھی کر سکتا ہے۔ نیب نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ خواجہ سعد رفیق کی پیرا گون سٹی میں احد چیمہ نے کیسے زمین لی تھی۔ زمین احد چیمہ کے نام ہوئی جبکہ ادائیگی پیرا گون کے اکاﺅنٹ سے کی گئی۔ حضرت عیسیٰ کی پیدائش سے لے کر اب تک شاید ایسا واقعہ پیش نہ آیا ہو۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ فروخت کرنے والا خود ہی ادائیگی بھی کر رہا ہے۔ اگر یہ درست ہے تو حیرت کی بات ہے۔ شہباز شریف کی اہمیت و قدر آج ایک قدم آگے بڑھ گئی ہے۔ اب وہ پارٹی کے قائم مقام صدر بھی ہیں۔ طے شدہ بات ہے کہ اگر نون لیگ آئندہ حکومت بنانے میں کامیاب ہوتی ہے تو وزیراعظم شہبازشریف ہوں گے۔ پہلے بھی درخواست کی تھی اب بھی مشورہ دیتا ہوں کہ وزیراعلیٰ پنجاب خود اور حکومت کو احد چیمہ کے معاملے سے الگ رکھیں اگر وہ بے گناہ ہوئے تو رہا ہو جائیں گے۔ لیکن اگر حکومتی سطح پر غیر معمولی حد تک ان کی حمایت کی جائے گی تو پھر لوگ سمجھیں گے کہ دال میں کچھ کالا ہے۔ چند روز میں ساری چیزیں سامنے آ جائیں گی اگر جائیداد احد چیمہ کی ثابت نہ ہوئی تو ان کو خراج تحسین پیش کریں گے تحقیقات کو بڑے حوصلے سے برداشت کرنا چاہئے۔ چیف سیکرٹری کا ان کے گھر جانا و رانا ثناءکا ان کی شان میں پریس کانفرنس کرنا سمجھ میں نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے صوبوں کی طرح پنجاب میں اینٹی کرپشن کا ایک محکمہ ہے جو پٹواریوں، کلرکوں سمیت چھوٹے چھوٹے افسروں کو پکڑتا ہے۔ ایک زمانے میں میں خود اینٹی کرپشن کے دفتر گیا اور اس وقت کے ڈی جی غالباً غضنفر ہاشمی تھے ان سے پوچھا کہ بڑے افسروں کو کیوں نہیں پکڑا جاتا تو مجھے بتتایا گیا کہ 17 ویں گریڈ سے اوپر کسی کے بھی خلاف چیف سیکرٹری کی اجازت کے بغیر مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا۔ یعنی وہ بڑے افسروں کو مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رائل پام کا مسئلہ کافی الجھا ہوا ہے، پہلے بھی سعد رفیق نے ریلوے کی طرف سے قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن عدالت نے یہ عمل روک دیا۔ سابق وزیر ریلوے قاضی جاوید پر اخبارات میں الزامات آئے ہیں، بہتر ہے کہ وہ خود اس کی وضاحت کریں۔ ان پر الزام ہے کہ وہ وزیر بننے سے پہلے جب ریلوے کے چیئرمین بنے تو انہوں نے درخواست لکھی کہ 3 سال کی تنخواہیں اکٹھی دے دی جائیں جو ان کو مل گئیں۔ چند ماہ بعد وہ وزیر ریلوے بن گئے پھر آڈٹ والوں نے کہا کہ بطور چیئرمین ریلوے جو تنخواہیں لی تھیں وہ جمع کروا دیں جو انہوں نے نہیں کروائیں۔ ان کے بارے مزید کہا جاتا ہے کہ انہوں نے جتنی غلطیاں کی تھیں ان میں سے ایک ریلوے کی بڑی جائیداد شیخ ایوب مرحوم کے سپرد کرنے کا فیصلہ بھی تھا۔ میں کوئی بات ان کے خلاف یا حق میں بغیر ثبوت کے نہیں کرنا چاہتا اب جب نیب نے یہ پٹاری کھولی ہے تو براہ کرم تحقیق کرائی جائے کہ ریلوے وزیر نے غیر معمولی حد تک جا کر شیخ ایوب مرحوم کے صاحبزادے شیخ رمضان کو ریلوے کی زمین کا بڑا حصہ لیز پر کیوں دیا تھا۔ وقت آ گیا ہے کہ ساری چیزوں کی چھان بین کی جائے اور ذمہ داروں کو پکڑا جائے۔ ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے کہا ہے کہ مجھ پر کوئی الزامات نہیں ہیں۔ دل کے سٹنٹ کا کوئی کیس ہے سال ڈیڑھ سال سے چل رہا تھا، اس کے بارے مجھے معلوم بھی نہیں۔ رواں ماہ کسی نے ذکر کیا کہ میں نے ایک زمانے میں نیسکام میں سٹنٹ بنانے کی مشین منگوائی تھی۔ جب مجھے بلایا گیا تو اس پر بھی حیرت ہوئی۔ مجھ سے پوچھا گیا کہ آپ نے حکومت سے پیسے لئے تھے اس کا کیا ہوا؟ میں نے کہا کہ مجھے ریٹائرڈ ہوئے 10 سال ہو گئے، موجودہ چیئرمین نیسکام سے پوچھیں۔ مجھے اتنا یاد ہے کہ ان پیسوں سے سٹنٹ بنانے والی مشینیں خریدی گئی تھی، سٹنٹ بننے شروع ہو گئے تھے اور پھر انہیں تصدیق کے لئے یورپ بھیجا گیا تھا اسی دوران میں ریٹائرڈ ہو گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیسکام کو وزارت ٹیکنالوجی نے پیسے دیئے۔ نیسکام نے سٹنٹ بنانے والی مشین خریدی اور پھر آڈٹ رپورٹ میں آ چکا ہے کہ خرید و فروخت بالکل ٹھیک ہوئی تھی یہ میرے دور میں ہوا تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے جتنے بھی پروجیکٹس میں حکومت سے پیسے لئے ان کی رپورٹ دیں میں نے وہ رپورٹ بھی دے دی ہے۔ نون لیگ کے سینئر رہنما راجہ ظفر الحق نے کہا ہے کہ قرارداد میں نے ہی پیش کی تھی اس میں الفاظ ہیں کہ نواز شریف قائد تھے، ہیں اور رہیں گے، شہباز شریف نے ایک ترمیم کرائی کہ ہمیشہ کے لئے قائد رہیں گے اس میں کوئی غلط بات نہیں یہ سرکاری عہدہ نہ ہی آئین میں لکھی کوئی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائد کے ساتھ جب طویل تعلق ہو، کئی کامیاب جنگیں لڑی ہوں تو کمانڈر و سپاہیوں کے درمیان خون کے رشتے سے زیادہ مضبوط رشتہ پیدا ہو جاتا ہے، ایسے میں ورکرز جذباتی ہو جاتے ہیں۔ قائد کے ساتھ ورکر کا تعلق ہمیشہ برقرار رہتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات درست ہے کہ جب قائداعظم گورنر جنرل بنے تھے تو انہوں نے آل انڈیا مسلم لیگ کی صدارت چھوڑ دی تھی۔ماہر قانون بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ نون لیگ نے ٹیکنیکل گیم کھیلی ہے، قانونی طور پر ”تاحیات قائد“ کا لقب دینے میں کوئی حرج نہیں۔ کوئی سیاسی جماعت اگر کسی کو اپنا قائد چنتی ہے تو قانون کے مطابق اس کے خلاف کچھ نہیں کہا جا سکتا۔