Tag Archives: vote

سیاستدانوں کی موجیں ،الیکشن فارم سے اہم خانہ ختم کرنیکا فیصلہ

لاہور (خصوصی رپورٹ) پانامہ لیکس اور عدالتی فیصلے کے بعد حکومت نے آزاد و غیرجانبدار اور شٹاف کمیشن کے پر کاٹنے کے لئے حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ الیکشن کمیشن سے اختیارات لینے کے لئے انتخابی قوانین میں اپنی مرضی کی ترمیم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ قانون سازی کے بعد امیدواروں کی نامزدگی فارم کی مندرجات میں الیکشن کمیشن کوئی تبدیل کرنے کا مجاز نہیں ہوگا۔ مزیدبرآں الیکشن کمیشن کو حکومت کا تابع بنانے کے لئے اب الیکشن کمیشن کو اپنی کارکردگی رپورٹ ہر سال حکومت کو جمع کرانا ہوگی۔ ذرائع کے مطابق پانامہ کیس کے بعد نامزدگی فارم میں عوامی نمائندوں کے اثاثوں کی تفصیلات چھپانے کے باعث نااہلی کے مقدمات قائم ہونے سے حکمرانوں نے مستقبل میں اثاثے مکمل طور پر چھپانے کے لئے حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ نامزدگی فارم میں اثاثوں کی تفصیلات کا کالم شامل کرنے یا نہ کرنے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس نہیں رہے گا۔ ایکٹ کا حصہ بننے کے بعد فارم میں تبدیلی ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے ہی ممکن ہوگی۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ حکومت نے نامزدگی فارم سے اثاثوں کی تفصیلات کا کام نکالنے کا فیصلہ کیا ہے اور اسے یونیفائیڈ الیکشن لاز میں شامل کردیا ہے۔ اب امیدواروں کو کاغذات نامزدگی میں اثاثے ظاہر کئے گئے گوشوارے ہی فائنل تصور ہوں گے۔ الیکشن کمیشن کے اختیارات میں کمی کے لئے نئے قانون کا مسودہ پہلے ہی تیار کرکے سے حکومت کے پاس بھیج دیا گیا ہے۔

لاہور کا ضمنی الیکشن فوج کی کس شخصیت نے سپر وائز کیا

لاہور (ویب ڈیسک) حلقہ این اے 120 کے حوالہ سے سوشل میڈیا پر پاک فوج کے خلاف شرانگیز پروپیگنڈا جاری ہے جس میں کہا جا رہا ہے کہ کور کمانڈر لاہور ضمنی الیکشن سپروائز کر رہے تھے۔ ہر پولنگ سٹیشنز پر ایک کپتان تھا۔ باقی رینجرز اور سپاہیوں کا انچارج سے فوجی افسر لاہور کو کمانڈر کو رپورٹ کر رہا تھا۔ آئی ایس آئی، رینجرز کے ماتحت تھے۔ ہر پولنگ اسٹیشنز پر کپتان کے پاس مکمل پلان تھا۔ میڈیا کے لوگوں کے پاس الیکشن کمیشن کے کارڈ تھے۔ مگر سب کپتانوں کا ایک جواب تھا کہ کارڈ Valid نہیں ہیں۔ صحافیوں کو دھکے مارے گئے اور فوجیوں نے گریبان بھی پکڑے۔ الیکشن کمیشن کا سٹاف اور ووٹر روتا رہا کہ فوج ہمارے ماتحت اور سکیورٹی کے لئے آئی تھی مگر ٹیک اوور کور کمانڈر نے کر لیا۔ یونین کونسل کا چیئرمین مین کردار تھا۔ 3 دن پہلے رینجرز نے تمام لوگوں کو اغوا کر کے آئی ایس آئی کے دفتر پہنچایا۔ سیاسی ورکروں اور صحافیوں کے موبائل فون چھین لئے گئے۔ صحافیوں کو موقع پر دھمکایا گیا۔ آئی ایس پی آر کے بریگیڈیئر عتیق نے حود کور کمانڈر لاہور سے رابطہ کیا۔ صحافیوں کی ہاتھا پائی کی شکایت کی۔ رپورٹرز کو پھر بھی اجازت نہیں دی گئی۔ شیر کی پرچی والے لوگوں کو کہا گیا کہ یہ نہیں ہے یہاں آپ کا ووٹ نہیں ہے۔ لائنیں بنائیں۔ اندر نہیں گھسنے دیا گیا۔ 5 بجے کے بعد انکار کر دیا۔ صحافیوں کو کہا فوج کے خلاف غداری نہ کرو۔ اللہ رسول کے نام پر 7500 خادم رضوی کی پارٹی کو ملا حافظ سعید کے نام پر 13 ہزار ووٹ توڑے گئے۔ ہزاروں لوگوں کو ووٹ دینے سے روکا گیا۔ ہمارے ٹیکس پر چلنے والی فوج نے کھل کر مداخلت کی۔

”10ہزار کے بدلے ایک ووٹ“اہم خبر

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ن لیگ نے حلقہ این اے 120میں 10ہزار روپے فی ووٹ کی بولی لگادی۔ نوازشریف 17ستمبر کو لندن سے وطن واپسی کیلئے روانہ ہونگے 19ستمبر کو عدالت میں پیش ہونے کا ارادہ رکھتے ہیں لندن میں شریف فیملی میں شدید لڑائی ہوئی وزیر اور مشیر پریشان ہیں نوازشریف کی بات مانیں یا شہباز شریف کی سنیں۔ یہ انکشاف سینئر تجزیہ کار نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کئے۔ انہوں نے کہا کہ سمدھی اور ادی سے سمدھی تو گئے۔ حدیبیہ پیپر ملز کیس کھلنے کا مطلب ہے کہ سارا شریف خاندان بھی پکڑا جائے گا اس وقت شریف خاندان میں اسحاق ڈار میں اسحاق ڈار کو غدار سمجھا جارہا ہے۔ حمزہ شہباز کی لندن میں این اے 120کے معاملہ پر سخت تلخ کلامی ہوئی۔ شریف خاندان میں اختلافات شدید ہوچکے ہیں۔ سینئر تجزیہ کار نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اٹارنی جنرل نے چند ہفتے قبل رات کو ورجن آئیرلینڈ کی آف شور کمپنیوں کو خط لکھا کہ حکومت پاکستان کی تصدیق شدہ دستاویزات کی ضرورت نہیں ہے۔ گزشتہ روز صرف 5گھنٹے لگے اور انہوں نے دوبارہ خط لکھا ہے کہ تصدیق شدہ دستاویزات بھیج دیں اور پرانے خط کو کالعدم سمجھیں آنے والے دنوں میں حکومت پاکستان خلیجی ممالک کو بھی خط لکھے گی۔ کہ فلاں فلاں جائیداد ہماری ہے واپس کی جائے۔ محلوں سے جیلوں تک کا سفر 200کلومیٹر کی رفتار پکڑ گیا ہے۔

این اے 120میں بس ان کی کمی تھی ، 11مزید امیدوار سامنے آگے

لاہور (خصوصی رپورٹ) سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والے حلقہ این اے 120میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے سلسلے میں 11مذہبی جماعتیں بھی اس حلقے سے الیکشن میں حصہ لیں گی۔ ان جماعتوں نے اپنے اپنے امیدواروں کو لانے کیلئے مشاورتی اجلاس شروع کر دیئے ہیں۔ ان جماعتوں میں جماعت اسلامی‘ جمعیت علماءپاکستان‘ سنی اتحاد کونسل‘ سنی تحریک‘ لبیک یا رسول اللہ‘ اہلحدیث اتحاد کونسل‘ علماءمسالک بورڈ‘ شیعہ علماءکونسل‘ مجلس وحدت المسلمین کے علاوہ حافظ زبیر احمد ظہیر کی طرف سے بنائی جانے والی نئی مذہبی جماعت شامل ہے۔ ان جماعتوں کی طرف سے چند روز تک امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا جائے گا۔

این اے 120میں پارٹی دفاتر کُھل گئے ،ڈور ٹو ڈور کمپین ،سوشل میڈیا بھی متحرک

لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے ) قومی اسمبلی حلقہ 120 میں ضمنی انتخابات کے حوالے سے مہم شروع ہو گئی ،پارٹی دفاتروں سمیت پارٹی گانے لگا کر رات دیر تک حمائتی کارکنوں نے ڈیرے جمالیے ،مسلم لیگ (ن)کی جانب سے حتمی فیصلہ نہ آنے پر کارکن شدید جذباتی نظر آرہے ہیں ،پاکستان پیپلز پارٹی بھی تاحال کسی اہم شخصیت کو فائنل نہ کر سکی ،جماعت اسلامی نے بھی کوئی امیدوار نہ دیا ،جمعیت علماءاسلام کی جانب سے مسلم لیگ (ن)کی حمائت کا اعلان کردیا گیا ،پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ڈاکٹر یاسمین راشد کو حتمی امیدوار قراردیئے جانے پر ڈور ٹو ڈور میٹنگ اور سوشل میڈیا بھی متحرک ہو گیا ،انتخابات سے قبل ترقیاتی کاموں کا بھی سلسلہ شروع ہو گیا ہے ۔سابق وزیراعظم میاںنواز شریف کی نااہلی کے بعد قومی اسمبلی حلقہ 120 کی سیٹ خالی ہونے پر ضمنی انتخابات کیلئے ضابطہ اخلاق اور شیڈول جاری ہونے کے بعد سیاسی پارٹیوں کے حامی سرگرم ہو گئے مسلم لیگ(ن)کی جانب سے گذشتہ روز تک بھی کوئی امیدوار فائنل نہ ہونے کے باوجود علاقائی کارکنوں اور عوامی نمائندوں کی جانب سے کرسیاں لگا کر میدان سجا لیا گیا جہاں پارٹی پرچم اور پارٹی کے ترنوں کے ساتھ انتخابی نشان شیر کی ڈمیاں بھی رکھ دی گئیں تاہم مدمقابل پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ڈاکٹر یاسمین راشد کو فائنل قرار دیئے جانے پر تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے ڈور ٹو ڈور میٹنگ کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے حمائتی متحرک کردیئے گئے جو کہ سوشل میڈیا سمیت مسلم لیگ (ن)قیادت کو سپریم کورٹ فیصلے پر کھل کر بدنام کریں گے جبکہ مسلم لیگ (ن)سمیت پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو بھی عائشہ گل لئی واقعہ پر کپتان کو بدنام کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنی ریلیوں میں کھل کر کپتان کے خلاف نعرے بازی کرنے کا کہا گیا ہے ،دوسری جانب علاقہ میں ترقیاتی کاموں کا بھی سلسلہ شروع کردیا گیا جس میں عوامی نمائندوں چیئر مین وائس چیئر مین اور کونسلرو ں کی سکیموں کے حوالے سے انہیں کسی بھی قسم کے کام کو فوری طور پر حل کرنے کیلئے سرکاری اداروں کو حکم اور بلدیہ عظمیٰ کے فنڈز کو بھی جاری کردیا جائے گا تاہم انتخابات میں سیاسی پارٹیوں کی جانب سے امیدوارسامنے نہ آنے پر مسلم لیگ (ن)پیپلز پارٹی سمیت جماعت اسلامی کے کارکن اور ووٹر شدید تذزب کا شکار ہیں ۔

قصہ مختصر،الیکشن 2018معرکہ کون سی جماعت جیتے گی ؟

اسلام آباد (ویب ڈیسک) غیر ملکی جریدے نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ الیکشن 2018 میں مسلم لیگ (ن )ایک بار پھر کامیاب ہو جائیگی ۔ معاشی پالیسیوں کے تسلسل کے باعث ترقی کی شرح 5 فیصد سے زائد رہے گی۔نجی ٹی وی کے مطابق غیرملکی جریدے اکنامک انٹیلی جنس یونٹ نے پاکستان پر اپنی تازہ رپورٹ جاری کردی ہے رپورٹ میں کہا گیا کہ الیکشن 2018 میں مسلم لیگ ن ایک بار پھر اقدار سنبھالنے میں کامیاب ہوجائیگی ۔ الیکشن میں کامیابی کے بعد موجودہ حکومت انفرا اسٹرکچر اور توانائی کے منصوبوں پر کامجاری رکھے گی جس سے معاشی ترقی کا تسلسل برقرار رہے گا اور آئندہ برسوں میں بھی معاشی ترقی کی شرح 5 فیصد سے زائد رہنے کا امکان ہے ۔عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں بڑھنے اور روپے کی قدر گھٹنے سے اشیاءخوردو نوش اور پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کا خدشہ ہے اور آئندہ برس مہنگائی کی شرح 4 اعشاریہ 8 رہے گی۔اکنامک انٹیلی جنس یونٹ کے مطابق اپوزیشن کی مخالفت کے باعث نجکاری کا عمل آنے والے برسوں میں بھی سست روی کا شکار رہے گا جبکہ چین پاکستان کی معاشی معاونت جاری رکھے گا اور پاکستان کی آبادی غیر ملکی سرمایہ کاروں کواپنی جانب راغب کرے گی۔