Tag Archives: supreme court

عدالتوں کو اتنا آسان نہ لیں۔۔۔ نوازشریف پھر پھنس گئے۔۔۔سپریم کورٹ میں جواب طلب

اسلام آباد(ویب ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سابق وزیر اعظم نوازشریف کے پارٹی صدر بننے کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ پارلیمنٹ قانون سازی کاسب سے بڑا ادارہ ہے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے نواز شریف کے پارٹی صدر بننے اور الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی۔دوران سماعت شیخ رشید کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے اپیل کی کہ عدالت فریقین کونوٹس جاری کرے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پارلیمنٹ قانون سازی کا سب سے بڑا ادارہ ہے اور آپ اس کے بنائے قوانین کوکالعدم قرار دینے کی استدعا کررہے ہیں، ہمیں قانون کے مطابق چلنا ہے،عدالتوں کو اتنا آسان نہ لیں، نوٹس کا کیس بنائیں گے تو نوٹس بھی کریں گے، بتائیں کن مقدمات میں آج تک عدالتوں نے پارلیمنٹ کے بنائے قوانین کو کالعدم کیا، وکلاءعدالتی فیصلوں کی نظیریں پیش کریں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ قانون بنانے کے لیے پارلیمان سپریم ادارہ ہے، ہم پارلیمان کے قانون بنانے کے اختیار میں مداخلت نہیں کر سکتے، بنیادی حقوق اور عوامی مفاد ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، پارلیمان کے قانون کا جائزہ اسی وقت لیا جا سکتا ہے جب وہ بنیادی حقوق سے متصادم ہو، ہمیں مقدمے میں آئینی شقوں سے متصادم معاملات کو دیکھنا ہے۔شیخ رشید کے وکیل فروغ نسیم نے اپنے دلائل میں پاناما فیصلے میں جسٹس اعجاز الاحسن کی آبزرویشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایماندار آدمی کی مجھ پر حکومت میرا بنیادی حق ہے، آئین کے آرٹیکل 63 اے میں واضح ہے کہ پارٹی سربراہ پارلیمانی ممبران کو ٹکٹ جاری کرے گا، اس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ پارٹی سربراہ ہی پارلیمان میں موجود ممبران کو کنٹرول کرتا ہے اور پارٹی سربراہ کا صادق اورامین ہونا ضروری ہے۔

پانامہ کا ہنگامہ ،سپریم کورٹ نے نیب کو ’اجازت ‘دیدی

اسلام آباد: سپریم کورٹ کی جانب سے جےآئی ٹی کے بیانات قلمبند کرنے کے لیے نیب کی درخواست قبول کر لی گئی۔نیب نے شریف خاندان کے خلاف ریفرینسز دائر کرنے کے لیے جے آئی ٹی کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ تفصیالات کے مطابق نگران جسٹس اعجاز الاحسن نے نیب کی درخواست منظور کر لی ۔اسلام آباد نیب نے نگران جج کو گزشتہ ہفتے درخواست دی تھی۔ نگران جج جسٹس اعجازالاحسن نے جے آئی ٹی ارکان کے بیان قلمبند کرنے کی اجازت دے دی ۔نیب جےآئی ٹی ارکان کےبطور استغاثہ گواہ بیانات قلمبند کرےگا۔جےآئی ٹی کے بیانات اگلے ہفتے ریکارڈکئے جائیں گے۔ یاد رہے کہ جے آئی ٹی کےسربراہ واجد ضیا نےسپریم کورٹ کی اجازت کےبغیربیان دینےسےانکارکیاتھا۔

پانامہ کیس کا فیصلہ ….تاریخ کا اعلان ہو گیا

پانامہ کیس کا فیصلہ 20اپریل کو سنا یا جا ئے گا ،پانامہ کیس کا فیصلہ 23مار چ کو محفوظ کیا گیا تھا ۔پانامہ کیس کا فیصلہ 20اپریل کو دوپہر 2بجے سنایا جائے گا ،ترجمان تحریک انصاف کا کہنا کہ لوگ بڑی شدت سے اس فیصلے کا انتظار کر رہے تھے ۔فیصلہ پاکستان کے عوام کی جذبات کی عکاسی کرے گا ۔

ہسپتال والے ہو جائیں” ہوشیار “سپریم کورٹ نے بڑا حکمنامہ جاری کر دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک )چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار نے غیرقانونی طریقے سے گردے نکالنے کے گھناو¿نے عمل کو معاشرے کے لئے ناسور قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ افسوس کی بات ہے کہ آج تک ہم یہ معلوم نہیں کرسکے کہ یہ مکروہ دھندہ کن ہسپتالوں میں ہوتا ہے۔ سپریم کورٹ میں شہری کا غیرقانونی طورپر گردہ نکالنے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی ۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر ایس ایس پی اسلام آباد پولیس نے اس قبیح فعل کی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ ایس ایس پی اسلام آباد پولیس ساجد کیانی نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ محمدعمران نامی شخص کاگردہ نکالنے کی تحقیقات جاری ہیں۔ ایف آئی آر میں نامزد 3 ملزمان میں سے 2 کو گرفتار کیا گیا تھا ۔ملزمان ریمانڈ پرتھے کہ مدعی نے ان سے راضی نامہ کرلیا۔ دوران سماعت عدالت نے ایس ایس پی اسلام آباد سے استفسار کیا کہ متاثرہ شخص کاگردہ کس ہسپتال میں نکالا گیا جس پر ساجد کیانی نے لاعلمی کا اظہار کیا۔ ایس ایس پی کے اظہار لاعلمی پر چیف جسٹس نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس ہسپتال میں گردہ نکالا گیا وہ خلامیں نہیں اسی زمین پر ہوگا ۔غیرقانونی طریقے سے گردے نکالناہمارے معاشرے کاناسور ہے ۔ہمیں ان ہسپتالوں کی نشاندہی کرنی ہے جہاں یہ مکروہ دھندہ ہوتاہے۔ انہیں تلاش کیا جائے ساتھ ہی انہوں نے ایس ایس پی اسلام آباد کوتحقیقات کے لئے ایک ماہ کا وقت دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر مفصل رپورٹ عدالت میں پیش کریں۔ ساتھ کی کیس کی سماعت ایک ماہ کے لئے ملتوی کردی۔