مالوٹ (خصوصی رپورٹ) پاکستان اور بھارت کے تعلقات سیاسی اور فوجی سطح پر چاہے کتنے ہی خراب کیوں نہ ہوں، مشرقی پنجاب کے پاکستانی سرحد کے ساتھ لگنے والے ضلع مکتسر کے ایک شخص گورمیت سنگھ نے اپنے بچوں کے نام بھارت اور پاکستان رکھے ہوئے ہیں۔ بھارت سنگھ کی عمر 12 سال جبکہ پاکستان سنگھ کی 10سال ہے۔ گورمیت سنگھ جو پیشے کے لحاظ سے ترکھان ہے کا کہنا ہے کہ اس کا خاندان پاکستان ہجرت کرکے بھارت آیا تھا۔ اسے دونوں ملکوں میں جنگوں اور تشدد سے سخت نفرت ہے اسی لیے اس نے اپنے بچوں کے نام پاکستان اور بھارت رکھے ہیں اور اس کی خواہش ہے کہ دونوں ملک بھائیوں کی طرح ہیں۔ اس نے فاضلکا دہلی ہائی وے پر واقع اپنی دکان کا نام بھی بھارت پاکستان وڈ ورکس رکھا ہوا ہے۔ بچوں کے والد کا کہنا ہے کہ جب اس کی بیوی بھارت کو کسی معاملے پر جھڑکتی ہے تو پاکستان اپنے بھائی کی مدد کو آ جاتا ہے۔ یہ سب اسے اچھا لگتا ہے پاکستان سنگھ کا کہنا تھا کہ جب اسے پاکستان کہہ کر پکارا جاتا ہے تو اچھا لگتا ہے اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹی وی پر کرکٹ میچ دیکھتے ہوئے وہ بعض اوقات لڑنے لگتے ہیں۔ بچے کا نام پاکستان رکھے جانے پر لوگوں کے اعتراضات کے بارے میں گورمیت سنگھ کا کہنا ہے کہ جب وہ بچوں کو سکول داخل کرانے گیا تو سکول انتظامیہ نے پاکستان کو داخل کرنے سے انکار کر دیا جس پر اسے سکول میں فرضی نام کرن دیپ سنگھ لکھوانا پڑا، لیکن گھر میں ہمارے لیے یہ پاکستان ہی ہے۔ اس کا مزید کہنا ہے کہ جب اس نے اپنی دکان پر بھارت پاکستان وڈ ورکس لکھوایا تو بھی بعض لوگوں نے اعتراض کیا تھا ۔ حتیٰ کہ پولیس بھی آ گئی تھی اور مجھے کہا گیا کہ دکان کے بورڈ سے پاکستان کا لفظ حذف کردوں۔ جب میں ن ےاس کے پیچھے اپنی سوچ کے بارے میں انہیں بتایا تو وہ چلے گئے۔