اسلام آباد(ویب ڈیسک)آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ کردیا۔اوگرا کی جانب سے ایل پی جی کی قیمت میں اضافے کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔نوٹی فکیشن کے مطابق ایل پی جی کی قیمت میں فی کلو 2 روپے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد قیمت 115 روپے فی کلو ہوگئی ہے۔اس کے علاوہ ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 23 روپے مہنگا کرکے نئی قیمت 1361 روپے مقرر کی گئی ہے۔
Tag Archives: gas
آٹھ ارب کی گیس چوری کرنیوالے کون ؟؟تہلکہ خیز انکشافات
لاہور(زاہد شفیق طیب سے)باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ملک بھر سے گیس چوری کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ ہر سال 8ارب روپے کی گیس چوری سرکاری نیٹ ورک سے کی جاتی ہے کہ سالانہ ساڑھے چار ارب روپے کی گیس چوری ہوئی ہے کچھ عرصہ قبل سرکاری سطح پر یہ تسلیم کیا گیا ہے کہ گیس چوری میں گیس کمپنیوں کے اہلکار ہی ملوث ہیں۔انکشاف ہوا ہے کہ ملک میں گیس چوری کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ سوئی نادرن گیس کمپنی نے آٹھ ہزار سے زائد انڈسٹریل ، کمرشل صارفین گیس چوری میں ملوث پائے گئے ہیں اور چوری کے واقعات کے ایک لاکھ 30 ہزار سے زائد واقعات کی انکوائریاں جاری ہیں۔ سوئی نادرن کے 96اہلکاروں کو گیس چوری میں ملوث پایاگیا ہیں تاہم کسی کو سزا ابھی تک نہیں دی گئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ایل پی جی کیلئے نئے سٹیشن قائم کرنے کے لائسنس جاری کئے جائیں گے ۔گیس چوری مقدمات کی سماعت کیلئے الگ عدالتیں قائم کی جارہی ہیں جو قانون کے مطابق تین ماہ کے اندر فیصلے سنانے کی مجاز ہوں گی۔ ملک میں نئے کمرشل اور انڈسٹریل گیس کنکشن فراہم کرنے پر پابندی ہے۔ 2014ءمیں 49ارب روپے کا پٹرولیم مصنوعات کی خریداری کی گئی تھی 2013ءمیں 56ارب روپے اور 2016ءمیں 86ارب روپے کا پٹرول ڈیزل خریدا گیا تھا۔پی ایس او حکام نے بتایا کہ 2014ءمیں منافع 21 ارب 2015ءمیں منافع چھ ارب نوے کروڑ جبکہ 2016ءمیں دس ارب بیس کروڑ منافع کمایا ہے اس طرح گزشتہ تین سالوں میں پی ایس او نے 19ارب سے زائد منافع کمایا ہے جبکہ 91 ارب روپے سے روپے کی خریداری کی ہے جبکہ تاپی گیس منصوبہ 2019ءمیں مکمل ہوجائیگا اس منصوبہ میں بھارت بدستوار حصہ دار ہے اس کے علاوہ روس کراچی لاہور گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل کریگا، اس مقصد کیلئے معاہدے ہوچکے ہیں گوادر بندرگاہ میں ایل این جی ٹرمینل تعمیر کیا جائیگا۔
60ہزار خاندانوں کے چولہے ٹھنڈے کرنیوالے کون ،اہم انکشافات
لاہور (خصوصی رپورٹ) محکمہ ٹرانسپورٹ اور لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کی جانب سے پنجاب بھر میں چلنے والے 90 فیصد موٹرسائیکل رکشوں کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر بند کرنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔ محکمہ ایکسائز کو ایسی موٹرسائیکلوں کی رجسٹریشن کینسل کرنے کے بارے میں مراسلہ جاری جبکہ تمام سیکرٹری ٹرانسپورٹ اتھارٹی لاہور سمیت تمام اضلاع کے ڈی آر ٹی ایز کو پابند کیا گیا ہے کہ موٹرسائیکل رکشہ کم از کم 15 سے 20 روز کے لئے بند رکھا جائے گا۔ موٹرسائیکل سے باڈی علیحدہ کئے بغیر موٹرسائیکل رکشہ چھوڑنے پر پابندی ہوگی۔ شہریوں سے بیان حلفی لیا جائے گا جبکہ دوبارہ پکڑے جانے کی صورت میں مقدمہ درج کیا جائے گا۔ پنجاب بھر میں کارروائی کا آغاز ہوتے ہی متعلقہ تھانے کے اہلکار پریشان ہوگئے۔ رکشے تھانوں میں بند کرنے سے انکار کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر میں چلنے والے موٹرسائیکل رکشوں کو انتہائی خطرناک قرار دیا گیا ہے جن کے باعث روزانہ حادثات میں اضافہ ہورہا ہے اس ضمن میں ٹریفک پولیس کے بعد اب محکمہ ٹرانسپورٹ لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کے افسران کی جانب سے جو اعدادوشمار اکھٹے کئے گئے ہیں ان میں لاہور میںاس وقت 60 ہزار سے زائد موٹرسائیکل رکشے چل رہے ہیں جن میں سے صرف 6 ہزار موٹرسائیکل رکشے ایسے ہیں جو کہ رجسٹرڈ کمپنیوں کی جانب سے تیار کئے گئے ہیں جبکہ چار ہزار موٹرسائیکل رکشے غیرمعیاری اور غیرقانونی طور پر تیار کئے گئے ہیں۔ پنجاب بھر میں ان کی تعداد دو لاکھ سے بھی تجاوز کرچکی ہے جبکہ وہاں پر بھی بمشکل پانچ فیصدسے دس فیصد تک موٹرسائیکل رکشے غیرقانونی چل رہے ہیں۔ اس صورتحال پر گزشتہ روز محکمہ ٹرانسپورٹ اور لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کی جانب سے فی الفور کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے جس میں حکم جاری کیا گیا ہے جس موٹرسائیکل رکشے کو پکڑا جائے گا اسے متعلقہ تھانے میں کم ازکم 15 سے 20 روز کے لئے بند رکھا جائے گا۔ موٹرسائیکل رکشہ مالک اور ڈرائیور کے خلاف مقدمہ درج کرایا جائے گا۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ روز لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کی جانب سے کارروائی کے دوران درجنوں موٹرسائیکل رکشوں کو متعلقہ تھانوں میں بند کروایا گیا جس دوران متعلقہ تھانے والوں کی موٹرسائیکل رکشوں کو بند کرنے سے انکار کردیا جن کا کہنا تھا کہ ان کے تھانوں میں پہلے ہی جگہ کم ہے لہٰذا اتنے روز وہ رکشے بند نہیں رکھ سکتے ہیں۔