Tag Archives: cricket

پی ایس ایل: کراچی، ملتان اور پشاور میں پلے آف کیلئے جنگ

دبئی (ویب ڈیسک)پاکستان سُپر لیگ (پی ایس ایل) کے تیسرے ایڈیشن میں آج آرام کا دن ہے تاہم ٹورنامنٹ کا اگلا میچ اسلام آباد یونائیٹڈ اور ملتان سلطانز کے درمیان 13 مارچ کو شارجہ کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا۔اس وقت پی ایس ایل کے پوائنٹس ٹیبل پر بہت ہی دلچسپ صورتِ حال ہے جہاں کراچی کنگز، پشاور زلمی اور ملتان سلطانز کے درمیان پلے آف مرحلے میں کوالیفائی کرنے کے لیے جنگ جاری ہے، کیونکہ ان میں سے ایک ٹیم ایونٹ سے باہر ہوجائے گی۔کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ اس وقت 10، 10 پوائنٹس کے ساتھ بالترتیب پہلے اور دوسرے نمبر پر موجود ہیں جبکہ دونوں ٹیموں کو ایونٹ میں 2 اور 3 میچز مزید کھیلنے ہیں۔دونوں ہی ٹیمیں اپنا ایک میچ ایک دوسرے کے خلاف کھیلیں گی جس سے واضح ہے کہ دونوں میں سے ایک ٹیم 12 پوائنٹس لے کر اگلے مرحلے کے لیے کوالیفائی کر جائے گی، تاہم ہارنے والی ٹیم کے پاس پھر بھی ایونٹ کے اگلے مرحلے میں پہنچے کا موقع ہوگا۔ادھر ملتان سلطانز کو ایونٹ کے اگلے مرحلے میں پہنچنے کے لیے اسلام آباد یونائیٹڈ کا چیلنج درپیش ہوگا جہاں صرف فتح ہی اسے پلے آف مرحلے میں پہنچا سکے گی۔ملتان سلطانز کی شکست کی صورت میں ایونٹ میں پشاور زلمی کی صرف ایک شکست کا انتظار کرنا پڑے گا، جس کے دو میچز ابھی باقی ہیں تاہم اس کی دونوں میچوں میں کامیابی کے بعد ملتان سلطانز کو کراچی کنگز کی اس کے بقیہ میچوں میں شکست کا انتظار کرنا ہوگا۔پوائنٹس ٹیبل پر ملتان سلطانز اور کراچی کنگز کے 9، 9 پوائنٹس ہیں تاہم کراچی کنگز اپنے بہتر نیٹ رن ریٹ کی بدولت تیسرے اور ملتان سلطانز چوتھے نمبر پر ہے۔ادھر پشاور زلمی کے صرف 6 پوائنٹس ہیں اور اس کے 2 میچز باقی ہیں، اور دونوں ہی میچوں میں فتح کی صورت میں پشاور زلمی پلے آف مرحلے کی دوڑ میں شامل ہوجائے گی۔لاہور قلندرز نے ایونٹ میں 8 میچز کھیلے ہیں جہاں اسے 2 میں فتح ہوئی جبکہ 6 میچز میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا، جس کے ساتھ ہی وہ ایونٹ سے باہر ہونے والی پہلی ٹیم بنی۔

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے ٹی ٹوئنٹی سیریز کا شیڈول فائنل نہ ہوسکا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے ڈومیسٹک ٹی ٹورنامنٹ کے اختتام پر سیریز کرانے کا اعلان کیا ہوا ہے۔پی سی بی نے ورلڈ الیون اور سری لنکا کے خلاف سیریز کے بعد ویسٹ انڈیز کے دورہ پاکستان پر نظریں جمائی ہوئی ہیں لیکن تاحال اس سیریز کو حتمی شکل نہیں دی جاسکی ہے۔ابتدائی طور پر سیریز پاکستان کے ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی کے اختتام پر کرانے کا اعلان کیا گیا تھا جو کہ 23 نومبر کو ختم ہوگا لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کی دستیابی اور ٹورنامنٹ کی وجہ سے سیریز کے شیڈول کو حتمی شکل دینے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ویسٹ انڈیز ٹیم کی دستیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے 13، 15 اور 19 نومبر کی تاریخیں تجویز کی گئی ہیں اگر ان تاریخوں کو حتمی شکل دی جاتی ہے تو پھر ڈومیسٹک ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ میں خلل آئے گا اور اس کا دوسرا مرحلہ کچھ تاخیر سے ہو گا۔

سری لنکا 3وکٹ پر 254رنز ،کرونارتنے کی سنچری

پاکستان کے خلاف سیریز کے دوسرےاور آخری ٹیسٹ میچ کے پہلے دن سری لنکا نے90 اوور میں 3وکٹوں پر254رنز بنالئے ہیں ،چوتھی وکٹ پرکرونارتنے اور کپتان چندی مل نے 118رنز کی شراکت قائم کرلی ہے۔اوپننگ بیٹسمین کرونارتنے سنچری بنانے میں کامیاب رہے ،انہوں نے دن کے اختتام تک 15چوکوں اور 1چھکے مدد سے 133رنز بنائے جبکہ کپتان چندی مل اپنی نصف سنچری سے ایک رنز کی دوری پر ہیں ،انہوں نے 5بار گیند کو بائونڈری سے باہر کا راستہ دکھایا۔اس سے قبل گرین کیپس کے خلاف سیریز میں 0-1کی برتری رکھنے والے کپتان چندی مل نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ سری لنکا کی پہلی وکٹ 63 کے اسکور پر گری جب کشال سلوا 27رنز بنا کر یاسر شاہ کا شکار بنے ۔دوسری وکٹ پر کرونارتنے نے سماراوکراما کے ساتھ مل کر 68رنز جوڑے ،131 کے مجموعی اسکور پر سماراوکراما کو محمد عامر نے پویلین کی راہ دکھائی وہ ایک چھکے اور 5چوکوں کی مدد سے 38رنز بنانے میں کامیاب رہے ۔ڈے نائٹ میچ میں چائے کے وقفے سے کچھ دیر پہلے سری لنکا کی تیسری وکٹ بھی گر گئی، یاسر شاہ نے مینڈس کو ایک کے انفرادی اسکور پر اسد شفیق کی مدد سے قابو کیا تو لنکن ٹیم کے 3 کھلاڑی 136 پر پویلین لوٹ چکے تھے۔چوتھی وکٹ پر کرونارتنے کا ساتھ دینے کے لئےکپتان چندی مل میدان میں اترے ،اس دوران دونوں بیٹسمینوں نے پاکستانی بائولنگ لائن کو کوئی وکٹ دینے سے انکار کردیا اور گرائونڈ میں کئی خوبصورت اسٹروک کھیلے۔اس دوران کرونارتنے نے سنچری 198 گیندوں پر 14 چوکوں کی مدد سے مکمل کی یہ ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی ساتویں سنچری ہے جبکہ وہ سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگ میں 93رنز بنانے میں کامیاب رہے تھے۔سرفراز احمد سری لنکن بیٹنگ لائن اپ میں دراڑ ڈالنے کے لئے 6باولرز آزمائے جن میں سے یاسر شاہ 90رنز کے عوض 2 جبکہ محمد عامر 59رنز دے کر ایک وکٹ لینے میں کامیاب رہے۔ سنچری میکر کرونارتنے وہاب ریاض، محمد عباس، حارث سہیل اور اسد شفیق کی گیندوں کو کامیابی کھیلنے میں کامیاب رہے ۔پاکستان نے دوسری ٹیسٹ میچ میں فاسٹ بولر حسن علی کی جگہ وہاب ریاض کو شامل کیا ہے جبکہ سری لنکا نے دو تبدیلیاں کی اور لکشن سنداکان کی لہیرو کمیج کو جبکہ زخمی تھرمانے کی جگہ سماراوکراما کو ٹیم میں جگہ دی ہے ۔سری لنکا کے ہاتھوں اگر قومی ٹیم کو شکست ہوئی تو پاکستانی ٹیم 7 سال بعد پہلی مرتبہ ٹیسٹ کرکٹ کی عالمی رینکنگ میں ساتویں نمبر پر چلی جائے گی، اس وقت قومی ٹیم چھٹی پوزیشن پر براجمان ہے۔

یاد رہے سری لنکن ٹیم نے آج اپنا پہلا ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ گلابی گیند سے کھیلا ہے جب کہ پاکستانی ٹیم کا یہ تیسرا ڈے نائٹ ٹیسٹ میچ ہے۔

اس سے قبل پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف دبئی اور آسٹریلیا کے خلاف برسبین میں گلابی گیند کے ساتھ ٹیسٹ میچ کھیلے تھے۔

پاکستان میں انٹرنیشنل کر کٹ کے دروازے کھل گئے

لاہور (خصوصی رپورٹ) پاکستان اور ورلڈ الیون کی ٹیموں کے درمیان آزادی کپ ٹی ٹونٹی سیریز کا پہلا میچ آج قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا۔ میچ شام 7 بجے مصنوعی روشنیوں میں شروع ہوگا۔ پاکستان ٹیم کی قیادت سرفراز احمد جبکہ فاف ڈوپلیسی ورلڈ الیون کے کپتانی کے فرائض انجام دیں گے۔ ورلڈ الیون کی سٹیڈیم اور ہوٹل موومنٹ نے شہر کو جام کردیا۔ میچوں کے آغاز سے قبل ہی سٹی ٹریفک پولیس کا ٹریفک پلان ناکام ہوگیا۔ شہر کی مختلف شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام رہی۔ شہری ٹریفک پولیس کی نااہلی کو کوستے رہے۔ ورلڈ الیون اور قومی کرکٹ ٹیمیں پریکٹس کیلئے قذافی سٹیڈیم پہنچیں تو اس دوران لاہور کی مختلف اہم شاہراہوں کو بند کردیا گیا جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ ٹیموں کی آمدورفت کے باعث کینال روڈ‘ جیل روڈ‘ فیروزپور روڈ‘ مال روڈ‘ لبرٹی‘ گلبرگ‘ لارنس روڈ‘ مزنگ‘ چیئرنگ کراس اور اطراف میں بدترین ٹریفک جام رہی۔ سی ٹی او لاہور رائے اعجاز نے کہا یہ بہت بڑا چیلنج ہے لیکن پوری کوشش کررہے ہیں۔ ورکنگ ڈیز میں میچ ہیں اس لئے ٹریفک کا دباﺅ ہے۔ لاہور پولیس نے سکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے دی۔ آٹھ ہزار پولیس اہلکار اور 2400 سے زائد وارڈنز ڈیوٹی دیں گے۔ قذافی سٹیڈیم‘ پی سی ہوٹل اور روٹ کے اطراف میں فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے۔ بائیو میٹرک تصدیق اور جامہ تلاشی کے بعد شائقین کو سٹیڈیم میں داخلے کی اجازت ہوگی۔ سیف سٹی اتھارٹی کی جانب سے دو سو سے زائد کیمرے بھی نصب کئے گئے ہیں۔ پی سی ہوٹل میں بھی سکیورٹی کے سخت انتظامات۔ کلب چوک سے گورنر ہاﺅس جانے والی سڑک کو ایک طرف سے عام ٹریفک کے لئے مکمل طور پر بند رکھا جائے گا جبکہ ہوٹل میں کسی بھی غیرمتعلقہ شخص کا داخلہ بند ہے۔ پی سی ہوٹل کے باہر ڈی سی لاہور سمیر احمد سید نے بھی سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ قذافی سٹیڈیم میں پولیس اور پاک فوج کے جوانوں کی بھاری نفرت تعینات کی گئی ہے۔ میچ دیکھنے کے لئے آنے والے شائقین کی جامہ تلاشی لی جائے گی جس کے لئے واک تھرو گیٹس اور سکیورٹی کیمرے بھی نصف کئے گئے ہیں۔ پی سی ہوٹل میں چھ بستروں کا عارضی ہسپتال بنایا گیا ہے۔ گنگارام ہسپتال کو بھی الرٹ رکھا گیا ہے۔