All posts by admin

بچھو ماں کا پیٹ کھا کر جنم لیتا ہے ماں کی عزت نہ کرنے والا شخص زمین کا بچھو ہے

لاہور (ویب ڈیسک)شیخ کی خدمت میں ہانپتا کانپتا نوجوان حاضر ہوا‘ حلقہ توڑتا ہوا شیخ کے قدموں میں گرا‘ پاو¿ں چھوئے اور دھاڑ دھاڑ کر رونے لگا‘ آہ و بقا سن کر شیخ اور معتقدین ہکا بکا رہ گئے‘ شیخ نے نوجوان کے سر پرہاتھ رکھا‘ ڈھارس بندھائی اور درد والم کا سبب پوچھا ‘نوجوان نے سر اٹھایا اورہاتھ جوڑ کر بولا” حضور میں نے ظلم کر دیا‘ میں نے خود کو پستی میں گرا لیا‘ یا شیخ مجھے بچا لیجئے“ شیخ نے دوبارہ دست شفقت سرپر پھیرا‘ حوصلہ بڑھایا اور پوچھا ”ہوا کیا ہے ؟نوجوان روہانسی آواز میں بولا” حضور میری ماں نے مجھے بہت نازونعم‘ بہت لاڈ پیار سے پالا‘ میں گھر کا واحد چشم و چراغ تھا‘ میری والدہ مجھے پڑھا لکھا کر بڑا آدمی بنا نا چاہتی تھی لیکن میرا دل پڑھائی میں نہیں لگتا تھا‘ ماں مجھے روزانہ مدرسہ چھوڑ جاتی اور میں روزانہ بھاگ جاتا ‘ ماں نے تنگ آ کر مجھے سکول میں داخل کرا دیالیکن میری عادت نہ گئی۔میری ماں میری اس عادت سے تنگ آ گئی اور اس نے مجھے مارنا پیٹنا شروع کر دیا‘ تین دن پہلے حد ہو گئی وہ سارا دن مجھے ڈھونڈتی رہی‘ یہاں تک کہ شام ہو گئی‘ وہ تھکی ہاری گھر پہنچی تو میں پہلے سے گھر میں موجود تھا‘ اس نے مجھے دیکھا توآ گ بگولہ ہو گئی‘ اس نے مجھے مارنا شروع کر دیا‘ میری عقل پر پردہ پڑ گیا‘ میں نے روزانہ کی مار کٹائی سے جان چھڑانے کا فیصلہ کر لیا‘ میں نے کلہاڑی اٹھائی اور ماں کے سر میں دے ماری‘ ماں کی ایک چیخ نکلی اور زمین پر ڈھیر ہو گئی‘ آج میری ماں کی تدفین کو تین دن ہو گئے‘ مجھے ان تین دنوں میں ایک لمحہ کاسکون نہیں ملا‘ میں کھانا کھانے لگتا ہوں تو میرا ہاتھ سانپ بن جاتا ہے اور میں سونے لگتا ہوں تو خوفناک اڑدھا میرے سینے پر بیٹھ جاتا ہے‘ یا شیخ میں نے ظلم کر دیا‘ میں نادم ہوں ‘ میں شرمند ہوں‘ خدارامجھے اس مصیبت سے نجات دیجئے“ نوجوان کی درد ناک کہانی سن کر شیخ اور مرید ین پر سکتہ طاری ہو گیا‘ نوجوان اللہ اور رسول کے واسطے دینے لگا‘ شیخ کو طیش آ گیا‘ اس نے نوجوان کے گال پر تھپڑ رسید کیا اور بولا” تمہارے ظلم کا ایک ہی علاج ہے‘ تم پر تیل ڈالا جائے اور آگ لگا دی جائے‘ تم جواپنی ماں کے نہیں بن سکے“ تم میرے اور اللہ کے کیا بنو گے‘ جاو¿اور میری محفل سے نکل جاو¿“نوجوان شرمندہ شرمندہ اٹھا‘ لڑکھڑاتے پاو¿ں سے دروازے کی طرف مڑا تو شیخ نے آ واز دی” سنو لڑکے! دنیا میں بچھو واحد مخلوق ہے جس کی پیدائش دوسرے جانداروں سے مختلف ہوتی ہے‘ دنیا کا ہر جاندارکی پرورش ماں کرتی ہے لیکن بچھو پیدا ہونے سے پہلے ہی ماں کی آنتوں کو نگل جاتا ہے اور اس کے بعد جنم لیتا ہے ‘ بچھو کے بال پر کھال نظر آ تی ہے وہ انہی آنتوں کی نشانی ہے اور تم جانتے ہو بچھو کسی کو ایک آنکھ نہیں بھاتا‘ وہ اتنا ذلیل و خوار ہے کہ لوگ اسے دیکھتے ہی مار ڈالتے ہیں‘ اے نوجوان تمہاری اور بچھو کی مثا ل ایک ہے‘ تم میں اور اس بچھو میں کوئی فرق نہیں‘ میرا بس چلے تو میں تمہیں اسی وقت قتل کر دوں لیکن میں خدا کے خوف سے ڈرتا ہوں۔“ ّّّپاکستان میں بھی ماو¿ں کا عالمی دن منایا جاتاہے ‘ پاکستان میں بھی اس حوالے سے تقاریب اور سیمینار ہوتے ہیں‘ ماو¿ں کو ٹریبیوٹ پیش کیا جاتا ہے اور ماں کی ممتاز پر روشنی ڈالی جاتی ہے‘ یہ دن جذبات اور احساسات کا دن ہے اور یہ دنیا کے سب دنوں سے خوبصورت دن ہے‘ دنیا میں انسان کو ماں سے زیادہ پیار کسی سے نہیں مل سکتا ‘ قدرت نے ماں کے دل میں وہ ممتا رکھی ہے کہ ماں خود بھوکی رہ لے گی‘ پیاسی رہ لے گی‘ مصیبت اور تکالیف برداشت کر لے گی لیکن اپنے بچے کا دکھ اور درد برداشت نہیں کر سکتی‘ شائد ماں کا یہ وہ جذبہ‘ یہ وہ احساس ہے کہ قدرت نے ماں کے پاو¿ں تلے جنت رکھی ہے‘ آپ دنیا کی تاریخ کھنگال کر دیکھ لیں‘ دنیا کے جتنے نامور لوگ ہیں یا گزرے ہیں‘ یہ سب ماں کی دعا اور ماں کی خدمت کی وجہ سے کامیاب ہوئے‘ دنیا میں کوئی شخص ماں کو نا راض کر کے خوش نہیں رہ سکتا۔کراچی کے ایک نامور بزنس مین تھے‘ جوپچھلے دنوں قتل کر دیئے گئے‘ ان کی کہانی بھی بہت دلچسپ ہے‘ ان کی ماں گھروں میں کام کر کے انہیں پڑھا تی رہی‘ یہ گھر وں میں صفائی کرتی رہی‘ یہ لوگوں کے کپڑے دھوتی رہی اور بیٹے کو اعلی تعلیم دلوائی‘ بیٹا ایم بی اے کے بعد بینک میں ملازم ہو گیا‘ یہ اچھی خاصی نوکری تھی‘ تنخواہ بھی پر کشش تھی اور عزت و مقام بھی تھا لیکن ماں اس نوکری کے حق میں نہیں تھی ‘ ماں نے ایک دن بیٹے کو بلایا‘ پاس بیٹھایا اور بولی ‘بیٹا یہ نوکری ٹھیک نہیں‘ میں نے رزق حلال کے ایک ایک لقمے سے تمہاری پرورش کی‘ میں نہیں چاہتی تم سودی کاروبار کرو اورمجھے اور خود کو حرام کھلاو¿‘ بیٹا فرمانبردار تھا‘ حکم کی فوراًتعمیل کی اور استعفیٰ دے کر گھر آ گیا‘ ماں نے خوشی سے ماتھا چوما‘ اندر گئی‘ لاکر کھولا اور سونے کی دو چوڑیاں بیٹے کے ہاتھ میں رکھ کر بولی‘ بیٹا میرے پاس یہی جمع پونجی ہے‘ جاو¿ انہیں بیچ کر کارو بار کرو اوررزق حلال کماو¿۔ بیٹے نے چوڑیاں لیں‘ بیچیں اور رقم سے کاروبار شروع کر دیا۔ ماں کی دعا ساتھ تھی‘ یہ صاحب دیکھتے ہی دیکھتے ملک کے نامور بزنس مین بن گئے‘ یہاں تک کہ یہ ہر سال لاکھوں روپے ٹیکس ادا کرتے تھے۔ کہنے کا مقصد یہ ہے دنیا میں کامیابی کے بہت سے راستے ہیں‘ آپ محنت کر کے‘ پڑھ لکھ کر بہت کچھ بن سکتے ہیں‘ بہت کچھ کر سکتے ہیں لیکن کامیابی کا شارٹ کٹ ماں کی دعاو¿ں کے علاوہ کوئی نہیں‘ آپ کی ساری کامیابیاں‘ تمام ترقیاں ماں کی خدمت میں پوشیدہ ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں دنیا کا ہر انسان آ گے بڑھنا چاہتا ہے‘ یہ ترقی کرنا چاہتا ہے‘ یہ شہرت ومقام چاہتا ہے‘ ہم میں سے اکثر لوگ ترقی کے لئے بہت دوڑ دھوپ بھی کرتے ہیں لیکن یہ محنت کا صلہ نہیں پاتے۔ کیوں نہیں پاتے ؟ اس لئے کہ یہ ماں کی دعا نہیں لے سکتے ‘ ہم دفتر میں‘ شاپ پر‘ کارخانے میں اور ادارے میں کام تو کرتے ہیں لیکن یہ بھول جاتے ہیں ہماری ترقی ‘ ہماری محنت کا ثمرہمارے گھر میں ہے‘ ہماری کامیابی ماں کی دعا و¿ں میں ہے۔ آپ پی ایچ ڈی کر لیں‘ آپ دانشور اور سائنسدان بن جائیں‘ آپ چوبیس چوبیس گھنٹے محنت کر لیں لیکن آپ ماں کو ناراض کر کے کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔ کیوں کہ انسان کی سب سے بڑی کامیابی‘ سب سے بڑا مقام جنت ہے اور جنت آپ کی اور میری ماں کے قدموں کے نیچے ہے اور قدرت نے سب سے بڑا انعام ماں کے قدموں میں رکھ کر بتا دیا تمہاری کامیابی کی منزل ماں سے شروع ہو کر ماں پر ختم ہوتی ہے۔

کسی بھی شخص کی اعلیٰ تعلیمی سند اس کی شخصیت کے اہم رازبتاسکتی ہے، تحقیق

ایمسٹر ڈیم(ویب ڈیسک)ماہرین کی جانب سے کی گئی تحقیق سے یہ دلچسپ بات سامنے آئی ہے کہ آپ کی شخصیت اور فکر کا انحصار اس بات پر بھی ہوتا ہے کہ آپ کے پاس کس تعلیمی میدان کی سند ہے۔ڈنمارک یونیورسٹی کے ماہرین نے 13 ہزار افراد پر کیے جانے والے 12 مطالعات کا تجزیہ کرکے کہا ہے کہ شخصیت کے 5 رحجانات کا تعلق اعلیٰ تعلیمی پس منظر سے ہوسکتا ہے خواہ وہ خودغرضی ہو، بے غرضی یا کوئی اور رحجان ہو۔ ماہرین کے مطابق جو لوگ فنون اور آرٹ (ہیومینٹیز) سے وابستہ ہوتے ہیں وہ بہت کھلے دل و دماغ کےمالک ہوسکتے ہیں اسی طرح معاشیات پڑھنے والے لوگ محفلوں میں بیٹھنا اور محفل کا مرکز بننے کے شدید خواہش مند ہوسکتے ہیں لیکن وہ دوسروں کی باتوں کو فوری طور قبول نہیں کرتے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ قانون پڑھنے والے خواتین و حضرات الگ تھلگ رہنا پسند کرتے ہیں اور ان میں خود غرضی کا جذبہ کچھ زیادہ ہوسکتا ہے جب کہ ان میں منفی رحجان مثلاً خوف، بے چینی دوسروں سے جلن، موڈ کا تابع اور تنہائی کا جذبہ درمیانے درجہ پر ملتا ہے۔ اس کے علاوہ سیاسیات اور نفسیات کے طالب علم کھلے ذہن و دماغ، بے غرضی اور لوگوں کی مدد کرنے والے ہوتے ہیں۔ ایک تحقیقی جریدے میں شائع ہونے والی اس رپورٹ کے مطابق اس سے ہمیں مختلف طالب علموں کی شخصیت کو سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے۔

اومنی گروپ کے اصل مالک آصف علی زرداری ہی ہیں، فواد چوہدری

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اومنی گروپ کے اصل مالک ا?صف علی زرداری ہی ہیں۔وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی جانب سے ملنے والا پیکج کا پہلے ہی اعلان ہوگیا تھا، دورے کے دوران اس کو حتمی شکل دی گئی، ہمارے یو اے ای کے ساتھ صرف معاشی نہیں بلکہ اسٹریٹجک نوعیت کے تعلقات ہیں۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ’فلم ٹھگز آف پاکستان‘ میں انٹرویل چل رہا ہے اور یہ فلم آگے بڑھ رہی ہے، وزیر اعظم کی جانب سے سیاسی مافیا کے خلاف تجاوزات کا جو آپریشن کلین اپ شروع کیا گیا اسے آگے بڑھایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں آج سماعت کے دوران پاکستان کے ساتھ ہونے والی ظلم و زیادتی ابھر کر سامنے ا?ئی، جے ا?ئی ٹی کی جانب سے بھی دیے گئے اکاو¿نٹس سے اومنی گروپ یا ا?صف علی زرداری نے انکار نہیں کیا کیونکہ اومنی گروپ کے اصل مالک و مختار آصف زرداری ہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ نے اس کیس کو نیب کے حوالے کردیا ہے اور انہیں 2 ماہ میں تحقیقات مکمل کرنے کا کہا ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا ہے، لہٰذا عدالت کے تمام احکامات کی طرح اس پر عمل کرتے ہوئے ان کا نام بھی اس فہرست سے نکال دیں گے۔انہوں نے کہا کہ عہدوں کی وجہ سے نام ای سی ایل میں ڈالے یا نکالے نہیں جاتے بلکہ یہ کردار کی وجہ سے کیا جاتا ہے، وزیر اعلیٰ کا نام ای سی ایل میں ا?نا شرمندگی کا باعث ہے لیکن مراد علی شاہ کا نام اتنی گھناو¿نی کرپشن میں ا?نا اس سے زیادہ شرم کا باعث ہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ کے استعفیٰ کا مطالبہ قائم ہے کیونکہ اومنی گروپ اور ا?صف علی زرداری نے جو فائدے اٹھائے ہیں وہ وزیر اعلیٰ کے کردار کے بغیر ممکن ہی نہیں تھے۔انہوں نے کہا کہ فلم ٹھگز آف پاکستان میں مراد علی شاہ کا اہم کردار ہے اور نیب کو ان کے کردار کی تحقیقات کرنی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ جعلی اکاو¿نٹس کیس میں جے آئی ٹی کی محنت قابل تحسین ہے، جو انتقام کا نعرہ لگاتے ہیں، انہیں یہ پتہ ہونا چاہیے کہ یہ کیس 2015 میں شروع ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ سابق دور میں میثاق کرپشن ہوا تھا اور ایک دوسرے کے خلاف کیسز نہ کھولنے پر سب راضی تھی اور اب بھی یہ کوشش کی جارہی ہے کہ سب ایک ہوجائیں اور کرپشن کی اجازت دے دی جائے۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ جس طرح پوری قوم بدعنوان عناصر کے خلاف متحد ہے اسی طرح یہ لوگ قوم کے خلاف اکٹھا ہونا چاہ رہے ہیں اور اپنے بیرون ملک اثاثوں کے خلاف قوم کو سڑکوں پر نکالنا چاہتے ہیں۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان کے عوام سے بڑے چوروں کو جیل کے پیچھے بھیجنے کا وعدہ کیا تھا، جس میں 90 فیصد کامیابی ہوگئی ہے اور صرف 10 فیصد کام باقی ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت میں ا?کر کوئی کیس نہیں کیا بلکہ تحقیقاتی اداروں کو ا?زادی دی، جس سے یہ معاملہ یہاں تک پہنچ گیا کہ 90 فیصد بدعنوان عناصر جیل میں چلے گئے۔انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے نیب کے اوپر اہم ذمہ داری سونپی ہے کیونکہ ایف ا?ئی اے نے 16 ریفرنس کی درخواست کی تھی اور اب یہ معاملہ نیب دیکھے گی کہ ا?یا ریفرنس دائر کرنے ہیں یا نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ جو مقدمات شروع ہوئے ہیں وہ اپنے منطقی انجام تک پہنچیں، لوگوں کی خواہش ہے کہ 10 برسوں میں جو قیادت نے پیسے بنائے ہیں وہ پاکستان واپس ا?جائیں۔اس موقع پر مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ا?ج کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا مطلب وہی ہے کہ جو جے ا?ئی ٹی کی سفارشات تھیں انہی کو نیب کو بھجوایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جے ا?ئی ٹی رپورٹ پر کسی فریق نے جواب نہیں دیا اور اس رپورٹ کو من گھڑت، بے بنیاد، جھوٹی اور حد سے تجاوز قرار دیا لیکن عدالت نے اس میں سے ایک اعتراضات بھی منظور نہیں کیا۔شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ جعلی اکاو¿نٹس کیس میں مراد علی شاہ کا کردار اپنی جگہ برقرار ہے، عدالت نے جے ا?ئی ٹی رپورٹ میں سے نام نکالنے کا کہا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ان کا کردار ختم ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ عدالت نے نیب کو حکم دیا ہے کہ وہ جب چاہے انہیں طلب کرسکتا ہے اور ہر معاملے کی جواب دہی نیب کے سامنے کرنا پڑے گی۔ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ جے ا?ئی ٹی پر اگر جواب نہیں دے پائے تو پھر ریفرنس دائر کرنے کا معاملہ ا?ئے گا۔

چیف جسٹس مہمند ڈیم کے سنگِ بنیاد کی تاریخ بدلنے پر حکومت پر برہم

اسلام آباد(ویب ڈیسک) چیف جسٹس پاکستان نے حکومت کی جانب سے مہمند ڈیم کے سنگِ بنیاد کی تاریخ تبدیل کرنے پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نےاپنا شیڈول دیکھا اور تاریخ بدل دی، یہ نہ دیکھا ہم نے بھی کام دیکھنا ہوتا ہے۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں نئی گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی اور وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے مہمند ڈیم کے سنگِ بنیاد کی تاریخ تبدیل کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہمند ڈیم کے گراو¿نڈ بریکنگ کی تاریخ بھی ا?پ نے بتائے بغیر بدل دی، یہ بھی مناسب نہ سمجھا کہ چیف جسٹس کو بتا دیا جاتا، حکومت میں اتنی کرٹسی بھی نہیں کہ تاریخ بدلنے کا چیف جسٹس سے پوچھ لیتے، اب میں شاید میں سنگ بنیاد کی تقریب میں نہ جاو¿ں۔جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ وزیراعظم نے اپنا شیڈول دیکھا اور تاریخ بدل دی، یہ نہ دیکھا ہم نے بھی کام دیکھنا ہوتا ہے۔چیف جسٹس نے وفاقی وزیر سے سوال کیا کہ حکومت نےاب تک کیا کیا ؟ سوائے اس اعلان کے کہ 2025 میں پانی ختم ہو جائے گا؟ ہم آپ کو فنڈ اکٹھا کرکے دے رہے ہیں۔اس موقع پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا کہ میں حکومت کی طرف سے ا?پ سے معافی مانگتا ہوں، چیف جسٹس نے ناراضی کا اظہار کیا اور کہا کہ اب وزیراعظم کو کہیں مہمند ڈیم کا افتتاح کرنے وہی جائیں۔چیف جسٹس کی ناراضی پر وفاقی وزیر نے اصرار کیاکہ نہیں ا?پ کو شامل ہونا پڑےگا، ا?پ کو ڈیم کے افتتاح کے لیے بھی بلائیں گے اور میں بھی ا?پ سے درخواست کروں گا۔معزز چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وزیراعظم کو پتا ہی نہیں کہ کتنے معاملات پڑے ہوئے ہیں۔دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ اگلی سماعت پر چاروں منسڑز آکر بتائیں کہ نئی گج ڈیم پر کیا کرنا ہے، معاملہ 2008 سے زیر التوائ ہے، اگر آپ نے یہ ڈیم نہیں بنانا تو بتا دیں ہم حکم میں لکھوا دیتے ہیں، ہم نے یہ کیس اس وقت اٹھایا جب حکومت میں نااہل لوگ تھے، اب تو قابل اور اہل لوگ حکومت میں ہیں۔عدالت نے منصوبے کی جمعرات کو ابتدائی منظوری کی حکومتی یقین دہانی پر سماعت جمعہ تک ملتوی کردی۔دوسری جانب سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔دورانِ سماعت چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ واپڈا ہم سے کوئی رابطہ نہیں کر رہا، واپڈا سمجھتا ہےکہ اسے آزادی مل گئی اور اب وہ مرضی کے مطابق کام کرے گا، ڈیم تعمیر کی نگرانی سپریم کورٹ کررہی ہے، وزارت آبی وسائل یا واپڈا نہیں، عدالت کی نگرانی میں ڈیم بنے گا۔جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ ہمیں بتائیں کہ کب افتتاح کرنا ہے کب کام شروع کرنا ہے؟ اٹارنی جنرل نے عدالت میں جواب دیا کہ ایک ڈیم 2027 میں بنے گا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ کے وزیراعظم کے مطابق 2025 میں پاکستان میں پانی ختم ہوجائے گا،آپ کی حکومت ہے، اداروں میں کوئی تعاون ہی نہیں۔اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایاکہ ڈیم کا کل تخمینہ 1450 ارب روپے ہے، اس پر چیف جسٹس نے سوال کیا کہ حکومت نے کبھی سوچا کہ ڈیم بنانے کیلئے پیسے کہاں سے آئیں گے؟ ہم نے کبھی نہیں کہا فنڈ سے ڈیم بن جائے گا لیکن ایک مہم بن جائے گی اور وہ بن گئی ہے۔اس موقع پر چیف جسٹس نے بتایا کہ آج بھی ایک شخص 10 لاکھ کا چیک دے گیا، میری جیب میں پڑا ہے، چیف جسٹس پاکستان نے چیک نکال کر عدالت میں دکھایا اور ریمارکس دیےکہ یہ ہے وہ جذبہ جس سے کام ہوتے ہیں۔جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ لوگوں کا صرف یہ کام ہے کہ ٹی وی پر بیٹھ کر ایک دوسرے کے خلاف بیان دیں، دیامر بھاشا ڈیم پر کوئی تنازع ہوا تو صرف سپریم کورٹ کا عملدرآمد بینچ ہی سنے گا، پاکستان کی کوئی دوسری عدالت اس تنازعے کو نہیں سن سکتی۔

ری ٹویٹ کا عالمی ریکارڈ اب جاپانی ارب پتی کے پاس

ٹوکیو (ویب ڈیسک)ایک جاپانی ارب پتی چکن نگٹس متوالے امریکی نوجوان کے ری ٹویٹ کے ریکارڈ کو توڑ کر اب دنیا کے سب سے زیادہ ری ٹویٹ ہونے والے ٹویٹ کے خالق بن گئے ہیں۔جاپانی شہری یوساکو مایزاوا کے پانچ جنوری کے ٹویٹ کو اب تک 40 لاکھ مرتبہ سے زیادہ شیئر کیا جا چکا ہے۔یہ امریکی نوجوان کارٹر ولکنسن کے سنہ 2017 کے ٹویٹ سے پانچ لاکھ مرتبہ زیادہ ہے جس میں انھوں نے فاسٹ فوڈ چین وینڈیز سے درخواست کی تھی کہ انھیں ایک سال تک چکن نگٹس مفت فراہم کیے جائیں۔لیکن مایزاوا نے اپنے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کی ترغیب کے لیے لوگوں کو بعض چیزوں کی پیشکش کی تھی۔یہجاپان میں ملبوسات کی آن لائن کمپنی ‘زوزو انک’ کے بانی نے اپنی ٹویٹ میں کہا تھا کہ 100 ری ٹویٹ کرنے والے رینڈم افراد کو دس کروڑ ین (تقریباً سوا نو لاکھ امریکی ڈالر) انعام دیں گے۔انھوں نے لکھا: ‘اس میں شرکت کرنے کے لیے آپ کو بس اتنا کرنا ہے کہ آپ مجھے فالو کریں اور اس ٹویٹ کو ری ٹویٹ کریں۔’یہ پوسٹ کرسمس اور نئے سال کے دوران ان کی ویب سائٹ ‘زوزوٹاو¿ن’ پر دس ارب ین کی فروخت کا جشن منانے کے لیے کی گئی تھی۔مسٹر ما?زاوا پہلے پنک بینڈ سوئچ سٹائل میں ڈرمر کی حیثیت سے مشہور ہوئے لیکن ان کی قسمت فیشن کی دنیا میں رنگ لائی۔ ان کی ذاتی دولت کا تخمینہ تین ارب ڈالر لگایا جاتا ہے جس کا بڑا حصہ وہ آرٹ یعنی فن پر خرچ کرتے ہیں۔گذشتہ سال وہ مغربی ممالک میں اس وقت مشہور ہوئے جب سپیس ایکس سے چاند کے گرد سفر کرنے والے پہلے مسافر کے طور پر ان کا نام سامنے آ?ا۔
سپیس ایکس ایک دوسرے معروف ارب پتی اور ٹویٹ کرنے والے شخص ایلون مسک کی کمپنی ہے۔مسٹر ما?زاوا نے چاند کے گرد سفر کے ٹکٹ کے لیے جس قیمت پر رضامندی ظاہر کی اسے ظاہر نہیں کیا گیا ہے تاہم مسک کے مطابق وہ ‘بہت بڑی رقم ہے۔’مسٹر ما?زاوا نے کہا کہ وہ اپنے ساتھ اس ذاتی پرواز پر فنکاروں کے ایک گروپ کو لے جائ?ں گے۔ یہ پرواز چار سال بعد سنہ 2023 میں متوقع ہے۔
کارٹر ولکنسن نے مئی سنہ 2017 میں اس وقت ٹوئٹر پر ہلچل مچا دی تھی جب انھوں نے فاسٹ فوڈ چین وینڈیز سے پوچھا کہ ایک سال تک مفت چکن نگٹس حاصل کرنے کے لیے کتنے ری ٹویٹس ہونے چاہییں۔فاسٹ فوڈ چین نے جواب دیا: ‘ایک کروڑ 80 لاکھ۔’اس کے بعد مسٹر ولکنسن نے انگریزی کے بڑے حروف میں ٹویٹ کیا کہ ‘برائے مہربانی میری مدد کریں۔ ایک شخص کو اس کے نگٹس چاہییں۔’
اسے 35 لاکھ لوگوں نے ری ٹویٹ کیا جس میں بہت سے مشاہیر نے بھی شرکت کی جبکہ دوسرے برانڈ بھی اس میں شامل ہو گئے کہ وہ انھیں وینڈیز تک لے جانے کے لیے مفت پرواز فراہم کریں گے۔
ہرچند کہ وہ ہدف تک نہیں پہنچ سکے لیکن پھر بھی وینڈیز نے انھیں ایک سال کا مفت نگٹس فراہم کیے۔ولکنسن سے پہلے یہ ریکارڈ تین سال تک امریکی اداکارہ اور پریزینٹر ایلن ڈیجینریس کے نام تھا جس میں انھوں نے سنہ 2014 میں آسکر کی تقریب میں سامعین اور دوسرے ستاروں کے ساتھ ایک سیلفی شیئر کی تھی۔

ایک دہائی سے کوما کی حالت میں رہنے والی خاتون کے بطن سے بچے کی ولادت

ایریزونا(ویب ڈیسک)امریکی ریاست ایریزونا میں پولیس تقریبا ایک دہائی سے کوما کی حالت میں رہنے والی ایک خاتون کے بطن سے بچے کی پیدائش پر جنسی تشدد کی جانچ کر رہی ہے۔وہ خاتون فینکس کے پاس ہیسیئنڈا ہیلتھ کئر کے ذریعے چلائے جانے والے ایک کلینک میں زیر علاج تھی۔ہیسیئنڈا ہیلتھ کئر نے اس بابت کوئی تفصیل جاری نہیں کی ہے تاہم اس نے کہا ہے کہ وہ اس ‘انتہائی پریشان کن واقعے’ سے واقف ہے۔ایک مقامی کمرشیئل براڈکاسٹ سٹیشن نے بتایا کہ بچہ تندرست ہے اور ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ سٹاف کو خاتون کے حاملہ ہونے کا علم نہیں تھا۔بچہ پیدا کرنے والی خاتون کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔فینکس پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ‘اس معاملے کی فی الحال جانچ ہو رہی ہے’ تاہم اس نے اس بارے میں مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔فینکس کے سی بی ایس سے ملحق کے پی ایچ او- ٹی وی نے بتایا کہ خاتون نے 29 دسمبر کو بچے کو جنم دیا۔ذرائع کے حوالے سے اس نے کہا: ‘ولادت سے پہلے کسی بھی سٹاف کو خبر نہیں تھی کہ زیر علاج خاتون حاملہ ہے۔’ذرائع نے بتایا کہ خاتون دن رات نگہداشت میں تھیں اور بہت سے لوگوں کی ان تک رسائی تھی۔ذرائع نے بتایا کہ وہاں طریق کار میں تبدیلی آئی ہے اور کسی خاتون مریض کے کمرے میں کسی مرد کے داخل ہونے کی صورت میں اس کے ساتھ کسی دوسری خاتون کا ہونا ضروری قرار دیا گیا ہے۔ہیسیئنڈا ہیلتھ کیئر نے ایک بیان میں کہا اسے ‘حال ہی میں ایک انتہائی پریشان کن واقعے کا علم ہوا ہے جوکہ ہیسیئنڈا میں زیر علاج مریضوں کی صحت اور حفاظت سے منسلک معاملہ ہے۔’اس نے کہا کہ وہ حکام سے پوری طرح تعاون کر رہے ہیں۔ہیسیئنڈا ہیلتھ کیئر کے ترجمان ڈیوڈ لئبووٹز نے کہا ان کا ‘گروپ سچ تک پہنچنے کے لیے پوری طرح پابند ہے اور یہ ایسا واقعہ ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا۔’ایریزونا کی ہیلتھ سروسز کے شعبے نے کہا کہ محکمے نے جانچ کرنے والوں کو وہاں بھیجا ہے تاکہ اس جگہ اور مریض کی جانچ کی جا سکے اور حفاظتی انتظامات میں اضافہ کیا گیا ہے۔ہیسیئنڈا ہیلتھ ک?ئر کا اپنی ویب سائٹ پر کہنا ہے کہ وہ ‘طبی طور پر کمزور اور دائم المریض نوزائیدوں، بچوں اور نوجوانوں کے علاوہ ان لوگوں کا علاج کرتے ہیں جنھیں ذہنی اور دماغی معذوری ہے۔’

صحت بہتر بنانے کے چند آسان طریقے

لاہور (ویب ڈیسک)اگر آپ نئے سال میں اپنی صحت کے حوالے سے کوئی نئی ترکیب آزمانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں اور اس کے بارے میں پریشان ہیں تو آپ کی پریشانی کو معاف کیا جا سکتا ہے۔یوگا کریں، وزن اٹھائیں، کاربز یا چربی کم کریں، شراب کو ترک کریں، تناو¿ میں کمی لائیں۔یہ سوچنا آسان ہے کہ آپ کو صحت مند، خوشحال انسان بننے کے لیے اپنے زندگی میں کچھ چیزوں کو درست کرنا ہے۔ہم نے ماہرین سے پوچھا کہ وہ ان لوگوں کو صحت بہتر کرنے کا ایسا کون سا ایک مشورہ دیں گے جو بالغ ہیں اور ویسے ان کی صحت ٹھیک ہے اور تمباکو نوشی بھی نہیں کرتے۔صرف اپنی جسمانی صحت کے بارے میں سوچنا بہت آسان ہے۔یونیورسٹی آف ایگزیٹر میں سپورٹ اور ایکسرسائز کی ایسوسی ایٹ لیکچرر ڈاکٹر نادینی سیمی کے مطابق ہمیں اپنی ذات کے بارے میں آگاہی پیدا کر کے ذہن کو بہتر کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔ان کے مطابق آپ ایسا سوچ سکتے ہیں کہ یہ خود کو پریشان کرنے سے روکنے کے لیے ہے لیکن یہ اس سے کہیں زیادہ ہے۔اپنی ذات کے بارے میں آگاہی ایک ایسی صلاحیت ہے جس کی مدد سے مختلف مزاج، احساسات کے بارے میں سمجھا جا سکتا ہے اور یہ صلاحیت ذہنی اور جسمانی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ’اپنے احساسات، اسباب اور برتاو¿ کو زیادہ گہرائی میں سمجھ لیتے ہیں تو آپ ہوش و حواس میں اپنے لیے بہتر فیصلے کر سکتے ہیں۔‘’مثال کے طور پر ورزش کے لیے کیا چیز آپ کو قائل کرتی ہے؟ کب آپ بہت زیادہ اور کب بہت کم، آپ ورزش کرنا چاہتے ہیں اور کیوں؟‘وہ کہتی ہیں کہ ایسا کرنے کے بہت سے طریقے ہو سکتے ہیں، جن میں روز مرہ کی بنیاد پر حساب رکھنا، مراقبہ کرنا، توجہ مرکوز کرنا یا صرف بعض سرگرمیوں کے بعد یا دن کے اختتام پر خود غور کرنا۔جیم کی ممبرشپ، پیلاطس کلاس یا صبح کی چہل قدمی یہ وہ چند چیزیں ہیں جو ہمارے دماغ میں آتی ہیں جب ہم جسمانی طور پر چست ہونے کا سوچتے ہیں۔ایبریسویتھ یونیورسٹی کی ایکسرسائز فزیالوجی کی ڈاکٹر رہیز تھیچر کہتے ہیں کہ جیم جانا بہت کم ہی لوگوں کے لیے کام کرتا ہے کیونکہ بہت سے تو ایک یا دو ماہ بعد ہی جیم جانا چھوڑ دیتے ہیں۔اس کی بجائے وہ ایسے دیگر راستے تلاش کرنے کا مشورہ دیتے ہیں جو ہماری روز مرہ زندگی میں باقاعدگی سے جاری رہ سکیں۔اس کے بہت سے طریقہ کار ہیں، اپنے دفتر کی لفٹ کو ترک کرنے سے شاپنگ کرتے ہوئے گاڑی سپر مارکیٹ سے دور پارکنگ کرنے تک۔لیکن ان کا کہنا ہے کہ کتا پالنے کے خصوصی فوائد ہیں۔اگر آپ دن میں دو بار 30 منٹ تک چہل قدمی کو یقینی بنا لیں تو آپ اپنی سرگرمیوں کو بہتر کرنے کے ساتھ ساتھ کتا پالنے کے جذباتی فوائد بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ڈاکٹر تھیچر کہتے ہیں: ’اس طرح سے آپ گھر سے باہر وقت گزار سکتے ہیں، ورزش کرتے ہیں، ایک وفادار ساتھی مل جائے گا اور ساتھ ہی ساتھ آپ ایک اور جاندار کی زندگی بھی بہتر بنا دیں گے۔ ان تمام چیزوں سے آپ اپنی جسمانی اور ذہنی صحت میں بہتری لا سکتے ہیں۔‘ہم سب نے یہ سن رکھا ہے کہ ہمیں دن میں پانچ حصے پھل اور سبزیاں لینی چاہیے۔لیکن ڈاکٹر میگن روزی کے مطابق یہ صرف مقدار ہی نہیں جس کے لیے ہمیں کوشش کرنی چاہیے بلکہ ان میں بدلاو¿ بھی لانا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد ہفتے میں 30 مختلف اگنے والی خوراک لینی چاہیے۔کیونکہ اگنے والی مختلف خوراک کا ہماری بہتر صحت میں اہم کردار ہے۔ہمارے معدے میں بیکٹیریا جسے مائیکرو بیوم سے جانا جاتا ہے کا ہماری صحت میں اہم کردار ہے۔الرجی، موٹاپا، پارکنسن اور یہاں تک کہ ذہنی تناو¿ کا تعلق بھی معدے میں موجود بیکٹیریا سے ہے۔ڈاکٹر روزی کہتی ہیں کہ ’ایک طریقہ ہے جس سے ہم اپنی خوراک میں اگنے والی چیزوں میں تبدیلی آسانی سے لا سکتے ہیں اور وہ یہ کہ جو چیزیں ہم خریدتے ہیں اس کے بارے میں تھوڑی معلومات۔‘’صرف چنے خریدنے کی بجائے چار مختلف دالیں لینا۔ ایک طرح کے بیج خریدنے کی بجائے چار مختلف بیج خرید لیے جائیں۔‘زیادہ چھٹیوں کے موسم میں ہم میں سے زیادہ تر وزن کم کرنے اور جم جانے کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔لیکن ڈاکٹر جیمز گِل کہتے ہیں کہ ایسے ’من مانے‘ مقاصد کا یہ مسئلہ ہے انھیں پورا کرنا اکثر مشکل ہوتا ہے اور ان میں ناکامی اعتماد میں کمی کا باعث بنتی ہے۔ڈاکٹر جیمز گِل اس کی بجائے زیادہ خوش رہنے کی کوشش کرنے پر غور کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
واروک میڈیکل سکول میں محقق اور لوکم جی پی ڈاکٹر جیمز گِل کہتے ہیں کہ ’ایسے مخصوص چیزوں کی فہرست موجود ہے جو آپ اپنے زندگی کو صحت مند بنانے کے لیے کر سکتے ہیں، لیکن اگر آپ اپنی زندگی سے لطف اندوز ہی نہیں ہو پا رہے تو ممکنہ طور پر آپ مشکل اور صبر آزما تبدلیوں پر کار نہیں رہ سکتے۔‘ڈاکٹر گِل کہتے ہیں کہ ایک زندگی میں ایک ایسی تبدیلی لائیں جس سے آپ اکثر مسکرائیں۔ اسی طرح کسی ایک ایسی چیز کو پہچانے جس سے آپ ناخوش ہوتے ہوں اور اسے بہتر کرنے کی کوشش کریں۔’ان دو چیزوں کو پکڑیں اور آپ ایسی ہی دیگر چیزوں کو تلاش کرنے کے لیے تیار ہو جائیں گے جس سے آپ آئندہ پورا سال اپنی صحت میں بہتری لا سکتے ہیں۔‘ہو سکتا ہے یہ سب کو معلوم ہو لیکن ہم سب کو نیند پوری کرنے کو اپنا مقصد بنانا چاہیے، (زیادہ صحت مند نوجوانوں کے لیے رات میں سات سے نو گھنٹے کی نیند ضروری ہے۔)
یونیورسٹی آف ایگزیٹر میں سپورٹ اینڈ ہیلتھ سائنسز کے سینیئر لیکچرر ڈاکٹر گیون بکنگھم کہتے ہیں کہ نیند سے تھوڑی سی بھی محرومی (رات میں پانچ گھنٹے) ادراکی کاکردگی جن میں فیصلہ کرنے کی صلاحیت شامل ہے پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ایسے بہت سی چیزیں جن کی مدد سے رات کی نیند کو بہتر کیا جا سکتا ہے، جیسے کہ سونے کے وقت کے قریب کیفین کے استعمال کو ترک کرنا۔لیکن ڈاکٹر بکنگھم سوتے ہوقت الیکٹرانک آلات جیسے کہ موبائل فونز اور لیپ ٹاپ کے استمعال کو روکنے یا کم از کم ان سے خارج ہونے والی بلیو لایٹ کو روکنے والے فلٹر کے استعمال کا کہتے ہیں۔

لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے شہری شہید, پاکستان نے بھارتی ہائی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرلیا

راولپنڈی(ویب ڈیسک) لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے ایک شہری شہید ہوگیاجس کے بعد دفتر خارجہ نے ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرادیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر بگسر سیکٹر کے مقام پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک شہری محمد عظیم شہید ہوگیا۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ بھارتی فوج نے ایل او سی پر شہری آبادی کو نشانہ بنایا جس میں فائرنگ سے ایک خاتون بھی زخمی ہوئی،بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی پر پاک فوج نے بھرپور جوابی کارروائی کی۔ترجمان کا کہنا ہےکہ کنٹرول لائن پر بھارت نے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزیاں بڑھادی ہیں۔دوسری طرف ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ڈی جی ساﺅتھ ایشیا سارک ڈاکٹر فیصلہ نے بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب لیا اور احتجاجی مراسلہ تھمادیا۔

بلاول بھٹو زرداری اور مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم

اسلام آباد (ویب ڈیسک)پاکستان کی سپریم کورٹ نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے کا حکم دیا ہے۔چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پیر کو جعلی اکاو¿نٹس سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ اگر بلاول بھٹو زرداری کا تعلق اس مقدمے سے نہیں بنتا تو ان کا نام ای سی ایل میں کیوں شامل کیا گیا ہے؟چیف جسٹس نے نیب کو تحقیقات دو ماہ کے اندر مکمل کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔خیال رہے کہ 2015 کے جعلی اکاو¿نٹس اور فرضی لین دین کے مقدمے کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری، ان کی بہن فریال تالپور اور ان کے کاروباری شراکت داروں سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔پیپلز پارٹی کے وکیلا فاروق ایچ نائیک اور لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ دونوں کمپنیوں میں جو بلاول بھٹو زرداری کا حصہ بتایا جا رہا ہے اس کے مطابق رقم کی ایک منتقلی اس وقت ہوئی جب بلاول کی عمر ایک سال تھی، اور دوسری اس وقت ہوئی جب وہ چھ سال کے تھے۔فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو بتایا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور جے آئی ٹی کی رپورٹ جلد بازی میں تیار کی گئی اور کا کوئی جواز سمجھ نہیں آیا۔اس پر جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ ’ہم نے نیب کے تقدس کو محفوظ رکھنا ہے اور ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ نیب اس طرح کے کیسز نہ لے جن کی بنیاد حقائق پر نہیں ہے۔‘چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر بلاول بھٹو زرداری کا اس مقدمے سے کوئی تعلق نہیں بنتا تو نہ صرف ان کا نام ای سی ایل سے نکال دیا جائے بلکہ اس جے آئی ٹی سے بھی نکال دیا جائے۔چیف جسٹس نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ ایک اہم عہدے کے مالک ہیں اور اس عہدے کی ہمیں عزت محفوظ رکھنا ہے ورنہ بین الاقوامی طور پر ہماری بدنامی ہوگی کہ یہ کس قسم کا ملک ہے جو وزیراعلیٰ اور دیگر لوگوں کو عدالتوں میں گھسیٹ رہے ہیں۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے ان کا نام ای سی ایل سے یہ کہہ کر ہٹانے کو کہا کہ ’کیا ہم یہ تصور کر کے بیٹھے ہیں کہ وزیر اعلیٰ اپنی کرسی چھوڑ کر بھاگ جائیگا؟ اس سے باہر ممالک میں کیا تاثر جائیگا؟‘فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ ایک ابتدائی تفتیش کے لیے استعمال ہوسکتی ہے لیکن اس کو ’جلد بازی میں لکھا گیا ہے جس کی وجہ سے یہ رپورٹ حتمی نہیں قرار دی جاسکتی۔‘چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اگر نیب چاہے تو وہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کو اپنی تحقیقات کی بنیاد بنانے کے بجائے ایک اطلاعی رپورٹ کے طور پر پیش کر سکتی ہے۔سپریم کورٹ کے وکیل چوہدری اختر علی نے اس فیصلے کے بارے میں کہا کہ اس سے پیپلز پارٹی کو سیاسی طور پر کافی فائدہ ہوگا۔ ’پوری لسٹ کے بارے میں یہ سمجھا جائے گا کہ یہ میرٹ پر نہیں بنی۔ اس لسٹ کو تیار کرنے میں کوئی خیال نہیں رکھا گیا ہے کہ آیا ہمارے پاس کوئی ٹھوس مواد موجود ہے یا نہیں۔ اسی وجہ سے ایک ایسے شخص کا نام اس لسٹ میں شامل ہے جو اب اس دنیا میں ہے ہی نہیں۔ اس قسم کی لسٹ بنانے سے اس کی قانونی اہمیت بہت کم ہوجاتی ہے۔‘خیال رہے کہ جعلی بینک اکاو¿نٹس کے ذریعے مبینہ طور پر اربوں روپے بیرون ملک بھیجنے کے معاملے پرسپریم کورٹ کے حکم پر بنائی گئی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں اس مقدمے میں ملوث تمام افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی سفارش کی تھی۔ان میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے علاوہ سابق صدر آصف علی زرداری، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر افراد کے نام شامل تھے۔ موجودہ حکومت نے محض جے آئی ٹی کی رپورٹ پر ان افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کردیے جبکہ اس ضمن میں ایک طریقہ کار موجود ہے کہ اگر کسی بھی ادارے کی طرف سے جن میں نیب یا عدالتوں کی طرف سے نام بھیجے گئے ہوں تو انہی ناموں کو ای سی ایل میں شامل کیا جاتا ہے۔اس مقدمے میں جے آئی ٹی کو محض حقائق تک پہنچے کا مینڈیٹ دیا گیا تھا لیکن اس ٹیم کے سربراہ کی طرف سے حکومت کو خط لکھا گیا کہ اس مقدمے میں ملوث تمام افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کیے جائیں۔

ذہین افراد کی نشانیاں کیا ہوتی ہیں؟

وا شنگٹن (ویب ڈیسک)کیا آپ بہت زیادہ ذہین ہیں؟ یہ ایسا سوال ہے جس کا جواب ہر ایک جاننا چاہتا ہے کیونکہ ہر ایک ہی اپنے آپ کو ذہین سمجھتا ہے۔تاہم ذہین افراد کی نشانیاں کیا ہوتی ہیں؟اس بارے میں سوچا جائے تو ایسا نظر آتا ہے کہ جدید سائنس ذہانت کے حوالے سے مخصوص اور روایتی رویوں کی نفی کرتے ہوئے ایسی عادات کے حامل افراد کو ذہین قرار دیتی ہے جن کا تصور کرنا مشکل ہے۔ویسے اس بات سے اختلاف نہیں کہ ذہین افراد اپنے دیگر ساتھیوں کے مقابلے میں کافی مختلف ہوتے ہیں لیکن کیا ان میں اتنا فرق بھی ہوتا ہے؟تو جانیں کہ جدید سائنسی رپورٹس میں کیسے رویوں کے حامل افراد کو ذہین قرار دیا گیا ہے جو اکثر افراد کو مضحکہ خیز یا ناقابل برداشت لگتے ہیںاپنی لاعلمی کو تسلیم کرنا،اکثر افراد ایسے ظاہر کرتے ہیں جیسے وہ سب کچھ جانتے ہیں، چاہے کچھ بھی نہ جانتے ہوں، تاکہ لوگوں کو زیادہ ذہین نظر آسکیں۔ مگر حقیقت میں ذہین افراد مختلف چیزوں میں اپنی لاعلمی کا اعتراف کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ دنیا میں ایسا بہت کچھ ہے جس کے بارے میں وہ جان سکتے ہیں۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو لوگ سب کچھ جاننے کا دعویٰ کرتے ہیں وہ امتحانات میں کم نمبر لیتے ہیں جبکہ اپنی لاعلمی کا اعتراف کرنے والے توقعات سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔مسلسل تجسس۔جب کوئی مزید جاننے کی جستجو کرتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اسمارٹ ہیں اور مزید آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا جو لوگ آئی کیو ٹیسٹ میں بچپن میں زیادہ نمبر لیتے ہیں، ان میں تجسس سب سے نمایاں ہوتا ہے اور وہ بلوغت میں پہنچ کر نئے خیالات کے لیے ذہن کھلا رکھتے ہیں۔ ذہانت اور تجسس پہلو بہ پہلو چلتے ہیں۔دیگر افراد کے جملے مکمل کرنا۔یہ سننے میں تو کچھ عجیب لگے گا مگر جب کوئی اندازہ لگالے کہ سامنے والا کیا بولنے والا ہے یا کیا محسوس کررہا ہے تو یہ جذباتی ذہانت (ایموشنل انٹیلی جنس) کی علامت ہے، ہمدردی اور دیگر افراد کے جذبات کا خیال رکھنا آپ کو اس دنیا کو دیگر افراد کے نکتہ نظر سے دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔بھلکڑ ہونا۔ویسے تو اچھی یاداشت کو عقلمندی کی علامت سمجھا جاتا ہے مگر ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ بھلکڑ ہوتے ہیں، ان میں بھی ذہانت کی شرح بہت زیادہ ہوتی ہے۔ ان کے بقول ایسے لوگوں کا دماغ اس لیے چیزوں کو بھول جاتا ہے تاکہ نئے حالات سے مطابقت پیدا کرسکے اور دوسرا یہ کہ چھوٹی اور غیر اہم اشیائ کی تفصیلات ذہن سے نکال کر کسی منظرنامے کی مکمل تصویر کو اجاگر کرے۔ تو اگر کچھ بھول جائے تو جھنجھلانے کی بجائے اس خیال سے خوش ہوسکتے ہیں کہ اس سے دماغ کو نئے خیالات کے لیے جگہ مل گئی ہے۔کم سونا یا رات گئے تک جاگنا۔ویسے کم سونے سے مراد بہت کم نیند نہیں، بلکہ ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ رات گئے تک جاگنے کے عادی ہوتے ہیں، وہ کم سوتے بھی ہیں کیونکہ انہیں اپنے کام یا تعلیمی ادارے میں جانے کے لیے جلد اٹھنا پڑتا ہے۔ تو تحقیق کے مطابق رات گئے تک جاگنے والے افراد صبح جلد جاگنے والوں کے مقابلے میں آئی کیو لیول میں زیادہ آگے ہوتے ہیں یا یوں کہہ لیں کہ کافی زیادہ ذہین ہوتے ہیں۔دنیا کی 20 فیصد آبادی ایک نفسیاتی عارضے misophonia یا مخصوص آوازوں کے معاملے حساسیت کا شکار ہے۔ امریکا کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اس طرح کے افراد زیادہ تخلیقی ذہن رکھنے والے ہوتے ہیں۔ تو اگر آپ بھی اپنے ارگرد لوگوں کے کھانا چبانے کی آواز سے پریشان ہوجاتے ہیں تو ہوسکتا کہ آپ ایک ذہین ترین فرد ہوں۔ٹال مٹول یا تاخیر کرنے والے۔ویسے تو کسی چیز پر ٹال مٹول کرنا کوئی اچھی عادت نہیں مگر ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ٹال مٹول کی عادت صرف سستی کا نتیجہ نہیں بلکہ یہ کام کے لیے درست وقت کے انتظار کی نشانی بھی ہوتی ہے۔ آسان الفاظ میں یہ عادت تخلیقی صلاحیت کو بڑھاتی ہے تاکہ لوگ زیادہ بڑے خیال کو حقیقی شکل دے سکیں۔ اسی طرح ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ کاموں میں تاخیر کرنا بھی درحقیقت ذہین افراد کی نشانی ہے۔ تحقیق کے مطابق ایسے افراد پرامید ہوتے ہیں اور حقیقت پسند نہیں ہوتے، جس کی وجہ سے وہ اکثر تاخیر کرتے ہیں، محققین کے مطابق ایسے افراد اچھی امید کے ساتھ بہترین نتائج کی توقع رکھتے ہیں۔اپنے آپ میں مگن رہنا۔اگر تو تنہا رہنا آپ کو بیزار نہیں کرتا تو اچھی خبر یہ ہے کہ آپ دیگر سے زیادہ ذہین ہوسکتے ہیں۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اپنے آپ میں مگن رہنے والے زیادہ ذہین ہوتے ہیں اور اگر آپ خودکلامی کرتے ہیں تو یہ بھی جنیئس ہونے کی نشانی ہے، چیزوں کو اونچی آواز میں دہرانا بھی دماغی کارکردگی کو بہتر کرتا ہے۔سست ہونا۔ایک امریکی تحقیق میں یہ دعویٰ سامنے آیا تھا کہ وہ لوگ زیادہ ذہانت کے حامل ہوتے ہیں جو اپنے خیالات میں گم رہنے اور جسمانی طور پر سست یا کم متحرک ہوتے ہیں۔ ویسے یہ عادت تو ہوسکتا ہے کہ بیشتر افراد میں ہو مگر یہ جان لینا بہتر ہے کہ اپنی سستی کو آپ زیادہ ذہانت کے ساتھ جوڑ سکتے ہیں۔خیالی پلاﺅ پکانا

وہ خاتون جس کے پیر سوج کر ہاتھی جتنے ہوگئے

سر ی نگر (ویب ڈیسک)ایسی خاتون جو پیدائش سے اب تک ایک بار بھی جوتا نہیں پہن سکی حالانکہ اس کے دونوں پیر بالکل سلامت ہیں مگر بہت زیادہ سوجن کے باعث وہ عام حجم کے مقابلے میں تین گنا زیادہ پھیل چکے ہیں۔توحیدہ جان نامی یہ خاتون ایک ایسے مرض لمفیٹک فیلارسیز کی شکار ہیں جو بہت لوگوں کو لاحق ہوتا ہے۔اس مرض کے نتیجے میں خاتون کی بائیں ٹانگ اور پیر سوج کر کسی ہاتھی کی ٹانگ جیسا ہوچکا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ کبھی جوتے بھی نہیں پہن سکیں۔21 سالہ خاتون کے مطابق یہ عارضہ پیدائش سے ہی انہیں لاحق ہے جو کہ عام طور پر ایک خاص قسم کے مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے، اور یہی وجہ ہے کہ وہ گھر تک ہی محدود رہتی ہیں۔بارکرافٹ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے توحیدہ نے بتایا ‘ میری پیدائش ایسی ہی ہوئی تھی، یہ میرے لیے بہت بڑا مسئلہ ہے جس کے باعث زندگی کبھی نارمل نہیں ہوسکی’۔انہوں نے بتایا ‘آغاز میں میری تکلیف نے مجھے زیادہ متاثر نہیں کیا، مگر بعد میں میرے جسم کے لیے اس کا بوجھ حد سے زیادہ ہوگیا’کشمیر سے تعلق رکھنے والی توحیدہ کا مزید کہنا تھا ‘بچپن سے ہی میں کبھی جوتا یا سینڈل نہیں پہن سکی، مجھے ہمیشہ سے فینسی شوز کا شوق تھا مگر اتنی خوش قسمت نہیں تھی کہ انہیں پہن سکتی’۔

یہ نیلی چائے موٹاپے کی روک تھام کے لیے موثر

لاہور( ویب ڈیسک ) آپ نے سبز، سیاہ یا سنہری چائے تو پی ہوگی مگر کیا نیلی چائے سے لطف اندوز ہوئے؟اگر نہیں تو بلیو بٹرفلائی پی فلاور ٹی کو ضرور آزما کر دیکھیں جسے گرم یا ٹھنڈی شکل میں جس طرح بھی پیا جائے، لوگوں کو پسند آتی ہے۔یہ کیفین فری ہربل چائے ہے جو کہ Clitoria ternatea نامی پودے کے تازہ یا خشک پتوں سے تیار کی جاتی ہے۔اسے سب سے پہلے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک میں متعارف کرایا گیا تھا مگر اب دنیا بھر میں اسے پیا جاتا ہے اور ہر ملک میں ہی اسے بنانے کے لیے درکار چیزیں مل جاتی ہیں۔ایک حالیہ تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ یہ چائے موٹاپے سے نجات کے ساتھ ساتھ جگر پر چربی چڑھنے کے امراض سے لڑنے میں بھی مدد دیتی ہے۔

بنانے کا طریقہ
چوتھائی کپ خشک بلیو بٹرفلائی پی فلاور ٹی فلاورز

ایک سے دو کپ گرم پانی

ایک چائے کا چمچ لیموں

ایک چائے کا چمچ شہد

برف کے ٹکڑے (اگر ٹھنڈی پینا چاہتے ہیں)

اسے بنانے کے لیے ایک سے چار کپ پانی کو تیز آنچ پر گرم کریں، جب وہ ابل جائے تو پھر اس میں خشک بلیو بٹرفلائیفلاورز کا اضافہ کردیں ، پھر برتن کو ڈھک دیں اور 20 سے 30 منٹ تک کے لیے چھوڑ دیں۔

اس کے بعد اگر گرم چائے پینا چاہیں تو اس میں لیموں کے عرق اور شہد کو شامل کرکے پی لیں، اگر ٹھنڈی شکل میں پینا ہے تو مشروب کو ٹھنڈا ہونے دیں اور پھر کپوں میں ڈال کر برف کے ٹکڑے شامل کردیں۔

اس کے فوائد درج ذیل ہیں۔

موٹاپے سے نجات
اس چائے کا استعمال معمول بنانا جسم میں کیلوریز جلنے کے عمل کو تیز کرتا ہے جبکہ میٹابولزم کو تیز کرتا ہے، ماہرین کے مطابق اس چائے کو دن میں 2 بار پینے کی عادت زیادہ کیلوریز جلاتی ہے، اس سے جگر پر چربی کم ہوتی ہے جو کہ عام طور پر جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہے خصوصاً توند۔ اس کو پینے سے توند سے نجات آسان ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اس چائے کا ایک کپ روزانہ پینا توند سے نجات دلائے

اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور
یہ چائے اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور اور ورم کش ہوتی ہے جس سے جسم سے زہریلے مواد کے اخراج میں مدد ملتی ہے جو کہ غیرضروری چربی کو بھی گھلاتا ہے۔

مزاج خوشگوار بنائے
جو لوگ اکثر چڑچڑے رہتے ہیں ان کے لیے یہ مشروب بہترین ہے کیونکہ یہ ذہنی تنا? کم کرکے مزاج کو خوشگوار بناتا ہے۔

جلد کے لیے بھی فائدہ مند
ماہرین کے مطابق یہ نیلی چائے عمر بڑھنے سے جلد پر مرتب ہونے والے اثرات کے خلاف مزاحمت کرتی ہے جبکہ اس ہارمون کو متحرک کرتی ہے جو جلد کو جواب رکھتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

سردرد سے نجات میں مددگار قدرتی ٹوٹکے

لاہور (ویب ڈیسک ) دنیا بھر میں لاکھوں بلکہ کروڑوں افراد کو سردرد کی تکلیف کا سامنا ہوتا ہے جس سے نجات کے لیے ادویات کی لاگت کا حساب لگایا جائے تو وہ اربوں ڈالرز کے قریب ہوگی۔بہت ساری چیزیں سردرد کا باعث بن سکتی ہیں جیسے دفتر میں کسی کام کی ڈیڈلائن، کسی سے بحث، ٹریفک جام یہاں تک کہ اچھی چیزیں بھی آپ کے سر کو درد میں مبتلا کرسکتی ہیں۔مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ اکثر سر میں ہونے والا درد عارضی ہوتا ہے اور چند عام چیزوں سے بھی آپ سر میں ہونے والے اس درد سے نجات پاسکتے ہیں یا اس کی شدت کم کرسکتے ہیں؟
تو یہاں ایسے ہی روایتی چیزوں کے بارے میں جانے جو اس کا موثر علاج ثابت ہوسکتی ہیں۔

غذا میں میگنیشم لیں
آدھے سر کے درد کے اکثر شکار رہنے والے افراد کو میگنیشم نامی منرل کو اپنی غذا کا حصہ بنانا چاہیے کیونکہ اس کی کمی ہی اکثر مائیگرین کا باعث بنتی ہے۔ میگنیشم کی بڑی مقدار کیلوں، چاکلیٹ، مچھلی اور سبزیوں میں موجود ہوتی ہے۔

وٹامن بی ٹو کا زیادہ استعمال
ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ روزانہ 400 ملی گرام وٹامن بی کا استعمال آدھے سر کے درد کی شکایت کو نمایاں حد تک کم کرتا ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ بادام، مچھلی، پنیر اور متعدد سبزیوں و پھلوں میں یہ وٹامن موجود ہوتا ہے۔

ادرک کی چائے
ادرک سردرد سے نجات کے لیے ایک بہترین چیز ہے جو سر میں جانے والی خون کی شریانوں کی سوجن کو کم کرکے سردرد سے نجات دیتی ہے۔ ادرک کے تین ٹکڑوں کو دو کپ پانی میں ڈال کر آدھے گھنٹے تک ڈھک کر رکھیں اور پھر اسے چائے کی شکل میں تیار کرکے استعمال کرلیں۔

کافی
ایک امریکی تحقیق کے مطابق کافی میں موجود جز کیفین خون کی شریانوں کی سوجن کو کم کرتا ہے جس سے سردرد کی شدت میں بھی کمی آتی ہے۔

اس تحقیق کے دوران رضاکاروں کے دو گروپ میں تقسیم کیا گیا اور ایک گروپ کو کیفین جبکہ دوسرے کو سردرد کی گولی دی گئی۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ کیفین سے ان کے سر کا درد مکمل طور پر ختم ہوگیا۔

گرم یا ٹھنڈے کی حکمت عملی
تنا? کے باعث ہونے والے سردرد کے علاج کے لیے ایک کپڑے کو ٹھنڈے پانی میں ڈبو دیں پھر اسے نکال کر لپیٹ لیں اور پھر اپنی پیشانی یا گردن کے پیچھے رکھ دیں تاکہ سخت مسلز کو سکون مل سکے۔

اسی طرح آدھے سر کے درد سے نجات کے لیے بھی اسی طریقہ کار کو آزمایا جاسکتا ہے مگر اس میں ٹھنڈے کی بجائے گرم پانی کا استعمال کرنا چاہیے۔

مساج
اپنی درمیانی انگلی سے آنکھوں کے درمیان یا پیشانی کے آغاز کی جگہ کو مساج کریں۔ اپنی انگلی کو گھڑی کی سوئیوں کی طرح دو سے تین منٹ تک گھمائیں اس سے آپ کو شدید سردرد سے نجات مل سکے گی۔

پا?ں پانی میں ڈبو دیں
زیریں جسم میں گردش کرتا خون سر میں خون کی شریانوں پر سے دبا? کم کرتا ہے اور سب سے نچلا حصہ تو ظاہر ہے پا?ں ہی ہوگا۔ سردرد کی شدت میں کمی لانے کے لیے اپنے پیروں کو مسٹرڈ پا?ڈر ملے نیم گرم پانی سے بھرے کسی چھوٹے ٹب میں ڈبو دیں۔ ایسا آدھے گھنٹے تک کریں پھر پیروں کو باہر نکال کر کپڑے سے خشک کرلیں۔

یہ بھی پڑھیں : خواتین کو اکثر آدھے سر کے درد کا سامنا کیوں ہوتا ہے؟

سر پر پٹی باندھنا
اسکارف، پٹی یا کوئی کپڑا اپنی پیشانی کے گرد لپیٹ لینے سے کھوپڑی میں خون کی روانی کم ہوتی ہے اور سوجن کی شکار شریانوں پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ کچھ منٹ تک پٹی باندھے رکھنے سے ہی آپ کو کچھ ریلیف مل سکے گا۔

یوگا
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ آدھے سر کے درد کے شکار افراد اگر ادویات کے استعمال کے ساتھ اگر یوگا کو عادت بنالیں تو انہیں جلد ریلیف ملتا ہے، اس تحقیق میں بتایا گیا کہ کسی بھی قسم کی ورزش فائدہ مند ہے مگر یوگا سردرد کے لیے زیادہ موثر جسمانی سرگرمی ہے جس سے مائیگرین کی شکایت کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

لیونڈر کی مہک
لیونڈر کی مہک نہ صرف اچھی نیند لانے میں مدد دیتی ہے بلکہ یہ سردرد کے لیے بھی قدرتی ٹوٹکوں میں سے ایک ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مائیگرین کے وہ مریض جنھیں لیونڈر کا عرق سونگھنے کا موقع پندرہ منٹ کے لیے دیا گیا، ان کا 71 فیصد سردرد ختم ہوگیا۔

پانی پی لیں
جسم میں پانی کی کمی سردرد کو بدترین بنادیتی ہے، تو پانی پینا بھی سردرد کی شدت کم کرسکتا ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو لوگ اکثر سردرد کا شکار رہتے ہیں، اگر وہ دن بھر میں ڈیڑھ لیٹر زیادہ پانی پینا شروع کردیں تو انہیں شدید سردرد کا کم سامنا ہوتا ہے۔