پٹنہ (ویب ڈیسک)آج گوگل نے اپنے ہوم پیج پر شیخ دین محمد کا ‘ڈوڈل’ لگایا ہے جس کے بعد بہت سے لوگ سوال کر رہے ہیں کہ شیخ دین محمد کون ہیں اور کیا کرتے تھے؟شیخ دین محمد 1759 میں ہندوستان کے شہر پٹنہ میں پیدا ہوئے تھے۔ یہ وہ زمانہ تھا جب برطانیہ سے انگریز جوق در جوق آ کر ہندوستان میں بس رہے تھے، لیکن دین محمد نے الٹا راستہ اختیار کیا اور وہ جا کر لندن میں بس گئے۔انھوں نے نہ صرف برطانیہ کو اپنا گھر بنا لیا بلکہ وہاں ‘ہندوستان کافی ہاو¿س’ کے نام سے ایک ریستوران بھی کھول لیا جسے برطانوی سرزمین پر پہلا ریستوران ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ آج ہندوستانی کری اور چکن تکہ وغیرہ کا شمار گریزوں کے پسندیدہ ترین کھانوں میں ہوتا ہے۔صرف یہی نہیں، شیخ صاحب کے کریڈٹ پر ایک اور اختراع بھی ہے جو ان کے نام سے کہیں زیادہ مشہور ہے۔ اور وہ ہے کہ انگریزی زبان میں لفظ ‘شیمپو’ کی شمولیت۔بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ شیمپو کو پہلی بار شیخ دین محمد نے متعارف کروایا تھا۔ ایسا کیوں اور کیسے ہوا، اس کی کہانی نیچے چل کر آئے گی، پہلے کچھ باتیں شیخ صاحب کے بارے میں۔ایسٹ انڈیا کمپنی کے لیے خدماتان کی تعلق حجاموں کے خاندان سے تھا۔ ان کی پیدائش کا زمانہ ہندوستان کی تاریخ کے متلاطم ادوار میں سے ایک تھا۔ دین محمد کی پیدائش کے دو سال پہلے انگریزوں نے پلاسی کے میدان میں سراج الدولہ کو شکست دے کر ہندوستان میں اپنے پنجے گاڑ دیے تھے۔جب وہ پانچ سال کے تھے تو ایسٹ انڈیا کمپنی نے بکسر کی جنگ میں مغل فوج کو بھی شکست دے کر سب کو حیرت زدہ کر دیا کہ ایک تجارتی کمپنی نے طاقتور مغل بادشاہ کو نیچا دکھا دیا ہے۔ اس فتح کے ساتھ ہی انگریزوں نے پورے ہندوستان پر نظریں جما دی تھیں۔اس دوران بہت سے ہندوستانیوں کو عافیت اسی میں نظر آئی کہ وہ انگریزوں کے ساتھ لڑنے کی بجائے ان کے ساتھ شامل ہو جائیں۔یہی کام دین محمد کے خاندان نے کیا۔ پہلے ان کے والد اور بھائی انگریزوں کی فوج کا حصہ بنے اور پھر دین محمد بھی 11 برس کی کچی عمر میں ایسٹ انڈیا کمپنی کی فوج میں بھرتی ہو گئے۔ یہاں ان کا کام جنگ لڑنا نہیں تھا بلکہ فوجی کیمپ میں اپنے پیشے کی مناسبت سے مختلف خدمات انجام دینا تھا جن میں جراحی (سرجری)، مالش اور چمپی وغیرہ شامل ہیں۔دین محمد کے والد تو جلد ہی فوت ہو گئے لیکن وہ ترقی کرتے کرتے صوبیدار کے عہدے تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔انگریزوں کے ساتھ ایک طویل عرصہ گزارنے کے بعد دین محمد بھی انھی کے رنگ میں رنگ گئے، اور بظاہر دوسرے ہندوستانیوں سے الگ تھلگ ہو گئے تھے۔ ایک دفعہ تو لوگوں نے انگریزوں کا ساتھ دینے کی پاداش میں ان پر حملہ بھی کر دیا تھا۔ وہ بڑی مشکل سے اپنی جان بچانے میں کامیاب رہے۔ایسٹ انڈیا کمپنی کو ہمیشہ سے وفادار ہندوستانیوں کی ضرورت تھی۔ چنانچہ انھوں نے دین محمد کو مختلف شہروں میں بھیجا تاکہ وہ وہاں کے حالات سے انگریزوں کو باخبر کریں۔ انھوں نے اس حیثیت سے دہلی، ڈھاکہ اور مدراس جیسے دور دراز علاقوں کا سفر کیا۔
All posts by admin
کمبھ میلے کا آغاز، لاکھوں افراد مقدس غسل کے لیے جمع
پریاگ راج(ویب ڈیسک)انڈیا کے شمالی شہر پریاگ راج (الہ آباد) میں دنیا میں ہندوو¿ں کا سب سے بڑا اجتماع قرار دیا جانے والا کمبھ میلہ سج گیا ہے اور منگل کو مقدس غسل سے میلے کا باقاعدہ آغاز بھی ہو گیا ہے۔یہ میلہ 49 دنوں تک جاری رہے گا اور چار مارچ کو اپنے اختتام کو پہنچے گا۔ میلے کے پہلے دن تقریبا ڈیڑھ کروڑ افراد کی آمد متوقع ہے۔میلے کے آغاز کے موقعے پر ضلع پریاگ راج کے تمام سکول اور کالج تین دن کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔شہر کو آنے والی تمام سڑکوں پر بھی رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں ہیں اور گاڑیوں کو شہر سے باہر روک لیا گیا ہے جہاں سے لوگوں کو شٹل بسوں اور رکشوں کے ذریعے میلے کے مقام تک پہنچایا جا رہا ہے۔اندازہ ہے کہ اس میلے کے دوران کم از کم 12 کروڑ افراد الہ آباد کا رخ کریں گے اور گنگا اور جمنا کے سنگم پر جمع ہوں گے جن میں دس لاکھ کے قریب غیرملکی بھی شامل ہیں۔ہندوو¿ں کے عقیدے کے مطابق دریائے گنگا اور جمنا کے سنگم کے مقام پر غسل کرنا ان کے گناہوں کو دھو دیتا ہے اور ان کی نجات کا ذریعہ ہے۔کمبھ کے ضلعی کلکٹر کے مطابق اس مرتبہ میلے کی سرگرمیاں 45 مربع کلومیٹر کے علاقے میں پھیلی ہوئی ہیں جبکہ ماضی میں یہ علاقہ 20 مربع کلومیٹر تک ہوتا تھا۔ان کے مطابق اس پھیلاو¿ کا فائدہ یہ ہے کہ سنگم کے مقام پر ہجوم کا دباو¿ زیادہ نہیں ہو گا اور زیادہ اشنان گھاٹ بھی بنائے جا سکے ہیں۔اس میلے کو زمین پر انسانوں کا سب سے بڑا اجتماع قرار دیا جاتا ہے جسے خلا سے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی بھی بسائی گئی ہے۔ شہر بھر میں سڑکوں کو کشادہ کیا گیا ہے اور نئے فلائی اوورز بنائے گئے ہیں۔میلے میں 300 کلومیٹر سڑک بنائی گئی ہے۔ شہر کے چاروں طرف وسیع پیمانے پر کار پارکنگ بنائی گئی ہے تاکہ تقریباً پانچ لاکھ گاڑیوں کو پارک کیا جا سکے۔حکام کے مطابق اس سال میلے کے انتظامات پر چار ہزار کروڑ روپے سے زیادہ لاگت آئی ہے۔ضلعی انتظامیہ نے رواں برس بھی مقدس غسل کے اوقات مقرر کیے ہیں۔ میلے کے منتظم وجے کرن آنند کا کہنا تھا کہ ’پہلا مقدس غسل 15 جنوری کو صبح سوا پانچ بجے ہو گا اور ہر گھاٹ پر 45 منٹ کے دورانیے کے لیے اشنان ہو گا اور یہ سلسلہ شام چار بجے تک چلے گا‘۔کمبھ میلہ الہ آباد میں صدیوں سے منعقد ہو رہا ہے لیکن گذشتہ دو دہائیوں سے یہ ایک میگا ایونٹ کی شکل اختیار کر گیا ہے۔رواں سال کا میلہ ‘اردھ کمبھ’ یعنی نصف کمبھ ہے اور یہ دو کمبھ میلوں کے بیچ میں منایا جاتا ہے لیکن اس میں کوئی کمی نہیں ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ یہ سنہ 2013 میں ہونے والے پورے کمبھ سے بھی بڑا ہونا متوقع ہے۔میلے میں موجود بی بی سی کی نامہ نگار گیتا پانڈے کا کہنا ہے کہ اس برس یہ میلہ بہت بڑا ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ ملک کی ہندو قوم پرست حکومت نے اس کا انتظام ملک میں ہونے والے عام انتخابات کو نظر میں رکھ کر کیا ہے۔الہ آباد شہر اور میلے کے مقام پر وزیراعظم نریندر مودی کے بڑے بڑے اشتہاری بورڈز جگہ جگہ دکھائی دیتے ہیں جبکہ اشنان گھاٹوں پر بھی مودی کی تصاویر لگائی گئی ہیں۔اس تہوار میں سب سے زیادہ توجہ کے حامل ’ناگا سادھو‘ ہوتے ہیں جو برہنہ جسموں پر راکھ مل کر رنگ برنگے جلوسوں میں یہاں آتے ہیں۔بی بی سی کی نامہ نگار کے مطابق میلے میں آغاز سے ہی جشن کا سماں ہے اور منتظمین نے اس کے دوران موسیقی اور رقص کی محفلیں بھی سجا رکھی ہیں جن کے علاوہ کرتب دکھانے والے، لوک موسیقار اور گلوکار بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرتے نظر آ رہے ہیں۔تاہم میلے میں آنے والے زیادہ تر یاتریوں کا کہنا ہے کہ وہ ’گنگا ماں کی پکار‘ پر آئے ہیں۔ کسان پرمود شرما کا کہنا تھا کہ ’ہمارا عقیدہ ہے کہ اشنان سے ہمارے گناہ دھل جائیں گے۔‘شابھ جی راجہ نے کہا کہ ’اس پانی میں حیات بخش خصوصیات ہیں۔ یہاں نہانے سے ساری بیماریاں اور راہ میں حائل مشکلات بھی دور ہو جاتی ہیں۔‘a
وزیراعلیٰ سندھ خود مستعفی ہو جائیں ورنہ ہم تبدیل کردیں گے، فواد چوہدری
کراچی(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ خود مستعفی ہو جائیں ورنہ ہم تبدیل کردیں گے۔کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ مراد علی شاہ اومنی گروپ کےچراغ کا جن ہے، وہ اپنی پارٹی قیادت کو کہتے ہیں کیا حکم ہے میرےآقا، پاکستان اور اس کے 3 صوبوں نے تبدیلی کی لہر دیکھی ہے، سندھ کےعوام کا بھی حق ہے کہ وہ تبدیلی دیکھیں۔ ہر وہ شخص جس کے دل میں سندھ کے عوام کا درد ہے وہ تبدیلی چاہتا ہے، پیپلز پارٹی کے سنجیدہ لوگ بھی تبدیلی چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ پیپلز پارٹی خود سندھ میں تبدیلی لے آئے، مراد علی شاہ استعفیٰ دیں، اگر ایسا نہ ہوا تو حکومت عملی اقدامات اٹھائے گی اور پیپلز پارٹی کی اکثریت ہمارا ساتھ دے گی۔ سندھ میں حکومت کی تبدیلی کے لیے فارورڈ بلاک بنائیں گے اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ہم سے رابطے میں ہیں۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بلاول کو چیف جسٹس نے کہا ہے کہ وہ بچے ہیں اور بچے غیر سیاسی ہوتےہیں، ان کے پاپا اور پھوپھی نےسندھ کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ پیپلز پارٹی نے سندھ پر قبضہ کیا ہوا ہے، سندھ کے عوام کا پیسہ دبئی اور لندن میں خرچ ہورہا ہے، سندھ ترقی میں پورے پاکستان سے پیچھے ہے، سندھ کا ب±را حال ہے، اسپتالوں میں ڈاکٹرز نہیں ہیں اسکولوں میں استاد نہیں ہیں اور اگر استاد ہیں تو فرنیچر نہیں، مرادعلی شاہ کے حلقہ انتخاب کےحالات دیکھیں، ترقیاتی کاموں کے لیے ملنے والے اربوں روپے کہاں گئے۔ کراچی کا حشر نشر ہوگیا لیکن ترقیاتی کاموں کےلیے پیسےنہیں۔ جتنا پیسہ سندھ کو ملا اگر جائز خرچ ہوتا تو آج یہ گلے شکوے نہ ہوتے۔وزیر اعظم عمران خان کے خلاف نیب کیس سے متعلق فواد چوہدری نے کہا کہ نیب نے وزیر اعظم عمران خان پر 27 لاکھ روپے کا ایک بے تکا کیس بنایا ہوا ہے، نیب کو ہیلی کاپٹر کیس پر وزیر اعظم سے معافی مانگنی چاہیے۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ بڑی بڑی باتیں کرنے والے پیپلز پارٹی کے رضاربانی بڑے مزدور رہنما بنتے ہیں، وہ 27 سال سے سینیٹر ہیں ابھی میں اور وہ ایک ساتھ طیارے میں سفر کررہے تھے، وہ بزنس کلاس میں سب سے آگے بیٹھے تھے جب کہ میں طیارے کی اکنامی کلاس میں سفر کرکے آیا ہوں۔
آصف زرداری اور شہباز شریف کی ملاقات، ملکی سیاسی صورتحال پر غور
اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے درمیان پہلی باضابطہ ملاقات ہوئی ہے۔پارلیمنٹ ہاو¿س اسلام آباد میں قائد حزب اختلاف کے چیمبر میں اپوزیشن کے اجلاس میں شرکت کے لیے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو پہنچے تو شہباز شریف نے دروازے پر آکر ان کا استقبال کیا۔ جس کے بعد شہباز شریف اور آصف علی زرداری کے درمیان باضابطہ ملاقات ہوئی اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری بھی موجود تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے رہنماو¿ں کا اجلاس ہوا، جس میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے شہباز شریف، رانا تنویر، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، رانا ثناء اللہ اور سینیٹر پرویز رشید، پیپلز پارٹی کے آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری، خورشید شاہ، نوید قمر اور شیری رحمان، ایم ایم اے کے مولانا اسعد محمود اور مولانا واسع جب کہ اے این پی کے امیرحیدرہوتی شریک ہوئے۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال، فوجی عدالتوں میں توسیع، نیب کی کارروائیوں اور اپوزیشن کی مشترکہ حکمت عملی پر بات چیت کی جارہی ہے۔اجلاس کے دوران ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کو شہباز شریف کے چیمبر کے باہر موجود سیکیورٹی اہلکاروں نے روک لیا، ان کا کہنا تھا کہ آپ کا نام اجلاس کے لئے دیئے گئے ناموں میں شامل نہیں ہے اس لئے آپ اجلاس میں نہیں جا سکتے،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اجازت نے ملنے پر واپس لوٹ گئے۔
عہدہ خطرے میں
لاہور (نیٹ نیوز) راحیل شریف سے اسلامی اتحادی فوج کے سربراہ کا عہدہ چھن جانے کا خدشہ، سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود وفاقی حکومت نے نیا این او سی جاری نہیں کیا، سابق آرمی چیف کی مدت ملازمت آج ختم ہو رہی ہے، نیا این او سی نہ ملنے کے باعث وہ بیرون ملک ملازمت کرنے کے اہل نہیں رہیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سابق آرمی چیف اور اسلامی اتحادی فوج کے سربراہ جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف سے ان کا یہ عہدہ چھن جانے کا خدشہ ہے۔راحیل شریف کی بیرون ملک میں ملازمت کیلئے جاری کیا گیا این او سی آج 15 جنوری کو ختم ہو رہا ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے گزشتہ ماہ راحیل شریف کو جاری کیا گیا این او سی غیر قانونی قرار دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے حکومت کو ہدایت کی تھی کہ ایک ماہ کے اندر اندر راحیل شریف کو نیا اور قانونی این او سی جاری کیا جائے، تاکہ اسلامی اتحادی فوج کے سربراہ کی حیثیت سے کام جاری رکھ سکیں۔تاہم اس حوالے سے حکومت کی جانب سے سستی دکھائی گئی اور تاحال این او سی کا اجرائ نہیں کیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ راحیل شریف کو پہلے سے جاری کردہ این او سی کی مدمت ختم ہوتے ہی وہ بیرون ملک ملازمت کرنے کے اہل نہیں رہیں گے۔ یوں ان سے اسلامی اتحادی فوج کے سربراہ کا عہدہ واپس بھی لیا جا سکتا ہے۔ تاہم اگر حکومت ہنگامی بنیادوں پر راحیل شریف کو این او سی جاری کر دیتی ہے، تو ایسے میں انہیں بیرون ملک ملازمت کرنے کا قانونی اختیار حاصل ہو جائے گا، اور یوں اسلامی اتحادی فوج کے سربراہ کا عہدہ بھی انہیں کے پاس رہے گا۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمین کی دوہری شہریت بارے تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے سعودی عرب میں اسلامی عسکری اتحاد کے سربراہ جنرل (ر) راحیل شریف کا بیرون ملک ملازمت کا این او سی غیر قانونی قراردے دیا تھا۔سپریم کورٹ کی جانب سے راحیل شریف کے این او سی کی درستگی کے لئے وفاقی حکومت کو ایک ماہ کی مہلت دے دی گئی تھی۔فیصلہ میں کہا گیا تھا کہ مقررہ مدت کے اندر قانون کے مطابق این او سی جاری نہ ہونے کی صورت میں جنرل (ر) راحیل شریف اپنی موجودہ غیر ملکی ملازمت سے فوری طور پر سبکدوش تصور کئے جائیں گے۔ راحیل شریف کا این او سی قانون کے مطابق نہیں ہے۔ سابق ا?رمی چیف کو بیرون ملک ملازمت کے لئے جی ایچ کیو اور وزرات دفاع نے این او سی جاری کیا۔ قانون کے تحت سابق سرکاری ملازم کو صرف وفاقی حکومت این او سی جاری کرسکتی ہے۔این او سی کے بغیر کوئی سابق سرکاری ملازم کسی غیر ملکی حکومت یا ایجنسی کی ملازمت نہیں کرسکتا۔ فیصلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت سے مراد وفاقی کابینہ ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اٹارنی جنرل نے اس معاملے کا جائزہ لینے کے لئے عدالت سے مہلت طلب کی تھی جس پر عدالت نے ریمارکس دیے تھے کہ سیکرٹری دفاع کو حکومت سے این او سی کی بابت ایک ماہ کی مہلت دیتے ہیں۔ مقررہ مدت کے اندر قانون کے مطابق این او اسی جاری نہیں کیا جاتا تو جنرل (ر) راحیل شریف بیرونی ملازمت سے سبکدوش تصور کئے جائیں گے۔
سندھ اسمبلی کے ستون ، گیٹ مسمار
کراچی (نیٹ نیوز) رات کے اندھیرے میں سندھ اسمبلی پر دھاوا، عمارت کے کئی پلرز اور گیٹ مسمار کر دیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر کے ایم سی کی جانب سے کراچی شہر میں ناجائز تجاویزات کو گرانے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں اب کے ایم سی کی جانب سے سب سے بڑی کاروائی کی گئی ہے۔ کے ایم سی کی جانب سے پیر کی شب کو سندھ اسمبلی کی عمارت پر دھاوا بولا گیا ہے۔کے ایم سی کا عملہ بھاری مشینری لے کر سندھ اسمبلی کی عمارت پہنچ گیا۔ اس دوران کے ایم سی کے عملے کے غیر قانونی طور پر تعمیر کیے گئے سندھ اسمبلی عمارت کے 5 پلرز کا مسمار کر دیا، جبکہ ایک گیٹ بھی اکھاڑ دیا گیا۔ کے ایم سی کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مسمار کیے گئے پلرز اور گیٹ غیر قانونی طور پر تعمیر کیے گئے تھے۔ کے ایم سی عملے کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ آپریشن ابھی مکمل نہیں ہوا، کل دوبارہ سندھ اسمبلی کی غیر قانونی حصوں پر مسمار کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں کل سندھ اسمبلی کے مزید تین پلرز کو مسمار کیا جائے گا۔
بچے کی پیدائش پر باپ کو 10 دن کی چھٹی
اسلام آباد (نیٹ نیوز) حکومت نے بچے کی ولادت پر والد کو 10 دن کی لازمی چھٹی دینے کا قانون نافذ کردیا، وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے قانون کے اطلاق کی تصدیق کردی، قانون کا اطلاق تمام سرکاری اور نجی اداروں پر ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری اور نجی اداروں میں کام کرنے والے مرد حضرات کیلئے شاندار اعلان کیا گیا ۔وفاقی حکومت کی جانب سے نافذ کیے جانے والے نئے قانون کے مطابق اب بچے کی ولادت پر والد کو 10 روز کی رخصت دینا لازمی ہوگا۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے بتایا ہے کہ اس سے قبل پاکستان میں اس حوالے سے کوئی قانونی سازی نہیں کی گئی۔ تاہم اب موجودہ حکومت نے نئی پالیسی نافذ کردی ہے۔ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے قانون کے اطلاق کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کا اطلاق تمام سرکاری اور نجی اداروں پر ہوگا۔ تاہم یہ واضح رہے کہ یہ سہولت کسی بھی شخص کو صرف 2 بچوں کی پیدائش پر حاصل ہوگی۔ 2 سے زیادہ بچوں کی پیدائش پر 10 چھٹیاں نہیں مل سکیں گی۔
سندھ میں نیا سیاسی بھونچال ، فارورڈ بلاک کیلئے پی ٹی آئی کے بڑوں نے سر جوڑ لئے
لاہور (ویب ڈیسک ) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی سندھ میں تبدیلی نہیں لائی اور مراد علی شاہ نے استعفیٰ نہیں دیا تو حکومت کو عملی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔صوبائی دارالحکومت کراچی آمد کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا سندھ کے عوام پھونک مارتے ہیں تو عوام کا پیسہ دبئی چلا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کا درد رکھنے والے تبدیلی چاہتے ہیں کیونکہ سندھ میں تبدیلی پورے پاکستان میں تبدیلی ہے اور پیپلز پارٹی کی بھرپور اکثریت صوبے میں تبدیلی چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعلیٰ سندھ کے استعفیٰ کے مطالبہ اس لیے کرتے ہیں کیونکہ جس چراغ کو رگڑ کر اومنی گروپ کے سارے کام ہورہے تھے، اس کے جن مراد علی شاہ ہیں اور جب وہ چراغ رگڑتے ہیں تو مراد علی شاہ کہتے ہیں کہ میرے لیے کیا حکم ہے‘۔فاروڈ بلاک سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ’ہر وہ شخص جس میں سندھ کے عوام کا درد ہے وہ صوبے میں تبدیلی چاہتا ہے، پیپلز پارٹی کے لوگ بھی تبدیلی چاہتے ہیں، جب یہ معاملہ شروع ہوا تو پی پی اراکین نے ہم سے رابطہ کیا اور تبدیلی کے لیے آگے بڑھنے کا کہا کیونکہ سندھ کے عوام کا بھی حق ہے کہ وہ تبدیلی کا حصہ بنیں ۔انہوں نے کہا کہ بطور وزیر اطلاعات میں نے اکانمی کلاس میں سفر کیا جبکہ سینیٹر رضا ربانی 27 سال سے بزنس کلاس میں سفر کرتے ہیں، وہ وزرا کالونی میں رہ رہے ہیں، اگر آج بینظیر بھٹو شہید زندہ ہوتی تو انہیں سندھ کا سب سے زیادہ دکھ ہوتا ۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ فاٹا کی ترقی کے لیے این ایف سی ایوارڈ میں سندھ کے علاوہ تمام صوبے حصہ ڈال رہے ہیں لیکن یہ لوگ اس سے لاتعلقی کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے پیسے بھی سندھ کے غریبوں میں خرچ نہیں ہونے بلکہ زرداری اور اومنی گروپ پر خرچ ہونا ہے، یہ رقم لندن اور دبئی میں خرچ ہونی ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تبدیلی کا سفر شروع ہوا ہے، ہم چاہتے ہیں پیپلز پارٹی خود تبدیلی لے آئیں، مراد علی شاہ خود استعفیٰ دے دیں اور نیا وزیر اعلیٰ لے آئیں، ہم موقع دینا چاہتے ہیں کہ اگر انہوں نے اس سے فائدہ نہیں اٹھاتے تو یقینی طور پر ہمیں عملی اقدامات لینا ہوں گے اور پیپلز پارٹی کی بھرپور اکثریت ہمارا ساتھ دے گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں تیل اور غریبوں کی تمام اشیا چیزیں سستی ہیں، سوائے چند چیزوں کے سبزیوں کی قیمتوں میں کمی آئی ہے البتہ بڑے لوگوں کے لیے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے لیکن غریب کے لیے کمی آئی ہے اور ان کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ سندھ کے عوام کے مفاد کے خلاف کام کر رہے ہیں اور پیپلز پارٹی خود اس بارے میں سوچ کر ان سے استعفیٰ لے۔وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کا وارث کوئی نہیں ہے، پیپلز پارٹی نے سندھ پر قبضہ کیا ہوا ہے، ہم سندھ کے عوام کے دکھ درد کے ساتھی ہیں، ہماری جماعت یہاں کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری ابھی بچے ہیں اور بچے غیر سیاسی ہوتے ہیں اور میرے خیال میں بلاول کا سندھ کے حالات سے کوئی تعلق نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ عوام کو بتانا چاہتے ہیں کہ سندھ کے لیے جو رقم آرہی وہ آپ پر خرچ نہیں ہورہی، اگر عوام خیال نہیں کریں گے تو یہ پیسہ باہر ہی خرچ ہوتا رہے گا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم پورے نظام کی حمایت کرتے ہیں لیکن تبدیلی ناگزیر ہے،جتنا پیسا سندھ کو ملا ہے اتنا اگر خرچ ہوتا تو یہاں لوگوں کو کوئی گلہ نہیں ہوتا۔میڈیا سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ اشتہارات کے بقایاجات کی مد میں ہم نے فوری طور پر 50 کروڑ روپے جاری کیے تاکہ ملازمین کو نوکریوں سے نہ نکالا جائے لیکن اس کے باوجود بھی اس عمل کو نہیں روکا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نئے اشتہاری پالیسی لا رہے ہیں، جو ملازمین کو نوکریوں سے نہ نکالنے اور تنخواہوں کی وقت پر ادائیگی سے مشروط ہوگی، جو ادارہ ایسا نہیں کرے گا اسے اشتہارات نہیں دیں گے۔وفاقی وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ نیب نے وزیراعظم پر 27 لاکھ روپے کا ایک کیس بنا دیا ہے، جس کی کوئی تک نہیں اور نیب کو یہ کیس واپس لے کر وزیر اعظم سے معافی مانگنی چاہیے۔
’ہونٹ پسند نہیں تھے اس لیے تبدیل کردیئے‘
ممبئی (ویب ڈیسک ) بھارتی اداکارہ و گلوکارہ سارہ علی خان نے نئے گانے کی جلد ریلیز کے اعلان کے لیے سوشل میڈیا پر پر اپنی ایک سیلفی کا سہارا لیا تاہم انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ گیا۔سارہ خان نے گزشتہ سال نومبر میں اپنا پہلا گانا ریلیز کیا تھا، جس کے ساتھ انہوں نے اپنے کیریئر کو گلوکاری کی جانب بھی موڑ لیا، جبکہ اب انہوں نے اعلان کیا کہ وہ جلد اپنا دوسرا گانا ریلیز کرنے جارہی ہیں۔سارہ خان نے اپنے انسٹاگرام اکاو¿نٹ پر اپنی ایک سیلفی کے ساتھ نئے گانے کی جلد ریلیز کا اعلان کیا۔اداکارہ نے کہا کہ جیسے اس وقت شادی کا سیزن چل رہا ہے، تو وہ اپنے مقبول ڈرامے ’سپنا بابل کا بدائی‘ کے گانے کو الگ انداز میں ریلیز کرنے جارہی ہیں۔اداکارہ نے یہ بھی لکھا کہ امید ہے لوگوں کو ان کا یہ گانا پسند آئے گا۔تاہم صارفین نے ان کے گانے پر دیہان دینے کے بجائے ان کے چہرے پر ہوئی تبدیلی پر زیادہ فوکس کیا، جس کے بعد اداکارہ کو سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔سارہ کی اس تصویر کو دیکھ کر کئی افراد کا ایسا ماننا تھا کہ اداکارہ نے اپنے ہونٹوں کی سرجری کروائی ہے جس کا نتیجہ غلط ثابت ہوا ہے۔اس حوالے سے ہندوستان ٹائمز کو دیے ایک انٹرویو میں سارہ خان کا کہنا تھا کہ ’مجھے سمجھ نہیں ا?رہا کہ لوگوں کو مسئلہ کیا ہے، میں نے انسٹاگرام پر اسٹوری کے ذریعے اپنی سرجری کی ویڈیو پوسٹ کی، میں نے خود کھل کر سب کو بتایا کہ میں نے سرجری کروائی ہے، اس عمل کے دوران مجھے بےہوش نہیں کیا گیا، یہ صرف ایک انجیکشن کا کمال ہے‘۔اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر ا?پ کے پاس کچھ نہیں ہے اور وہ ا?پ کو ہر صورت چاہیے، تو اسے حاصل کرنے میں کوئی برائی نہیں، مجھے اپنی پوری باڈی پسند ہے، صرف اپنے ہونٹ پسند نہیں تھے، میں چاہتی تھی میرے ہونٹ بھرے ہوئے نظر ا?ئیں، اس لیے انہیں تبدیل کرلیا۔
شائقین کے سرجری کے نتیجے کو خراب کہنے پر سارہ نے کہا کہ ’میں اس سرجری کے نتیجے سے بےحد خوش ہوں، یقین کریں کچھ بھی غلط نہیں ہوا‘۔
صارفین کے مذاق اڑانے پر سارہ کا کہنا تھا کہ ’مذاق اڑانے والوں کو میں توجہ دینا نہیں چاہتی، وہ مجھے کھلا نہیں رہے، وہ ہیں کون جو میرے لیے فیصلہ کریں، میں جب بھی سوشل میڈیا پر کچھ بھی پوسٹ کرتی ہوں تو ایسے کمنٹس سامنے ا?تے ہیں‘۔
اپنے ا?نے والے گانے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ ’یہ میرا نیا گانا ہے، جو دلہنوں کے لیے بنایا گیا، اسے پاکستانی کمپوزر الطاف سعید نے تیار کیا، ہم نے اس کی بہترین ویڈیو بھی تیار کی ہے‘۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ جلد ایک بولی وڈ فلم میں کام کرتی نظر ا?ئیں گی۔
یاد رہے کہ سارہ خان کا پہلا گانا ’بلیک ہارٹ‘ گزشتہ سال نومبر میں سامنے ا?یا تھا، اس گانے میں انہوں نے خود ہی اداکاری بھی کی، جبکہ ان کے بولڈ انداز کو سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
مزید پڑھیں: انڈین اداکارہ سارہ خان پاکستانی ڈرامے میں کاسٹ
اس گانے میں اداکارہ کافی بولڈ ملبوسات میں نظر ا?ئیں، جبکہ ایک سین میں اداکارہ کے جسم کا ایک حصہ تقریباً لباس کے بغیر نظر ا?یا۔
اس گانے پر ہوئی تنقید پر سارہ کا کہنا تھا کہ ’لڑکوں کو کیوں نہیں کہا جاتا کہ انہیں ا?نکھوں کا پردہ کرنا چاہیے؟‘
سارہ نے مزید کہا تھا کہ ’میری صرف ایک ہی شکایت ہے ان لوگوں سے جو خواتین پر انگلی اٹھاتے ہیں، میں ان سے یہی کہنا چاہتی ہوں کہ وہ اپنی ا?نکھوں پر شرم کریں کہ وہ یہ سب دیکھ ہی کیوں رہے ہیں؟ ایسے لوگوں کو پردہ کرنا چاہیے، ہم کیوں کریں؟‘۔
آسٹریلیا کا بھارت کو دوسرے ون ڈے میں جیت کیلئے 299 رنز کا ہدف
ایڈیلیڈ (ویب ڈیسک ) آسٹریلیا نے بھارت کو دوسرے ایک روزہ میچ میں جیت کے لیے 299 رنز کا ہدف دیا ہے۔آسٹریلوی کپتان ایرون فنچ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو شان مارش کی دھواں دھار بیٹنگ کی بدولت میزبان ٹیم نے مقررہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 298 رنز بنائے۔اوپننگ بلے باز الیکس کیری 18 اور کپتان ایرون فنچ 6 رنز بنا کر آو¿ٹ ہوئے جب کہ گلین میکسویل 48، مارکس اسٹونس 29، عثمان خواجہ 21 اور پیٹر ہینڈسکوم 20 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔آسٹریلیا کی جانب سے سنچری بنانے والے شان مارش نے 3 چھکوں اور 11 چوکوں کی مدد سے 123 گیندوں پر 131 رنز بنائے۔بھارت کے بھونیشور کمار نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 4 وکٹیں حاصل کیں جب کہ محمد شامی نے 3 اور روندرا جدیجا نے ایک وکٹ حاصل کی۔ یاد رہے کہ آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان 3 ایک روزہ میچز پر مشتمل سیریز میں میزبان ٹیم کو 0-1 کی برتری حاصل ہے۔
بیکٹیریا سے بجلی بنانے والی بیٹری میں اہم کامیابی
بوسٹن( ویب ڈیسک ) وہ دن دور نہیں جب بیکٹیریا پر مشتمل بیٹریوں سے چھوٹے آلات چلانا ممکن ہوگا کیونکہ اس ضمن میں ایک اہم اور کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔مشہور تحقیقی ادارے میسا چیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے ماہرین نے بجلی پیدا کرنے والے بیکٹیریا کو الگ کرنے اور ان کی درجہ بندی کا ایک نیا طریقہ وضع کیا ہے۔قدرت کے کارخانے میں بہت سے بیکٹیریا (جرثومے) بجلی پیدا کرتے ہیں تاہم انہیں تجربہ گاہوں میں رکھنا اور ان کی تعداد بڑھانا مشکل اور مہنگا کام ہوتا ہے اور اسی بنا پر بیکٹیریا کی بیٹری میں یہ سب سے بڑی رکاوٹ سمجھی جاتی تھی۔
اس ضمن میں ایم آئی ٹی کے ماہرین نے ایک نیا طریقہ وضع کیا ہے جس سے برق پیدا کرنے والے بیکٹیریا کو الگ کرنا قدرے آسان ہوگیا ہے۔ اس طرح بیکٹیریا کا الیکٹران کی خلوی جھلی سے باہر آتا ہے اور یہ عمل ایکسٹر سیلولر الیکٹران ٹرانسفر یا ای ای ٹی کہلاتا ہے۔
بیکٹیریا میں ای ای ٹی کے عمل کو دیکھنا اور اس کی درجہ بندی سب سے بڑا چیلنج تھا۔ جسے اب ایک نئی تکنیک ڈائی الیکٹرو فوریسس کو استعمال کرکے دو اقسام کے بیکٹیریا الگ کیے گئے ہیں۔ اس بنا پر بجلی بنانے والے بیکٹیریا کو الگ کرکے کام کی شے حاصل کرنے میں بہت مدد ملی ہے۔
اس کے لیے ماہرین نے ریت گھڑی جیسے چھوٹے ا?لے میں مائع کے خردبینی راستے یا خانے (چینلز) بنائے اور ان کے خواص کو نوٹ کیا۔ اس طرح بہت زیادہ بجلی بنانے والے بیکٹیریا سامنے ا?ئے۔ اگلے مرحلے میں ماہرین ان پر مشتمل بیٹری بنانے پر کام کریں گے۔
نامور اداکارہ دیدار دوسرے بیٹے کی ماں بن گئیں
لاہور (صدف نعیم ) فلم اور تھیٹر کی نامور اداکارہ دیدار دوسرے بیٹے کی ماں بن گئیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے فیروز پور روڈ پر واقع مقامی پرائیوٹ ہسپتال میں گزشتہ صبح بیٹے کوجنم دیا ہے۔ زچہ اور بچہ دونوں خیریت سے ہیں۔پیدائش کی خبرسنتے ہی کئی فنکارانہیں مبارک باد پیش کرنے کے لئے ہسپتال پہنچ گئے جبکہ بعض فنکاروں نے ٹیلی فون پرمبارک باد پیش کی۔ بیٹے کی پیدائش پر اداکارہ دیدار اور انکے شوہر نہایت خوش ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ دیدار کو ایک دو روز تک ہسپتال سے گھر منتقل کردیا جائے گا۔ یاد رہے کہ دیدار اس سے قبل ایک تین سالہ بیٹے کی بھی ماں ہیں۔
وزیراعظم نے این آر او بارے حقائق واضح کر دیئے
اسلام آباد(ویب ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی کے اجلاس سے اپوزیشن کا واک آﺅٹ حکومت پر دباﺅ ڈال کر این آر او لینے کے لیے ہے۔وزیراعظم نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ ہر سال پارلیمنٹ پر عوام کے ٹیکس کے کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں اور اپوزیشن کی جانب سے اجلاس سے ایک اور واک آﺅٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ اپوزیشن صرف یہی کر سکتی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات حکومت پر دباﺅڈالنے اور این آر او لینے کا حربہ ہیں، اس طرح کرپشن کے خلاف احتساب کو نہیں روکا جاسکتا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نیب کے مقدمات تحریک انصاف کے بنائے ہوئے نہیں ہیں۔وزیراعظم نے سوال کیا کہ کیا جمہوریت کا مطلب یہ ہے کہ منتخب سیاسی رہنماﺅں کو کرپشن سے استثنیٰ حاصل ہے، ایسا لگتا ہے جیسے منتخب نمائندوں کو انتخاب کے بعد لوٹ مار کا لائنسس مل جاتا ہے۔