All posts by admin

سلمان خان کراچی کی بولٹن مارکیٹ میں کیا کررہے ہیں؟

ؓممبئی(ویب ڈیسک ) بولی وڈ دبنگ اداکار سلمان خان کے مداح صرف ہندوستان میں ہی نہیں بلکہ پاکستان میں بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں جن کی یہ خواہش رہی ہے کہ اداکار جلد پاکستان ا?کر ان سے ملاقات کریں۔

لیکن کیا ا?پ یہ جانتے ہیں کہ سلمان خان پاکستان ا?ئے بھی اور کسی کو کان و کان خبر بھی نہ ہوئی۔

سلمان خان کراچی کی مشہور بولٹن مارکیٹ میں اپنی ’بائیک سیدھے کرتے ہوئے‘ پائے گے، تاہم چند ہی لوگ انہیں پہچان پائے۔

اگر ا?پ بھی یہی سمجھ رہے ہیں کہ یہ سلمان خان ہیں، تو دراصل یہ بولی وڈ اداکار نہیں بلکہ ان سے بہت زیادہ مشابہت رکھنے والا ایک شخص ہے، جس نے سلمان خان جیسا ہی اسٹائل اپنایا ہوا ہے۔

متعدد صارفین نے سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کو پوسٹ کیا، جس کے بعد ٹوئٹر پر سلمان خان کو بھی اپنی پوسٹ میں ٹیگ کرکے سوال کیا کہ وہ کراچی ا?ئے اور انہوں نے مداحوں کو بتایا بھی نہیں۔

ایک صارف نے سوال کیا کہ ’بھائی ا?پ کراچی میں کیا کررہے ہیں؟‘

تاہم سلمان خان نے اب تک اس حوالے سے کوئی کمنٹ نہیں کیا۔

یاد رہے کہ سلمان خان وہ پہلے بولی وڈ اداکار نہیں جن سے مشابہت رکھنے والا کوئی پاکستان میں موجود ہو۔

پشاور بس منصوبے کیلئے فرانس 13 کروڑ یورو کا قرض فراہم کرے گا

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) فرانس کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پشاور بس ریپڈ ٹرانزسٹ کوریڈور پروجیکٹ کے لیے 13 کروڑ یورو (ساڑھے 19 ارب روپے) کا آسان قرض فراہم کرے اس سلسلے میں اقتصادی امور ڈویڑن کے سیکریٹری نور احمد، فرانس کے سفیر مارک بیرٹی اور فرانس ڈیولپمنٹ ایجنسی (اے ایف ڈی) کے کنٹری ڈائریکٹر جے کی ایم پریو نے قرض کی سہولت کے معاہدے پر دستخط کیے۔واضح رہے کہ قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے گزشتہ سال نومبر میں منصوبے کے نظرثانی شدہ پی سی-1 کی منظوری دی تھی جبکہ وفاقی حکومت نے رواں ماہ کے آغاز میں اے ایف ڈی کے ساتھ معاہدے کے لیے منظوری دی۔اس منصوبے میں اے ایف ڈی اور ایشین ڈیولپمنٹ بینک اس منصوبے کے مشترکہ طور پر فنانس کر رہے ہیں۔

رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں تجارتی خسارہ 15 ارب 55 کروڑ ڈالر رہا

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) رواں مالی سال کے پہلے 6 مہینوں میں پاکستان کا تجارتی خسارہ 15 ارب 55 کروڑ ڈالر رہا۔اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں ملکی درآمدت کا حجم 27 ارب 39کروڑ ڈالر رہا۔جب کہ رواں مالی سال کے پہلے 6 مہینوں میں برآمدات کا حجم 11ارب 84کروڑ ڈالر رہا۔گزشتہ سال اسی عرصے میں درآمدات کا حجم 26 ارب 59کروڑ ڈالر اور برآمدات کا حجم 11ا رب 83کروڑ ڈالر تھے۔

منی لانڈرنگ پر 10 سال قید، جرمانہ 5 کروڑ تک بڑھانے کی منظوری

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) وزارت خزانہ نے منی لانڈرنگ کی سزا 10 سال کرنے اور اس میں ملوث افراد کے خلاف جرمانہ 5 کروڑ کرنے کی منظوری دیدی ہے۔
وزارت خزانہ نے منی لانڈرنگ کی سزا 3سال سے بڑھا کر 10 سال کرنے جبکہ اس دھندے میں ملوث افراد، کمپنیوں اور ان کے ڈائریکٹروں کے خلاف جرمانہ بھی 50 لاکھ سے بڑھاکر 5 کروڑ کرنے کی منظوری دیدی ہے۔
ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان کے تناظر میں کی گئی ان ترامیم کے تحت دیگر قوانین کوبھی سخت کیا جارہا ہے۔ منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کی جائیداد 90دن کے بجائے اب 6ماہ تک بحق سرکارضبط کرنے کے اختیارات بھی دیے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ ان ترامیم کو ا?ج 23 جنوری کو پیش کیے جانے والے ضمنی بجٹ کا حصہ بنایا جائے گا۔

امریکا میں 420 میل کے سائن بورڈز کی بار بار چوری

واشنگٹن (ویب ڈیسک )امریکا بھر میں لوگ ہائی وے پر خاص نمبروں والے سنگِ میل اتار کر پھینک دیتے ہیں یا چرالیتے ہیں ان میں 420 اور 69 کے نشاناتِ میل سب سے زیادہ چوری ہوتے ہیں۔ ان کی مسلسل چوری کی وجہ سے ٹرانسپورٹ اور ہائی وے انتظامیہ مسلسل پریشان تھی لیکن اب اس کا ایک بہترین حل نکال لیا گیا ہے۔
مثلاً مشرقی واشنگٹن کی ایک شاہراہ پر لفظ 69 کی جگہ 68.9 میل کے بورڈ لگائے ہیں جبکہ 420 میل کی جگہ 419.9 میل کے بورڈ آویزاں کیے گئے ہیں۔ اس کے بعد سے بورڈز یا سنگِ میل کی چوری رک گئی ہے۔
اس ضمن میں محکمہ ٹرانسپورٹ کی ترجمان بیتھ باو¿سلے نے کہا ہے کہ سائن بورڈ چوری ہونے کے بعد ادارے نے ان کے نمبروں میں تھوڑی تبدیلی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

علاوہ ازیں کبھی کبھی سنگِ میل کو خالی چھوڑدیا جاتا ہے اور کبھی 420 کی جگہ 419 یا 421 میل بھی لکھ دیا جاتا ہے۔
ریاست واشنگٹن کی حدود میں 8000 ہزار سے زائد میل کی ہائی وے ا?تی ہیں اور اس طرح وہ ہر کلومیٹر پر سنگِ میل کی نگراں ہیں لیکن اب تک وہاں سے 200 بورڈ چوری ہوچکے ہیں اور 2012ئ سے اب تک مزید 608 سنگِ میل کے نشانات لگائے جاچکے ہیں۔

اگرچہ یہ کام تفریح میں کیا جاتا ہے لیکن ان کی بہت اہمیت ہے کیونکہ حادثات یا کسی اور واقعے کی صورت میں سنگِ میل پوسٹ کا ہی حوالہ دیا جاتا ہے جس سے کارروائی میں ا?سانی ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ دیہی علاقوں کے پتے بھی سائن بورڈ کے لحاظ سے مرتب کیے جاتے ہیں اور جب وہاں سے یہ علامت ختم ہوجائے تو اس کے بعد بہت مشکل پیش ا?تی ہے۔
اگر میل بتانے والا نشان چوری کے دوران پکڑا جائے تو اس کی سزا تین ماہ قید اور 1000 ڈالر جرمانہ ہے۔ ان چوروں کو پکڑنے کے لیے پولیس نے بہت کوشش کی تاہم اب تک کوئی مجرم گرفت میں نہیں آسکا اور ایک پوسٹ لگانے پر 1000 ڈالر خرچ ہوتے ہیں۔

خوبرو جاپانی ماڈل جو حقیقت میں وجود نہیں رکھتی

جاپان (ویب ڈیسک ) اس تصویر کو غور سے دیکھئے جس میں ایک حسین جاپانی ماڈل دکھائی دے رہی ہیں۔ اس کے بال حقیقی، جلد ہموار اور آنکھوں میں نمی تک اسے زندہ وجود کا درجہ دے رہے ہیں لیکن یہ صرف کمپیوٹر میں بنائی گئی ہے اور اس ماڈل کا اصل دنیا میں کوئی وجود نہیں۔
جاپانی لفظ ima کا مطلب ’ابھی‘ کے لیے استعمال ہوتا ہے جبکہ اسی بنا پر اس کمپیوٹر ماڈل کو imma کا نام دیا گیا ہے۔ اب یہ انسٹا گرام کی مجازی ہستی بن چکی ہیں اور لوگ اس کے مداح ہوتے جارہے ہیں۔ اس وقت سوشل میڈیا پر اس کے 15 ہزار سے زائد فالوورز ہیں جبکہ اس کی سوانح میں لکھا ہے کہ یہ محص کمپیوٹر سے بنائی گئی ماڈل ہیں اور حقیقی دنیا میں یہ کہیں بھی موجود نہیں۔

اسے ماڈلنگ کیفے انکارپوریٹ نے بنایا ہے اور گزشتہ برس اس کی کئی تصاویر پیش کی گئی تھیں تاہم یہ سال اس کی غیرمعمولی مقبولیت کا سال بھی ہے۔ اگلے ماہ سی جی ورلڈ میگزین اسے اپنے سرورق پر جگہ دے رہا ہے۔ اس کے علاوہ بھی ہر شخص ا?ئما کا گرویدہ ہے اور کمپیوٹر گرافکس کے ماہرین اس تخلیق پر حیران اور ششد ہیں۔ اگلے ماہ سی جی ورلڈ میگزین اسے اپنے سرورق پر جگہ دے رہا ہے۔ اس کے علاوہ بھی ہر شخص ا?ئما کا گرویدہ ہے اور کمپیوٹر گرافکس کے ماہرین اس تخلیق پر حیران اور ششدرر رہ گئے ہیں۔
ا?ئما کی سب سے خاص بات اس کا حقیقی روپ ہے اور ہر دیکھنے والا اسے حقیقی سمجھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ا?ئما بہت تیزی سے مقبول ہورہی ہیں۔

انسانی ہڈیوں میں نئی قسم کی خون کی رگیں دریافت

جرمنی (ویب ڈیسک ) ہمیں انسانی تشریح الاعضا (ایناٹومی) کی درسی کتب کو نئے سرے سے مرتب کرنا ہوگا کیونکہ انسانی ران کی ہڈی میں ایک بالکل مختلف قسم کی نئی رگ (بلڈ ویسل) دریافت ہوئی ہے۔
ہڈی کے اوپر سے ہوکر اندر کی جانب جاتی ہوئی اس رگ کی دریافت سے ہڈیوں کی ساخت، گٹھیا جیسے امراض اور خود امنیاتی نظام کو سمجھنے میں بہت مدد ملے گی۔ جرمنی میں یونیورسٹی ا?ف ڈائس برگ ایسن سے وابستہ پروفیسر میتھائس گونزراور ان کے ساتھیوں نے یہ نئی دریافت کی ہے اور وہ کہتے ہیں کہ ہم نے انسانوں میں پہلی مرتبہ اس جگہ خون کی رگیں دریافت کی ہیں جہاں ہماری نظر اس سے پہلے نہیں پہنچی تھی۔
پہلے ماہرین نے پہلے مرحلے پر چوہوں کی ہڈی میں خاص کیمیکل شامل کرکے ہڈی کو شفاف بنایا جس کے بعد کئی رگیں ہڈی کو عبور کرتے ہوئے دیکھی گئیں۔ چوہوں کے ٹانگ کی نچلی ہڈی کی جسامت ماچس کی تیلی جتنی ہے جس میں ہزاروں باریک شریانیں (کیپلریز) نظر آئیں جنہوں نے پوری ہڈی کو لپیٹ میں لے رکھا تھا۔
اس کے بعد سائنسدانوں کی ٹیم نے انسانی ران کی ہڈی میں بھی عین اسی طرح کی رگیں اور وریدیں دیکھی ہیں۔ اگرچہ انسانی ہڈیوں کو خون دینے کے لیے دیگر کئی اقسام کی رگیں بھی ہوتی ہیں اور اسی وجہ سے ان نئی رگوں کی تعداد چوہوں کے مقابلے میں قدرے کم دیکھی گئی ہے جنہیں ماہرین نے ’ٹرانس کورٹیکل ویسلز‘ کا نام دیا گیا ہے۔
پروفیسر میتھائس کے مطابق ہڈیوں کے گودے مین امنیاتی خلیات تشکیل پاتے ہیں اور ہڈیوں کی انہیں شریانوں کے ذریعے باقی جسم تک جاتے ہیں اور شاید یہ بات انسانوں پر بھی لاگو ہوتی ہے۔ اس سے قبل سائنسدانوں کی ایک اور ٹیم نے عین اسے طرح کی وریدیں (کیپلریز) چوہوں کے دماغ اور کھوپڑی کے اندر بھی دریافت کی ہیں۔ اس کے بعد ماہرین نے دیکھا کہ فالج اور گردن توڑ بخار کی صورت میں کھوپڑی کے امنیاتی خلیات اسی راستے سے دماغ کے اندر تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں اور شاید یہ نقصان کے ازالے کے طور پر کرتے ہیں۔ تاہم انسانوں میں عین ایسا ہی کردار اب تک نہیں دیکھا جاسکا ہے۔

کاربن ڈائی آکسائیڈ کو بجلی اور ہائیڈروجن ایندھن میں بدلنے والا انقلابی نظام

جارجیا (ویب ڈیسک ) امریکی ماہرین نے زمین کے درجہ حرارت میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ بننے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس جذب کرکے اسے بجلی اور ہائیڈروجن ایندھن میں بدلنے والا ایک مو¿ثر نظام تیار کیا ہے۔ماہرین کا اصرار ہے کہ اس صدی کے اختتام تک زمین کے اوسط درجہ حرارت میں اضافے کو 1.5 درجے سینٹی گریڈ تک محدود رکھنے کے لیے صرف کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو کم کرنا ہی کافی نہیں بلکہ فضا میں موجود اضافی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو بھی جذب کرنا ضروری ہے۔
جارجیا ٹیک اور السن انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہرین نے مل کر ایک مائع بیٹری نما نظام بنایا ہے جو کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرکے اس سے بجلی بناتا ہے اور اس سے قابلِ استعمال ہائیڈروجن ایندھن بھی تیار کیا جاسکتا ہے۔اس نئے آلے کو ’ہائبرڈ این اے ، سی او ٹو سسٹم‘ کا نام دیا گیا ہے جو بنیادی طور پر ایک بڑی مائع بیٹری کی طرح ہے۔ اس میں سوڈیم دھات کے اینوڈ لگائے گئے ہیں جو نامیاتی برقیرے (ا?رگینک الیکٹرولائٹ) کا کام کرتے ہیں۔ جبکہ کیتھوڈ میں ایک مائع محلول ہے۔ اس طرح دو اقسام کے مائعات کو ایک خاص جھلی سے الگ الگ رکھا جاتا ہے جسے ’سوٹیم سپر ا?یونِک کنڈکٹر‘ کا نام دیا گیا ہے۔جیسے ہی مائع الیکٹرولائٹ میں کاربن ڈائی ا?کسائیڈ گیس داخل کی جاتی ہے جو کیتھوڈ سے عمل کھاکر محلول کو مزید تیزابی بناتی ہے۔ اس سے بجلی اور ہائیڈروجن پیدا ہوتی ہے۔ ابتدائی تجربات میں ماہرین نے 50 فیصد کفایت (ایفی شنسی) کے ساتھ توانائی بنائی اور پورا سسٹم کسی نقصان کے بغیر 1000 گھنٹے تک چلتا رہا۔اسی طرح کے دیگر نظام چلتے ہوئے کاربن ڈائی ا?کسائیڈ بھی خارج کرتے ہیں لیکن اس نئے نظام میں ایسا نہیں ہوتا۔ دنیا بھر میں کاربن پکڑنے ، استعمال کرنے یا اسے تبدیل کرنے کی ٹیکنالوجیوں پر کام ہورہا ہے۔ اس ٹیکنالوجی میں کاربن ڈائی ا?کسائیڈ کو کامیابی سے دیگر مٹیریل میں باا?سانی سے تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
’ہائبرڈ این اے ، سی او ٹو سسٹم‘ اگرچہ ایک عمدہ اختراع ہے لیکن اس کی کارکردگی بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔ تاہم کلائم ورکس نامی ایک نظام سال میں 150 ٹن کاربن ڈائی ا?کسائیڈ جذب کرتا ہے جسے اب تک بہت مو¿ثر قرار دیا گیا ہے۔ لیکن یاد رہے کہ پوری دنیا میں سالانہ 40 ارب ٹن کاربن ڈائی ا?کسائیڈ گیس فضا میں جارہی ہے۔

موبائل کے ذریعے بجلی کی چوری پکڑنے کے منصوبے کا آغاز

اسلام آباد( ویب ڈیسک ) جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں روز بروز اضافے کے پیش نظر موبائل کمپنی نے ملک کے دشوار گزار علاقوں میں بجلی چوری کرنے والوں کو پکڑنے کے لیے پائلٹ منصوبے کا آغاز کردیا۔

اس منصوبے کے تحت مذکورہ آلہ کو پشاور کے علاقے کارخانو میں بجلی کے فیڈرز پر نصب کیا جائے گا۔

برطانوی جی ایس ایم اے کی جانب سے منصوبے کو 2 لاکھ پاو¿نڈ فنڈ دے کر اسپانسر کیا گیا ہے جبکہ ڈیجیٹل مسائل کا حل سیلیولر کمپنی ’جیز‘ پیش کرے گی۔

پائلٹ پروجیکٹ کو مختلف شعبوں میں ا?ٹومیشن اور ڈیجیٹل سلوشنز کے لیے کام کرنے والے نجی ادارے سینٹر فور انٹیلی جنس سسٹمز اینڈ نیٹ ورک ریسرچ (سی ا?ئی ایس این ا?ر) کی جانب سے لگایا جائے گا۔

مزید پڑھیں: وزارت آئی ٹی کا بجلی چوری کی روک تھام کی ٹیکنالوجی بنانے کا دعویٰ

میڈیا کو اس منصوبے سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے سی ا?ئی ایس این ا?ر کے چیف ایگزیکٹو ا?فیسر ڈاکٹر گل محمد کا کہنا تھا کہ یہ حکومت کی جانب سے غیر ملکی فنڈنگ سے متعارف کرائے گئے اسمارٹ میٹرنگ سے مماثلت رکھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پائلٹ پروجیکٹ کو ایسے علاقے میں لگایا جائے گا جہاں 25 ہزار صارفین ہوں تاہم بجلی کی چوری کی نگرانی کی قیمت اسمارٹ میٹرنگ سے انتہائی کم ہوگی‘۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی چوری میں معاونت، 20 ہزار ملازمین کیخلاف مقدمات درج

واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے اسمارٹ میٹرنگ پروگرام اور ایڈوانس میٹرنگ انفرااسٹرکچر پروگرام کے لیے ایشین ڈیولپمنٹ بینک سے 90 کروڑ ڈالر کا قرض حاصل کیا جارہا ہے۔

ڈاکٹر گل کا کہنا تھا کہ سرکاری ادارے اصلاحات اور جدت سے شرماتے ہیں اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی کمی کی اہم وجہ بجلی چوری کرنے والے با اثر افراد کے گروہ کا اس کام میں ملوث ہونا ہے۔

کی بورڈ پر حروف تہجی ترتیب کے مطابق کیوں نہیں ہوتے؟

لاہور( ویب ڈیسک ) ہم میں سے بیشتر افراد تقریباً روزانہ ہی کی بورڈ کا استعمال کرتے ہیں، اب چاہے وہ دفتر کے کمپیوٹر کا کی بورڈ ہو یا اسمارٹ فون کا۔لیکن کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ آخر کی بورڈ انگریزی حروف تہجی کی ترتیب کے مطابق کیوں نہیں ہوتے، یعنی ‘اے’ کے بعد ‘بی’ اور ‘سی’ کی جگہ ‘ایس’ اور ‘ڈی’ کیوں ہیں؟

ہوسکتا ہے آپ کو علم ہو یا نہ ہو مگر موجودہ کی بورڈ کو QWERTY کہا جاتا ہے جو کی بورڈ کی اوپری لائن کی بائیں جانب کے چھ الفاظ سے بنا ہے۔

اس کی بورڈ کو 1870 کی دہائی میں اصل ٹائپ رائٹرز کے بانیوں میں سے ایک کرسٹوفر لیتھم شولز نے ایجاد کیا تھا۔

مگر انہوں نے الفاظ کو کی بورڈ کے لے آ?ٹ میں حروف تہجی کی ترتیب کے بجائے بے ترتیب کیوں رکھا؟

دنیا کے پہلے کی بورڈ کا پیٹنٹ 1868 میں درج کرایا گیا تھا جس کا کی بورڈ پیانو کی کیز (Keys) کی طرح انگریزی حروف تہجی کے مطابق تھا۔

مگر اس کی کیز اکثر منجمند یا جام ہوجاتی تھیں جس کی وجہ یہ تھی کہ بہت زیادہ استعمال ہونے والے حروف ایک دوسرے کے بہت زیادہ قریب تھے۔

لہذا یہ خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ اس مشکل کو دیکھتے ہوئے کرسٹوفرشولز نے QWERTY کی بورڈ تیار کیا، جس میں زیادہ استعمال ہونے والے الفاظ کو مختلف جگہوں پر منتقل کردیا گیا تاکہ مکینیکل مسائل سے بچا جاسکے۔

شولز نے اس زمانے میں ایک کمپنی ریمنگٹن کے ساتھ معاہدہ کیا جس نے اس کی بورڈ کو اپنے مقبول ٹائپ رائٹر ریمنگٹن نمبر ٹو کا حصہ بنایا۔

کی بورڈ کی اوپری لائن میں وہ تمام الفاظ موجود ہیں جو کی بورڈ لکھنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔

تاہم 2 محققین موجودہ کی بورڈ کے حوالے سے ایک مختلف خیال پیش کرتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ شروع میں ٹائپ رائٹرز کو ٹیلی گراف آپریٹرز استعمال کرتے تھے جو مورس کوڈ میں موصول پیغام کو تحریر کرتے ہوئے درست حروف تہجی پر مبنی کی بورڈ پر ٹائپ کرتے ہوئے الجھن کا شکار ہوجاتے تھے، یہی وجہ ہے کہ کی بورڈ کو اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا۔

اب ان دونوں میں سے وجہ جو بھی ہو، لیکن کی بورڈ کی یہ ترتیب کمپیوٹرز سے لے کر اسمارٹ فونز کے کی بورڈ کے لیے بھی اپنائی جاچکی ہے۔

منی بجٹ آج ، سیمنٹ سمیت 150 اشیا سستی ، موبائل فونز ، گاڑیا ں مہنگی ہو نگی

اسلام آباد (وائس آف ایشیا‘ آن لائن) حکومت کی جانب سے آج دوسرا منی بجٹ پیش کیا جائے گا۔ منی بجٹ میں نان فائلرز کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ذرائع ایف بی آر کے مطابق منی بجٹ میں نان فائلزر کے لیے ٹیکسوں میں اضافہ کرنے پر غور شروع کر دیا گیا ہے۔نان فائلز کے بڑی جائیداد خریدنے پر پابندی برقرار رکھنے کی تجویز ہے جب کہ ذرائع ایف بی آر کے مطابق موبائل فون پر 5 فیصد مزید ٹیکس بڑھایا جا سکتا ہے۔برآمدی شعبے کے لیے خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی متوقع ہے۔جب کہ عوام کے فائدے کے لیے درآمدتی اشیاءکی حوصلہ شکنی کی جائے گی جس سے پاکستان کی لوکل اشیاء زیادہ استعمال ہوں گی اور اس سے پاکستان کی معیشت بھی بہتر ہو گی۔منی بجٹ میں خواتین پر بھی مہنگائی کا پہاڑ ٹوٹے گا کیونکہ منی بجٹ میں سجنے سنورنے کے لیے استعمال ہونے والا سامان بھی مہنگا ہونے کا امکان ہے۔جب کہ دوسری جانب حکومتی اراکین آنے والے بجٹ کو عوام دوست قرار دے رہے ہیں ،یہ بجٹ کتنا عوام دوست ہوگا یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔ مالی سال 2019ءکے 7ویں مہینے میں حکومت کی جانب سے تیسری مرتبہ منی بجٹ (آج)بروز بدھ 23 جنوری پیش کیا جائےگا۔بجٹ پیش کرنے کا مقصد آمدنی کا خسارہ کم کرنے کےساتھ ملک میں کاروبار کرنے کا طریقہ کار آسان بنانا ہے، ایک نجی ادارے کی جانب سے بجٹ اقدامات اور ان اقدامات کے معیشت پر مرتب ہونے والے اثرات پر مبنی ایک رپورٹ مرتب کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے واضح کیا ہے کہ منی بجٹ پیش کرنے کا مقصد پاکستان میں کاروبار کرنے میں آسانیاں پیدا کرنا ہے۔اس کے علاوہ بجٹ سے حکومت کی آمدنی میں کمی کو دور کرنے میں بھی مدد ملے گی، مالی سال کی پہلی ششماہی میں حکومتی آمدنی 170 ارب روپے سے کم تھی، بجٹ اقدامات کے ذریعے حکومت 150ارب روپے کی کمی دور کرسکے گی، حکومت کا عزم اور توجہ برآمدی شعبے کی صنعتوں کو بحال کرنے پر ہے۔ اس حوالے سے ڈاکٹر فرزانہ کے مشیر اور ترجمان خاقان نجیب خان نے کہا کہ منی بجٹ پیش کرنے کا مقصد کم لاگت ہا¶سنگ اور اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے علاوہ زرعی شعبے کو سہولت فراہم کرنا ہے ۔یہ مالیاتی پیکج منی فیچرنگ اور ایکسپورٹ کے اردگرد ہے ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ پیکج میں منفی خالص آمدنی کا اثر پڑے گا ۔جب ان سے منی بجٹ میں جی ایس ٹی کی شرح میں ایک فیصد اضافے کے حوالے سے پوچھا گیا تو ترجمان نے اس حوالے سے محتاط رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ضمنی مالیاتی بل میں کوئی ٹیکس کی پیمائش کا تصور نہیں کیا جاتا انہوں نے دعوی کیا کہ منی بجٹ کاروباری حلقوں میں آسانی فراہم کرے گا ۔جس سے مزید کاروباری سہولتیں میسر ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت درآمدات کے فروغ کے لئے ریفریجریشن پیکج متعارف کرانے کی بجائے کسی بھی منی بجٹ کو پیش نہیں کر رہی ۔ ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ اسد عمر نے وزیر اعظم کے ہمراہ قطر روانگی سے قبل بجٹ کے اقدامات کو حتمی شکل دے دی ہے اس کے علاوہ زراعت اور ہا¶سنگ سیکٹر سے متعلق صنعتوں کو کم لاگت ہا¶سنگ کا حصہ بنانے کے لئے قیمت کم کرنے کی بھی ضرورت ہو گی اس کے لئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں جبکہ درآمد ت شدہ 1800 سی سی گاڑیوں پر زائد ٹیکس عائد کرنے کی بھی تجویز ہے۔ حکومت پانچ سالہ ٹریڈ پالیسی فریم ورک کا اعلان منی بجٹ میں(آج) کریگی۔ ذرائع کے مطابق چارسلیبزپرکسٹم ڈیوٹی میں ایک فیصد کمی کی تجویز منی بجٹ کا حصہ ہے،تقریبا 150شیا کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز ہے۔لگژری گاڑیوں کی درآمد پر امپورٹ ڈیوٹی میں 10فیصد اضافہ اوراسمارٹ موبائلز پر ڈیوٹی کی شرح میں اضافہ کی بھی تجویز ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ریگولیٹری ڈیوٹی کی چھوٹ میں شامل اشیا میں الیکٹرونکس ، انجینئرنگ، کیمیکلز شامل ہیں اور جن اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی 6فیصد تھی اسے5فیصد کردیا جائیگا۔منی بجٹ (آج) بدھ کو پیش ہوگا، اصلاحاتی پیکیج اور فنانس ضمنی بل کو حتمی شکل دیدی گئی۔جن اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی 18فیصد ہے اسے 19 اور 16فیصد والی کو 15فیصد کردیا جائیگا جبکہ ایس ایم ایز کو بہترین کاروباری ماحول مہیا کرنے کےلئے سہولیات دی جائیں گی۔منی بجٹ میں سستے گھروں کی تعمیر، زرعی شعبہ کی صنعت کیلئے مراعات اور چھوٹے کاروباروں کو وسعت دینے کےلئے بھی مراعات کا اعلان متوقع ہے۔سیکورٹیزکی خریدوفروخت پرایڈوانس ٹیکس کی شرح اعشاریہ صفر ایک فیصد سے بڑھاکردوگناکرنیکی تجویز دی گئی ہے جبکہ سی پیک کے منصوبوں کے سامان کو ٹیکس کی چھو ٹ دینے کی تجویز بھی منی بجٹ کا حصہ ہے۔ایس ایم ایز کو بہترین کاروباری ماحول مہیا کرنے کےلئے سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ نجی ٹی وی کے مطابق چار سلیبز پر کسٹم ڈیوٹی میں کمی کی تجویز منی بجٹ کا حصہ ہے۔ تقریباً 150 اشیاءکی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز ہے۔ جبکہ لگثرری گاڑیوں کی امپورٹ ڈیوٹی میں 10 فیصد اضافہ کی تجویز ہے۔ جبکہ سمارٹ موبائلز پر ڈیوٹی کی شرح میں اضافہ کی بھی تجویز ہے۔ ذرائع کے مطابق ریگولیٹری ڈیوٹی کی چھوٹ میں شامل اشیاء میں الیکٹرانکس ، انجنئیرنگ اور کیمیکلز شامل ہیں۔ جن اشیاءپر ریگولیٹری ڈیوٹی چھ فیصد تھی اسے پانچ فیصد کیا جائے گا اور جن اشیاءپر ریگولیٹری ڈیوٹی 18فیصد ہے اسے 19اور 16 فیصد والی کو 15فیصد کر دیا جائے گا۔ ایس ایم ایز کو بہترین کاروباری ماحول مہیا کرنے کے لیے سہولیات دی جائیں گئیں اور سستے گھروں کی تعمیر اور ذرعی شعبہ کی صنعت کے لیے مراعات کا اعلان بھی متوقع ہے۔ جبکہ چھوٹے کاروبار کو وسعت دینے کے لیے بھی مراعات کا اعلان متوقع ہے ۔ جبکہ سکیورٹیز کی خریدوفروخت پر ایڈوانس ٹیکس کی شرح 0.01 فیصد سے بڑھا کر دوگنا کر دی گئی ہے۔ مالی سال کی پہلی ششماہی میں حکومتی آمدنی 170ارب روپے سے کم تھی‘ بجٹ اقدامات کے ذریعے حکومت 150ارب روپے کی کمی دور کر سکے گی‘ حکومت کا عزم اور توجہ برآمدی شعبے کی صنعتوں کو بحال کرنے پر ہے۔

وسیم اکرم کو قومی کرکٹ ٹیم میں ’ مسٹری سپنر‘کی کمی محسوس ہونے لگی

کراچی(نیوزایجنسیاں) سابق قومی کپتان وسیم اکرم کو قومی کرکٹ ٹیم میں مسٹری سپنرکی کمی محسوس ہونے لگی، لیجنڈری فاسٹ باولر نے کہا ہے کہ ملک میں صلاحیت کی قطعی کوئی کمی نہیں۔ لیکن گرین شرٹس کے پاس ایسا کوئی سپنر موجود نہیں جو بڑی بدقسمتی کی بات ہے۔وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ افغانستان جیسی ٹیم کے پاس بھی راشد خان، مجیب الرحمن اور ظاہر خان کی شکل میں ایسے تین سپنرز موجود ہیں لہذا پاکستان کرکٹ بورڈ کو چاہئے کہ اس مشکل کا حل تلاش کرے اور کوئی ماہر مسٹری سپنر سامنے لایا جائے ۔

پی ایس ایل فور، متبادل پلیئرزکیلئے ڈرافٹنگ کل

لاہور(سپورٹس رپورٹر) پاکستان سپر لیگ سیزن فور کے متبادل کھلاڑی کے انتخاب کے لیے ڈرافٹنگ کل ہوگی۔ پی ایس ایل فور کے متبادل کھلاڑی کے انتخاب کے لیے ڈرافٹنگ چوبیس جنوری کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوگی۔ڈرافٹنگ میں سابق آسٹریلوی کپتان اسٹیو اسمتھ کے متبادل کا بھی انتخاب کیا جائے گا، تمام فرنچائز اپنے اکیسویں کھلاڑی کا انتخاب بھی کریں گی۔پی ایس ایل انتظامیہ نے تمام فرنچائزز کو اکیسواں کھلاڑی شامل کرنے کی اجازت دی تھی۔یاد رہے کہ پاکستان سپر لیگ سیزن فور کے شیڈول کا اعلان کیا جاچکا ہے، پی ایس ایل کا چوتھا ایڈیشن 14 فروری سے 17 مارچ تک ہوگا۔پی ایس ایل فور کے 4 میچز ابو ظبی میں ہوں گے جبکہ شارجہ اور دبئی میں بھی میچز ہوں گے۔ آخری 8 میچز پاکستان میں ہوں گے جن میں 3 میچ لاہور اور 5 میچ کراچی میں ہوں گے۔لاہور میں ہونے والے میچز 9، 10 اور 12 مارچ کو ہوں گے جبکہ 7، 10، 13 اور 15مارچ کو میچز کراچی میں ہوں گے۔ پی ایس ایل فور کا فائنل 17 مارچ کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔