لاہور: (ویب ڈیسک) لاہور ہائی کورٹ نے پرویز الہیٰ کی جانب سے بیان حلفی جمع کرانے اور اسمبلی تحلیل نہ کرنے کی یقین دہانی پر گورنر کے حکم نامے کو منسوخ کرتے ہوئے انہیں وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے پر بحال کردیا۔
وزیر اعلی ڈی ںوٹیفکیشن کیس کی سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری پرویز الہیٰ نے لاہور ہائیکورٹ کو تحریری یقین دہانی کرائی ہے کہ اگر وزارت اعلی پر بحال کیا گیا تو اسمبلی تحلیل نہیں کروں گا۔
عدالت نے گورنر پنجاب سے بھی اپنا آرڈر واپس لینے کی انڈر ٹیکنگ مانگتے ہوئے سماعت گیارہ جنوری 2022ء تک ملتوی کردی۔ عدالتی حکم نامے کے بعد پرویز الہیٰ اور پنجاب کابینہ 11 جنوری تک بحال رہیں گے۔
قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ کے فل بینچ کے رکن جسٹس عابد عزیز شیخ نے پرویز الٰہی کی درخواست پر سماعت کے دوران استفسار کیا تھا کہ برطرفی کا نوٹیفکیشن معطل کریں تو کیا پرویز الٰہی اسمبلی فوری تحلیل کرینگے؟۔
گورنر پنجاب کی جانب سے وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کے جانے کے خلاف پرویز الٰہی کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ کے فل بینچ نے سماعت کی، جس میں دلائل دیتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے عدالت کو بتایا کہ آئین کے مطابق وزیر اعلیٰ کو عہدے سے ہٹانے کےلیے 2 طریقے ہیں۔ پہلا طریقہ عدم اعتماد کی تحریک ہے، جو آئین کے آرٹیکل 136 کے تحت جمع کرائی جاتی ہے۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ گورنر وزیر اعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہیں۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 130 کے سب سیکشن 7 کے تحت گورنر وزیراعلیٰ کو اعتماد کو ووٹ لینے کہہ سکتا ہے۔ اعتماد کے ووٹ کےلیے گورنر اجلاس سمن کرتا ہے۔ گورنر کے پاس اعتماد کا ووٹ لینے کا کہنے کےلیے ٹھوس وجوہات ہونی چاہییں۔
جسٹس عابد عزیز شیخ نے سوال کیا کہ اگر ہم گورنر کا نوٹیفکیشن معطل کردیں تو کیا آپ فوری اسمبلی تحلیل کریں دیں گے؟۔ کیا آپ تحریری طور پر یقین دہانی کروا سکتے ہیں کہ عدالت نوٹیفکیشن معطل کرے تو اسمبلیاں تحلیل نہیں کریں گے؟ فل بینچ کے رکن جسٹس عاصم حفیظ نے ریمارکس دیے کہ گورنر کے حکم پر عمل درآمد کیے بغیر آپ اسمبلی تحلیل نہیں کرسکتے۔
لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری پرویز الہی کے وکلا کو موکل سے ہدایت لینے کےلیے ایک گھنٹے کا وقت دیا اور اسمبلی نہ توڑنے سے متعلق بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔
ایک گھنٹے بعد کیس کی سماعت شروع ہوئی تو پرویز الہیٰ اپنے صاحبزادے مونس الہیٰ اور وکلا کے ساتھ عدالت میں حاضر ہوئے جہاں انہوں نے جج کو تحریری بیان جمع کرایا جس میں یقین دہانی کرائی گئی کہ ’اگر عدالت مجھے عہدے پر بحال کرتی ہے تو میں اسمبلی تحلیل نہیں کروں گا‘۔
قبل ازیں چیف جسٹس کی جانب سے تشکیل دیے گئے لارجر بینچ کے فاضل رکن جسٹس فاروق حیدر نے پرویز الٰہی کی درخواست پر سماعت سے معذرت کرلی تھی، جس سے پرویز الٰہی کی درخواست پر سماعت کرنے والا لاہور ہائی کورٹ کا لارجر بینچ تحلیل ہوگیا تھا۔ بعد ازاں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے نیا فل بینچ تشکیل دیدیا، جس میں جسٹس فاروق حیدر کی جگہ جسٹس عاصم حفیظ کو شامل کیا گیا۔
واضح رہے کہ پرویز الہی نے گورنر پنجاب بلیغ الرحمن کی جانب سے ڈی نوٹیفائی کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ چودھری پرویز الہی کی جانب سے 9 صفحات پر مشتمل درخواست دائرکی گئی تھی، جس میں گورنر اور اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان، حکومت پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب کو فریق بنایا گیا تھا۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ گورنر نے اعتماد کا ووٹ لینے کے لیے وزیراعلیٰ کو خط لکھا ہی نہیں، خط اسپیکر کو لکھا گیا، وزیراعلی کو نہیں ۔
ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں مزید مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایک اجلاس کے دوران گورنر دوسرا اجلاس طلب نہیں کر سکتے۔ گورنر کو اختیار ہی نہیں کہ وہ غیر آینی طور پر وزیر اعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کر سکیں۔
پرویز الٰہی کی جانب سے آئین کےآرٹیکل 199کےتحت دائر کی گئی پٹیشن میں کہا گیا کہ گورنر پنجاب نے آئین کےآرٹیکل 130سب سیکشن 7کی غلط تشریح کی۔ گورنر پنجاب نے اختیارات کاغلط استعمال کرتے ہوئے وزیراعلی کو ڈی نوٹیفائی کیا۔
پٹیشن کے مطابق گورنر،وزیراعلیٰ کو تعینات کرنے کی اتھارٹی نہیں، اسی لیے وزیراعلی کو ہٹانے کا بھی اختیار نہیں رکھتا۔ گورنر نے اسپیکر کےساتھ تنازع میں وزیراعلیٰ کو غیرقانونی طور پرہٹایا۔ جب تک اسپیکر اعتماد کےووٹ کے لیے اجلاس نہیں بلاتا تو بطور وزیر اعلیٰ کیسے اعتماد کا ووٹ حاصل کرتا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت گورنر پنجاب کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دے۔
عدالت عالیہ میں درخواست پرویز الٰہی کے وکیل عامر سعید راں کی وساطت سے دائر کردی گئی تھی، جس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے سماعت کے لیے جسٹس عابد عزیز شیخ کی سربراہی میں لارجر بینچ تشکیل دیا تھا، جس کے دیگر دیگر ارکان میں جسٹس چودھری محمد اقبال، جسٹس طارق سلیم شیخ، جسٹس فاروق حیدر اور جسٹس مزمل اختر شبیر شامل تھے، تاہم جسٹس فاروق حیدر کی جانب سے معذرت کے بعد ان کی جگہ جسٹس عاصم حفیظ کو بینچ میں شامل کیا گیا تھا۔
All posts by admin
اسلام آباد میں یونین کونسلز نہ بڑھانے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے دارالحکومت میں یونین کونسلز بڑھانے کا حکومتی فیصلہ مسترد کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات 31 دسمبر کو ہونے ہیں یا نہیں؟ فیصلہ 27 دسمبر کو الیکشن کمیشن کرے گا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق دائر درخواستوں کو یکجا کر کے سماعت کی۔ ڈی جی الیکشن کمیشن نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے بعد یونین کونسلز کی تعداد بڑھائی گئی۔ 31 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات پرانے شیڈول کے مطابق ہونے چاہئیں۔
اٹارنی جنرل اشتر اوصاف عدالت میں پیش ہوئے تو چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ایک بار طے کرلیں کہ یونین کونسلز کی تعداد کتنی بڑھانی ہے؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ یونین کونسلز کی تعداد میں اضافے کے بعد الیکشن کمیشن حلقہ بندیاں کرنے کی پابند ہے۔ انہوں نے عدالتی استفسار پر بتایا کہ حلقہ بندیاں تبدیل ہونے کے بعد ووٹرز لسٹوں میں بھی تبدیلی ہوگی۔
ایڈووکیٹ جنرل جہانگیر جدون نے کہا کہ وزارت داخلہ نے 19 دسمبر کو یونین کونسلز بڑھانے کا نوٹی فکیشن جاری کیا، الیکشن کمیشن نے سوموٹو پاور استعمال کرتے ہوئے اس نوٹی فکیشن کو مسترد کر دیا اور وفاقی حکومت یا میٹروپولیٹن کارپوریشن سمیت کسی کو نوٹس کر کے سنا بھی نہیں گیا، اسلام آباد میں یونین کونسلز کی تعداد 125 ہو گئی ہے اور اب الیکشن سے قبل نئی حلقہ بندیوں کا اختیار الیکشن کمیشن آف پاکستان کا ہے۔
پٹیشنر کے وکیل عادل عزیز قاضی نے کہا کہ قانون میں ایسی کوئی بات نہیں لکھی کہ یونین کونسلز کی تعداد میں اضافہ الیکشن کمیشن سے پوچھ کر کرنا ہے، اس وقت یونین کونسلز کی تعداد 125 ہے، الیکشن کمیشن کا مینڈیٹ ہے کہ انہوں نے قانون کے مطابق الیکشن کرانا ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال نے کہا لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم کر دی گئی، قومی اسمبلی سے بل پاس ہوگیا اب سینیٹ سے پاس ہوگا، ایکٹ میں ترمیم کے بعد میئر اور ڈپٹی میئر کا الیکشن اب براہ راست ہوگا۔
ایک پٹیشنر کے وکیل راجہ انعام امین منہاس نے کہا کہ روات کے ووٹرز کو گولڑہ اور گولڑہ کے ووٹرز کو روات میں شامل کر دیا گیا ہے، ووٹرز الیکشن کمیشن کے پاس گئے تو انہوں نے کہا کہ الیکشن شیڈول کے اعلان کے بعد تبدیلی نہیں ہوسکتی، اگر ووٹرز کو ان کے حق سے محروم رکھا جائے تو پھر لوکل گورنمنٹ الیکشن کرانے کا مقصد ہی نہیں، ووٹر لسٹوں میں اتنی بڑی غلطیوں کے ساتھ الیکشن کرائے گئے تو وہ فری اینڈ فیئر نہیں ہوں گے۔
ڈی جی الیکشن کمیشن نے کہا کہ یہ ووٹوں کی درستی کے لیے پراسیس کے دوران نہیں آئے اور جب آئے تو بہت دیر ہو چکی تھی۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ اقتدار میں کوئی بھی سیاسی جماعت ہو، بلدیاتی انتخابات کرانے میں ان کی دلچسپی نہیں، پولیٹیکل اینالسٹ بہتر بتاسکتا ہے کہ ایسا کیوں ہے؟ اگر 2020ء میں مدت پوری ہوئی تو اس وقت الیکشن ہوجانا چاہیے تھا، کبھی کورونا، کبھی سیلاب، کبھی سردی، کبھی گرمی، یہ سب تو چلتا رہتا ہے، اسلام آباد کے مسائل تب حل ہوں گے جب یہاں دہلی ماڈل کی اپنی پارلیمنٹ لائیں گے۔
بلدیاتی انتخابات پرانے شیڈول کے مطابق 101 یونین کونسلز پر ہوں گے یا 125 یونین کونسلز پر؟ عدالت نے 27 دسمبر کو فریقین کو سن کر فیصلہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔
انڈس ارتھ ٹرسٹ کی سیلاب سے متاثر پاکستان کی ساحلی آبادیوں کی مدد کیلئے کوکا کولا کمپنی کے ساتھ شراکت داری
کراچی: (ویب ڈیسک) انڈس ارتھ ٹرسٹ نے پاکستان میں نظر انداز کی گئی ساحلی آبادیوں کو سیلاب سے متعلق امداد کی فراہمی کیلئے کوکا کوکا کمپنی کے ساتھ شراکت داری کی ہے۔
ٹھٹھہ،سندھ میں تقریباً 1000گھرانوں کی امداد کیلئے 1کروڑ15لاکھ روپے کی مالی اعانت کی جائیگی۔یہ ٹیم سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو خوراک،پناہ گاہ،مچھر دانی،نہانے دھونے کی سہولیات،حفظان صحت کی کٹس اوربنیادی شیلٹر سپورٹ فراہم کرے گی۔ایسے گھرانوں پر خصوصی توجہ دی جائیگی،جن کی سربراہی خواتین،معذورافراد اور اقلیتی گروپ کرتے ہیں۔
اس شراکت داری کے تحت بنیادی امدادی سامان کی فراہمی کے علاوہ،لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی سہولیات بھی فراہم کی جائینگی،اس مقصد کیلئے پانی کی عالمی فلاحی تنظیم بوند شمس کو شامل کیا گیا ہے،جو اپنے جدید،ارزاں اور توسیع پذیر شمسی توانائی سے چلنے والے آل ان ون واٹر پمپ اور فلٹریشن سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے ایک عوامی مقام پر سولر واٹر باکس نصب کرینگے۔پراجیکٹ Tayaba.org کے ذریعہ صاف پانی تک رسائی کو مزید آسان بنانے کیلئے خواتین کو پانی کے آسان حصول کیلئے H2Oواٹر وہیلز بھی فراہم کئے جائینگے۔
کوکا کولا پاکستان کے نائب صدر فہد اشرف نے اس حوالے سے کہا کہ ”حالیہ تباہ کن سیلاب کے باعث پاکستان میں جس قدر نقصان ہوا ہے،اس کی مثال نہیں ملتی،متاثرہ افراد کی مدد کیلئے ہمیں ایک مشترکہ کاوش کی ضرورت ہے،بطور کوکا کولا،ہم پائیدار مشترکہ کمیونٹیز کی تعمیر کیلئے پرعزم ہیں اورانڈس ارتھ ٹرسٹ کے ساتھ یہ مشترکہ کوششیں اس عزم کا ایک حصہ ہیں۔“
حکومتی رپورٹوں کے مطابق سیلاب کے باعث پاکستان کا ایک تہائی رقبہ زیر آب آیا،اور آج تک کئی علاقوں میں سیلابی پانی جمع ہے اورصحت کیلئے خطرا ت کا باعث بنا ہوا ہے۔
انڈس ارتھ ٹرسٹ کے سی ای او شاہد سعید خان کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ”پاکستان میں حالیہ سیلاب نے دنیا کو باور کروایا ہے کہ موسمیاتی تبدیلوں اور ماحولیاتی انحطاط سے نمٹنا ہماری اجتماعی اولین ترجیحات ہونی چاہئیں۔یہ نہ صرف ہماری زندگیوں کے تمام پہلوؤں بلکہ ایک ذی روح ہونے کے ناطہ ہماری بقاء پر بھی اثر انداز ہوتا ہے،انڈس ارتھ ٹرسٹ میں ہمارا وژن نظر انداز کی گئی ساحلی آبادیوں کے وقار کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ان کی ترقی کیلئے کام کرنا ہے،اس کیلئے کوکا کولا جیسی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری ان آبادیوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد تک پہنچے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔“
اس بڑے پیمانے پر ہنگامی صورتحال کیلئے حکومت،مقامی و بین الاقوامی این جی اوز،اور کارپوریٹس سمیت ڈونرز کے درمیان مربوط مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔کولا کولا سیلاب کے بعد سے امدادی کاموں میں سب سے آگے ہے،کوکا کولا کمپنی کے عالمی فلاحی دست راست کولا کولا فاؤنڈیشن نے CARE International کو ڈھائی لاکھ امریکی ڈالر کی گرانٹ فراہم کی،جس نے ملک میں تقریباً1ہزار گھرانوں کیلئے ضروری سامان کی فراہمی کے حوالے سے فوری امدادی سرگرمیوں میں مدد کی۔
پاکستان انگلینڈ سے ہارا لیکن ہم انہیں آسان نہیں لیں گے: کوچ نیوزی لینڈ
کراچی: (ویب ڈیسک) نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کوچ گیری اسٹیڈ نے کہا ہے کہ پاکستان انگلینڈ سے ہارا ہے لیکن ہم انہیں آسان نہیں لیں گے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گیری اسٹیڈ نے کہا کہ پاکستان اچھا لگ رہا ہے، ابھی سفر کی تھکان ختم نہیں ہوئی لیکن پریکٹس ضروری تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے نیا ملک اور نیا ٹاسک ہے، امید ہے اچھے میچز ہوں گے، انگلینڈ نے بھی یہاں اچھی کرکٹ کھیلی ہے، پاکستان کے لیگ اسپنر ابرار اور زاہد محمود اچھے بولرز ہیں۔
گیری اسٹیڈ کا کہنا تھا کہ ابھی وقت ہے پاکستان کے خلاف حکمت عملی بنا کر میدان میں اتریں گے، پاکستان انگلینڈ سے ہارا ہے لیکن ہم انہیں آسان نہیں لیں گے۔
کیوی کوچ نے مزید کہا کہ کین ولیمسن نےکافی عرصےٹیم کی کپتانی کی اور برینڈن میک کلم نے ٹیسٹ کرکٹ کو نئی جدت دی ہے،ہوسکتا ہے دوسری ٹیمیں بھی اس ٹرینڈ کو اپنائیں۔
عامر لیاقت کی بیوہ دانیہ شاہ کی ضمانت مسترد
کراچی: (ویب ڈیسک) مرحوم رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کی بیوہ دانیہ شاہ کی درخواست ضمانت مسترد ہو گئی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ مکیش کمار نے گزشتہ روز دانیہ شاہ کی درخواست ضمانت پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔جج مکیش کمار نے آج محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے دانیہ شاہ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔
یاد رہے کہ دانیہ شاہ کو چند روز قبل ایف آئی اے نے عامر لیاقت کی نازیبہ تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا جس کے خلاف دانیہ شاہ نے درخواست ضمانت دائر کی تھی۔
پشاور: ڈپٹی اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی پر تقریب کے دوران فائرنگ
پشاور : (ویب ڈیسک) پشاور میں ڈپٹی اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی پر فائرنگ کی گئی جس میں وہ محفوظ رہے۔
ڈپٹی اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی محمود جان کاکہنا ہےکہ وہ پشاور کے علاقے ریگی میں لائیو اسٹاک سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے کہ اس دوران ان پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی۔
ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ ان کے محافظوں نے حملہ آوروں پر جوابی فائرنگ کی جس سے وہ فرار ہوگئے۔
سپریم کورٹ کا سندھ بھر کی سرکاری زمینوں پر قبضہ ختم کرانے کا حکم
کراچی: (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ نے سندھ بھر کی سرکاری زمینوں پر قبضہ ختم کرانے کا حکم دیدیا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے صوبے کی سرکاری زمینوں پر قبضے کا مکمل ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کہا کہ قبضے ختم کرانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرکے رپورٹ پیش کریں۔
سینئر ممبر لینڈ یوٹیلائزئشن نے عدالت سے استدعا کی کہ سرکاری زمینوں پر قبضہ چھڑانے کے لیے رینجرز کو بھی مدد کے لیے ہدایات دی جائیں، جس پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ اگر آپ کی پولیس اس قابل نہیں تو محکمہ ختم کر دیں، ہر کام میں رینجرز کیوں مدد کرے گی؟
عدالت نے آئی جی سندھ کو حکم دیا کہ تمام ایس ایس پیز کو ڈپٹی کمشنرز کی معاونت اور فورس فراہم کرنے کی ہدایت کی جائے، ہوم سیکرٹری رینجرز کو بھی معاونت کی ہدایت جاری کریں۔
سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کو سرکاری زمینوں پر قبضے کے خلاف آپریشن کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت 6 ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔
خیبرپختونخوا حکومت کا صوبائی اسمبلی آج تحلیل نہ کرنےکا فیصلہ
پشاور: (ویب ڈیسک) خیبرپختونخوا حکومت نے صوبائی اسمبلی کو آج تحلیل نہ کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت وزیراعلیٰٰ پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کیے جانے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے اور صوبائی حکومت نے فی الحال اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے اب تک ایڈوائس تیار نہیں کی ہے۔
اس حوالے سے وزیراعلیٰ کے پی محمود خان نے کہا ہےکہ خیبرپختونخوا اسمبلی آج تحلیل نہیں کررہے، اس سلسلے میں عمران خان کے حکم کا انتظار ہے، عمران خان نے جیسے ہی حکم دیا گورنرکو اسمبلی تحلیل کرنےکی ایڈوائس بھیج دوں گا۔
واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے اعلان کے بعد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے آج اسمبلی تحلیل کرنےکا اعلان کیا تھا۔
صارفین کی پرائیوسی کی خلاف ورزی پر میٹا 72 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز ادا کرنے کیلئے تیار
لاہور: (ویب ڈیسک) فیس بک صارفین کی ذاتی تفصیلات تک تھرڈ پارٹی ایپس کی رسائی کے مقدمے میں میٹا کمپنی ساڑھے 72 کروڑ ڈالرز دینے کے لیے تیار ہوگئی ہے۔
صارفین کے ڈیٹا تک کیمبرج اینالیٹیکا اور دیگر تھرڈ پارٹی ایپس کی رسائی پر میٹا کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔
اب میٹا نے مقدمہ نمٹانے کے لیے 72 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔اب اس مجوزہ معاوضے اور دیگر تفصیلات عدالت کے سامنے منظوری کے لیے پیش کی جائیں گی۔
یہ مقدمہ اس وقت دائر کیا گیا تھا جب 2018 میں یہ انکشاف ہوا کہ فیس بک نے ایک برطانوی کمپنی کیمبرج اینالیٹیکا کو 8 کروڑ 70 لاکھ صارفین کے ڈیٹا تک رسائی دی تھی۔
مقدمہ دائر کرنے والے افراد کے وکلا کے مطابق یہ تاریخی تصفیہ ہے جس سے اس طرح کے پیچیدہ پرائیویسی کیس میں لوگوں کو ریلیف مل سکے گا۔
میٹا نے مقدمے میں کسی غلطی کو تسلیم نہیں کیا اور اس نے ایک بیان میں کہا کہ معاملات طے کرنا کمپنی اور شیئر ہولڈرز کے بہترین مفاد میں ہے۔
کمپنی نے بتایا کہ گزشتہ 3 برسوں کے دوران ہم نے پرائیویسی کے حوالے سے کافی کام کیا اور ایک منظم پرائیویسی پروگرام پر عملدرآمد کیا۔
خیال رہے کہ برطانوی ایپ نے 2016 میں امریکی صدارتی انتخابات کے دوران کروڑوں فیس بک صارفین کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرکے ان تفصیلات کو سیاسی اشتہارات کے لیے استعمال کیا تھا۔
پولیس نے دارالحکومت کو بڑی تباہی سے بچا لیا: ڈی آئی جی اسلام آباد
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) ڈی آئی جی اسلام آباد سہیل ظفر چٹھہ کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے وفاقی دارالحکومت کو بڑی تباہی سے بچا لیا۔
ڈی آئی جی اسلام آباد سہیل ظفر چٹھہ آئی ٹین فور میں ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد فوری طور پر جائے وقوعہ پہنچے اور صورتحال کا جائزہ لیا۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سہیل ظفر چٹھہ کا کہنا تھا کہ ایگل اسکواڈ کے اہلکاروں نے ایک مشکوک گاڑی کو روکا جس میں ایک مرد اور ایک عورت موجود تھے، تلاشی کے دوران گاڑی میں موجود شخص نے خود کو دھماکا خیز مواد کی مدد سے اڑایا۔
ڈی آئی جی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے وفاقی دارالحکومت کو بڑی تباہی سے بچا لیا، دھماکے میں ایک اہلکارشہید اور 4 زخمی ہوئے جبکہ دونوں خودکش حملہ آور ہلاک ہو گئے۔
لاہور: کمپریسر استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
لاہور: (ویب ڈیسک) سوئی گیس حکام نے گیس کمپریسر استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔
سوئی گیس حکام کے مطابق کمپریسر استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
حکام کا کہنا ہےکہ پہلی وارننگ کے طور پر ایک ماہ کے لیے گیس کنکشن منقطع کیا جائے گا جب کہ دوبارہ پکڑے جانے پر صارف کے خلاف مقدمہ بھی درج ہو گا اور کمپریسر استعمال کرنے والوں پر جرمانہ بھی عائد ہوگا۔
روس کی جاسوسی کے الزام میں جرمن فارن انٹیلی جنس سروس ایجنٹ گرفتار
جرمنی: (ویب ڈیسک) جرمنی میں فارن انٹیلی جنس سروس کے ایجنٹ کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فارن انٹیلی جنس سروس کےملازم کو روس کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتارکیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی کا بتانا ہے کہ گرفتار کیے گئے اہلکار پر ریاستی راز روسی انٹیلی جنس کو بتانے کاالزام ہے۔
لیسکو کا بجلی چوری روکنے کیلئے اسمارٹ میٹر لگانے کا فیصلہ
لاہور: (ویب ڈیسک) لیسکو بورڈ نے بجلی چوری روکنے کے لیے اسمارٹ میٹروں کی منظوری دے دی۔
لیسکو حکام کے مطابق اسمارٹ میٹروں کی خریداری پر 8 ارب روپے خرچ ہوں گے اور اسمارٹ میٹروں سے ٹیکنیکل لاسز بھی کم ہوں گے۔ لیسکو حکام نے بتایاکہ اسمارٹ میٹروں کی تنصیب سے 5 سال میں 5 ارب روپے کی بچت ہو سکے گی، اسمارٹ میٹر 20 سال کے لیے کار آمد ہوں گے جبکہ میٹروں کی ریڈنگ میں ردو بدل اور ٹیمپرنگ نہیں ہو سکےگی۔