’2024 پاکستان کے لیے اندرونی اور بیرونی لحاظ سے بہت اہمیت کا حامل ہے‘

نئے سال کے آغاز پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی پیغام جاری کیا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ اللہ کرے نیا سال پاکستان کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کے لیے خوشحالی کے ساتھ ساتھ سیاسی اور معاشی استحکام لائے۔

صدر مملکت نے قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ نئے سال کے آغاز پر ہمیں فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کو نہیں بھولنا چاہیے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری مسئلہ کشمیر سمیت دیرینہ تنازعات کے حل کے لیے عملی اقدامات اٹھائے۔

دوسری جانب سربراہ پاک فوج جنرل عاصم منیر نے سال نو کے آغاز پر جاری اپنے پیغام میں مسلح افواج کی جانب سے ’پاکستان کے قابل فخر عوام کو‘ نئے سال کی مبارکباد دی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 2023 کا ایک مشکل لیکن اہم سال اختتام پذیر ہوگیا، 2024 پاکستان کے لیے اندرونی اور بیرونی لحاظ سے بہت اہمیت کا حامل ہے۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاک فوج فلسطین اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ پاک فوج ملک کی سلامتی و ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ افواج پاکستان اور عوام ایک ہیں، پاکستان کے جذبے کو کوئی شکست نہیں دے سکتا۔

کراچی: سال نو کے آغاز پر ہوائی فائرنگ سے 32 افراد زخمی، 18 گرفتار

دنیا بھر کی طرح کراچی میں بھی سال نو کا جشن پرجوش طریقے سے منایا گیا، اس جشن کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں کی گئی ہوائی فائرنگ سے 32 افراد زخمی ہوگئے۔

سال نو کے آغاز پر بہادر آباد، لیاقت آباد، نارتھ ناظم آباد، کریم آباد ، اعظم بستی، کلفٹن اور دیگر علاقوں میں ہوائی فائرنگ کی گئی۔

زخمیوں کو سول، جناح اور عباسی اسپتال میں منتقل کیا گیا، جن میں خاتون، بچہ اور بچی بھی شامل ہیں۔

سال نو کے آغاز پر پولیس نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے ہوائی فائرنگ میں ملوث 12 ملزمان کو گرفتار کرلیا اور اسلحہ برآمد کرکے تحقیقات شروع کردی گئی۔

ساؤتھ پولیس نے اسلحہ کی نمائش کرنے کے الزام میں 6 ملزمان کو بھی گرفتار کیا۔

اس دوران ڈی جی رینجرز میجر جنرل اظہر وقاص نے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، رینجرز کمانڈر کو سیکیورٹی کی صورتحال سےآگاہ کیا جس پر انہوں نے اظہار اطمینان کیا۔

ڈی جی رینجرز نے ہوائی فائرنگ اور ضابطے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی ہدایت کی۔

الوداع 2023، خوش آمدید 2024 : نیا سورج نئی امیدوں کے ساتھ طلوع

الوداع 2023، خوش آمدید 2024 : نیا سورج نئی امیدوں کے ساتھ طلوع ہوا۔

غزہ کے مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے نگراں حکومت نے پاکستان میں سال نو پر جشن کی کوئی تقریب نہ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی فوج نہتے فلسطینیوں کا قتل عام کررہی ہے، غزہ پر اسرائیلی جارحیت میں 22 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

ملک بھر میں سال نو پر سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے۔ اس کے باوجود کراچی میں ہوائی فائرنگ سے 32 افراد زخمی ہوئے۔

2023 کئی یادیں چھوڑ کر رخصت ہوا ہے تو 2024 نئی امیدیں لیکر آیا ہے۔ نئے سال شروع ہونے سے چند گھڑیاں قبل مساجد میں دعائیہ تقریبات کا انعقاد بھی کیا گیا۔

ملک کی سلامتی اور استحکام سمیت تمام اندرونی و بیرونی سازشوں سے نجاد کی دعائیں مانگی گئیں، پاکستان کے معاشی استحکام کیلئے بھی اللہ تعالی سے دعائیں مانگی گئیں۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں مولانا فضل الرحمان کے قافلے پر حملہ، آر پی او کی تردید

جمیعت علمائ اسلام (ف) کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ تھانہ یارک کی حدود میں مولانا فضل الرحمان کے قافلے پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا ہے، تاہم، آر پی او نے سربراہ کے یو آئی پر حملے کی تردید کی ہے۔

ترجمان جے یو آئی جلیل جان نے بتایا کہ حملہ تھانہ یارک کی حدود میں کیا گیا، تاہم حملے میں مولانا فضل الرحمان اور ان کے محافظ محفوظ رہے۔

اس دوران پولیس حکام کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان پر ہونے والے حملے کو ناکام بنا دیا گیا، تاہم حملہ آور مسلح افراد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، اور خوش قسمتی سے حملے میں کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔

سیکرٹری داخلہ کا مولانا فضل الرحمان کے قافلے پر فائرنگ کا نوٹس
سیکرٹری داخلہ نے مولانا فضل الرحمان کے قافلے پر فائرنگ کے واقعہ کی رپورٹ طلب کی ہوئی ہے۔

ترجمان وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا کہ شرپسندوں کو ملک میں فساد پھیلانےکی اجازت نہیں دیں گے، انتخابی مہم کے دوران سیاسی سرگرمیوں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائے گی، اور امن وامان و عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے بھی ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

مرکزی ترجمان جے یو آئی اسلم غوری
ترجمان جے یو آئی اسلم غوری نے ایک پر واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کے قافلے کے قریب فائرنگ بزدلانہ کارروائی ہے، بارہا متنبہ کرچکے ہیں کہ ہماری قیادت کے لئے حالات سازگار نہیں۔

اسلم غوری کا کہنا تھا کہ انتظامیہ آئے روز تھریٹس کے حوالے سے لیٹر لکھتی ہے لیکن عملا کوئی قدم نہیں اٹھاتی، واقعہ کی فوری تحقیقات کرائی جائیں، ادارے کیوں اپنی ذمہ داری پوری نہیں کررہے، کے پی اور بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے۔

معروف صحافی اور اینکر حامد میر
معروف صحافی حامد میر نے اپنے ایکس اکاونٹ پر وزارت داخلہ کا نوٹیفکیشن شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ 29 دسمبر کو وزارت داخلہ نے ایک لیٹر جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ مولانا فضل الرحمان اور ایمل ولی خان پر حملے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے اور صرف دو دن بعد مولانا پر حملہ ہو گیا۔

حامد میر کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ مولانا فضل الرحمان کی جان بچ گئی، سیاسی قائدین سے گذارش ہے کہ بہت زیادہ احتیاط کریں۔

حملے کی تردید
آر پی او ڈیرہ اسماعیل خان ناصر محمود نے مولانا فضل الرحمان کے قافلے پر حملے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ حملہ یارک انٹرچینج پر واقع پولیس چیک پوسٹ پر کیا گیا، اور پولیس کی جوابی کارروائی میں حملہ آور فرار ہوگئے۔

آر پی اور ناصر محمود نے کہا کہ حملے کے وقت مولانا فضل الرحمان موقع پر موجود نہیں تھے۔

حکومت نے نئی پیٹرولیم قیمتوں کا اعلان کردیا

حکومت نے نئی پیٹرولیم قیمتوں کا اعلان کردیا۔ اوگرا کی بھیجی گئی سمری پر وزیراعظم ہاؤس نے فیصلہ کیا۔

اتوار کو جاری ایک سرکاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی موجودہ قیمتی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ اوگرا کی جانب سے بھیجی گئی سمری کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

پیٹرول کی قیمت اگلے 15 دن کے لیے 267.34 رہے گی جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 276.21 رہے گی۔. عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے سبب اس مرتبہ پیٹرول کی قیمت کم ہونے کی امید تھی تاہم حکومت نے آخری دنوں میں فیصلہ کیا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں برقرار رکھی جائیں گی۔

آئل مارکیٹنگ کمپنیز (OMCs) کا تخمینہ تھا کہ پیٹرول اور مٹی کے تیل کی قیمت میں ایک روپیہ فی لیٹر تک کمی لائی جاسکتی ہے۔

مٹی کا تیل 2 روپے 19 پیسے فی لیٹر سستا کرنےکی منظوری دی گئی ہے۔

اس کے علاوہ لائٹ ڈیزل آئل ایک روپے 11 پیسے مہنگا کرنے کی منظوری دی گئی ہے

عمر ڈار زیر حراست نہیں، پولیس نے عدالت میں جواب جمع کرادیا

لاہور ہائیکورٹ میں دائر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ڈار کی بازیابی کی درخواست پر پولیس نے رپورٹ جمع کرا دی۔

عدالتی حکم پر جمع کرائی گئی رپورٹ میں پولیس نے کہا کہ عمر ڈار پولیس کی حراست میں نہیں ہیں۔

عمر ڈار تحریک انصاف وسطی پنجاب کے صدر ہیں ، ان کا تعلق سیالکوٹ سے ہے اور عرصہ دراز سے پارٹی کے ساتھ منسلک ہیں۔

ان کی والدہ نے دعویٰ کیا تھا کہ عمر ڈار کو اغوا کیا گیا ہے۔

عمر ڈار کی والدہ اور بھائی عثمان ڈار نے اس کے بعد بازیابی کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا اور 30 دسمبر کو عدالت نے درخواست سماعت کیلئے مقرر کی تھی۔

جسٹس علی باقر نجفی کچھ دیر بعد عمر ڈار کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کریں گے۔

عمر ڈار کی والدہ وکیل کے ہمراہ کمرہ عدالت میں موجود ہیں۔

شیخ رشید اور ان کے بھتیجے کے کاغذات مسترد کیوں ہوئے؟ اصل وجہ سامنے آگئی

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور ان کے بھتیجے راشد شفیق کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے بعد ریٹرننگ افسر سید نظارت علی نے اعتراضات کی کاپیاں فراہم کر دیں۔

ریٹرننگ افسر کی جانب سے فراہم کی گئی کاپی میں اعتراض اٹھایا گیا کہ شیخ رشید نے اپنے اثاثوں کی مکمل تفصیلات فراہم نہیں کیں، ظاہرکردہ اثاثوں کی مالیت سرمایہ کاری سے مطابقت نہیں رکھتی۔

اعتراض میں کہا گیا کہ شیخ رشید نے کاغذات میں سال 2021 سے 2023 کی آمدن کا ذکر نہیں کیا، محکمہ جنگلات مری کے ریسٹ ہاؤس کا بل بھی ادا نہیں کیا گیا، شیخ رشید نے بغیر ادائیگی 4 ستمبر 2022 سے 9 ستمبر 2022 ریسٹ ہاؤس میں قیام کیا۔

اعتراضات میں مزید کہا گیا کہ شیخ رشید احمد کے ذمہ 3 لاکھ 22 ہزار روپے سرکاری بل واجب الادا ہیں۔

شیخ رشید کے بھتیجے کے کاغذات پر اعتراض میں کہا گیا کہ شیخ راشد شفیق بھی اپنی اہلیہ کے ٹیکس ریٹرن جمع کروانے میں ناکام رہے، شیخ راشد شفیق اپنے اثاثوں کی مکمل تفصیلات فراہم کرنے میں بھی ناکام رہے۔

قبل ازیں، شیخ رشید نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ یہ الیکشن نہیں مذاق ہے، فیصلے کی کاپی دی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر جھوٹا، غلط اور بے وقت الزام لگایا گیا، فیصلے کے خلاف ہائیکورٹ جانا چاہتے ہیں۔

خیال رہے کہ شیخ رشید کے این اے 56 اور راشد شفیق کے این اے 57 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے ہیں۔

ٹرانسمیشن لائنوں پر ٹرپنگ، بجلی کا شارٹ فال ساڑھے 6 ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا

پن بجلی سے توانائی کی پیداوار میں کمی کے باعث بجلی کا شاٹ فال برقرار ہے، ملک بھر میں بجلی کا شارٹ فال آج ساڑھے 6 ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا۔

شارٹ فال بڑھنے کے باعث شہری اور دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ جاری ہے۔

پاور ڈویژن ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں بجلی کی طلب ساڑھے 14 ہزار میگاواٹ تک ہے، جبکہ بجلی کی پیداوار صرف 8 ہزار میگاواٹ تک ہے۔

پاور ڈویژن کے مطابق طلب اور رسد میں فرق کے باعث لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے تک ہے۔

پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ شہری علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10 گھنٹوں پر محیط ہے، جبکہ دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10 سے 12 گھنٹے تک ہے۔

ذرائع کے مطابق ہائی لاسز علاقوں میں بجلی کی 16 گھنٹوں تک بندش کی جا رہی ہے۔

دوسری جانب شدید دھند کے باعث این ٹی ڈی سی کی گڈو کے قریب ٹرانسمیشن لائنوں پر ٹرپنگ بھی جاری ہے۔

پاور ڈویژن کے مطابق 500 کے وی اور 220 کے وی ٹرانسمیشن لائنوں پر ٹرپنگ ہوئی، 500 کے وی سرکٹ بریکر کے ایک پول کو بھی نقصان پہنچا۔

پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ فالٹی لائن کو سسٹم سے علیحدہ کر کے سوئچ یارڈ کو بحال کر دیا گیا ہے، خراب لائن کو ٹھیک کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام جاری ہے۔

پاورڈویژن کا کہنا ہے کہ نقصان اور فالٹ کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔

راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس کا ٹریک ٹوٹ گیا

اسلام آباد / راولپنڈی: سکستھ روڈ میٹرو بس اسٹیشن کے قریب راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس ٹریک کا ایک حصہ ٹوٹ گیا۔

ٹریک ٹوٹنے سے میٹرو بس روٹ میں بڑا شگاف پڑ گیا جبکہ ٹریک میں دراڑیں پڑنے سے بڑے بڑے پتھر بھی زمین پر آگرے۔ انتظامیہ نے تھوڑی سی مرمت کرکے ٹریک بحال کر دیا۔

واقعے پر حکام میڑو بس اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ٹریک سے کنکریٹ ٹوٹ پھوٹ کر نہیں گر رہے بلکہ ایکسٹینشن جوائنٹ کی مرمت کی جا رہی ہے، ایلوویٹیڈ ٹریک پر مذکورہ جوائنٹ کو خود ماہرین نے توڑا اور اس کو دوبارہ مرمت کیا جا رہا ہے۔

حکام نے بتایا کہ ٹریک کی مرمت کمشنر راولپنڈی کی ہدایات پر عمل میں لائی گئی ہے جس کی مرمت باقاعدہ ایس آئی او پیز کے تحت مری روڈ پر ایریا کو ٹریفک کے لیے بند کرکے حصار میں لیا گیا۔

حکام میڑو بس اتھارٹی کے مطابق پہلے ایک حصے کی مرمت مکمل کی گئی اب دوسرے حصے کی مرمت جاری ہے تاہم میڑو بس سروس کا آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے، ایکسٹینشن جوائنٹ کی باقی ماندہ حصے کی مرمت بھی جلد از جلد مکمل کر دی جائے گی۔

واضح رہے کہ 2ارب سبسڈی کے باوجود میٹرو بس ٹریک مجموعی طور پر خستہ حالی کا شکار ہے اور جگہ جگہ گھڑے پڑ گئے ہیں۔ شہریوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے صورتحال پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا

نئے سال کے آغازپر اسرائیلی حملوں میں شدت، ایک ہی خاندان کے10 افراد شہید

غزہ: غزہ میں نئے سال کے آغاز پر اسرائیل کے حملوں میں مزید شدت آگئی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کے جنگی طیاروں نے غزہ کے وسط میں واقع المغازی اور البریج کے علاقوں کو نشانہ بنایا جس میں ایک ہی گھر کے 10 افراد ہلاک ہوگئے۔

اسرائیل نے غزہ شہر کے نواحی علاقے المغراقہ گاؤں پر بھی بمباری کی جس کے نتیجے میں 6 افراد جبکہ خان یونس میں ایک گھر پر فضائی حملے میں ایک شخص شہید ہوا۔
دوسری جانب مزاحمت پسند تنظیم حماس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل کے مختلف علاقوں پر راکٹ برسائے جس کے بعد ان علاقوں میں سائرن بجنے لگے۔ حماس کے راکٹ حملوں میں کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔

اسرائیل کا اتحادی ملک امریکا غزہ میں جنگ کی شدت کم کرنے پرزور دے رہا ہے تاہم اسرائیلی وزیراعظم نیتنن یاہو کا کہنا ہے کہ جنگ اپنے عروج پر ہے اور جاری رہے گی۔ اسرائیل کو ایک مرتبہ پھر مصر کے ساتھ غزہ کی سرحد کا کنٹرول سنبھالنا ہوگا۔

نئے سال کے پہلے دن اسٹاک ایکسچینج میں تیزی

کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سال نو کے پہلے روز کاروبار کا آغاز زبردست تیزی سے ہوا۔

اسٹاک ایکسچینج میں 1568پوائنٹس کی تیزی دیکھنے میں آئی جس کے نتیجے میں 63 اور 64 ہزار کی دو نفسیاتی حدیں بحال ہوگئیں۔ 1500 پوائنٹس کے اضافے سے 100 انڈیکس بڑھ کر 64019 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔

یاد رہے کہ سال کے آخری کاروباری دن کے ایس ای 100 انڈیکس 62451.04پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا۔

معیشت کی دگرگوں صورتحال کے باوجود سال 2023 پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے لیے بلحاظ سرمایہ کاری انتہائی خوش کن ثابت ہوا۔

اگست میں نگراں حکومت کی آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے سخت فیصلوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہمراہ مختلف نوعیت کے اقدامات، ہر شعبے میں انسداد اسمگلنگ کی سخت مہمات نے سال کے اختتامی 4ماہ ستمبر تا دسمبر کی مدت میں مارکیٹ کو نئی تاریخ ساز بلندیوں پر پہنچایا۔

سال 2023 میں ہنڈریڈ انڈیکس کا پہلا ریکارڈ 30اکتوبر کو 51482 پوائنٹس کے ساتھ قائم ہوا جسکے بعد آئی ایم ایف حکام کا پاکستان کی معیشت کا جائزہ مکمل ہونے اور اسٹاف لیول کا معاہدہ طے پانے کے باعث 29نومبر کو ہنڈریڈ انڈیکس 60502پوائنٹس کے ساتھ نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا اور بعدازاں 12دسمبر کو ہنڈریڈ انڈیکس 66426پوائنٹس کے ساتھ نئی بلند ترین سطح پر بھی آگیا تھا۔

آئی ایم ایف سے معاہدے کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر میں استحکام کے لئے چینی بینکوں کی کنسورشیم سعودی عرب کی سپورٹ، متحدہ عرب امارات کویت چین اور سعودی عرب کی پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری پلان سے اسٹاک مارکیٹ میں یومیہ بنیادوں پر نت نئے ریکارڈز بنتے چلے گئے۔

اس کے نتیجے میں کلینڈر سال 2023 کے اختتامی کاروباری سیشن جمعہ 29دسمبر تک سالانہ بنیادوں پر ہنڈریڈ انڈیکس میں مجموعی طور پر 22030.59 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اس طرح سے سال 2023 کے دوران ہنڈریڈ انڈیکس مجموعی طور پر 54.50فیصد کے اضافے سے 62451.040پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 5940.13پوائنٹس کے اضافے سے 20776.54پوائنٹس، کے ایم آئی 30انڈیکس 36450.93 پوائنٹس کے اضافے سے 104728.78پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 10677.50 پوائنٹس کے اضافے سے 30664.12 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

سال 2023 کے دوران مجموعی طور پر تیزی کے سبب حصص کی مالیت میں 25کھرب 62ارب 7کروڑ 49لاکھ 91ہزار 224روپے کا خطیر اضافہ ہوا جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھکر 90کھرب 62ارب 90کروڑ 28لاکھ 8ہزار 645روپے پر آگیا۔

مالی سال 2022؛ 31 سرکاری اداروں سے خزانے کو 730 ارب کا نقصان

اسلام آباد: وزارت خزانہ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان کے31 سرکاری کاروباری اداروں نے خزانے کو 730 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی سب سے زیادہ نقصان پہنچانے والا ادارہ بن گیا۔ یہ رپورٹ آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت تیار کی گئی ہے۔ مالی سال 2021-22 کے حوالے تیار رپورٹ نے کئی غلط طور پر گردش کرنے والی باتوں کی حقیقت آشکار کردی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2022 میں پنجاب کی چار سمیت بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں خسارے میں رہی ہیں۔ پی آئی اے سب سے زیادہ خسارے والا ادارہ نہیں ہے۔ حیران کن طور پر پاکستان سٹیل ملز سب سے زیادہ نفع کمانے والے پہلے 15اداروں میں آگئی ہے۔ اس کا نمبر 14واں ہے۔

رپورٹ سے واضح ہوا کہ نجکاری کی وزارت اس مقام تر توجہ نہیں دے رہی جہاں اسے فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یہ پاور سیکٹر ہے۔ نگران حکومت نے پاور سیکٹر کو اپنی ترجیحات سے نکال کر توجہ پی آئی اے پر دے رکھی ہے۔ لیکن ابھی تک اس کی نجکاری کے حوالے سے بھی کوئی بریک تھرو نہیں ہوسکا ہے۔ پی آئی اے 2022 میں خسارے میں رہنا والا تیسرا بڑا ادارہ رہا۔

رپورٹ میں 2020سے لیکر 2022 کے مالی سالوں 133سرکاری اداروں کا جائزہ لیا گیا۔ ان میں 88کاروباری اور 45غیر کاروباری ادارے شامل تھے۔ 2022میں 88کاروباری اداروں میں سے 50نے 560ارب روپے کمائے اور 31اداروں نے 730ارب روپے کا نقصان کیا۔ نیشل ہائی ویز نے سب سے زیادہ 168.5ارب روپے کا نقصان کیا۔ اس کے بعد پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی نے قومی خزانے کو 102ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔

پی آئی اے اس سال 97.5ا رب روپے کے خسارے میں رہی۔ 88کمرشل حکومتی اداروں کے اثاثوں کی مالیت 305کھرب روپے ہے۔ان اداروں نے 104کھرب کا ریوینو پیدا کیا جس میں سے 60ارب کی وصولیاں آئل اینڈ گیس سیکٹر میں ہوئیں۔ سب سے زیادہ نقصان میں رہنے والے 10اداروں نے 650 ارب کا نقصان پہنچایا۔ ان دس اداروں میں این ایچ اے، پی آئی اے اور پاکستان ریلویز کے ساتھ باقی 7ادارے پاور سیکٹر کی کمپنیاں ہیں۔

پاور سیکٹر اس وقت سب سے زیادہ نقصان پہنچانے والا سیکٹر بن گیا ہے۔ دس بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے 376ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔ 100ارب سے زیادہ نفع کمانے والی واحد کمپنی او جی ڈی سی ایل رہی۔ اس نے 134ارب کا نفع دیا۔ پچاس کمپنیوں میں سے صرف 3کمپنیوں پی ایس او، پارکو اور پی پی ایل نے 50ارب سے زیادہ نفع کمایا۔ صرف 13کمپنیاں ایسی تھیں جنہوں نے 10 ارب روپے سے زیادہ نفع کمایا۔

وزارت خزانہ نے یہ رپورٹ آئی ایم ایف کے ساتھ کئے گئے وعدہ کی بنا پر ظاہر کی ہے۔ رپورٹ میں نمایاں کیا گیا کہ حکومت نے حکومتی اداروں کی کارکردگی بہتر کرنے کیلیے جامع اصلاحاتی ایجنڈے کو اپنایا ہے۔

ٹیکس چوری میں ملوث برانڈز کی کروڑوں کی مصنوعات ضبط

اسلام آباد: پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے)نے ایف بی آر کی طرف سے کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث برانڈز کی مصنوعات کی مارکیٹ میں فروخت ممنوعہ قرار دے دی ہے۔

پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کی ڈی جی عصمت گل خٹک کی ہدایت پر خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئیں جن کمپنیوں کے لائسنس معطل یا منسوخ کر دیے گئے تھے اور کروڑوں روپے کی ٹیکس چوری میں ملوث ہونے پر ایف بی آر نے ان کے ٹریڈ مارک ضبط کرکے نیلامی کا عمل شروع کر رکھا ہے، ان کمپنیوں کی مصنوعات کے خلاف ملک گیر آپریشن کرکے کروڑوں روپے مالیت کی مصنوعات قبضے میں لے لی ہیں۔

اس کے علاوہ پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی(پی ایس کیو سی اے) نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کو بھی فارول کاسمیٹکس کی مصنوعات بائیو آملہ شیمپو، سیون ڈے سکن کریم،پرائما ہیئر کلر سمیت دیگر مصنوعات ہٹانے کیلئے مراسلہ لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ کمپنی کا پی ایس کیو سی اے کا جاری کردہ لائنسنس معطل ہے جبکہ یہ کمپنی کروڑوں روپے کی ٹیکس ڈیفالٹر ہے۔