ترکیہ زلزلہ متاثرین کو امداد دینے والے ممالک میں سعودی عرب سرفہرست

جینیوا :(ویب ڈیسک) سعودی عرب ترکیہ میں زلزلہ متاثرین کی امداد میں سب سے آگے نکل گیا، اقوام متحدہ نے سعودی عرب کی جانب سے ترکیہ کی امداد کا اعتراف کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور (OCHA) نے ترکیہ میں زلزلہ متاثرین کی فوری مدد کرنے والے ممالک کا شکریہ ادا کیا ہے ۔
’اوچا‘ کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد امدادی ادارے کی طرف سے ایک ارب ڈالر کی امداد کی اپیل کی گئی تھی ، جس کے جواب میں امداد دینے والے ممالک کی طرف سے 26 کروڑ 8 لاکھ ڈالر جمع ہوئے ، امداد دینے والے ممالک میں سعودی عرب سر فہرست ہے۔
ترجمان جینز لایرکے نے تصدیق کی ہے کہ اپیل کو 27 فیصد فنڈز فراہم کیے گئے اور سب سے زیادہ عطیہ دہندگان میں مملکت سعودی عرب، امریکا، کویت، یورپی کمیشن اور اقوام متحدہ کے ہنگامی فنڈ تھے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ امداد ترک حکومت کی قیادت کی طرف سے امداد کی اپیل کا جواب ہے، دو ماہ قبل آنے والے زلزلے سے9 ملین افراد براہ راست متاثر ہوئے تھے، جبکہ 30لاکھ لوگ بے گھر ہوئے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے 4.1 ملین سے زیادہ لوگوں تک خوراک کے سوا دیگر امداد پہنچا چکے ہیں اور 30 لاکھ افراد کو ہنگامی خوراک کی امداد فراہم کی گئی ہے، جبکہ 7 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو اپنے رہائش گاہوں کو بہتر بنانے کے لیے مدد ملی ہے، جن میں خیمے، ریلیف ہاؤسنگ یونٹس شامل ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ ترکیہ میں وزارت صحت کو 4.6 ملین ویکسین کی خوراک، 16 موبائل ہیلتھ کلینکس، ادویات اور طبی سامان کے علاوہ تولیدی صحت اور صدمے اور زخموں کے علاج کے لیے مدد فراہم کی گئی ہے۔

مسجد نبوی : روضہ مبارک کے اطراف سونے اور تانبے کے نئے حصار کا افتتاح

ریاض :(ویب ڈیسک) مسجد نبوی میں روضہ رسول ﷺ کے اطراف سونے اور تانبے کے نئے حصار کا افتتاح کردیاگیا۔
عرب میڈیا کے مطابق روضہ اطہرکے گرد نیا حصار 87 میٹر لمبا اور ایک میٹر اونچا ہے، یہ الگ الگ یونٹس اور ٹھوس تانبے، پیتل اور سونے کے حصوں پر مشتمل ہے۔
حرمین شریفین کے امور کی نگرانی کرنے والے ادارے کے صدر شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں روضہ مبارک کے اطراف تانبے اور سونے سے بنے نئے حصار کا افتتاح کیا۔
یہ اقدام مسجد نبوی کی مشاہداتی شناخت کے تحفظ کے فریم ورک کے اندر آتا ہے، روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی عمارت کے اردگرد لکڑی کے حصار کی جگہ تانبے کے سنہری حصار نے لے لی تھی۔

بھارت : ہائیکورٹ کے جج کی سپریم کورٹ سے انوکھی استدعا

نیو دہلی:(ویب ڈیسک) بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ہائیکورٹ کے جج نے سپریم کورٹ سے حیران کن استدعا کر دی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے جج اتُل سری دھرن نے گزشتہ دنوں سپریم کورٹ سے استدعا کی کہ میری بیٹی آئندہ برس اسی عدالت سے جہاں میں ابھی فرائض انجام دے رہا ہوں، وکالت کا آغاز کرے گی اس لیے میرا تبادلہ کسی اور ریاست میں کردیا جائے۔
مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے جج سری دھرن نے کہا کہ بطور جج اسی ہائی کورٹ میں رہنا مفادات کا ٹکراؤ ہوگا،اس لیے اس سے بچنے کے لیے میرا تبادلہ کردیا جائے۔
رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے جج کی استدعا منظور کرتے ہوئے ان کا تبادلہ مقبوضہ جموں و کشمیر ہائی کورٹ میں کردیا۔
مدھیہ پردیش ہائی کورٹ سے تبادلے کے بعد اپنی ایمانداری اور دیانتداری کی وجہ سے جج سری دھرن کے ان دنوں سوشل میڈیا پر بھی کافی چرچے ہیں ۔

بزدار کے علاقے میں گھوسٹ سرکاری سکولوں میں بزدار خاندان کے ہی ڈیرے

لاہور:(ویب ڈیسک) سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے علاقے میں 16 گھوسٹ سرکاری سکولوں کا انکشاف ہوا ہے۔
عثمان بزدار کے علاقے کھرڑ بزدار میں 16 گھوسٹ سرکاری سکولوں میں بزدار خاندان نے ڈیرے بنا رکھے ہیں، ان سکولوں کا سٹاف بھی بزدار فیملی کا ہے جسے باقاعدگی سے فنڈز بھی مل رہے ہیں۔
اسی سلسلے میں عثمان بزدار، عمر بزدار، طور بزدار اورشبیر چوہان کو تین اپریل کو اینٹی کرپشن ہیڈ کوارٹر طلب کیا گیا ہے۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق سابق صوبائی وزیر حافظ ممتاز ، خیال کاسترو،سابق ایم پی اے لطیف نذر ،ملک عمر فاروق اورشکیل شاہد کے خلاف بھی گھپلوں کی تحقیقات جاری ہیں اورآئندہ ہفتے گرفتاریاں شروع کر دی جائیں گی۔
دوسری جانب سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کے سابق پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کو اینٹی کرپشن نے ایک اور مقدمے میں گرفتار کر لیا۔
اینٹی کرپشن نے پی ٹی آئی دور کے حکومتی ارکان کے خلاف شکنجہ سخت کردیا ہے، سابق وزرا میں شاید ہی کوئی ہو جسے طلب نہ کیا گیا ہو۔
سابق پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے گوجرانوالا کی تحویل میں تھے جہاں سے انہیں ایک سڑک کی تعمیر میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور انہیں ایک روزہ راہداری ریمانڈ پر لاہور منتقل کردیا گیا۔

سپریم کورٹ نے آئندہ ہفتے مقدمات کی سماعت کیلئے بنچز تشکیل دے دیئے

اسلام آباد:(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئندہ ہفتے مقدمات کی سماعت کیلئے بنچز تشکیل دے دیئے، تمام 15 ججز آئندہ ہفتے اسلام آباد میں مقدمات کی سماعت کریں گے۔
بنچ نمبر 1 چیف جسٹس عمر عطابندیال اور جسٹس محمد علی مظہر پر مشتمل ہوگا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس یحییٰ آفریدی بنچ نمبر 2 کا حصہ ہوں گے، بنچ نمبر 3 جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس امین الدین اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل ہوگا جبکہ بنچ نمبر 4 جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس حسن اظہر رضوی پر مشتمل ہوگا۔
جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس جمال مندوخیل بنچ نمبر 5 کا حصہ ہونگے، بنچ نمبر 6 جسٹس منیب اختر اور جسٹس مظاہر اکبر نقوی پر مشتمل ہو گا جبکہ جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس شاہد وحید بنچ نمبر 7 کا حصہ ہونگے۔
خصوصی بنچ نمبر 1 چیف جسٹس عمر عطاء بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل ہوگا، خصوصی بنچ نمبر 4 جسٹس منیب اختر، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس عائشہ ملک پر مشتمل ہوگا۔

جسٹس مسرت ہلالی نے قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا حلف اٹھا لیا

پشاور:(ویب ڈیسک) جسٹس مسرت ہلالی نے قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا حلف اٹھا لیا۔
گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے جسٹس مسرت ہلالی سے حلف لیا، اس موقع پر نگران وزیراعلیٰ ، وزراء ، پشاور ہائیکورٹ کے ججز اور وکلا بھی موجود تھے۔
جسٹس مسرت ہلالی چیف جسٹس کے منصب پر فائز ہونے والی خیبر پختونخوا کی پہلی خاتون چیف جسٹس ہیں، جسٹس مسرت ہلالی خیبر پختونخوا کی پہلی خاتون چیئرپرسن ماحولیاتی تحفظ ٹریبونل بھی رہ چکی ہیں، وہ خیبر پختونخوا کی پہلی خاتون محتسب کے طور پر بھی کام کر چکی ہیں۔
جسٹس مسرت ہلالی 8 اگست 1961 کو پشاور میں پیدا ہوئیں، انہوں نے خیبر لا کالج پشاور یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی، 1983 میں مسرت ہلالی نے ضلعی عدالتوں کے وکیل کے طور پر کام کا آغاز کیا، سال 1988 میں ہائیکورٹ کی وکیل کے طور پر اس کا اندراج ہوا جس کے بعد سال 2006 میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے وکیل کے طور پر کام شروع کیا۔
جسٹس مسرت ہلالی نے 1988 میں پشاور ہائیکورٹ بار کی پہلی خاتون جنرل سیکرٹری منتخب ہوئیں، وہ 2 مرتبہ پشاور ہائیکورٹ بار کی نائب صدر بھی رہ چکی ہیں۔
جسٹس مسرت ہلالی 26 مارچ 2013 کو بطور ایڈیشنل جج پشاور ہائی کورٹ تعینات ہوئیں اور ایک سال بعد انہیں 26 مارچ 2014 کو پشاور ہائیکورٹ کی مستقل جج مقرر کر دیا گیا، ہائیکورٹ کی سنیارٹی لسٹ کے مطابق جسٹس مسرت ہلالی 7 اگست 2023 کو ریٹائرڈ ہوں گی۔
خواتین وکلاء نے جسٹس مسرت ہلالی کی بطورپہلی خاتون چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعیناتی کو خوش آئند قرار دیا۔

آٹے کی تقسیم کے دوران 20 ہلاکتوں کا دعویٰ مضحکہ خیز ہے: نگران وزیراطلاعات پنجاب

لاہور:(ویب ڈیسک) پنجاب کے نگران وزیر اطلاعات عامر میر نے رہنما پی ٹی آئی فواد چودھری کے الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے دیا۔
نگران وزیراطلاعات عامرمیر نے پنجاب میں آٹے کی تقسیم کے دوران 20 افراد کی ہلاکت کے دعوے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں آٹے کی تقسیم کے دوران صرف 3 لوگ بھگدڑ مچنے سے جاں بحق ہوئے، باقی چار لوگ ہارٹ اٹیک کی وجہ سے جان کی بازی ہارے، ان میں سے 2 کا انتقال ہسپتال میں اور 2 کا گھر میں ہوا۔
عامرمیر کا کہنا تھا کہ فواد چودھری کی جھوٹ کی دکان اب نہیں چل پائے گی، کم ازکم رمضان میں ہی جھوٹ بولنے سے پرہیز کر لیں، خان صاحب اور ان کے ساتھیوں میں بڑھ چڑھ کر جھوٹ بولنے کا مقابلہ ہے۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام جھوٹ اور سچ کا فرق اچھی طرح جان چکے ہیں، اب فواد جیسوں کے لئےعوام کو گمراہ کرنا ممکن نہیں ہے۔

آئین کی پاسداری کیلئے مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطہ کرینگے: شاہ محمود

لاہور:(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایک بار پھر آئین پر حملہ ہو رہا ہے، آئین پر عمل نہ کیا گیا تو ملک کو بہت نقصان ہوگا، آئین کی پاسداری کیلئے مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطہ کریں گے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھ پر لوگوں کو اکسانے کا الزام ہے، میں اکسانے والوں میں سے نہیں سمجھانے والوں میں سے ہوں، کل کور کمیٹی اجلاس میں سپریم کورٹ میں کیس کی آپ بیتی بیان کی۔
سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے کہا کہ آئین اور قانون کے مطابق چلنا ہے، چیف جسٹس نے گزشتہ روز دوٹوک اور واضح فیصلے کئے، مطالبہ کیا جا رہا تھا فل کورٹ بنایا جائے، اٹارنی جنرل درخواست کر رہے تھے موقف پیش نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے رولز کے تحت 3 رکنی بنچ بنایا، پی ٹی آئی چیف جسٹس اور عدلیہ کا ساتھ دے گی، ایک بار پھر آئین پر حملہ ہو رہا ہے، ہم چاہتے ہیں سب آئین پر عمل کریں، آئین کی پاسداری کیلئے مختلف سیاسی جماعتوں سے رابطہ کریں گے۔
شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان رول آف لا کی جنگ لڑنے نکلے ہیں، بلاول بھٹو حملہ کرنے والوں کیخلاف خاموش ہیں، کیا نیب کیسز یا اقتدار کی کرسی نے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے؟

ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی کیخلاف ایف بی آر اور ایف آئی اے کی کارروائی شروع

کراچی:(ویب ڈیسک) ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی عمران منیار کے خلاف ایف بی آر اور ایف آئی اے نے کارروائی شروع کر دی۔
فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) نے بیرون ملک اثاثہ جات ظاہر اور ٹیکس ادا نہ کرنے کے حوالے سے ایم ڈی سوئی سدرن گیس کمپنی عمران منیار کو نوٹس جاری جاری کردیا، جس میں امریکا میں جائیداد کو ٹیکس ریٹرن اور ویلتھ سٹیٹمنٹ میں ظاہر نہ کرنے کی وضاحت طلب کی گئی ہے۔
نوٹس کے مطابق ایم ڈی ایس ایس جی سی عمران منیار کی 62 کروڑ روپے کی 12 جائیدادیں امریکا کے مختلف شہروں میں ہیں۔
علاوہ ازیں ایف آئی اے کراچی نے بھی ایم ڈی عمران منیار اور ایس ایس جی سی کے سینئر افسران کو مبینہ طور پرکمپنی کے مختلف افسران کے اے سی آر اور مختلف دستاویزات میں جعلسازی اور ردوبدل کرنے کے حوالے سے نوٹس جاری کیا ہے، جس میں انکوائری کے لیے تمام ریکارڈ طلب کیا گیا ہے۔
ایس ایس جی سی کے مختلف افسران نے ایف آئی اے کو ایم ڈی عمران منیار اور سینئر افسران کے خلاف شکایت کی تھی، نوٹس کے مطابق ایم ڈی نے بددیانتی کی نیت سے ان افسران کی کارکردگی کو نقصان پہنچانے کی غرض سے سروس ریکارڈ میں ردوبدل کیا ہے، ایس ایس جی سی انتظامیہ نے ایف آئی اے اور ایف بی آر سے مہلت طلب کرتے ہوئے ریکارڈ 3 اپریل کو مہیا کرنے کی درخواست کر دی ہے۔
دوسری جانب ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا، ترجمان نے ایم ڈی کی جانب سے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کا نوٹس موصول ہوا ہے، میری قانونی ٹیم اس پر جواب دے گی۔

فواد چودھری اور شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانت میں توسیع

لاہور:(ویب ڈیسک) سیشن کورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری اور شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔
ایڈیشنل سیشن جج لاہور نے پریس کانفرنس میں انتشار انگیز گفتگو اور سڑک بلاک کرنے کے مقدمہ میں عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی، فواد چودھری اور شاہ محمود قریشی عدالت پیش ہوئے۔
فاضل جج نے کہا کہ پولیس رپورٹ کے مطابق آپ شامل تفتیش نہیں ہو رہے، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں تفتیش کا علم نہیں، شامل تفتیش ہونے کو تیار ہوں۔
فوادچودھری نے کہا کہ تفتیشی افسر ہمیں نہیں مل رہا، دفعات قابل ضمانت ہیں، ہم تھانے گئے ہیں، تفتیشی افسر نہیں ملتا، پراسیکیوشن خود اس مقدمے میں سنجیدہ نہیں نظر آرہی، دوران سماعت فواد چودھری کی وکیل نے ضمانت آج ہی کنفرم کرنے کی استدعا کی۔
دوران سماعت جج نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو تفتیش میں شامل ہونے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے دونوں رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں 13 اپریل تک توسیع کر دی اور انہیں شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا، عدالت نے ایس پی انویسٹی گیشن کو تفتیشی افسر کی حاضری یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔
فواد چودھری
اس موقع پر فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم سڑک کے کنارے پریس کانفرنس کر رہے ہیں تو ہم پر پرچہ کیوں ہوا؟ ہم ان پرچوں سے گھبرانے والے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف 40 پرچے تو دہشت گردی کے ہیں، پی ٹی آئی کو فسطائیت کا سامنا ہے، عمران خان کے خلاف دہشتگردی کے 2 پرچے اسلام آباد میں کٹے جبکہ وہ وہاں تھے ہی نہیں۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ پہلے پی ٹی آئی حکومت محلاتی سازشوں سے ختم کی گئی، اب جوڈیشری کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے، تحریک انصاف آئین کے ساتھ کھڑی ہے۔

بچھڑوں کو اپنے پیاروں سے ملوانے کیلئے پبلک ایپ ’’میرا پیارا‘‘ پر کام شروع

لاہور:(ویب ڈیسک) بچھڑے لوگوں کو اپنے پیاروں سے ملانے کیلئے پنجاب پولیس پبلک ایپ ”میرا پیارا“ پر کام کا آغاز ہوگیا۔
”میرا پیارا“ ایپ کے ذریعے گمشدہ بچوں، بزرگوں، مریضوں کو ورثا سے ملایا جائے گا، اس ایپ میں گمشدہ بچے اور افراد، ان کے لواحقین کا بائیو ڈیٹا، تصویر، فنگر پرنٹ، شناختی کارڈ اور ب فارم کی تفصیلات ہوں گی۔
گمشدہ بچوں، افراد اور ان کے لواحقین کے ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرائے جائیں گے جبکہ پنجاب بھر کے تھانوں میں گمشدگی کی رپورٹس کا ڈیٹا تیار کیا جائے گا۔
یتیم خانوں، دارالامان اور دیگر اداروں میں مقیم بچوں اور افراد کا ڈیٹا بھی ”میرا پیارا“ ایپ پر موجود ہوگا، شہری اپنے موبائل فون، فرنٹ ڈیسک، تحفظ مرکز اورخدمت مرکز کے ذریعے گمشدگی کی رپورٹ ”میرا پیارا“ پر لوڈ کر سکیں گے۔
لاہور میں نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس میں”میرا پیارا“ ایپ کو جلد فنکشنل کرنے کی ہدایت کی گئی۔
محسن نقوی نے گوجرانوالہ کے 6 سال سے گمشدہ بچے کو ورثاء سے ملانے پر سی ٹی او لاہور کی کاوشوں کی تعریف کی۔
محسن نقوی نے دورہ گوجرانوالہ میں معصوم بچے کے ورثا کی تلاش کی ہدایت کی تھی، سپیشل بچے کی تلاش کرتے کرتے والد اللہ کو پیارا ہوگیا اور والدہ دربدر پھرتی رہی۔

بغاوت پراکسانے کا کیس : شہباز گل پر فردجرم ایک بار پھر عائد نہ ہوسکی

اسلام آباد :(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گِل پر بغاوت پر اکسانے کے کیس میں فردجرم ایک بار پھر عائد نہ ہوسکی۔
ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس کی عدالت میں پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل اسلام آباد کی ضلع کچہری پیش ہوئے ۔
دوران سماعت جج نے شہباز گل سے مکالمہ کیا کہ آپ تو بیرون ملک جارہے ہیں، اس پر پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آپ کی سالگرہ کی خوشی میں باہر جارہا ہوں، جنرل شعیب کے فیصلے پر سلام آپ کو پیش کرتا ہوں، جس پر جج نے استفسار کیا کہ آپ کی پاکستان واپسی کب ہے؟ شہبازگل نے جواب میں کہا کہ دور جانا ہے، تھوڑی مہربانی کردیں! اس پر جج نے کہا کہ آپ کوکون ساپیدل جانا ہے۔
شہبازگل کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ابھی موصول نہیں ہوا، اس پر عدالت نے درخواست لکھ کر جمع کرنے کی ہدایت کردی ۔
بعد ازاں عدالت نے شہباز گل پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر کرتے ہوئے سماعت 6 مئی تک ملتوی کردی۔
ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس نے بغاوت پر اکسانے کے کیس میں پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل کو آج حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی ۔
خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر شہباز گِل عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے جس وجہ سے ان پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی تھی۔
کچھ روز قبل لاہور ہائی کورٹ شہباز گِل کو چار ہفتوں کے لیے ملک سے باہر جانے کی اجازت دے چکی ہے۔

شہباز شریف اور دیگر کیخلاف آشیانہ ریفرنس کی سماعت 8 اپریل تک ملتوی

لاہور:(ویب ڈیسک) احتساب عدالت نے وزیرِ اعظم شہباز شریف اور دیگر کے خلاف آشیانہ اقبال ریفرنس کی سماعت 8 اپریل تک ملتوی کر دی۔
لاہور کی احتساب عدالت نمبر 5 کے جج ساجد علی اعوان نے آشیانہ اقبال ریفرنس پر سماعت کی۔
عدالت نے ملزمان میں ضمنی ریفرنس کی کاپیاں تقسیم کر دیں، نیب نے شریک ملزمان کی حد تک ضمنی ریفرنس دائر کیا۔
شریک ملزم کامران کیانی نے بریت کی درخواست دائر کر دی، کامران کیانی کی جانب سے استدعا کی گئی کہ نیب تفتیش میں شامل ہوا، میرے خلاف کوئی شواہد نہیں، بری کیا جائے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے پلیڈر انوار حسین حاضری کے لیے پیش ہوئے، عدالت نے شہباز شریف کو حاضری سے مستقل استثنیٰ دے رکھا ہے، فواد حسن فواد کے پلیڈر بھی عدالت میں حاضری کیلئے پیش ہوئے، انہیں بھی عدالت نے حاضری سے مستقل استثنیٰ دے رکھا ہے۔
اس کے علاوہ سابق ڈی جی ایل ڈی اے اور وزیرِ اعظم کے مشیر احد خان چیمہ، شریک ملزم ندیم ضیاء پیرزادہ، کامران کیانی اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔