پاکستان کی مشکل صورتحال میں مدد کیلئے تیار ہیں، آئی ایم ایف

واشنگٹن: بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ کووڈ 19 کے بحران اور سست معیشت کی وجہ سے پاکستان جس مشکلات سے دو چار ہے، ایسے حالات میں اس کی مدد کے لیے تیار ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے بدھ کے روز اسلام آباد میں کہا تھا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سے اپنے قرضوں سے منسلک ‘سخت شرائط’ پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف نے مئی 2019 میں 6 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج پر دستخط کیے تھے۔

معاہدے کے وقت پاکستان کی معیشت قرضوں میں جکڑی ہوئی تھی جس میں کووڈ 19 کے بحران سے مزید اضافہ ہوگیا۔

جمعرات کو واشنگٹن میں نیوز بریفنگ کے دوران آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر برائے مواصلات گیری رائس نے باور کرایا کہ صرف ایک ماہ قبل ہی آئی ایم ایف نے پاکستان کو اپنی توسیع شدہ قرض کی سہولت کا تیسرا، چوتھا اور پانچواں جائزہ مکمل کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘اور اس وقت ہمارے بورڈ کے فیصلے سے فوری طور پر 50 کروڑ ڈالر کی فراہمی کی اجازت دی جس سے پاکستان کو مجموعی طور پر 2 ارب ڈالر کی فراہمی ہوئی ہے’۔

موجودہ صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کووڈ بحران کی وجہ سے پاکستان جس مشکل صورتحال کا سامنا کررہا ہے ہم ان حالات میں اس کی مدد کرنے کے لیے تیار ہیں، تاکہ تاکہ مضبوط اور پائیدار نمو کے لیے مدد مل سکے

انہوں نے کہا آئی ایم ایف پاکستانی حکام کے ساتھ وقت آنے پر چھٹے جائزے پر بات چیت کرے گا، جیسا کہ میں نے بتایا کہ دیگر جائزے تقریباً ایک ماہ قبل ہی مکمل ہوچکے ہیں۔

آخری جائزے کے بعد 8 اپریل کو جاری کردہ ایک بیان میں آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ کووڈ 19 سے آئی ایم ایف کے حمایت یافتہ پروگرام کے تحت پاکستان کی ترقی کو عارضی طور پر نقصان پہنچا ہے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کی پالیسیاں ‘معیشت کی مدد کرنے اور جانوں اور روزگار کو بچانے میں اہم رہی ہیں’۔

بیان میں پاکستان نے اپنی معاشی حالت میں بہتری لانے کے لیے اصلاحی اقدامات کی تعریف کی تھی۔

تاہم آئی ایم ایف نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر آرہی ہے جس سے غیر یقینی صورتحال اور اہم پہلوؤں کو خطرات لاحق ہیں۔

علاوہ زیں وزیر خزانہ نے دوسری لہر سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کا بھی ذکر کیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ پاکستان اب آئی ایم ایف پروگرام میں شامل ‘سخت شرائط’ کو پورا نہیں کرسکتا۔

شوکت ترین نے اپنی نیوز بریفنگ میں کہا تھا کہ پاکستان پروگرام سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہتا۔

انہوں نے آئی ایم ایف سے کہا تھا کہ ‘ہمیں کچھ مہلت دیں جس پر انہوں نے ہمدردی کا اظہار کیا تھا’۔

مالی سال 22-2021 کا بجٹ چند ہفتوں بعد متوقع ہے اور حکام کو لگتا ہے کہ متوازن بجٹ بنانے کے لیے انہیں مزید مہلت کی ضرورت ہے لیکن آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرتے ہوئے ایسا نہیں کرسکے۔

گزشتہ برس قومی معیشت میں 0.4 گراوٹ ہوئی اور افراط زر اپریل میں 11.1 فیصد تک پہنچ گئی جو 11 ماہ میں سب سے زیادہ ہے۔

حکومت نے مالی سال 21-2020 سے 3 فیصد کے ترقیاتی تخمینوں پر نظرثانی کی ہے لیکن آئی ایم ایف نے 1.5 فیصد کی بہت کم شرح کی پیش گوئی کی ہے۔

ایف آئی اے نے شہباز شریف کو عدالتی احکامات کے باوجود بیرون ملک سفر سے روک دیا، مریم اورنگزیب

مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو مبینہ طور پر ہفتے کی صبح لاہور ایئرپورٹ سے براستہ قطر برطانیہ جانے کی اجازت نہیں دی گئی اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے مبینہ طور پر ان کا نام ‘ایک اور فہرست میں’ رکھتے ہوئے انہیں ملک چھوڑنے سے روک دیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کو علاج کے لیے ایک بار بیرون ملک سفر کرنے کی مشروط اجازت دی تھی۔

ہفتے کی علی الصبح میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ جب لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی اس وقت ایف آئی اے کے دو اہلکار عدالت میں موجود تھے۔

انہوں نے بتایا کہ عدالتی حکم میں مسلم لیگ (ن) کے صدر کے قطر جانے والی فلائٹ نمبر کا بھی ذکر کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ‘جب شہباز شریف آج ایئرپورٹ پہنچے تو ایف آئی اے کے عہدیداروں نے انہیں روکا اور کہا کہ وہ سفر نہیں کر سکتے کیونکہ ان کا نام ایک ‘پرسن ناٹ اِن لسٹ’ (پی این آئی ایل) فہرست میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کا سسٹم عدالتی حکم کے بعد بھی اپ ڈیٹ نہیں ہوا۔

مریم اورنگزیب نے اسے ‘بدنیتی’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی ترجیحات شہریوں کو بجلی، پانی، چینی اور گندم کی فراہمی کے بجائے ‘شہباز شریف’ اور سیاسی مخالفین پر مرکوز ہیں۔

انہوں نے دعوٰی کیا کہ وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر یہ بیان جاری کر رہے ہیں کہ وہ اس حکم کو ‘قبول نہیں کرتے’ ہیں اور وہ ‘شہباز شریف کو روکنے کے لیے مکمل کوششیں’ کریں گے۔

مسلم لیگ (ن) کی ترجمان نے ایف آئی اے کے نوٹس کو ‘جھوٹ’ اور لاہور ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ توہین عدالت کے مترادف ہے اور ہم اس پر قانونی تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ شہباز شریف کو بیرون ملک جانے سے روکنے سے حکومت کیا حاصل کرسکتی ہے، حکومت کو جواب دینا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘انہیں معلوم ہے کہ عوام نے انہیں مسترد کردیا ہے چاہے وہ ڈسکہ، وزیر آباد یا کراچی ہو، اسی وجہ سے انہوں نے اس طرح کی گری ہوئی حرکتوں کا سہارا لیا ہے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ‘انہیں ڈر ہے کہ مسلم لیگ (ن) متحد ہے، پاکستانی عوام مسلم لیگ (ن)، نواز شریف اور شہباز شریف کی خدمات کو ووٹ دے رہے ہیں’۔

انہوں نے الزام لگایا کہ شہباز شریف کو وزیر اعظم اور شہزاد اکبر کے ‘حکم’ پر روکا گیا ہے۔

اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطااللہ تارڑ نے دعویٰ کیا کہ یہاں ‘دو پاکستان’ ہیں، ایک وہ جہاں وزیر اعظم ‘اپنے معاون خصوصی ذوالفقار بخاری کا نام ای سی ایل سے ڈیڑھ گھنٹوں میں نکلوا سکتے ہیں’ اور دوسرا جس میں سسٹم عدالتی حکم کے باوجود اپ ڈیٹ نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں نہیں تھا جس کے بعد نیب نے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا لیکن اسے مسترد کردیا گیا، اس کے بعد نیب-نیازی گٹھ جوڑ نے شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ میں ڈالنے کی کوشش کی’۔

انہوں نے کہا کہ ‘یہاں ایک فہرست ہے ‘پرسن ناٹ اِن لسٹ’ جو غیر قانونی ہے اور یہ ایک ناقص حکمت عملی ہے جس کے ذریعے کسی شخص کو عارضی طور پر بیرون ملک جانے سے روکا جاسکتا ہے۔

انہوں نے شہباز شریف کے نام کو ‘پی این آئی ایل’ میں شامل کرنے کو لاہور ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی قرار دیا۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ جب ہائی کورٹ بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت دے رہی ہے تو شہباز شریف کو اس طرح روکنے کے لیے وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کے پاس ‘کوئی قانونی جواز’ نہیں ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ ‘عدالتی احکامات پر عمل کرنا حکومت کا کام ہے، ایک ڈپٹی اٹارنی جنرل عدالت میں موجود تھا، آپ کب تک روک سکتے ہیں؟ ہمارے پاس احکامات موجود ہیں اور ہم ان پر عمل درآمد کروائیں گے’۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا مسلم لیگ (ن) کے صدر نے بیرون ملک جانے کی کوشش کرنے سے قبل امیگریشن سے کلیئرنس لی تھی تو عطااللہ تارڑ نے جواب دیا کہ پارٹی ‘جلد از جلد تمام قانونی آپشنز استعمال کرے گی’۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے پاس وزارت داخلہ کا ایک خط تھا جس میں کہا گیا تھا کہ شہباز کا نام ای سی ایل سے خارج کردیا گیا ہے۔

عطااللہ تارڑ نے مزید کہا کہ ماضی میں شہباز شریف جب علاج کے لیے بیرون ملک گئے تھے اور پھر واپس پاکستان آئے تھے تو ان کے طرز عمل کو دیکھتے ہوئے حکومت کے پاس مسلم لیگ (ن) کے صدر کو روکنے کے لیے ‘کوئی اخلاقی یا قانونی بنیاد’ نہیں ہے۔

خیال رہے کہ شہباز شریف نے دو روز قبل لاہور ہائی کورٹ سے اپنا نام ٹریول بلیک لسٹ کی فہرست سے نکلوانے کے لیے رجوع کیا تھا اور ایک بار علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت طلب کی تھی۔

عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ ‘ماضی کے رویے اور سفری معلومات کے پیش نظر درخواست گزار کا نام اس وقت ایگزٹ کنٹرل لسٹ (ای سی ایل) پر نہیں ہے’۔

فیصلے میں کہا گیا کہ ‘درخواست گزار کا نام بلیک لسٹ میں ہے اور موجود ہو تو بھی درخواست گزار کو ایک مرتبہ 8 مئی 2021 سے 3 جولائی 2021 تک اپنے طبی معائنے کے لیے عدالت کے سامنے کیے گئے وعدے کے تحت برطانیہ جانے سے نہیں روکا جاسکتا’۔

لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ ‘شہباز شریف نے نواز شریف کے باہر جانے کے لیے یہ گارنٹی عدالت میں جمع کروائی تھی’۔

انہوں نے کہا کہ ‘اب بجائے اس کے کہ شہباز شریف کو جعلی گارنٹی دینے پر نوٹس کیا جاتا اور نواز شریف کو واپس بلایا جاتا، خود شہباز شریف کو باہر بھیجا جارہا ہے’۔

پی ایس ایل 6کے بقیہ میچز کراچی سے یواے ای منتقل کرنے کا فیصلہ

لاہور: ملک میں کرونا کے بڑھتے پھیلاؤ کے باعث پی سی بی نے پاکستان سپر لیگ کے بقیہ میچز متحدہ عرب امارات منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

شائقین کرکٹ کے لئے بُری خبر ہے کہ پی ایس ایل سکس کے بقیہ میچز کراچی سے یو اے ای منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ فیصلہ پی سی بی اور فرنچائز مالکان کے ورچوئل اجلاس میں ہوا، باہمی مشاورت کے بعد پی سی بی نے پی ایس ایل لیگ کے لیے امارات کرکٹ بورڈ کو خط لکھ دیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے لیگ کیلئےمجوزہ تاریخ میں اسٹیڈیمز،ہوٹلز کی دستیابی کی درخواست بھی دی گئی ہے، فیصلے سے قبل پی سی بی نے کراچی کے ہوٹلز میں پی ایس ایل کیلئے کرائی گئی بکنگ کینسل کردی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل مکمل کرنےکے لیے رواں سال پی سی بی کے پاس کوئی اور ونڈو نہیں ہے، قومی کرکٹ ٹیم کی عالمی مصروفیات کی وجہ سے ونڈو تلاش کرنا مشکل ہے، یہی وجہ ہے کہ لیگ کرانے کے لیےمیچز یو اے ای منتقل کرنے کا آپشن استعمال کیا گیا جبکہ فرنچائزز بھی یواے ای میں لیگ کرانے میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔

ترجمان ایمرٹس کرکٹ بورڈ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں پی سی بی کے خط کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یو اے ای میں پی ایس ایل سیزن سکس کرانے کےلئے تیار ہیں، پی سی بی کی سفارشات مکمل کریں گے، پی ایس ایل سیزن سکس کے میچز شاندار طریقےسے ہونگے۔

اضح رہے کہ گزشتہ دنوں پی ایس ایل فرنچائزز نے بھی پی سی بی کو خط لکھا تھا جس میں انہوں نے پی ایس ایل ملتوی کرنے یا پھر میچز یواے ای منتقل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ پی ایس ایل کا چھٹا ایڈیشن ابتدائی 14میچ کے بعد ملتوی ہوگیا تھا۔

لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کو 8 ہفتوں کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دیدی

لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کو 8 مئی سے 3  جولائی تک بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔

لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کو 8 ہفتوں کیلئے علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے کی اجازت دی ہے۔

کیا میں دہشتگرد ہوں جو میرا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا: شہباز شریف

 اس حوالے سے لاہور ہائی کورٹ نے 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ بھی جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل نہیں ، نام بلیک لسٹ میں شامل ہے تو بھی علاج کیلئے برطانیہ جانے سے نہیں روکا جائے گا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کوعلاج کیلئے ایک بار 8 مئی سے 3 جولائی تک برطانیہ جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔

عدالت نے درخواست پر فریقین کو 5 جولائی کے لیے نوٹس بھی جاری کر دیے ہیں۔

شہباز شریف نے علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے کی درخواست کی تھی جس پر آج لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی تھی۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی نے شہباز شریف کی نام بلیک لسٹ سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستانی شہری ہوں اور علاج کے لیے بیرون ملک جانا میرا حق ہے، میں کینسر کا مریض رہا ہوں ، مجھے سال میں دو مرتبہ چیک اپ کروانا پڑتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے جلاوطنی میں یہ مرض لاحق ہوا، مجھے امریکی ڈاکٹروں نے کہا کہ لندن میں اس کا علاج کروایا جائے، میں گزشتہ 15 سال سے علاج کروا رہا ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ جیل میں عدالت کے حکم پر میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا، میڈیکل رپورٹ میں نئے مسائل تشخیص ہوئے۔

شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

عدالت نے استفسار کیا کہ آپ بتائیں علاج میں کتنا وقت لگے گا، جس پر شہباز شریف نے کہا کہ میں پہلے بھی دو بار باہر جا کر خود واپس آیا۔

عدالت نے کہا کہ آپ کے ریکارڈ سے ثابت ہے کہ آپ واپس آئے، اب یہ بتائیں کہ واپس کب تک آئیں گے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کیا میں دہشتگرد ہوں کہ میرا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا، میں تین بار وزیراعلیٰ پنجاب رہا، اب قائد حزب اختلاف ہوں، مجھے جب ڈاکٹر واپسی کی اجازت دیں گے میں فوری واپس آ جاؤں گا ۔ شہباز شریف نے عدالت میں 3 جولائی کی واپسی کا ٹکٹ پیش کر دیا۔

عدالت نے شہباز شریف کی علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے کے لیے نام بلیک لسٹ سے نکالنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو اب سنادیا گیاہے۔

سپین کے سفیر مینویل ڈوران کا امتنان شاہد کو تعزیتی خط ضیاءشاہد کا انتقال صحافتی حلقوں کیلئے بڑا نقصان ہے: سفیر سپین مینویل ڈوران

سپین کے سفیر مینویل ڈوران کا امتنان شاہد کو تعزیتی خط
ضیاءشاہد کا انتقال صحافتی حلقوں کیلئے بڑا نقصان ہے: سفیر سپین مینویل ڈوران

سوڈان کے سفیر محمد بشیر محمد کا امتنان شاہد کو تعزیتی خط مظالم کا شکار مسلم دینا کیلئے ضیاءشاہد نے ہمیشہ آواز بلند کی: سفیر سوڈان محمد بشیر محمد

سوڈان کے سفیر محمد بشیر محمد کا امتنان شاہد کو تعزیتی خط
مظالم کا شکار مسلم دینا کیلئے ضیاءشاہد نے ہمیشہ آواز بلند کی: سفیر سوڈان محمد بشیر محمد

قائد حزب اختلاف پنجاب حمزہ شہباز کی امتنان شاہد کے گھر آمد

خبریں جنوبی پنجاب صوبے کے عوام کی آواز بنا یہ کریڈٹ ضیاءشاہد کو جاتا ہے:حمزہ شہباز،ضیاءشاہد نڈر بے باک صحافی تھے ،کبھی کسی کے سامنے نہیں جھکے ،1992میں تعلق بنا بڑی ملاقاتیں رہیں،صحافت کو عوامی رنگ دے کر ضیاءشاہد نے مظلوم اور پسے طبقے کی آواز کوبلند کیا،تعزیت کے بعد تاثرات

کرپشن اور بدعنوانی کے الزام میں قطر کے وزیر خزانہ گرفتار

قطر کے وزیر خزانہ علی شریف العمادی کو کرپشن، اختیارات اور عوامی فنڈز کے غلط استعمال کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق گوکہ قطر میں اس سے قبل بھی بدعنوانی کے سلسلے میں اعلیٰ سطح پر گرفتاریاں عمل میں لائی جا چکی ہیں تاہم سرکاری ذرائع نے بتایا کہ امیر شیخ تمیم بن حماد کی حکمرانی میں عمادی اس طرح کے الزامات کا سامنا کرنے والی اعلیٰ ترین شخصیت ہیں۔

سرکاری میڈیا کے مطابق اٹارنی جنرل نے وزیر خزانہ علی شریف العمادی کی گرفتاری کا حکم دیا تاکہ ان سے عوامی پیسے کے غلط استعمال، اختیارات اور طاقت کے غلط استعمال کے حوالے سے رپورٹس کے بارے میں تفتیش کی جا سکے۔

قطر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے بتایا ہے کہ تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے تاہم انہوں نے اس حوالے سےمزید تصیلات فراہم نہیں کیں۔

عمادی 2013 سے وزیر خزانہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں، وہ قومی فضائیہ قطر ایئر ویز کے ایگزیکٹو بورڈ کے صدر اور قطر نیشنل بینک کے بورڈ کے چیئرمین بھی ہیں۔

قطر میں مقیم ایک سفارت کار نے بتایا کہ یہ گرفتاری بالکل غیر متوقع تھی۔

سفارت کار نے مزید کہا کہ حکومتوں کا قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر سخت کارروائی کرنا خوش آئند ہے۔

دوحہ میں مقیم ایک اور سفارتکار نے اے ایف پی کو بتایا یہ حقیقتاً بہت اچھا ہے، اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ قطر بدعنوانی کو سنجیدگی سے لے رہا ہے، اگر تحقیقات میں یہی بات سامنے آتی ہے تو اور قانون کی حکمرانی کی تعمیل کے حوالے سے قطر کو اپنا تشخص بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

گیس سے مالا مال قطر عرب کی چھوٹی ریاستوں میں سے ایک ہے جس کی آبادی 28 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے جن میں سے زیادہ تر غیرملکی ہیں۔

شوٹنگ پر جاتے ہوئے فخرعالم کی گاڑی حادثے کا شکار

میزبان، اداکار و گلوکار فخر عالم شوٹنگ پر جاتے ہوئے بدترین ٹریفک حادثے کا شکار ہوگئے، جس وجہ سے ان کی گاڑی کو کافی نقصان پہنچا۔

فخر عالم نے اپنی متعدد ٹوئٹس میں اسلام آباد کے قریب گاڑی کو پیش آنے والے حادثے سے متعلق مداحوں کو آگاہ گیا اور ساتھ ہی ان کی گاڑی کو ٹکر مارنے والے ٹرک کی تصاویر بھی شیئر کیں۔

فخر عالم نے سلسلہ وار ٹوئٹس میں بتایا کہ چنیوٹ سے آنے والے ٹرک نے غلط یوٹرن لیتے ہوئے ان کی گاڑی کو ٹکر ماری، جس وجہ سے بال بال بچ گئے۔

اداکار و گلوکار نے حادثے کو خطرناک قرار دیتے ہوئے بتایا کہ خوشقسمتی سے انہوں نے حفاظتی بیلٹ پہن رکھی تھی، جس وجہ سے انہیں کافی نقصان نہیں پہنچا۔

فخر عالم کے مطابق ان کی گاڑی کو ٹکر مارنے والے ٹرک کے ڈرائیور کے پاس نہ تو ڈرائیونگ لائسنس تھا اور نہ ہی ان کے پاس شناختی کارڈ اور دیگر دستاویزات تھے۔

اداکار و گلوکار کا کہنا تھا کہ ڈرائیور نے انتہائی غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کی گاڑی کو ٹکر ماری، جس وجہ سے حادثہ پیش آیا اور ایسے ہی ڈرائیور ملک بھر میں ہونے والے خطرناک روڈ حادثات کا سبب بنتے ہیں۔

انہوں نے لوگوں کو بھی ہدایت کی کہ وہ دوران سفر یا ڈرائیونگ حفاظتی بیلٹ کا استعمال کریں اور غیر محتاط ڈرائیونگ کرنے والے افراد کی شکایت قانون نافذ کرنے والے اداروں سے کریں۔

فخر عالم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی التجا کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ غیر تربیت یافتہ اور غیر محتاط انداز میں ڈرائیونگ کرنے والے افراد کے خلاف ایکشن لیں۔

فخر عالم نے مداحوں کو بتایا کہ ان کی گاڑی کو ٹکر مارنے والے ڈرائیور کی جانب سے معافی مانگے جانے اور اپنی غلطی کا تحریری اعتراف کیے جانے کے بعد ہی انہیں معاف کیا گیا، تاہم اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ ڈرائیور دوبارہ ایسی غلطی نہ کرے اور باقی کا کام اسلام آباد پولیس سر انجام دے گی۔

اداکارہ سنبل شاہد کورونا وائرس سے انتقال کرگئیں

پاکستان کی سینئر اداکاراؤں بشریٰ انصاری اور اسما عباس کی بہن اور اداکارہ سنبل شاہد کورونا وائرس سے انتقال کرگئیں۔

سنبل شاہد تقریباً ایک ماہ سے سی ایم ایچ لاہور میں کورونا وائرس کے باعث زیر علاج تھیں۔

انہیں 22 اپریل کو طبیعت بگڑنے پر وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا اور آج (6 مئی) کی دوپہر کو سنبل شاہد کا انتقال ہوا۔

ٹی وی ہوسٹ سیدہ بشریٰ اقبال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کی گئی ٹوئٹ میں کہا کہ ‘بشریٰ انصاری کی بہن سنبل شاہد لاہور میں کورونا سے انتقال کرگئیں’۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ‘اللہ انہیں جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، برائے مہربانی سب ان کی مغفرت کے لیے دعا کریں۔

اسکرین رائٹر سجی گل نے فیس بک پر شیئر کی گئی پوسٹ میں بتایا کہ ‘سنبل آپا اب نہیں رہیں’۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ‘اللہ تعالیٰ مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے’۔

سنبل شاہد کی بہن اور اداکارہ بشریٰ انصاری نے 10 اپریل کو اپنی بہن سنبل شاہد کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے سے آگاہ کیا تھا اور ے مداحوں سے اپیل کی تھی کہ وہ ان کی بہن کی جلد صحتیابی کے لیے دعا کریں۔

بشریٰ انصاری نے اپنی پوسٹ میں لکھا تھا کہ ‘میری پیاری بہن سنبل شاہد ان دنوں کورونا وائرس کے خلاف جنگ لڑرہی ہیں’۔

بعدازاں اسما عباس نے 22 اپریل کو انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں ان کی حالت بگڑنے سے متعلق بتایا تھا۔

اسما عباس نے اپنی پوسٹ میں لکھا تھا کہ ‘میری پیاری باجی وینٹی لیٹر پر ہیں، برائے مہربانی ان کی صحتیابی کے لیے دعا کریں’۔

اداکارہ اسما عباس نے انسٹاگرام پر شیئر کی گئی پوسٹ میں سنبل شاہد کی تصویر بھی شیئر کی تھی۔

گزشتہ دنوں بشریٰ انصاری نے کورونا سے متاثرہ اپنی بہن کے نام ایک جذباتی پیغام سوشل میڈیا پر شیئر کیا تھا۔

انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر سنبل شاہد کے ساتھ تصویر شیئر کی تھی اور لکھا تھا کہ ‘میری پیاری بہن سنبل شاہد اٹھ جاؤ، ہم پریشان ہیں، جلد ٹھیک ہوجاؤ، خدا کے لیے سنبل ٹھیک ہوجاؤ’۔

شہباز شریف نے اپنا نام بلیک لسٹ سے نکلوانے کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا

لاہور: مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے کے لیے اپنا نام بلیک لسٹ سے نکلوانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔

عدالت میں دائر درخواست میں شہباز شریف نے وفاقی حکومت، وزارت داخلہ اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو فریق بنایا ہے۔

شہباز شریف نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ لاہور ہائیکورٹ سے آشیانہ اقبال اور رمضان شوگر ملز ریفرنس میں ضمانت ملی۔

انہوں نے کہا کہ ضمانت کے بعد بیرون ملک گیا اور پھر وطن واپس بھی آگیا تھا۔

شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے درخواست گزار کا نام بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔

صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے درخواست گزار کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

بعدازاں لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے شہباز شریف کی درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کر دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کل (7 مئی) کو شہباز شریف کی درخواست پر سماعت کریں گے۔

شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ اور اعظم تارڑ صدر مسلم لیگ (ن) کی جانب سے عدالت میں پیش ہوں گے۔

خیال رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے بینچ سے ضمانت پانے والے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی منی لانڈرنگ ریفرنس میں جیل سے رہائی تاخیر کا شکار ہے۔

شہباز شریف کو 28 ستمبر 2020 کو لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع منظور نہ کرنے پر منی لانڈرنگ ریفرنس میں گرفتار کیا گیا تھا جس نے ابتدائی طور پر 3 جون کو قبل از گرفتاری ضمانت منظور کی تھی۔

وہ تین ہفتوں سے زیادہ عرصے تک نیب کی تحویل میں رہے جس کے بعد ٹرائل کورٹ نے انہیں 20 اکتوبر کو عدالتی تحویل میں بھیج دیا تھا۔

اس سے قبل نیب نے شہباز شریف کو 5 اکتوبر 2018 کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم اور بعد ازاں رمضان شوگر ملز کیس میں گرفتار کیا تھا۔

دونوں ہی کیسز میں لاہور ہائی کورٹ نے انہیں 17 فروری 2019 کو ضمانت پر رہا کردیا تھا۔

معاملات صرف الفاظ تک نہیں ضیا شاہد کے نام سے کوئی یادگار بنائی جائے: سنیئرصحافیوں کی متفقہ رائے

معاملات صرف الفاظ تک نہیں ضیا شاہد کے نام سے کوئی یادگار بنائی جائے: سنیئرصحافیوں کی متفقہ رائے
پنجاب اسمبلی نے ہمارے جذبات کی ترجمانی کی: مجیب الرحمن شامی۔ پنجاب یونیورسٹی میں ضیاءصاحب کیلئے چیئر کا انتخاب کیا جائے: افتخار احمد۔لوگ زندگی میں قدر نہیں کرتے انتقال کے بعد عزت ملنا بڑی بات ہے: محمد مالک۔ ضیاءشاہد سچ بولتے سچ لکھتے محب وطن صحافی تھے: رسول بخش۔ وہ سیلف میڈ آدمی تھے: عارف نظامی ۔ ضیاءشاہد کو اسمبلیوں میں خراج تحسین ان کا حق تھا: ارشد انصاری۔ ضیاءشاہد نے مجھ جیسے ہزاروں لوگوں کو صحافی ، ٹی وی اور اخبار کا مالک بنایا: رانا عظیم