فیس بک سمیت سوشل میڈیا پر تصاویر لگانا حرام دارالعلوم جامعہ بنوری ٹاﺅن اور جامعہ ابو بکر کراچی کے دارالا فتا ءکی جانب سے فتویٰ جاری

کسی شدید ضرورت کے بغیر جان دار  کی تصویر بنانا، کھنچوانا، یا استعمال کرنا ناجائز اور حرام ہے، اور اسی طر ح جان دار اشیاء  کی تصاویر  دیکھنا  بھی جائز نہیں ہے، تصویر  اگر عورت کی ہے یا اس میں کسی کا ستر واضح ہو تو  اس میں بد نظری   کا گناہ بھی ہوگا۔ اور اگر تصویر  عورت کی نہ ہو، اور اس میں کسی کا ستر  نظر نہ آرہا ہو  لیکن دیکھ کر فرحت یا لذت محسوس ہو تو بھی ناجائز ہے کہ حرام چیز کو دیکھ کر خوش ہونا بھی ناجائز ہے، اسی لیے تصاویر کو تلف کرنے کا حکم ہے۔البتہ اگر ارادے کے بغیر اس پر نگاہ پڑ جائے تو اس میں حرج نہیں، لہذا فیس بک پر تصاویر لگانا یا قصداً  تصویر دیکھنا جائز نہیں ہے، نیز  متعدد دینی،اخلاقی، اور شرعی مفاسد اور خرابیوں میں ابتلا کے قوی امکان کی وجہ سے فیس بک کے استعمال سے اجتناب بہتر ہے۔  فقط واللہ اعلم

جو با ئیڈن نے ٹرمپ کے معاہدے منسوخ کر دئیے عرب ممالک کو اسلحہ کی خریدو فروخت بند

بائیڈن انتظامیہ نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ وہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کو اربو ں ڈالر کے ہتھیاروں کے فروخت کے سودے پر عارضی طور پر روک لگا رہی ہے۔ وزارت خارجہ کے ایک  افسر کے مطابق یہ’معمول کی انتظامی کارروائی‘ ہے کیوں کہ ہر نئی انتظامیہ رخصت پزیر انتظامیہ کی جانب سے کیے گئے ہتھیاروں کے بڑے سودوں کا جائزہ لیتی ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ہتھیاروں کے فروخت پر عارضی طور پر روک لگانے سے بائیڈن انتظامیہ کویہ یقینی بنانے میں مدد ملے گی کہ آیا ”امریکی ہتھیاروں کی فروخت ایک مضبوط، قابل ہمکار اور باصلاحیت سکیورٹی پارٹنرز بنانے کے ہمارے اسٹریٹیجک مقاصد کو پورا کرتی ہے۔”

جن ہتھیاروں کی فروخت پر روک لگائی گئی ہے ان میں متحدہ عرب امارات کو تیئیس ارب ڈالر کے ایف 35 جنگی طیاروں کی سپلائی کا معاہدہ شامل ہے۔ یہ سودا نومبر میں صدارتی انتخابات کے بعد صدر ٹرمپ کے دور اقتدار کے بالکل آخری دنوں میں کیا گیا تھا۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کے فیصلے کا اثر دیگر کن سودوں پڑے گا کیوں کہ ٹرمپ انتظامیہ نے خلیجی ملکوں کے ساتھ بہت سارے سودے کیے تھے۔ 29 دسمبر کو امریکی محکمہ خارجہ نے سعودی عرب کو 290 ملین ڈالر کے تین ہزار جدید ترین گائیڈیڈ میزائل بھی فروخت کرنے کی منظوری دی تھی۔

ملک میں 5 سالہ انتخابات کی وجہ سے طویل مدتی منصوبہ بندی نہیں ہوئی، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کوئی قوم طویل مدتی منصوبے کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتی اور ہمارے ہاں بدقسمتی سے ملک میں 5 سال کے انتخابات کی وجہ سے طویل مدتی منصوبہ بندی نہیں ہوئی۔

وزیراعظم عمران خان نے ڈاکیومنٹری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہمارے ملک میں بدقسمتی سے ایک بہت بڑا المیہ ہوا کہ جمہوریت کے اندر ہر 5 سال بعد جو انتخابات ہوتے تھے، ان انتخابات کی وجہ سے طویل مدتی منصوبہ بندی نہیں ہوئی’۔

نہوں نے کہا کہ ‘ڈیم طویل مدتی منصوبہ بندی سے بنتے ہیں اور جو بھی ملک ترقی کرتا ہے طویل مدتی منصوبہ بندی سے کرتا ہے، چین کو آج ہم دیکھ رہے ہیں دنیا کی سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی معاشی طاقت اور سپر پاور بننے جارہا ہے تو ان کی ترقی کا ماڈل طویل مدتی ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘جب ہم چین میں گئے تو انہوں نے بتایا کہ اگلے 10 سال اور 20 میں کیا کرنے جا رہے ہیں، کوئی بھی قوم آگے نہیں بڑھ سکتی جب تک وہ طویل منصوبہ بندی نہ ہو اور آگے کا نہ سوچیں’۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘بدقسمتی سے ہمارے ہاں 5 سال کی مدت ہوتی ہے، کوشش ہوتی ہے 5 سال کے درمیان جو بھی چیز مکمل ہوجائے تاکہ عوام کو دکھائیں اور پھر اربوں روپے اشتہاروں پر خرچ کریں اور پھر اس کے اوپر الیکشن لڑیں’۔

انہوں نے کہا کہ ‘اس ہینڈی کیپ نے پاکستان کو بہت نقصان پہنچایا، اس نے سب سے بڑا نقصان یہ پہنچایا کہ ہمارے پاس سستی ہائیڈرو بجلی دستیاب تھی، پانی کے ذخائر بھی بن جانے تھے، زراعت کو بھی فائدہ ہونا تھا، بجائے اس کا سوچنے کے ہم نے مختصر مدت میں وہ فیصلے کیے جس کی وجہ سے آج ہم جو بجلی بناتے ہیں وہ سارے برصغیر میں سب سے مہنگی بجلی ہے’۔

‘بجلی کے مہنگے معاہدے کیے گئے’

ان کا کہنا تھا کہ ‘جس طرح ہم نے معاہدے کیے کہ چاہے ہم بجلی خریدیں یا نہ خریدیں معاہدے ایسے ہیں کہ 2013 میں بجلی پیدا کرنے والوں کو ہم نے 180 ارب روپے کی ماہانہ ادا کرنا تھا، ہمارے حکومت آئی تو وہ 500 ارب پر پہنچا’۔

بجلی کی پیداوار پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘2023 میں 1500 ارب روپے بجلی کی کیپسٹی کی مد میں خرچ کریں گے چاہے ہم استعمال کریں یا نہ کریں’۔

انہوں نے کہا کہ ‘اس کا بھی ایک مسئلہ ہے کہ سردیوں اور گرمیوں میں بجلی کے استعمال میں بہت فرق ہے، گرمیوں میں اگر 24 ہزار میگاواٹ کے قریب استعمال ہوتی ہے تو سردیوں میں گر کر 8 یا 9 ہزار پر آجاتی ہے اس کا مطلب یہ ہے سردیوں میں ہم بجلی نہیں استعمال کر رہے پیسے پھر بھی ہم نے دینے ہیں اور اس کی وجہ سے بجلی مہنگی ہوگئی ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے کئی معاہدے کیے ہیں جس میں دنیا کے مقابلے میں بڑی مہنگی بجلی حاصل کی، یہ سب اس لیے ہوا کہ مختصر مدتی منصوبہ تھی، اس میں کرپشن بھی تھی اور مختصر مدتی سوچ بھی تھی کہ اگلے الیکشن کا سوچیں اور اس کی بنیاد پر ہم الیکشن جیت کر آگے چلیں’۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نے 50 سال بعد دو بڑے ڈیم بنانے کا فیصلہ کیا اور غالباً مہمند ڈیم جلد بنے گا جس کے پشاور پر مثبت اثرات پڑیں گے اورپانی کے مسائل بھی حل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں منصوبوں میں صاف بجلی ہے جو اہمیت رکھتی ہے، دوسری بات پانی کا ذخیرہ ہے کیونکہ آگے جا کر پاکستان کو پانی مسائل آئیں گے اور اس کا اثر زراعت پر پڑے گا۔

‘روپے کی قدر ہماری وجہ سے نہیں گری’

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت آئی تھی تو 30 ہزار ارب لائبلیٹی اور قرضے 25 ہزار ارب تھے، ہماری حکومت میں ڈھائی سال میں قرضے 36 ارب پر گئے ہیں 11 ہزار ارب قرضے ہمارے دور میں بڑھے ہیں، جس میں سے 6 ہزار کے قرضے پرانے لیے ہوئے قرضوں پر سود لینے پر چلا گیا، 3 ہزار ارب ڈالر کی قیمت 105سے 160 تک گیا تو ڈالر کے قرضے فوری طور پر کچھ کیے بغیر 3 ہزار قرض چڑھ گیا۔

انہوں نے کہا کہ روپیہ کی قدر ہماری وجہ سے نہیں گرا کیونکہ ہمیں حکومت ملی 60 ارب ڈالر کی درآمدات تھیں اور 20 ہزار برآمدات تھیں تو پاکستان کی تاریخ کا خسارہ 20 ارب ڈالر تھا، اس کی وجہ سے روپے نے گرنا تھا اور جب روپیہ گرا تو 3 ہزار ارب روپے کا قرض بڑھ گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ دیگر 2 ہزار ارب کووڈ کی وجہ سے ہماری ٹیکس محصولات 800 ارب کم ہوئی پھر ہم نے ریلیف کا پیکج دیا جس سے یہ سارے قرضے چلے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں خود دار قوم جو اپنے پیر پر کھڑی ہے، جس کو خود اعتماد ہے، اپنے مستقبل پر اعتماد کرتی ہے، کسی پر انحصار نہیں کرتی، کسی سے قرضے یا بھیک نہیں مانگتی تب دنیا اس کی عزت کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‘یاد رکھیں عزت تو اس انسان کی ہوتی ہے جو خود دار ہوتا ہے، تجربہ کریں غریب سے غریب آدمی ہوگا جس میں غیرت اورخود داری ہوگی اس کی عزت کریں گے لیکن امیر سے امیر جھکا ہوگا تو دنیا میں اس کی کوئی عزت نہیں کرتا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم اپنی فلم انڈسٹری کو آگے بڑھنے کے لیے ہر ممکن تعاون کریں گے، فلم انڈسٹری شاید اس لیے پیچھے چلی گئی کیونکہ ہم بھارتی فلموں کی کاپی کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ جب کریمنلز ملک کے سربراہ بن جائیں تو پھر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا، اس لیے اپنے آپ میں اعمتاد رکھنا ہے، پاکستان سے باہر ہر فیلڈ میں باصلاحیت پاکستانی بیٹھے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کا نظام ٹھیک کرنا ہے، تھوڑا وقت لگتا ہے، لوگوں کو فکر نہیں کرنی چاہیے کہ ابھی تبدیلی نہیں آئی، مائنڈ سیٹ تبدیل ہونے میں وقت لگتا ہے۔

پی ٹی آئی کا سینیٹ انتخابات سے متعلق آئینی ترمیمی پیکیج لانے کااعلان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کہا ہے کہ سینیٹ کی توقیر کے لیے پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ آئین کے اندر تین اصلاحات کے لیے آئینی پیکج تیار کیا گیا ہے جس کو اگلے ہفتے کے شروع میں پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔

وزیراطلاعات و نشریات شبلی فراز نے وزیراعظم کے مشیر بابراعوان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پارٹی اس بات پر قائل رہی ہے کہ انتخابات کو منصفانہ اور شفاف بنانے کے لیے جو بھی قیمت ادا کرنی پڑے وہ ادا کرے۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے گزشتہ انتخابات میں ہم نے خیر پختونخوا میں اپنے 20 اراکین اسمبلی کو نکال دیا تھا کیونکہ ان پر شبہ تھا کہ انہوں نے اپنے ووٹ کا غلط استعمال کیا اور ایسے ٹرانزیکشنز ہوئیں جو قابل قبول نہیں تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کی ماضی اور حال میں کوئی مثال نہیں ملتی ہے، ہماری یہ کوشش اس مقصد کے حصول کے لیے ہے کہ سینیٹ اور دیگر انتخابات شفاف ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ آنے والے انتخابات بھی شفاف طریقے سے ہوں اور اس کے لیے جو بھی قانونی لوازمات کی ضرورت پڑے وہ کر رہے ہیں، وزیراعظم کا اس بات پر زور ہے کہ ہم اپنی طرف سے پوری کوشش کریں تاکہ یہ مقصد حاصل ہو سکے۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کے پاس بھی ایک موقع ہے کہ وہ اس مقصد کو کامیاب بنائیں لیکن مجھے نہیں لگتا کیونکہ انہوں نے پہلے بھی نہیں کیا اور اب بھی نہیں کریں گے، میثاق جمہوریت کے 22 نکتے پر بھی انہوں نے اتفاق کیا تھا۔

سی پیک کی نگرانی کیلئے پاک-چین مشترکہ پارلیمانی پینل کے قیام پر اتفاق

بیجنگ اور اسلام آباد نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کی مؤثر نگرانی کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر اتفاق کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر اور چینی قومی پیپلز کانگریس (این پی سی) کے چیئرمین لی ژانشو نے بدھ کے روز ورچوئل اجلاس کے دوران یہ فیصلہ لیا اور اپنی پارلیمنٹ کے سیکریٹریز کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے جاری کردہ ایک سرکاری اعلان کے مطابق ورچوئل میٹنگ کووڈ 19 وبائی بیماری کے خاتمے کے بعد دونوں پریذائیڈنگ افسران کے مابین پہلا اعلیٰ سطح کا رابطہ تھا، اس میں کہا گیا کہ مشترکہ کمیٹی کے قیام سے متعلق تجویز اسد قیصر کی طرف سے آئی ہے۔

اسد قیصر اور لی ژانشو نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں پارلیمانوں کے مابین پارلیمانی اور معاشی تعاون سے موجودہ دوطرفہ تعلقات کو تقویت ملے گی، انہوں نے قائمہ کمیٹیوں کے ساتھ ساتھ پارلیمانی فرینڈشپ گروپ پر باہمی رابطوں کے ذریعے پارلیمانی تعاون کو بڑھانے کا فیصلہ کیا۔

اسپیکر نے کہا کہ بلاشبہ سی پیک پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے ایک لائف لائن ہے اور سی پیک منصوبوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک طریقہ کار وضع کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ سی پیک کی سرگرمی میں خلل ڈالنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت سرگرمیاں بحال ہونا شروع ہو چکی ہیں اور رشاکئی اسپیشل اکنامک زون جلد فعال ہوجائے گا جو خاص طور پر خیبر پختونخوا اور ملک میں عام طور پر روزگار کی فراہمی کے علاوہ معاشی سرگرمیاں پیدا کرے گا۔

لگتا ہے الیکشن کمیشن آئین سے نہیں کہیں اور سے ہدایات لے رہا ہے، جسٹس عیسیٰ

سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے بلدیاتی انتخابات نہ کرانے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ آئین پر عملدرآمد میں رکاوٹ ڈالنے والے سنگین غداری کے مرتکب ہو رہے ہیں، لگتا ہے الیکشن کمیشن آئین سے نہیں کہیں اور سے ہدایات لے رہا ہے۔

سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس مقبول باقر پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات نہ کرانے سے متعلق درخواست پر سماعت کی، اس دوران صوبائی حکام سمیت دیگر افراد عدالت میں پیش ہوئے۔

سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پوچھا کہ اٹارنی جنرل کہاں ہیں؟ کہ اٹارنی جنرل اگر وزیراعظم کے ساتھ ہیں تو انہیں بتائیں کہ آئین زیادہ اہم ہے۔

ساتھ ہی عدالت نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے اراکین، اٹارنی جنرل برائے پاکستان کو فوری طور پر عدالت طلب کرلیا۔

بعد ازاں عدالت نے طلب کرنے پر اٹارنی جنرل، چیف الیکشن کمشنر اور دیگر اراکین سپریم کورٹ پہنچے، اسی دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ لگتا ہے جمہوریت اب ترجیح ہی نہیں رہی۔

مزید پڑھیں: بلدیاتی انتخابات کروانے کیلئے الیکشن کمیشن قانونی مشکلات کا شکار

اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ جمہوریت ہی اولین ترجیح ہے، جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر موجود ہیں، انہیں ان کا حلف یاد کروانا چاہتے ہیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرائے جارہے، عوام کو جمہوریت سے کیوں محروم رکھا جارہا ہے، بلدیاتی انتخابات نہ کرا کر سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیا چیف الیکشن کمشنر اور اراکین نے اپنا حلف نہیں دیکھا، کیا چیف الیکشن کمشنر نے آئین نہیں پڑھا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ عدالت نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کا حکم دیا تھا، کیا آپ نے بلدیاتی انتخابات کے بارے میں حکومت کو آگاہ کیا، کیا معاملہ کابینہ کے سامنے لایا گیا؟

اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ معاملہ کابینہ کے سامنے رکھنے کی ضرورت نہیں، میرے مشورے پر ہی حکومت نے میئر اسلام آباد سے متعلق نوٹیفکیشن واپس لیا تھا۔

جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ عدالت چاہتی ہے کہ ہر ایک اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے۔

سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے بلدیاتی حکومتوں کو تحلیل کر دیا تھا، جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پوچھا کہ کیا صوبائی حکومت کا بلدیاتی حکومتیں تحلیل کرنا قانونی تھا؟ جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پنجاب کی حکومت کا اقدام غیرقانونی تھا۔

بختاور بھٹو کی اجرک کے ڈیزائن کی مہندی کے چرچے

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین آصف علی زرداری کی بڑی صاحبزادی بختاور بھٹو کی شادی کی تقریبات جاری ہیں اور دو دن بعد ان کی رخصتی ہونے کی خبریں ہیں۔

بختاور بھٹو زرداری کی شادی کی تقریبات کا آغاز 25 جنوری سے ان کی سالگرہ کے موقع پر ہوا اور ابتدائی طور پر محفل میلاد کا انعقاد کیا گیا تھا۔

سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کی بڑی صاحبزادی کی شادی کے موقع پر اگرچہ انتہائی کم مہمانوں کو مدعو کیا گیا ہے، تاہم ان کی شادی کی تقریبات میں وہ تمام رسومات ادا کی جا رہی ہیں، جو سندھی و بلوچی خاندانوں کی شادیوں میں ادا کی جاتی ہیں۔

بختاور بھٹو کی مہندی کی تقریب 27 جنوری کو ہوئی اور اگرچہ انہوں نے تاحال مہندی کی تقریب کی کوئی تصویر یا ویڈیو جاری نہیں کی تاہم ان کے ہاتھ پر لگائی گئی مہندی کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

ساتھ ہی سوشل میڈیا پر بختاور بھٹو کی مہندی ڈیزائن کرنے والی خاتون کے ساتھ بھی ایک تصویر وائرل ہو رہی ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی مہندی کی تصویر کو ابتدائی طور پر پیپلز پارٹی کے رکن اور سوشل میڈیا ٹیم میں شامل رضا دھاریجو نے اپنی مختصر ویڈیو اور ٹوئٹ میں شیئر کیا تھا۔

بختاور بھٹو مہندی ڈیزائن کرنے والی خاتون ام کلثوم کے ہمراہ—فوٹو: انسٹاگرام
بختاور بھٹو مہندی ڈیزائن کرنے والی خاتون ام کلثوم کے ہمراہ—فوٹو: انسٹاگرام

جب کہ مہندی ڈیزائن کرنے والی خاتون کے ساتھ وائرل ہونے والی تصویر کو شرمیلا فاروقی نے انسٹاگرام اسٹوری پر شیئر کیا تھا۔

وائرل ہونے والی تصویر میں بختاور بھٹو کے ہاتھ پر اجرک کے ڈیزائن سے مشابہہ مہندی کی ڈیزائن کو دیکھا جا سکتا ہے۔

فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کا فیس بک کی پالیسی تبدیل کرنے کا فیصلہ

سماجی رابطے کے سب سے بڑے پلیٹ فارم فیس بک نے اپنی پالیسی میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سرمایہ کاروں سے بات چیت کرتے ہوئے فیس بک کےبانی مارک زکربرگ نےکہا کہ فیس بک پر سیاسی و معاشرتی سرگرمیوں سے متعلق تجاویز کو ختم کیا جارہا ہے اور پالیسی میں تبدیلی کیپیٹل ہل حملے کے بعد کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمپنی اپنے پلیيٹ فارم سے سیاسی مواد کو کم کرنے پربھی غورکررہی ہے کیونکہ عوامی رد عمل سے علم ہوا کہ صارفین فیس بک پر سیاست اورلڑائی نہیں چاہتے۔

واضح رہےکہ امریکی پارلیمنٹ کیپیٹل ہل پر حملے کے بعد سابق امریکی صدر ٹرمپ نے فیس بک پوسٹ سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے حملے کی حوصلہ افزائی کی تھی جس پر انہیں فیس بک اور ٹوئٹر سمیت کئی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بلاک کردیا گیا ہے۔

نئی امریکی انتظامیہ نے ایران ڈیل میں واپسی کا اشارہ دیدیا

امریکا نے ایک بار پھر ایران ڈیل میں شامل ہونے کا اشارہ دیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہا ہے کہ تہران نے 2015 کی ڈیل کی مکمل پاسداری کی یقین دہانی کرا دی تو امریکا ڈیل میں دوبارہ شامل ہو جائے گا۔

قبل ازیں وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری جین پاسکی نے بھی ایران ڈیل میں امریکا کی دوبارہ شمولیت کاعندیہ دیا تھا۔

دوسری جانب ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ اگر امریکا نے جوہری ڈیل پر عمل درآمد کیا تو ایران بھی معاہدے کی مکمل پاسداری کرے گا۔

ایف آئی اے لاہور کا دفتر کوڑے کا ڈھیر ،ریکارڈ کو دیمک چاٹنے لگی

اور دیگر قیمتی ریکارڈ کو دیمک لگنا شروع ہو گئی ہے سائلین کے باہر بیٹھنے کی کرسیاں تک بری طرح ٹو ٹ چکی ہیں۔ جبکہ الماریوں کے اوپر پڑی ان فائلوں میں سینکڑوں فائلیں ایسی ہیں جن کے مدعی کئی کئی سال سے اپنی شکایات کے ازالے کے لئے ایف آئی اے افسران کی دفاتر کے باہر اپنی جوتیاں گھسا چکے ہیں اور ایف آئی اے افسران نے ڈنگ ٹپاﺅ مہم کے تحت لوگوں کی شکایات کا ازالہ کرنے کے بجائے شکایات ان ہی افسران کو بھیجنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جن کے خلاف شکایت ہیں اس طرح ملزم افسر اپنے عہدوں کا فائدہ اٹھا کر شکایت کنندہ کوا تنا مجبور کر دیتے ہیں کہ وہ اپنی شکایات واپس لے لیتے ہیں ذرائع کے مطابق اس وقت 130درخواستیں ایف آئی اے کے افسران نے انہیں افسر کو واپس انکوئری کے لئے بھجوا دی ہیں جن کے خلاف بد عنوانی اور بے قائدگیوں کی شکایت ہیں۔

استغفراللہ ،جہالت کی انتہا،شجاع آباد میں مزار کے گرد لبیک اللہ ھم لبیک کا ورد سجادہ نشین سمیت 5افراد گرفتار

شجاع آباد(ویب ڈیسک) عرس کے موقع پر مزار کا طواف اور تلبیہ ادا کرنے والے دو سجاد گان سمیت پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیاگیا۔ طواف کے دوران لبیک الھم لبیک کہنا بھی شروع کردیا جیسے حرم کعبہ کا طواف کرتے ہوئے تسبیح و تلبیہ کی جاتی ہے۔ تھانہ سٹی میں پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ اور دیگر مریدین کی معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔ دونوں سجادگان سمیت تمام ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔ ذرائع کے مطابق عرس کے موقع پر مزار کے احاطے میں ناچ گانے بھی ہوتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق خان پور قاضیاں شریف میں واقع خواجہ محمد حسنؒ کے سالانہ عرس پر مزار کے سجادگان عباس ہاشمی، غلام مرتضی ہاشمی کے ہمراہ محمد اشرف، محمد پہلوان‘ عبدالرشید، سجاد علی اور بہت سے مریدین نے مزار کا طواف کیا۔ شعائر اسلام کے بے حرمتی سجادگان کی قیادت میں ہوتی رہی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس پر ڈی ایس پی جواد سخا نے فوری ایکشن لیتے ہوئے دوسجاگان سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کرے مقدمہ درج کرلیا۔ سجادگان اور گرفتار ملزمان سے شعائر اسلام کی توہین کرنے والے دیگر افراد بارے معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔ دوسری جانب جے یو پی، جماعت اہلسنت کے رہنماﺅں علامہ ارشاد خان اظہری، حاجی عاشق علی خان قادری، صاحبزادہ حسیب خان، اظہری، صاحبزادہ حسان خان اظہری۔ علامہ حافظ عرفان قادری، نے مدرسہ اظہر العلوم نوری جامعی مسجد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس عمل کو کفریہ اور خلاف شریعت قرار دیا۔ اور کہا کہ خانپور قاضیاںشریف میں خواجہ محمد حسنؒ کے سالانہ عرس مبارک کے موقع پر مزار کے اردگر طواف کی صورت میں چکر لگائے گئے اور تلبیہ اداکیا گیا۔ یہ عمل عقیدہ اہلسنت اور اسلام کے بالکل منافی ہے۔

وسیم اکرم پلس کا اہم سپیل شروع ،اپوزیشن کی پوری ٹیم جلد کلین بولڈ ہو جائے گی:فردوس عاشق اعوان

معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے وسیم اکرم پلس کا انتہائی اہم سپیل شروع ہو چکا، وزیر اعلیٰ نے دو دن میں ن لیگ کی دو اہم وکٹیں اڑا دیں، اپوزیشن کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ جار ی رہے گا اور تحریک انصاف اپوزیشن کی پوری ٹیم کو کلین بولڈ کر کے پویلین بھیجے گی۔

کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی کوشش ہے سینیٹ الیکشن سے پہلے بکرا منڈی نہ لگے اسی لئے الیکشن شو آف ہینڈ کے ذریعے کروانے کا مطالبہ کیا۔

علاوہ ازیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا زرداری کی کاریگری سے ن لیگ اچھی طرح واقف ہے ۔اپنے بیان میں انہوں کہا سینیٹ الیکشن پر ایک بار پھر راجکماری اور اس کی کنیزوں نے تھوک کر چاٹا ہے۔

صوبائی وزیر لائیو سٹاک سردار حسنین دریشک نے کہا کہ لائیو سٹاک سیکٹر کے حوالے سے قابل اعتماد ڈیٹا مرتب کرنا ہمار ی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، میری ٹیم نے اس مقصد پر کافی حد تک کام کر لیا ہے، آئندہ بجٹ سے پہلے محکمہ لائیو سٹاک کی پالیسی کی کابینہ سے باقا عدہ منظوری لی جائے گی۔

پی ڈی ایم کے فیصلے بلاول اور مریم نواز نے کرنے ہیں تو میں کس بات کا سر براہ ہوں:فضل الرحمن کا شکوہ

اسلام آباد : جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بلاول اور مریم پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے پی ڈی ایم سربراہی چھوڑنے کی دھمکی دے دی۔

تفصیلات کے مطابق جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم سربراہی چھوڑنے کی دھمکی دے دی اور آصف زرداری اور نواز شریف کو خدشات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا اگر بلاول اور مریم نے خود فیصلے کرنے ہیں تو انہیں سربراہی کیوں دی گئی۔

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے شکوہ کیا کہ دیگر جماعتوں کے رہنمائوں کے بھی خدشات ہیں ، ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان پی ڈی ایم کو اعتماد میں لیے بغیرکیا گیا اور سینیٹ کے الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان میڈیا میں کیا گیا۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ فیصلے پی ڈی ایم پرمسلط کر رہے ہیں، طے ہوا تھا ہر فیصلہ پی ڈی ایم جماعتوں کی مشاورت سے ہوگا ۔

فضل الرحمان نے گلہ کیا چھوٹی جماعتوں کو خدشات ہیں پی پی ،ن لیگ استعمال کر رہی ہے۔

آصف زرداری اور نواز شریف سے گفتگو میں مولانا نے کہا اتحاد برقرار رہنا چاہیے، آصف زرداری نے کہا آپ کی شخصیت ہی پی ڈی ایم کو آگے لیکر چل سکتی ہے اور مولانا کو یقین دہانی کرائی کہ آئندہ شکایت نہیں ملے گی،ہر فیصلہ مشاورت سےہوگا۔