سندھ میں اخبار،پرنٹڈ کاغذ میں کھانے کی اشیاء دینے پر،کھلی چائے کی پتی،غیر معیاری کیچپ پر پابندی

کراچی(ویب ڈیسک): سندھ فوڈ اتھارٹی نے صوبے بھر میں کھلی چائے کی پتی اور غیرمعیاری کیچپ پر پابندی عائد کردی۔سندھ فوڈ اتھارٹی کے اعلامیہ کے مطابق نے صوبے بھر میں کھلی چائے کی پتی اور غیرمعیاری کیچپ پر پابندی عائد کردی گئی ہے جب کہ اخبار اور پرنٹڈ کاغذ میں کھانے کی اشیاء دینے پر بھی پابندی ہوگی۔اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ حلال سرٹیفکیٹ کے بغیر جانور کے اجزاءرکھنے والی اشیاء پر بھی پابندی ہوگی، مونوسوڈیم گلو ٹامیٹ ایم ایس جی اور ایم ایس جی شامل اشیاءپر بھی پابندی ہوگی۔اعلامیے کے مطابق جن اشیاء پر حلال ہونے کی مہر نہیں ہوگی ان پر بھی پابندی ہوگی، اتھارٹی نے کھلی چائے کی پتی کا کاروبار کرنے والوں کو تین ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے قومی اسمبلی میں مہنگائی کا ذکر کرنے پر اپنی ہی پارٹی کے رکن نور عالم کو ڈانٹ پلادی

اسلام آ با د (ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں مہنگائی کا ذکر کرنے پر اپنی ہی پارٹی کے رکن نور عالم کو ڈانٹ پلادی۔حکمران جماعت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی اجلاس میں اپنے ہی وفاقی وزراء کے خلاف پھٹ پڑے، پشاور سے رکن قومی اسمبلی ارباب عامر اجلاس میں بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔ذرائع نے بتایا کہ ارباب عامر کا کہنا تھا کہ وزراء ہمیں ملاقات کیلئے وقت بھی نہیں دیتے، جائز کام کیلئے بھی وزراءکی منتیں کرتے ہیں لیکن پھر بھی کام نہیں ہورہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پشاور سے رکن قومی اسمبلی ارباب عامر جذباتی ہو کر اجلاس سے اٹھ کر جانے لگے تو وزیراعظم نے انہیں روکتے ہوئے کہا کہ جن وزراءکی کارکردگی ٹھیک نہیں، انہیں تبدیل کررہا ہوں۔

سندھ میں آج سے پلاسٹک بیگ کے استعمال ، فروخت اور تیاری پر پابندی

کراچی (ویب ڈیسک)سندھ میں یکم اکتوبر سے پلاسٹک بیگ کے استعمال ، فروخت اور تیاری پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔محکمہ ماحولیات سندھ نے پابندی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے ماحولیات بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ یکم اکتوبر سے ماحولیاتی قوانین کے تحت پلاسٹک بیگ کی تیاری ، فروخت اور استعمال قابل سزا جرم ہوگا۔مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قواعد کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا اور قانون کے مطابق گرفتاری وسزا بھی عمل میں لائی جائے گی۔

اسد عمر کی کابینہ میں واپسی، فواد چوہدری کی وزارت پھر تبدیل ہونے کا امکان

لاہور:(ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں اہم تبدیلیوں کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ارکان قومی اسمبلی نے وزراءکے رویے کی شکایت کی تھی اور ایک رکن قومی اسمبلی آبدیدہ ہوکر اجلاس چھوڑ کر جانے لگے تھے۔ وزیراعظم عمران خان نے رکن قومی اسمبلی ارباب عامر کو اجلاس سے جانے سے روکتے ہوئے وزرائکی تبدیلی کا عندیہ دیا تھا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وفاقی کابینہ میں اہم تبدیلیوں کا فیصلہ کرلیا ہے جس کے بعد کابینہ میں 8 سے 10 وزرائکے قلمدان تبدیل کیے جائیں گے۔ذرائع نے بتایا کہ شفقت محمود کو وفاقی وزارت داخلہ کا قلمدان سونپے جانے کا امکان ہے جبکہ علی محمد خان کو وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور سے ہٹائے جانے کا امکان ہے۔اس وقت وزیرداخلہ کا قلمدان بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ کے پاس ہے، ان کی تعیناتی پر اپوزیشن کی جانب سے بھی کڑی تنقید کی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداور زبیدہ جلال کو وزیر تعلیم بنائے جانے کا امکان ہے جبکہ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو وزیراعظم کا ترجمان بنائے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فردوس عاشق اعوان کو ندیم افضل چن کی جگہ پر عہدہ دیا جائے گا، سابق وزیر قانون ڈاکٹر بابر اعوان کو مشیر بنائے جانے کا امکان ہے تاہم وہ مشیر کی بجائے سینیٹر بننے کے خواہشمند ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ سابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی کابینہ میں واپسی متوقع ہے اور انہیں وفاقی وزیر برائے پٹرولیم بنائے جانے کا امکان ہے۔ خیال رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد اسد عمر وفاقی کابینہ میں وزیر خزانہ کی حیثیت سے شامل تھے لیکن 18 اپریل کو اچانک وہ عہدے سے مستعفیٰ ہوگئے تھے اور انہیں وزیراعظم عمران خان نے توانائی کی وزرات دینے کا کہا تھا لیکن اسد عمر نے کابینہ میں نہ رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس وقت اسد عمر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین ہیں۔ذرائع کے مطابق سابق وزیراطلاعات اور موجودہ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی ایک بار پھر وزارت تبدیل کیے جانے کا امکان ہے، اس سے قبل ان کے پاس وزرات اطلاعات و نشریات کا قلمدان تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم کو وزیر مملکت بنائے جانے کا امکان ہے جبکہ آئندہ 24 گھنٹے میں آئی جی پنجاب کو بھی تبدیل کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان وزرائ کی کارکردگی کا جائزہ لے کر کئی بار وزرائ کے قلمدان تبدیل کرچکے ہیں۔