افغانستان: کابل میں فوجی آپریشن کے دوران امریکی فوجی ہلاک

کابل (ویب ڈیسک)افغانستان کے صوبے کابل میں آپریشن کے دوران جھڑپ میں ایک امریکی فوجی ہلاک ہوگیا۔خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی اتحادی نیٹو مشن کی جانب سے جاری اعلامیے میں تصدیق کی گئی کے مطابق کہ ’29 اگست کو افغانستان میں آپریشن کے دوران جھڑپ میں ایک امریکی سروس ممبر ہلاک ہوگیا‘۔واضح رہے کہ رواں برس افغانستان میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی تعداد 15 ہوچکے ہے۔واشنگٹن کی جانب سے یہ نہیں بتایا گیا کہ آپریشن کا مقام کون سا تھا اور آپریشن کی نوعیت کیا تھا۔اس سے قبل گزشتہ ہفتے افغانستان میں 31 سالہ سارجنٹ لویز ڈی لیون اور 35 سالہ سارجنٹ جوز گونزیلہ ہلاک ہوگئے تھے۔دونوں فوجی افغانستان کے صوبے فریاب میں زخمی ہوئے تھے تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے تھے۔رواں برس جولائی میں افغانستان میں ‘داخلی حملے’ میں افغان فورسز نے 2 امریکی حاضر سروس اراکین کو ہلاک کردیا تھا۔امریکی سینٹرل کمانڈ نے تصدیق کی تھی کہ 2 امریکی فوجی ہلاک ہوگئے تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔واضح رہے کہ افغانستان میں صدارتی انتخابات کی مہم کے آغاز کے ساتھ ہی افغان اور امریکی فورسز پر حملوں میں شدت آگئی ہے۔خیال رہے کہ دوحہ میں امریکا اور طالبان کے مابین مذاکرات کا عمل جاری ہے جس کے تحت پینٹاگون افغانستان سے اپنی فوجیوں نکالے گا۔افغانستان میں تاحال 13 ہزار امریکی فوجی موجود ہیں۔امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز کہا تھا کہ واشنگٹن معاہدے کے بعد بھی افغانستان میں کم از کم 8 ہزار 600 فوجی رکھے گا۔ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ معاہدے کے بعد اگر امریکا پر حملہ کیا گیا تو ’ہم دوبارہ ایسی طاقت بن کر واپس آئیں گے جس کی مثال ماضی میں ملے گی‘۔

مجوزہ نیب قوانین: نجی شہری احتساب کے دائرہ کار میں شامل نہیں ہوں گے

اسلام آباد(ویب ڈیسک)قومی احتساب بیورو(نیب) کے قانون قومی احتساب آرڈیننس 1999 کے ترمیمی بل کا مسودہ پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کے لیے تیار ہے جس میں نجی شہریوں کو احتساب کے دائرہ کار سے خارج کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔نیب کے قانون میں پیش کی گئی تیسری ترمیم میں کہا گیا ہے کہ ’ نیب قوانین کا اطلاق نجی شخص یا ادارے تک توسیع نہیں دی جاسکتا جس کا براہ راست یا بالوواسطہ سرکاری عہدے کے حامل شخص سے کوئی تعلق نہ ہو’۔وفاقی وزیر برائے قانون اور انصاف ڈاکٹر فروغ نسیم نے 22 اگست کو ایک پریس کانفرنس میں نجی شہریوں کی تحقیقات سے متعلق ا نیب کے اختیارات ختم کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا تھا۔اس حوالے سے ذرائع کو موصول نیب قانون کے ترمیمی مسودے کی کاپی میں دیگر 10 تجاویز بھی شامل ہیں۔ترمیمی بل میں تجویز دی گئی ہے کہ ٹرائل اور احتساب عدالتوں کو قبل از گرفتاری اور بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواستوں کا فیصلہ کرنے کے اختیارات حاصل ہوسکیں گے۔قومی احتساب آرڈیننس 1999 کے تحت نیب کے ملزم کو ضمانت دینے کی کوئی شق شامل نہیں ہے جس کے نتیجے میں ملزم کو ضمانت کے لیے آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرنی پڑتی ہے۔خیال رہے کہ جب قانون کے تحت کوئی حل موجود نہ ہو تو ایک شہری آرٹیکل 199 کے تحت متعلق ہائی کورٹ میں بنیادی حقوق کے لیے درخواست دائر کرسکتا ہے۔مسودے میں غبن کی رقم کی رضاکارانہ واپسی اور پلی بارگین کے تحت ملزم کی رہائی سے متعلق ترمیم بھی پیش کی گئی ہیں، اس میں تجویز دی گئی ہے کہ :

پلی بارگین کے ملزم کی درخواست کی منظوری وزیر اعظم کی قائم کردہ کمیٹی دے سکے گی۔
چوری شدہ رقم کی رضاکارانہ واپسی اور پل بارگین کے لیے ہدایات جاری کی جائیں گی
پلی بارگین اور غبن کی رقم رضاکارانہ طور پر واپس کرنے ولاا ملزم 10 سال یا اس سے زائد عرصے تک سرکاری عہدے یا ملازمت کے لیے نااہل ہوسکتا ہے۔

ترمیمی بل کے مسودے میں یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ 50 کروڑ کی کرپشن پر بھی کارروائی کرنے کی اجازت متعارف کروائی جاسکتی ہے۔علاوہ ازیں ترمیمی قانون کے تحت غیر منقولہ جائیدادوں کے تخمینہ کا حساب ضلعی کلکٹر ریٹ یا وفاقی بورڈ برائے ریونیو (ایف بی آر) کے ریٹ میں سے جوزیادہ ہوگا اس سے کیا جائے گا۔نیب کے نئے قانون میں یہ عمل بھی زیرِغور آئے گا کہ عہدیداران کی کونسی کوتاہیاں جرائم کے زمرے میں آتی ہیں۔تجویز کردہ ترمیم میں کہا گیا کہ نیب کسی کام میں کوتاہی کو اس وقت تک جرم نہیں مانے گا جب تک اس حوالے سے شواہد موجود نہ ہو کہ عہدیدار نے اس کوتاہی یا فیصلے سے کسی کو مادی فائدہ پہنچایا ہے۔

سام سنگ کی تاریخ کا مہنگا ترین اسمارٹ فون

سیول(ویب ڈیسک) سام سنگ کا پہلا فولڈ ایبل فون کافی تاخیر کے بعد آخرکار فروخت کے لیے پیش کیا جارہا ہے۔جنوبی کورین سائٹ یوناپ نیوز کے مطابق سام سنگ کی جانب سے گلیکسی فولڈ کو 6 ستمبر کو متعارف کرایا جارہا ہے۔یہ فون 6 ستمبر کو جنوبی کوریا میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا جو اس لیے دلچسپ ہے کیونکہ اسی روز برلن میں ٹیکنالوجی نمائش آئی ایف اے ٹریڈ شو کا آغاز بھی ہوگا، وہاں بھی یہ فون متعارف ہوگا، یہ ابھی واضح نہیں۔اس فون کو رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران متعارف کرایا گیا تھا مگر اسے فروخت کے لیے پیش کرنے میں تاخیر ہوتی گئی۔اس کی وجہ فون کے ڈیزائن میں مسائل تھے اور سام سنگ نے چند ماہ پہلے کہا تھا کہ ان مسائل پر قابو پالیا گیا ہے اور اسے ستمبر کو پیش کردیا جائے گا۔گلیکسی فولڈ درحقیقت سام سنگ کا رواں سال تیسرا فلیگ شپ فون ہے جس کے فیچرز کسی سے کم نہیں اور یہ پہلے اپریل میں صارفین کو دستیاب ہونا تھا۔یہ فون انفٹنی فلیکس اسکرین کے ساتھ ہے اور بند ہونے پر یا فون کی شکل میں اس کا ڈسپلے 4.6 انچ جبکہ کھلنے پر 7.3 انچ کا ہوجاتا ہے۔فولڈایبل موڈ میں اس کی فرنٹ اسکرین کسی عام اسمارٹ فون کی طرح کام کرتی ہے تاہم کسی ایپ جیسے گوگل میپس کو اوپن کرنے کے بعد ڈیوائس کو بڑے ڈسپلے پر سوئچ کیا جائے تو سب کچھ کافی بڑا ہوجاتا ہے۔سام سنگ کے مطابق یہ بڑا ڈسپلے ملٹی ٹاسکنگ کے لیے انتہائی موثر ثابت ہوگا اور صارف بیک وقت 3 ایپس کو استعمال کرسکیں گے۔فروری میں کمپنی نے اعلان کیا تھا کہ یہ گلیکسی فولڈ ایل ٹی ای کے ساتھ ساتھ فائیو جی ورڑن میں بھی متعارف کرایا جائے گا۔اس وقت کمپنی نے فون کے پراسیسر کے بارے میں کچھ نہیں بتایا، تاہم اس کا کہنا تھا یہ ایک 7nm سی پی یو ہوگا مگر کمپنی کے مطابق 512 جی بی یو ایف ایس 3.0 اسٹوریج اسپیس دی جائے گی۔اس کے علاوہ 4380 ایم اے ایچ بیٹری اس ڈیوائس کا حصہ ہوگی۔اس فون میں کمپنی نے 6 کیمرے دیئے ہیں جن میں سے ایک تین کیمروں کا سیٹ اپ 16 میگا پکسل الٹرا وائیڈ شوٹر، دوسرا 12 میگا پکسل ٹیلی فوٹو لین جبکہ تیسرا 12 میگا پکسل ڈوئل پکسل وائیڈ کیمرا آپٹیکل اسٹیبلائزیشن کے ساتھ ہے جس میں 2 آپرچر دیئے گئے ہیں۔ٹیبلیٹ موڈ پر ڈیوائس استعمال کرنے پر فرنٹ پر ڈوئل سیلفی کیمرا سیٹ اپ موجود ہے جن میں سے ایک 10 میگا پکسل ڈوئل پکسل وائیڈ کیمرا اور دوسرا 8 میگا پکسل آر جی بی ڈیپتھ کیمرا ہے۔اسی طرح فولڈ موڈ پر بھی ایک 10 میگا پکسل کا ڈوئل پکسل سیلفی کیمرا دیا گیا ہے۔فروری میں اس کی قیمت 1980 ڈالرز (3 لاکھ 11 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) بتائی گئی تھی، اب کیا ہوگی، کہنا مشکل ہے، مگر یہ واضح ہے کہ یہ سام سنگ کی تاریخ کا مہنگا ترین فون ہوگا۔اب 6 ستمبر کو اس فون کو متعارف کرانے کا مقصد ایپل کے آئی فونز کو دھچکا پہنچانا بھی ہے کیونکہ ایپل نے 10 ستمبر کو اپنے نئے فونز پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی صورتحال علاقائی امن کیلئے خطرہ ہے: آرمی چیف

راولپنڈی(ویب ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بگڑتی صورتحال علاقائی امن کیلئے خطرہ ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے گوجرانوالہ کور ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا جہاں انہیں آپریشنل تیاریوں پر بریفنگ دی گئی۔اس موقع پر جوانوں سے خطاب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ قوم نے کشمیر آور کے دوران کشمیری بھائیوں سے یکجہتی کا مظاہرہ کرکے دنیا کو بھرپور پیغام دیا۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بگڑتی صورتحال علاقائی امن کیلئے خطرہ ہے۔یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی اپیل پر ملک بھر میں جمعے کو ’کشمیر آور‘ منایا گیا اور 12 بجے سے ساڑھے 12 بجے تک قوم نے سارے کام چھوڑ کر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ وزیراعظم سیکریٹریٹ کے باہر ’کشمیر آور‘ کے سلسلے میں ہونے والے اجتماع سے وزیراعظم عمران خان نے بھی خطاب کیا۔

مبینہ جبری مذہب تبدیلی: پنجاب حکومت، سکھ برادری سے مذاکرات کرے گی

ننکانہ (ویب ڈیسک)سکھ لڑکی کی مبینہ جبری مذہب تبدیلی کے معاملے پر پنجاب حکومت نے صوبائی وزیر قانون راجا بشارت کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے جو پاکستانی سکھ برادری کی 30 رکنی کمیٹی سے مذاکرات کرے گی۔ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) ننکانہ صاحب کی جانب سے انسپکٹر جنرل پولیس ( آئی جی پی) پنجاب کو بھیجی گئی مفاہمتی یادداشت کے مطابق 28 اگست کو ننکانہ پولیس اسٹیشن میں 6 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی گئی تھی جن پر 19 سالہ سکھ لڑکی جگجیت کور کے اغوا اور جبری مذہب تبدیلی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔مفاہمتی یادداشت میں کہا گیا کہ پولیس نے ملزمان کی تلاش شروع کی اور لاہور سے ایک ملزم کو گرفتار کیا، 3 نے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرلی جبکہ دیگر 2 ملزمان تاحال مفرور ہیں۔علاوہ ازیں سکھ لڑکی کے وکیل شیخ سلطان سے پولیس سے رابطہ کیا تھا اور بتایا کہ جگجیت کور نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا اور ان کا نام عائشہ رکھا گیا۔وکیل نے بتایا کہ جگجیت کور نے اسلام قبول کرنے کے بعد محمد حسن سے شادی کی جس کا نام ایف آئی آر میں نامزد ملزمان میں شامل ہے۔شیخ سلطان نے مزید کہا کہ انہوں نے سکھ لڑکی کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں ان کے اہلِ خانہ اور مقامی پولیس کے خلاف ’ غیرقانونی طور پر ہراساں ‘ کرنے سے متعلق درخواست دائر کی تھی۔سکھ لڑکی نے عدالت میں ایک تحریری بیان بھی جمع کروایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کیا اور محمد حسن سے شادی کی۔تحریری بیان میں سکھ لڑکی نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کے اہلِ خانہ انہیں قتل کرنا چاہتے ہیں۔ایڈیشنل سیشن جج کے حکم کے مطابق سکھ لڑکی اس وقت دارلامان لاہور میں رہائش پذیر ہے۔ڈی پی او نے مفاہمتی یادداشت کے ساتھ نکاح اور لڑکی کی مذہب تبدیلی سے متعلق ویڈیو اور دستاویزی شواہد بھی منسلک کیے۔اس کے ساتھ ساتھ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے دستاویزات کی کاپیاں بھی منسلک کی گئیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لڑکی کی عمر 19 سال ہے اور نکاح نامہ بھی منسلک کیا گیا۔عدالت میں لڑکی کے بیانات کے بعد سکھ برادری نے مطالبہ کیا تھا کہ چاہے مذہب جبری طور پر تبدیل ہوا یا مرضی سے لڑکی کو ہر صورت میں اس کے والدین گھر واپس بھیجا جائے۔ڈی پی او نے آئی جی پی کو آگاہ کیا کہ سکھ برادری مذکورہ واقعے کے خلاف مشتعل ہے اور لڑکی کے اہلِ خانہ کی ویڈیوز سوشل اور بین الاقوامی میڈیا پر وائرل ہوچکی ہیں۔انہوں نے مزید لکھا کہ ’ یہ درخواست کی جاتی ہے کہ متعلقہ حلقے مذاکرات تاکہ سکھ برادری کو مصروفِ عمل کرکے تسلی دی جاسکے کیونکہ سکھ برادری نے مطالبہ پورا نہ ہونے پر احتجاج کا اعلان کیا ہے‘۔ڈی پی او نے مزید لکھا کہ ’ یہ بات اہم ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر پاک-بھارت کشیدگی کے تناظر میں ایسا کوئی احتجاج بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے امیج کو نقصان پہنچے گا‘۔

ثنا فخر فلم میں ‘چوہدری اسلم’ کی اہلیہ بنیں گی

ؒلاہور(ویب ڈیسک)مزاحیہ فلم ‘رونگ نمبر 2’ کا حصہ بننے کے بعد اب پاکستان کی ٹیلنٹڈ اداکارہ ثنا فخر بہت جلد ایک اور نئی فلم میں جلوہ گر ہونے جارہی ہیں جس کی کہانی بالکل منفرد ہے۔اداکارہ ان دنوں فلم ‘چوہدری: دی مارٹیر’ (Chaudhry: The Martyr) کی شوٹنگ میں مصروف ہیں، جس کی کہانی ایس پی چوہدری اسلم کی زندگی پر مبنی ہے۔اس فلم میں ثنا فخر ان کی اہلیہ کا کردار نبھاتی نظر آئیں گی۔ذرائع سے بات کرتے ہوئے اداکارہ کا کہنا تھا کہ ‘اس انڈسٹری میں اتنے طویل عرصے تک کام کرنے کے بعد میں اب اس مقام پر موجود ہوں جہاں میں اسکرپٹس پر زیادہ فوکس کرتی ہوں، میں چاہتی ہوں جن اسکرپٹس پر میں کام کروں وہ بامعنی ہوں’۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ ‘اس فلم میں میرا کردار بے حد خاص ہے، ایک تجربہ کار اداکار ہونے کے باعث ایسا کچھ بھی ملنا مشکل ہے جو مجھے چیلنج کرے’۔ثنا کے مطابق ‘میں فلم کا حصہ اس وقت بنی جب مجھے پتا چلا کے اس میں سچے واقعات پیش کیے جائیں گے، مجھے ایک اصل کردار نبھانے کا خیال بےحد پسند آیا، بہت کم فلمیں ایسی بنتی ہیں جس میں خواتین کا بےحد مضبوط کردار ہو لیکن اس فلم میں موجود خواتین کے کردار بےحد مضبوط ہیں’۔

فلم میں دیگر کاسٹ میں شمون عباسی اور یاسر حسین موجود ہیں جبکہ بہت سے کرداروں کے لیے نئے اداکاروں کو بھی کاسٹ کیا گیا ہے۔ڈی ایس پی طارق اسلم جو چوہدری اسلم کے ساتھ کام کرچکے ہیں، وہ اس فلم میں مرکزی کردار نبھاتے نظر آئیں گے۔

عظیم سجاد کی ہدایات میں بننے والی اس فلم کی ریلیز کی تاریخ کا اب تک اعلان نہیں کیا گیا۔اس حوالے سے ثنا فخر نے بتایا کہ ‘ابھی فلم کی شوٹنگ جاری ہے، مجھے ا±مید ہے کہ سب کچھ خیریت سے مکمل ہو، میں جس بھی پروجیکٹ کا حصہ بنتی ہوں کوشش کرتی ہوں کہ اس کے لیے بھرپور محنت کروں اور اپنی بہترین کارکردگی سے پیش کروں’۔یاد رہے کہ سندھ پولیس کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) چوہدری اسلم 9 جنوری 2014 کو کراچی کے لیاری ایکسپریس وے ہونے والے خودکش حملے میں جاں بحق ہوئے تھے۔انہوں نے 30 سال تک کراچی پولیس میں فرائض انجام دیے۔